Tag: Joe Biden

  • امریکا اب مقامی مصنوعات خریدے گا، بائیڈن نے اہم قدم اٹھا لیا

    امریکا اب مقامی مصنوعات خریدے گا، بائیڈن نے اہم قدم اٹھا لیا

    واشنگٹن: امریکا اب مقامی مصنوعات کی خرید کو ہی ترجیح دے گا، اس سلسلے میں امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک قرارداد پر دستخط کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے وفاقی اداروں کی جانب سے امریکی مصنوعات کی خرید کو اوّلیت دینے پر مبنی ایک قرارداد پر دستخط کر دیے ہیں۔

    بائیڈن نے مذکورہ قرار داد پر دستخط سے قبل اوول آفس میں گفتگو میں کہا کہ امریکا کا مستقبل مقامی پیداوار پر انحصار کرتا ہے، لہٰذا ٹیکس دہندگان کی رقوم کو وفاقی حکومت کی جانب سے مقامی مصنوعات کے لیے خرچ کیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا قومی سلامتی، انسانی امداد اور ہنگامی ضروریات کو مبرا رکھتے ہوئے اب صرف امریکی مصنوعات کو ترجیح دی جائے گی۔

    خواجہ سرا فوجیوں پر پابندی، جوبائیڈن کا بڑا قدم

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اوول آفس میں جو بائیڈن نے ایک اور اہم ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے، جس کے بعد امریکی فوج میں خواجہ سراؤں پر بھرتی پر سے پابندی اٹھ گئی، یہ پابندی سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عائد کی تھی۔

    دستخط سے قبل اوول آفس میں گفتگو کرتے ہوئے بائیڈن نے کہا تھا کہ یہ ایگزیکٹو آرڈر اس پوزیشن کو بحال کر رہا ہے جس کی پچھلے کمانڈرز اور سیکریٹریز نے بھی حمایت کی ہے، اور میرا مقصد تمام اہل امریکیوں کو وردی میں اپنے ملک کی خدمت کرنے کے قابل بنانا ہے۔

  • خواجہ سرا فوجیوں پر پابندی، جوبائیڈن کا بڑا قدم

    خواجہ سرا فوجیوں پر پابندی، جوبائیڈن کا بڑا قدم

    واشنگٹن: امریکی صدر جوبائیڈن نے خواجہ سرا فوجیوں پر عائد پابندی کالعدم قرار دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ جوبائیڈن نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خواجہ سرا فوجیوں پر عائد کردہ پابندی کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔

    اس سلسلے میں پیر کو جو بائیڈن نے ڈیفنس سیکریٹری لوئیڈ آسٹن کے ہمراہ ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے، جس سے ٹرمپ دور کی پابندی منسوخ ہو گئی، جس کے تحت ٹرانس جینڈر امریکی فوج میں شامل نہیں ہو سکتے تھے۔

    دستخط سے قبل اوول آفس میں گفتگو کرتے ہوئے بائیڈن نے کہا یہ ایگزیکٹو آرڈر اس پوزیشن کو بحال کر رہا ہے جس کی پچھلے کمانڈرز اور سیکریٹریز نے بھی حمایت کی ہے، اور میرا مقصد تمام اہل امریکیوں کو وردی میں اپنے ملک کی خدمت کرنے کے قابل بنانا ہے۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی لگائی گئی پابندی پر ڈیموکریٹ کے زیر قیادت ایوان نمائندگان نے سرزنش کی تھی، اور ٹرانس جینڈر کمیونٹی کی جانب سے اسے امتیازی سلوک قرار دیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ چند دن قبل جو بائیڈن نے اعلان کیا تھا کہ وہ پنسلوانیا کے بڑے پیڈیا ٹریشن (ماہر امراض اطفال) ریچل لوین کو اپنا اسسٹنٹ ہیلتھ سیکریٹری نامزد کریں گے، اس طرح وہ پہلے کھلے عام خواجہ سرا وفاقی عہدے دار بن جائیں گے۔

