Tag: job interview

  • جاب انٹرویو کے دوران خاتون سے ذاتی سوالات، کمپنی کے خلاف کارروائی

    جاب انٹرویو کے دوران خاتون سے ذاتی سوالات، کمپنی کے خلاف کارروائی

    ریاض: سعودی عرب میں ملازمت کے لیے انٹرویو کے دوران ایک خاتون سے ذاتی سوالات پوچھنے پر مذکورہ کمپنی کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت نے خبردار کیا ہے کہ ملازمت کے انٹرویو کے دوران کسی بھی خاتون سے نجی نوعیت کے سوالات نہیں پوچھے جا سکتے۔

    ایک سعودی خاتون سے نجی نوعیت کے سوالات پوچھے جانے پر متعلقہ ادارے کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کے ترجمان سعد آل حماد نے جمعرات کو بتایا کہ اعلیٰ عہدیداروں کو جیسے ہی پتہ چلا کہ ایک مقامی خاتون سے انٹرویو کے دوران نجی نوعیت کے سوالات کیے گئے ہیں تو فوری طور پر ایکشن لے لیا گیا۔

    ترجمان نے ٹویٹر پر بتایا کہ مقامی خاتون سے نجی نوعیت کے سوالات سے متعلق پوسٹ سوشل میڈیا پروائرل ہونے پر صارفین نے ناگواری کا بھی اظہار کیا تھا۔

    وزارت کے ترجمان نے عوام سے اپیل کی ہے کہ جب بھی قانون کی خلاف ورزی ان کے علم یا مشاہدے میں آئے فوری طور پر رابطہ نمبر 19911 یا وزارت کی ایپ پر مطلع کریں۔

  • انٹرویو کے دوران خاتون کے ساتھ دلچسپ واقعہ؛ ویڈیو وائرل

    انٹرویو کے دوران خاتون کے ساتھ دلچسپ واقعہ؛ ویڈیو وائرل

    اکثر لوگ جاب انٹرویو سے قبل کچھ اہم سوالات کے جوابات کی تیاری کرتے ہیں تاکہ انٹرویو میں انہیں کوئی دکت محسوس نہ ہو اور وہ اس میں باآسانی کامیاب ہوسکیں۔

    ایسا ہی کچھ ایک امریکی خاتون چیلین مارٹینز نے کیا۔ انہوں نے اسکائی ویسٹ ایئر لائن میں ملازمت کے لیے انٹرویو دینا تھا۔ کمپنی کی جانب سے انہیں کچھ سوالات دیے گئے جن کا جواب آن لائن دینا تھا۔

    چیلین مارٹینز نے مدد کے لیے ایک دوست سے رابطہ کیا اور لیپ ٹاپ کے سامنے بیٹھ کر سوالات کے جوابات کی مشق کرتی رہی۔

    انہوں نے اپنے دوست کو بتایا کہ یہ سوالات ایسے ہیں جو میں نے اپنی زندگی میں کبھی نہیں دیے، پہلے سوال میں پوچھا گیا ہے کہ آپ اسکائی ویسٹ کلچر کے بارے میں کیا جانتے ہیں اور اس پر آپ کے کیا تاثرات ہیں؟

    https://youtu.be/OyNwqeFoVLw

    چیلین نے اپنے دوست سے کہا کہ یہ ایک احمقانہ سوال ہے۔ لیپ ٹاپ کے سامنے بیٹھی موبائل پر اپنے دوست سے گفتگو کرتی چیلین کو یہ علم نہیں تھا کہ ریکارڈنگ ہو رہی ہے اور انٹرویو کرنے والا آفیسر سامنے بیٹھا ہے۔

    چیلین نے اپنے دوست کو مزید سوالات بتائے اور ان کا مذاق اڑاتی رہی۔ چیلین کی نظر جب لیپ ٹاپ اسکرین پر پڑی تو ان کے ہوش اڑ گئے۔ انہوں نے دیکھا کہ انٹرویو آفیسر انہیں دیکھ رہا ہے۔

