Tag: Joint session of Parliament

  • پی ٹی آئی سینیٹرز کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

    پی ٹی آئی سینیٹرز کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹرز نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    اپوزیشن کے ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کا کوئی سینیٹر پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا، پی ٹی آئی سینیٹرز کو شرکت نہ کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

    سینیٹ میں پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما کے مطابق مشترکہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کی وجہ یہ ہے کہ جس اسمبلی میں پی ٹی آئی کے ایم این ایز استعفے دے چکے ہیں، وہاں سینیٹرز بھی شریک نہیں ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اس بات کا قوی امکان ہے کہ پی ٹی آئی کے سینیٹرز بھی پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے۔

    واضح رہے کہ آج پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے صدر مملکت عارف علوی خطاب کریں گے، اس حوالے سے پی ٹی آئی کی حکمت عملی کے تحت کوئی سینیٹر اس میں شرکت نہیں کرے گا۔

  • صدر نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کرلیا

    صدر نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کرلیا

    اسلام آباد: صدر مملکت عارف علوی نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل طلب کر لیا ہے ۔

    ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 26 مئی جمعرات کی سہ پہر 4 بجے طلب کر لیا گیا ہے،اجلاس آئین کے آرٹیکل 54(1) کے تحت طلب کیا گیاہے۔

    یاد رہے کہ صدر نے پارلیمان کا آخری مشترکہ اجلاس گزشتہ برس نومبر میں طلب کیا تھا جس میں پی ٹی آئی حکومت نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2021 سمیت دیگر بلز منظور کرائے تھے۔

    واضح رہے کہ موجودہ حکومت میں شامل جماعتوں نے تحریک عدم اعتماد کے نتیجے میں سابق وزیراعظم عمران خان کو اقتدار سے بے دخل کر دیا تھا، پی ٹی آئی حکومت نے تحریک عدم اعتماد اور حکومت کے خاتمے کو غیر ملکی سازش قرار دیا تھا اور احتجاجاً قومی اسمبلی سے استعفے دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

    بعدازاں چودہ اپریل کو سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے بحیثیت قائم مقام اسپیکر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 123 اراکین کے استعفے منظور کر لیے تھے، تاہم پی ٹی آئی اراکین کو اب تک قومی اسمبلی سے ڈی نوٹیفائی نہیں کیا گیا

  • پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس  : حکومت کی 22 بل ایک ساتھ منظور کرانے تیاری

    پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس : حکومت کی 22 بل ایک ساتھ منظور کرانے تیاری

    اسلام آباد : بڑی قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس آج ہوگا، حکومت نے آج 22 بل ایک ساتھ منظور کرانے تیاری کرلی ہے ، جس میں ای وی ایم اور اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے بل شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بڑی قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس آج دن بارہ بجے شروع ہوگا، جس میں الیکشن اصلاحات،اووسیزپاکستانیوں کو ووٹ کا حق اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے متعلق بل بھی پیش کئے جائیں گے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت نے بائیس بل ایک ساتھ منظور کرانے کی حکمت عملی تیارکرلی جبکہ آٹھ بلز پر مختلف ترامیم پیش کی جائیں گی، خواتین کے حقوق کے تحفظ کیلئے قانون سازی قومی کے علاوہ کئی دوسرے زیر التو بل بھی ایجنڈا کا حصہ ہیں۔

    اجلاس کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس اوراطراف میں خصوصی حفاظتی اقدامات کئے گئے ہیں، وزرا سمیت ارکان پارلیمنٹ کے مہمانوں کے داخلے پر پابندی عائد ہے ، ارکان کے لیے پارلیمنٹ لاجز، گورنمنٹ ہاسٹل اورپارلیمنٹ ہاؤس کے درمیان شٹل سروس چلائی جائے گی جبکہ ارکان کے سیکورٹی گارڈز پر پارلیمنٹ ہاوس میں داخلے پر بھی پابندی ہوگی۔

