Tag: joint investigation team

  • آٹا ،چینی اسکینڈل کی تحقیقات ، نیب کا بڑا فیصلہ

    آٹا ،چینی اسکینڈل کی تحقیقات ، نیب کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو نے آٹا ،چینی اسکینڈل کی تحقیقات کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے کا فیصلہ کرلیا، ڈی جی نیب عرفان نعیم منگی سربراہی کریں گے، ٹیم ایف آئی رپورٹ کاجائزہ لینے کے بعد تحقیقات کا آغاز کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نے آٹا ،چینی اسکینڈل کی تحقیقات کیلئےمشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے کا فیصلہ کرلیا ، نیب راولپنڈی موجودہ اسکینڈل کی تحقیقات کرے گا۔

    ڈی جی نیب عرفان نعیم منگی کی سربراہی میں ٹیم تشکیل دی جائےگی، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم ایف آئی رپورٹ کاجائزہ لینے کے بعد تحقیقات کا آغاز کرے گی۔

    تحقیقاتی ٹیم ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے بعد متعلقہ کرداروں کو طلب بھی کر سکتی ہے اور ایف آئی اےرپورٹ کی روشنی میں متعلقہ کرداروں سے ریکارڈ بھی طلب کیا جائے گا۔

    گذشتہ روز چیئرمین نیب جسٹس (ر ) جاوید اقبال نے گندم اور چینی اسکینڈل کی تحقیقات کی منظوری دیتے ہوئے گندم،چینی کی مبینہ اسمگلنگ اور سبسڈی کی بھی جامع تحقیقات کا فیصلہ کیا تھا۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے حکم پر آٹے اور چینی بحران کی انکوائری رپورٹ جاری کی جا چکی ہے، رپورٹ ایف آئی اے کے سربراہ واجد ضیا نے تیار کی، اس رپورٹ میں جہانگیر ترین، مونس الہی اور خسرو بختیار کے رشتے دار کے نام سمیت کئی نامور سیاسی خاندانوں کے نام شامل ہیں، رپورٹ پبلک کرنے سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے اس کا خود جائزہ لیا تھا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ 25 اپریل کو کمیشن کی رپورٹ سامنے آنے پر مزید ایکشن ہوگا، کمیشن کی رپورٹ کے بعد جو بھی ملوث ہوا قانون کے تحت اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس، 54 ارب روپے بے نامی کمپنیوں کے اکاؤنٹس سے ادھرادھر گئے، رپورٹ

    جعلی اکاؤنٹس کیس، 54 ارب روپے بے نامی کمپنیوں کے اکاؤنٹس سے ادھرادھر گئے، رپورٹ

    اسلام آباد : جےآئی ٹی نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سنسنی خیزانکشافات پرمبنی دوسری پیشرفت رپورٹ میں کہا ہے کہ چون ارب بےنامی کمپنیوں کے اکاؤنٹس سے ادھر ادھر گئے، سندھ حکومت کی جانب سے ریکارڈ نہ دینے کی شکایت پرچیف جسٹس نے کہا میں خودکراچی آؤں گا، دیکھتاہوں ریکارڈکیسےنہیں دیتے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت ہوئی، جس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نےدوسری پیشرفت رپورٹ عدالت میں پیش کی۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا تفتیش جاری ہے یا مکمل ہوگئی؟ جس پر جے آئی ٹی سربراہ احسان صادق نے عدالت کو بتایا تفتیش جاری ہے، معاملہ زیادہ پیچیدہ ہے، جسٹس ثاقب نثار نے کہا آپ کہہ رہے ہیں یہ اس سے بڑا فراڈ ہے؟

