Tag: Jobs

  • ہمارے دور میں روزگار میں 62 فیصد اضافہ ہوا: اسد عمر

    ہمارے دور میں روزگار میں 62 فیصد اضافہ ہوا: اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ ہمارے دور میں مجموعی طور پر روزگار میں اضافے کی شرح 62 فیصد بہتر ہوئی، ہماری پالیسیز 5 سال چلتی رہیں تو یقین ہے 1 کروڑ نوکریوں کے قریب پہنچ جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ گزشتہ 3 سال میں 55 لاکھ 50 ہزار کے قریب روزگار میں اضافہ ہوا، مسلم لیگ ن کے 5 سالہ دور میں 57 لاکھ کا اضافہ ہوا تھا، مسلم لیگ ن کی حکومت میں جتنا اضافہ ہوا اتنا ہی 3 سالوں میں ہم نے کیا۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سب سے زیادہ روزگار شعبہ زراعت میں ہے، مسلم لیگ ن کے دور میں 7 لاکھ 20 ہزار افراد کے روزگار کی کمی ہوئی، ہمارے 3 سالہ دور میں زراعت کے شعبے میں 14 لاکھ 20 ہزار افراد کے روزگار کا اضافہ ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ صنعت میں ن لیگ دور میں جتنا اضافہ ہوا اس سے زیادہ ہمارے دور میں ہوا، مجموعی طور پر روزگار میں اضافے کی شرح 62 فیصد بہتر ہے، ہمارے دور میں 11 لاکھ لوگوں کو بیرون ملک ملازمت ملی۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی تمام پالیسی کو پیداواری شعبے پر مرکوز کیا، گندم، چاول، گنا اور مکئی کی فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئیں۔ مسلم لیگ ن نے 5 سال میں گندم میں 5 روپے فی من اضافہ کیا، ہم نے 3 سالہ دور میں گندم کی فی من قیمت میں 900 روپے کا اضافہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ فیصل آباد میں سریے کے دام پر ٹیکسٹائل مشینری بک رہی تھی، ہمارے دور میں اربوں ڈالر کی نئی مشینری لائی جا رہی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق پہلی بار جی ڈی پی مسلسل 2 سال گروتھ کر رہی تھی، ہماری پالیسیز 5 سال چلتی رہیں تو یقین ہے 1 کروڑ نوکریوں کے قریب پہنچ جائیں گے۔

  • سعودیوں کے نام سے کام کرنیوالے غیرملکیوں کے گرد گھیرا تنگ

    سعودیوں کے نام سے کام کرنیوالے غیرملکیوں کے گرد گھیرا تنگ

    ریاض : سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود اورجنرل آرگنائزیشن فار سوشل انشورنس نے تنخواہوں کی وصولی یقینی بناؤ کے نام سے مہم شروع کی ہے۔

    سیدتی کے مطابق اس مہم میں قومی کمیٹی برائے انسداد کاروباری پردہ داری تعاون دے گی جبکہ متعدد متعلقہ ادارے مہم میں شریک ہوں گے۔

    مہم میں شریک ادارے مختلف حوالوں سے مہم کی اہمیت کو اجاگر کریں گے، ان میں لیبر مارکیٹ کی استعداد بڑھانا، آجر اور اجیر تمام فریقوں کے حقوق کا تحفظ، نقدی پر انحصار کم سے کم کرنا، انسانی اسمگلنگ اور سعودیوں کے نام سے غیرملکیوں کے کاروبار کا انسداد شامل ہیں۔

    پروگرام کے اہداف کیا ہیں؟
    وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود چاہتی ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر میں ملازمت دینے اور کرنے والے فریقوں کے حقوق محفوظ ہوں، نجی ادارے مقررہ وقت پر طے شدہ تنخواہ پابندی سے ادا کریں، اس سے لیبر مارکیٹ کی کارکردگی بہتر ہوگی اور ملازمین کا پیداواری ریکارڈ بڑھے گا۔