    گذشتہ روز وزیراعظم سے ارکان پارلیمنٹ،حکومتی قانونی ٹیم اوراتحادیوں کی ملاقاتیں ہوئیں تھیں ، جس میں ایم کیوایم نے مشترکہ اجلاس میں بلوں پر حمایت کی یقین دہانی کرائی تھی جبکہ وزیراعظم نے ارکان کومشترکہ اجلاس میں حاضری یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی تھی۔

    پارلیمنٹ ہاؤس کی راہداری میں صحافی کے سوال پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اسپورٹس مین ہمیشہ جیت کے لیے میدان میں اترتا ہے۔

    یاد رہے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں وزیراطلاعات فوادچوہدری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہہمارےنمبرپورےہیں اسی لیےحکومت میں ہیں، ہم اوورسیزپاکستانیوں کوووقت کاحق دیناچاہتےہیں۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان مشترکہ اجلاس میں شرکت کریں گے، چاہتےہیں اپوزیشن اورالیکشن کمیشن کی تجاویزبل میں شامل کریں، پارلیمنٹ قانون بنالے گی توتمام ادارے اس کے پابند ہوں گے۔

  • صدرمملکت عارف علوی 13 ستمبر کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

    صدرمملکت عارف علوی 13 ستمبر کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

    اسلام آباد:صدر مملکت  عارف علوی 13 ستمبر کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے ، پارلیمانی سال کا آغاز صدر مملکت کے خطاب سے ہو گا۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 13 ستمبر کو بلانے کا فیصلہ کرلیا گیا ، اس سلسلے میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں صدر کے خطاب، قانون سازی ،نئے پارلیمانی سال کے کلینڈر پر گفتگو کی گئی۔

    ڈاکٹر بابر اعوان نے بتایا کہ 13ستمبرکوپارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس بلایا جائے گا ، مشترکہ اجلاس سےصدرمملکت علوی خطاب کریں گے، پارلیمانی سال کا آغاز صدر مملکت کے خطاب سے ہو گا۔

    اسپیکر اسدقیصر نے کہا موثرقانون سازی سےدرپیش چیلنجزپرقابو ،درپیش مسائل کوحل کیاجا سکتا ہے،چوتھےپارلیمانی سال میں زیر التواقوانین کی منظوری دی جائےگی اور عوامی فلاح وبہبودسےمتعلق قوانین ترجیحی بنیادپرمنظوری کیلئےپیش کئے جائیں۔

    اسد قیصر کا کہنا تھا کہ تیسرےپارلیمانی سال میں عوامی فلاح و بہبود کےمتعدد بلز منظور کئےگئے ، بجٹ اور عوامی اہمیت کے حامل امور پر سیر حاصل بحث کی گئی، قومی اسمبلی کی تین سالہ کارکردگی قابل ستائش ہے ، کریڈٹ حکومت اور اپوزیشن کے اراکین کوجاتا ہے۔

    بابر اعوان نے کہا نئے پارلیمانی سال کا کیلنڈر تیار کر لیا گیا ہے ، کیلنڈرہاؤس بزنس ایڈوائزری کمیٹی میں منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا۔

  • کشمیر پر عالمی برادری کی خاموشی عالمی امن کے لیے خطرے کا باعث ہوگی: صدر پاکستان

    کشمیر پر عالمی برادری کی خاموشی عالمی امن کے لیے خطرے کا باعث ہوگی: صدر پاکستان

    اسلام آباد: پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر  پاکستان عارف علوی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر عالمی برادری کی خاموشی عالمی امن کے لیے خطرے کا باعث ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق مشترکہ اجلاس میں  وزیراعظم عمران خان  نے شرکت کی، اس موقع پر تمام صوبوں کے گورنرز، وزرائے اعلیٰ کے ساتھ ساتھ پاک فضائیہ اورپاک بحریہ کے سربراہان اور چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ندیم رضابھی موجود  تھے۔