    اس طرح چیلین ملازمت حاصل کرنے سے قبل ہی اس سے ہاتھ دھو بیٹھی۔

  • ہاتھ نہ ملانے پر انٹرویو منسوخ، مسلم خاتون نے مقدمہ جیت لیا

    ہاتھ نہ ملانے پر انٹرویو منسوخ، مسلم خاتون نے مقدمہ جیت لیا

    اسٹاک ہوم : سوئیڈن کی عدالت نے ہاتھ ملانے سے انکار کرنے والی مسلم خاتون کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے کمپنی کو 40 ہزار کراؤن معاوضہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ملک سوئیڈن کی لیبر کورٹ نے ہاتھ ملانے سے انکار کرنے والی مسلمان خاتون کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے مذکورہ کمپنی کو بھاری جرمانے کی ادائیگی کا حکم دیا ہے جس میں ملازمت کے لیے انٹرویو لینے والے شخص نے ہاتھ نہ ملانے پر انٹرویو ختم کردیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مسلمان خاتون فرح الحاجہ سوئیڈن کے ایک نجی ادارے میں مترجم کی ملازمت کے لیے گئی تھی جہاں انہوں نے انٹرویو لینے والے مرد سے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فرح الحاجہ نے اسلامی اصولوں پر عمل کرتے ہوئے کہ نامحرم سے ہاتھ ملانے کے بجائے  سینے پر ہاتھ رکھ کر سلام کردیا تھا۔

    میڈیا کا کہنا تھا کہ مسلم خاتون کا اس طرح سلام کرنا انٹرویو لینے والے کو ناگزیر گزرا اور مذکورہ شخص نے انٹرویو منسوخ کردیا تھا جس کے باعث فرح الحاجہ کو اپنی ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فرح الحاجہ نے انٹرویو لینے والے شخص کے رویے کو امتیازی سلوک قرار دیتے ہوئے قانونی جنگ لڑنے کا فیصلہ کیا اور کمپنی کے خلاف لیبر کورٹ میں مقدمہ درج کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فرح الحاجہ کے وکیل نے عدالت کے سامنے مؤقف اختیار کیا کہ مسلم خاتون کا مرد و خواتین دونوں کے ساتھ یکساں رویہ ہے اور وہ نامحرم سے ہاتھ ملانے کے بجائے سینے پر ہاتھ رکھ کر سلام کرتی ہیں۔

    مسلم خاتون کے وکیل کا عدالت میں کہنا تھا کہ ریاست کے لیے ضروری ہے کہ تمام مذاہب کے افراد کی مذہبی آزادی کا تحفظ یقنی بنائے۔

    سوئیڈن کی لیبر کورٹ نے دونوں فریقین کا مؤقف سننے کے بعد 24 سالہ مسلم خاتون فرح الحاجہ کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے کمپنی کے اقدام کو امتیازی قرار دیا اور فرح الحاجہ کو 40 ہزار کراؤن معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا۔

  • ملازمت کے لیے دیے جانے والے انٹرویو غیر ضروری؟

    ملازمت کے لیے دیے جانے والے انٹرویو غیر ضروری؟

    ملازمت کے لیے انٹرویو ہر شخص کی زندگی کا ایک اہم مرحلہ ہوتا ہے اور ملازمت ملنے سے قبل دیے جانے والے انٹرویو بہت اہمیت کے حامل ہوتے ہیں۔

    سماجی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ انٹرویو دراصل آپ کا پہلا تاثر تشکیل دیتا ہے اور اسی تاثر کی بنا پر انٹرویو لینے والے افراد آپ کو ملازمت دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کرتے ہیں۔

    انٹرویو میں صرف آپ کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں ہی کو نہیں بلکہ آپ کی ظاہری شخصیت، آپ کا رویہ اور رکھ رکھاؤ بھی جانچا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انٹرویو کے لیے جانے والے افراد لباس سمیت ایک ایک چیز کا خیال رکھتے ہیں۔

    لیکن حال ہی میں کچھ ماہرین نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ ملازمت کے لیے یہ انٹرویو نہ صرف بے فائدہ ہیں، بلکہ بعض اوقات نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: پیشہ ورانہ زندگی میں اپنائے جانے والے آداب

    امریکا کے ییل اسکول آف مینجمنٹ میں مینجمنٹ اور مارکیٹنگ کی پروفیسر جیسن ڈینا کا کہنا ہے کہ ملازمت کے لیے کیے جانے والے انٹرویو امیدواروں کے بارے میں ایسا تاثر قائم کرتے ہیں جو بعد ازاں بالکل غلط ثابت ہوتا ہے۔

    ڈینا کا کہنا ہے کہ 10 منٹ کے مختصر عرصے میں کسی کی شخصیت کو جانچنا نا ممکن ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انٹرویو دینے والا شخص اس موقع پر اپنے مزاج کے برعکس خوش اخلاقی اور ذہانت کا مظاہرہ کرتا ہے لیکن ضروری نہیں کہ وہ واقعی ایسا ہو۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ چونکہ امیدوار انٹرویو میں پوچھے جانے والے سوالات کے لیے ذہنی طور پر تیار ہو کر آتے ہیں، لہٰذا یہ کہنا مشکل ہے کہ ملازمت ملنے کے بعد جب انہیں کسی غیر متوقع صورتحال کا سامنا کرنا پڑے گا، اس وقت وہ بروقت فیصلہ کر سکیں گے یا نہیں۔

