Tag: Job Opportunities

  • سعودی عرب کی نئی فیکٹریوں میں ملازمت، بڑی خبر آگئی

    سعودی عرب کی نئی فیکٹریوں میں ملازمت، بڑی خبر آگئی

    ریاض : سعودی عرب میں رزگار کے نئے مواقعوں کے حوالے سے اہم خبر سامنے آئی ہے جو وہاں روزگار کے متلاشی افراد کیلئے اہِمیت کی حامل ہے۔

    مختلف ممالک کے لوگ سعودی عرب میں ملازمت کی تلاش میں رہتے ہیں اس حوالے ایک اہم خبر سامنے آئی ہے کہ نئی فکیٹریوں کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق سعودی عرب میں غیرملکی سرمایہ کاروں کے اشتراک سے 4 بڑی فیکٹریاں قائم کی جائیں گی۔ جس کے لیے معاہدے کرلیے گئے ہیں۔

    صنعتی سرمایہ کاری کی سعودی کمپنی اور سابک نے بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 4 معاہدے کیے ہیں۔ صنعتی سرمایہ کاری کی سعودی کمپنی، بپلک انویسٹمنٹ فنڈ اور سعودی آرامکو کی ملکیت ہے۔

    عربی روزنامے کے مطابق چاروں معاہدے وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان وزیر صنعت و معدنیات بندر الخریف ، وزیر تعلیم ڈاکٹر حمد آل الشیخ اور سابک کے ڈپٹی ایگزیکیٹو چیئرمین یوسف البنیان کی موجودگی میں شاہ عبداللہ پیٹرولیم ریسرچ اینڈ اسٹیڈیز سینٹرمیں ہوئے۔

    پہلا معاہدہ کوریا کی ایک کمپنی کے ساتھ ہوا جس میں مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں فولادی پائپ بنانے والی اپنی نوعیت کی پہلی فیکٹری قائم کی جائے گی جس پر ایک ارب ریال لاگت متوقع ہے۔

    دوسرا معاہدہ ٹرانسپورٹ ڈویلپمنٹ کمپنی نے چین کی کمپنی کے ساتھ کیا ہے جس کے تحت مملکت میں بس تیار کرنے والی پہلی فیکٹری قائم کی جائے گی جہاں سالانہ 3 ہزار بسیں تیار کی جائیں گی۔ یہ بسیں حج وعمرہ ، تعلیم، سیاحت اورعوامی ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں ہوں گی۔

    تیسرا معاہدہ امریکہ کی تھری ڈی سسٹم کمپنی کے ساتھ کیا گیا ہے جس کے تحت تھری ڈی پرنٹ سسٹم تیار ہوگا۔ اس کی بدولت مملکت میں ترقی یافتہ ٹیکنالوجی بروئے کار لائی جائے گی۔

    چوتھا معاہدہ سعودی کمپنی اور امریکی کمپنی بیکرہیوز کے درمیان ہوا جس کے تحت واٹر ٹریٹمنٹ اور پیٹرول کی صنعت میں استعمال ہونے والا کیمیکل مواد تیار کیا جائے گا جس کی سالانہ پیداوار 30 ہزار میٹرک ٹن ہوگی۔

  • سعودی عرب میں ایک بار پھر کاروبار اور ملازمتوں کے مواقع

    سعودی عرب میں ایک بار پھر کاروبار اور ملازمتوں کے مواقع

    دنیا بھر کے لوگوں کی بڑی تعداد سعودی عرب میں ملازمت کی خواہش رکھتی ہے کیونکہ کو یہاں تیل کی صنعت میں نوکریاں مل سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ تعلیم خصوصاً آئی ٹی جیسے شعبوں میں ملازمتوں کے بھی مواقع ہیں۔

    کورونا وبا کی شدت میں کمی کے بعد سعودی حکمرانوں کی توجہ معیشت کو وسعت دینے پر مرکوز ہے، جس میں غیر ملکیوں کیلئے تعلیم، صحت، سیاحت اور انجینئرنگ کے مواقع بھی ہوسکتے ہیں۔

