Tag: JIT

  • مریم نواز کو طلب کرنے کے بجائے سوالنامہ گھر بھجوایا جائے: اسحٰق ڈار

    مریم نواز کو طلب کرنے کے بجائے سوالنامہ گھر بھجوایا جائے: اسحٰق ڈار

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے جے آئی ٹی کے سامنے مختصر پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معاملات شفاف ہیں تاہم وضاحت دینا ضروری سمجھتا ہوں۔ کئی مرتبہ حکومت میں رہے ہمارے خلاف کرپشن کا ایک کیس بھی نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما کیس کی تفتیش کے لیے بنائی جانے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی طلبی پر وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار آج جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے۔ اس سے قبل آج صبح وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسن نواز بھی جے آئی ٹی میں تیسری مرتبہ پیش ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں: حسن نواز جے آئی ٹی کے سامنے پیش

    وفاقی وزیر خزانہ کے ساتھ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار بھی ان کے ساتھ جوڈیشل اکیڈمی پہنچے جنہوں نے اسحٰق ڈار کی گاڑی بھی ڈرائیو کی۔

    اسحٰق ڈار کی جے آئی ٹی کے سامنے پیشی بمشکل آدھے گھنٹے پر محیط تھی جس کے بعد اسحٰق ڈار باہر آگئے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحٰق ڈار نے کہا کہ تمام معاملات شفاف ہیں، تاہم میں ان کی وضاحت دینا ضروری سمجھتا ہوں۔

    اسحٰق ڈار نے کہا کہ یہ تاثر دیا گیا کہ مجھے 2 مرتبہ بلایا گیا اور میں نہیں آیا۔ مجھےجیسے ہی سمن ملا تو میں جے آئی ٹی میں پیشی کے لیے آیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم کئی مرتبہ حکومت میں رہے، ہمارے خلاف کرپشن کا ایک کیس بھی نہیں۔ پاناما لیکس میں کہیں بھی وزیر اعظم نواز شریف کا نام نہیں ہے، جن لوگوں کا نام ہے وہ دوسری جماعتوں میں ہیں۔ جے آئی ٹی کو ایک ایک پائی کا حساب دے دیا ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی نواز شریف کے خلاف جھوٹے کیسز بنائے گئے۔ مشرف نے افتخار چوہدری کے خلاف کیس بنایا، ججز نے اسے باہر پھینک دیا۔ اسٹیل مل کا کیس بھی محترم عدلیہ نے مسترد کر دیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ تماشاختم ہونا چاہیئے۔ نواز شریف کے خلاف کوئی کیس نہیں ہے۔ عجیب تماشہ ہے جج کے بیٹے کے لیے الگ اور وزیر اعظم کے بیٹوں کے لیے الگ قانون ہے۔

    مریم نواز کو سوالنامہ گھر بھجوایا جائے

    جے آئی ٹی کی جانب سے 5 جولائی کو وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کی طلبی پر وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مریم نواز صرف وزیر اعظم ہی نہیں میری اور قوم کی بیٹی بھی ہیں۔ مریم نواز کو بلایا جا رہا ہے مجھے برا لگ رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ درخواست ہے کہ سوالنامہ بنا کر وزیر اعظم کی فیملی کو بھیجا جائے۔ مریم نواز کا سوالنامہ بھی ان کے گھر پر بھجوایا جائے۔

    پکوڑے تقسیم کرنے والے کاغذات پیش کیے گئے

    اسحٰق ڈار نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان اور میرا محبت اور نفرت کا رشتہ بہت پرانا ہے۔ وہ آج اتنے امیر کیسے بن گئے، ان کی تو کمپنیاں نہیں چل رہیں۔ عمران خان قوم کو بتائیں آپ کی جائیداد اتنی کیسے بڑھ گئی۔

    انہوں نے کہ عمران خان میرے ہی بچوں کو کہتے تھے کہ اسپتال کے لیے عطیات دے دیں۔ سنہ 2008 تک عمران خان کو عطیات دیتا رہا۔ جب پتہ چلا کہ عمران خان نے عطیات کے پیسوں سے جوا کھیلا تو اعتماد ختم ہوگیا۔

