Tag: joint parliament session

  • تاریخی قانون سازی  :  پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 11 نومبر کو  طلب

    تاریخی قانون سازی : پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 11 نومبر کو طلب

    اسلام آباد : پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 11 نومبرکو صبح 11بجے طلب کرلیا گیا ، اس حوالے سے مشیربابر اعوان نے سمری صدر مملکت کو ارسال کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کااجلاس ہوا ، جس میں ملک کی سیاسی،معاشی اور امن و امان کی صورت حال پرغور کیا گیا۔

    وفاقی کابینہ نے9نکاتی ایجنڈے پر غورکیا اور متعددنکات کی منظوری دے دی، کابینہ اجلاس میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی حکمت عملی پر بھی غور ہوا اور مشترکہ اجلاس بلائےجانےسے متعلق حتمی مشاورت کی گئی۔

    جس کے بعد پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 11نومبر کو صبح 11بجے طلب کرلیا گیا ، مشیربابر اعوان نےمشترکہ اجلاس بلانےکی فوری ہدایات جاری کر دیں اور سمری صدر مملکت کو ارسال کر دی۔

    مشیرپارلیمانی اموربابراعوان نے مشترکہ اجلاس میں ممکنہ قانون سازی پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا مشترکہ اجلاس میں تاریخی قانون سازی کیلئے جارہے ہیں۔

    باہر اعوان کا کہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات، لاریفارمز، الیکٹرانک ووٹنگ ، ادارہ جاتی اصلاحات، کلبوشن کیس سے متعلق قانون سازی ہوگی۔

  • حکومت کا نومبر میں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا فیصلہ

    حکومت کا نومبر میں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے نومبر میں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کرلیا، مشترکہ اجلاس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین اوربھارتی دہشت گردکلبھوشن سے متعلق بل سمیت دیگر بل منظورکرائے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کرلیا ، ای وی ایم اوربھارتی دہشت گردکلبھوشن سے متعلق بل پر اجلاس کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس نومبرمیں بلایا کائے گا ، ای وی ایم سمیت دیگربل مشترکہ اجلاس سےمنظورکرائیں گے، ای وی ایم کوقانون کے تحت نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    بابراعوان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ٹیکنالوجی استعمال کی ہدایت کی تھی، حکومت سپریم کورٹ کےاحکامات پرعملدرآمدکررہی ہے، قانون سازی سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیں گے۔

    اپوزیشن مذاکرات کےلئےکمیٹی کمیٹی کھیلناچاہتی ہے، اپوزیشن نےفیٹف سمیت کسی قانون سازی میں دلچسپی نہیں لی اگر اپوزیشن مذاکرات کرناچاہتی ہےتوایوان میں کرے، مذاکرات کیلئےسب سےبہترین فورم پارلیمنٹ کا فورم ہے۔

  • چوتھے پارلیمانی سال کا آغاز،  صدر مملکت پارلیمنٹ کے مشترکہ  اجلاس سے خطاب کریں گے

    چوتھے پارلیمانی سال کا آغاز، صدر مملکت پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

    اسلام آباد : صدر مملکت عارف علوی چوتھے پارلیمانی سال کے آغاز پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 13 ستمبر پیر کی صبح 11 بجے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق صدر عارف علوی نے پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس13ستمبر کوطلب کرلیا، صدر مملکت چوتھےپارلیمانی سال کےآغازپرمشترکہ اجلاس سےخطاب کریں گے ، صدر مملکت نےآرٹیکل 54 اور 56 کے تحت مشترکہ اجلاس طلب کیا۔

    اس سے قبل صدر مملکت عارف علوی کا مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا تھا ، جس میں صدر کے پارلیمنٹ کےمشترکہ اجلاس سےخطاب کے نکات پرگفتگو کی گئی۔

    مشترکہ اجلاس بلانےسےمتعلق وزارت پارلیمانی امورکی سمری منظورہوچکی ہے ، جس کے مطابق پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 13 ستمبر پیر کی صبح 11 بجے ہوگا۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ اس سلسلے میں اس سلسلے میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کی ملاقات ہوئی تھی ، ملاقات میں صدر کے خطاب، قانون سازی ،نئے پارلیمانی سال کے کلینڈر پر گفتگو کی گئی۔

    ڈاکٹر بابر اعوان نے بتایا کہ 13ستمبرکوپارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس بلایا جائے گا ، مشترکہ اجلاس سےصدرمملکت علوی خطاب کریں گے۔

