Tag: Job Opportunities

  • سعودی عرب میں دو لاکھ ملازمتیں، شہریوں کیلئے بڑی خوشخبری

    سعودی عرب میں دو لاکھ ملازمتیں، شہریوں کیلئے بڑی خوشخبری

    جدہ: ریاض ایئر کے چیف کمرشل آفیسر ونسنٹ کوسٹ نے خوشخبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ نئی شروع ہونے والی ائیرلائن سے مقامی شہریوں کے لیے دو لاکھ کے قریب ملازمتوں کے مواقع فراہم ہوں گے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ونسنٹ کوسٹ نے کہا کہ گزشتہ برس سے اب تک کمپنی کے ہیومن ریسورسز کے ادارے کو 10 لاکھ سے زیادہ ملازمت کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں جن میں سے زیادہ تر سعودیوں کی ہیں۔

    ایئرلائن کے کمرشل آفیسر کے مطابق کوشش ہے کہ مختلف ممالک تک ایئرلائن کی سروسز فراہم کی جاسکیں اور ریاض ایئر کے دائرہ کار کو دنیا کے مزید ممالک تک وسعت دی جائے تاکہ اسٹیشنز کی تعداد میں اضافہ ہوسکے۔

    ایمریٹس ایئر لائن نے مسافروں کو خوشخبری سنادی

    اُن کا کہنا تھا کہ ہمارا ارادہ ہے کہ سال 2025 تک ریاض ایئرکو بوئنگ ’ڈریم لائنرز‘ کے 72 طیارے مل جائیں جن کی پہلے بکنگ کی جاچکی تھی۔

  • سعودی عرب: 11 ہزار ملازمتوں کے مواقع

    سعودی عرب: 11 ہزار ملازمتوں کے مواقع

    ریاض: سعودی عرب میں بائیو ٹیکنالوجی کا شعبہ تیزی سے ترقی کر رہا ہے، اس شعبے میں ہزاروں ملازمتوں کے مواقع کے امکانات موجود ہیں۔

    سعودی ٹی وی الاخباریہ کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سعودی کنگ عبدالعزیز سٹی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی برائے امور صحت کی نائب صدر ڈاکٹر بتول باز نے بتایا کہ 2040 تک بائیو ٹیکنالوجی کے شعبے میں گیارہ ہزار ملازمتوں کے مواقع میسر آئیں گے۔

    ڈاکٹر بتول نے کہا کہ بائیو ٹیکنالوجی کے شعبے میں سرمایہ کاروں اور دوا ساز کمپنیوں کے لیے بھی بہترین مواقع سامنے آئیں گے، اس شعبے میں چھوٹی اور درمیانے درجے کی کمپنیاں بھی سرمایہ کاری کر سکتی ہیں، جس کے بہتر نتائج برآمد ہونے کی قوی امید ہے۔

    ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے بائیو ٹیکنالوجی کے لیے قومی حکمت عملی کا آغاز کیا ہے، جس سے اس شعبے میں سعودی عرب کا کردار اور مقام اجاگر ہوگا۔ بائیو ٹیکنالوجی میں بنیادی طور پر 4 اہم شعبے ہیں جن میں ویکسین کا شعبہ اہمیت کا حامل ہے۔ قومی حکمت عملی کے تحت ویکسین کی صنعت کو مقامی سطح پر تیار کرنے کے مواقع ملیں گے۔

  • جرمنی جانے والے غیرملکیوں کیلئے اہم خبر

    جرمنی جانے والے غیرملکیوں کیلئے اہم خبر

    برلن : جرمنی کی حکومت نے پیشہ ورانہ قابلیت کے حامل غیرملکی ہنرمند افراد کو راغب کرنے کیلئے پُرکشش سہولیات متعارف کی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق جرمنی میں روزگار کیلئے بیرون ملک سے آنے والے ہنر مند افراد کی آسانی کیلئے متعدد بیورو کریٹک طریقہ کار کو ختم کردیا گیا ہے اور امیگریشن کے نظام کو پُرکشش بنانے کے لیے مزید اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    شینگن ویزا انفارمیشن ڈاٹ کام کی رپورٹ کے مطابق جرمنی اب غیرملکی ہنرمند کارکنان میں اضافے کیلئے قانون میں مزید اصلاحات کی راہ پر گامزن ہے جو یکم مارچ 2020 کو لاگو کیا گیا تھا۔