    انہوں نے کہا کہ جن کاغذات میں پکوڑے تقسیم کرنے چاہئیں وہ پیش کیے جارہے ہیں۔ ٹریش اور ویسٹ پیپر میں زیادہ فرق نہیں ہوتا۔

    اس سے قبل آج ہی کے روز وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسن نواز بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے۔

    پیشی کے بعد حسن نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام دستاویزات جے آئی ٹی کے حوالے کردی ہیں۔ جے آئی ٹی سے دستاویزات مانگنے پر میں نے سوال پوچھا کہ مجھ پر الزام کیا ہے؟ کیوں 6 سے 7 گھنٹے بٹھایا جا رہا ہے۔

    حسن نواز کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کوشش کر رہی ہے کہ ہمارے خلاف الزام ڈھونڈا جائے۔ پاکستان کی ترقی روکنے کے لیے بچوں کے ذریعے نواز شریف پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ ایسے سوالات پوچھے جا رہے ہیں جن کا کوئی سر ہے نہ پاؤں ہے۔


  • جے آئی ٹی نے ریکارڈ طلب کرلیا‘ ایف بی آر کی عید کی چھٹیاں منسوخ

    جے آئی ٹی نے ریکارڈ طلب کرلیا‘ ایف بی آر کی عید کی چھٹیاں منسوخ

    لاہور: مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے وزیراعظم کےخاندان کا ایف بی آر سے ریکارڈ طلب کرلیا، ریکارڈ کی فراہمی کے لئے لاہور میں ایف بی آر کے تینوں دفاترکی آج چھٹیاں منسوخ کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کےجاری کردہ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ شریف خاندان کےریکارڈ کی فراہمی کیلئےایف بی آر کی آج عید کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں ہیں۔

    مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آرلاہور کےتینوں دفاترآج اٹھائیس جون کو معمول کے مطابق کام کریں گے،ان دفاتر میں چیف کمشنر ان لینڈ ریونیولارج ٹیکس پیئر یونٹ،چیف کمشنر ان لینڈ ریوینیو کارپوریٹ ریجنل ٹیکس آفس اور ریجنل ٹیکس آفس ٹو شامل ہیں ۔


    جے آئی ٹی سے عدم تعاون کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے


    یہ مراسلہ چوبیس جون کو جاری کیا گیا تھا‘ جس میں جے آئی ٹی کو شریف خاندان کے ریکارڈ کی فراہمی کی ہدایت کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ جے آئی ٹی نے عید سے قبل بھی مسلسل کام کیا تھا اور میاں نواز شریف‘ حسین نواز اور کیپٹن صفدر کی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیشیاں ہوئی تھیں‘ جہاں ان سے اثاثوں کے بارے میں پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

    عید سے قبل ہونے والی ایک پیشی میں عدالت عظمیٰ نے اپنے ریمارکس میں کہاتھا کہ پبلک آفس ہولڈرعدلیہ پرحملہ آور ہورہے ہیں، سب سے بڑی مہم حکومت چلارہی ہے، جے آئی ٹی سے عدم تعاون کے سنگین نتائج ہوں گے، ممبران کو ہراساں کرنے کی شکایت پرسپریم کورٹ نے ڈائریکٹرجنرل آئی بی طلب کرنے کا اشارہ بھی دیا تھا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • جے آئی ٹی نے تمام اداروں کے خلاف مہم شروع کی ہوئی ہے، رانا ثناء

    جے آئی ٹی نے تمام اداروں کے خلاف مہم شروع کی ہوئی ہے، رانا ثناء

    فیصل آباد: وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی نے تمام اداروں کے خلاف مہم شروع کی ہوئی ہے، پاناما تحقیقات کرنے والے افسران کو انصاف پر مبنی رپورٹ تیار کرنی چاہیے۔

    فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ جے آئی ٹی متنازع ہوتی جارہی ہے اور ایسی صورت میں اُن کی رپورٹ کو قوم کبھی بھی قبول نہیں کرے گی، تفتیشی ٹیم نے تمام اداروں کے خلاف مہم شروع کردی۔

