Tag: Job seekers

  • ملازمت حاصل کرنے کیلئے ان باتوں کو ذہن میں رکھیں

    ملازمت حاصل کرنے کیلئے ان باتوں کو ذہن میں رکھیں

    دنیا کے معروف ادارے امریکی ٹیکنالوجی کمپنی گوگل میں نوکری کرنا ہر نوجوان کی خواہش ہوتی ہے لیکن یہاں ملازمت کا ملنا اتنا آسان نہیں جتنا دیگر اداروں میں ہے۔

    اس حوالے سے امریکی ٹیکنالوجی کمپنی میں کام کرنے کا وسیع تجربہ رکھنے والے سابق ملازم نے ملازمت کے خواہشمند افراد کو اپنے قیمتی مشورے سے نوازا ہے جس کی روشنی میں امیدوار اس بات کا تعین کرسکے کہ ملازمت کیلیے کب کیا اور کیسے کرنا پڑنا پڑے گا؟

    غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیلری ڈیٹا کمپنی فیری کیمپ اور گوگل ایچ آر کے سابق ملازم نولان چرچ نے اُن وجوہات کی طرف اشارہ کیا ہے جس کے باعث گوگل میں ملازمت کے خواہشمند افراد کی درخواست کو مسترد کر دیا جاتا ہے۔

    Church

    میڈیا رپورٹ کے مطابق نولان چرچ کا کہنا تھا کہ جب ایک انٹرویو لینے والا آپ سے سوال کرتا ہے کہ کیا آپ کیا کام بہترین کر سکتے ہیں؟

    اس پر سابق ملازم نے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ کبھی بھی جواب دیتے ہوئے ایسے جملوں کا استعمال نہ کریں جس سے ایسا لگے کہ آپ کے پاس سیکھنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔

    جبکہ نولان نے ایسے جملوں کی مثالیں دیتے ہوئے کہا کہ جیسے کہ میں بہت زیادہ کام کرتا ہوں یا میں ایک پرفیکشنسٹ ہوں, یہ کہنا مناسب نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگرچہ ملازمت کا خواہشمند اپنے کردار کی تعریف بیان کر رہا ہوتا ہے مگر سامنے والا انٹرویور اسے خامیوں کے طور پر دیکھتا ہے۔

    نولان نے مزید بتایا کہ ایسے جملے امیدوار کو غیر مستند کے طور پر پیش کرتے ہیں، انٹرویور یہ سوچ سکتا ہے کہ شاید آپ سچے نہیں ہیں اور آپ اپنی شخصیت کے بارے میں جھوٹ بول رہے ہیں، یا آپ کو خود اس بات کا احساس ہے کہ آپ بہتر کام نہیں کر سکتے۔

    سابق ایچ آر ملازم نے واضح کیا کہ انٹرویو لینے والا کہتا ہے کہ میں تمہیں اس لیے ملازمت کا موقع نہیں دے رہا کہ تم پرفیکٹ بن جاؤ بلکہ میں آپ کو ہائیر کر رہا ہوں تاکہ آپ ہمارے ساتھ خود کو مزید قابل بناؤ۔

    جبکہ نولان نے یہ واضح کیا کہ امیدوار کی جانب سے اپنے سابق کولیگز اور مینیجر کے بارے میں انٹرویو کے دوران کیے گئے منفی تبصرے بھی اچھا تاثر قائم نہیں کرتے۔

    آپ ان لوگوں کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں جن کے پاس خود آگاہی ہے کہ وہ یہ جان سکیں کہ وہ کب غلط تھے اور اسے ٹھیک کرنے کے لیے اپنے ذہنی ماڈلز کو اپ ڈیٹ کرنا چاہتے ہیں۔

  • پانچ ممالک جہاں سے آپ کو نوکری تلاش کرنے کا ویزہ مل سکتا ہے

    پانچ ممالک جہاں سے آپ کو نوکری تلاش کرنے کا ویزہ مل سکتا ہے

    پانچ ایسے اہم ممالک ہیں جہاں سے آپ کو نوکری تلاش کرنے کا ویزہ مل سکتا ہے۔

    آپ بیرون ملک جانا چاہتے ہیں، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ آپ کے پاس کسی کمپنی کا آفر لیٹر نہیں ہے، تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ یوں ہی بیٹھے رہیں، آپ کو نوکری تلاش کرنے کا ویزہ مل سکتا ہے۔

    یہ ویزہ دراصل کسی ملک میں عارضی رہائش کا اجازت نامہ ہے، جس پر آپ ایک مخصوص مدت کے لیے وہاں رہتے ہوئے اپنے لیے کوئی نوکری ڈھونڈ سکتے ہیں۔