    موجودہ جرمن حکومت نے گزشتہ سال 30 نومبر کو ایکٹ میں اصلاحات کا آغاز کیا تھا، جس کا بنیادی مقصد جرمن لیبر مارکیٹ کے لیے تیسرے ممالک سے ہنرمند کارکنوں کی بھرتیوں میں اضافہ کرنا تھا۔

    شینگن ویزا رپورٹ کے مطابق ایک سال کے اندر کوویڈ 19 کے وبائی امراض اور سرحدوں کی بندش کے باوجود اس ایکٹ کے تحت تیسرے ملک کے ہنرمند شہریوں کو 50 ہزار جرمن ویزے جاری کیے گئے۔

    سربیا کے شہریوں کو سب سے زیادہ 2ہزار سے زائد ویزے دیے گئے جبکہ دیگر ممالک بھی سب سے زیادہ ویزے حاصل کرنے والے ممالک میں شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ بوسنیا اور ہرزیگووینا 1,159 ویزوں کے ساتھ ساتویں نمبر پر ہے جبکہ کوسوو اور البانیہ بالترتیب 792اور 778 ویزوں کے ساتھ نویں اور دسویں نمبر پر موجود ہیں۔

    اصلاحات 

    یورپ بلیو کارڈ یورپ کی ایک رہائشی دستاویز ہے جو یورپی یونین کے ممبر ممالک کی جانب سے انفرادی طور پر یورپی یونین سے باہر کے اعلیٰ تعلیم یافتہ کارکنوں کو دیا جاتا ہے۔

    مذکورہ دستاویز اپنے حاملین کو یورپی یونین کے کسی ملک میں رہنے اور کام کرنے کا پورا حق دیتی ہے بشرطیکہ ان کے پاس اعلیٰ پیشہ ورانہ قابلیت ہو جیسے کہ یونیورسٹی کی ڈگری اور ملازمت کا معاہدہ اور یورپی یونین میں ملازمت کی پیشکش شامل ہے۔

    اس کے علاوہ یونیورسٹی کی ڈگریوں کی رسمی شناخت اب ضروری نہیں رہی کیونکہ جرمن حکومت تیسرے ملک کے شہریوں کو اپنی ڈگری اور پیشہ ورانہ اہلیت کی باضابطہ شناخت کے طریقہ کار سے گزارے بغیر اپنے مہارت کے شعبے میں جرمنی میں کام کرنے کی اجازت دینا چاہتی ہے۔

    بی ایم آئی اصلاحات کے حوالے سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مستقبل میں یہ کافی ہوگا کہ اگر کوئی غیرملکی ہنرمند یا یونیورسٹی کی ڈگری اور پیشہ ورانہ تجربے کے ذریعے غیر منظم پیشے کے لیے اپنی اہلیت ثابت کرسکے۔

    اس کے باوجود یہ شرط رہے گی کہ غیرملکی کارکنوں کو ایک مقررہ حد سے زیادہ تنخواہ کی پیشکش کی جائے تاکہ کام کے منصفانہ حالات کو یقینی بنایا جاسکے اور غیرملکیوں کو ادائیگی کی جاسکے۔

    پیشہ ورانہ اہلیت کی پہچان جرمنی پہنچنے کے بعد کی جا سکتی ہے۔ ان لوگوں کے مطابق جو اپنی غیرملکی پیشہ ورانہ اہلیت کو جرمنی میں تسلیم کرانا چاہتے ہیں، حکومت ان کے لیے یہ ممکن بنانا چاہتی ہے کہ وہ ملک میں داخل ہونے کے بعد یہ عمل شروع کریں نہ کہ اس سے پہلے جیسا کہ اس وقت ہے۔

    حکومت کا خیال ہے کہ اس طرح کی تبدیلی آجروں کو زیادہ تیزی سے غیرملکی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کے قابل بنائے گی اور اس کے ساتھ ساتھ کارکنوں کے لیے یہ بھی آسان ہوجائے گا کہ وہ جرمنی میں اپنی اہلیت کو تسلیم کرسکیں، ساتھ ہی ساتھ اہل ملازمت میں بھی کام کریں۔

     