    جنرل آرگنائزیشن فار سوشل انشورنس کے معاون گورنر اور مدد ادارے کے چیئرمین انجینیئر احمد العمران نے کہا کہ سوشل انشورنس میں رجسٹرڈ محنتانوں کے اعدادوشمار کو بنیاد بنا کر اس بات کی تصدیق کی جاسکے گی کہ متعلقہ ادارہ ملازمت کے معاہدے میں درج کارکنان کی تنخواہیں ادا کررہا ہے یا نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مہم کا مقصد یہ بھی ہے کہ سعودیوں کے نام سے غیرملکیوں کے کاروبار کا انسداد کیا جائے۔ یہ پتا چلایا جائے کہ کس کا کاروبار اپنا ہے اور کون کسی اور کے نام سے اپنا کاروبار کررہا ہے۔

    یاد رہے کہ وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے محنتانہ تحفظ پروگرام جاری کیا تھا، مدد پلیٹ فارم کے ذریعے اس کا نیا ایڈیشن جاری کیا گیا ہے تاکہ نجی ادارے پروگرام کے تقاضے پورے کریں۔

  • اتحاد ایئر ویز میں 1 ہزار ملازمتوں کا اعلان

    اتحاد ایئر ویز میں 1 ہزار ملازمتوں کا اعلان

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کی دوسری قومی ایئر لائن اتحاد ایئر ویز نے 1 ہزار نئی ملازمتوں کا اعلان کیا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق اتحاد ایئر ویز کو اپنے کیبن کریو میں ایک ہزار نئے افراد کی ضرورت ہے جس کے لیے ایئر لائن نے اپنی ویب سائٹ پر اشتہار جاری کردیا ہے۔

    کووڈ 19 کی وبا کے دوران مالی مشکلات کی وجہ سے اتحاد ایئر ویز نے سینکڑوں ملازمین کو فارغ کردیا تھا تاہم اب ادارے کا کہنا ہے کہ وبا میں کمی کے باعث ان کے کاروبار میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے لہٰذا انہیں مزید عملہ درکار ہے۔

    نئی ملازمتوں کے لیے لوگ مشرق وسطیٰ اور یورپ کے 10 مختلف شہروں سے لیے جائیں گے۔

    ایئر لائن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ منتخب کردہ امیداروں کو ایک جامع تربیتی پروگرام کروایا جائے گا جس کے بعد ان کی ملازمت کا آغاز ہوگا۔

    ترجمان کے مطابق اتحاد کے کیبن کریو کو ٹیکس فری آمدنی، کمپنی میڈیکل انشورنس، رعایتی سفری سہولیات، ٹرانسپورٹ، ادارے کی جانب سے ابو ظہبی میں مکمل فرنشڈ رہائش، اور ابو ظہبی میں کھانے پینے اور مختلف تفریحی سرگرمیوں پر رعایت حاصل ہوتی ہے۔

  • سعودی عرب : حکومت نے تمام اسکولوں کیلئے ہدایات جاری کردیں

    سعودی عرب : حکومت نے تمام اسکولوں کیلئے ہدایات جاری کردیں

    ریاض : سعودی حکومت کی جانب سے تعلیم یافتہ شہریوں کو روزگار کی فراہمی کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں، اس حوالے سے اسکولوں میں خالی آسامیوں کو پر کیا جائے گا۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق مملکت کے تمام نجی و انٹرنیشنل اسکولوں میں سعودائزیشن کی شرح 90 فیصد کرنے کا نفاذ اتوار سے ہوگا۔ وزارت ہیومن ریسورسز نے اسکولوں کو چار ماہ کی مہلت دی تھی جو 29 اگست کو ختم ہونے والی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ’فیصلے کے نفاذ کے ساتھ ہی سعودی شہریوں کے لیے آٹھ ہزار اسامیاں پیدا ہوں گی۔ یہ وہ مرد و خواتین شہری ہیں جنہوں نے اعلیٰ ڈگریاں حاصل کر رکھی ہیں جبکہ تین سال کے بعد شہریوں کے لیے 28 ہزار اسامیاں پیدا ہونے کا امکان ہے۔