    ایک نئی تحقیق کے مطابق سعودی عرب کورونا کی عالمی وبا سے صحت یاب ہو رہا ہے جس کے نتیجے میں ملک کے80 فیصد آجر2022 میں اپنی افرادی قوت کو بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

    ھایز سعودی عرب سیلری گائیڈ2022 کی رپورٹ کے مطابق مملکت میں 79 فیصد آجر اس سال کاروبار کے نقطہ نظر کے بارے میں مثبت محسوس کر رہے ہیں اور یہ عنصر انہیں ہیڈ کاؤنٹ بڑھانے پر مجبور کرتا ہے۔

    عرب نیوز کے مطابق دی ھایز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 43 فیصد آجر2021 میں اپنی افرادی قوت کو بڑھانے کا ارادہ رکھتے تھے جب کہ 2020 میں یہ صرف 29 فیصد تھی جس کی بنیادی وجہ کورونا کی عالمی وبا کے باعث کاروبار کی دنیا جمود کا شکار تھی۔

    ھایز سعودی عرب کے بزنس مینیجر آرون فلیچر نے کہا کہ کورونا کی وبا کے دو سال بعد سعودی عرب میں ملازمت کی مارکیٹ یقینی طور پر واپس آگئی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ وژن 2030 اور پی آئی ایف میگا پروجیکٹس کے ارد گرد نئے اور جاری انیشیٹوز روزگار کی منڈی میں بڑھتے ہوئے مواقع کے ساتھ ساتھ متعدد اسٹارٹ اپس اور ملٹی نیشنل کمپنیاں خطے میں ہیڈ کوارٹرز قائم کر رہی ہیں۔

    فلیچر نے یہ بھی نوٹ کیا کہ متعدد کمپنیاں اپنی جگہ کو محفوظ بنانے اور متوقع تیزی سے پہلے مارکیٹ شیئر قائم کرنے کے لیے مارکیٹ میں داخل ہو رہی ہیں۔

    تحقیقی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ 2022 کو ایسے ملازمین کی خدمات حاصل کرنے میں خشک سالی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جو ٹیکنالوجی، انتظامی اور قیادت کے تحت آتے ہیں۔

    ھایز کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ملازمت میں سب سے زیادہ مانگ بزنس ڈویلپمنٹ ڈائریکٹرز، ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن ماہرین، سینئیر قانونی پیشہ ور افراد، ڈیزائن اور پری ڈیزائن کنسٹرکشن پروفیشنلز شامل ہیں۔

  • عمان : ملازمت کے خواہشمند افراد کیلئے بڑی خبر

    عمان : ملازمت کے خواہشمند افراد کیلئے بڑی خبر

    مسقط : خلیجی سلطنت عمان میں افرادی قوت کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ملازمین کی تعداد بڑھانے کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    اس حوالے سے عمانی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر میں مزید ملازمتیں فراہم کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے، نجی شعبے میں عمانی افراد کے لیے ملازمت کے300 نئے مواقع متعارف کرائے گئے ہیں۔

    عمان کی وزارت محنت نے مزدوروں کی ترقی وخوشحالی کیلیے نجی شعبے میں ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے کی عمل کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

    عمان نیوز ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ وزارت محنت نے ملازمت کے خواہشمند افراد کے لیے342 ملازمتوں کے مواقع کا اعلان کیا ہے جو وزارت کے نئے اقدام میں شامل ہیں۔

    ملازمتوں کو مختلف شعبوں اور قابلیتوں میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں یونیورسٹی کی اہلیت کے لیے122، پوسٹ سیکنڈری ڈپلومہ ہولڈرز کے لیے100 اور جنرل ڈپلومہ ہولڈرز کے لیے120 شامل ہیں۔

    یاد رہے کہ خلیجی سلطنت عمان نے کمپنیوں کے لیے غیرملکیوں کو بھرتی کرنے کے لائسنس کی رعایتی مدت میں بھی توسیع کردی ہے۔