  • سعودی عرب میں ملازمت کے نئے مواقع، حکومت کا اہم اقدام

    سعودی عرب میں ملازمت کے نئے مواقع، حکومت کا اہم اقدام

    ریاض : سعودی عرب میں حکومت ملازمت کے مزید مواقع پیدا کرنے کے لیے مختلف منصوبوں پر کام کررہی ہے، اس حوالے سے ٹرانسپورٹ اور دیگر شعبوں میں اہم اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزیر ٹرانسپورٹ صالح بن ناصر الجاسر نے کہا ہے کہ اگلے سال کے دوران 18 پیشوں کو مقامی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں، مملکت سعودی وژن 2030 کے مطابق ملازمت کے مزید مواقع کے لیے کوشاں ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق دارالحکومت ریاض میں مقامی فورم سے خطاب کرتے ہوئے ناصر الجاسر نے بتایا کہ مملکت کا ٹرانسپورٹیشن سیکٹر اپنی تمام خدمات میں سعودی شہریوں کے تناسب کو بڑھانے کے لیے کام کر رہا ہے۔

    سعودی وزیر نے کہا کہ ٹرانسپورٹیشن کا نظام اپنی تمام خدمات میں لوکلائزیشن کے تناسب کو بڑھانے کے لیے کام کر رہا ہے۔ ہم شریک پائلٹ کے پروفیشن کے لیے مکمل لوکلائزیشن کے قریب ہیں اور جلد پائلٹوں کی مکمل لوکلائزیشن حاصل کر لی جائے گی۔

    سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح نے ایونٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مملکت کے پاس ایک وسیع اور جامع حکمت عملی ہے جو لوکلائزیشن اور مقامی مواد کے درمیان فرق کرنے میں مدد کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ مقامی مواد ان ریگولیٹری اور قانون سازی ٹولز میں سے ایک ہے جسے مختلف ممالک مخصوص حدود میں استعمال کرتے ہیں تاکہ تصفیہ کے لیے وسیع تر حکمت عملیوں اور پالیسیوں کو حاصل کیا جاسکے۔

    سعودی وزیر سرمایہ کاری کے مطابق مملکت غیر ملکی سرمایہ کاروں کی مدد سے لوکلائزیشن حاصل اور مقامی مواد میں اضافہ کرسکتی ہے۔

    خالد الفالح نے مزید کہا کہ مقامی مواد پر توجہ مرکوز کرنے اور بڑھا چڑھا کر پیش کرنے سے غیرملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے ملک کی کارکردگی کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

    سعودی وزیر صنعت و معدنی وسائل بندر ابراہیم الخریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سعودی وژن 2030 کے تحت بیان کردہ اہداف کے لیے ایک منفرد کاروباری ماڈل کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وژن 2030 میں بیان کردہ اہداف روایتی طریقوں سے حاصل نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
    بندر ابراہیم الخریف نے کہا کہ یہ تصور ایک جامع منصوبے کی نمائندگی کرتا ہے جس کے تحت پروڈکٹ سے لے کر خدمات، عملہ، تربیت اور ٹیکنالوجی تک کئی عناصر آتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : سعودی عرب میں ایک بار پھر کاروبار اور ملازمتوں کے مواقع

    سعودی وزیر صنعت و معدنی وسائل نے مزید کہا کہ مقامی مواد مملکت کی صنعتوں، خدمات اور قدرتی وسائل کے معاشی اثرات کو بڑھانے کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مقامی مواد کی ترقی میں اس کی شرکت کو بڑھانے کے لیے نجی شعبے کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

  • سعودی عرب میں ملازمتوں کی فراہمی کیلئے بڑے اقدامات

    سعودی عرب میں ملازمتوں کی فراہمی کیلئے بڑے اقدامات

    ریاض : سعودی عرب میں ملکی و غیرملکی افراد کیلئے روزگار کے مواقع اور ان کی فلاح بہبود کیلیے اہم اقدامات کیے گئے ہیں۔

    اس سلسلے میں سعودی حکومت نے قابلیت اور ملازمت کے معاہدے پر کام کرنے والوں کے پروگرام کے قواعد و ضوابط مقرر کیے ہیں۔

    سرکاری گزٹ ام القریٰ نے اس کی تفصیلات شائع کی ہیں، سرکاری ادارے تین سالہ افرادی قوت پروگرام تیار کریں گے۔

    نئے ضوابط کے بموجب وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کی منظوری کے بغیر (قابلیت اورملازمت کے معاہدوں پر کام کرنے والوں کے پروگرام) کے تحت کسی کو نئی ملازمت نہیں دی جائے گی۔

    سعودی حکومت نے پروگرام کے ضوابط پانچ دفعات کی صورت میں مقرر کیے ہیں۔
    پہلے مرحلے میں منفرد قابلیت پروگرام کے تحت ملازمت کا سلسلہ مخصوص سرکاری اداروں تک محدود ہوگا۔

