Tag: JOB APPLICATION

  • خاتون موصول ہونے والے لفافے میں 48 برس قبل کی ایک چیز دیکھ کر ششدر رہ گئیں

    خاتون موصول ہونے والے لفافے میں 48 برس قبل کی ایک چیز دیکھ کر ششدر رہ گئیں

    برطانیہ میں ایک 70 سالہ خاتون اُس وقت شدید حیران رہ گئیں جب انھیں ایک لفافہ موصول ہوا، اور اس میں سے 48 برس قبل ان کی بھیجی گئی نوکری کی درخواست نکل آئی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ میں ایک خاتون 70 سالہ ٹِزی ہڈسن کی عمر جب تقریباً 22 سال تھی، تب انھوں نے نوکری کے لیے ایک جگہ درخواست بھیجی، اس کا انتظار کرتے کرتے 48 برس بیت گئے، تب اچانک انھیں یہ درخواست واپس موصول ہو گئی۔

    خاتون کا تعلق برطانوی کاؤنٹی لنکن شائر سے ہے، انھوں نے جنوری 1976 میں موٹر سائیکل اسٹنٹ رائڈر کی نوکری کے لیے درخواست بھیجی تھی، جو کبھی اپنی منزل تک پہنچ ہی نہیں سکی تھی۔

    ڈاک خانے کی جانب سے بتایا گیا کہ یہ درخواست پوسٹ آفس کی ایک دراز میں رہ جانے کی وجہ سے مطلوبہ پتے تک نہ پہنچ سکی، تاہم دل چسپ بات یہ ہے کہ وہ جس خطرناک کیریئر کو اپنانا چاہ رہی تھیں، اس میں انھوں نے اپنا نام بنا کر ہی دم لیا، اور انھیں ایک ایسی نوکری ملی جس کی بدولت انھوں نے پوری دنیا گھوم لی۔

    ٹِزی ہڈسن نے درخواست کی واپسی پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’’مجھے ہمیشہ تشویش ہوتی تھی کہ وہاں سے جواب کیوں نہیں آیا، اب معلوم ہو گیا کہ جواب کیوں نہیں آیا تھا۔‘‘

    اس خط کے اوپر ہاتھ سے ایک عبارت درج تھی ’’اسٹینز پوسٹ آفس کی جانب سے تاخیر کا شکار ڈلیوری، دراز میں پیچھے کی طرف پائی گئی، صرف 50 برس کے قرب تاخیر سے۔‘‘

    لِزی نے کہا ’’مجھے یاد ہے جب میں لندن میں اپنے فلیٹ میں بیٹھی یہ درخواسٹ ٹائپ کر رہی تھی، میں نے جان بوجھ کر اپنی جنس ظاہر نہیں کی تھی کیوں کہ مجھے اُس وقت امتیازی سلوک کا ڈر تھا۔‘‘

    اس معاملے میں حیرت انگیز بات یہ بھی ہے خاتون نے اس دوران تقریباً 50 بار رہائش اور کئی بار ملک بھی تبدیل کیا، لیکن انھیں ڈھونڈ کر خط واپس پہنچایا گیا۔

  • ملازمت کیلیے نوجوان کا انوکھا طریقہ کمپنی کو پسند آگیا، ویڈیو وائرل

    ملازمت کیلیے نوجوان کا انوکھا طریقہ کمپنی کو پسند آگیا، ویڈیو وائرل

    بے روزگاری سے تنگ نوجوان نے ملازمت حاصل کرنے کے لیے ایک ایسا انوکھا طریقہ اپنایا جو کمپنی کو پسند آگیا اور اسے ملازمت بھی دے دی گئی۔

    برطانیہ سے تعلق رکھنے والے 24 سالہ جوناتھن سوئفٹ نے ایک پرنٹنگ ہاؤس میں ملازمت کے لیے درخواست دی، اور اس کے لیے نوجوان نے ایسا طریقہ اختیار کیا کہ تمام امیدواروں میں وہ بازی لے گیا۔