    وزارت ہیومن ریسورسز نے نجی اور انٹرنیشنل اسکولوں میں سعودی ملازمین کی کم سے کم تنخواہ پانچ ہزار ریال اور معاہدہ ایک سال کا مقرر کیا ہے۔ وزارت نے واضح کیا ہے کہ جن سعودی ملازمین کی تنخواہ پانچ ہزار سے کم ہوگی ان اداروں کو سعودائزیشن پروگرام میں شامل نہیں کیا جائے گا۔

  • کویت میں غیر ملکی افراد کے لیے ملازمتوں کا فیصلہ

    کویت میں غیر ملکی افراد کے لیے ملازمتوں کا فیصلہ

    کویت سٹی: کویت میں تین مخصوص شعبوں میں بیرون ممالک سے کارکنان کی بھرتیوں کا فیصلہ کیا گیا ہے، ان میں سرکاری معاہدوں، میڈیکل سیکٹر اور تعلیم کے شعبے شامل ہیں۔

    کویتی میڈیا کے مطابق پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت نے 3 مخصوص شعبوں میں بیرون ملک سے کارکنان کی بھرتیوں کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ان تینوں مخصوص شعبوں میں سرکاری معاہدوں، میڈیکل سیکٹر اور تعلیم کے شعبے شامل ہیں۔

    ان تینوں شعبوں کو بیرون ملک سے مزدوروں کی خدمات حاصل کرنے کی اجازت دی جائے گی، اس کے علاوہ خصوصی کمیٹی لیبر مارکیٹ کی ضرورت کے لیے جو ضروری سمجھے اقدامات اٹھا سکتی ہے۔

  • سعودی عرب میں روزگارکے حوالے سے بڑی خبر

    سعودی عرب میں روزگارکے حوالے سے بڑی خبر

    ریاض : سعودی عرب میں گزشتہ ماہ کے دوران 3ہزار افراد کو فیکٹریوں میں ملازمت پر رکھا گیا جبکہ مملکت میں فیکٹریوں کی تعداد میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔

     سعودی وزارت صنعت ومعدنیات نے کہا ہے کہ اکتوبر کے دوران تین ہزار سعودیوں کو فیکڑیوں میں ملازم رکھا گیا ہے جب کہ32فیکڑیوں نے پیداوار شروع کردی ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیر صنعت بندر الخریف کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں اکتوبر کے آخر تک فیکڑیوں کی کل تعداد نو ہزار 600ہوگئی ہے جبکہ ستمبر میں ان کی تعداد نو ہزار 400 تھی۔

    انہوں نے کہا کہ صنعتی شعبے نے اکتوبر میں قومی اہداف کے حصول کا سلسلہ بر قرار رکھا ہے، اکتوبر میں 124 کارخانوں کولائسنس جاری کیے گئے جو مستقبل میں روزگار کے پانچ ہزار مواقع فراہم کریں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کورونا وبا کے باوجود 31 فیکڑیوں نے کام شروع کردیا ہے، وزارت کی رہورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 90 کارخانوں پر 1.56 ارب ریال کا سرمایہ لگایا گیا ہے۔

    صنعت کے شعبے میں کام کرنے والے 1594 غیر ملکی ملازم چلے گئے ان کی جگہ سعودیوں کا تقرر کیا گیا ہے۔

  • سعودی حکومت نے ملازمتوں سے متعلق ہدایات جاری کردیں

    سعودی حکومت نے ملازمتوں سے متعلق ہدایات جاری کردیں

    ریاض : سعودی حکومت نے ملکی اور غیر ملکی کارکنان کے لیے ملازمت کی فراہمی سے متعلق نجی کمپنیوں کو اہم ہدایات جاری کردیں، قانون کا اطلاق آئندہ سال سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزیر افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی انجینئر احمد سلیمان الراجحی نے ٹھیکیداری اور اصلاح و مرمت کے شعبے میں تین فیصد سعودائزیشن کے قانون کی منظوری دی ہے۔