    دوسرے مرحلے میں متعلقہ ادارے وزارت خزانہ کے تعاون سے اس دائرے سے خارج ملازمت کے تمام پروگرام منسوخ کردیں گے۔ صحت اور عسکری اداروں کے خودکار ملازمت پروگرام کی دفعات کےتحت آنے والے مستثنی ہوں گے۔

    تیسری دفعہ کے تحت متعلقہ سرکاری ادارے وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود اور وزارت خزانہ کے ساتھ اتفاق رائے سے محنتانوں کی درجہ بندی، ترغیبات، معاوضہ جات اور ضوابط ترتیب دیں گے۔

    چوتھی دفعہ میں منفرد قابلیت پروگرام کے تحت ملازمت کے معاہدے کرنے والوں پر دفعہ تین میں درج محنتانوں، ترغیبات اور معاوضہ جات کے ضوابط نافذ ہوں گے۔

    پانچویں دفعہ کے تحت متعلقہ سرکاری ادارے وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کے ساتھ اتفاق رائے سے افرادی قوت کا تین سالہ پروگرام ترتیب دیں گے۔

    وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کی منظوری کے بغیر کسی کو بھی قابلیت اور ملازمت کے معاہدوں پر کام کرنے والوں کے پروگرام کے تحت ملازمت نہیں دی جائے گی۔

  • سعودی عرب میں کاروباری سرگرمیاں تیز، ملازمتوں کے بڑے مواقع

    سعودی عرب میں کاروباری سرگرمیاں تیز، ملازمتوں کے بڑے مواقع

    ریاض : سعودی عرب میں کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ اور اشیا کی خرید و فروخت میں تیزی آئی ہے، جس کی بدولت مملکت میں نئے منصوبوں کی تشکیل اور ملازمت کے مواقعوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

    امریکی تجارتی کارپوریشن ایس اینڈ پی گلوبل نے پرچیزنگ مینجرز انڈیکس کی تازہ ترین رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جولائی میں کاروباری حالات میں بہتری کے باعث سعودی عرب میں غیر تیل شعبوں میں سعودی ملازمتوں کی تعداد میں زبردست اضافہ دیکھا گیا ہے۔

    عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب میں تیل کے علاوہ دیگر کاروباری مصروفیات میں اشیا کی فروخت، نئے منصوبوں اور بہتر مارکیٹنگ کی وجہ سے سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کاروباری حالات میں بہتری کے نتیجے میں ٹیلنٹ کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے اس کے ساتھ ہی ستمبر 2019کے بعد حالات میں سب سے زیادہ بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔

    ایس اینڈ پی گلوبل مارکیٹ انٹیلی جنس کے ماہر اقتصادیات ڈیوڈ اوون کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کا پرچیزنگ مینجرز انڈیکس جولائی میں مستحکم رہا۔

    ماہر اقتصادیات کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں نئے کاروبار میں خاطر خواہ اضافہ ہوا جس سے برآمدی اشیا کی فروخت کو مضبوط کرنے میں مدد ملی۔

    رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ سپلائرز نے بڑھتی ہوئی مانگ کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کیا، اس طرح کہ دکاندار اپنے ڈیلیوری کے اوقات کو کم کرنے میں کامیاب ہو گئے۔

    سپلائر کی کارکردگی میں مجموعی بہتری تقریباً چار برسوں میں دوسری تیز ترین سطح پر دیکھی گئی ہے۔
    قیمتوں کی سطح کے حوالے سے مملکت کو جولائی میں قدرے کم افراط زر کا سامنا کرنا پڑا لیکن پھر بھی اگست 2020 کے بعد قیمتوں میں یہ دوسرا تیز ترین اضافہ ہے۔

    تازہ ترین سروے کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ کمپنیوں کو اپنی لاگت میں اضافے کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس کا سبب تیل کی بڑھتی ہوئی قیمت قرار دیا گیا ہے۔ کمپنیوں کے بڑھتے ہوئے اخراجات کارکنوں اور صارفین دونوں تک پہنچ گئے ہیں۔

    ایس اینڈ پی رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ فروری 2018 کے بعد سے عملے کی تنخواہوں میں سب سے تیز رفتاری سے اضافہ ہوا ہے اور اوسط قیمتوں میں مزید ٹھوس اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

  • سعودی عرب میں اسمارٹ سٹی، جدید ترین شہر میں ملازمتوں کے مواقع

    سعودی عرب میں اسمارٹ سٹی، جدید ترین شہر میں ملازمتوں کے مواقع

    ریاض : دبئی کی فرم ریاض میں سعودی عرب کے نئے اور جدید ترین زیرو کاربن شہر النما سمارٹ سٹی کو ڈیزائن کرے گی۔

