Tag: John Kirby

  • ہم نہیں سمجھتے کہ لبنان کے ساتھ کشیدگی بڑھانا اسرائیل کے بہترین مفاد میں ہے، جان کربی

    ہم نہیں سمجھتے کہ لبنان کے ساتھ کشیدگی بڑھانا اسرائیل کے بہترین مفاد میں ہے، جان کربی

    واشنگٹن: امریکی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ ’’ہم نہیں سمجھتے کہ لبنان کے ساتھ کشیدگی بڑھانا اسرائیل کے بہترین مفاد میں ہے۔‘‘

    اتوار کو اے بی سی نیوز کو انٹرویو میں وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مواصلاتی مشیر جان کربی نے کہا کہ لبنان پر اسرائیل کے حملوں کے ساتھ یہ تنازع اب مکمل جنگ میں تبدیل ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    یہ بیان امریکا کی جانب سے اسرائیل اور لبنان کے درمیان سرحدی کشیدگی میں اضافے پر تشویش کا اظہار ہے، جان کربی کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور لبنان کے درمیان تناؤ اب اس سے کہیں زیادہ ہے جو کچھ دن پہلے تھا، علاقائی فوجی کشیدگی اسرائیل کے ’’بہترین مفاد‘‘ میں نہیں ہے، کیوں کہ اسرائیل اور لبنان کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ نے جنگ کے خدشات کو جنم دیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ امریکا اسرائیل پر واضح کر چکا ہے کہ ہم نہیں سمجھتے کہ خطے میں فوجی کشیدگی میں اضافہ کسی بھی طرح اسرائیل کے حق میں بہتر ثابت ہو سکتا ہے، ہمیں اب بھی یقین ہے کہ یہاں سفارتی حل کے لیے وقت اور جگہ موجود ہے اور ہم اسی پر کام کر رہے ہیں۔

    جان کربی نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کہ اس تنازع کو حزب اللہ کے ساتھ لبنان کے اندر کسی بھی طرح کی جنگ بننے سے روکا جائے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان اتوار کی صبح میزائل حملوں کا تبادلہ ہوا، اسرائیلی دفاعی افواج کے ترجمان نے کہا کہ حزب اللہ نے اسرائیل کی طرف 150 راکٹ داغے، جو پہلی بار اسرائیل میں زیادہ گہرائی تک پہنچ گئے۔ آئی ڈی ایف نے کہا کہ اس نے ہفتے کے روز 400 اہداف کو نشانہ بنایا۔

  • ایران نے حملہ کیا تو اسرائیل کا دفاع کریں گے، امریکا

    ایران نے حملہ کیا تو اسرائیل کا دفاع کریں گے، امریکا

    واشنگٹن : وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ اگر ایران نے اسرائیل پر حملہ کیا تو امریکہ اسرائیل کے دفاع کے لیے بھرپور ساتھ دے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے ایک نجی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حملے کے امکان کے حوالے سے کوئی پیش گوئی کرنا مشکل ہے تاہم وائٹ ہاؤس ایران کے مؤقف کو سنجیدگی سے لے رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران کے لیے ہمارا پیغام پہلے بھی یہی تھا اور یہی رہے گا کہ ایسا نہ کریں اس مسئلے کو طول دینے کی کوئی وجہ نہیں ہے، اور اگر ایسا ہوا تو اسرائیل کے دفاع کے لیے تیار ہوں گے، اسی وجہ سے ہم نے خطے میں اپنی افواج میں اضافہ کر دیا ہے۔

    مذاکرات میں تعطل کے لیے کسی بھی فریق کو ذمہ دار ٹھہرانے سے انکار کرتے ہوئے جان کربی کا کہنا تھا کہ معاہدے کے لیے اسرائیل اور حماس کی جانب سے سمجھوتہ کی ضرورت ہے تاہم فریقین ابھی بھی مصروف عمل ہیں اور یہ ایک اچھی بات ہے۔

    جان کربی نے 10 ماہ سے جاری غزہ جنگ کے خاتمے اور 108 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ممکنہ جنگ بندی معاہدے کے حوالے سے مثبت امید کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ عمل "تعمیری” ہے اور وہ آنے والے دنوں میں دوحہ میں مزید بات چیت کے منتظر ہیں۔

