Tag: joint parliment session

  • جب کھلاڑی میدان میں اترتا ہے وہ ہر چیز کیلئےتیار ہوتا ہے، وزیراعظم

    جب کھلاڑی میدان میں اترتا ہے وہ ہر چیز کیلئےتیار ہوتا ہے، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے حوالے سے کہا کہ جب کھلاڑی میدان میں اترتا ہے وہ ہر چیز کیلئےتیار ہوتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی پارلیمانی تاریخ کیلئے بڑا دن ہے ، بڑی قانون سازی کیلئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کچھ دیر میں شروع ہوگا، وزیراعظم عمران خان پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے ہیں۔

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کی ، اس کے دوران صحافی نے سوال کیا کہ آپ اتنی ملاقاتیں کررہے ہیں کوئی پریشانی تو نہیں؟ جس پر عمران خان نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کس سے ملاقاتیں کررہا ہوں؟

    صحافی نے وزیراعظم سے سوال کیا کہ اپوزیشن کہتی ہے آج آپکو سرپرائز ملے گا، جس پر عمران خان نے جواب دیا کہ جب کھلاڑی میدان میں اترتا ہے وہ ہر چیز کیلئےتیار ہوتا ہے، میدان میں کھلاڑی کہتا ہے جو بھی مخالف کرے گا ، میں اس سے بہترکروں گا۔

    دوسری جانب وزیراعظم کی زیر صدارت تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس جاری ہے ، جس میں مشترکہ اجلاس میں حکومتی بلز کی منظوری کی حکمت عملی پرغور اور لائحہ عمل طے کیاجارہاہے۔

    پارلیمانی پارٹی اجلاس میں ارکان پارلیمنٹ کو قانون سازی پربریفنگ بھی دی جائے گی۔

    یاد رہے گذشتہ روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے سلسلے میں وزیر اعظم عمران خان کی ایک دل چسپ ویڈیو سامنے آئی تھی ، جس میں وزیر اعظم عمران خان نے صحافیوں کے سوالات پر دل چسپ جواب دیا تھا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اسپورٹس مین جب گراؤنڈ میں قدم رکھتا ہے تو وہ ہمیشہ سمجھتا ہے کہ وہ جیتے گا۔

  • صدر مملکت عارف علوی آج  پارلیمنٹ  کے  مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

    صدر مملکت عارف علوی آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

    اسلام آباد : صدرڈاکٹرعارف علوی آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے ، اجلاس میں شرکت کیلئے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے دعوت نامے جاری کردیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس آج شام4بجےہوگا ، مشترکہ اجلاس سے صدرڈاکٹرعارف علوی خطاب کریں گے، اس سلسلے میں قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے خصوصی دعوت نامے جاری کردیے گئے ہیں۔

    چاروں گورنرز،وزرائے اعلیٰ، صدر اور وزیراعظم آزادکشمیر سمیت گورنر اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کو مدعو کیا گیا ہے ،وزیراعظم کےمعاونین خصوصی چیف جسٹس، آڈیٹر جنرل، چیف الیکشن کمشنرودیگراداروں کے سربراہان کو بھی شرکت کیلئے دعوت نامے جاری کئے گئے ہیں۔

    اجلاس میں شرکت کیلئے مسلح افواج کےسربراہان اور غیرملکی سفیروں کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ اس سلسلے میں اس سلسلے میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کی ملاقات ہوئی تھی ، ملاقات میں صدر کے خطاب، قانون سازی ،نئے پارلیمانی سال کے کلینڈر پر گفتگو کی گئی۔

    ڈاکٹر بابر اعوان نے بتایا کہ 13ستمبرکوپارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس بلایا جائے گا ، مشترکہ اجلاس سےصدرمملکت علوی خطاب کریں گے۔