    کنسٹرکشن ویک کی رپورٹ کے مطابق ریاض میں 10 مربع کلومیٹر کے رقبے پر واقع ہاسپیٹلٹی ہب مختلف شعبوں میں 10,000 ملازمتیں پیدا کرے گا۔

    اس منصوبے کے تحت 11 ہزار رہائشی یونٹس اور 44 ہزار افراد کو حتمی آبادی فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

    البانہ دبئی کی کمپنی ایو آر بی کی جانب سے ڈیزائن کیا جائے گا۔ ایو آر بی کے سی ای او البحراش باغریان نے کہا کہ ’النما کا مقصد خود کفیل شہر کی اگلی نسل بننا ہے جو شہر کی تمام قابل تجدید توانائی کی ضروریات کے ساتھ ساتھ سائٹ پر رہائشی کی کیلوری والے کھانے کی مقدار کو بھی پورا کرتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ’شہر کی منصوبہ بندی اس کی عمارتوں کے بجائے اس کے لینڈ سکیپ کے ڈیزائن کے ذریعے کی گئی تھی۔ اس سے ایک شہریت پیدا ہوتی ہے جو سماجی طور پر زیادہ جامع، معاشی طور پر زیادہ قیمتی اور ماحول کے لیے زیادہ حساس ہے۔

    النما ماحول دوست گلیمپنگ لاجز، ایکو ریزورٹس اور ایک نیچر کنزرویشن سینٹر پر مشتمل ہو گا جو ماحولیاتی سیاحت کو فروغ دے گا۔

    گرین ٹیک ہب خوراک، توانائی، پانی، فضلہ، نقل و حرکت، اور تعمیراتی مواد سے متعلق شہری ٹیکنالوجی کمپنیوں کے لیے ایک جدید ماحولیاتی نظام فراہم کرے گا۔

  • سعودی عرب : حج سیزن میں غیرملکیوں کے لیے ملازمت کے مواقع

    سعودی عرب : حج سیزن میں غیرملکیوں کے لیے ملازمت کے مواقع

    سعودی عرب کی وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی نے مکہ المکرمہ گورنری کے تعاون سے سعودی شہریوں اور غیرملکی رہائشیوں کو حج کے موسم میں مشاعرمقدسہ میں ملازمت کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے، خواہش مند حضرات "اجیر پلیٹ فارم” سے حج ورک پرمٹ حاصل کرسکتے ہیں۔

    سعودی پریس ایجنسی "ایس پی اے” کے مطابق وزارت انسانی وسائل اس سروس کے ذریعے حج کے سیزن کے دوران کام کرنے والے اداروں کو مقدس مقامات پر ورک اجازت نامے جاری کرنے اور عارضی طور پر سعودیوں اور تارکین وطن کو ملازمت دینے کی اجازت دینے کی سہولت فراہم کرے گی تاکہ ان کی انفرادی قوت کی ضروریات کو پورا کرسکیں۔

    حج سیزن سیزن پلیٹ فارم کی "ورچوئل لیبر مارکیٹ” کے طور پر یہ اداروں کو محدود سطح پر ملازمت کی اجازت دے دیتا ہے۔ مشاعر مقدس میں کام کرنے والے ادارے ایک الیکٹرانک پلیٹ فارم کے ذریعے حج سیزن کے دوران ملازمت کے خالی مواقع ظاہر کرسکتے ہیں۔

    قابل ذکر ہے کہ "اجیر” سعودی مارکیٹ میں افرادی قوت کے حوالے سے لچک اور نقل و حرکت کو بڑھانے کے لیے کوشاں ہے تاکہ اداروں کی افرادی قوت کی ضروریات پورا کی جا سکے۔

    مارکیٹ میں افرادی قوت کی پیداواری صلاحیت اور تاثیر کو بڑھایا جا سکیں، کاروباری مالکان کے لیے لچک دار حل فراہم کیا جا سکے، سعودی لیبر مارکیٹ میں مقامی ٹیلنٹ کو موقع دیتے ہوئے غیرملکی بھرتیوں پر انحصار کم کیا جاسکے۔

    ادارے اور افراد مندرجہ ذیل لنک (https://www.ajeer.com.sa) کے ذریعے آن لائن طریقے سے "اجیر حج” سروس سے مستفید ہو سکتے ہیں۔

