Tag: Job

  • دبئی: خاتون سے جنسی زیادتی کا الزام، عدالت نے مصری شہری پر فرد جرم عائد کردی

    دبئی: خاتون سے جنسی زیادتی کا الزام، عدالت نے مصری شہری پر فرد جرم عائد کردی

    دبئی : اماراتی کورٹ نے غیر ملکی خاتون کو زبردستی جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے جرم میں مصری شہری پر فرد جرم عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کی عدالت نے جنسی زیادتی کیس کی سماعت کرتے ہوئے ملازمت تلاش کرنے والی فلپائنی خاتون کو دو مرتبہ جنسی حواس کا نشانہ بنانے پر فرد جرم عائد کی۔

    پراسیکیوٹر نے 23 سالہ مصری ملزم پر الزام عائد کیا کہ ملزم نے فلپائنی خاتون کو جاب انٹرویو کےلیے ہوٹل کے کمرے میں بلا کر زیادتی کا نشانہ بنایا تاہم مصری شہری نے خود پر لگائے گئے جنسی زیادتی ریپ کے الزامات کی تردید کی ہے۔

    متاثرہ خاتون نے عدالت کو بتایا کہ میرا ویزہ ختم ہونے میں ایک ماہ باقی تھا اور مجھے جلد ہی کوئی ملازمت تلاش کرنی تھی، اس دوران میں نے ایک سیلون میں انٹرویو دیا جہاں مذکورہ شخص نے میرا انٹرویو لیا۔

    خاتون کے مطابق ملزم نے دعویٰ کیا کہ اس کی خالہ ایک کاروباری خاتون ہیں اور انہیں پرسنل سیکریٹری کی ضرورت ہے، تم اپنا موبائل نمبر دے دو تاکہ وہ مینیجر کو دیا جاسکے جو دبئی سے باہر گیا ہوا ہے تین دن بعد واپس آئے گا تو تمہیں ون کرے گا۔

    اماراتی میڈیا کے مطابق 27 سالہ فلپائنی خاتون نے بتایا کہ تین دن بعد مذکورہ شخص نے دوپہر ڈیڑھ بجے مجھے فون کیا اور کہا کہ میری خالہ تم سے ملاقات کرنا چاہتی ہیں۔

    ملزم نے مجھے ہوٹل روم میں بلانے کے بعد کمرہ بند کرکے زیادتی کا نشانہ بنایا اور میرے پرس میں 50 درہم رکھ کر کمرے سے باہر نکل گیا، ملزم کے باہر جاتے ہی میں نے ہوٹل استقبالیہ پر فون کرکے واقعے کی اطلاع دی۔

    ہوٹل انتظامیہ نے ملزم کو باہر جانے روک دیا اور پولیس کو اطلاع دی جس کے بعد پولیس کو گرفتار کرکے لے گئی۔

    اماراتی عدالت نے ملزم پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے کیس کی سماعت 12 مارچ تک ملتوی کردی۔

  • دبئی : 64 ہزار درہم کے عوض جعلی ویزہ کی فراہمی، پاکستانی برنس مین پر فرد جرم عائد

    دبئی : 64 ہزار درہم کے عوض جعلی ویزہ کی فراہمی، پاکستانی برنس مین پر فرد جرم عائد

    ابوظبی : اماراتی عدالت نے بھارتی شہری کو جعلی ورک ویزہ فراہم کرنے  اور دھوکے سے 64 ہزار درہم وصول کرنے  الزام میں بزنس مین پر  فرد جرم عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کی پولیس نے پاکستانی کاروباری شخصیت کو بھاری رقم کے عوض ورک ویزہ فراہم کرنے کا دعویٰ کرنے والے بزنس مین کو گرفتار جعلی ویزہ فراہم کرنے کے جرم میں گرفتار کرکے عدالت میں پیش کردیا۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ملزم نے داخلے کا اجازت اور لیبر کنڑیکٹ کے نام پر متاثرہ بھارتی شہری سے مبینہ طور پر 64 ہزار درہم وصول کیے تھے۔

    پولیس نے عدالت کو بتایا کہ 25 سالہ پاکستانی بزنس مین نے متاثرہ شخص کو مئی 2018 میں ملازمتی ویزہ دلوایا تھا اور لیبر کنٹریکٹ اور داخلہ پرمٹ کی نقول بھی فراہم کی تھی تاہم وہ تمام کاغذات جعلی تھے۔