    احسان صادق بہت سےافراداورکمپنیاں فراڈمیں شامل ہیں، 54 ارب بے نامی کمپنیوں کے اکاؤنٹس سے ادھر ادھر گئے، مجموعی طورپر96 بے نامی کمپنیاں ہیں، جس میں 26 بے نامی کمپنیاں صرف اومنی گروپ کی ہیں، کمپنیاں اورانفرادی لوگ 600 کے قریب ہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا چور جہاں پہلے چوری کا پیسہ چھپائے گا وہ اس کا سراغ تونہیں چھوڑے گا، کیا آپ اس رقم تک پہنچ جائیں گے، جس پر جے آئی ٹی سربراہ نے کہا جی کوشش کررہےہیں، حکومت سندھ تعاون نہیں کررہی ہے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کون ساافسرتعاون نہیں کررہا، جو تفصیل آپ نے مانگی ہے کیا وہ تحریری طورپرمانگی ہے، اے جی سندھ نے بتایا کہ یہ 2008 سے اب تک کے کنٹریکٹ کی تفصیل مانگ رہےہیں، ایک کمرہ بھی پینٹ ہوا ہے تو اس کی بھی تفصیل مانگ رہے ہیں، 46 لوگوں اور کمپنیوں کو صرف 6 کنٹریکٹ دیے، ہمیں طویل ایکسرسائزکرنی پڑرہی ہے۔

    خودکراچی آؤں گا،  دیکھتاہوں ریکارڈ کیسےنہیں دیتے، چیف جسٹس

    چیف جسٹس نے کہا میں خودکراچی آؤں گا، چھبیس ستائیس آٹائیس کوکراچی میں دیکھتاہوں ریکارڈ کیسے نہیں دیتے، ایڈووکیٹ جنرل سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت تمام دستاویز نہیں دے گی، جس پر جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہم اس دن دیکھ لیں گے۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ انور مجید کو 1999 میں امریکامیں دل کااسٹنٹ ڈالا گیا ، جس پر چیف جسٹس دل کی تکلیف ہے تو راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی لے جائیں، وکیل صفائی نے سوال کیا کیاوجہ ہے 77 سال کےشخص کی میڈیکل رپورٹ پر یقین نہیں ؟ تو چیف جسٹس نے کہا کیوں یقین کریں وہ شخص اربوں کی منی لانڈرنگ میں ملوث ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا سندھ کے کسی ڈاکٹرکی رپورٹ پراعتبارنہیں، ایسے شخص کی میڈیکل رپورٹ پر کیوں یقین کریں جو اربوں کی منی لانڈرنگ میں ملوث ہے، جس پر وکیل صفائی نے کہا عدالتی حکم کی وجہ سے ان کا علاج نہیں کیا جا رہا ، ان کو اسپتال منتقل کیا جائے۔

    انور مجید کو اسپتال منتقل کرنے کی درخواست بھی مسترد

    اعلی عدالت نے انور مجید کو اسپتال منتقل کرنے کی درخواست بھی مسترد کردی، چیف جسٹس نے وکیل صفائی سے مکالمے میں کہا اندر ہوں تو کمبل میں لیٹے رہتے ہیں ،باہرہو ں تو دفتر کے کام کرتے ہیں، سندھ حکومت والے ان کا زیادہ خیال رکھیں گے۔ سندھ کے کسی ڈاکٹرکی رپورٹ پراعتبارنہیں، ایسے شخص کی میڈیکل رپورٹ پر کیوں یقین کریں جو اربوں کی منی لانڈرنگ میں ملوث ہے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا عبد الغنی مجید صبح سپرنٹنڈنٹ کے کمرے اور رات کواس کے گھر میں ہوتےہیں، چھبیس اکتوبرکو آئی جی سندھ بھی عدالت میں حاضرہوں۔