    اسد قیصر کا کہنا تھا کہ تیسرےپارلیمانی سال میں عوامی فلاح و بہبود کےمتعدد بلز منظور کئےگئے ، بجٹ اور عوامی اہمیت کے حامل امور پر سیر حاصل بحث کی گئی، قومی اسمبلی کی تین سالہ کارکردگی قابل ستائش ہے ، کریڈٹ حکومت اور اپوزیشن کے اراکین کوجاتا ہے۔

  • اہم قانون سازی ، حکومت کا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس جلد بلانے کا فیصلہ

    اہم قانون سازی ، حکومت کا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس جلد بلانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے اہم قانون سازی کیلئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس جلد بلانے کا فیصلہ کرلیا ، اجلاس عید سے پہلے ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس جلد بلانے کا فیصلہ کرلیا، اہم قانون سازی کیلئے مشترکہ اجلاس عید سے پہلے ہونے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 7بل قومی اسمبلی سے منظور ہوئے مگر سینیٹ سے منظورنہیں ہوسکے، تمام بل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پیش کیے جائیں گے۔

    پارلیمانی ذرائع کے مطابق پاکستان میڈیکل کمیشن ،پاکستان میڈیکل ٹربیونل کابل پیش ہو گا، اسلام آباد ہائیکورٹ کےججز میں اضافےکا بل پاس کرایا جائے گا اور ایف اےٹی ایف قوانین کے بل پاس کرائے جائیں گے۔

    پارلیمنٹ میں قانون سازی پر مشیرپارلیمانی امورڈاکٹر بابر اعوان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا گڈ گورنس کیلئےگڈ لامیکنگ ضروری ہے، عوامی مفاد کے قوانین بنانا حکومت اور اپوزیشن کی ذمہ داری ہے۔

    بابر اعوان کا کہنا تھا کہ بروقت قانون سازی نہ ہونےپرلوگ تکلیف،پارلیمنٹ تنقید کی زدمیں آ تی ہے، وزیر اعظم سےجوڈیشل اور لاء ریفارمز پر تفصیلی گفتگو ہوئی ہے، جلد دونوں ہاؤسز میں اس عمل کا آغاز کریں۔

  • کرونا معاملے پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ

    کرونا معاملے پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ

    اسلام آباد : سینیٹر رحمان ملک نے کرونا معاملے پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا حکومت فوری کوروناوائرس سےنمٹنےکیلئےٹاسک فورس تشکیل دے.۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر رحمان ملک نے کرونا معاملے پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا ہے، رحمان ملک نے کہا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیراعظم خود بریفنگ دیں اور حکومت فوری کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے ٹاسک فورس تشکیل دے۔

    یاد رہے پاکستان میں کروناوائرس کےمریضوں کی تعدادچھ ہوگئی، چھٹے مریض کاتعلق کراچی ایسٹ سے ہے، جس نے بارہ سے چوبیس  فروری تک ایران کاسفر کیا تھا، اب تک سات لاکھ نوے ہزار مسافروں کی پاکستان پہنچنے پر اسکریننگ کی جاچکی ہے جبکہ پانچ مارچ کو بائیس ہزار مسافروں کی اسکریننگ کی گئی۔

    معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیرصدارت اجلاس میں وبائی امراض کی فوری روک تھام کیلئےلائحہ عمل تیارکرلیاگیاہے، ڈی ایس آر یو قائم کیاجائےگا ، جس کامقصدوبائی امراض کی مسلسل نگرانی اور فوری کاروائی کامربوط نظام بناناہے۔

    دوسری جانب ایران سےآنےوالےزائرین کی تعدادتین ہزارسےتجاوزکرگئی، گذشتہ روز دو سو سے زائد زائرین پاکستان میں داخل ہوئے، سرحدکی بندش کے باعث سیکڑوں مال بردارگاڑیاں بھی کھڑی ہیں۔

    پاک افغان بارڈرپانچویں روزبھی بند ہے،باب دوستی سےہرقسم کی آمدورفت معطل ہے، ایف آئی اے کے مطابق پاک افغان سرحد اتوار تک کھلنے کا امکان ہے۔

  • پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس، وزیراعظم عمران خان  کی تقریر کا ڈرافٹ تیار

    پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس، وزیراعظم عمران خان کی تقریر کا ڈرافٹ تیار

    اسلام آباد : مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے لئے وزیراعظم عمران خان کی تقریر کا ڈرافٹ تیار کرلیا ، وزیر اعظم اپنےخطاب میں جارحانہ اندازاختیارکریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے لئے تقریر کا ڈرافٹ تیار کرلیا گیا ہے۔

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اپنی تقریرمیں پارلیمنٹ، قوم، کشمیری عوام اورعالمی کمیونٹی اور بھارتی عوام سےبھی مخاطب ہوں گے ، وزیر اعظم اپنےخطاب میں جارحانہ اندازاختیارکریں گے، ان کی تقریر مضبوط اور جامع ہوگی۔

    دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان کی اپنے چیمبر میں اہم ملاقاتیں جاری ہیں ، وزیراعظم سے وزیرقانون فروغ نسیم اورفردوس عاشق اعوان نے ملاقات کی ، ملاقات میں پارلیمنٹ کےمشترکہ اجلاس کے حوالے سے حکمت عملی پر مشاورت کی گئی۔

    مزید پڑھیں : اپوزیشن نےمشترکہ اجلاس میں شرکت وزیراعظم سےمشروط کردی 

    خیال رہے پارلیمنٹ کااجلاس ایک گھنٹےبعدبھی شروع نہ ہوسکا، اپوزیشن نے اجلاس میں شرکت کے لئے شرط رکھ دی ہے، اپوزیشن نے مشترکہ اجلاس میں شرکت وزیراعظم سے مشروط کردی ہے۔

    خیال رہے بلاول بھٹو زرداری سمیت دیگر قومی رہنماؤں نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا۔

    گزشتہ روز بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل پیش کیا گیا تھا، تجویز کے تحت کشمیریوں کو حاصل خصوصی حقوق ختم کردیے گئے ہیں اور غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں اور جائیدادحاصل کرسکیں گے۔

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کا عہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی تھی۔

  • وزیر اعظم مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کریں گے

    وزیر اعظم مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کریں گے

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کریں گے، اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بھارتی اقدام پر بھی بات ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اورکنٹرول لائن کی صورتحال پر غور کیلئےپارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج ہو گا، وزیراعظم آفس کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بھارتی اقدام پر بھی بات ہو گی جبکہ وزیر اعظم عمران خان تازہ ترین صورتحال سمیت اپنے دورہ امریکہ پر اظہار خیال کریں گے۔

    خیال رہے بلاول بھٹو زرداری سمیت دیگر رہنماؤں نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا۔

    یاد رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل پیش کیا، تجویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے۔

    مزید پڑھیں :   پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اعلان مسترد کردیا

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کا عہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی ہے۔

    پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اعلان مسترد کرتے ہوئے کہا تھا بھارت کا کوئی بھی یک طرفہ قدم کشمیر کی متنازعہ حیثیت ختم نہیں کر سکتا، بھارتی حکومت کا فیصلہ کشمیریوں اور پاکستانیوں کے لیے ناقابل قبول ہے۔

  • بلاول بھٹو کا مسئلہ کشمیر پر مشترکہ پارلیمانی اجلاس بلانے کا مطالبہ

    بلاول بھٹو کا مسئلہ کشمیر پر مشترکہ پارلیمانی اجلاس بلانے کا مطالبہ

    اسلام آباد : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے مسئلہ کشمیر پرمشترکہ پارلیمانی اجلاس بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا انتہا پسند بھارتی حکومت کے عزائم کھل کر سامنے آچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 ختم کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے مسئلہ کشمیر پرمشترکہ پارلیمانی اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ کشمیریوں پربھارت کے مظالم ناقابل برداشت ہیں، انتہاپسندبھارتی حکومت کےعزائم کھل کر سامنے آچکے ہیں، صدرفی الفور مشترکہ پارلیمانی اجلاس بلانے کاحکم جاری کریں۔