  • اسرائیل کے ساتھ ڈیل، سعودی وزارت خارجہ نے جان کربی کا بیان مسترد کر دیا

    اسرائیل کے ساتھ ڈیل، سعودی وزارت خارجہ نے جان کربی کا بیان مسترد کر دیا

    ریاض: اسرائیل کے ساتھ امن ڈیل کے سلسلے میں سعودی وزارت خارجہ نے امریکا کے قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی کا بیان مسترد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے واضح طور پر امریکا کو بتا دیا ہے کہ وہ فلسطین کے مسئلے پر خاطر خواہ پیش رفت کے بغیر اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم نہیں کرے گا۔ مملکت 1967 کی سرحدوں کے اندر ایک آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو۔

    سعودی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا کو بتایا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات استوار نہیں ہوں گے جب تک ایک آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم اور غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کو روکا نہیں جاتا۔

    سعودی وزارت خارجہ نے کہا کہ ہم نے یہ بیان جان کربی سے منسوب تبصروں کی روشنی میں فلسطین کے مسئلے پر واشنگٹن کے سامنے اپنے دو ٹوک مؤقف کی تصدیق کے لیے جاری کیا ہے۔

    امریکی ایوان نمائندگان نے اسرائیل کے لیے امدادی بل کی سیاسی چال ناکام بنا دی

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ کو مثبت اشارے ملے ہیں کہ سعودی عرب اور اسرائیل تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے بات چیت جاری رکھنے کے لیے تیار ہیں۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب نے کہا ہے کہ وہ اب بھی اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے میں دل چسپی رکھتا ہے، تاہم اس کے لیے اسرائیل کی طرف سے فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے کوئی راستہ بنانے پر رضامندی ظاہر کرنا ہوگی، جسے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے مسترد کر دیا ہے۔

  • جان کربی کی اسرائیلی فوج کے حملوں کے نقشے پر تنقید

    جان کربی کی اسرائیلی فوج کے حملوں کے نقشے پر تنقید

    واشنگٹن: امریکی قومی سلامتی کونسل کے مشیر جان کربی نے کہا ہے کہ اسرائیل کو غزہ میں شہریوں کی اموات پر تشویش سے آگاہ کر دیا گیا ہے، انھوں نے غزہ کے مُحلوں میں اسرائیلی فوج کے حملوں کے نقشے پر تنقید کی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں اموات پر امریکا نے اسرائیل سے اظہار تشویش کیا ہے، قومی سلامتی کے مشیر جان کربی نے اس حوالے سے بتایا کہ امریکا نے اسرائیل کو غزہ میں شہریوں کی اموات پر اپنی تشویش سے آگاہ کر دیا ہے۔

    انھوں نے کہا ہم نے اسرائیل کو غزہ کے شہریوں کے خلاف فوجی کارروائی کے بارے میں خبردار کیا ہے، ان کا کہنا تھا ’’ہمیں تحفظات تھے اور ہم نے ان خدشات کا اظہار کر دیا ہے۔‘‘ اس سے قبل امریکی صدر جوبائیڈن نے بھی خبردار کیا تھا کہ غزہ پر اندھا دھند بمباری سے اسرائیل عالمی حمایت کھو رہا ہے۔

    اسرائیل کے لیے 10 بلین ڈالرز امداد، برنی سینڈرز کا بائیڈن سے بڑا مطالبہ

    ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق ترجمان جان کربی نے کہا کہ غزہ میں شہریوں کی ہلاکتوں کو روکنے کے لیے اسرائیل ڈیفنس فورس نے جو کچھ کیا ہے وہ بہت کم ہے، امریکا اسرائیل کی جگہ ہوتا تو بہت کچھ کرتا۔

    جان کربی نے آئی ڈی ایف کے شائع کردہ نقشے پر بھی تنقید کی، جس میں شہریوں کو متنبہ کیا گیا تھا کہ وہ کن محلوں پر حملہ کرنے والے ہیں، تاکہ وہ وقت سے پہلے وہاں سے نکل سکیں۔ انھوں نے کہا دنیا کی جدید فوجیں ایسا نہیں کرتیں، امریکا بھی ایسا نہیں کرے گا،

  • پاک فوج کے ساتھ مضبوط تعلقات جاری رہیں گے: ترجمان پینٹاگون

    پاک فوج کے ساتھ مضبوط تعلقات جاری رہیں گے: ترجمان پینٹاگون

    واشنگٹن: پینٹاگون نے کہا ہے کہ پاک فوج کے ساتھ امریکا کے مضبوط تعلقات جاری رہیں گے، ترجمان پینٹاگون نے ایک سوال پر کہا کہ پاکستان کی اندرونی سیاست کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان پینٹاگون جان کربی نے بریفنگ میں کہا ہے کہ خطے میں سلامتی اور استحکام کے لیے پاکستان کے ساتھ مشترکہ مفادات ہیں، پاکستان کی اندرونی سیاست کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔

    ترجمان پینٹاگون سے سوال کیا گیا کہ حکومت پاکستان کی تبدیلی میں امریکا پر الزامات لگائے گئے ہیں، تاہم ترجمان جان کربی نے کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔

    پاکستان نے امریکا اور بھارت کے حالیہ بیان کو ناپسندیدہ قرار دے دیا

    جان کربی نے کہا پاکستانی مسلح افواج کے ساتھ امریکا کے مضبوط ملٹری تعلقات ہیں، امید ہے پاک فوج کے ساتھ مضبوط تعلقات جاری رہیں گے۔

    ترجمان نے تسلیم کیا کہ پاکستان خطے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے، انھوں نے کہا پاکستانی عوام خود اپنے ہی ملک کے اندر دہشت گرد حملوں کا شکار ہیں۔

  • امریکا کا کابل ایئر پورٹ پر ملنے والے کتوں سے ’اظہار لاتعلقی‘

    امریکا کا کابل ایئر پورٹ پر ملنے والے کتوں سے ’اظہار لاتعلقی‘

    واشنگٹن: امریکا نے کابل ایئر پورٹ پر ملنے والے کتوں سے ’اظہار لاتعلقی‘ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کابل ایئر پورٹ پر گزشتہ روز پنجروں میں بند ملنے والے کتے معمہ بن گئے ہیں، یہ سمجھا جا رہا ہے تھا کہ امریکی فوجی جاتے جاتے اپنے کتے چھوڑ گئے تھے۔

    تاہم امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے ترجمان جان کربی نے اپنے ایک سوشل میڈیا بیان میں ان کتوں کے حوالے سے وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی فوج، فوجی کتوں سمیت کسی بھی کتے کو کابل ایئر پورٹ پر چھوڑ کر نہیں آئی۔

    جان کربی نے یہ بھی واضح کیا کہ انٹرنیٹ پر زیرگردش تصاویر ان جانوروں کی ہیں جو ’کابل اسمال اینیمل ریسکیو‘ کی نگہداشت میں تھے۔

    خیال رہے کہ کابل ایئر پورٹ پر امریکی افواج کے مکمل انخلا کے بعد طالبان اہل کاروں کو پنجروں میں بند کتے ملے تھے جس پر امریکا نے وضاحت دی ہے کہ پنجروں میں قید کتوں کا امریکی فوج سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

    امریکا میں جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے امریکی حکومت پر الزام عائد کیا تھا کہ انخلا کے دوران فوج کتوں کو دشمنوں کے ہاتھوں مرنے کے لیے کابل چھوڑ آئی ہے۔

  • کابل سے انخلا پرامریکا کا تیز ترین آپریشن، کتنی فلائٹس نے اڑان بھری؟

    کابل سے انخلا پرامریکا کا تیز ترین آپریشن، کتنی فلائٹس نے اڑان بھری؟

    واشنگٹن: امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے افغانستان سے انخلا میں توسیع نہ دینے سے قبل ہی حکام کی جانب سے ایمرجنسی فضائی آپریشن شروع کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق ترجمان پینٹاگون جان کربی نے واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ صدر جوبائیڈن کے اعلان کے بعد انخلا کےآخری دنوں میں ہماری ترجیح فوجی اور فوجی آلات ہونگے، امریکا اپنےفوجیوں کیساتھ اتحادیوں کی فوج نکالنےمیں بھی مدد کریگا۔

    جان کربی نے بتایا کہ تیزی سے انخلا کرنے کے لئے کابل ایئرپورٹ سے چوبیس گھنٹے میں پچانوے فلائٹس نے اڑان بھری، یعنی ہر 39 منٹ بعد ایک طیارہ کابل سے روانہ ہوا۔

    ترجمان پینٹاگون کا کہنا تھا کہ کابل ائیرپورٹ پراب بھی پانچ ہزار چار سو امریکی اہلکار ڈیوٹی پرموجود ہیں، ائیرپورٹ پرامیگریشن، سفارتخانے کا عملہ تمام افراد کی اسکریننگ کررہا ہے تاہم کابل میں امریکی سفارتخانے پر کوئی فوجی اہلکار تعینات نہیں ہے۔