    صدر پاکستان عارف علوی نے کہا کہ ایک سال مکمل ہونے پر حکومت کومبارک باد دیتاہوں، عوام کو سہولت پہنچانا اور مسائل کاحل ہم سب کی ذمہ داری ہے۔


     بھارت مقبوضہ کشمیرمیں بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کررہا ہے

    انھوں نے کہا کہ بھارتی غیرقانونی اقدامات پرپاکستان نےکشمیریوں سےاظہاریکجہتی کیا اور بھارتی اقدامات پر  غم وغصےکا اظہار کیا ہے، بھارت نےاقوام متحدہ کی قراردادوں کو تسلیم کرنے سے انکار کیا، شملہ معاہدےکی خلاف ورزی کی، جواب میں پاکستان نے بھارت سے سفارتی تعلقات میں کمی کی، بھارت سےتجارت معطل اور عالمی سطح پر معاملہ اٹھایا، پاکستان کی سفارتی کامیابی ہےکہ مسئلہ کشمیرکوسلامتی کونسل میں زیربحث لایا گیا، عالمی برادری نےبھی مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی بربریت کی مذمت کی۔

    صدر پاکستان نے کہا کہ عالمی برادری نےمطالبہ کیامسئلہ کشمیرکواقوام متحدہ قراردادوں کے مطابق حل کیاجائے، سلامتی کونسل اجلاس میں کردار ادا کرنے والےممالک کاشکریہ ادا کرتےہیں، چین کا مؤقف کی حمایت پرشکریہ اداکرتےہیں،  پاکستان مسئلہ کشمیرپرامریکی ثالثی کاخیرمقدم کرےگا، مقبوضہ کشمیرمیں 9 لاکھ بھارتی فوج تعینات ہیں، وادی جیل بن گئی ہے، بھارتی حکومت انتہاپسندی کو فروغ اور آرایس ایس نظریے پر چل رہی ہے، بھارت مقبوضہ کشمیرمیں بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کررہا ہے، عالمی برادری نےمقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کانوٹس نہ لیا تو عالمی امن کو شدید نقصان ہوگا۔ اس ضمن میںعالمی برادری کی خاموشی عالمی امن کے لئے شدیدخطرے اور تشویش کاباعث ہوگی۔


    کرتار پور راہداری اور دیگر حکومتی منصوبے

    اپنے خطاب میں صدر پاکستان نے ایک برس میں حکومتی اقدامات، مختلف شعبوں میں بہتری اور دیگر میں مزید امکانات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ آج کئی ممالک پاکستان میں سرمایہ کاری کےخواہاں ہیں۔ انھوں موقع پر انھوں نے احتساب اور دیگر چینلجز کا بھی ذکر کیا۔

    عدلیہ کوبھی خراج تحسین پیش کرونگا،ماڈل کورٹ کاقیام اہم قدم ہے، ا حساس پروگرام میں وزیراعظم کےوژن کےمطابق خواتین کوبرابری کی اہمیت دی جارہی ہے، ہمیں خواتین کومعاشرےمیں باوقاربناناہوگا۔ معذوراورخصوصی افرادمحبت چاہتےہیں حکومت ان کے لئے بھی اقدامات کرے، کرتارپور راہداری کا آغاز قابل ستائش فیصلہ ہے، کرتار پور راہداری سے مذہبی سیاحت کو فروغ ملےگا۔


    پاک فوج کو خراج تحسین

    پاکستان کاایٹمی پروگرام مخالفین کی جارحیت کی خواہش کوسرنہیں اٹھانےدیتا، پاک فوج عالمی سطح پراپنی بہادری کی ڈھاک بٹھاچکی ہے،  قیام امن کے لئے نیشنل انٹرنل سیکیورٹی کمیٹی کی تشکیل خوش آئندہے، ہمارےبہادرجوانوں کاعالمی امن فوج میں مثبت اوربہترین کردار ہے۔


