Tag: Joe Biden

  • پیوٹن کو نہیں پتا کہ اس کہ ساتھ کیا ہونے والا ہے، جوبائیڈن

    پیوٹن کو نہیں پتا کہ اس کہ ساتھ کیا ہونے والا ہے، جوبائیڈن

    واشنگٹن : امریکی صدر جوبائیڈن نے روس کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیوٹن کو نہیں پتا کہ اس کہ ساتھ کیا ہونے والا ہے؟ اسے اس کی بڑی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔

    واشنگٹن میں پہلی اسٹیٹ آف دی یونین سے خطاب کے موقع پران کا کہنا تھا کہ آزادی ہمیشہ ظلم پر فتح حاصل کرے گی،6روزقبل پیوٹن نےآزاد دنیا کی بنیادیں ہلانے کی کوشش کی۔

    صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ پیوٹن نے سوچا وہ آزاد دنیا کوجھکا سکتا ہے پر پیوٹن کااندازہ غلط نکلا، پیوٹن کو اس طاقت کی دیوار کا سامنا کرنا پڑا جس کا اس نے تصور بھی نہ کیا تھا،

    انہوں نے کہا کہ صدر زیلنسکی سے لے کر ہر یوکرینی کے عزم نے دنیا کومتاثر کیا، یوکرینی طلبہ سے لے کر ریٹائرڈ اساتذہ سب ہی سپاہی بنے ہوئے ہیں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ جنگ عظیم کے بعد نیٹو اتحاد یورپ میں امن واستحکام کیلئے قائم ہوا، یوکرین پر پیوٹن کا تازہ حملہ سوچا سمجھا اور بلا اشتعال ہے، پیوٹن نے بار بار سفارتی کوششوں کو مسترد کیا۔

    جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ پیوٹن کا خیال تھا کہ مغرب اور نیٹو جواب نہیں دیں گے، پیوٹن نے سوچا کہ وہ ہمیں تقسیم کرسکتا ہے، پیوٹن غلط تھا ہم تیار تھے، ہم نے سچ کے ساتھ روس کے جھوٹ کا مقابلہ کیا۔،

    انہوں نے کہا کہ ہم نے پیوٹن کا مقابلہ کرنے کیلئے آزادی پسند اقوام کا اتحاد بنایا، ہم روس کو تکلیف پہنچا رہے ہیں، پیوٹن اب پہلے سے کہیں زیادہ دنیا میں تنہا ہے، آج آزاد دنیا روسی صدر کوجواب دہ ٹھہرا رہی ہے،

    ان کا کہنا تھا کہ روس پر سخت اقتصادی پابندیاں نافذ کررہے ہیں، بڑے روسی بینکوں کو بین الاقوامی مالیاتی نظام سے کاٹ رہے ہیں، ہم روس کی ٹیکنالوجی تک رسائی کو روک رہے ہیں۔

    جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ ہمارےاقدامات روس کی اقتصادی طاقت کوختم کردیں گے، پابندیاں آئندہ سالوں میں روسی فوج کو کمزور کردیں گی، روسی بدعنوان لیڈروں نے اربوں ڈالر فائدہ اٹھایا، بدعنوان روسی لیڈروں کے اثاثوں کو ڈھونڈ کر منجمد کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی فضائی حدود تمام روسی پروازوں کیلئے بند کررہے ہیں، روسی کرنسل روبل اپنی قدر30فیصد تک کھوچکی ہے، روسی اسٹاک مارکیٹ اپنی قدر کا 40 فیصد کھو چکی ہے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ روس کی معیشت تباہ ہو رہی ہے جس کا پیوٹن ذمہ دار ہے، یوکرین کے عوام کو آزادی کی لڑائی میں مدد فراہم کر رہے ہیں، یوکرین کوایک بلین ڈالر سے زیادہ کی براہ راست امداد دے رہے ہیں۔

    جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ امریکی افواج یوکرین میں لڑنے کے لیے یورپ نہیں جارہیں، امریکی فوج نیٹو اتحادیوں کے دفاع کے لیے جا رہی ہیں، نیٹوممالک کی ایک ایک انچ زمین کا دفاع اجتماعی طاقت سے کریں گے۔

    پیوٹن مغرب کی طرف بڑھنے کا فیصلہ کرتا ہے تو افواج کو متحرک کریں گے، یوکرین کےعوام کیلئے اگلے چند دن ہفتے، مہینے مشکل ہوں گے، پیوٹن کو میدان جنگ میں وقتی فائدہ ہوسکتا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پیوٹن کوطویل عرصے میں بڑی قیمت ادا کرنا پڑے گی، پیوٹن ٹینکوں سے کیف کا گھیراؤ کرسکتا ہے پرعوام کے دل نہیں جیت سکتا، پیوٹن کو نہیں پتا اس کہ ساتھ کیا ہونے والا ہے۔

  • روس کے کئی اداروں پر مالی پابندیاں لگا رہے ہیں، امریکی صدر کا اعلان

    روس کے کئی اداروں پر مالی پابندیاں لگا رہے ہیں، امریکی صدر کا اعلان

    واشنگٹن : امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ امریکا روس کے کئی اداروں پر مالی پابندیاں لگا رہا ہے، روسی فوج نے یوکرین کو گھیرے میں لیا ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یوکرین پر روس کے حملے کے خلاف نیٹو فورسز متحد ہیں، امریکہ اور اس کے اتحادی یوکرین کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    وائٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے جوبائیڈن نے کہا کہ امریکی مفادات کے تحفظ کیلئے ہر آپشن استعمال کریں گے، یوکرین کو دفاعی ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھیں گے۔

    اپنے خطاب میں انہوں نے روس کی جانب سے اپنے فوجی دستے مشرقی یوکرین میں باغیوں کے زیر کنٹرول دو خطوں میں بھیجنے کے اقدام کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا۔

    یاد رہے کہ روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے گزشتہ روز مشرقی یوکرین میں باغیوں کے زیر کنٹرول علاقوں کو بطور آزاد ریاستیں تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ڈونیٹسک اور لوہانسک میں روسی حمایت یافتہ باغی 2014 سے یوکرین کی افواج سے لڑ رہے ہیں اور وہ وہاں ان علاقوں کو آزاد ریاستیں قرار دیتے ہیں۔

    مغربی طاقتوں کو خطرہ ہے کہ اس سے روسی افواج کا یوکرین کے مشرقی علاقوں میں داخل ہونا آسان ہوجائے گا۔ روس پر مالی پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ اب مغربی ممالک کی جانب سے روس میں سرمایہ کاری نہیں کی جائے گی۔

    انہوں نے دو روسی بینکوں وی ای بی اور روسی ملٹری بینک پر تجارتی پابندیاں لگانے کا اعلان کیا ہے جبکہ امریکہ کی جانب سے اہم روسی شخصیات اور خاندانوں کے اثاثوں پر بھی پابندیاں متوقع ہیں یعنی ان پابندیوں سے روسی معیشت کو عالمی مالیاتی نظام سے الگ کیا جائے گا۔

  • ‘بیماری اور موت سے بھرے موسمِ سرما کے لیے تیار رہیں’

    ‘بیماری اور موت سے بھرے موسمِ سرما کے لیے تیار رہیں’

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے کرونا ویکسین نہ لگوانے والوں کو وارننگ دے دی ہے، انھوں نے کہا کہ ویکسین نہ لگوانے والے بیماری اور موت سے بھرے موسمِ سرما کے لیے تیار رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے شہریوں سے کرونا ویکسین کی تیسری ڈوز لگوانے کی اپیل کرتے ہوئے ویکسین کے مخالفین کو بیماری اور موت کے خطرے سے بھرے موسم سرما سے خبردار کیا ہے۔