    وکلا نے اومنی گروپ کے بینک اکاؤنٹ کھولنے کی استدعا کی ۔ نیشنل بینک کے وکیل بتایا اومنی گروپ کی تین شوگرملزاوررائس ملزبند ہے، اومنی گروپ نے23ارب روپےبینک کو دینے ہیں، جس پرچیف جسٹس نے کہا اومنی گروپ کونوٹس جاری کریں ، اس وقت تک ملیں نہیں کھولیں گے جب تک اکیانوے ارب کا پتہ نہیں چلتا، ملیں عدالت کی زیر نگرانی چلیں گی۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ انور مجید کو بہترین علاج مہیا کریں گے، انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے پاس ایم ایچ میں داخل کرا دیتے ہیں، کھرب پتی ہیں،50،50کنال کے سو گھر خرید سکتے ہیں ، اجازت دوں تو چھوٹے سے لے کر بڑے تک سب باہر چلے جائیں گے، اتھارٹی کو ٹھیک سے استعمال نہ کرنے والے کا اعتبار نہیں کرسکتے۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا انور مجید کا اسلام آباد سے علاج ہو جائے تو کیا مضائقہ ہے؟ شاہد حامد26 تاریخ کوآپ کی درخواست دیکھیں گے۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ میں جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت 26 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

  • عمران فاروق قتل کیس کے ملزمان کا مزید 7روزہ ریمانڈ

    عمران فاروق قتل کیس کے ملزمان کا مزید 7روزہ ریمانڈ

    کراچی: عمران فاروق قتل کیس کے ملزمان محسن علی، معظم علی اور خالد شمیم کا مزید سات روزہ جسمانی ریمانڈ دیدیا گیا۔

    عمران فاروق قتل کیس کی سماعت میں ملزمان محسن علی، معظم علی اور خالد شمیم ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت میں پیش ہوئے ملزم خالد شمیم کے وکیل شاہد کمال کا کہنا تھا کہ ملزمان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج ہے، اے ٹی سی اس سے قبل دو دفعہ ملزمان کا جسمانی ریمانڈ دے چکی ہے، ڈیوٹی جج حیدر شاہ کو مزید ریمانڈ دینے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔

    سماعت کے دوران ملزم محسن علی کے نئے وکیل نے عدالت سے ریکارڈ دینے کی استدعا کی، محسن علی نے عدالت کو بتایا کہ اس کی تاحال وکلاء اور خاندان سے ملاقات نہیں کرائی گئی۔

    خالد شمیم کا کہنا تھا کہ وہ اس کیس کے حوالے سے بیان حلفی دینا چاہتا ہے،ایف آئی اے کے پراسکیوٹر نے بتایا کہ لندن سے پوسٹ مارٹم اور فنگر پرنٹس رپورٹس مانگی ہیں، جس پر عدالت نے ملزموں کا سات روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

  • حکومت نے عمران فاروق قتل کیس کی تحقیقاتی کمیٹی کے دوارکان کو تبدیل کردیا

    حکومت نے عمران فاروق قتل کیس کی تحقیقاتی کمیٹی کے دوارکان کو تبدیل کردیا

    اسلام آباد: ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کیس کی تفتیش کے لیے بنائی گئ تحقیقاتی ٹیم میں ایک بار پھر تبدیلی کر دی گئی،نئی تحقیقاتی ٹیم کا نوٹیفیکیشن حکومت نے جاری کر دیا۔

    لندن میں قتل ہونے والے ایم کیو ایم کے رہنما کے قتل کیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم میں ایک بار پھر تبدیلی کر دی گئی، قتل کیس کی تفتیش کے لیے حکومت نے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی تبدیل کر کے نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

    نوٹی فیکیشن کے مطابق عمران فاروق قتل کیس کی مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ ڈائریکٹر انسداددہشتگردی ونگ ایف آئی اے مظہر الحق کاکا خیل ہوں گے۔

    پانچ رکنی تحقیقاتی کمیٹی میں ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے الطاف حسین کی جگہ ایڈیشنل ڈائرکٹر ایف آئی اے انسداددہشتگردی ونگ شہاب عظیم کا نام شامل کر دیا گیا،ایس پی اسلام آباد پولیس اور ایس آئی یو کے کیپٹن ریٹائرڈ الیاس کی جگہ ڈی ایس آر سندھ ونگ راجا طاہر اقبال کا نام شامل کر دیا گیا،مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی میں آئی ایس آئی اور انٹیلی بیوور کے نمائندے شامل ہیں۔