    رانا ثناء اللہ نے کہا کہ رحمان ملک کے ساتھ کرپشن کی غضب کہانیاں منسلک ہیں اُن کی گواہی پر جے آئی ٹی رپورٹ کی بنیاد رکھنا قیامت کی نشانی ہے۔ عدالتی فیصلوں میں ٹاک شوز کا ذکر ہونا ملک کی بدقسمتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نذر گوندل اور بابر اعوان جیسے لوگ تحریک انصاف میں شامل ہورہے ہیں، ایسے لوگوں کی شمولیت پر عمران خان قوم کا کس منہ سے سامنا کریں گے، تحریک انصاف کے چیئرمین کو کرپشن کے خلاف اب بات کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے۔

    وزیرقانون پنجاب نے کہا کہ جے آئی ٹی میں بھی ٹاک شوز ٹاک شوز کا ذکر تشویشناک اور قابل اعتراض ہے، قوم تصویر لیک کرنے والے مجرم اور اس کے ادارے کا نام چاننا چاہتی ہے۔

  • جے آئی ٹی ایک طرف اور قوم دوسری طرف جا رہی ہے، نوازشریف

    جے آئی ٹی ایک طرف اور قوم دوسری طرف جا رہی ہے، نوازشریف

    لندن : وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاناما کیس کی جےآئی ٹی ہمارے بدترین مخالفین کوسن رہی ہے،
    قوم کسی اورطرف اور جےآئی ٹی کسی اورطرف جارہی ہے، پاکستان میں جومعاملہ چل رہا ہے میری سمجھ سے باہر ہے۔

    ان خیالات کااظہار انہوں نے لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، نواز شریف نے کہا کہ میں نے جےآئی ٹی کو کہا کیا ڈھونڈنے کی کوشش کررہےہیں؟ کیا یہ کرپشن کا کیس ہے، وہ اس بات کا جواب ہی نہیں دےسکے۔

    جےآئی ٹی کو کہا کہ الزام کی حد تک ہی کوئی بات یا کوئی چیز سامنے لےآؤ لیکن ان کے پاس کچھ نہیں ہے، اس سے بڑا اور تماشہ کیا ہوگا۔

    پاکستان میں جو چل رہا ہے میری سمجھ سے باہر ہے

    وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ ہم پر کوئی انگلی نہیں اٹھاسکتا، کرپشن سےمتعلق کچھ نہیں ہے، جےآئی ٹی کی تاریخ واٹس ایپ سےشروع ہوکرابھی تک چل رہی ہے، پاکستان میں جومعاملہ چل رہا ہے میری سمجھ سے باہر ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 1972سے ہمارے ذاتی کاروبار کے پیچھے گھوم رہے ہیں، میں اور میرے بچےحساب دے رہے ہیں، یہ مذاق ہے، ملک کاوقت ضائع کیا جارہاہے، مجھے یہ وقت بھی مل جاتا تو ملک اور قوم کی خدمت کررہا ہوتا۔

    انہوں نے کہا کہ 1972میں میں نہ وزیراعظم تھا نہ شہبازشریف وزیراعلیٰ تھے، اس وقت ہماری فیکٹری کو نیشنلائز کرلیا گیا تھا۔

    اگلا الیکشن بھی نون لیگ جیتے گی

    وزیراعظم نوازشریف نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سیاسی مخالفین الیکشن میں بری طرح ہارگئے، 90فیصد ضمنی الیکشن بھی ہم نے جیتے، مخالفین میں دم خم نہیں، 2018الیکشن بھی ن لیگ جیتےگی۔

    انہوں نے کہا کہ سیاسی مخالفین حیلے بہانوں سے مجھے منسب سے ہٹانے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن وہ کامیاب نہیں ہوں گے۔

    امپائرکی انگلی کامطلب کیاہے؟

    وزیر اعظم نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا نام لئے بغیر کہا کہ پاکستان کے خلاف ان کےجذبات ابل رہےہیں، دھرنے کی وجہ سےچینی صدر وقت پرنہ آسکے، چینی صدرکی آمد میں تاخیر سے معیشت پرفرق پڑا۔

