Tag: Joe Biden

  • امریکی صدر بائیڈن صدارتی انتخاب میں حصہ لیں گے یا نہیں؟

    امریکی صدر بائیڈن صدارتی انتخاب میں حصہ لیں گے یا نہیں؟

    امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ میں صدارتی انتخاب لڑوں گا اور مجھے ڈیموکریٹس کی نامزدگی سے ہٹایا نہیں جا سکتا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق بڑھتے ہوئے دباؤ کے باوجود امریکی صدر بائیڈن نے ایک بار پھر صدارتی انتخاب کی دوڑ سے باہر ہونے سے انکار کردیا۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس کیرن جین پیری کے مطابق جو بائیڈن قطعی طور پر صدارتی انتخابات سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹ رہے۔

    صدرجو بائیڈن نے ڈیموکریٹ گورنروں سے بھی ملاقات کی ہے، جس میں انہوں نے صدر بائیڈن کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے، کیلی فورنیا کے گورنر کا کہنا ہے کہ بائیڈن عہدہ سنبھالنے کیلئے فٹ ہیں۔

    نیویارک، مینی سوٹا اور میری لینڈ کے ڈیموکریٹ گورنرز کی جانب سے وائٹ ہاؤس کا دورہ کیا گیا ہے، تمام گورنروں نے بائیڈن کا ساتھ دینے کی یقین دہانی کرائی۔

    جو بائیڈن بحث میں ٹرمپ سے کیوں ہارے؟ امریکی صدر نے دل چسپ وجہ بتا دی

    گورنر مینی سوٹا کے مطابق امریکی صدر بائیڈن مباحثے میں خراب کارکردگی کے باوجود ٹرمپ سے بہتر ہیں۔

  • جوبائیڈن کا صدارتی انتخاب کی دوڑ سے دستبرداری پر غور

    جوبائیڈن کا صدارتی انتخاب کی دوڑ سے دستبرداری پر غور

    واشنگٹن : امریکی صدر جوبائیڈن نے صدارتی انتخاب کی دوڑ سے دستبردار ہونے پر سنجیدگی سے غور شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے صدارتی مباحثے میں خراب کارکردگی پر جوبائیڈن کی اپنی پارٹی ڈیموکریٹک نے ان سے امریکی صدر بننے کی دوڑ سے دستبردار ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔

    اس حوالے سے امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ جوبائیڈن نے صدارتی انتخاب کی دوڑ سے دستبردار ہونے پرسنجیدگی سے غور شروع کردیا ہے۔

    امریکی اخبار کے مطابق اگر جوبائیڈن عوام کو بطور بہترین امیدوار قائل نہ کرسکے تو صدارتی دوڑ سے دستبردار ہوجائیں گے۔

    نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ بات امریکی صدر جوبائیڈن نے ایک اہم اتحادی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    دوسری جانب ترجمان وائٹ ہاؤس نے جوبائیڈن سے متعلق نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کو بےبنیاد قرار دے دیا ہے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل امریکی صدر جو بائیڈن اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان صدارتی مباحثہ ہوا تھا جس میں ڈیموکریٹک اور ری پبلکن امیدواروں نے ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ کی تھی۔

    امریکی میڈیا نے بھی مباحثے میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کارکردگی کو جو بائیڈن سے بہتر قرار دیا تھا۔

    علاوہ ازیں صدارتی انتخاب کے سلسلے میں گزشتہ روز جو بائیڈن اپنے حریف سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بحث میں ہار گئے تھے، جس کی وضاحت کرتے ہوئے امریکی صدر نے اس کی دل چسپ وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ انہیں غیر ملکی سفر کی وجہ سے اسٹیج پر نیند آ گئی تھی۔

  • جو بائیڈن بحث میں ٹرمپ سے کیوں ہارے؟ امریکی صدر نے دل چسپ وجہ بتا دی

    جو بائیڈن بحث میں ٹرمپ سے کیوں ہارے؟ امریکی صدر نے دل چسپ وجہ بتا دی

    واشنگٹن:‌ صدارتی انتخاب کے سلسلے میں جو بائیڈن اپنے حریف سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بحث میں کیوں ہارے تھے؟ امریکی صدر نے اس کی دل چسپ وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ انھیں غیر ملکی سفر کی وجہ سے اسٹیج پر نیند آ گئی تھی۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر جو بائیڈن نے منگل کے روز ٹرمپ کے ساتھ بحث میں اپنی ناقص کارکردگی کا الزام ’غیر ملکی سفر‘ پر ڈال دیا، اور کہا کہ وہ گزشتہ ہفتے اسٹیج پر تقریباً سو گئے تھے۔