    پبلک پراسیکیوشن کی تحقیقات کے دوران شکایت کنندہ 28 سالہ انجینئر نے بتایا کہ ’میں گزشتہ برس ایک سیاحتی ایجنسی میں اپنے دوستوں کےلیے ویزے کی فراہمی کےلیے گیا جہاں میری ملاقات مذکورہ بزنس مین سے ہوئی‘۔

    متاثرہ شخص نے بتایا کہ ’ملزم نے مجھے ویزہ دلوانے کی یقین دہانی کروائی اور ایک ویزہ کی فیس 7 ہزار درہم مقرر کی تھی جس کے بعد میں نے 7 ہزار درہم بیانہ اور 57 ہزار درہم بعد میں فراہم کیے‘۔

    پاکستانی بزنس مین نے متاثرہ شخص کو چھ ویزہ فراہ کیے جو میں نے بھارت اپنے دوستوں کو ارسال کردئیے تاہم جب وہ دبئی پہنچے تو علم ہوا کہ ویزہ جعلی ہے، جس کے بعد میں نے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروا دی ۔

    بھارتی شہری نے عدالت کو تبایا کہ ملزم نے لیبر کنٹریکٹ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ ویزہ اور اور لیبر کنٹریکٹ وزارت ایچ آر کی جانب سے فراہم کی گئی ہے۔

    اماراتی عدالت نے پولیس اور پراسیکیوٹر کے بیان قلمبند کرنے کے بعد ملزم پر دھوکا دہی اور جعلی ویزہ فراہم کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کرتے ہوئے کیس کی سماعت 26 فروری تک ملتوی کردی۔

  • کیا واقعی مشینیں انسانوں کی ملازمتیں ختم کردیں گی؟

    کیا واقعی مشینیں انسانوں کی ملازمتیں ختم کردیں گی؟

    جیسے جیسے ہماری دنیا ترقی یافتہ اور جدید ہوتی جارہی ہے، ویسے ویسے انسانوں کی محنت اور مشقت کم ہوتی جارہی ہے۔ جو کام پہلے کئی سالوں میں ہوتا تھا اب وہ صرف چند ماہ میں مشینوں کی مدد سے اور کئی گنا کم انسانی محنت سے ہوسکتا ہے۔

    کئی شعبوں میں ایسی مشینیں تیار کرلی گئی ہیں جنہوں نے انسانی محنت کو کم کردیا ہے نتیجتاً انسانوں کی ضرورت ختم ہوتی جارہی ہے۔

    اس وقت کئی شعبے ایسے ہیں جہاں انسانوں کی جگہ روبوٹک کام سر انجام دیا جارہا ہے، جیسے اسپتالوں میں علاج کرنا اور سیکیورٹی کے لیے روبوٹک سسٹم وغیرہ۔

    یہ سب ایک طرف تو انسان کے جدید اور ترقی یافتہ ہونے کی نشانی ہے، لیکن دوسری طرف یہ خدشہ بھی ہے کہ اگر انسان جیسی صلاحیتوں کے حامل مشینیں بنانے میں جدت آتی گئی تو دنیا کے لاکھوں کروڑوں انسان بے روزگار ہوسکتے ہیں۔

    رائل بینک آف کینیڈا کے سربراہ ڈیو مک کے نے عالمی اقتصادی فورم کے ایک اجلاس میں اس بارے میں تفصیل سے بات کی۔

    انہوں نے بتایا کہ ترقی یافتہ ممالک جیسے امریکا، برطانیہ اور چین کے دوروں کے دوران جب بھی نوجوانوں سے ان کی ملاقات ہوئی، تو ان سے یہی سوال پوچھا گیا کہ کیا واقعی مشینیں اس قابل ہوسکتی ہیں کہ انسانوں کی جگہ لے لیں اور مختلف شعبوں کو کام کرنے کے لیے انسانوں کی ضرورت ہی نہ پڑے۔

    ڈیو مک کے کا کہنا ہے، ’میرا خیال ہے کہ مشینیں چاہے کتنی ہی جدید کیوں نہ ہو جائیں، یہ انسانوں کی جگہ کبھی نہیں لے سکتیں۔ یہ صرف انسانوں کی مدد کرسکتی ہیں اور ان کا کام آسان کرسکتی ہیں، ایک مرحلہ ایسا ضرور آتا ہے جہاں صرف انسانی صلاحیتوں پر ہی انحصار کیا جاسکتا ہے‘۔