    اسد قیصر کا کہنا تھا کہ تیسرےپارلیمانی سال میں عوامی فلاح و بہبود کےمتعدد بلز منظور کئےگئے ، بجٹ اور عوامی اہمیت کے حامل امور پر سیر حاصل بحث کی گئی، قومی اسمبلی کی تین سالہ کارکردگی قابل ستائش ہے ، کریڈٹ حکومت اور اپوزیشن کے اراکین کوجاتا ہے۔

  • ایف اے ٹی ایف سے متعلق اہم قانون سازی، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج شام 4 بجے طلب

    ایف اے ٹی ایف سے متعلق اہم قانون سازی، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج شام 4 بجے طلب

    اسلام آباد: پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج شام4بجےطلب اجلاس میں ایف اے ٹی ایف سے متعلق اہم قانون سازی ہوگی، حکومت نے اپنے اراکین اور اتحادیوں کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج طلب کر لیا ہے، اجلاس میں سینیٹ میں ایف اے ٹی ایف سے متعلق مسترد ہونے والے انسداد منی لانڈرنگ اور دارالحکومت علاقہ جات وقف املاک سمیت دیگر بلز منظوری کے لیے پیش کیے جائیں گے۔

    اجلاس آج سہ پہر چار بجے پارلیمنٹ ہاوس میں ہوگا، حکومت نے اپنے اراکین اور اتحادیوں کو حاضری یقینی بنانے کا کہا ہے۔

    پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومتی اوراتحادی جماعتوں کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کااجلاس ہوگا، جس میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے متعلق مشاورت ہوگی اور ایف اے ٹی ایف سےمتعلق بلوں کی منظوری کی حکمت عملی طےکی جائے گی۔

    یاد رہے وزیر اعظم قومی سلامتی اور ملکی مفاد کا بل ہر صورت منظور کرانے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے ایف اے ٹی ایف قانون کی منظوری کیلئے ڈٹ گئے تھے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے اجلاس کے دوران اپوزیشن گٹھ جوڑ پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ چوری بچانے کےلیے سب آپس میں مل چکے ہیں ہیں لیکن ہم بلیک میلنگ میں آئیں گے اور نہ ہی این آر او کی ڈیمانڈ پوری کریں گے، ایف اے ٹی ایف پی ٹی آئی کا نہیں ملکی مفاد کا معاملہ ہے، بل کی منظوری میں رکاوٹ ڈالنے والوں کو عوامی سطح پر بے نقاب کریں گے۔

  • ترک صدر  14فروری کو پارلیمنٹ کے  مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

    ترک صدر 14فروری کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

    اسلام آباد : ترک صدررجب طیب اردگان14 فروری کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے، رجب طیب اردگان کل شام پاکستان پہنچیں گے، دورے میں متعدد معاہدوں اور تعاون کی یادداشتوں پر دستخط ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت عارف علوی نے پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس 14فروری کو طلب کر لیا، پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس صبح 11بجےطلب کیا گیا ، ترک صدر رجب طیب اردگان مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔

    یاد رہے ترک صدر رجب طیب اردگان کل شام ساڑھے 4 بجے اسلام آباد پہنچیں گے، ترک صدر کا نور خان ایئر بیس پر ریڈ کارپٹ استقبال کیا جائے گا جبکہ انہیں گارڈ آف آنر بھی دیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان ترک صدر کا خود استقبال کریں گے، جس کے بعد وہ ایوان صدر جائیں گے، جہاں ان کے اعزاز میں عشائیہ دیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : ترک صدر طیب اردگان کل پاکستان پہنچیں گے

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دورے میں رجب طیب اردگان صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان سے الگ الگ ملاقات کریں گے، متعدد معاہدوں اور تعاون کی یادداشتوں پر دستخط ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق ترک صدر کے دورے کے دوران پاک، ترک اعلیٰ سطح تذویراتی تعاون کونسل کا اجلاس بھی منعقد ہو گا اور وزیر اعظم عمران خان اور ترک صدر اجلاس کی مشترکہ صدارت کریں گے۔

    ترک صدر کے دورے کے دوران تذویراتی اقتصادی فریم ورک اور باہمی تعاون کے تحت معاہدات کا امکان ہے جبکہ سرمایہ کاری، تجارت، دفاعی پیداوار، بینکنگ، مالیات میں تعاون بڑھایا جائے گا۔