    انھوں نے ورجینیا میں ایک فنڈ ریزر ایونٹ میں ڈونرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’’میں زیادہ ہوشیاری نہیں دکھا سکا، ڈیبیٹ سے کچھ ہی قبل میں نے ایک دو بار دنیا بھر کے سفر کا فیصلہ کیا تھا، میں نے اپنے عملے کی بات بھی نہیں سنی، اس لیے مجھے اسٹیج پر نیند آ گئی تھی۔‘‘

    جو بائیڈن نے 20 جون کو کیمپ ڈیوڈ کا سفر کیا تھا اور وہاں پورا ہفتہ ڈیبیٹ کے لیے موجود رہے، انھوں نے 27 جون کی صبح کو کیمپ ڈیوڈ چھوڑا اور بحث کے لیے اٹلانٹا گئے۔ جب کہ وہ محض 6 دن قبل 14 جون کو گروپ آف سیون سمٹ میں شرکت کر کے اٹلی سے لوٹے تھے۔ اور اٹلی کے سفر سے بھی قبل انھوں نے 6 جون کو ڈی ڈے کی برسی کے لیے فرانس کا سفر کیا تھا۔

    تاہم جو بائیڈن نے منگل کو کہا ’’یہ کوئی عذر نہیں بلکہ وضاحت ہے۔‘‘ انھوں نے عطیہ دہندگان سے بھرے کمرے کو یہ بھی بتایا کہ انھیں اپنی کارکردگی پر افسوس ہے، لیکن انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ انتخابات میں ان کا کامیابی حاصل کرنا ’’بہت اہم‘‘ ہے۔

  • وائرل ویڈیو: امریکی صدر جو بائیڈن تقریب میں اچانک سُن ہو گئے، سابق صدر نے مدد کی

    وائرل ویڈیو: امریکی صدر جو بائیڈن تقریب میں اچانک سُن ہو گئے، سابق صدر نے مدد کی

    لاس اینجلس: امریکی صدر جو بائیڈن ایک تقریب میں اپنی جگہ کھڑے کھڑے اچانک سُن ہو گئے، اس واقعے کی ویڈیو وائرل ہو گئی ہے۔

    امریکی صدر جو بائیڈن کی عمر اب اُن کی مشکلات میں اضافہ کرتی جا رہی ہے، وہ چلتے چلتے اکثر لڑ کھڑا جاتے ہیں، سیڑھیوں سے لڑھک جاتے ہیں اور کبھی کبھی بیٹھے بیٹھے یا کھڑے کھڑے ’سُن‘ ہو جاتے ہیں۔

    دو دن قبل لاس اینجلس میں انتخابی مہم کے لیے عطیات جمع کرنے کے ایک ایونٹ کے دوران جو بائیڈن حاضرین کی طرف تکتے رہے اور اِس حالت میں کئی سیکنڈ گزر گئے۔

    تب سابق امریکی صدر براک اوباما آگے بڑھے اور ہاتھ تھام کر اُنھیں یاد دلایا کہ اب اُنھیں اسٹیج سے اترنا ہے۔ اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔

    صدر بائیڈن کا عید کے پیغام میں ایک بار پھر غزہ میں فائر بندی پر زور

    ناقدین بڑی عمر کے باعث حواس پر دباؤ کی روشنی میں ان کی صدر کے منصب کے لیے اہلیت پر سوال اٹھا رہے ہیں جب کہ ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر بائیڈن سُن نہیں ہوئے تھے بلکہ وہ تالیوں کا لطف اٹھاتے ہوئے حاضرین سے انٹرایکشن کر رہے تھے۔

  • صدر بائیڈن کا عید کے پیغام میں ایک بار پھر غزہ میں فائر بندی پر زور

    صدر بائیڈن کا عید کے پیغام میں ایک بار پھر غزہ میں فائر بندی پر زور

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے عید الاضحیٰ کے موقع پر مسلمانوں کو مبارک باد دیتے ہوئے ایک بار پھر غزہ میں فائر بندی پر زور دیا۔