    عمان کی وزارت محنت کی جانب سے غیرملکیوں کو بھرتی کرنے کے لائسنس کی رعایتی مدت میں توسیع کی گئی ہے جس کے تحت بیرون ملک سے افرادی قوت بھرتی کرنے کی اجازت دینے کے لائسنس کی مدت جو کہ 30ستمبر 2021 کو ختم ہو رہی تھی اس کو بڑھا کر اب 31 دسمبر 2021 تک کردیا گیا ہے۔

  • سعودی عرب میں ملازمتوں کے مواقع، حکومت کے اہم اقدامات

    سعودی عرب میں ملازمتوں کے مواقع، حکومت کے اہم اقدامات

    ریاض : سعودی عرب کی حکومت وژن 2030 کے اہداف کے حصول کے لیے سعودی شہریوں کی تربیت اور انہیں روزگار کی فراہمی کے مواقع میں اضافہ کر رہی ہے۔

    عرب نیوز کے مطابق سعودی ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ فنڈ (ہدف) نے کہا ہے کہ اس نے 2021 کی پہلی ششماہی کے دوران نجی شعبے میں ایک لاکھ 42 ہزار شہریوں کے روزگار کو سپورٹ کیا۔

    سعودی ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ فنڈ نے سرکاری ٹوئٹر اکاؤنٹ میں یہ بھی کہا کہ اس کی سپورٹ سے فائدہ اٹھانے والوں میں 59 فیصد خواتین تھیں۔

    سعودی ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ فنڈ کے مطابق درمیانے درجے کے کاروباری اداروں نے روزگار سپورٹ سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھایا۔
    سعودی وزیر برائے ٹرانسپورٹ اینڈ لاجسٹک صالح الجسیر نے قومی افرادی قوت میں مہارت کو بڑھانے کے لیے اس ہفتے سعودی لاجسٹک اکیڈمی کا افتتاح کیا ہے۔

    یہ اکیڈمی سات شعبوں میں سعودیوں کے لیے مختص ہے جن میں پوسٹل لاجسٹک سروسز، سمندری اور بندرگاہوں کی نقل و حمل، بین الاقوامی تجارت،جہاز رانی اور برآمد، لینڈ ٹرانسپورٹ، ای کامرس، ویئر ہاؤس مینجمنٹ اور ایئر ٹرانسپورٹ شامل ہیں۔

    الاقتصادیہ کے مطابق سعودی وزیر برائے ٹرانسپورٹ اینڈ لاجسٹک صالح الجسیر نے کہا ہے کہ وزارت نے نجی شعبے کی متعدد کمپنیوں کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کیے ہیں جنہوں نے اس اکیڈمی کے گریجویٹس میں سے 350 ٹرینیز کو ملازمت دینے کا عہد کیا ہے۔

    ایک اور انیشیٹو عوامی اداروں اور کمپنیوں میں آپریشن اور بحالی کے معاہدوں کو مقامی بنانا چاہتا ہے جس میں مملکت اپنے سرمائے کا کم از کم 51فیصد حصہ ڈالتی ہے۔

    سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے اس حوالے سے بتایا ہے کہ دو سال قبل مئی 2021 کے اختتام تک اس اقدام کے آغاز کے بعد سے اب تک اس شعبے کے اداروں میں 71 ہزار سے زیادہ شہری ملازم تھے۔

    سعودی ایمپلائمنٹ حکام نے اس ماہ کے شروع میں وسیع تر لوکل لائزیشن پش کے سلسلے میں آپریشنز اور دیکھ بھال کے کرداروں کے لیے کم سے کم تنخواہیں مقرر کیں۔

    سعودی وزارت انسانی وسائل اور سماجی ترقی نے 7 جولائی کو کہا تھا کہ عوامی آپریشنز اور دیکھ بھال میں کام کرنے والے سینئیر مینیجرز کم از کم نو ہزار ریال تنخواہ کے مستحق ہیں۔