    یاد رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل370 ختم کرنے کا بل پیش کیا ، تجویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے۔

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔

    مزید پڑھیں : بھارت نےمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی

    خیال رہے آرٹیکل تین سو ستر مقبوضہ کشمیرکوخصوصی درجہ دیتے ہوئے کشمیر کو بھارتی آئین کا پابند نہیں کرتا، مقبوضہ کشمیر جداگانہ علاقہ ہے، جسے اپنا آئین اختیارکرنے کا حق حاصل ہے۔

    دوسری جانب بھارتی اپوزیشن کا ایوان میں احتجاج کرتے ہوئے حکومت کا فیصلہ ماننے سے انکار کردیا ہے۔

    خیال رہے مقبوضہ کشمیرمیں صورتحال انتہائی کشیدہ ہے ، لوگ گھروں میں محصورہوکررہ گئے، کشمیری رہنما محبوبہ مفتی،عمرعبداللہ اورسجاد لون سمیت دیگر رہنماؤں کوبھی نظربند کردیاگیا ہے۔

    مقبوضہ وادی میں دفعہ ایک چوالیس نافدکر کےوادی میں تمام تعلیمی اداروں کو تاحکم ثانی بنداور لوگو ں کی نقل وحرکت پربھی پابندی عائد کردی گئی ہے، سری نگر سمیت پوری وادی کشمیرمیں موبائل فون، انٹرنیٹ، ریڈیو، ٹی وی سمیت مواصلاتی نظام معطل کردیاگیا ہے جبکہ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے پولیس تھانوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

     

  • بھارت کی موجودگی میں اوآئی سی میں نہ جانے کا  فیصلہ درست ہے، خواجہ آصف

    بھارت کی موجودگی میں اوآئی سی میں نہ جانے کا فیصلہ درست ہے، خواجہ آصف

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت کی موجودگی میں اوآئی سی میں نہ جانےکادرست فیصلہ کیاہے، عمران خان مودی کوفون کرسکتے ہیں شہبازشریف سے ہاتھ نہیں ملاسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا خوشی کی بات ہے اختلافات کے باوجود ہماری صفوں میں اتحادہے، وزیرخارجہ نےاوآئی سی سے متعلق جو تجویز دی ہے، ہمیں اس پرخوشی ہے۔

    [bs-quote quote=”کشمیریوں کوکبھی نہیں بھولیں گے کیونکہ وہ شہیدوں کوپاکستانی پرچم میں دفناتےہیں” style=”style-7″ align=”left” author_name=”خواجہ آصف "][/bs-quote]

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ خدشہ ظاہر کیا تھا بھارت اوآئی سی کا ممبر بننے کی دیرینہ خواہش کی تکمیل چاہتا ہے، بتایا تھا یو اے ای کے جس طرح بھارت سے تعلقات بڑھ رہےاس کاہمیں نقصان ہے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے جو تجویز دی اس کی حمایت کرتاہوں، ہم نےبھارت کی موجودگی میں اوآئی سی میں نہ جانے کا درست فیصلہ  کیا ہے، پاکستان او آئی سی کا بانی ممبر ہے، بھارت کے ہاتھ کشمیریوں کے خون سے  رنگے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا یہ اتحاد کاجو لمحہ ہے اسے طویل کیاجائے، مخالفت ضرور کریں لیکن سیاسی ظرف کا دامن ہاتھ سے نہ جانے دیں، برصغیر میں امن قائم ہوناچاہیے، اس امن کی خواہش پر کشمیریوں کو قربان نہیں ہونا چاہیے۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ آزادی کشمیریوں کا پیدائشی حق ہے، عمران خان مودی کوفون کرسکتے ہیں شہباز شریف سے ہاتھ نہیں ملاسکتے، برصغیر میں امن کی کوششیں عارضی نہ ہوں تاہم کشمیریوں کو کبھی نہیں بھولیں گے کیونکہ وہ شہیدوں کو پاکستانی پرچم میں دفناتے ہیں۔