    وزارت افرادی قوت کے پروگرام نطاقات کے تحت اس شعبے میں سعودی کارکنوں کو ملازمت دینا لازمی ہو گا، سعودی خبررساں ایجنسی کے مطابق قانون پر عمل درآمد یکم شعبان 1442 ہجری بمطابق 14 مارچ 2021 سے کیا جائے گا۔

    وزارت افرادی قوت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ تعمیرات و اصلاح و مرمت کے شعبے میں 3 فیصد سعودائزیشن کے قانون سے مقامی نوجوانوں کو روزگار کے بہتر مواقع میسر آئیں گے جبکہ اس فیلڈ سے منسلک مقامی افراد کو اپنی صلاحیت منوانے کے بھی مواقع ملیں گے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ آپریشن اینڈ مینٹینینس کے شعبے میں کام کے بے شمار مواقع ہیں جبکہ اس شعبے میں نطاقات پروگرام میں اضافہ سے کافی بہتری آئے گی۔

    واضح رہے وزارت افرادی قوت کے پروگرام نطاقات میں ٹھیکیداری اور اصلاح و مرمت کے شعبے کو چھ حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جس میں پہلا حصہ چھوٹی کمپنی پر مشتمل ہوتا ہے جہاں کارکنوں کی تعداد 6 سے49 ہوتی ہے اسے چھوٹی کیٹگری ب کہا جاتا ہے.

    اس کے علاوہ درمیانی کیٹگری الف میں کارکنوں کی تعداد 50 سے99 تک ہوتی ہے، درمیانی کیٹگری ب میں سو سے199کارکن ہوتے ہیں جبکہ درمیانی کیٹگری ج میں کارکنوں کی تعداد 200 سے 499 ہوتی ہے۔

    بڑی کمپنی میں کارکنوں کی تعداد 500 سے 2999 تک ہوتی ہے جبکہ جائنٹ کمپنی میں کارکنوں کی تعداد 3000 سے شروع ہوتی ہے۔

    نطاقات پروگرام کے تحت 5 کیٹگریز بنائی گئی ہیں جس میں ریڈ کیٹگری میں سعودی کارکنوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے اس کیٹگری میں آنے والی کمپنی کے تمام قانونی معاملات سیز کردیئے جاتے ہیں۔

    دوسری کیٹگری کو لو گرین کہا جاتا ہے جبکہ تیسری کیٹگری مڈل گرین چوتھی ہائی گرین اورپانچویں کیٹگری کو پلاٹینیم کہا جاتا ہے۔

    پانچویں اور چوتھی کیٹگری میں آنے والی کمپنیوں کو تمام مراعات حاصل ہوتی ہیں انہیں مطلوبہ تعداد میں غیر ملکی کارکنوں کے ویزے بھی جاری کیے جاتے ہیں جبکہ دیگر معاملات میں بھی کسی قسم کی دشواری نہیں ہوتی۔

  • سعودی عرب میں روزگار کی فراہمی سے متعلق اہم خبر

    سعودی عرب میں روزگار کی فراہمی سے متعلق اہم خبر

    ریاض : سعودی عرب نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی سے متعلق اہم اقدامات کرنے غور کیا جارہا ہے، اس سلسلے میں اراکین مجلس شوریٰ نے نجی اداروں میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی تجویز دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں مجلس شوریٰ کے ارکان نے مملکت کے نجی اداروں میں سعودائزیشن کی شرح بڑھانے اور کلیدی عہدے سعودیوں کے لیے مختص کرنے کی تجویز پر بحث کی ہے۔

    اس حوالے سے سعودی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ شوریٰ کا اجلاس بدھ کو ڈاکٹر عبداللہ البلوی کی صدارت میں ہوا، شوریٰ میں نوجوانوں، سماج اور خاندانی امور کی کمیٹی نے آن لائن اجلاس میں قانون محنت کی دفعہ 26 کی شق دو میں ترمیم کے مسودے پر بحث کی۔