    نوازشریف نے کہا کہ ترقی کے دشمن پاکستان کےخلاف ہوجاتےہیں، وہ اس طریقے سے سازش کاجال بننا چاہتےہیں، ان سےپوچھیں کہ امپائرکی انگلی کامطلب کیاہے؟

    یہ سازشی سیاستدان ملکی ترقی کے خلاف کام کر رہے ہیں، وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان ترقی کی جانب بڑھ رہاہے، لوڈشیڈنگ ہمیشہ کیلئےختم ہونےجارہی ہے، ہرماہ بجلی کا نیا کارخانہ کام کرنا شروع کررہاہے۔

  • رحمان ملک نے شریف خاندان کے خلا ف دستاویزات جمع کرادیں

    رحمان ملک نے شریف خاندان کے خلا ف دستاویزات جمع کرادیں

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی رہنما ء رحمان ملک کا کہنا ہے کہ پچھلے پندرہ روز سے مجھ اور میری پارٹی پر مک مکا کے الزامات لگ رہے تھے‘ ان سب الزامات کا جواب جے آئی ٹی کے سامنے جمع کرا کر آیا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق جمعے کے روز جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیرداخلہ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ میری رپورٹ کی بنیاد پر پی ٹی آئی والے روز میچ جیت رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نہ میں کسی کو ختم کرنے آیا ہونہ کسی کو برباد کرنے آیا ہوں ‘ میں نے یہ رپورٹ اس وقت کے صدر رفیق تارڑ کے سامنے بھی پیش کی تھی۔

    رحمان ملک کا میڈیا سے کہنا تھا کہ سابق صدر کو لکھے خطوط اور دستاویزات جے آئی ٹی کے سامنے پیش کردی ہے ‘ جب جے آئی ٹی کی کارروائی عوام کے سامنے پیش کی جائیں گی تو یہ سب بھی آپ کے سامنے آجائے گا‘ رحمان ملک نے یہ بھی کہا کہ نہ سیکیورٹی طلب کی اور نہ ہی سیکیورٹی دی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ پیپلز پارٹی نے مک مکا کرلیا ہے اور رحمان ملک ‘ نوا ز شریف کو بچا لے گا۔ کچھ لوگوں کا یہ بھی خیال تھا کہ میں جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوں گی۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر کسی کے ذرائع ہوں تو وہ جان سکتے ہیں کہ میں قانون اور آئین کا احترام کرتا ہوں اور قوم پر کتنا بڑا احسان کرکے آیا ہوں۔


    جےآئی ٹی حتمی رپورٹ 10 جولائی کو جمع کرائے، سپریم کورٹ


    رحمان ملک سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کی حیثیت سے جے آئی ٹی کےسامنے پیش ہوئے‘ انہوں نےسال 1994-95میں شریف خاندان کے خلاف تحقیقات کی تھیں ۔

    سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے رحمان ملک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے شریف خاندان کے حدیبیہ پیپرملز کیسز کے بارے بیان اور پس منظر ریکارڈ کرایا۔

    یاد رہےکہ گزشتہ روزپانامالیکس، جےآئی ٹی عملدرآمد کیس میں سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کو حتمی رپورٹ 10 جولائی کو جمع کرانے کا حکم دیاتھا۔

    واضح رہےکہ کل وزیراعظم نوازشریف کے داماد کیپٹن(ر) صفدر جے آئی ٹی کو اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • حکومت جے آئی ٹی اور سپریم کورٹ کو متنازعہ بنا رہی ہے، خورشید شاہ

    حکومت جے آئی ٹی اور سپریم کورٹ کو متنازعہ بنا رہی ہے، خورشید شاہ

    سکھر : قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ حکومت جےآئی ٹی پر مسلسل دباؤ ڈال رہی ہے، حکومت نہ صرف جے آئی ٹی بلکہ سپریم کورٹ کو بھی متنازع بنا رہی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے جے آئی ٹی کو متنازعہ بنانے کیلئے ہرکوئی کسر باقی نہیں چھوڑی ہے اب فیصلہ عدالت کے ہا تھ میں ہے کہ وہ امیروں اور غریبوں میں فرق رکھتی ہے یا قانون و انصاف کا بول بالا کرتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی سپریم کورٹ کے ماتحت ہے اور سپریم کورٹ کا فیصلہ بہت اہم ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے بھارتی وزیر اعظم کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں جو وہ بگاڑنا نہیں چاہتی ہے اس لیے تو ہمارے کشمیری بھائی پریشان ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ جو کام پندرہ سے بیس ارب روپے رکھنے کے با وجود ہماراخارجہ آفس اب تک نہیں کرسکا ہے۔