  • جوبائیڈن کی صدارت میں امریکی سیاست کی نئی تاریخ رقم ہوگئی

    جوبائیڈن کی صدارت میں امریکی سیاست کی نئی تاریخ رقم ہوگئی

    واشنگٹن: جوبائیڈن کی صدارت میں امریکی سیاست کی نئی تاریخ رقم ہوگئی ہے، نومنتخب صدر کی ٹیم میں خواتین کو بھرپور نمائندگی دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جوبائیڈن کی کابینہ میں نائب صدر سے لے کر وزارت خزانہ اور خفیہ اداروں کی کمان تک سبھی خواتین سنبھالیں گی، نیا صدر، نئی ٹیم، نئی تاریخ، جوبائیڈن نے امریکا کو چلانے کے لیے ایسی ٹیم بنائی ہے، جس کی مثال امریکی تاریخ میں نہیں ملتی۔

    امریکی تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون نائب صدر ہوں گی، کاملا ہیرس سینیٹر اور کیلی فورنیا کی اٹارنی جنرل بھی رہ چکی ہیں، امریکی وزارت خزانہ اور خفیہ اداروں کی قیادت کرنے والی بھی خواتین ہوں گی۔

    جینیٹ یلن وزیر خزانہ اور ایورل ہینز کو ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس نامزد کیا گیا ہے، سفارت کاری کا 35 سالہ تجربہ رکھنے والی لنڈا تھامس گرین فیلڈ کو اقوامِ متحدہ میں امریکا کی سفیر نامزد کیا گیا ہے۔

    نو منتخب امریکی صدر کو کس بڑے پاکستانی اعزاز سے نوازا جا چکا ہے؟

    وزارت داخلہ کا قلم دان دینے کے لیے ایک تارک وطن کیوبن نژاد الحاندرو مایورکاس کا انتخاب کیا گیاہے، نئے امریکی وزیر خارجہ اوباما انتظامیہ میں کام کرنے والے انھتونی بلنکن ہوں گے۔

    جوبائیڈن کے مشیروں میں بھارتی اور پاکستانی نژاد شہری بھی شامل ہیں، پاکستانی نژاد علی زیدی ڈپٹی نیشنل کلائمٹ ایڈوائزر اور سلمان احمد خارجہ پالیسی کی ٹیم میں شامل ہیں۔

    کشمیری نژاد سمیرہ فضیلی کو نیشنل اکنامک کونسل کا ڈپٹی ڈائریکٹر نامزد کیا گیا ہے، اسی طرح کشمیری نژاد عائشہ ڈیجیٹل اسٹریٹیجی کے لیے پارٹنرشپ منیجر ہوں گی۔

  • نو منتخب امریکی صدر کو کس بڑے پاکستانی اعزاز سے نوازا جا چکا ہے؟

    نو منتخب امریکی صدر کو کس بڑے پاکستانی اعزاز سے نوازا جا چکا ہے؟

    کراچی: نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن آج وائٹ ہاؤس میں حلف اٹھائیں گے، کیا آپ ان کے بارے میں جانتے ہیں کہ وہ پاکستان کے دورے پر بھی آ چکے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن پاک امریکا تعلقات پر گہری نظر رکھتے ہیں، وہ 2 بار پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں، جوبائیڈن بطور نائب صدر 2008 اور 2011 میں پاکستان آئے تھے۔

    کیری لوگر بل کے تحت پاکستان کے لیے ڈیڑھ بلین ڈالر کی امداد کے لیے راہ ہموار کرنے کے اعتراف میں انھیں پاکستان کے دوسرے بڑے اعزاز ہلال پاکستان سے بھی نوازا گیا۔

    جوبائیڈن نے ہمیشہ کشمیریوں کے مؤقف کی تائید کی اور بھارت سے مظلوم کشمیریوں کو اظہار رائے کی آزادی اور خود مختاری دینے کا مطالبہ کیا۔

    جوبائیڈن صدارت تک کیسے پہنچے؟

    جوبائیڈن نے مودی سرکار کی گزشتہ برس کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے اقدام کی مذمت کی تھی اور مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ جو بائیڈن نے اپنے صدارتی الیکشن کے حریف موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دے کر کرسئ صدارت تک رسائی کی ہے، آج وہ حلف اٹھائیں گے۔

  • جوبائیڈن صدارت تک کیسے پہنچے؟

    جوبائیڈن صدارت تک کیسے پہنچے؟

    واشنگٹن: زندگی بھر صدر بننے کا خواب دیکھنے والا نوجوان دھن کا پکا نکلا، طویل جدوجہد کے بعد آخر کار جو بائیڈن وائٹ ہاؤس تک بہ طور امریکی صدر پہنچ ہی گئے۔

