Tag: JIT

  • وزیر اعظم استعفیٰ دیں گے نہ اسمبلیاں تحلیل ہوں گی: اجلاس میں فیصلہ

    وزیر اعظم استعفیٰ دیں گے نہ اسمبلیاں تحلیل ہوں گی: اجلاس میں فیصلہ

    اسلام آباد: پاناما کیس کی تفتیش کے لیے بنائی جانے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم جے آئی ٹی کی رپورٹ جاری ہونے کے بعد وزیر اعظم کی زیر صدارت آج ایک اور مشاورتی اجلاس کیا گیا۔ اجلاس میں طے ہوگیا کہ وزیر اعظم استعفیٰ دیں گے نہ اسمبلیاں تحلیل ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما جے آئی ٹی کی رپورٹ آنے کے بعد وزیر اعظم ہاؤس مسلم لیگ ن کا ہیڈ کوارٹر بن گیا۔ آج ہونے والے ایک اور مشاورتی اجلاس میں جے آئی ٹی رپورٹ کے خلاف بھرپور عدالتی جنگ کا فیصلہ ہوگیا۔

    یہ 3 روز کے دوران وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والا پانچواں ہنگامی اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں طویل مشاورت کے بعد فیصلہ ہوا کہ وزیر اعظم استعفیٰ دیں گے نہ اسمبلیاں تحلیل ہوں گی۔ ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی رپورٹ پراعتراضات کے لیے وکلا کی نئی 4 رکنی ٹیم میدان میں اتاری جائے گی۔

    مزید پڑھیں: جے آئی ٹی رپورٹ ردی اورعمران نامہ ہے، وفاقی وزرا

    اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار غیر حاضر رہے۔ ذرائع کےمطابق چوہدری نثار وزیر اعظم کے استعفیٰ دینے کے حامی ہیں جبکہ دیگر وزرا اس بارے میں اختلاف کا شکار ہیں۔

    دوسری جانب پنجاب ہاؤس میں بھی شہباز شریف اور چوہدری نثار کی ملاقات ہوئی۔ ذرائع کے مطابق شہباز شریف کو چوہدری نثار کے تحفظات دور کر نے کا ٹاسک دیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • وزیر اعظم کے خلاف خیبر پختونخواہ اسمبلی میں قرارداد جمع

    وزیر اعظم کے خلاف خیبر پختونخواہ اسمبلی میں قرارداد جمع

    پشاور: پاکستان تحریک انصاف نے وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف خیبر پختونخواہ اسمبلی میں قرارداد جمع کروادی ہے جس میں ان سے فوری طور پر مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے خلاف قرارداد پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات اور رکن خیبر پختونخواہ اسمبلی شوکت یوسف زئی کی جانب سے اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرائی گئی۔

    مشترکہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ملک کے سب سے بڑے مالیاتی اسکینڈل پاناما لیکس پر جے آئی ٹی کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم اور ان کی فیملی نہ صرف منی ٹریل دینے میں ناکام رہی بلکہ ان کا جھوٹ بھی ثابت ہو گیا ہے جس کے بعد وہ اپنے عہدے پر رہنے کا اخلاقی جواز کھو چکے ہیں۔

    مزید پڑھیں : جےآئی ٹی کی شریف خاندان کے خلاف کارروائی کی سفارش

    قرارداد میں کہا گیا کہ وفاقی وزرا اداروں کی تضحیک پر اتر آئے ہیں اس لیے یہ اسمبلی مطالبہ کرتی ہے کہ وزیر اعظم میاں نواز شریف فوری طور پر اپنے عہدے سے مستعفی ہوں۔

    یاد رہے کہ پاناما کیس کی تفتیش کے بنائی جانے والی جے آئی ٹی کی رپورٹ سامنے آنے اور اس میں وزیر اعظم اور ان کے خاندان کو قصور وار ٹہرائے جانے کے بعد وزیر اعظم نواز شریف پر مستعفی ہونے کے لیے دباؤ بڑھ گیا ہے۔

    گزشتہ روز پنجاب اسمبلی میں بھی وزیر اعظم کے استعفے کی قرارداد جمع کروائی جاچکی ہے۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد نواز شریف صادق اور امین نہیں رہے۔ شریف خاندان کئی سالوں سے عوام اور ان کے ووٹ کی تذلیل کر رہا ہے۔ نواز شریف وزارت عظمٰی کے اہل نہیں رہے لہٰذا وہ مستعفی ہو جائیں۔


