Tag: Joe Biden

  • امریکی صدر بائیڈن افغانستان میں پاکستانی کردار پر بول اٹھے

    امریکی صدر بائیڈن افغانستان میں پاکستانی کردار پر بول اٹھے

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن افغانستان میں امن کے لیے پاکستان کے کردار کے معترف ہو گئے، انھوں نے کہا افغان جنگ کے خاتمے اور پُر امن معاہدے میں پاکستان کا کردار اہم رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنی حکومت کے 100 دن مکمل ہونے پر ڈیموکریٹ رہنماؤں سے آن لائن گفتگو میں صدر بائیڈن نے کہا کہ افغانستان میں امن کے لیے مستقبل میں بھی پاکستان کا اہم کردار رہےگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے مسئلے پر امریکا نے تمام اقوام کو اکھٹا کر کے اہم پیش رفت کی ہے، اس موقع پر ڈیمو کریٹ رہنما طاہر جاوید کے سوال پر انھوں نے کہا کہ امریکا میں’مسلم بین‘ کے خاتمے سمیت تمام وعدے پورے کر دیے، اور آئندہ بھی تمام وعدے پورے کروں گا۔

    امریکا اور نیٹو نے افغانستان سے باقاعدہ انخلا کا آغاز کر دیا

    واضح رہے کہ افغانستان سے متعلق امریکی صدر جو بائیڈن کے فیصلے کے بعد امریکا اور نیٹو نے افغانستان سے باقاعدہ انخلا کا آغاز کر دیا ہے، 29 اپریل کو نیٹو اتحاد کے ایک عہدے دار نے بتایا تھا کہ نیٹو نے صدر جو بائیڈن کے امریکی افواج کو وطن واپس لانے کے فیصلے کے بعد افغانستان سے اپنے مشن کی واپسی کا آغاز کر دیا ہے، امریکی اور نیٹو فوجیوں کا انخلا 11 ستمبر تک جاری رہے گا۔

    یاد رہے کہ صدر بائیڈن نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ امریکی فوجیوں کا انخلا گیارہ ستمبر تک مکمل ہو جائے گا، یہ امریکا میں نائن الیون حملوں کے 20 برس مکمل ہونے کی تاریخ ہے۔

  • کرونا وائرس: امریکا نے بھارت پر اہم پابندی عائد کر دی

    کرونا وائرس: امریکا نے بھارت پر اہم پابندی عائد کر دی

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے بھارت پر سفری پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا، ترجمان وائٹ ہاؤس نے اس سلسلے میں جاری بیان میں کہا ہے کہ بھارت پر فوری سفری پابندی عائد کی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ بھارت پر سفری پابندی عائد کی جا رہی ہے، جس کا آغاز 4 مئی سے ہوگا، یہ فیصلہ سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول کی ہدایت پر کیا گیا ہے۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق پابندی کا فیصلہ بھارت میں کرونا وبا کی شدت کے باعث کیا گیا ہے، واضح رہے کہ امریکا پہلے ہی بھارت کے لیے لیول 4 ٹریول ایڈوائزری جاری کر چکا ہے۔

    مودی کی غلط پالیسیاں: آکسیجن کے بعد ویکسین کی بھی قلت

    وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ بھارت سے امریکا آنے والی تمام پروازوں پر پابندی ہوگی، امریکی شہریوں اور مستقل رہائش کا اجازت نامہ رکھنے والوں کو 4 مئی تک کی مہلت ہوگی، اس کے بعد کسی کو بھارت سے امریکا آنے کی اجازت نہیں ہوگی، نہ ہی بھارت سے کوئی پرواز امریکا آنے دی جائے گی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ 4 مئی تک بھارت سے آنے والے امریکیوں کو منفی کرونا ٹیسٹ رپورٹ دکھانا ہوگی۔

  • امریکا کے لیے ریسکیو پلان متعارف، بائیڈن کا روس اور چین سے متعلق اہم بیان

    امریکا کے لیے ریسکیو پلان متعارف، بائیڈن کا روس اور چین سے متعلق اہم بیان

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکا کے لیے ریسکیو پلان متعارف کرا دیا، انھوں نے کہا امریکا پھر سے دنیا کی قیادت کے لیے تیار ہے، روس سے کشیدگی اور چین سے تصادم نہیں چاہتے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے پہلے خطاب میں کہا امریکی ملازمتوں کا پروگرام امریکا کی تعمیر نو کا پلان ہے، امریکا پھر سے دنیا کی قیادت کے لیے تیار ہے، مجھے بحران سے دوچار ملک ورثے میں ملا۔