  • جے آئی ٹی سے عدم تعاون کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے، سپریم کورٹ

    جے آئی ٹی سے عدم تعاون کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے، سپریم کورٹ

    اسلام آباد : پاناما عمل درآمد کیس میں عدالتی بینچ نے تحقیقاتی ٹیم کو ہدایت کی ہے کہ جےآئی ٹی دائیں بائیں نہ دیکھے اپنے کام پر توجہ مرکوز رکھے، جے آئی ٹی سے عدم تعاون کے سنگین نتائج ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس اعجازافضل کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے جےآئی ٹی شکایات کی درخواست پر سماعت کی، سپریم کورٹ نے پاناماکیس کی جے آئی ٹی ارکان کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے کام پر توجہ مرکوز رکھیں۔

    عدالت عظمیٰ نے کا اپنے ریمارکس میں کہنا ہے کہ پبلک آفس ہولڈرعدلیہ پرحملہ آور ہورہے ہیں، سب سے بڑی مہم حکومت چلارہی ہے، جے آئی ٹی سے عدم تعاون کے سنگین نتائج ہوں گے، ممبران کو ہراساں کرنے کی شکایت پرسپریم کورٹ نے ڈائریکٹرجنرل آئی بی طلب کرنے کا اشارہ دے دیا۔

    اس کے علاوہ عدالت نے ڈی جی ایف آئی اے کو ریکارڈ ٹیمپرنگ کا جائزہ لینے کاحکم دےدیا، ڈی جی آئی بی کے خلاف حکم سے پہلے اٹارنی جنرل کو معاونت کی ہدایت بھی کی گئی۔

    بینچ نے استفسار کیا کہ آئی بی کا مینڈیٹ کیا ہے؟ آئی بی ہمارا ڈیٹا بھی جمع کرتی ہے؟

    جسٹس اعجاز افضل نے اٹارنی جنرل سے مکالمے میں کہا کہ آپ سے کسی کی طرف داری کی امید نہیں تھی، تمام چیزوں پر نظر رکھی ہوئی ہے، اب صرف مخصوص نہیں ہر چیز لیک ہورہی ہے مناسب حکم جاری کریں گے بعدازاں عدالت نے جےآئی ٹی کو کل حاضری سے استثنی دیتےہوئے سماعت ملتوی کردی۔

  • کہیں سےڈورہل رہی ہے تو وزیراعظم قوم کواعتماد میں لیں، خورشید شاہ

    کہیں سےڈورہل رہی ہے تو وزیراعظم قوم کواعتماد میں لیں، خورشید شاہ

    سکھر : قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نوازشریف کے پاس جےآئی ٹی میں پیش کرنےکیلئےقطری خط کے سواکوئی ثبوت ہی نہیں ہے، کہیں سےڈور ہل رہی ہے تو وزیراعظم قومی قیادت کو اعتماد میں لیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ جےآئی ٹی متنارعہ نہیں لیکن نواز شریف اور ان کے ساتھیوں کی کوشش ہے کہ اسے متنازعہ بنایا جائے، جےآئی ٹی سے بہت کچھ نکل رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پہلے قطری خط اورباقی دستاویزات کے بارے میں کوئی ذکر نہیں تھا، وہ تو کبھی جے آئی ٹی تو کبھی پیپلز پارٹی پر الزام لگارہے ہیں جب کہ میاں صاحب کے پاس صفائی کیلیے کچھ بھی نہیں ہے۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نے جو تقریر پارلیمنٹ میں کی اس کا بھی کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا، اداروں کو ڈرانا دھمکانا مسلم لیگ نون کی پرانی تاریخ ہے۔