  • حسن صدیقی صرف پاک فوج کا نہیں پاکستان کا بیٹا ہے ، اسد عمر

    حسن صدیقی صرف پاک فوج کا نہیں پاکستان کا بیٹا ہے ، اسد عمر

    اسلام آباد: وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ حسن صدیقی صرف پاک فوج کانہیں پاکستان کابیٹاہے ، پاک فوج اوربہادرقوم کی وجہ سے ہمیں کسی قسم کا خوف نہیں ہے، بھارت میں سیاسی قوتیں تقسیم اور پاکستان میں متحد ہیں، مودی سرکار کیلئے لمحہ فکریہ ہے ۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں قوم کے بہادر بیٹوں اور بیٹیوں کوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا بھارت پاکستان کو دھمکیاں دے رہا ہےاور ہم سکون کی نیند سوتے ہیں، پاک فوج اور بہادر قوم کی وجہ سے ہمیں کسی قسم کا خوف نہیں ہے۔

    اسدعمر کا کہنا تھا کہ جو ہم نے کہا تھا وہ پاکستانی پائلٹ حسن صدیقی اور دیگرجوانوں نے کرکےدکھایا، حسن صدیقی صرف پاک فوج کانہیں پاکستان کا بیٹا ہے، قوم کے بیٹے ملک کیلئے اپنی جان دینے کیلئے تیار ہیں۔

    قوم کے بیٹے ملک کیلئے اپنی جان دینے کیلئے تیار ہیں

    وزیر خزانہ نے کہا پاکستان نےپورے معاملےمیں کوشش کی خطے کا امن سلامت رہے، پاکستان کو طاقت برقرار رکھنے کیلئے سیاسی قوت کا بھی مظاہرہ کرنا ہے، بھارت میں سیاسی قوتیں تقسیم اور پاکستان میں متحد ہیں۔

    ان کا کہنا تھا پاکستان کوجب بھی ضرورت پڑی ہے تو پورا ملک متحد ہوتا ہے، آج پاکستان میں کوئی تفریق نظر نہیں آرہی پورا ملک ایک ہوتا ہے، مودی سرکار کیلئے لمحہ فکریہ ہے، ان کی حکمت عملی کی وجہ سے بھارت تقسیم ہے۔

    اسد عمر نے کہا پلواما میں اپنے فوجی مروانے اور پاکستان کو دھمکیاں دینے کے باوجود انہیں مسترد کیا جارہا ہے، موجودہ صورتحال میں پاکستان معاشی طور پر مضبوط ہے، کوئی نقصان نہیں ہوا۔

    بھارت کواپنی فوج پربہت غرورتھاوہ توخاک میں مل گیا ہے

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا بھارت کواپنی فوج پربہت غرورتھاوہ توخاک میں مل گیا ہے، پاکستان کےزرمبادلہ ذخائرمیں کوئی کمی نہیں آئی، ہم نہیں چاہتےبھارت کے کسی شہری کونقصان ہو انہیں بھی سمجھناچاہیے، بھارتی عوام کوسمجھناچاہیےمودی ان کوکس طرف لےکرجارہاہے۔