    نئی حکومت، نئی خارجہ پالیسی

    نئی حکومت کےقیام کے ساتھ ہی نئی خارجہ پالیسی پرعمل درآمد شروع ہو چکا ہے،  ہماری کامیابی ہےکہ آج دنیابھی اعتراف کررہی ہےافغان مسئلےکاکوئی فوجی حل نہیں، افغانستان میں دیرپاامن سےخطےکے لئے تجارت کی نئی راہداریاں کھلیں گی، پاک چین تعلقات باہمی دوستی کامظہر ہیں، سی پیک پاکستان اورچین سمیت خطےکےلیےاہم ہے، مستقبل تاب ناک ہوگا، سعودی عرب کےساتھ تعلقات اہمیت کےحامل ہیں، ایران کےساتھ تعلقات بھی بہتری کی طرف جارہے ہیں، ترکی کے ساتھ ہمارےخصوصی تعلقات دہائیوں پرمحیط ہیں، روس کےساتھ تعلقات بھی بہتری کی جانب گامزن ہیں، یورپی یونین کےساتھ بھی اسٹریٹیجک تعلقات بننےجارہے ہیں۔

    قبل  ازیں معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا تھا کہ آج صدرمملکت پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے، صدر مملکت خطاب جمہوری روایات کا تسلسل ہوگا۔

    خیال رہے کہ اپوزیشن کے کئی اہم رہنما اجلاس میں شریک نہیں ہوئے، اپوزیشن کی جانب سےگرفتار ارکان کی نشستوں پر ان کی تصاویررکھی گئیں، صدرعارف علوی کے خطاب کے دوران اپوزیشن کا خاصا شور شرابہ کیا۔ اجلاس اپوزیشن کےشورشرابےکےباعث ملتوی کردیا گیا۔

  • صدر مملکت عارف علوی 30 اگست کو پارلیمنٹ سے خطاب کریں گے

    صدر مملکت عارف علوی 30 اگست کو پارلیمنٹ سے خطاب کریں گے

    اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی 30 اگست کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے، یہ ان کا پارلیمنٹ سے دوسرا خطاب ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 30 اگست کو طلب کرلیا گیا ہے جس سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی خطاب کریں گے۔

    پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 30 اگست کو شام 5 بجے طلب کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے پہلا خطاب گزشتہ برس 17 ستمبر کو کیا تھا۔ اس موقع پر مسلم لیگ نے اجلاس سے واک آؤٹ کیا تھا۔

    اپنے خطاب میں صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ہمارا سیاسی نظام عدم استحکام کا شکار رہا، لیکن خوش آئند ہے کہ گزشتہ 3 اسمبلیاں مدت پوری کرنے میں کامیاب رہیں۔ ہمارا بڑا مسئلہ گروہی مفادات و بے پناہ کرپشن ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ قومیں مسائل سے دو چار ہوتی ہیں اور مسائل سے باہر بھی نکلتی ہیں، زندہ و باہمت قومیں مسائل سے گھبرایا نہیں کرتیں۔ پاکستان میں احتساب کے اداروں کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔

    صدر مملکت نےمزید کہا تھا کہ بلوچستان و سندھ کے مختلف علاقے خشک سالی کا شکار ہیں، ملک کو گلوبل وارمنگ سے بچنے کے لیے شجر کاری و نئے ڈیم بنانے ہوں گے۔

  • بھارتی جارحیت : پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس آج ہوگا، وزیراعظم شرکت کریں گے

    بھارتی جارحیت : پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس آج ہوگا، وزیراعظم شرکت کریں گے

    اسلام آباد:  پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج ہوگا، جس میں بھارتی جارحیت کے خلاف متفقہ قرارداد منظور کی جائے گی، وزیراعظم عمران خان بھی مشترکہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج سہ پہر 3 بجے ہوگا، اجلاس میں خطے اور ملکی سلامتی کی صورتحال پرغور کیاجائے گا اور بھارتی جارحیت پر بحث کے بعد متفقہ قرارداد پاس  کی جائے گی۔

    اجلاس میں وزیراعظم عمران خان ، چیئرمین جوائنٹ چیفس اسٹاف کمیٹی ،تینوں افواج کےسربراہان  شرکت کریں گے جبکہ  جبکہ وزرائےخارجہ، دفاع، خزانہ اور دیگر سول و ملٹری حکام بھی شریک ہوں گے۔