    تفصیلات کے مطابق 50 سال کی سیاسی جدوجہد کے بعد آخرکار تیسری کوشش میں جوبائیڈن امریکی صدر بننے میں کامیاب ہو گئے، جوبائیڈن صدارت تک کیسے پہنچے، جانتے ہیں اس رپورٹ میں۔

    کہا جاتا ہے کہ جو بائیڈن جب شادی کے لیے رشتہ لے کر گئے تو سسر نے پوچھا کیا کام کروگے؟ مستقبل میں کیا بنوگے؟ تب نوجوان بائیڈن نے کہا تھا امریکی صدر بنوں گا، اور 56 سال بعد جوبائیڈن کا یہ خواب سچ ہوگیا۔

    78 سالہ جوبائیڈن امریکی تاریخ کے سب سے معمر اور سب سے زیادہ ووٹ لینے والے صدر ہیں، وہ پیشے سے وکیل ہیں اور گزشتہ 50 سال سے کسی نہ کسی حیثیت میں سرکاری عہدوں پر فائز رہے۔

    کملا دیوی کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں؟

    جوبائیڈن دو بار نائب صدر بھی رہے ہیں، اور طویل عرصے تک سینیٹر رہے، بائیڈن خارجہ پالیسی کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں، پچاس سے زیادہ ممالک کا دورہ کر چکے ہیں۔

    انھوں نے 1988 اور 2008 میں صدارت کے لیے کوششیں کیں لیکن کامیاب نہ ہوئے، جوبائیڈن سابق امریکی صدر اوباما کے بہت اچھے دوست بھی ہیں، اوباما نے ان کو صدارتی میڈل آف ٖریڈم سے نوازا تھا جو امریکا کے اعلیٰ ترین اعزاز میں سے ایک ہے۔

    بائیڈن کو طویل سیاسی سفر میں مسلسل المیوں کا سامنا رہا، پہلی بار سینیٹر بنے تو حلف اٹھانے کے دن حادثے میں بیوی اور بیٹی کو کھو دیا، ایک بیٹا دماغ کے کینسر کی جنگ لڑتے ہوئے زندگی ہار گیا، ابھی ایک بیٹا اور ایک بیٹی حیات ہیں۔

  • جوبائیڈن کا امریکا کو مضبوط  کرنے کیلئے بڑا اقدام

    جوبائیڈن کا امریکا کو مضبوط کرنے کیلئے بڑا اقدام

    واشنگٹن : نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن نے ملکی معیشت کی بحالی اور کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے لئے1.9 ٹریلین امریکی ڈالر کے امریکا بچاؤ منصوبے کا اعلان کیا ہے۔

    عہدۂ صدارت سنبھالنے سے قبل ہی امریکی صدر نے معیشت کی بحالی اور کورونا وائرس سے نبرد آزما ہونے کے لیے1.9 ٹریلین امریکی ڈالر کے امریکن ریسکیو پلان کا اعلان کیا ہے۔

    جو بائیڈن نے کہا کہ کورونا وائرس کو قابو میں رکھنے اور اپنی معیشت کو بہتر سے بہتر بنانے کی بات کی جائے تو ہمارے پاس ضائع کرنے کے لئے ذرا سا بھی وقت نہیں ہے۔

    اپنے تبصرے سے پہلے ٹوئیٹ کرتے ہوئے جوبائیڈن نے کہا کہ ہمیں صحت عامہ اور معاشی بحرانوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے جن کا سامنا ہم کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ اسی وجہ سے میں آج اپنے امریکا بچاؤ منصوبے کا اعلان کر رہا ہوں۔ ہم مل کر ہم وبائی امراض کا مقابلہ کریں گے۔ معاشی بحالی کی طرف ایک پل بنائیں اور نسلی انصاف کے لیے جدوجہد کریں گے۔

    یہ بات قابل ذکر ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے لئے400 ارب ڈالر تک کی منظوری کے لئے درخواست دی جاسکتی ہے جس کو کانگریس کی منظوری ضروری ہے تاکہ وہ امریکی معیشت کو بحال کرسکے۔

    واضح رہے کہ 20؍ جنوری 2021 کو نومنتخب امریکی صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیریس اپنے عہدوں کا حلف لیں گے۔

  • جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری : بلاول بھٹو اور آصف زرداری کو شرکت کی دعوت

    جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری : بلاول بھٹو اور آصف زرداری کو شرکت کی دعوت

    کراچی : نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری میں شرکت کیلئے سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کو دعوت نامے موصول ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور ان کے والد سابق صدر آصف علی زرداری کو 20 جنوری کو نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن کے افتتاحی اجلاس میں مدعو کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے پارٹی ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ دونوں رہنماؤں کو 20 جنوری کو ہونے والے شیڈول ڈیموکریٹ جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی دعوت ملی ہے، آصف علی زرداری کی ناساز طبیعت کے باعث چیئرمین بلاول بھٹو زرداری تقریب حلف برداری میں شرکت کرینگے۔

    واضح رہے کہ سینیٹ اور ایوان نمائندگان نے بحث و مباحثے کے بعد دو اعتراضات کو مسترد کردیا اور بائیڈن نے 306اور ٹرمپ کو 232ووٹ حاصل کرنے کے ساتھ انتخابی کالج کے آخری ووٹ کی تصدیق کی گئی۔

    علاوہ ازیں  امریکی ادارے ایف بی آئی نے خبردار کیا ہے کہ نو منتخب صدر جو بائیڈن کی حلف برداری کی تقریب کے موقع پر واشنگٹن سمیت 50 امریکی ریاستوں میں مسلح مظاہرے ہو سکتے ہیں۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق ایف بی آئی نے پیر کو انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے ہونے والے یہ مظاہرے، پچھلے بدھ کو کیپٹل پر ہونے والے حملے سے زیادہ پرتشدد بھی ہوسکتے ہیں۔

    امریکی دارالحکومت کی حفاظت کے لیے نیشنل گارڈ کو 15 ہزار سے زائد اہلکار واشنگٹن بھیجنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 24 جنوری تک واشنگٹن مونومینٹ میں سیاحوں کا داخلہ بھی بند کر دیا گیا ہے

  • پرسن آف دی ایئر کا ایوارڈ کس کے نام رہا؟

    پرسن آف دی ایئر کا ایوارڈ کس کے نام رہا؟

    نیویارک: معروف امریکی جریدے ٹائمز میگزین نے سال دو ہزار بیس کے پرسن آف دی ایئر کا اعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کےنو منتخب صدر جوبائیڈن اور نائب صدر کاملا ہیرس پرسن آف دی ائیر قرار پائے ہیں، ٹائم میگزین کے مطابق پرسن آف دی ایئر انفرادی اور شخصیات کے ان گروہوں کو دیا جاتا ہے، جنہوں نے خبر یا کسی اور زریعے سے انسانی زندگی کو سب سے زیادہ متاثر کیا ہو۔

    ٹائم میگزین کے مطابق یہ پہلا موقع ہے جب کسی نائب صدر کو سال کا بہترین فرد نامزد کیا گیا ہے۔

    میگزین رپورٹ کے مطابق انفرادی طور پر اس کٹیگری نسلی انصاف کی تحریک پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، وائٹ ہاؤس کے انفکیشن ڈیزیز کے ماہر ڈاکٹر انتھونی فوکی اور فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرز کو نامزد کیا گیا تھا۔واضح رہے کہ امریکی صدارتی انتخابات میں جوبائیڈن کی کامیابی کے بعد جنوبی ایشیائی نژاد کملا ہیرس امریکا کی نائب صدر منتخب ہوچکی ہیں، امریکی صدارتی انتخاب کی تاریخ میں کمالہ ہیرس نائب صدر کے عہدے پر فائز ہونے والی پہلی خاتون ہیں۔

    کمالہ ہیرس 20 اکتوبر1964امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر آکلینڈ میں پیدا ہوئیں۔ کمالہ 2003 میں سان فرانسیکو کی اعلیٰ ڈسٹرکٹ اٹارنی منتخب کی گئیں، 2010 اور 2014 میں کمالہ نے کیلیفورنیا کی اٹارنی جنرل کی حیثیت سے فرائض انجام دیے۔

    کمالہ 1984 میں ڈیموکریٹک جیرالڈین فریرو اور 2008 میں ریپبلکن سارہ پیلن کے بعد کسی بڑی جماعت کے لیے تیسری خاتون اور پہلی سیاہ فام خاتون نائب صدارتی امیدوار تھیں جنہوں نے اب کامیابی حاصل کرلی ہے۔