  • حکومت کے او آئی سی میں نہ جانے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں، شہباز شریف

    حکومت کے او آئی سی میں نہ جانے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں، شہباز شریف

    اسلام آباد : اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ حکومت کے او آئی سی میں نہ جانے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں ، بہت اچھاہوگا اگرکچھ دوست ملک پاکستان کےحق میں بیان دیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا وزیرخارجہ کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے ایوان کی رائے کو مقدم جانا اور اس ایوان کی رائے پر انہوں نے او آئی سی کو پھر خط لکھا۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت کے او آئی سی میں نہ جانے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں ، بہت اچھا ہوگا اگر کچھ دوست ممالک پاکستان کے حق میں بیان دیں گے۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا پاکستان کیلئےگرانقدر خدمات انجام دینے والوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، ذوالفقار علی بھٹو پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے بانی تھے۔

    اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ آرگنائزیشن آف اسلامک کو آپریشن (او آئی سی) کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، بھارت او آئی سی کا رکن ہے نہ مبصر، درخواست کی تھی کہ بھارتی وزیر خارجہ کو بلانے کے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کا او آئی سی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کل کی صورتحال کے بعد میں نے ایک اور خط لکھا ہے، 26 فروری کو بھارتی وزیر خارجہ کو مدعو کرنے پر بھی خط لکھا تھا۔ ایک بار پھر سشما سوراج کو دعوت نامہ واپس لینے کی درخواست کی، بتایا تھا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو میرا اجلاس میں شرکت کرنا ممکن نہ ہوگا، ’میں او آئی سی کے وزارئے خارجہ کے اجلاس میں شرکت نہیں کروں گا‘۔

    گذشتہ روز اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا تھا کہ جنگیں کسی مسئلےکاحل نہیں ہوتیں آخرمیں ٹیبل پربیٹھناہوتاہے۔مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل ہونا چاہیے، بھارت کو کشمیریوں کو ان کا حق دینا ہوگا، حق نہیں دیا تویہ مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

  • ٹرمپ کی دھمکی، اپوزیشن لیڈر کا فوری پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ

    ٹرمپ کی دھمکی، اپوزیشن لیڈر کا فوری پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ

    اسلام آباد : امریکی صدر ٹرمپ کی دھمکی کے بعد اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے فوری پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ ٹرمپ کے بیانات اور اقدامات دنیا کے امن کیلئے خطرہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قائد حزب اختلاف نے امریکی صدر ٹرمپ کی دھمکی پر درعمل کا اظہار کرتے ہوئے فوری پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    خورشیدشاہ نے کہا کہ حکومت ملکی سلامتی اور وقارکےحوالےسےقوم کواعتمادمیں لے، ٹرمپ کا بیان حقائق کے منافی اور ناپختہ سیاسی سوچ کامظہر ہے، ٹرمپ کے بیانات اور اقدامات دنیا کے امن کیلئے خطرہ ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ہمارے بار بار اصرارکے باوجود وزیر خارجہ مقرر نہ کیا گیا، وزیرخارجہ نہ ہونےسےہم خارجہ محاذپرتنہائی کاشکار ہوئے، وزیرخارجہ نہ ہونے سے ہم دنیا میں اپنامقدمہ لڑنے میں ناکام رہے۔


    مزید پڑھیں : ہم نے امداد دی، پاکستان نے دھوکا دیا، اب ایسا نہیں ہوگا: امریکی صدر


    ٹرمپ کے بیان کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ امریکہ نے اپنےمفاد کی جنگ ہم پرتھونپی، امریکی مفادات کی جنگوں میں ہمارابےپناہ جانی ومالی نقصان ہوا۔

    خورشیدشاہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کامالی نقصان 30 ارب ڈالر سے بھی زیادہ ہوا، نقصان کے بدلے امریکہ نے ہمیں لالی پاپ ،مونگ پھلی دیکر بہلایا۔

    یاد رہے گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکا نے گزشتہ15سال میں33ارب ڈالرز پاکستان کو دے کر بے وقوفی کی، پاکستان امریکہ کو ہمیشہ دھوکہ دیتا آیا ہے، پاکستان نے امداد کے بدلے امریکہ کو بے وقوف بنانے کے بجائے کچھ نہیں کیا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پاکستان ان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرتا ہے جنہیں ہم افغانستان میں تلاش کررہے ہیں، امداد وصول کرنے کے باوجود پاکستان نے امریکا سے جھوٹ بولا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