    ایم کیو ایم رہنماعمران فاروق کو مارنے کی سازش تیار کرنے والے تین مبینہ ملزمان کوراولپنڈی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے ملزمان کو چودہ روزہ ریمانڈ پر ایف آئی اے کے سپردکردیا۔

  • عمران فاروق قتل کیس ، مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کیلئے افسران کے نام وزارت داخلہ کو بھجوا دیے

    عمران فاروق قتل کیس ، مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کیلئے افسران کے نام وزارت داخلہ کو بھجوا دیے

    اسلام آباد: لندن میں قتل ہونے والے ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دینے کے لیے افسران کے نام وزارت داخلہ کو بھجوا دیے گئے.

    جے آئی ٹی کے سربراہ مظہر کاکا خیل ہوں گے،جبکہ ممبران میں ایڈیشنل ڈائریکٹر سی ٹی ڈی الطاف حسین،ڈپٹی ڈائریکٹر سی ٹی ڈبلیو ایس پی کیپٹن الیاس،کیپٹن شہزاد جبکہ آئی ایس آئی اور آءی بی سے ایک ایک نمائندہ شامل ہو گا.

    وزارت داخلہ کی حتمی منظوری کے بعد کمیٹی کی حتمی منظوری کے بعد نوٹیفیکیشن جار ی کر دیا جائے گا.

    ایم کیوایم کے مقتول رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کی ایف آئی آرپاکستان میں درج کرلی گئی ہے، ایف آئی آر کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی ہے، ایف آئی آر کے مطابق ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے چھبیس جولائی کو انکوائری رجسڑڈ کی تھی اور قتل کے مبینہ ملزمان خالد شمیم ، سید محسن علی اور معظم علی کو حراست میں لینے کیلئے وفاقی حکومت سے درخواست کی تھی.

  • کراچی :رینجرز نے سانحہ بلدیہ ٹاؤن کو دہشتگردی قرار دیدیا

    کراچی :رینجرز نے سانحہ بلدیہ ٹاؤن کو دہشتگردی قرار دیدیا

    کراچی : رینجرز نے سانحہ بلدیہ ٹاؤن سے متعلق جوائنٹ انویسٹی گیشن رپورٹ سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرادی ہیں۔

    رینجرز نے کراچی میں سانحہ بلدیہ ٹاؤن کو دہشتگردی قرار دے دیا ہے، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ فیکٹری کو آگ لگانے میں بڑا گروہ ملوث ہے، گرفتار ملزم اعترافی بیان بھی دے چکا ہے۔

    ڈھائی سو سے زیادہ جانیں لینے والے سانحہ بلدیہ ٹاون کی تفتیش کے لیے قائم جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی رپورٹ رینجرز نے سندھ ہائیکورٹ میں جمع کرادی ہے۔

    رپورٹ میں فیکٹری میں آتشزدگی کو دہشتگردی قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس میں ایک بڑا گینگ ملوث ہے، رپورٹ کے مطابق واقعے میں ملوث ایک ملزم اعتراف جرم کرچکا ہے تاہم پولیس کی تفتیش میں ملزم کے اعتراف کو نظرانداز کیا گیا ہے۔

    عدالت نے ہدایت جاری کی کہ سانحہ بلدیہ کا ٹرائل ایک سال میں مکمل کیا جائے اور اس سلسلے میں کسی بھی ادارے کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، عدالت میں ورکرز ویلفیئربورڈ کی جانب سے بھی رپورٹ جمع کرادی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق آٹھ سو میں سے چھ سو بائیس افراد میں چیک تقسیم کردیئے گئے ہیں، ورکرز ویلفیئر بورڈ کے تحت جاں بحق افراد کے لواحقین کو پانچ لاکھ روپے فی کس دیئے جا رہے ہیں۔ ع

    عدالت نے ورکرز ویلفئیر بورڈ کو ہدایت کی کہ باقی ایک سو اٹھائیس افراد میں بھی جلد چیک تقسیم کیے جائیں۔