    وائٹ ہاؤس میں کووِڈ نائٹین کوآرڈینیشن ٹیم کے ساتھ ملاقات کے بعد جو بائیڈن کی جانب سے ذرائع ابلاغ کے لیے بیان جاری کیا گیا۔

    انھوں نے کہا کہ اگر آپ ویکسین لگواتے ہیں یا پھر آپ نے ویکسین کورس پورا کر لیا ہے، تو آپ شدید بیماری یا بیماری کے نتیجے میں موت کے خطرے سے محفوظ ہو جائیں گے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا حکومت کی جانب سے اختیار کردہ اقدامات کے سبب اومیکرون ویرینٹ ممکنہ حد تک تیزی سے نہیں پھیلا، لیکن اب یہ وائرس چوں کہ امریکا میں بھی پھیلنا شروع ہو گیا ہے تو اس پھیلاؤ میں آئندہ دنوں میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

    بائیڈن نے خبردار کیا کہ بیماری اور موت سے بھرا موسم سرما ویکسین نہ لگوانے والوں کا منتظر ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا بھر میں اس وقت پھیلے کرونا انفیکشن کے ایک تہائی کیسز کی وجہ اومیکرون ویرینٹ ہے، دنیا بھر کے صحت حکام کہہ رہے ہیں کہ اومیکرون ویرینٹ ڈیلٹا ویرینٹ کے مقابلے میں زیادہ متعدی ہے، تاہم اچھی بات یہ ہے کہ اومیکرون کی علامات ڈیلٹا کے مقابلے میں کم شدت والی ہوتی ہیں۔

  • بائیڈن نے بگرام ایئربیس خالی کرکے بہت بڑی غلطی کی، ڈونلڈ ٹرمپ

    بائیڈن نے بگرام ایئربیس خالی کرکے بہت بڑی غلطی کی، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکا کے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ بگرام ایئربیس خالی کیوں کیا؟ یہ بائیڈن کی سب سے  بڑی غلطی تھی۔

    افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے بارے میں امریکا کے سابق صدر نے ملک کے موجودہ صدر کی پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بائیڈن نے بگرام چھاونی کو خالی کرکے غلطی کی ہے۔

    ٹرمپ کا کہنا ہے کہ چین سے نزديکی تعلقات ہونے کی وجہ سے بائیڈن کو بگرام چھاونی یا بگرام ایئربیس کو کسی بھی حالت میں خالی نہيں کرنا چاہئے تھا۔

    روسی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز ایک انٹرویو میں کہا کہ بگرام ایئربیس خالی کرنا امریکا کے لئے نقصان دہ ثابت ہوا ہے۔

    فاکس نیوز سے گفتگو میں ٹرمپ نے کہا کہ ہمارا منصوبہ یہ تھا کہ بگرام چھاونی کو اپنے قبضے میں ہی رکھا جائے کیونکہ یہ چھاؤنی چین سے نزدیک ہے جس کی وجہ سے چین کے ایٹمی تنصیبات ہماری گرفت میں ہوتے۔

    ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ بگرام ایئربیس سے چین کے وہ ایٹمی تنصیبات بہت نزدیک ہے جہاں پر چینی ایٹم بم تیار کرتے ہیں۔

    ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ ہم نے یہ منصوبہ بھی تیار کیا تھا کہ امریکی فوجیوں کے افغانستان سے نکل جانے کے بعد ان تما چھاؤنیوں کو بمباری کرکے تباہ کردیا جاتا جہاں پرامریکی فوجی تعینات تھے۔ یہ اس لئے کیا جانا تھا تاکہ افغان فوجی اس کا استعمال نہ کرسکیں۔

  • جوبائیڈن اور شی جن پنگ نے اہم معاملے پر اتفاق کر لیا

    جوبائیڈن اور شی جن پنگ نے اہم معاملے پر اتفاق کر لیا

    واشنگٹن: امریکا اور چینی صدر نے تصادم سے بچنے پر اتفاق رائے کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان ورچوئل ملاقات ہوئی، یہ قدم جو بائیڈن کی جانب سے اٹھایا گیا، ملاقات میں تعلق بہتر بنانے اور تلخیاں کم کرنے پر زور دیا گیا۔