    زیادہ تر ممالک میں ایسا ہوتا ہے کہ ایک بار جب آپ کو ملازمت مل جاتی ہے، اور آپ تمام شرائط پوری کر دیتے ہیں تو آپ کو اس ملک میں مستقل رہائش مل جاتی ہے۔

    مندرجہ ذیل پانچ ممالک نوکری تلاش کرنے کا ویزہ فراہم کرتے ہیں:

    جرمنی: ویزے کا دورانیہ 6 ماہ

    اہلیت کا معیار: آپ کی عمر 18 سال سے زیادہ ہونی چاہیے، کم از کم بیچلر ڈگری اور کم از کم پانچ سال کام کا تجربہ۔ آپ کو مالی ڈاکیومنٹس دکھانے ہوں گے کہ جرمنی میں ملازمت تلاش کرنے کے دوران آپ اپنے اخراجات پورے کر سکتے ہیں، یعنی پانچ لاکھ روپے کی رقم آپ کے بلاکڈ اکاؤنٹ میں ہو یا اسپانسر کی طرف سے ذمہ داری اٹھائے جانے کا خط ساتھ ہو۔

    دستاویزات: پاسپورٹ جو 10 سال سے زیادہ پرانا نہ ہو، اور کم از کم 12 ماہ کی میعاد ہو اس میں، پاسپورٹ کی تین تصاویر، ایک کور لیٹر، تعلیمی اسناد، رہائش اور مالی ذرائع کا ثبوت، سی وی، ہیلتھ انشورنس اور آپ کا پیدائشی سرٹیفکیٹ۔

    آسٹریا: ویزے کا دورانیہ 6 ماہ

    آسٹریا انتہائی اعلیٰ تعلیم یافتہ کارکنوں (تجربہ کار اور اعلیٰ سطح کے سائنس دان اور منیجرز وغیرہ) کو نوکری کی تلاش کا ویزہ پیش کرتا ہے۔

    اہلیت کا معیار: انتہائی اعلیٰ تعلیم یافتہ کارکنوں کے لیے آسٹریا نے 100 پوائنٹس کا ایک معیار مرتب کیا ہے، اس فہرست میں آپ نے 70 پوائنٹس حاصل کرنے ہوں گے، اس فہرست میں ایوارڈز، ریسرچ اینڈ اینوویشن، تعلیمی ڈگریاں، گراس سیلری اور زبان کی مہارت سمیت قابلیت اور دیگر مہارتیں شامل ہیں۔

    دستاویزات: پاسپورٹ، تصویر، مقامی رہائش کا ثبوت، ہیلتھ انشورنس اور خرچے کے ذرائع کا ثبوت، وہ دستاویزات جو پوائنٹس کی فہرست میں آپ کے کی قابلیت کا ثبوت ہوں۔

    سویڈن: ویزے کا دورانیہ 3 سے 9 ماہ

    اگر آپ نے اعلیٰ تعلیم کی ڈگری حاصل کر لی ہے، تو آپ سویڈن جانے کے لیے رہائشی اجازت نامہ حاصل کر سکتے ہیں اور کام تلاش کر سکتے ہیں، اپنا کاروبار شروع کرنے کے امکانات بھی تلاش کر سکتے ہیں۔

    اہلیت کا معیار: ایڈوانسڈ لیول ڈگری کے مطابق تعلیم کی تکمیل، یعنی آپ کی ڈگری 60-کریڈٹ ماسٹر ڈگری ہو، 120-کریڈٹ ماسٹر ڈگری ہو، 60-330 کریڈٹ کی پیشہ ورانہ ڈگری ہو، یا پوسٹ گریجویٹ / پی ایچ ڈی سطح کی ڈگری کے مساوی ہونی چاہیے۔

    دستاویزات: پاسپورٹ، تعلیمی اسناد، رہائش کے لیے اخراجات کا ثبوت، ہیلتھ انشورنس اور آپ کی رضا مندی کے ایک دستخط شدہ خط کی ڈیجیٹل کاپی، جس کے ذریعے سویڈش کونسل فار ہائر ایجوکیشن (UHR) کو یہ حق حاصل ہوگا کہ وہ آپ کے تعلیمی اسناد کی تصدیق کے لیے آپ کے ملک کے تعلیمی اداروں سے رابطہ کر سکتا ہے۔