    انھوں نے کہا امریکا چین سے تصادم نہیں چاہتا، روس سے بھی کشیدگی بڑھانا نہیں چاہتے، امریکا اب دوبارہ ترقی کی راہ پر ہے، 20 لاکھ خواتین کرونا وبا کے دوران بے روزگار ہوئیں، ہمیں روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہوں گے، امریکی روزگار منصوبے کا مطلب ہے کہ امریکی مصنوعات خریدیں، اس سے روزگار کے مواقع بڑھیں گے، امریکا میں مزدور کی کم از کم اجرت 15 ڈالر فی گھنٹہ ہوگی، اب 40گھنٹے کام کرنے والا غربت کی لکیر سے نیچے نہیں رہے گا۔

    امریکی صدر نے کہا ریسکیو پیکج کے نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں، ہم نے پہلے 100 دن میں 22 کروڑ کرونا ڈوزز فراہم کیے، سولہ سال اور اس سے بڑے ہر فرد کے لیے ویکسین دستیاب ہے، 16 برس سے زائد عمر کا ہر نوجوان ویکسین لگوا سکتا ہے، انھوں نے امریکی عوام سے اپیل کی کہ جائیں اور اپنے آپ کو ویکسین لگوائیں۔

    بائیڈن کا کہنا تھا پہلے 100 دن کے دوران معیشت نے 13 لاکھ روزگار کے نئے مواقع پیدا کیے، امریکا میں صحت تک رسائی ہر ایک کا حق ہونا چاہیے، کینسر اور ذیابیطس پر بھی قابو پانے کے لیے کام کرنا ہوگا، بہتر تعلیم تک سب کو رسائی ہونی چاہیے، جب کہ کرونا کو شکست دینے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔

    امریکی صدر نے کہا امریکی قیادت نے افغانستان میں جنگ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، افغانستان میں تعینات ایسے فوجی بھی ہیں جو 911 کو پیدا بھی نہیں ہوئے تھے، اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اپنی فوج افغانستان سے واپس بلا لیں۔

    انھوں نے کہا ہمیں اپنے حصے کا کام کرنا چاہیے، اسی سے جمہوریت مضبوط ہوگی، اکیسویں صدی کا مقابلہ کرنے کے لیے ہم متحد ہیں۔

  • امریکا میں مہاجرین کی آباد کاری، صدر بائیڈن کا بڑا فیصلہ

    امریکا میں مہاجرین کی آباد کاری، صدر بائیڈن کا بڑا فیصلہ

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے تنقید کے بعد امریکا میں مہاجرین کی آباد کاری بڑھانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جو بائیڈن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکا میں مہاجرین کی آباد کاری کا سلسلہ بڑھایا جائے گا، یہ اعلان ان کے گزشتہ اعلان کے بعد آیا ہے جس میں انھوں نے ٹرمپ کی پالیسی کے حوالے سے بات کی تھی۔

    سابق صدر ٹرمپ نے امریکا میں سالانہ 15 ہزار مہاجرین کی آباد کاری کی حد مقرر کی تھی، صدر بائیڈن نے بھی ٹرمپ کے اس اقدام کو جاری رکھنے کا اعلان کر دیا تھا، تاہم ڈیمو کریٹ پارٹی اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے ان کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

    انسانی حقوق کی تنظیموں نے صدر بائیڈن سے مطالبہ کیا کہ وہ ٹرمپ کی جاری پالیسیوں کو تبدیل کریں، ادھر امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کو میکسیکو سرحد پر بھی امیگریشن بحران کا سامنا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق گزشتہ ماہ ایک لاکھ 72 ہزار افراد کو غیر قانونی طور پر امریکا میں داخلے پرگرفتار کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ ری پبلکن ارکان کانگریس نے امیگریشن بحران کا ذمہ دار صدر بائیڈن کو قرار دیا ہے، انھوں نے کہا کہ بائیڈن کی نرم پالیسیوں کی وجہ سے سرحد پر لوگ جمع ہیں، سابق صدر ٹرمپ نے غیر قانونی داخلے کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے تھے۔

  • بائیڈن نے افغانستان سے انخلا کی آخری تاریخ دینے سے انکار کر دیا

    بائیڈن نے افغانستان سے انخلا کی آخری تاریخ دینے سے انکار کر دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے افغانستان سے فوجی انخلا کی آخری تاریخ دینے سے انکار کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ برس طالبان سے معاہدے کے تحت سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مقرر کردہ ڈیڈ لائن، یعنی یکم مئی تک افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کو بائیڈن نے مسترد کر دیا ہے۔