    دوسری جانب رائل بینک آف کینیڈا ہی کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق جدید ٹیکنالوجی کی وجہ سے ملازمتوں کا کمی کا امکان تو ہے، تاہم اسی ٹیکنالوجی کی بدولت نئی ملازمتیں بھی وجود میں آئی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق جدید ٹیکنالوجی کے باعث کچھ روایتی ملازمتیں ختم ہوگئیں، البتہ کچھ نئی ملازمتیں متعارف کروائی گئیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ کچھ ملازمتیں ایسی ہیں جن پر صرف انسان ہی اپنی خدمات سر انجام دے سکتے ہیں۔

    ان ملازمتوں میں پالیسی میکنگ، گفتگو کرنا، منصوبوں پر تنقیدی زاویے سے سوچنا، اور مارکیٹ کی مانیٹرنگ کرنا ایسے کام ہیں جو صرف انسان ہی بہتر طور پر انجام دے سکتے ہیں۔

    رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ جدید ٹیکنالوجی کے باعث روایتی استادوں کا تصور بھی ختم ہوجائے گا البتہ ان کی جگہ ایسے استاد لے لیں گے جو جدت کے اس علم کو نئی نسلوں میں منتقل کرسکیں۔

    رپورٹ میں تجویز دی گئی کہ ٹیکنالوجی سے مطابقت کرنا حکومتوں کے لیے ایک بڑا چیلنج ہوسکتا ہے، اور انفرادی طور پر نئی صلاحیتیں اور ٹیکنالوجی سیکھنے والے ہی اس دوڑ میں اپنی جگہ بنا سکتے ہیں۔

  • اب گوگل میں کام کرنے کے لیے ڈگری کی کوئی ضرورت نہیں

    اب گوگل میں کام کرنے کے لیے ڈگری کی کوئی ضرورت نہیں

    ایک طویل عرصے سے اچھی ملازمت حاصل کرنے کے لیے ڈگری کا حصول ضروری سمجھا جاتا ہے۔ بعض غیر ڈگری یافتہ افراد کے پاس بے شمار کمپنیوں میں کام کرنے کا تجربہ ہوتا ہے لیکن صرف ڈگری نہ ہونے کی وجہ سے وہ اونچے عہدوں پر فائز نہیں ہوپاتے۔

    یہ صورتحال اب بھی برقرار ہے تاہم اب گوگل اور ایپل سمیت 15 اعلیٰ کمپنیوں نے اپنے ملازمین کے لیے ڈگری کی شرط چھوڑ دی ہے۔

    یہ کمپنیاں ملازمت کے لیے آنے والے افراد کے تجربے اور اس کی صلاحیتوں کو پرکھتی ہیں۔ ان کی فہرست میں اب ڈگری سب سے آخر میں آتی ہے اور اس کا ہونا یا نہ ہونا بھی اب ان کے لیے برابر ہے۔

    مزید پڑھیں: گوگل اپنے ملازمین میں کن خصوصیات کو ترجیح دیتا ہے؟

    اور یہ تو آپ جانتے ہی ہیں کہ انٹرنیٹ کے اس تیز رفتار دور میں کمسن بچے اور نوجوان بھی نہایت کم عمری میں ٹیکنالوجی کی دنیا کے نئے نئے پہلو روشناس کروا رہے ہیں۔

    ان کمپنیوں کو اب ایسے ہی افراد کی ضرورت ہے۔

    گوگل نے اپنی ملازمت کا یہ معیار یوں ہی وضع نہیں کیا۔ ایک رپورٹ کے مطابق گوگل نے کئی سال تک تحقیق کی کہ مالکان اور مینیجرز ملازمت دینے کے لیے ڈگری کی شرط تو رکھ دیتے ہیں لیکن اس کے مطابق ملازمت نہیں دے پاتے۔

    مثال کے طور پر بینک ایک انجینئر کی ڈگری دیکھ کر بھی اسے ملازم رکھ لیتا ہے یہ جانتے ہوئے بھی کہ اسے بینکنگ سیکٹر کے بارے میں کچھ علم نہیں۔

    اسی طرح کوئی شخص بینکنگ کا ماہر اور شوقین ہوگا لیکن اس کے پاس ڈگری کسی اور شعبے کی ہوگی تو یا تو وہ اپنے شوق کے برخلاف کام کرے گا یا پھر اپنی ڈگری سے مختلف کام کرنے پر مجبور ہوگا۔