    متحدہ عرب امارات: ویزے کا دورانیہ 60، 90 یا 120 دن

    اہلیت کا معیار: آپ کا قانون ساز، منیجر، بزنس ایگزیکٹو، یا سائنسی، تکنیکی یا انسانی شعبوں میں پیشہ ور یا ٹیکنیشن ہونا ضروری ہے، یا اس کے متبادل کے طور پر آپ کو وزارت تعلیم کی طرف سے منظور شدہ درجہ بندی کے مطابق دنیا کی بہترین 500 یونیورسٹیوں میں سے ایک سے گریجویٹ ہونا چاہیے، صرف یہی نہیں بلکہ آپ پچھلے 2 سالوں کے اندر گریجویٹ ہوئے ہوں۔ آپ کے پاس بیچلر کی ڈگری ہونی چاہیے، اور آپ کو مقررہ مالی ضمانت کو بھی پورا کرنا ہوگا۔

    دستاویزات: پاسپورٹ، رنگین تصاویر اور اہلیت کے تصدیق شدہ سرٹیفکیٹ

    پرتگال: ویزے کا دورانیہ 120 دن (مزید 60 دنوں کے لیے قابل تجدید)

    اہلیت کا معیار: اہلیت کے بارے میں معلومات سرکاری ویب سائٹ پر دستیاب نہیں ہیں، تاہم تفصیلات کے لیے پرتگالی حکومت کے سفارتی پورٹل پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

    دستاویزات: ایک مکمل ویزا درخواست، تین ماہ کی میعاد کا پاسپورٹ، دو تصاویر، مجرمانہ ریکارڈ کا سرٹیفکیٹ، سفری انشورنس اور کم از کم تین ماہ کی تنخواہ کے برابر مالی وسائل کا ثبوت۔

  • کویت میں ملازمت کے خواہشمند افراد کیلئے بڑی خبر

    کویت میں ملازمت کے خواہشمند افراد کیلئے بڑی خبر

    کویت سٹی : کویت میں غیرملکی کارکنوں کی شدید کمی کی روشنی میں جس کا سامنا اس وقت لیبر مارکیٹ خصوصاً دستکاروں اور دیگر پیشوں جیسے شعبوں میں کر رہی ہے۔

    روزنامہ الجریدہ کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے سینئر حکام کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ متعلقہ اتھارٹی، وزارت داخلہ کے ساتھ تعاون اور ہم آہنگی میں کچھ قوانین کے عمل درآمد کا مطالعہ کر رہی ہے۔

    توقع کی جا رہی ہے کہ ان قوانین سے رہائش اور لیبر قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے افراد جو اس وقت کویت کے اندر مقیم ہیں کو اپنی رہائش کو قانونی شکل دینے کا موقع فراہم کریں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ اس خیال کے تحت وزارت داخلہ کو ان کارکنوں کو ان کے حالات کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے ایک رعایتی مدت دینے کی ضرورت ہے جیسا کہ وزارت کی جانب سے خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے فروری 2020 میں ملک چھوڑنے کی آخری تاریخ کا فیصلہ آیا تھا۔

    اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یہ طریقہ کار اقامہ خلاف ورزی کرنے والے ہزاروں افراد کی رہائشی حیثیت کو درست کرنے کے لیے فائدہ مند ثابت ہو گا جو بہت سے پیشوں اور شعبوں میں موجودہ کمی کو پورا کریں گے۔

    وزارت داخلہ کے اندازے کے مطابق اس وقت ملک میں اقامتی قانون کی خلاف ورزی کرنے والے تقریباً 130,000غیرملکی افراد مقیم ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ رعایتی مدت کے اختتام کے بعد تمام خطوں میں وسیع فیلڈ مہم شروع کی جائے گی تاکہ ان تارکین وطن کو گرفتار کر کے ملک بدر کیا جاسکے جو اپنی رہائشی حیثیت کو قانونی نہیں کرتے۔

    انہیں دوبارہ ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ذرائع نے وضاحت کی کہ اس وژن کا ہدف دوہرا ہے۔

    یہ خلاف ورزی کرنے والوں کے مسئلے کو حل کرنے اور مزدوروں کی مارکیٹ کی ضروریات کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہوگا اور کاروباری مالکان کو ان لوگوں سے فائدہ اٹھانے کی اجازت دے گا جو اصل میں ملک میں موجود ہیں۔

    توقع ہے کہ مارکیٹ ایک وسیع پیش رفت اگر وژن کو لاگو کیا جائے، خاص طور پر ہزاروں خلاف ورزی کرنے والے اور نااہل کارکنوں کی موجودگی کی روشنی میں جوغیر قانونی طور پر کام کرتے ہیں۔

    جن کا ملک کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا کیونکہ وہ اپنے رہائشی اجازت ناموں کی تجدید، اقامہ منتقلی کے لیے سالانہ فیس اور ہیلتھ انشورنس فیس ادا نہیں کرتے۔