    وائٹ ہاؤس میں جمعرات کو پریس کانفرنس میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ یکم مئی کے ڈیڈ لائن پر عمل مشکل ہے، اس مدت میں امریکی فوجیوں کو افغانستان سے نہیں لایا جا سکتا، اس سلسلے میں نیٹو اتحادیوں کے ساتھ بھی بات چیت جاری ہے۔

    جو بائیڈن کا مؤقف ہے کہ جب فوج افغانستان سے واپس بلائی جائے تو اس دوران سب کچھ محفوظ اور منظم انداز میں ہو۔ انھوں نے کہا کہ افغانستان میں زیادہ دنوں تک فوج ٹھہرانے کا میرا کوئی ارادہ نہیں، تاہم انخلا کا یہ معاہدہ کن حالات میں اور کس طرح پورا ہوگا، یہ سوال میرے لیے بہت اہم ہے۔

    امریکا پر سیاہ آفت ٹوٹ پڑی

    اس سلسلے میں انھوں نے کہا امریکی انتظامیہ اتحادیوں اور شراکت داروں سے مشورہ کر رہی ہے کہ افغانستان میں کیسے آگے کے عمل کو پورا کیا جائے۔

    رواں ہفتے امریکی اسٹیٹ سیکریٹری ٹونی بلنکن نیٹو کے ساتھ ملاقات بھی کر چکے ہیں، اور بائیڈن انتظامیہ کے دفاعی سیکریٹری لائیڈ آسٹن نے افغانستان کا بھی دورہ کیا ہے۔

  • امریکی صدر کے کتوں کو سیکرٹ سروس ایجنٹ کو کاٹنے کی سزا مل گئی

    امریکی صدر کے کتوں کو سیکرٹ سروس ایجنٹ کو کاٹنے کی سزا مل گئی

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن کے پالتو کتوں کو ایک سیکیورٹی گارڈ کو کاٹنے پر وائٹ ہاؤس سے نکال دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس میں ایک سیکرٹ سروس ایجنٹ کو کاٹنے پر صدر جو بائیڈن کے پالتو کتوں کو وائٹ ہاؤس سے نکال دیاگیا۔

    دونوں کتوں کو گزشتہ ہفتے صدر بائیڈن کے ڈیلاویئر والے گھر منتقل کر دیا گیا ہے، غیر ملکی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ جرمن شیفرڈ وائٹ ہاؤس کے عملے کو دیکھ کر بھونکتے اورسیکیورٹی عملے کے ارکان پر حملہ کرتے تھے۔

    یہ کتے صدر جو بائیڈن اور ان کی اہلیہ جِل بائیڈن کے تھے، بتایا گیا ہے کہ وائٹ ہاؤس میں ان کتوں کا رویہ بڑا جارحانہ ہو گیا تھا۔

    وائٹ ہاؤس کے ایک اسٹاف ممبر کو جس کتے نے کاٹا تھا اس کا نام میجر تھا، جسے 2018 میں بائیڈن نے ڈیلاویئر اینیمل شیلٹر سے لیا تھا، جب کہ متاثرہ سیکیورٹی گارڈ کی حالت کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں۔

    سابق امریکی صدر کا دوست کی ناک توڑنے کا انکشاف

    منگل کو وائٹ ہاؤس کے پریس سیکریٹری جَین ساکی نے تصدیق کی کہ میجر نے ایک شخص کو کاٹا ہے، چیمپ اور میجر وائٹ ہاؤس میں نئے ماحول اور نئے لوگوں کے ساتھ گھل مل رہے تھے کہ پیر کو چھوٹے کتے میجر کو ایک انجان شخص نے حیران کر دیا، جس پر اس نے اُس سیکیورٹی گارڈ پر حملہ کر کے اسے معمولی زخمی کر دیا۔

    انھوں نے بتایا کہ زخمی اہل کار کو وائٹ ہاؤس میڈیکل یونٹ نے فوری طبی امداد فراہم کر دی تھی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق سیکرٹ سروس حکام نے بتایا کہ زخمی اہل کار دراصل امریکی سیکرٹ سروس ایجنٹ تھا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق 3 سالہ میجر سے متعلق وائٹ ہاؤس کے لوگوں نے بتایا کہ اس نے متعدد مواقع پر اشتعال انگیز رویہ اپنایا، جس میں چھلانگیں لگانا، بھونکنا، اور عملے اور سیکیورٹی پر غرۤانا شامل تھا۔ میجر کے برعکس چیمپ، اپنی عمر 13 سال کے باعث جسمانی طور پر سست پڑ چکا ہے۔