    مزید پڑھیں: گوگل کے ملازم دفتر میں کیا کھاتے ہیں؟

    گوگل کے مطابق اصل اہمیت اس بات کی ہے کہ کوئی شخص کتنا قابل ہے اور کس شعبے میں مہارت اور نئے آئیڈیاز رکھتا ہے۔

    تاہم اب ایسا بھی نہیں ہے کہ آپ ڈگری کو بالکل ہی غیر ضروری سمجھنا شروع کردیں۔

    ماہرین کے مطابق یونیورسٹی میں وقت گزارنا کسی انسان کی شخصیت کو نکھارنے میں معاون ثابت ہوتا ہے جبکہ اس کی شخصیت پر اعتماد بھی ہوتی ہے۔

  • آرمی چیف کا لاہور کی باہمت بیٹی فجر کو نوکری اور مزید تعلیم کا موقع دینے کا اعلان

    آرمی چیف کا لاہور کی باہمت بیٹی فجر کو نوکری اور مزید تعلیم کا موقع دینے کا اعلان

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے لاہور کی باہمت بیٹی فجر کو نوکری اور مزید تعلیم کا موقع دینے کا اعلان کردیا اور کہا کہ فجر جیسی بچیاں ہمارے لیے مشعل راہ اور ہمت کا نشان ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے لاہور کی باہمت بیٹی کیلئے خصوصی اقدام کرتے ہوئے فجر کو فوج کے زیرانتظام نوکری دے دی۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی ہدایت پرفجر کو مزید تعلیم کا موقع بھی فراہم کیا جائے گا، لاہور کی باہمت بیٹی فجر کا پیغام سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا۔

    ترجمان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ فجرجیسی بچیاں ہمارے لیے مشعل راہ اور ہمت کا نشان ہیں۔

    یاد رہے کہ الیکشن 2018 سے جہاں کروڑوں پاکستانیوں کی امید وابستہ تھی وہیں لاہور کی باہمت بیٹی فجر بھی تمام مشکلات اور معذوری کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ووٹ ڈالنے آئی۔

    اس موقع پر فجر کا کہنا تھا کہ ووٹ اپنے اورملک کی مستقبل کیلئے ڈالیں، گھر بیٹھیں گے تو ووٹ ضائع ہوجائے گا، ووٹ دینا لازمی ہے۔

    فجرنے شکوہ کیا تھا کہ ملک میں انصاف اور روزگار نہیں ملتا، تعلیم حاصل کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سعودی عرب: 12 شعبوں میں تارکین وطن کو ملازمت دینے پر پابندی عائد

    سعودی عرب: 12 شعبوں میں تارکین وطن کو ملازمت دینے پر پابندی عائد

    ریاض: سعودی حکام نے 12 مختلف شعبوں میں تارکین وطن کو ملازمت دینے پر پابندی عائد کر دی، اب صرف سعودی شہری ہی ان شعبوں میں ملازمت حاصل کرسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ولی عہد سلمان بن ولید کے ویژن 2030 کے تحت خواتین کو ملازمت کے میدان میں بڑی تعداد میں سامنے لایا جائے گا، جسے مدنظر رکھتے ہوئے تارکین وطن کو 12 شعبوں میں ملازمت دینا ممنوع قراردیا گیا ہے۔ اب شعبوں میں صرف سعودی شہری ملازمت حاصل کرسکیں گے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق اس اقدام پر عمل درآمد کا فیصلہ وزیر برائے افرادی قوت علی بن ناصر کی جانب سے ستمبر 2018 میں کیا جائے گا، جس کے اطلاق کے لیے حکمت عملی وضع کی جارہی ہے۔

    سعودی عرب، تارکین وطن کے اقامے کی فیس 200 ریال ماہانہ مقرر

    وزیر برائے افرادی قوت کے ترجمان خالد ابالخیل کا کہنا ہے کہ تارکین کی جن شعبوں میں ملازمت پر پابندی ہوگی، ان میں گھڑیوں کی دکان، آپٹیکل اسٹورز، الیکٹریکل شاپ، طبی آلات کے اسٹورز، تعمیراتی سامان کی دکانیں، گاڑیوں کے اسپیئر پارٹس کے اسٹورز، کارپیٹ کی دکان، آٹو موبائل، گھریوں اور فرنیچر کے شورومز، گھریلوں مصنوعات کی دکان اور بیکریاں شامل ہوں گی۔