    دوسری جانب جوبائیڈن نے 20 نومبر 1942 کو امریکی ریاست پینسلوانیا کے شہر اسکرینٹن کے ایک محنت کش آئرش کیتھولک خاندان میں آنکھیں کھولیں۔

    سن 1968 میں قانون کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد1972 میں ریاست ڈلاویئر کی ڈیموکریٹک پارٹی سے بطور کامیاب سینیٹ امیدوار اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کیا۔ 1973 سے2009 تک ایک کامیاب سینیٹر کی حیثیت سے اپنے فرائض سرانجام دیے۔

    امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق جوبائیڈن 20 نومبر 1942 کو ریاست پینسلوینیا کے قصبے سکرینٹن میں ایک محنت کش کے ہاں پیدا ہوئے، اُن کے والد جوزف بائیڈن بھٹیوں کی چمنیاں صاف کرنے کا کام کرتے تھے جبکہ والدہ روایتی مسیحی خاتون تھیں۔

    جب جوبائیڈن کی عمر تیرہ برس تھی تو اُن کے والد روزگار کے لیے خاندان سمیت پینسلیوینیا سے ڈلاویئر منتقل ہوگئے تھے ۔ اس علاقے میں جوبائیڈن نے اسکول میں داخلہ لیا اور پھر آرچ میئر اکیڈمی میں داخلہ لے کر مزید تعلیم حاصل کی۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق جوبائیڈن بچن میں ہکلا کر بولتے تھے، وہ بچپن میں اپنا نام ’بائی ، بائی‘ کر کے بتاتے تھے جس کی وجہ سے اُن کا نام یہی پڑ گیا تھا۔

    Image

    جوبائیڈن نے ہمت نہیں ہاری اور مستقل مزاجی کے ساتھ اپنی بولی کو ٹھیک کرنے کی کوشش کی جس میں وہ کامیاب ہوگئے۔ انہوں نے ہکلانے کی عادت پر قابو پانے کے لیے منہ میں شیشے کی گولیاں بھی ڈال کر بات کی اور آئینے کے سامنے کھڑے ہو کر طویل نظمیں یاد کیں۔

    جوبائیڈن نے دورۂ طالب علمی اپنے قد کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسکول کی فٹبال ٹیم میں شمولیت اختیار کیا اور کئی بار اپنی ٹیم کو فتح سے ہم کنار کروایا، انہوں نے 1961 میں اسکول سے تعلیم مکمل کی۔

    وکالت کے ساتھ ساتھ جوبائیڈن ڈیموکریٹک پارٹی کے ایک متحرک رکن بن گئے۔ بعد ازاں 1970 میں انہوں نے نیو کاسل کاؤنٹی کونسل میں بطور کونسلر انتخابات میں حصہ لیا جس میں وہ کامیاب ہوئے، دو سال بعد ڈیموکریٹک پارٹی نے انہیں ریپبلکن پارٹی کے مضبوط امیدوار جے کیبل بوگس کے خلاف امریکی سینیٹ کا انتخاب لڑنے پر راضی کیا۔

  • جوبائیڈن کو خفیہ اداروں کی بریفنگ شروع

    جوبائیڈن کو خفیہ اداروں کی بریفنگ شروع

    واشنگٹن: نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن کو قومی سلامتی کے معاملات پر روزانہ بریفنگ کا آغاز ہو گیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق جوبائیڈن کو خفیہ اداروں نے بریفنگ دینا شروع کر دی ہے، خفیہ ادارے اقتدار کی منتقلی کے دوران نو منتخب صدر کو حالات سے آگاہ رکھتے ہیں۔

    ادھر ریاست ایریزونا نے بھی جوبائیڈن کے حق میں فیصلہ کر دیا ہے، گورنر نے بھی تصدیق کر دی، ایریزونا کے ری پبلکن گورنر ڈگ ڈوسی نے بھی انتخابات کو شفاف قرار دے دیا۔

    وسکونسن اور ایریزونا ریاستوں کی جانب سے بائیڈن کی جیت کی تصدیق ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے ایک اور دھچکا ہے۔ انھوں نے 6 ریاستوں کو اپنے نتائج کی تصدیق سے روکنے کی کوشش کی تھی لیکن سب میں انھیں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری کے روز ٹرمپ کیا کریں گے؟ رپورٹ آگئی