    سماجی رابطے ایکس پر جاری بیان میں جو بائیڈن نے امریکا اور دنیا بھر میں بسنے والے مسلمانوں کو بقر عید پر مبارک باد دی۔

    انھوں نے بیان میں غزہ میں‌ فوری جنگ بندی کا مطالبہ دہراتے ہوئے لکھا کہ یہ حماس اور اسرائیل کے درمیان لڑائی کی ہولناکیوں کا شکار شہریوں کی مدد کرنے کا بہترین موقع ہے۔

    انھوں نے لکھا کہ ہزاروں بچوں سمیت بہت سے بے گناہ لوگ شہید ہو گئے، ہزاروں خاندان اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہوئے، ہزاروں نے اپنے پیاروں کو تباہ ہوتے شہید ہوتے دیکھا، فلسطینیوں کا درد بہت زیادہ ہے۔

    جو بائیڈن نے کہا امید ہے کہ اسرائیل اور حماس تین مرحلوں پر مشتمل جنگ بندی کی تجویز، جس کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے توثیق کی ہے، کو قبول کر لیں گے جو غزہ میں تشدد کے خاتمے اور بالآخر جنگ کے خاتمے کا بہترین طریقہ ہے۔

    ادھر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھی مسلمانوں کو عید الاضحیٰ اور حج کی مبارک باد دی ہے، ٹوئٹ میں انٹونی بلنکن نے لکھا کہ اس عید الاضحیٰ کے موقع پر ہم ایک پرامن مستقبل کی کوششوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں، جس میں سب آزادی اور خوش حالی سے لطف اندوز ہو سکیں۔ عید مبارک اور حج مبارک۔

  • امریکی صدر جوبائیڈن کی ’غائب دماغی‘ کا نیا واقعہ سوشل میڈیا پر وائرل

    امریکی صدر جوبائیڈن کی ’غائب دماغی‘ کا نیا واقعہ سوشل میڈیا پر وائرل

    امریکی صدر جو بائیڈن کے غائب دماغی کے مظاہرے معمول بننے لگے ہیں اپنے دورہ اٹلی پر انہوں نے ایک بار پھر اس کا مظاہرہ کیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن اٹلی میں ہونے والے جی سیون ممالک سربراہان کے سالانہ اجلاس کے پہلے دن دیر سے پہنچے تو اطالوی وزیرِا عظم نے کہ دیا کہ آپکو خواتین کو انتظار نہیں کروانا چاہیے۔

    اجلاس کے اختتام پر جانبازوں کی جانب سے ہاٹ ائیر بالون کے زریعے کرتب دیکھائے گئے، تو انہوں نے ایک بار پھر اپنی روایت کو دہراتے ہوئے غائب دماغی کا مظاہرہ کیا ہے۔

    ہاٹ ائیر بالون پرفارمنس کے بعد جانبازوں نے زمین پر لینڈ کیا تو سارے سربراہان تالیاں بجاتے رہے جبکہ جو بائیڈن مخالف سمت چل پڑے تو اٹلی کی وزیر اعظم جارجا میلونی نے بائیڈن کی توجہ دوسری جانب مبذول کروائی۔

    اس موقعے پر امریکی صدر جوبائیڈن، فرانسیسی صدر ایمائل ماکرون، جرمن چانسلر، برطانوی، کینیڈین اور جاپانی وزرائے اعظم سمیت یورپی یونین کمیشن کی سربراہ اُرسولا وان ڈر بھی موجود تھیں۔

  • رفح پر حملہ کیا تو اسلحے کی فراہمی روک دیں گے، بائیڈن کا سی این این کو انٹرویو

    رفح پر حملہ کیا تو اسلحے کی فراہمی روک دیں گے، بائیڈن کا سی این این کو انٹرویو

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے غزہ کے شہر رفح پر حملہ کیا تو اسے اسلحے کی فراہمی روک دیں گے۔

    جو بائیڈن نے بدھ کو نشر ہونے والے سی این این انٹرویو میں کہا اسرائیل کو جو بم دیے گئے وہ شہریوں کے قتلِ عام میں استعمال ہوئے، اسرائیلی فوج رفح کی آبادی والے علاقوں میں داخل ہوئی تو اسلحے کی فراہمی بھی روک دیں گے۔