  • پاناما جے آئی ٹی سے زیادہ اہم سانحہ بلدیہ کی رپورٹ ہے، آفاق احمد

    پاناما جے آئی ٹی سے زیادہ اہم سانحہ بلدیہ کی رپورٹ ہے، آفاق احمد

    کراچی: مہاجر قومی موومنٹ کے سربراہ آفاق احمد نے کہا ہے کہ پاناما جے آئی ٹی سے زیادہ اہم بلدیہ فیکٹری کی جے آئی ٹی ہے، سانحہ بلدیہ کے ذمہ داروں کو اب تک سامنے نہیں لایا گیا۔

    لانڈھی بیت الحمزہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے آفاق احمد نے کہا کہ 2002 میں مشرف کو جب ووٹوں کی ضرورت تھی تو اُن سے مہاجروں کے حقوق، یونیورسٹی اور محصورین بنگلہ دیش کی واپسی کا مطالبہ کیا جاسکتا تھا مگر مشرف کے اتحادیوں نے مہاجر قوم کے لیے کچھ نہیں کیا۔

    انہوں نے کہا کہ مشرف نے بانی ایم کیو ایم کے مطالبے پر بیت الحمزہ کو مسمار کیا اور کارکنان کو گرفتار کرکے جھوٹے مقدمات بنائے گئے، سابق صدر سے جب عمرے پر ملاقات ہوئی تو انہوں نے اپنی غلطی کا اعتراف کیا۔

    آفاق احمد نے کہا کہ کراچی میں قائم ہونے والے امن میں رینجرز اور پولیس نے بڑا کردار ادا کیا، کراچی آپریشن کو شفاف رکھنا چاہیے اور تمام مجرمان کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی جانی چاہیے۔

    مہاجر قومی موومنٹ کے سربراہ نے کہا کہ پاناما لیکس کی جے آئی ٹی کی اپنی اہمیت ہے مگر سانحہ بلدیہ کی جے آئی ٹی بہت اہم ہے، فیکٹری کو جلے ہوئے کتنے سال ہوگئے مگر ابھی تک سانحہ بلدیہ کے ذمہ داروں کو گرفتار نہیں کیا گیا۔

    آفاق احمد کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں مہاجروں کو حقوق سے محروم رکھا گیا جبکہ دس سال کی حکومت کے دوران کراچی کے شہریوں کے لیے یونیورسٹیاں اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کیے جاسکتے تھے، ماضی میں اگر مشرف سے صحیح مطالبات کیے جاتے تو آج اس قوم کی صورتحال کافی تبدیل ہوتی ، ہم مہاجروں میں تقسیم نہیں چاہتے اس لیے ہر فیصلہ قوم کے مفاد میں رکھتے ہوئے کرتے ہیں۔

  • سپریم کورٹ کاچیئرمین ایس ای سی پی ظفرحجازی کےخلاف مقدمہ درج کا حکم

    سپریم کورٹ کاچیئرمین ایس ای سی پی ظفرحجازی کےخلاف مقدمہ درج کا حکم

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان کے پانچ رکنی بینچ نے چیئرمین ایس ای سی پی ظفرحجازی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کےمطابق جسٹس اعجازافضل خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی خصوصی بینچ پاناما عملدرآمد کیس کی سماعت کی۔سماعت کےآغاز میں جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا نےرپورٹ پیش کی۔

    عدالت عظمیٰ میں سماعت کےآغازپرسپریم کورٹ کی جانب سےکہاگیا کہ ایف آئی اے نےظفرحجازی کو ریکارڈ ٹمپرنگ کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

    جسٹس عظمت سعید نےسماعت کےدوران اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئےکہاکہ کیا آج مقدمہ درج ہوجائے۔ جس پراٹارنی جنرل نےکہاکہ ظفرحجازی پرفوجداری مقدمہ درج کرنےکی سفارش کی تھی۔

    جسٹس عظمت سعید نےکہاکہ یہ بھی سامنےآناچاہیےکس کےکہنےپرٹیمپرنگ ہوئی،جس پرچیئرمین ایس ای سی پی کے وکیل نےجواب دیا کہ ٹیمپرنگ جےآئی ٹی سے10ماہ پہلےکی ہے۔

    جسٹس اعجازالاحسن نےکہاکہ مسئلہ ریکارڈٹیمپرنگ کاہوئی ہے،جس پر اٹارنی جنرل نےجواب دیاکہ ٹیمپرنگ ہوئی تواس کی بھی تحقیقات ہوں گی۔

    سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نےچیئرمین ایس ای سی پی ظفرحجازی کےخلاف مقدمہ درج کا حکم کا دے دیا۔

    خیال رہےکہ جے آئی ٹی کےارکان جب سپریم کورٹ پہنچے تو ان کے ساتھ دو باکس بھی کمرہ عدالت میں لے جائے گئے جن پر لفظ ’ثبوت‘انگریزی میں تحریر تھا۔

    وزیراعطم میاں محمدنوازشریف کی صاحبزادی مریم نوزنے سماجی رابطےکی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنےپیغام میں کہاکہ شریف فیملی پرثبوت نہ دینےکےالزامات لگائےجاتےہیں،الزام لگانےوالے1960سےاب تک کےثبوتوں کی ٹرالی دیکھ لیں۔


    سپریم کورٹ کا حسین نواز کی تصویر لیک کرنے والے کا نام ظاہر کرنے کا حکم


    دوسری جانب سپریم کورٹ نےجے آئی ٹی میں پیشی کے دوران حسین نواز کی تصویر لیک کرنے والے کا نام ظاہر کرنے کا حکم دے دیا۔


    پاناما عملدرآمد کیس، جنگ گروپ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری


    ادھر سپریم کورٹ میں پاناما عملدرآمد کیس کی سماعت کے دوران جنگ گروپ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا۔

    یاد رہےکہ پاناماکیس کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی جانب سے وزیراعظم نوازشریف سمیت ان کے دونوں بیٹوں حسن وحسین نواز،بیٹی مریم نواز،اسحاق ڈار،طارق شفیع سمیت کئی اداروں کےسابق وحاضرسربراہان سے پوچھ گچھ کی گئی۔

    واضح رہےکہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے تین رکنی خصوصی بینچ نے پاناماکیس پیر 17جولائی تک ملتوی کردی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • شریف خاندان کی کمپنیوں سے متعلق ریکارڈ تبدیل کیا گیا: ایف آئی اے

    شریف خاندان کی کمپنیوں سے متعلق ریکارڈ تبدیل کیا گیا: ایف آئی اے

    اسلام آباد: ایف آئی اےنےپاناما کیس میں ایس ای سی پی کےریکارڈ میں تبدیلی کا الزام درست قراردےدیا‘ چوہدری شوگرملز کے ریکارڈ میں ردوبدل کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آج ایف آئی اے کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ کا جائزہ لے گی جس میں چیئرمین ایس ای سی پی ظفر الحق حجازی کےخلاف مقدمہ درج کرنے کی سفارش بھی کردی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ پاناما کیس کی تحقیقات کے لیے قائم کی جانے والی مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی بھی آج سپریم کورٹ میں اپنے رپورٹ جمع کرائے گی جبکہ ایف آئی اے کی جانب سے رپورٹ جمع کرادی گئی ہے۔

    ایف آئی اے نےسپریم کورٹ میں جمع کرائی رپورٹ میں تصدیق کر دی ہےکہ ایس ای سی پی کےچیئرمین ظفرالحق حجازی نے چوہدری شوگرملزکی انکوائری رپورٹ میں تبدیلی کرائی‘ مقدمہ درج کیاجائے۔


    جےآئی ٹی آج رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائے گی


    رپورٹ میں کہا گیا کہ ظفرحجازی نےماتحت عملے پردباؤ ڈال کرریکارڈ میں ردوبدل کرایا۔ ڈائریکٹر ماہین فاطمہ اورافسرعلی عظیم اکرم کے خلاف بھی غیرقانونی کام کرنے پر کارروائی کی جائے۔

    ماہین فاطمہ نے جے آئی ٹی میں پیشی پر اعتراف کیا تھا کہ چیئرمین کے حکم پر ریکارڈ میں ردوبدل کی گئی۔ایف آئی اے نے چیئرمین اورمتعلقہ افسروں پرفوجداری مقدمہ چلانےکی سفارش کی ہے۔

    ایف آئی اےکی اٹھائیس صفحات پرمشتمل انکوائری رپورٹ میں شریف خاندان کی کمپنیوں سےمتعلق ریکارڈ میں ردوبدل کی تصدیق کی گئی ہے۔۔ پچیس جون دو ہزار سولہ کو اے آر وائی نیوز کے اینکر ارشد شریف نے اپنے پروگرام پاور پلے میں شریف خاندان کی منی لانڈرنگ کا انکشاف کیا تھا۔