  • پاکستان کو او آئی سی کےاجلاس کابائیکاٹ نہیں کرناچاہیے، آصف زرداری

    پاکستان کو او آئی سی کےاجلاس کابائیکاٹ نہیں کرناچاہیے، آصف زرداری

    اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری کا کہنا ہے کہ بھارت سپر پاور بننا چاہتا ہے پاکستان کو او آئی سی کےاجلاس کا بائیکاٹ نہیں کرنا چاہیے، حکومت  اوآئی سی کابائیکاٹ کرناچاہتی ہے تو ہم ساتھ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی طیارےگرانے والے پاکستانی پائلٹ حسن صدیقی کو خراج تحسین پیش کیا۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا کل مشورہ دیا تھا ہمیں او آئی سی اجلاس کا بائیکاٹ نہیں کرنا چاہیے، بھارت خطے کا سپرپاور بننے کی کوشش کررہا ہے، بھارت ان ممالک سے تعلقات چاہتاہےجن سے پاکستان کےدیرینہ تعلقات ہیں۔

    سابق صدر نے کہا اوآئی سی ممالک سے ہمارے مذہبی اورتاریخی تعلقا ت ہیں، ہمیں ان ممالک سےبھارت کومدعوکرنےکامعاملہ اٹھاناچاہیے، پاکستان بھارت کو اوآئی سی میں مدعوکرنے پر بائیکاٹ کرنا چاہتا ہے تو میں کچھ نہیں کہہ سکتا، ہم چاہتے تھے اوآئی سی کابائیکاٹ نہ کیا جائے لیکن حکومت کرنا چاہتی ہے تو ہم ساتھ ہیں۔

    پی پی کے شریک چیئرمین کا کہنا تھا پاکستانی قوم جنگ کے لئے تیار ہے،مسلمان ہمیشہ جہاد کے لئے تیار رہتا ہے، مودی نے ایڈونچرازم الیکشن کے لئے کیا تھا۔

    وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بھارتی پائلٹ کی رہائی کے اعلان پر انھوں نے کہا بھارتی پائلٹ کو واپس کرنے کے حکومتی فیصلےکی تائیداورحمایت کرتے ہیں۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا کہ بھارت ہمیں دہشت گردریاست کےطورپرپیش کرنےکی کوشش کررہاہے، دوسری جانب ہمارےفیصلوں سے پاکستان امن پسند ملک کےطورپرسامنےآ رہاہے، ہمیں اپنےہمسایوں کیساتھ تعلقات بڑھانےہیں تاکہ وہ ہمارےساتھ کھڑے ہوں۔

    بھارتی پائلٹ کو واپس کرنے کے حکومتی فیصلےکی تائیداورحمایت کرتے ہیں

    سابق صدر نے کہا ممبئی حملوں کےبعدبھی بھارت عالمی سطح پرہم پردباؤڈالتارہا، اس وقت ہم نےعالمی سطح پربہترین طریقےسےبھارت کوجواب دیا، پلواماحملےمیں کشمیری شہری نےظلم سےتنگ آکرانتہائی قدم اٹھایا اور بھارت کی ہٹ دھرمی اورمودی کےجنگی جنون کی وجہ سےحالات بگڑے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس وقت کےواقعات پاکستان کیلئےنئی بات نہیں بھارت ہمیشہ دھمکیاں دیتارہتاہے، بھارت ہمیشہ دھمکیاں دیتا ہے دباؤ بڑھانے کی کوشش کرتا رہتا ہے، پاکستان کو موجودہ صورتحال اور بھارتی جارحیت کو اقوام متحدہ میں اٹھاناچاہیے۔

    پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین نے کہا جنگیں صرف افواج نہیں قومیں لڑتی ہیں، یہ مختلف دنیاہےحالا ت تبدیل ہوچکےہیں،چھوٹےملک بھی بڑی جنگیں لڑتےہیں۔

    عرب ممالک ہمارےدوست ہیں بھارت کےنہیں

    آصف زرداری کا کہنا تھا عرب ممالک ہمارےدوست ہیں بھارت کےنہیں، روس سےہمارےنئےتعلقات ہیں ہمسایوں پرتوجہ دینی چاہیے، مودی کا ایڈو نچر الیکشن کیلئے تھا جو ناکام ہوا اور اللہ نے ہمیں سرخروکیا۔