  • جوبائیڈن نے ٹرمپ کے ایک اور فیصلے کو منسوخ کردیا

    جوبائیڈن نے ٹرمپ کے ایک اور فیصلے کو منسوخ کردیا

    واشنگٹن : امریکی صدر جو بائیڈن نے گرین کارڈ جاری کرنے پر پابندی کا فیصلہ واپس لے لیا، مذکورہ پابندی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ سال عائد کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر جوبائیڈن نے اس پابندی کو ختم کر دیا ہے جس کے تحت گرین کارڈ کے بہت سے درخواست گزاروں کا امریکا میں داخلہ ممنوع تھا،ان کا کہنا ہے کہ امریکا کو اس پابندی سے فائدے کے بجائے نقصان پہنچ رہا ہے۔

    امریکی صدر کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سابق حکومت کا یہ فیصلہ امریکہ کے مفاد میں نہیں تھا، اس کے برعکس یہ امریکی عوام کے لئے مشکلات پیدا کرنے کا فیصلہ تھا جس سے امریکی شہریوں اور جائز مقامی رہائشیوں کو ان کے اہل خانہ سے ملنے میں دشواری ہوئی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اس قانون سے ان امریکی صنعتوں کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے جو اپنے کام کے لیے دنیا بھر کی اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا استعمال کرتی ہیں۔

    واضح رہے کہ سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جو2020 میں یہ پابندی عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا وائرس کی وبا سے پیدا ہونے والی بھاری بے روزگاری کے درمیان امریکی ملازمین کے مفادات کا تحفظ ضروری ہے۔

  • کیا امریکی صدر جوبائیدن گوانتانامو بے جیل بند کر دیں گے؟

    کیا امریکی صدر جوبائیدن گوانتانامو بے جیل بند کر دیں گے؟

    واشنگٹن: وائٹ ہاؤس کی خاتون ترجمان نے کہا ہے کہ صدر جو بائیڈن گوانتانامو بے جیل بند کرنا چاہتے ہیں، حکومت کا ارادہ اسے بند کرنے کا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن اپنی مدت مکمل ہونے سے قبل گوانتانامو بے ڈیٹنشن کیمپ بند کرنا چاہتے ہیں۔

    پریس کانفرنس کے دوران ترجمان سے امریکی قید خانہ بند کرنے کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کا مقصد اور ارادہ ہے کہ گوانتانامو بے کو بند کر دیا جائے، امریکی صدر مبینہ دہشت گردوں کے لیے اس جیل کو بند کرنا چاہتے ہیں۔

    ترجمان جین ساکی کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت قومی سلامتی کونسل کے ذریعے اس سلسلے میں موجودہ حالات کا جائزہ لے رہی ہے۔

    یاد رہے کہ سابق ڈیموکریٹک صدر باراك اوباما نے بھی صدارتی مہم کے دوران گوانتانامو بے بند کرنے کا وعدہ کیا تھا، اوباما نے جیل کے چند قیدیوں کو رہا کرنے کا بھی وعدہ کیا تھا لیکن کانگریس نے ان کی راہ میں رکاوٹ ڈال دی تھی۔

    دوسری طرف 2016 میں صدارتی انتخابات کی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے گوانتانامو بے جیل کو کھلا رکھنے کی آمادگی کا اظہار کیا تھا، اس وقت کے صدارتی امیدوار ٹرمپ نے مہم کے دوران کہا تھا کہ وہ گوانتانامو بے کو ’برے‘ لوگوں سے بھر دیں گے۔ اور ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر بننے کے بعد اپنا وعدہ پورا کیا۔

    واضح رہے کہ امریکا میں نائن الیون کے حملوں میں ملوث خالد شیخ محمد گوانتانامو بے میں قید ہیں، یہاں ابھی تقریباً 40 مبینہ دہشت گرد قید ہیں، جن میں سے 26 ایسے ہیں جنھیں انتہائی خطرناک سمجھا جاتا ہے۔ یہ جیل نائن الیون کے بعد صدر جارج بش کے دور میں امریکی فوج نے کیوبا میں تعمیر کروائی تھی۔