    دونوں صدور نے تصادم سے بچنے پر اتفاق کیا، انھوں نے کہا کہ دونوں کو دنیا کی خاطر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کسی بھی تصادم سے بچنا چاہیے۔

    خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پیر کو ہونے والی اس ملاقات میں شی جن پنگ نے جو بائیڈن کو ’پرانا دوست‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کو درپیش چیلنجز کو حل کرنے کے لیے رابطہ کاری بڑھانی چاہیے۔

    جو بائیڈن نے کہا کہ امریکی و چینی دو طرفہ تعلق کا گہرا اثر صرف ہمارے ممالک ہی نہیں بلکہ دنیا کے دیگر ممالک پر بھی ہے۔

    واضح رہے کہ چین اور امریکا کے درمیان کرونا وبا کے آغاز کے اسباب، تجارت، مسابقتی قوانین، بیجنگ کے بڑھتے جوہری معاملات اور تائیوان پر دباؤ سمیت دیگر ایشوز پر اختلافات ہیں۔

    دوسری جانب امریکی حکام کو دونوں ممالک کے درمیان ٹھوس معاہدوں کی زیادہ امید نہیں ہے، وائٹ ہاؤس کی جانب سے اس سوال کا جواب دینے سے گریز کیا گیا کہ کیا امریکا فروری میں ہونے والے اولمپکس کے لیے اپنے حکام بیجنگ بھیجے گا۔

    امریکی قانون سازوں اور تنظیموں کے کارکنان نے جو بائیڈن پر زور دیا ہے کہ گیمز کا بائیکاٹ کیا جائے۔

  • جوبائیڈن نے ٹرمپ کے اقدام پر دنیا سے معافی مانگ لی

    جوبائیڈن نے ٹرمپ کے اقدام پر دنیا سے معافی مانگ لی

    گلاسگو : امریکی صدر جوبائیڈن نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدام پرعالمی رہنماؤں سے معافی مانگ لی، ان کا کہنا ہے کہ امریکا پیرس معاہدے سے باہر نکلنے کے باعث کچھ پیچھے رہ گیا۔

    گلاسگو میں جاری موسمیاتی تبدیلی کی عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ موسمیاتی تبدیلی کے پیرس معاہدے سے دستبردار ہوگئی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ انتظامیہ کے پیرس معاہدے سے باہر نکلنے پرمعافی مانگتا ہوں کیونکہ امریکا پیرس معاہدے سے باہر نکلنے کے باعث کچھ پیچھے رہ گیا۔

    صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ میں نے صدارت کاحلف اٹھاتے ہی پیرس معاہدے میں شمولیت کا اعلان کیا تھا، امریکی عوام پانچ سال پہلے موسمیاتی تبدیلی کی حقیقت سےآگاہ نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے امریکا میں بھی واضح اثرات نظر آرہے ہیں،

    واضح رہے کہ یکم جون سال2017کوامریکی صدر ٹرمپ نے پیرس میں ہونے والے عالمی ماحولیاتی معاہدے سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس فیصلے سے امریکہ کے یورپی اتحادیوں کے ساتھ اختلافات مزید گہرے ہوئے۔

    یاد رہے کہ 2015ء میں 200 سے زائد ممالک نے پیرس میں مذکورہ معاہدے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔ ذرائع کے مطابق ریپبلکن کے 22 سینئرز نے ٹرمپ کو خط لکھا تھا کہ وہ موسمیاتی تبدیلی کے معاہدے سے دستبردار ہوجائیں جس کی وجہ سے ٹرمپ نے مذکورہ فیصلہ کیا تھا۔