    یہ سروس حج کے موسم کے دوران کام کو منظم کرنے اور اس میں حصہ لینے والے اداروں اور کارکنوں کو سہولت فراہم کرنے کی وزارت کی کوششوں کا حصہ ہے جس سے حجاج کرام کو فراہم کی جانے والی خدمات کی سطح میں اضافہ ہوگا اور بابرکت موسم کے دوران ان کے تجربے کو بہتر بنایا جائے گا۔

  • عمان جانے والوں کیلئے خوشخبری : ہزاروں ملازمتوں کے مواقع

    عمان جانے والوں کیلئے خوشخبری : ہزاروں ملازمتوں کے مواقع

    مسقط : عرب دنیا کی قدیم اور خودمختار ریاست عمان میں متعدد شعبوں میں پیشہ ور غیرملکی کارکنوں کی ضرورت وقتاً فوقتاً پڑتی رہتی ہے۔

    اگرآپ عمان میں کام کرنا چاہتے ہیں تو وہاں جانے سے پہلے آپ کے پاس ملازمت کی پیشکش ہونی چاہئے کیونکہ اگر آپ کے پاس کام نہیں ہے تو کام تلاش کرنا زیادہ مشکل ہوگا۔

    اس حوالے سے مسقط میں جدید ترین انٹیگریٹڈ ٹوور ازم کمپلیکس کی تعمیر کا کام جلد مکمل ہوجائے گا جس کے نتیجے میں روز گار کے ساڑھے پانچ ہزار سے زائد مواقع پیدا ہوں گے۔

    انٹیگریٹڈ ٹوور ازم کمپلیکس کی تعمیر کای ذمہ داری الموج مسقط نامی تعمیراتی کمپنی کو دی گئےی ہے جو سال2006 میں قائم کی گئی تھی۔

    اس حوالے سے الموج مسقط کے عہدیداران نے ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں اس منصوبے سے متعلق تفصیلات سے میڈیا نمائندوں کو آگاہ کیا گیا۔

    انٹیگریٹڈ ٹورازم کمپلیکس (آئی ٹی سی) قائم کرنے کا مقصد ریاست میں سیاحت، روزگار، ترقی، انٹرپرائز کے مواقع اور معاشی تنوع میں اضافہ کرنا تھا۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق منصوبے کا 75 فیصد مکمل ہوچکا ہے اور الموج مسقط نے منصوبے کی تکمیل کیلیئے توقعات سے بڑھ کر کام کیا۔

    پریس کانفرنس میں تفصیل سے بتایا گیا کہ الموج مسقط نے اب تک کس طرح ترقی کے منازل طے کرتے ہوئے ملکی معاشی ترقی کا بہترین ذریعہ بن گیا ہے۔

    عہدیداران کے مطابق الموج مسقط نے ایک معیاری پراپرٹی پورٹ فولیو، لگژری ہوٹل، بزنس پارکس اور تعمیرات کرکے عالمی معیار کی سہولیات فراہم کی ہیں، جس سے اس کے اثاثوں میں 777 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

  • سعودی عرب میں ملازمتوں کے مواقع،

    سعودی عرب میں ملازمتوں کے مواقع،

    سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے کہا ہے کہ ملازمتوں کے تمام مصدقہ معاہدے "قوی” پلیٹ فارم پر جاری کیے جائیں گے، اس کا آغاز12مئی2022 سے ہوگا۔

    اخبار24 کے مطابق وزارت افرادی قوت نے بیان میں کہا کہ تمام ملازمین کے مصدقہ معاہدے موجودہ ویب سائٹ اور”مدد” پلیٹ فارم سے "قوی” بزنس سیکٹر کے مشترکہ پلیٹ فارم پر مرحلہ وار منتقل کیے جائیں گے۔

    وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ تمام متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر کام کیا جارہا ہے، کوشش ہے کہ ملازمین کے معاہدوں کے اندراج کا عمل آسان بنایا جائے، اس سلسلے میں وزارت انصاف سے بھی تعاون لیا جارہا ہے۔

    سوشل انشورنس جنرل کارپوریشن میں ملازمین کی رجسٹریشن کو بھی اس سے منسلک کیا جارہا ہے۔

    وزارت افرادی قوت نے بتایا کہ12 مئی 2022 سے ملازمت کے معاہدوں کی تصدیق اور اندراج قوی پلیٹ فارم پر ہوگا، آئندہ اسی پلیٹ فارم پر تمام ملازمین کے معاہدوں کا اندراج اور توثیق ہوگی۔