    نائب وزیر افرادی قوت و سماجی بہبود ڈاکٹر عبداللہ ابوثنین نے تجویز پیش کی کہ سعودائزیشن کی شرح بڑھا دی جائے، نجی اداروں میں سعودیوں کا تناسب بڑھایا جائے اور مقامی شہریوں کے لیے نجی اداروں میں روزگار کا مناسب ماحول پیدا کیا جائے۔

    شوریٰ کی کمیٹی کے ارکان نے نائب وزیر سے اس تجویز کی تفصیلات دریافت کیں اور ان پر تفصیلی بحث کی، پروگرام کے مطابق مجلس شوریٰ کی کمیٹی اپنی سفارش اور تجویز کا ہر پہلو سے جائزہ لینے کے بعد فیصلہ دے گی۔

  • سعودی حکومت نے لاکھوں ملازمتیں دینے کا اعلان کردیا

    سعودی حکومت نے لاکھوں ملازمتیں دینے کا اعلان کردیا

    ریاض : سعودی عرب نے سیاحت کے فروغ کیلئے اقدامات کا آغاز کردیا، اس سلسلے میں 16 لاکھ ملازمتیں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، 2020تک سیاحت سے مقامی آمدنی میں 10 فیصد تک اضافہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی حکام نے مملکت میں سیاحت کے فروغ اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے کیلئے اہم فیصلہ کیا ہے، سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ وزارت سیاحت کے قیام کا فرمان جاری کیا ہے۔

    اس حوالے سے سعودی وزیر سیاحت احمد الخطیب کا کہنا ہے کہ وزارت سیاحت 16 لاکھ تک اسامیاں فراہم کرے گی، اس اقدام سے سال2020تک سیاحت سے مقامی آمدنی میں 10 فیصد تک اضافہ ہوگا سعودی حکومت ملک میں سیاحت کو آمدنی اور روزگار کا بنیادی ذریعہ بنانے کے لیے وزارت کو مطلوب تمام سہولیات مہیا کرے گی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سیاحت کی قومی حکمت عملی کا مقصد سیاحوں کو جامع خدمات اور پرکشش سیاحتی پیشکشیں فراہم کرنا ہے۔ وزارت سیاحت موجودہ اور نئے سرمایہ کاروں کو سیاحتی پروگراموں کے حوالے سے پرکشش ماحول فراہم کرے گی۔

    احمد الخطیب نے کہا کہ سیاحت کے شعبے میں جلد نئے منصوبے دیکھنے کو ملیں گے، سعودی لڑکوں اور لڑکیوں کو سیاحت کے  شعبے سے منسلک کرنے کے لیے تیار کیا جائے گا۔‘

  • قطر کی پاکستان کو 1لاکھ ملازمتیں دینے کی پیشکش، قطری وزیر خارجہ

    قطر کی پاکستان کو 1لاکھ ملازمتیں دینے کی پیشکش، قطری وزیر خارجہ

    نیو یارک : قطری وزیر خارجہ محمد بن عبد الرحمٰن پاکستانی ہم منصب سے ملاقات کے دوران پاکستان کے ایک لاکھ ہنر مند افراد کو ملازمتیں دینے کی پیشکش کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کے لیے امریکی شہر نیو یارک میں موجود پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے قطری ہم منصب محمد بن عبد الرحمٰن نے ملاقات کی، دوران ملاقات دونوں وزراء خارجہ کے درمیان باہمی تعلقات اور تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق ہوا۔

    قطری وزیر خارجہ محمد بن عبد الرحمٰن نے شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے دوران خارجہ امور پر گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی ورکرز کو ایک لاکھ ملازمتیں دینے کی پیشکش کی۔

    یاد رہے کہ ایک روز قبل پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کویتی نائب وزیر اعظم سے ملاقات میں کہا تھا کہ پاکستان کویت سے برادرانہ تعلقات کو نہایت اہمیت دیتا ہے، دونوں ممالک خطے کی ترقی و استحکام پرمشترکہ نقطہ نظررکھتے ہیں۔

    ان کا کویتی نائب وزیر اعظم سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تیل کی تلاش، زراعت میں تجارت اور سرمایہ کاری بڑھائی جائے۔