    پی آئی اے کی سعودی عرب اورچین کے لئے پروازوں کی تعداد میں اضافہ

    یاد رہے کہ گذشتہ سال سعودی عرب میں تیل کی قیمتوں میں اچانک کمی سے ملک میں بے روزگاری کی شرح میں 12 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    واضع رہے کہ گذشہ سال نومبر میں سعودی عرب کے درجنوں بااثر افراد کی گرفتاری عمل میں آئی تھی، جن پر بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کا الزام تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کینیڈا نے ملازمتوں کے نئے مواقع فراہم کردیے

    کینیڈا نے ملازمتوں کے نئے مواقع فراہم کردیے

    اوٹاوا: کینیڈا کے صوبے سسکیچوان نے ملازمتوں کے نئے مواقع فراہم کر نے کا اعلان کرتے ہوئے متعدد نئے شعبے اسکل ورکر پروگرام میں شامل کردیے ‘ جبکہ آٹھ شعبہ جات میں کمی کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سسکیچوان امیگرینٹ پروگرام کے تحت اعلان کیا گیا ہے کہ اسکل امگریشن کے لیے گزشتہ سال 43 کیے جانے والے شعبہ جات کی تعداد 35 کردی گئی ہے‘ کچھ شعبہ جات حذف کردیے گئے ہیں اور کچھ نئے شامل کیے گئے ہیں‘ یہ فہرست گزشتہ برس 17 سے بڑھا کر 43 کی گئی تھی۔

    سی ایم ای سی کی جاری کردہ فہرست  میں جو پیشے شامل ہیں‘ ان میں  سول انجینئرنگ، مکینیکل انجینئرز، الیکٹرکل انجینئرز، انڈسٹریل انجینئرز، کمپیوٹر انجینئرز، آرکیٹکٹ، لینڈ سرویور،  سافٹ ویئر انجینئرز ، ویب ڈیزائنر، سائیکولوجسٹ، سوشل ورکرز، ارلی چائلڈ ایجوکیشن اسسٹنٹ، میڈیکل لیبارٹری، ٹیکنولوجسٹ، میڈیکل سونوگرافر، مینیجر ان سوشل کمیونٹی، جیو لاجیکل اینڈ منرل ٹیکنیشن، بائیولوجسٹ، زراعت سے متعلقہ افراد، لینڈ اسکیپ اسیشلسٹ، الیکٹرونک سروس ٹیکنیشن، انڈسٹریل میکینکس، میٹا کیوٹرز، مشینسٹ، کیبنٹ میکرز، انڈسٹریل مکینکس، ہیوی ڈیوٹی ایکیوپمنٹ مکینکس، آٹو موٹرزسروس ٹیکنیشن، ٹرک اینڈ بس میکینکس، موٹر وہیکل ریپئرنگ کرنے والے ، ویلڈر، مینیجر ان نیوٹرل ، مینیجر ان اگریکلچر، یوٹیلٹی مینیجر شامل ہیں۔

    سی ایم ای سی کی  جانب سے جاری کردہ  فہرست  میں سے جن شعبہ جات کوخارج کیا گیا ہےان میں ایڈورٹائزنگ مارکیٹنگ اینڈ پیلک ریلشن مینجر، فنانشل اییڈ انوسٹمنٹ انیلیسز، کیمیکل ٹیکنولوجسٹ، سول انجینئر، الیکٹریکل انجینئر، ڈرافٹنگ ٹیکنولوجسٹ، اور فیسیلٹی آپریشن شامل ہیں۔

    سسکیچوان امیگریشن حکام نے امیگریشن  کے خواہش مند افراد کے لیے درخواست فارم 10 جنوری کو جاری کیا جسے 11 جنوری کو روک لیا گیا، جس میں تقریبا 400 افراد کی درخواستیں موصول ہوئیں۔

    امیگریشن ترجمان کے مطابق سال 2018 کے لیے 2600 افراد کو سسکچوان میں ملازمت  کے مواقع فراہم کیے جائیں گے جن کے دوخواست فارم وقفے وقفے سے جاری کیے جائیں گے۔  درخواست فارم کی فیس 300 ڈالر ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بھارت میں باحجاب مسلمان خاتون کوملازمت دینے سے انکار