  • سعودی عرب : ایک لاکھ افراد کیلئے ملازمت کے مواقع

    سعودی عرب : ایک لاکھ افراد کیلئے ملازمت کے مواقع

    ریاض : سعودی عرب کے وژن2030 کے تحت حکام ایک ایسے منصوبے پر کام کر رہے ہیں جس میں رواں سال کے اختتام تک ایک لاکھ افراد کو روزگار دیا جاسکے گا۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی عرب حکومت کی یہ پیش قدمی ایک بڑے ہدف کی جانب ہے جس کا مقصد سال2030 تک سیاحت کے شعبے میں 10 لاکھ مقامی افراد کو ملازمت فراہم کرنا ہے۔

    وزارت سیاحت میں نیشنلائزیشن و ٹریننگ کے جنرل مینیجر بندر السفیر نے میڈیا کو بتایا کہ اس منصوبے کے تحت سعودی شہریوں کو سیاحت کے شعبے میں کام کے لیے تیار کرنے کی پارٹنرشپ پروگرام میں ٹریننگ دی جا رہی ہے۔

    السفیر نے بتایا کہ اس وقت ٹرانسپورٹیشن، فوڈ، بیوریجز، انٹرٹینمنٹ اور ٹریول ایجنسی کے کورسز جاری ہیں۔

    واضح رہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے آنے سے کچھ ہی عرصہ قبل سعودی عرب نے ملک میں سیاحت کے فروغ کیلئے دنیا بھر کے سیاحوں کے لیے مملکت کو کھول دیا تھا۔

    مملکت میں سیاحت کے شعبے میں بہتری لانے کے لیے کئی بڑے منصوبوں پر کام جاری ہے جن میں بحیرہ احمر کے ساحلی علاقے میں تعمیرات اہمیت کی حامل ہیں۔

  • سعودی عرب : لاکھوں افراد کے روزگار کیلئے حکومت کا میگا پروجیکٹ

    سعودی عرب : لاکھوں افراد کے روزگار کیلئے حکومت کا میگا پروجیکٹ

    ریاض : سعودی حکومت نے سیاحت کے فروغ کیلئے نئے میگا منصوبوں پر کام کا آغاز کیا ہے، جس کے سبب روزگار کے لاکھوں مواقع پیدا ہوں گے اور ملکی معیشت کی ترقی میں بھی اضافہ ہوگا۔

    اس حوالے سے سعودی وزارت سیاحت میں سرمایہ کاری کے مشیر عبدالمجید الناصر نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے 2030 تک سیاحتی روڈ میپ تیار کرلیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اسے دو مرحلوں میں نافذ کیا جائے گا، پہلا مرحلہ میگا منصوبوں سے قبل 2022 تک مکمل کرلیا جائے گا۔ اس پر سعودی عرب کو دریافت کرو کے عنوان سے عمل درآمد کیا جائے گا۔

    دوسرا مرحلہ2022سے شروع ہوگا اور2030تک مکمل کرلیا جائے گا، اسے سعودی عرب کے تجربے سے لطف اٹھا ئیے کا عنوان دیا گیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ سعود ی عرب کے 562 سیاحتی مقاامات بین الاقوامی سیاحوں کو خوش آمدید کہنے کے لیے چشم براہ ہیں۔ ان میں سے24نمایاں ترین ہیں اور500سیاحتی اہمیت کے حامل ہیں، تمام تیاریاں مکمل کرچکے ہیں۔ عبدالمجید الناصر نے بتایا کہ ہوٹلوں کے لائسنس کا نیا نظام چند روز میں جاری کردیا جائے گا۔

    مشرقی ریجن کے ایوان تجارت کے زیر اہتممام آن لائن پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزارت سیاحت کا ہدف یہ ہے کہ2030 تک ملک کی مجموعی قومی پیداور میں سیاحت کا حصہ دس فیصد تک ہو۔ سو ملین سیاح مملکت آئیں اور سولہ لاکھ افراد کو روزگا ر مہیا ہوسکے۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی نجی ادارے سیاحت کے فروغ میں اپنا کردار ادا کریں اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو اپنے پروجیکٹ مکمل کرنے مواقع مہیا ہوں۔