    گذشتہ روز ان کیمرہ اجلاس پارلیمانی رہنماؤں نےبھارتی جارحیت کےخلاف پاک فوج کےساتھ مکمل اظہاریکجہتی کااعلان  کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم متحد ہیں۔

    مزید پڑھیں : ہم متحد ہیں، پارلیمانی رہنماؤں کا پاک فوج کےساتھ مکمل اظہاریکجہتی

    صدر مملکت عارف علوی نے وزیراعظم عمران خان کے مشورے پر مشترکہ اجلاس طلب کیا ہے۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی سلامتی اجلاس  میں  پوری قوم کو اعتماد میں لینے کیلئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا اعلان کیا گیا تھا۔

    اپوزیشن کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ


    خیال رہے  26 فروری قومی اسمبلی کے اجلاس میں بھارتی دراندازی پر اپوزیشن کی جانب سے مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا گیا تھا، پیپلز پارٹی کے رہنما خورشیدشاہ نے کہا  تھا ہمیں اپنی ملک کی سلامتی چاہیے، جوائنٹ پارلیمنٹ کاسیشن بلایاجائے، ہم بھارت کو بتائیں کہ جنگ کیا ہوتی ہے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کاایشوہے پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس آج ہی بلائیں، اپنےاختلافات کو پس پشت ڈال کرقوم کواعتماد میں لے کر بھارت کو پیغام دینا چاہیے کہ ہم افواج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، یہ اتحاد کا وقت ہےاس معاملے پر سیاست نہیں ہونی چاہیئے۔

    ن لیگی رہنما ایازصادق کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس بلا کر بھارت سمیت دنیا بھر کو آج ہی پیغام جانا چاہیے جبکہ اسدالرحمان نے بھی کہا کہ ہمیں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس فوری بلانا چاہیے اور متفقہ پالیسی عالمی سطح پر دینی چاہیے۔

    امیرحیدرہوتی نے بھی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس بلانے کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پاک فوج کے افسران کو بھی مدعو کریں، مودی نے اپنی سیاست بچانے کیلئے خطے کا امن برباد کرنے کی کوشش کی۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے بھی قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلاکر تفصیلی بریفنگ دینےکی ضرورت ہے، بھارت کے خلاف پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں اورعوام متحد ہیں، ہمیں عالمی سطح پر متفقہ پیغام دینا چاہیے کہ ہم بھی ایک ایٹمی طاقت ہیں۔

  • ٹرمپ کی دھمکی، نوازشریف کی وزیراعظم کوپارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس بلانے کی ہدایت

    ٹرمپ کی دھمکی، نوازشریف کی وزیراعظم کوپارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس بلانے کی ہدایت

    اسلام آباد : سابق نوازشریف نے امریکی صدر کے پاکستان مخالف بیان کو مسترد کرتے ہوئے ٹرمپ کےبیان کوغیرسنجیدہ اورحقائق کےمنافی قرار دیدیا جبکہ وزیراعظم کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کی صدارت میں مسلم لیگ ن کےسینئررہنماؤں کا غیر رسمی مشاورتی اجلاس ہوا، جس میں امریکی صدر کے بیان سمیت اہم ملکی امور پر سیاسی رہنمائوں سے مشاورت کی گئی۔

    اجلاس میں گورنرپنجاب رفیق رجوانہ اور گورنرخیبرپختونخوا نے شرکت کی جبکہ مریم نواز ، مشاہداللہ خان، پرویزرشید سمیت دیگررہنما بھی شرکت،ذرائع
    اسلام آباد:مریم نواز بھی مشاورتی اجلاس میں شریک تھیں۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف نے امریکی صدر کے پاکستان مخالف بیان کومسترد کر تے ہوئے اسے غیرسنجیدہ اورحقائق کےمنافی قرار دیدیا اور کہا کہ دہشتگردی کےخلاف جنگ میں پاکستان نےاہم کرداراداکیا، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستانی قربانیاں ڈھکی چھپی نہیں۔