    بھارت میں باحجاب مسلمان خاتون کوملازمت دینے سے انکار

    نئی دہلی : بھارت میں مسلمان دشمنی عروج پر ہے ، باحجاب مسلمان خاتون کو ملازمت دینے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں مسلمان دشمنی میں ہرگزرتے دن کے ساتھ کمی کے بجائے اضافہ ہورہا ہے، نئی دہلی میں مسلمان خاتون کوحجاب لینے کی وجہ سے ملازمت دینے سے انکارکر دیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ستائیس سالہ ندال زویا نے دارالحکومت نئی دہلی کے ایک یتیم خانے میں ملازمت کی درخواست دی تھی۔

    یتیم خانے کی انتظامیہ نے زویا کوملازمت دینے سے انکارکرتے ہوئے کہا کہ حجاب کے باعث دور سے ہی پتا چلتا ہے کہ وہ مسلمان ہیں۔

    انہوں نے زور دیا کہ وہ دارالطفال میں کسی قسم کی مذہبی تفریق روا نہیں رکھنا چاہتے حتی کہ وہاں ہندو ازم کا بھی کوئی عمل دخل نہیں ہوگا اور یتیم خانے کے اندر کسی قسم کی مذہبی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دیں گے۔

    انتظامیہ نے مزید کہا کہ انہوں نے ایک دوسرے مسلم لڑکی کو ملازمت پر رکھ لیا کر لیا ہے، جو مذہبی سوچ سے آزاد ذہنیت کے ساتھ جدید خیالات رکھتی ہیں۔

    خیال رہے زویا نے سوشل ورک میں ماسٹرزڈگری حاصل کی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • ملازمت کے لیے دیے جانے والے انٹرویو غیر ضروری؟

    ملازمت کے لیے دیے جانے والے انٹرویو غیر ضروری؟

    ملازمت کے لیے انٹرویو ہر شخص کی زندگی کا ایک اہم مرحلہ ہوتا ہے اور ملازمت ملنے سے قبل دیے جانے والے انٹرویو بہت اہمیت کے حامل ہوتے ہیں۔

    سماجی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ انٹرویو دراصل آپ کا پہلا تاثر تشکیل دیتا ہے اور اسی تاثر کی بنا پر انٹرویو لینے والے افراد آپ کو ملازمت دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کرتے ہیں۔

    انٹرویو میں صرف آپ کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں ہی کو نہیں بلکہ آپ کی ظاہری شخصیت، آپ کا رویہ اور رکھ رکھاؤ بھی جانچا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انٹرویو کے لیے جانے والے افراد لباس سمیت ایک ایک چیز کا خیال رکھتے ہیں۔

    لیکن حال ہی میں کچھ ماہرین نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ ملازمت کے لیے یہ انٹرویو نہ صرف بے فائدہ ہیں، بلکہ بعض اوقات نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: پیشہ ورانہ زندگی میں اپنائے جانے والے آداب

    امریکا کے ییل اسکول آف مینجمنٹ میں مینجمنٹ اور مارکیٹنگ کی پروفیسر جیسن ڈینا کا کہنا ہے کہ ملازمت کے لیے کیے جانے والے انٹرویو امیدواروں کے بارے میں ایسا تاثر قائم کرتے ہیں جو بعد ازاں بالکل غلط ثابت ہوتا ہے۔

    ڈینا کا کہنا ہے کہ 10 منٹ کے مختصر عرصے میں کسی کی شخصیت کو جانچنا نا ممکن ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انٹرویو دینے والا شخص اس موقع پر اپنے مزاج کے برعکس خوش اخلاقی اور ذہانت کا مظاہرہ کرتا ہے لیکن ضروری نہیں کہ وہ واقعی ایسا ہو۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ چونکہ امیدوار انٹرویو میں پوچھے جانے والے سوالات کے لیے ذہنی طور پر تیار ہو کر آتے ہیں، لہٰذا یہ کہنا مشکل ہے کہ ملازمت ملنے کے بعد جب انہیں کسی غیر متوقع صورتحال کا سامنا کرنا پڑے گا، اس وقت وہ بروقت فیصلہ کر سکیں گے یا نہیں۔

    ڈینا نے اس امر کی طرف بھی اشارہ کیا کہ ہر شخص کی صلاحیتیں مختلف ہوتی ہیں۔ کچھ لوگ بہت اچھی گفتگو کرنے کے عادی ہوتے ہیں البتہ جب عمل کا وقت آتا ہے تو ان کی کارکردگی نہایت ناقص ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: ملازمت کا پہلا دن؟ ان غلطیوں سے بچیں