    دوسری طرف امریکی صدر ٹرمپ بدستور 2020 کے امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج سے لڑ رہے ہیں، وہ ان نتائج کو تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں جس میں انھیں زبردست شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    اس بار انھوں نے ایک ٹویٹ میں گورنر ایریزونا کو تنقید کا نشانہ بنایا، انھوں نے لکھا ایریزونا کے ریپبلکن گورنر ڈگ ڈوسی کو کیا ہوگیا ہے؟ ووٹر فراڈ کے مقدمات کی سماعت کے دوران الیکشن کی تصدیق کر دی گئی۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ڈیموکریٹ کو جتوانے کے لیے جلد بازی کیوں کی گئی، یہ ری پبلکنز ہمیشہ یاد رکھیں گے۔

  • جوبائیڈن کابینہ: انٹیلی جنس ادارے کی سربراہ پہلی بار خاتون نامزد

    جوبائیڈن کابینہ: انٹیلی جنس ادارے کی سربراہ پہلی بار خاتون نامزد

    واشنگٹن: نو منتخب امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنی کابینہ کے ابتدائی ارکان کا اعلان کر دیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق جوبائیڈن نے انتھونی بلینکن کو وزیر خارجہ نامزد کر دیا گیا ہے، اور جیک سولیون مشیر برائے قومی سلامتی نامزد کیے گئے ہیں۔

    ایلی یاندرو کو سیکریٹری ہوم لینڈ نامزد کیا گیا ہے جو ہوم لینڈ سیکورٹی کے محکمہ کی نگرانی کرنے والے پہلے لاطینی باشندہ ہیں، جب کہ ایورل ہنس کو ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس نامزد کیا گیا، جو امریکی انٹیلی جنس کمیونٹی کی رہنمائی کرنے والی پہلی خاتون ہیں۔

    لنڈا تھامس گرین فیلڈ سفیر برائے اقوام متحدہ، جب کہ سابق وزیر خارجہ جان کیری صدارتی نمائندہ برائے ماحولیات نامزد کیے گئے ہیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق مرکزی بینک کی سابق چیئرمین جینٹ یلن کی وزیر خزانہ کے طور پر نامزدگی متوقع ہے۔

    بائیڈن انتظامیہ کے اعلان کے بعد امریکی اسٹاک مارکیٹ میں بھی تیزی آ گئی ہے، ڈاؤجونز انڈیکس 327 پوائنٹس اضافے کے بعد 29 ہزار 591 پر بند ہوا۔

    ادھر ریاست مشی گن کے الیکشن بورڈ نے بھی جوبائیڈن کی فتح کی تصدیق کر دی ہے، صدر ٹرمپ کی مشی گن میں ووٹنگ آڈٹ کی تمام کوششیں ناکام ہوگئیں۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے اقتدار کی منتقلی کے لیے رضا مندی کا اظہار کر دیا ہے، اس سلسلے میں جنرل سروسز انتظامیہ نے نو منتخب صدر جوبائیڈن کو خط لکھ کر کہا ہے کہ انتظامیہ انتقال اقتدار کے لیے تیار ہے۔

    خط کے بعد امریکا میں انتقال اقتدار کا باقاعدہ عمل شروع ہو گیا ہے، ٹرمپ انتظامیہ کے بائیڈن انتظامیہ سے رابطے جاری ہیں، بائیڈن انتظامیہ کو لاکھوں ڈالرز کی منتقلی کا بھی آغاز ہو گیا ہے۔ صدر ٹرمپ نے جنرل سروسز انتظامیہ کو طریقہ کار پر عمل کی ہدایت بھی کر دی۔

    ایک ٹویٹ میں انھوں نے کہا ہم انتخابات میں فراڈ کے مقدمے کی استقامت سے پیروی کریں گے، یقین ہے ملک کے بہترین مفاد میں ہم موجود رہیں گے، جنگ جاری رہے گی۔ ٹرمپ نے جنرل سروسز انتظامیہ کی سربراہ ایملی مرفی کا بھی شکریہ ادا کیا اور کہا ملک کے لیے غیر متزلزل عزم اور وفاداری پر ایملی مرفی کا شکرگزار ہوں، ایملی مرفی کو دھمکیاں دی گئیں اور انھیں ہراساں بھی کیاگیا۔