    پاناما جے آئی ٹی نےبارہ جون کو چوہدری شوگر ملز سے متعلق ریکارڈ کی ٹمپرنگ کے الزامات کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی تھی، جس پر سپریم کورٹ نے ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم دیاتھا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • قطری شہزادہ شکار کے لیے آسکتا ہے مگر بیان دینے کے لیے نہیں، جسٹس وجیہہ الدین

    قطری شہزادہ شکار کے لیے آسکتا ہے مگر بیان دینے کے لیے نہیں، جسٹس وجیہہ الدین

    کراچی: جسٹس وجیہہ الدین صدیقی نے کہا ہے کہ جس فریق کا کیس کمزور ہوتا ہے وہ عدالتوں کو تنقید کا نشانہ بناتا ہے، قطری شہزادہ شکار کے لیے تو آسکتا ہے مگر بیان دینے کے لیے نہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے جسٹس وجیہہ الدین صدیقی نے کہا کہ پاناما کیس کی انکوائری بہتر اور اعتدال کے ساتھ کی گئی، بینچ نے کسی بھی سیاسی جماعت کے لیے کوئی سخت الفاظ استعمال نہیں کیے۔

    انہوں نے کہا کہ پاناما کیس کا فیصلہ اکثریتی ججز کا ہوگا، قانون کے تحت 5 رکنی بینچ کی مدت میں توسیع نہیں ہوسکتی، جے آئی ٹی کی جانب سے پیش کی جانے والی رپورٹ پر عدالت اپنا فیصلہ سنائے گی۔

    جسٹس (ر) وجیہہ الدین نے کہا کہ قطری شہزادہ شکار کے لیے آسکتا ہے مگر بیان کے لیے نہیں آرہا، شہزادے خط کی تصدیق اور لین دین کے حوالے سے بیان ریکارڈ کرنے کے لیے عدالت میں ضرور آنا چاہیے کیونکہ قطری شہزادے کے 2 خط منظر عام پر آئے اور انہوں نے خطوط کی تصدیق خود بھی کی۔

    قبل ازیں حکومتی وزراء نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے جے آئی ٹی پر سوالات اٹھائے اور خواجہ آصف نے کہا کہ اگر جے آئی ٹی قطری شہزادے سے تفتیش نہیں کرے گی تو ہم اُس رپورٹ کو کسی بھی صورت تسلیم نہیں کریں گے۔

    ویڈیو دیکھیں


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پی ٹی آئی کا سربراہ تبدیل کردیں، سب ٹھیک ہوجائے گا، فضل الرحمان

    پی ٹی آئی کا سربراہ تبدیل کردیں، سب ٹھیک ہوجائے گا، فضل الرحمان

    لاہور : جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پاناما کیس کی جے آئی ٹی متنازع ہوچکی ہے، اس کی رپورٹ پر عدالت کیا فیصلہ دے گی؟ عمران خان کے بیانات پرکیا تبصرہ دیں سمجھ نہیں آتا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں جمعیت علمائے اسلام ف کی مرکزی عمومی کونسل کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    مولانا فضل الرحمان نے پاناما کیس کے حوالے سے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے عدالت کے دائرے میں ہو رہا ہے لیکن جے آئی ٹی متنازع بن چکی ہے اور اس کی متنازع رپورٹ کے عدلیہ پر کیا اثرات پڑیں گے، یہ سارے سوالات ابھی تک موجود ہیں۔

    مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ دھرنوں کے دوران ثالث کا کردار ادا نہیں کیا تھا بلکہ میاں نواز شریف کے ساتھ کھڑے تھے، ایک صحافی نے سوال کیا کہ اگر وزیر اعظم نواز شریف کو نااہل کردیا جاتا ہے تو آپ کہاں کھڑے ہونگے؟ اس سوال پر مولانا فضل الرحمن ناراض ہو گئے اور سوالات کے جواب دیئے بغیر چلے گئے۔

    انہوں نے سربراہ تحریک انصاف عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے بیانات پرکیا تبصرہ دیں سمجھ نہیں آتا۔

    مولانا فضل الرحمن نے پنجاب اسمبلی میں چیئرمین کشمیر کیمٹی کو ہٹائے جانے کے سوال پر کہا کہ کشمیر کمیٹی کو نہیں پی ٹی آئی کے سربراہ کو تبدیل کردیں سب خیرخیریت ہوجائے گی، سازشوں کا کہنے والے بتائیں ملک میں ہورہی ہے یا باہر؟