    قطر کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نوازحکومت کی خارجہ پالیسی مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، سعودی عرب اورقطر دونوں ہم سےخوش نہیں ہیں اور ان کے معاملے پرہماری پالیسی بھی واضح نہیں ہے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے اس وقت اہم معاملہ مسلم ممالک کا اتحاد ہے جب کہ قطر ہمارا برادر اسلامی ملک ہے جس نے مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی ہے اور اب تو قطر نے مشکل وقت میں میاں صاحب کو خط بھی دے دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور عمران خان دونوں کے نااہل ہونے کا خدشہ ہے اور نواز شریف تو اپنی باتوں میں ہی جکڑے جا چکے ہیں۔

  • شہباز شریف کی پانامہ جے آئی ٹی میں پیشی، 3 گھنٹے سے سوالات جاری

    شہباز شریف کی پانامہ جے آئی ٹی میں پیشی، 3 گھنٹے سے سوالات جاری

    اسلام آباد : وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف پاناما کیس کی تحقیقات کے حوالے سے بنائی گئی جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہوگئے، اس موقع پر فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے باہر سیکورٹی کے سخت اقدامات کئے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف اور انکے صاحبزادوں حسین اور حسن نواز کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوگئے ، شہباز شریف نے متعلقہ دستاویزات جے آئی ٹی کو دے دیں جبکہ تین گھنٹے سے سوالات کا سلسلہ جاری ہے۔

    اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب ،شہباز شریف بغیر پروٹوکول جوڈیشل اکیڈمی پہنچے، وزیرداخلہ چوہدری نثار اور اسحاق ڈار بھی شہبازشریف کے ہمراہ ہیں جبکہ ن لیگی رہنما حنیف عباسی اورزعیم قادری بھی جوڈیشل اکیڈمی کے باہرموجود ہیں۔

    مسلم لیگ(ن)کے کارکنوں کی بڑی تعداد جوڈیشل اکیڈمی کے باہر موجود ہے ، شہبازشریف نے ہاتھ ہلا کر کارکنوں کے نعروں کا جواب دیا۔

    پاناما جے آئی ٹی میں پیشی سے پہلے وزیر اعلیٰ پنجاب کی وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار سے ملاقات بھی ہوئی تھی جس میں پیشی کے حوالے سے مشاورت بھی کی گئی۔

    شہباز شریف کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی انتہائی ہائی الرٹ اور مزید خاردارتاریں لگادی گئیں، اسپیشل برانچ اور رینجرز کے ڈھائی ہزار سے زائد اہلکار ڈیوٹی دے رہے ہیں جبکہ جوڈیشیل اکیڈمی جانےوالےراستےبند کردیئے گئے۔

    ٹریفک پولیس نے متبادل روٹس کا پلان جاری کردیا گیا ہے اور شہری ایچ ایٹ قبرستان اور بیکن ہاؤس روڈ استعمال کریں، ایس ایس پی ساجد کیانی ،رینجرز کمانڈنٹ کرنل امان ،ڈپٹی کمشنر مشتاق احمد نے جوڈیشل اکیڈمی کا دورہ کیا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب سے حمزہ شہباز کے کاروبار، اثاثوں اور ٹیکس کے متعلق سوال ہوں گے، گلف اسٹیل اورحدیبیہ پیپر مل سے متعلق بھی سوالات کیے جائیں گے ۔

    جے آئی ٹی نے خادم اعلیٰ کو ہدایت کی تھی کہ وہ اپنے ساتھ حدیبیہ پیپرمل کے کاغذات بھی ساتھ لائیں۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب پیشی کیلیے لاہور سے اسلام آباد پہنچ گئے انہوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ عام آدمی کی طرح پروٹوکول کے بغیر جوڈیشل اکیڈمی پہنچیں گے۔


    مزید پڑھیں : حکومت اور خاندان نے خود کو احتساب کے لئےپیش کردیا، میں اور میرا خاندان سرخرو ہوں گے، وزیراعظم


    اس سے قبل جمعرات کو وزیر اعظم نواز شریف جے آئی ٹی میں پیش ہوئے تھے، جے آئی ٹی میں پیشی اور تقریباً 3 گھنٹوں کی پوچھ گچھ کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا تھا کہ ‘میں جے آئی ٹی کے سامنے اپنا مؤقف پیش کرکے آیا ہوں، میرے تمام اثاثوں کی تفصیلات متعلقہ اداروں کے پاس پہلے سے موجود ہیں، میں نے آج پھر تمام دستاویزات جے آئی ٹی کو دے دی ہیں۔