    نوازشریف نے مزید کہا کہ افغانستان میں امن واستحکام کیلئےمخلصانہ طورپرساتھ دیا، پاکستان اپنےقومی مفادات پرسمجھوتہ نہیں کرے گا۔

    مشاورتی اجلاس میں نوازشریف نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کی تجویز کی حمایت کرتے ہوئے وزیراعظم کوپارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس بلانےکی ہدایت کردی۔

    پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے لیے 12جنوری کی تاریخ تجویز دی ، وزیراعظم پارلیمانی رہنماؤں کی مشاورت سےاجلاس کی تاریخ کاتعین کرینگے۔

    یاد رہے کہ 2 روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا نے گزشتہ15سال میں33ارب ڈالرز پاکستان کو دے کر بے وقوفی کی، پاکستان امریکہ کو ہمیشہ دھوکہ دیتا آیا ہے، پاکستان نے امداد کے بدلے امریکہ کو بے وقوف بنانے کے بجائے کچھ نہیں کیا۔


    مزید پڑھیں : ہم نے امداد دی، پاکستان نے دھوکا دیا، اب ایسا نہیں ہوگا: امریکی صدر


    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان ان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرتا ہے جنہیں ہم افغانستان میں تلاش کررہے ہیں، امداد وصول کرنے کے باوجود پاکستان نے امریکا سے جھوٹ بولا لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • رضا ربانی نے سینٹ کےچئیرمین کےعہدے کا حلف اٹھالیا

    رضا ربانی نے سینٹ کےچئیرمین کےعہدے کا حلف اٹھالیا

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضاربانی نے چئیر مین سینٹ کی حیثیت سے حلف اٹھالیا۔

    نو منتخب چئیر مین سینٹ رضاربانی نے بحیثیت چئیرمین سینٹ حلف اٹھا لیا ان سے حلف سینیٹر اسحاق ڈار نے لیا۔

    رضا ربانی پا کستان کی تاریخ کے پہلے چئیرمین سینٹ ہیں جو چئیرمین منتخب ہو نے کے ساتھ ساتھ قائم مقام صدر مملکت بھی بن گئے ہیں، صدر مملکت ممنون حسین کے غیرملکی دورے کے با عث انہیں یہ عہدہ تقویض کیا گیا ہے۔

    حلف برداری سے قبل رضا ربانی نے سینٹ سے خطاب کر تے ہو ئے کہا کہ وہ سینٹ کے وقار کو بلند کر نے کی حتی الوسع کو شش کریں گے۔

  • سینیٹررضا ربانی سینیٹ میں تقریرکے دوران آب دیدہ ہوگئے

    سینیٹررضا ربانی سینیٹ میں تقریرکے دوران آب دیدہ ہوگئے

    اسلام آباد: ضمیر کے خلاف ووٹ دیا ہے ،رضا ربانی سینیٹ میں تقریرکےدوران آب دیدہ ہوگئے۔

    پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی سینیٹ میں تقریر کے دوران آب دیدہ ہوگئے ،ان کا کہنا تھا بارہ سال میں اتنا شرمندہ نہیں ہوا جتنا آج ہوں کیونکہ آج 21 ویں آئینی ترمیم میں ضمیر کے خلاف ووٹ دیا ہے وہ روتے ہوئے سینیٹ سے نکل گئے۔

    قومی اسمبلی کےبعد سینیٹ کےاجلاس میں بھی اکیسویں آئینی ترمیم کا ترمیم شدہ مسودہ منظوری کیلیےپیش کیا گیا جسے بحث کے بعد تمام اراکین کی متفقہ رائےسےمنظورکر لیا گیا۔

    دوسری جانب سینیٹ کے اجلاس سے خطاب میں وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے تمام سیاسی جماعتوں کا 21 ویں ترمیم منظور کروانے کا شکریہ ادا کیا ہے۔