    صدر جو بائیڈن نے بدھ کو پہلی بار کہا کہ اگر وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو رفح شہر پر بڑے حملے کا حکم دیتے ہیں تو وہ اسرائیل کو امریکی ہتھیاروں کی کچھ کھیپ روک دیں گے جس کے بارے میں انھوں نے تسلیم کیا کہ وہ غزہ میں شہریوں کو مارنے کے لیے استعمال کیے گئے ہیں۔

    بائیڈن نے 2,000 پاؤنڈ بموں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ’’اگر وہ رفح میں گھستے ہیں تو میں وہ ہتھیار فراہم نہیں کروں گا جو رفح سے نمٹنے کے لیے استعمال ہوئے ہیں، ہم ہتھیاروں اور توپ خانے کے گولے فراہم نہیں کریں گے، تاہم اس بات کو یقینی بنانا جاری رکھیں گے کہ اسرائیل محفوظ ہے۔‘‘

    اقوام متحدہ کا فلسطین کو آزاد ریاست کا درجہ دینے کا امکان

    تاہم امریکی مخالفت کے باوجود اسرائیل رفح پر بڑے پیمانے پر حملہ کرنے کے لیے تیار دکھائی دیتا ہے، جنوبی غزہ کا یہ گنجان آباد حصہ اس علاقے میں حماس کا آخری بڑا گڑھ بتایا جاتا ہے تاہم اب یہاں لاکھوں فلسطینی پناہ لینے پر مجبور ہیں، امریکی حکام نے خبردار کیا ہے کہ یہاں آپریشن بڑے پیمانے پر عام شہریوں کی ہلاکت کا باعث بن سکتی ہے۔

  • ہوٹل کے دروازے پر اسرائیل کے خلاف احتجاج، بائیڈن کو پچھلے دروازے سے اندر جانا پڑا

    ہوٹل کے دروازے پر اسرائیل کے خلاف احتجاج، بائیڈن کو پچھلے دروازے سے اندر جانا پڑا

    واشنگٹن: امریکی صدارتی انتخابات سے قبل روایتی طور پر وائٹ ہاؤس کی جانب سے صحافیوں کے اعزاز میں ہوٹل واشنگٹن ہلٹن میں عشائیہ رکھا گیا، اسرائیل کے خلاف احتجاج کرنے والی تنظیم کی انتظامیہ نے پہلے سے ترتیب دیے گئے منصوبے کے مطابق ہوٹل کے باہر زبردست احتجاج کر کے اس موقع پر غزہ کے مظلوموں کی طرف توجہ دلائی۔

    صحافیوں کے اعزاز میں رکھی گئی تقریب میں امریکی صدر جو بائیڈن کو شرکت کرنی تھی، لیکن ہوٹل کے دروازے پر بڑی تعداد میں موجود احتجاجی مظاہرین کے باعث انھیں ہوٹل کے پیچھے کے دروازے سے داخل ہونا پڑا۔ جو بائیڈن کے قافلے نے ہفتے کے روز وائٹ ہاؤس سے واشنگٹن ہلٹن تک پچھلے برسوں کے برعکس ایک متبادل راستہ اختیار کیا، تاکہ مظاہرین کے ہجوم سے بچا جا سکے۔

    ہوٹل کے باہر موجود مظاہرین نے غزہ میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں صحافیوں کے قتل کا علامتی مظاہرہ بھی کیا، مظاہرین نے کہا غزہ میں جنگ کے دوران 100 سے زیادہ صحافی قتل ہوئے، غزہ میں صحافیوں کے قتل عام کا کون حساب دے گا؟ مظاہرین نے ہوٹل کی عمارت پر فلسطین کا جھنڈا بھی لگا دیا۔

    ہالی ووڈ اداکار جین رینو اپنی اہلیہ زوفیہ بروکا کے ہمراہ ڈنر میں شرکت کے لیے ہوٹل میں داخل ہو رہے ہیں

    احتجاج کے منتظمین کا کہنا تھا کہ ان کا مقصد اکتوبر میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مارے جانے والے فلسطینیوں اور دیگر عرب صحافیوں کی بڑی تعداد کی طرف توجہ دلانا ہے۔ تاہم جو بائیڈن نے اپنی 10 منٹ کی تقریر میں اسرائیل غزہ جنگ کا تذکرہ تک نہیں کیا۔