    مزید پڑھیں: فاٹا اصلاحات کا بل منظور نہیں ہونے دینگے، فضل الرحمان


    ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کشمیر پر ہمارا مؤقف واضح ہے، کشمیری بھائیوں کےشانہ بشانہ ہیں، کشمیری بھائیوں کے حق خود ارادیت کی مکمل حمایت کرتے ہیں، برہان وانی کو بے دردی کے ساتھ شہید کیا گیا تھا جوانتہائی قابل مذمت ہے۔

  • جے آئی ٹی سپریم کورٹ نہیں، صرف عدالت کا فیصلہ تسلیم کریں گے، رانا ثنا

    جے آئی ٹی سپریم کورٹ نہیں، صرف عدالت کا فیصلہ تسلیم کریں گے، رانا ثنا

    لاہور: وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی سپریم کورٹ نہیں، عدالتِ عظمیٰ سے آنے والے ہر فیصلے کو تسلیم کریں گے۔

    لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ جے آئی ٹی نے اپنی شفافیت کے بارے میں خود ہی تضاد اور شکوک و شبہات پیدا کیے، پاناما کی تحقیقات کرنے والی ٹیم متنازع تھی اور رہے گی۔

    انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کسی کی لکھی ہوئی رپورٹس پر سائن کرتی ہے، جے آئی ٹی افسران کو چاہیے کہ جدہ لندن اور گلف جاکر پاناما کی تفتیش کریں، ہم نے پہلے ہی دن سے جے آئی ٹی کے حوالے سے اٹھنے والے تحفظات کو آن ریکارڈ بیان کیا۔

    پڑھیں: منظر نامے سے لگتا ہے کہ وزیراعظم نااہل ہوجائیں گے، ظفرعلی شاہ

    رانا ثناء اللہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر جے آئی ٹی تشکیل دی گئی جسے مخالفین عدالت سمجھ کر اپنے آپ میں خوش ہورہے ہیں، مخالفین یاد رکھیں کہ جے آئی ٹی سپریم کورٹ نہیں ہم بس عدالتِ عظمیٰ کا فیصلہ تسلیم کریں گے۔

    مزید پڑھیں: مریم نواز، بی ایم ڈبلیو موٹر سائیکل کے نام پر رجسٹرڈ ہونے کا انکشاف

    یاد رہے پاناما کیس کی مزید تفتیش کے لیے سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی تشکیل دی تھی جسے 60 دن میں مکمل رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے، بیرونِ ملک اثاثوں کے حوالے سے جے آئی ٹی کی تفتیش جاری ہے جس میں وزیراعظم، اسحاق ڈار، کیپٹن صفدر، مریم نواز، حسین نواز اور حسن نواز پیش ہوچکے ہیں۔

  • پاناما کیس: چیئرمین نیب نے جے آئی ٹی کواہم دستاویزات پیش کردیں

    پاناما کیس: چیئرمین نیب نے جے آئی ٹی کواہم دستاویزات پیش کردیں

    اسلام آباد: پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے سامنے آج چیئرمین نیب چوہدری قمر زمان پیش ہوئے،
    چیئرمین نیب نے جےآئی ٹی کو اہم دستاویزات پیش کیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما کیس کی جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہوکر چیئرمین نیب نے اہم دستاویزات پیش کردیں، جے آئی ٹی افسران نے چیئرمین نیب کو حدیبیہ پیپرز ملز سے متعلق تمام دستاویزات ساتھ لانے کی ہدایت کی تھی۔

    قمر زمان چوہدری سے حدیبیہ پیپرز ملز کیس کے حوالے سے سوالات کیے گئے۔ چیئرمین نیب نے 28 اکتوبر2014 کے اجلاس کے منٹس جےآئی ٹی میں پیش کیے۔ دستاویزات کی کاپی اے آر وائی نیوز نےحاصل کرلی۔

    اس کے علاوہ چیئرمین نیب نے حدیبیہ پیپر کیس سے متعلق نیب کے فیصلے کی نقل بھی پیش کی، جس کے مطابق پراسیکیوٹر جنرل نیب کے کےآغا نے حدیبیہ کیس کی اپیل سے متعلق رائے دی تھی۔