  • فلسطینی عوام جوبائیڈن کی نئی پالیسی پر خوش، بیان کا خیرمقدم

    فلسطینی عوام جوبائیڈن کی نئی پالیسی پر خوش، بیان کا خیرمقدم

    رملہ : فلسطینی رہنماؤں نے امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے فلسطینی حکومت کے ساتھ تعلقات اور امداد بحالی کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے۔

    عرب نیوز میں جمعرات کو شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں امریکہ کے قائم مقام سفیر رچرڈ ملز نے سلامتی کونسل کو بتایا ہے کہ جوبائیڈن انتظامیہ مکمل طور پر سفارتی تعلقات کی بحالی اور اقتصادی اور انسانی امداد کو بحال کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جسے ٹرمپ انتظامیہ نے روک رکھا تھا۔

    اس حوالے سے فلسطینی حکومت کے ترجمان ابراہیم ملحم کا کہنا ہے کہ صدر محمود عباس اور وزیراعظم اشتية نے اس اعلان کا خیرمقدم کیا ہے، جس میں دو ریاستی حل کے لیے امریکی حمایت اور اسرائیل اور فلسطین کے مابین مذاکرات کی طرف واپسی کی اہمیت پر زور دیا گیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ فلسطینی قیادت مذاکرات کی بحالی کی خواہاں ہے جو اقوام متحدہ کی قراردادوں پر مبنی اور ان بین الاقوامی قوانین کے مطابق ہیں اور جو اسرائیلی قبضے کے خاتمے اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کرتے ہیں۔

    ابراہیم ملحم نے مزید کہا کہ ہم بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق عالمی فریقوں کی مدد سے اسرائیل کے ساتھ سفارتی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہیں تاہم کوئی بھی ایسا حل جس میں بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے معاہدوں کے مطابق فلسطینی حقوق شامل نہیں ہوں گے وہ ناکام ہوگا۔

    فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کے سینیئر ممبر واصل ابو یوسف کا کہنا ہے کہ فلسطینی عوام سمجھتے ہیں کہ بائیڈن انتطامیہ نے ٹرمپ کی پالیسیوں کو ختم کرنے کا واضح اشارہ دیا ہے جبکہ وہ اسرائیل کے لیے جاری غیر متزلزل حمایت کے بارے میں بھی آگاہ ہے۔

    فلسطینی رہنماؤں کی جانب سے ٹرمپ انتطامیہ کی پالیسیوں کو مسترد کرنے کے بعد جو وہ سمجھتے ہیں کہ فلسطینی لوگوں کے حقوق کو تسلیم نہیں کرتی اور پچھلے عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دور حکومت میں فلسطینی اتھارٹی کی200 ملین ڈالر اور ساڑھے تین سو ملین ڈالر سے زائد کی انسانی امداد روک دی تھی۔

  • امریکی اور روسی صدور آمنے سامنے آگئے، شدید اختلافات

    امریکی اور روسی صدور آمنے سامنے آگئے، شدید اختلافات

    واشنگٹن : نئے امریکی صدر جوبائیڈن اور روسی صدر پیوٹن کے درمیان پہلے ہی ٹیلیفونک رابطے میں مختلف امور پر شدید اختلافات سامنے آ گئے۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق ٹیلی فونک رابطے کے دوران امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے روسی ہم منصب سے امریکی انتخابات کے دوران روسی سائبر حملے، روس کے اپوزیشن رہنما کی گرفتاری اور انہیں زہر دینے سمیت یوکرین میں روسی جارحیت پر بات کی اور کہا کہ امریکا روسی جارحیت کے خلاف یوکرین کی حمایت کرتا ہے۔

    امریکی صدر کی پریس سیکرٹری جین پاسکی نے بتایا کہ صدر جو بائیڈن نے واضح کیا ہے کہ اگر روس کی جانب سے امریکی مفادات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی تو بھرپور طریقے سے اپنا دفاع کیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں ممالک کے صدور کی جانب سے پہلے ہی ٹیلی فونک رابطے میں مختلف معاملات پر اختلافات سامنے آنے کے بعد یہ چیز تو واضح ہو گئی ہے کہ امریکا اور روس کے تعلقات میں گزشتہ دور حکومت کی طرح سرد مہری برقرار ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق صدر جو بائیڈن سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو روس کے خلاف سخت ایکشن نہ لینے پر شدید تنقید کا نشانہ بناتے آئے ہیں اور اس بات کا امکان ہے کہ جو بائیڈن روس کے خلاف سخت رویہ رکھیں گے۔