    جان کربی کا کہنا تھا کہ ہم طالبان کے ساتھ ہر مرحلے پر مسلسل رابطے پر ہیں، طالبان کوآگاہ کررہے ہیں ہماری کیا چیک پوائنٹس ہیں؟ صدربائیڈن چاہتےہیں کہ انخلا کا مشن وقت پر پورا ہو۔

    یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر کا 31 اگست تک انخلا مکمل کرنے کا اعلان

    پریس بریفنگ میں ہینک ٹیلر نے بتایا کہ ہمارے کمانڈرزطالبان کو بتارہے ہیں کہ کونسی دستاویزمطلوب ہیں، کونسی دستاویز درکار ہیں جولوگوں کوایئرپورٹ کےاندرانٹری دیں اس موقع پر جان کربی کا کہنا تھا کہ ہم نکل جائیں گے توائیرپورٹ کی سیکیورٹی ہماری ذمہ داری نہیں رہےگی۔

    ٹام ہینک نے میڈیا کو بتایا کہ آخری فلائٹ تک بحفاظت نکالنے کیلئےہمارے پاس کئی طریقےہیں، ہمیں پتہ ہےکیسےخود کومحفوظ طریقے سےنکالناہے۔

    ایک سوال کے جواب میں جان کربی کا کہنا تھا کہ دو کانگریس ارکان نےکس طرح فلائٹ بورڈ کی نہیں پتہ؟ فلائٹ میں کیا گنجائش تھی؟ کتنےمسافرلانےتھےاس وقت نہیں بتایاجاسکتا؟ یہ درست ہے کہ وہ فوجی طیارےمیں سوارہوکر ہی افغانستان گئے۔

    جان کربی کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان سے انخلا میں پاکستان کا کردار بہت اہم ہے اس کے علاوہ افغانستان کے تمام پڑوسیوں کا معاملے میں کردار اہم ہے۔

  • روس نے شام میں اسپتال کو نشانہ بنایا،امریکہ

    روس نے شام میں اسپتال کو نشانہ بنایا،امریکہ

    واشنگٹن: امریکہ نے روس پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے شام میں اسپتال پر بمباری کی ہے، روس نے امریکی الزام کی سختی سے تردید کی ہے۔

    مشرق وسطی میں داعش دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے امریکہ اور روس کے مابین معاہدے کے بعد شام میں نئی صورتحال نے جنم لیا ہے ،فرانسیسی این جی او نے الزام عائد کیا ہے کہ شام کے بارہ اسپتال روس کی بمباری کی زد میں آئے ۔

    روس نے اس الزام پر شدید رد عمل دیتے ہوئے نیٹو سربراہان سے وضاحت کے ساتھ الزام واپس لینے کا مطالبہ کیا تھا.

    دوسری جانب واشنگٹن میں صحافیوں کے ساتھ گفتگو کے دوران ایک سوال کے جواب میں جان کربی کا کہنا تھا کہ ایسی اطلاعات ملی ہیں. جس کی بنیاد پرانہیں یقین ہےکہ بمباری روسی جنگی جہازوں نے کی۔

    انکا کہناتھا کہ شام میں روس کا فوکس داعش پر نہیں ،امریکی دعوے کے بعد تاحال روس کا رد عمل سامنے نہیں آیا ۔

  • امریکہ کا پاک بھارت وزراء اعظم کی ملاقات کا خیرمقدم

    امریکہ کا پاک بھارت وزراء اعظم کی ملاقات کا خیرمقدم

    واشنگٹن : امریکہ نے پاک بھارت وزراء اعظم کی روس میں ملاقات کا خیرمقدم کیا ہے۔

    امریکہ محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے پاک بھارت تعلقات میں بہتری کی خواہش کا اظہار کیا ہے، جان کربی نے پاک بھارت وزراء اعظم ملاقات کو سراہا اور اسے مستقبل کے لیے خوش آئند قرار دیا۔

    انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان اور بھارت میں امن دیکھنا چاہتا ہے، دونوں ملکوں کو مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے، اُنہوں نے پاک بھارت تناؤ کم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

    امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکہ دونوں ملکو ں میں پر امن تعلقات دیکھنا چاہتا ہے، روس میں پاک بھارت رہنماؤں کی کسی بھی ملاقات کا خیر مقدم کرتے ہیں، پاک بھارت تناؤ کم کرنے کی ہر کوشش کی حمایت کرتے ہیں۔