    واضح رہے کہ غزہ کے دو درجن سے زیادہ صحافیوں نے گزشتہ ہفتے ایک خط لکھ کر واشنگٹن میں اپنے ساتھیوں سے اپیل کی تھی کہ وہ عشائیے کا مکمل بائیکاٹ کریں۔ ہوٹل کے باہر فلسطینی لباس میں موجود مظاہرین نے بائیڈن حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی، اور کہتے رہے بائیڈن شرم کرو، مغربی میڈیا آپ کو دیکھ رہا ہے اور ان تمام ہولناکیوں کو بھی جسے آپ نے چھپانے کی کوشش۔

    بے گھر فلسطینیوں نے اپنے کیمپوں پر ’’شکریہ امریکی طلبہ‘‘ کی چاکنگ کردی

    ہفتے کو ہونے والی اس تقریب میں تقریباً 3,000 صحافیوں نے شرکت کی، کچھ مشہور شخصیات بھی عشائیے میں شریک تھیں، جن میں اکیڈمی ایوارڈ یافتہ افراد بھی شامل تھے، اداکارہ اسکارلٹ جوہانسن، کرس پائن، جوئے رانڈولف، جان ہیم بھی ان میں سے ایک تھے۔ بائیڈن کی تقریر کے بعد مشہور امریکی کامیڈین کولن جوسٹ نے اپنے سیاسی چٹکلوں سے حاضرین کو ہنسایا، کولن جوسٹ نے بائیڈن اور ٹرمپ کی عمر کو لے کر لطیفہ سنایا کہ دونوں میں صدارت کا نہیں بلکہ عمر کا مقابلہ ہے، اس لیے جمی کارٹر ادھر کھڑے سوچ رہا ہے کہ میں تو 99 سال کا ہوں، یہ مقابلہ تو آسانی سے جیت سکتا ہوں۔

  • جوبائیڈن نے ڈونلڈ ٹرمپ سے مباحثے کیلئے حامی بھرلی

    جوبائیڈن نے ڈونلڈ ٹرمپ سے مباحثے کیلئے حامی بھرلی

    امریکا کے صدر جوبائیڈن نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مباحثے کے لیے حامی بھرلی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ ممکنہ ریپبلکن حریف ڈونلڈ ٹرمپ سے مباحثے کے لیے تیار ہوں، ٹرمپ سے مباحثہ کر کے خوشی محسوس کروں گا۔

    غیرملکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ سابق امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ تیار ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ بائیڈن اس کے لیے راضی ہیں۔

    الیکشن مداخلت کیس، ٹرمپ کیخلاف کارروائی صدارتی الیکشن کے بعد ہونے کا امکان

    دوسری جانب سابق امریکی صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کے مشیر نے امریکی صدر کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹھیک ہے ٹرمپ اور جوبائیڈن کے درمیان مباحثے کا انتظام کرتے ہیں۔

  • عرب ممالک اسرائیل کو تسلیم کرنے کو تیار ہیں: امریکی صدر کا دعویٰ

    عرب ممالک اسرائیل کو تسلیم کرنے کو تیار ہیں: امریکی صدر کا دعویٰ

    امریکی صدر جو بائیڈن نے فلسطین کے دو ریاستی حل پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ عرب ممالک مستقبل میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے تیار ہیں۔

    امریکی صدر جوبائیڈن نے نیویارک میں فنڈ ریزنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ سعودی عرب، مصر، اردن اور قطر سمیت دیگر تمام عرب ممالک کے ساتھ کام کررہے ہیں اور یہ ممالک مستقبل کے معاہدے میں اسرائیل کو مکمل طور پر تسلیم کرنے کیلئے تیار ہیں۔

    امریکی صدر نے دو ریاستی حل پر زور دیتے ہوئے کہا غزہ صورتحال کے بعد ایک منصوبہ ہونا چاہیے، دو ریاستی حل کے لیے راستہ نکلنا چاہیے، اگر یہ آج نہیں ہو رہا تو مستقبل میں ایسا ہونا چاہیے اور ہم ایسا کرسکتے ہیں۔

    امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ اس وقت اسرائیل ایک ایسی پوزیشن میں ہے جہاں اس کا وجود داؤ پر لگا ہوا ہے، دوسری جانب جو بائیڈن اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو پر غزہ کے جنوبی شہر رفح پر زمینی حملے کو روکنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