    ڈینا نے اس امر کی طرف بھی اشارہ کیا کہ ہر شخص کی صلاحیتیں مختلف ہوتی ہیں۔ کچھ لوگ بہت اچھی گفتگو کرنے کے عادی ہوتے ہیں البتہ جب عمل کا وقت آتا ہے تو ان کی کارکردگی نہایت ناقص ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: ملازمت کا پہلا دن؟ ان غلطیوں سے بچیں

    اسی طرح کچھ لوگ گفتگو کے دوران سامنے والے شخص کو متاثر کرنے میں ناکام رہتے ہیں لیکن جب وہ کوئی کام کرتے ہیں تو اپنی بھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

    ڈینا کے مطابق یہ دونوں تضادات کمپنی کے مالکان کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں کیونکہ وہ ایک اچھی گفتگو کرنے والے لیکن کم صلاحیت کے حامل شخص کو ملازمت پر رکھ لیتے ہیں۔

    جبکہ ایک باصلاحیت شخص کو صرف اس لیے کھو سکتے ہیں کیونکہ وہ انٹرویو کے دوران اپنی گفتگو سے انہیں متاثر کرنے میں ناکام رہا۔

    پروفیسر ڈینا کا کہنا ہے کہ ملازمت کے لیے انٹریو کا رجحان پوری دنیا میں رائج ہے اور اسے ختم کرنا تو ناممکن ہے، تاہم انٹریو کے دوران ایسے طریقہ کار اپنائے جانے کی ضرورت ہے جس میں امیدوار کی اصل صلاحیتوں کے بارے میں جانا جا سکے۔

  • سی وی بنانے کا مستند طریقہ

    سی وی بنانے کا مستند طریقہ

    جب بھی آپ کسی جگہ نوکری کے لئے اپلائی کرتے ہیں تو آپ کی سی وی آپ کی سفیر بن کر ہیومن ریسورس مینجر کے ہاتھ میں جاتی ہے اور انٹرویو کے لئے آنے والی کال کا سارا دارومدار اس امر پر ہوتا ہے کہ آپ کی سی وی کس قدر مفصل اور دلکش ہے،۔ یاد رکھئے کہ آپ سی وی جانچنے والے شخص کے سامنے نہیں ہوتے اس نے آپ کی شکصیت کا تمام تر تجزیہ آپ کی سی وی سے کرنا ہے لہذا ایک جامع سی وی بنانا انتہائی ضروری ہے جو کہ آپ کی شخصیت کی درست ترجمانی کرسکے۔

    ہمیشہ اپنی سی وی اپڈیٹ کیجئے اورجس ادارے میں اپلائی کررہے ہیں اس کے کام کی نوعیت اور ضروریات کے حساب سے سی وی میں بنیادی تبدیلیاں کیجئے۔

    اپنی سی وی میں آسان اور چنیدہ الفاظ کا استعمال کیجئے اوراگرآپ نے کوئی مشکل لفظ یا اصطلاح استعمال کی ہے تو اس کی تشریح کرنا نہ بھولئے۔

    سی وی کو بے ربط ہرگز نہ ہونے دیں،آپ کی قابلیت اور آپ کے تجربے میں آپس میں ربط ہونا چاہئے اور ان دونوں کا اس پوزیشن سے بھی ربط ہونا چاہیئے جس کے لئے آپ اپلائی کررہے ہیں۔

    یاد رکھئے کہ تمام ادارے متعلقہ افراد کو ہی ترجیح دیتے ہیں لہذا اپنے متعلقہ تجربے کو اوپر لکھئے اور غیر ضروری تجربے کو نیچے لکھئے ، یہی اصول تعلیمی قابلیت لکھتے وقت کام میں لائیں یعنی سب سے اونچی ڈگری کو سب سے اوپر رکھئے۔

    اپنی کامیابیوں کا ذکر کریں ، ایوارڈز اور ممبر شپس کا ذکر کرنے کے لئے بلٹس کا استعمال کریں اور ہوسکے تو انہیں دو کالم میں کردیں تا کہ جگہ بھی بچے اور خوبصورتی میں بھی اضافہ ہو۔

    کم لکھیں لیکن اتنی خوبصورتی سے لکھئے کہ آ پ کی سی وی پڑھنے والا آپ کو انٹرویو کے لئے بلایا جائے۔