    اسی طرح کچھ لوگ گفتگو کے دوران سامنے والے شخص کو متاثر کرنے میں ناکام رہتے ہیں لیکن جب وہ کوئی کام کرتے ہیں تو اپنی بھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

    ڈینا کے مطابق یہ دونوں تضادات کمپنی کے مالکان کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں کیونکہ وہ ایک اچھی گفتگو کرنے والے لیکن کم صلاحیت کے حامل شخص کو ملازمت پر رکھ لیتے ہیں۔

    جبکہ ایک باصلاحیت شخص کو صرف اس لیے کھو سکتے ہیں کیونکہ وہ انٹرویو کے دوران اپنی گفتگو سے انہیں متاثر کرنے میں ناکام رہا۔

    پروفیسر ڈینا کا کہنا ہے کہ ملازمت کے لیے انٹریو کا رجحان پوری دنیا میں رائج ہے اور اسے ختم کرنا تو ناممکن ہے، تاہم انٹریو کے دوران ایسے طریقہ کار اپنائے جانے کی ضرورت ہے جس میں امیدوار کی اصل صلاحیتوں کے بارے میں جانا جا سکے۔

  • آپریشن کے دوران سیلفی لینے پر ڈاکٹر سمیت عملہ معطل

    آپریشن کے دوران سیلفی لینے پر ڈاکٹر سمیت عملہ معطل

    قاہرہ: مصر کے نجی اسپتال میں آپریشن کے دوران سیلفی لینے پر عوامی ردِ عمل سامنے آنے کے بعد انتظامیہ نے ڈاکٹر سمیت پورے عملے کو معطل کردیا وزیر صحت نے ڈاکٹر کو طلب کر کے واقعے کی تفصیلات بھی طلب کیں۔

    عرب نیوز ایجنسی کے مطابق مصر کے شمالی صوبے البحیرہ میں آپریشن کے دوران مرد گائنا کالوجسٹ ڈاکٹر نے آپریشن کے دوران اپنی کارکردگی دکھانے کے لیے دیگر اسٹاف ممبران کے ساتھ سیلفی لی اور فیس بک پیچ پر پوسٹ کردی۔

    ڈاکٹر کی جانب سے تصویر پوسٹ کرنے کے بعد لوگوں نے اس پر شدید تنقید کی جس کے بعد ڈاکٹر نے سیلفی ہٹالی تاہم انتظامیہ نے اس بات کا نوٹس لیتے ہوئے ڈاکٹر اور اُس میں موجود تمام عملے کو معطل کردیا۔

    لوگوں کی جانب سے کی جانے والی تنقید پر البحیرہ صوبے میں وزارت صحت کے سکریٹری ڈاکٹر علاء عثمان نے سیلفی پوسٹ کرنے والے ڈاکٹر کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے جب کہ انتظامی استغاثہ نے بھی سرزنش کے اقدامات سے قبل ڈاکٹر کو طلب کیا۔

    واقعے کے مرکزی کردار ڈاکٹر عبداللطيف عاشور نے آپریشن تھیٹر میں سیلفی لینے اور مریض کی حرمت پامال کرنے کی وجہ بتانے سے انکار کر دیا۔

    ان کا کہنا ہے کہ اجازت لینے کے بعد آپریشن کے دوران مریض کی تصویر لینا قانونی اور اخلاقی لحاظ سے کسی قسم کی خلاف ورزی شمار نہیں ہوتی بشرط یہ کہ تصاویر میں مریض کا چہرہ نظر نہ آئے۔

    عبداللطیف نے باور کرایا کہ وہ ایک بڑے ڈاکٹر ہیں اور ان کی اپنی ایک ساکھ ہے لہذا انہوں نے پہلے مریضہ سے اجازت لی تھی تاہم انہیں یہ خیال نہیں رہا کہ پس منظر میں کیا ظاہر ہو رہا ہے۔

    دوسری جانب اسپتال انتظامیہ نے عوامی ردِ عمل سامنے آنے کے بعد سیلفی لینے اور اپنی نوکری میں غفلت برتنے پر ڈاکٹر سمیت تصویر میں نظر آنے والے دیگر عملے کو بھی معطل کرتے ہوئے تمام افراد کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا۔