  • سوڈان میں سول حکومت کا تختہ الٹنے پر امریکی رد عمل آ گیا

    سوڈان میں سول حکومت کا تختہ الٹنے پر امریکی رد عمل آ گیا

    واشنگٹن: سوڈان میں سول حکومت کا تختہ الٹنے پر امریکی رد عمل آ گیا، امریکی صدر جو بائیڈن نے مطالبہ کیا ہے کہ سوڈان میں اقتدار دوبارہ سے سِول حکومت کے حوالے کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور اقوام متحدہ نے سوڈان میں سول حکومت پر قبضہ کرنے والی نئی فوجی کونسل پر دباؤ بڑھا دیا ہے، یو این سلامتی کونسل نے سوڈان میں سول عبوری حکومت کی بحالی پر زور دیا تھا، جسے پیر کے روز تحلیل کیا گیا ہے۔

    امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ دیگر ممالک کی طرح ان کا ملک بھی سوڈان میں مظاہرین کے ساتھ کھڑا ہے۔

    بائیڈن نے کا کہنا تھا کہ سوڈان میں عسکری کونسل کے حکام کے لیے ہمارا واضح اور بھرپور پیغام ہے کہ سوڈانی عوام کو پر امن احتجاج کی اجازت دی جائے اور شہری قیادت کے زیر اہتمام عبوری حکومت کو بحال کیا جائے۔

    سوڈان میں‌ اقتدار پر قبضہ کرنے والی فوجی قیادت کے لیے نئی مشکل

    دوسری طرف بائیڈن حکومت نے سوڈان میں فوج کی جانب سے 25 اکتوبر کو ایمرجنسی نافذ کرنے کے بعد سے خرطوم کے لیے امداد منجمد کر دی ہے۔

    یاد رہے کہ سوڈانی فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان نے پیر کے روز عبوری وزیر اعظم کو گرفتار کر کے حکومت تحلیل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق سوڈانی فوج نئی حکومت کی تشکیل کے لیے عبوری وزیر اعظم عبداللہ حمدوک کے ساتھ مذاکرات بھی کر رہی ہے۔

  • امریکا نے  3 سال بعد پاکستان کیلئے سفیر نامزد کردیا

    امریکا نے 3 سال بعد پاکستان کیلئے سفیر نامزد کردیا

    واشنگٹن : امریکا نے تین سال بعد سینیئرسفارتکار ڈونلڈبلوم کو پاکستان کیلئے نیا امریکی سفیر نامزد کردیا، ڈونلڈ بلوم کابل میں امریکی سفارتخانے میں ذمہ داریاں انجام دے چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے تین سال بعد پاکستان کیلئے سفیر نامزد کردیا، امریکی صدربائیڈن نے ڈونلڈ بلوم کو پاکستان کیلئے نیا سفیر نامزد کیا، نامزد سفیر ڈونلڈ بلوم کی تعیناتی سے پہلے سینیٹ توثیق کرے گی۔

    ڈونلڈ بلوم سفارت کاری کا طویل تجربہ رکھتےہیں، وہ اس وقت تیونس میں سفارتی خدمات انجام دے رہے ہیں جبکہ کابل میں امریکی سفارتخانےمیں ذمہ داریاں انجام دے چکے ہیں۔

    دوسری جانب افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا پر تنقید کا سامنا کرنے والے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد مستعفی ہوگئے ہیں ، زلمے خلیل زاد نے افغانستان میں قیام امن کیلئے تین امریکی صدور کیساتھ کام کیا۔

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ تھامس ویسٹ امریکا کے افغانستان کے لیے نئے نمائندہ خصوصی ہوں گے، تھامس ویسٹ زلمے خلیل زاد کے نائب کی حثیت سے امور انجام دے رہے تھے۔

  • کابل دھماکے : حملہ آوروں کو قیمت چکانا پڑے گی، جوبائیڈن

    کابل دھماکے : حملہ آوروں کو قیمت چکانا پڑے گی، جوبائیڈن

    واشنگٹن : امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ کابل ایئرپورٹ دھماکوں میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجی ہیرو ہیں، حملہ آوروں کو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔

    واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کابل ایئرپورٹ پر ہونے والے دھماکوں میں جو زندگیاں ہم نے کھوئی ہیں وہ آزادی کی خدمت میں دی گئیں، دھماکوں میں ہلاک امریکی فوجی ہیرو ہیں۔؎

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں کہ کابل دھماکوں کے پیچھے کون سی طاقت ملوث ہے، دھماکوں میں طالبان اور داعش ملی بھگت کے کوئی شواہد نہیں ملے۔

    جو بائیڈن نے واضح الفاظ میں کہا کہ ہم نہ معاف کریں گے نہ بھولیں گے، دشمن کو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی، حملہ کرنے والوں کو افغانستان میں طاقت سے جواب دیں گے۔

    امریکی صدر نے بتایا کہ حملہ آوروں کی قیادت کو پکڑنے اور ان کے اثاثوں کو نشانہ بناکر تباہ کرنے کے احکامات دیے ہیں، اپنے کمانڈروں کوحکم دیا ہے کہ حملے کیلئےآپریشنل پلان تیار کریں۔

    ایک سوال کے جواب میں جو بائیڈن نے کہا کہ افغانستان سے فوج کے انخلاء کا عمل جاری رکھیں گے،31 اگست تک انخلاء کا عمل مکمل کرلیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ فوجی قیادت نے چاہا تو کابل میں مزید فوجیوں کی تعیناتی کی منظوری دوں گا، انخلا کی ڈیڈلائن کے بعد رہ جانے والوں کو نکالنے کی پوری کوشش کریں گے۔

    سابق صدر نے طالبان سے یکم مئی تک انخلاء مکمل کرنے کا معاہدہ کیا تھا، مذاکرات نہ کرتے تو یکم مئی سے پہلےانخلا کیسے ہوسکتا تھا۔

  • افغانستان سے انخلاء کا عمل اسی ماہ مکمل کرلیں گے، امریکی صدر

    افغانستان سے انخلاء کا عمل اسی ماہ مکمل کرلیں گے، امریکی صدر

    واشنگٹن : امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ افغانستان سے افواج کے انخلا کاعمل مکمل رواں ماہ 31تاریخ تک مکمل کرلیں گے، جتنا جلدی ختم کریں گے اتنا بہتر ہوگا۔

    وائٹ ہاؤس میں افغانستان کی صورتحال پر خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ اتحادیوں کے ساتھ مل کر انخلا کا عمل مکمل کر رہے ہیں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ طالبان انخلا کے عمل میں بھرپور تعاون کر رہے ہیں اور متعدد پرتشدد واقعات کے باوجود وہاں سکیورٹی برقرار ہے۔

    صدر بائیڈن نے مزید کہا کہ امریکہ اس آخری تاریخ سے پہلے انخلا کا ہدف کو پورا کرنے کی کوشش کر رہا ہے کیونکہ عسکریت پسندوں کے حملوں کے خدشات بڑھ رہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک نازک صورتحال ہے، وقت گزرنے کے ساتھ اس کے ٹوٹنے کا شدید خطرہ ہے، افغانستان سے امریکا آنے والوں کا بیک گراؤنڈ چیک کیا جارہا ہے،

    ایک سوال کے جواب میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ طالبان کے بیانات نہیں بلکہ ان کا طرز عمل دیکھیں گے، جس کو دیکھ کر آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ کریں گے۔

    جوبائیڈن نے کہا کہ موجودہ حالات2001سے بہت مختلف ہیں، متحد ہوکر انخلا کاعمل مکمل کریں گے، ساتھ دینے پر تمام اتحادی ممالک کا شکر گزار ہوں۔

    واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں افغانستان کی نئی صورتحال سامنے آنے کے بعد امریکہ اپنے فضائی آپریشن میں تیزی لایا ہے تاکہ امریکی شہریوں سمیت ان ہزاروں لوگوں کا انخلاء مکمل کیا جا سکے جنہیں طالبان سے انتقام کا خوف ہے اور جو ملک چھوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