    عموماً کسی بھی کمپنی میں ملازمت کی درخواست دینے کے لیے سی وی بتائے گئے پتے پر ای میل کی جاتی ہے لیکن جوناتھن نے اس کے لیے گاڑیوں کا سہارا لیا۔

    This man's creative job application has impressed netizens

    سی سی ٹی وی ویڈیو کے مطابق جوناتھن نے کمپنی کی جانب سے ملازمت کے لیے شائع اشتہار پر اپنی سی وی پرنٹ کروائی اور اسے کمپنی کی پارکنگ میں کھڑی تمام گاڑیوں پر لگا دیا۔

    کمپنی مینجر کا کہنا تھا کہ میں نے کھڑکی سے دیکھا کہ ایک نوجوان گاڑیوں پر کچھ لگا رہا ہے، جب کیمرے سے قریب کر کے دیکھا تو وہ کمپنی کا اشتہار ہر گاڑی پر لگا رہا تھا، ہم نے اسے بلایا تو معلوم ہوا کہ وہ ملازمت کے لیے اپنی سی وی گاڑیوں پر لگا رہا تھا۔

    مینجر نے کہا کہ ہمیں جوناتھن کا ملازمت حاصل کرنے کا طریقہ دلچسپ لگا، ہمیں 140 سے زائد درخواستیں موصول ہوئیں مگر ہم نے جو ناتھن کو ملازمت دینے کا فیصلہ کیا۔

  • بھارت: ریلوے کی ملازمت کے لیے ڈھائی کروڑ سے زائد امیدوار سامنے آگئے

    بھارت: ریلوے کی ملازمت کے لیے ڈھائی کروڑ سے زائد امیدوار سامنے آگئے

    ممبئی: بھارت میں بے روزگاری عروج پر پہنچ گئی حکومت کی جانب سے ریلوے کی ملازمت کے لیے امیدواروں کی بھرتی کا اعلان کیا گیا تو ڈھائی کروڑ سے زائد امیدوار سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں سرکاری ادارہ ریلوے کی ملازمت کے لیے بھرتیاں جاری ہیں تاہم جب حکومت کی جانب سے اشتہارات شائع کرائے گئے تو جواب میں تقریباً ڈھائی کروڑ (پچیس ملین) سے زائد لوگوں نے درخواستیں جمع کرائیں۔

    حکومت کی جانب سے جن پوسٹوں میں بھرتی کے لیے اشتہارات شائع کیے گئے ہیں ان میں انجن ڈرائیور، ریلوے پروٹیکشن فورس، ریلوے اسپیشل پروٹیکشن فورس، کارپینٹر اور ریلوے ٹریک انسپکٹر شامل ہیں۔

    لکھنو: بھارت کی ریاست اترپردیش میں ٹرین کی بوگیاں الٹنے سے23 افراد ہلاک اور 50 سے زیادہ زخمی ہوگئے۔

    بھارتی ریلوے نے ایک ماہ قبل مذکورہ پوسٹوں میں ملازمت کے لیے آن لائن درخواستوں کا سلسلہ شروع کیا ہے تاہم پہلے نوے ہزار پوسٹوں کے لیے درخواستیں طلب کی گئیں لیکن گزشتہ روز یعنی 29 مارچ کو ان میں مزید بیس ہزار کا اضافہ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے جس کے بعد یہ تعداد بڑھ کر اب ایک لاکھ دس ہزار ہوچکی ہے۔

    دوسری جانب بھارتی ریلوے کے وزیر پیوش گائل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ ریلوے میں نوجوان ملازمین کی شمولیت کو ترحیح دے رہے ہیں، جس کے لیے بڑی تعداد میں درخواستیں موصول ہورہی ہیں۔

    بھارت میں نسلی فسادات پھوٹ پڑے، پرتشدد مظاہرے، نظام زندگی مفلوج

    مقامی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارت میں ملازمت کے لیے اتنی بڑی تعداد میں لوگوں نے درخواستیں جمع کرائیں اس سے اس بات کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ بھارت میں بے روزگاری انتہا کو چھو رہی ہے اور لوگ سرکاری ملازمت کو زیادہ ترجیح دیے رہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