  • وہ عوامل جن کےسبب آپ کی نوکری خطرے میں پڑسکتی ہے

    وہ عوامل جن کےسبب آپ کی نوکری خطرے میں پڑسکتی ہے

    کراچی (ویب ڈیسک) – یہ ایک حقیقت ہے کہ آج کے دور میں جب کہ مقابلے کی دوڑ لگی ہوئی ہے ہر کسی کے لئے اپنی نوکری بچانا محال ہورہا ہے ہم آپ کو بتاتے ہیں کچھ ایسی وجوہات جن کے سبب کسی بھی وقت آپ کی نوکری خطرے میں پڑسکتی ہے اور ساتھ ہی ساتھ ہم بتائیں گے ان وجوہات کے سدِ باب کے طریقے جو کہ مندرجہ ذیل ہیں۔

    ۔ تاخیرسے دفترپہنچنا آپ کی شخصیت کا ایک انتہائی منفی رخ پیش کرتا ہے بے شک آپ کتنا ہی اچھا کام کیوں نہ کرتے ہوں لہذاکوشش کیجئے کہ وقت ِمقررہ سے چند منٹ قبل دفتر پہنچنے کو اپنی عادت بنائیں۔

    ۔ وہ امور جو آپ کو تفویظ کئے گئے ہیں کوشش کیجئے کہ انہیں مقررہ وقت سے پہلے ہی انجام دیں اورافسرانِ بالا تک  پہنچانے سے پہلے ایک بارپھرناقدانہ نظرسے اس کا جائزہ لیں، یاد رکھیں کوئی بھی کام ایک ہی بار میں کامل نہیں ہوتا لہذا اسکا جائزہ لینا بے حد ضروری ہے۔ اگر آپ اپنا کام تاخیرسے کریں گے اوراس میں عموماً غلطیاں ہوں گی تو آپ کام کے حوالے سے قابلِ بھروسہ شخصیت نہیں رہیں گے۔

    ۔ اگر آپ وہ کام سرانجام دینے کی صلاحیت نہیں رکھتے جس کے لئے آپ کو رکھا گیا ہے تو آپ اپنے دفتر میں ایک فالتو شخص ہوکررہ جائیں گے، یاد رکھئے کہ آپ انٹرویو میں دعوے کرکے نوکری تو حاصل کرسکتے ہیں لیکن اسے بچا نہیں سکتے۔

    ۔ یاد رکھئیے کہ آپ ملازم ہیں اورہدایات و احکامات پرعمل کرنا آپ کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کا حصہ ہے اگر آپ اپنے افسرانِ بالا کے احکامات پر عمل نہیں کریں گے تو پھرآپ کے دفترمیں آپ کی جگہ نہیں رہے گی۔

    ۔ آپ میں مختلف مزاج کے افراد کے ساتھ گھل مل کر کام کرنے کی صلاحیت ہونی چاہیئے ایسا نہ ہو کہ آپ اپنے دفتری ساتھیوں کے ساتھ کسی ایسی بحث میں ملوث ہوجائیں جو لڑائی کا سبب بنے یا دفتری ماحول کو مکدرکرے، یاد رکھئیے دفترکام کی جگہ ہے دوست یا دشمن بنانے کی نہیں!۔

    ۔ شراب یا کسی بھی قسم کی منشیات کا استعمال عموماً دفاترمیں ممنوع ہوتا ہےلہذا ایسی کسی بھی حرکت سے پرہیزکیجئے۔

    ۔ اپنے دفتر کی متعلقہ اشیاء اورمعلومات کی حفاظت کیجئیے یہ بات ہمیشہ یاد رہنی چاہئیے کہ دفتر سے متعلق کوئی بھی چیزیا معلومات آپ کے ذریعے سے باہرنہیں جانی چاہئیے کیونکہ آپ کاادارہ آپ پربھروسہ کرتا ہے اورایسی کسی حرکت کے نتیجےمیں آپ کا ادارے سے تعلق اختتام پذیرہوسکتا ہے۔

    ۔ اگرآپ نوکری کےعلاوہ کوئی ذاتی کاروبار بھی کرتے ہیں تو دفتر کی جانب سے فراہم کی گئی سہولیات مثلاً اسٹیشنری، کمپیوٹر، انٹرنیٹ، یا کیمرہ وغیرہ ہر گز اہنے ذاتی استعمال میں مت لیجئے اورنہ ہی دفتری اوقات میں اپنے ذاتی امور انجام دیجئے کیونکہ کہ آپ کی تنخواہ آپ کے اس وقت کی قیمت ہے جو آپ دفترکو دیتے ہیں اوران اوقات میں کوئی اورکام کرنانہ صرف اخلاقی بلکہ مذہبی نقطۂ نظر سے درست نہیں ہے۔

    یہ ہیں وہ عوامل جو کہ آپ سے آپ کی نوکری کسی بھی وقت چھین سکتے ہیں لہذا احتیاط کیجئے اوراچھی عادتیں اپنائیے تا کہ آپ کی ترقی کا سفرتیزہو۔