    مزید پڑھیں : شریف خاندان پر پی ایچ ڈی کرنی ہے تو جے آئی ٹی شہبازشریف کو بلا لے، رانا ثناء اللہ


    واضح رہے کہ جے آئی ٹی کی جانب سے شہباز شریف کی طلبی کے احکامات اُس روز سامنے آئے تھے جب ان کے قریبی ساتھی اور وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ نے کہا تھا کہ اگر جے آئی ٹی شریف خاندان پر پی ایچ ڈی کرنا چاہتی ہے تو شہباز شریف کو طلب کرلے۔

    یاد رہے کہ نواز شریف کے داماد کیپٹن صفدر کو بھی چوبیس جون کو پیشی کے سمن مل چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق جی آئی ٹی کو 13 سوالات دیئے گئے اورحکم دیا گیا کہ وزیراعظم نوازشریف سمیت ان کے خاندان کے ارکان پیش ہوں گے، حسین نواز5 مرتبہ حسن نواز2 مرتبہ پیش ہو چکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • میاں صاحب بچوں کے سرپر ہاتھ رکھ کر کہیں‘ قطری خط فراڈ نہیں: عمران خان

    میاں صاحب بچوں کے سرپر ہاتھ رکھ کر کہیں‘ قطری خط فراڈ نہیں: عمران خان

    اسلام آباد:عمران خان کا کہنا ہے کہ ڈرنے کی ضرورت نہیں‘ پوری قوم سپریم کورٹ اور جے آئی ٹی کے ساتھ کھڑی اور منتظر ہے کہ کسی طاقت ور چور اور ڈاکو کا بھی احتساب ہو‘ میاں صاحب بچوں کےسرپرہاتھ رکھ کرکہیں قطری خط فراڈ نہیں ہے۔

    تفصیلات کےمطابق تحریکِ انصاف کے سربراہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن کامطلب ہے اقتدارمیں آکر اپنی ذات کوفائدہ پہنچانا،نوازشریف پرکرپشن ، منی لانڈرنگ ، ٹیکس چوری کے الزامات ہیں۔

    ان کاکہنا تھا کہ پاکستان سے ہر سال 10ارب ڈالرز کی منی لانڈرنگ ہوتی ہے‘ منی لانڈرنگ کے باعث ہمیں قرض لینے پڑتے ہیں۔

    انہوں نےیہ بھی کہاکہ ایک فیکٹری سے3 فیکٹریاں بنانا بھی کرپشن ہے‘ نوازشریف پرکرپشن ، منی لانڈرنگ ، ٹیکس چوری کے الزامات ہیں اوران کی جانب سے سوا سال سے طوطا مینا کی کہانی بیان کی جا رہی ہے۔ کیا نوازشریف کو مینڈیٹ منی لانڈرنگ کیلئے دیا گیا تھا۔

    عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ’مسلم لیگ ن کی طرف سے کہاجارہاہےفیصلہ خلاف آیاتوقوم نہیں مانےگی، میں جےآئی ٹی سے کہتا ہوں ڈرنے کی ضرورت نہیں۔

    جےآئی ٹی نے عدالت میں کہا کہ رکاوٹیں کھڑی کی جارہی ہیں ۔وزیراعظم جےآئی ٹی کی تفتیش مکمل ہونے تک استعفیٰ دیں اور میاں صاحب بچوں کےسرپرہاتھ رکھ کرکہیں قطری خط فراڈ نہیں ۔کپتان نےمزید کہا کہ میاں صاحب نےایساکیاتومان جاؤں گاکہ قطری کاخط فراڈنہیں ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں تحریک ِ انصاف کے سربراہکاکہنا تھاکہ پارٹی میں سب کوخوش آمدیدکہتےہیں،پارٹی ٹکٹ میرٹ پردیاجائے‘جب سربراہ ٹھیک ہوتاہےتوادارےبھی ٹھیک ہوتےہیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