    کے کے آغا کا اپنی رائے میں کہنا تھا کہ دیکھا جائے ہماری اپیل کی کامیابی کے کتنے امکانات ہیں؟ انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ کیس پرانا ہے اور نواز شریف کے والد میاں شریف وفات پاچکے ہیں، یہ بھی دیکھا جائے کہ ایسی تحقیقات سے وسائل اور وقت ضائع تو نہیں ہوگا؟


    جے آئی ٹی، چیئرمین نیب کو پیش ہونے کی ہدایت


    کے کے آغا کا مزید کہنا تھا کہ ایسی صورت میں یہ کارروائی نیب کو بدنام کرے گی، کیا دوبارہ تحقیقات انتقامی کارروائی کےمترادف تو نہیں ؟

    کے کے آغا نے چیئرمین نیب سے اپیل کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ مانگا تھا جس پر چیئرمین نیب نےحدیبیہ پیپر کیس کے خلاف اپیل نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • مریم نواز کی پیشی کی وجہ حسین نواز کا بیان ہے، فواد چوہدری

    مریم نواز کی پیشی کی وجہ حسین نواز کا بیان ہے، فواد چوہدری

    لاہور: تحریک انصاف کےرہنما چوہدری فواد کا کہنا ہے کہ مریم نواز کی پیشی تحریک انصاف کی وجہ سے نہیں حسین نواز کے بیان کی وجہ سے ہورہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان تحریک انصاف فواد چوہدری نے دیگر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے صرف ایک نسل میاں نوازشریف کے احتساب کی بات کی تھی، نوازشریف صاحب خود تینوں نسلوں کو کیس میں لے آئے۔ مریم نواز کی پیشی عمران خان کی وجہ سے نہیں ہورہی، پی ٹی آئی پر غصہ کر نے والے جان لیں پیشی کی وجہ حسین نواز کا بیان ہے۔

    فوادچوہدری نے کہا کہ مریم نواز کی پیشی سے نون لیگ کے سیاسی جنازے کا آغاز ہوگی، مسلم لیگ ن کی سیاسی موت واقع ہوگئی ہے، اب صرف آخری رسومات ہونا باقی ہیں

    ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ایسی منی ٹریل بنائی گئی جس میں نہ سر مایا کاری کرنے والا زندہ ہے نہ سرمایا لگانے والا، اسٹیبلشمنٹ کی پیداوار آج اسٹیبلیشمنٹ پر الزام لگارہی ہے کہ نواز شریف کے خلاف شازش ہورہی ہے، نوازشریف نےنیلسن ،نیسکول کی ملکیت کے کاغذات دکھانے تھے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ جےآئی ٹی کو سپریم کورٹ کے ججز کا اعتماد حاصل ہے، جے آئی ٹی ممبران پر حملوں کا سپریم کورٹ کو نوٹس لینا چاہیے، جےآئی ٹی ممبران پر وزیراعظم ہاؤس کے لوگوں کے حملے ہورہےہیں، جس طرح دھمکیاں دی جارہی ہے یہ توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔

    فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ حسین نواز نے انٹرویو میں مریم نواز کا نام لیا تھا، مریم نواز کو عمران خان یا پی ٹی آئی نے نہیں بلایا، مریم نواز پر الزام ہے انہوں نے فرنٹ ویمن کے طور پر کمپنیاں چلائیں۔

    مریم نواز کی پشی کے موقع پر پروٹوکول پر تنقید کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ پولیس کی ایس پی مریم نواز کو سلیوٹ کیوں کررہی تھیں، اسلام آباد میں نیم فوجی دستے کیوں تعینات کیے گئے ہیں، بے نظیربھٹو کی فوٹیج دیکھ لیں وہ کیسے کیسز میں پیش ہوتی تھیں۔

    تحریک انصاف کے ترجمان نے مریم نواز کے بیانات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ انکی باتیں مضحکہ خیز ہیں ۔ اچانک اثاثے اربوں میں بڑھ جائیں تو جواب دینا ہی پڑتا ہے، منی ٹریل کے سوال پر مریم بی بی کا ناراض ہونا بنتا نہیں، جھوٹ پرانہیں معافی مانگنی چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ شریف خاندان کے ساتھ سب سے بڑی سازش شریف خاندان نے خود کی ہے، جو اپنے ہی بیانات کی وجہ سے کٹہرے تک پہنچی ۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ آصف کرمانی اور نہال ہاشمی الطاف حسین کی طرح بیان دے رہے ہیں اور انہیں بیانات میں خود ہی پھنس بھی جائیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