Tag: Joint session of Parliament

  • حکومت پی آئی اے کی نجکاری سے اجتناب کرے، رضا ربانی

    حکومت پی آئی اے کی نجکاری سے اجتناب کرے، رضا ربانی

    کراچی: پیپلزپارٹی کے سینیٹر رضا ربانی کا کہنا ہے کہ حکومت پی آئی اے ملازمین کی ڈاوٴن سائزنگ کا منصوبہ بنارہی ہے تاہم کسی صورت حکومت کو ادارے کی نجکاری کرنے نہیں دیں گے۔

    کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رضا ربانی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ سرکاری اداروں کی نجکاری کی مخالفت کی اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے جب کہ حال ہی میں حکومت نے او جی ڈی سی ایل کی نجکاری کی کوشش کی لیکن پیپلزپارٹی نے اسے مزدوروں کے ساتھ مل کر ناکام بنا دیا۔

     انہوں نے کہا کہ حکومت پی آئی اے کی نجکاری سے گریز کرے کیوں کہ یہ ملکی مفادات کے خلاف ہے اور نجکاری کا تلخ تجربہ کے الیکٹرک کی صورت میں پہلے ہی دیکھ چکے ہیں سینیٹررضا ربانی نے اعلان کیا کہ 4 دسمبر کو نجکاری کے خلاف ایک کانفرنس کا انعقاد کررہے ہیں جس میں تمام ٹریڈ یونین تنظیموں کو شرکت کی دعوت دیں گے،محنت کشوں کو یقین دلاتے ہیں کہ ایوان کے اندر اور باہر ان کا ساتھ دیں گے اور او جی ڈی سی ایل کی طرح پی آئی اے کی نجکاری کے حکومتی منصوبے کا محنت کشوں کے ساتھ مل کرمقابلہ کریں گے۔

  • مارشل لاء لگا تو بہت بڑی بغاوت ہوگی، جاوید ہاشمی

    مارشل لاء لگا تو بہت بڑی بغاوت ہوگی، جاوید ہاشمی

    ملتان: پاکستان تحریک انصاف کے صدر جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ آئین کے تحت سپریم کورٹ کو ثالثی کا اختیار نہیں اگر وہ ایسا کرتی ہے تو میں اس کو نہیں مانتا۔

    اپنی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ کور کمیٹی اجلاس میں پارلیمنٹ اور وزیراعظم ہائوس کی طرف نہ جانے کا فیصلہ کیا تھا لیکن پتہ نہیں پھر کیا ہوا کہ اچانک عمران خان صاحب نے ان کی طرف جانے کا اعلان کردیاانہوں نے کہا کہ اگر ٹیبل کے ایک طرف کچھ اور دوسری طرف کچھ فیصلے ہوں تو میں خان صاحب کے کس فیصلے کو فالو کروں اگر مجھے شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تو میں اس کا بھرپور جواب دوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ سب نے کہا کہ نوازشریف کو اگر گولی بھی ماردو تو وہ تب بھی استعفی نہیں دے گا، انہوں نے کہا کہ مارشل لاء لگا تو بہت بڑی بغاوت ہوگی ،اور ملک ٹکڑے ٹکڑے ہوجائیگا، انہوں نے کہا کہ میں نے خان صاحب کو کہا تھا کہ مارشل لاء لگ جائے گا تو انہوں نے کہا کہ مارشل لاء نہیں لگے گا سپریم کورٹ حکم جارے کردے گا اور تین ماہ میں الیکشن کا اعلان کردے گا، انہوں نے کہا کہ دھرنوں کا کوئی انجام نہیں ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان تو بے چارہ سیدھا پٹھان ہے، شیخ رشید جیسے لوگ انہیں دھکا دے رہے ہیں جاوید ہاشمی نے کہا کہ شیخ رشید نے ایک ٹی وی پرگرام میں کہا کہ فوج سپریم کورٹ جائے گی اور وہاں سے جو فیصلہ آئےگا وہ سب کو اڑا کررکھ دے گا، فوج اور حکومت اس کے بیان کانوٹس لے، انہوں‌ نے کہا کہ شیخ رشید نے کہا کہ فوج بھنگ پی کر سوئی ہوئی ہے میں اس سے کہتا ہوں کہ وہ سیاستدانوں کے بارے میں جو کچھ مرضی کہ لے مگر میں فوج کے بارے میں اس طرح کی باتیں نہیں کرنے دوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ ریٹائرڈ فوجی حکومت کے بارے میں تھوڑی سی جلدی میں ہوتے ہیں جنرل ریٹائرڈ حمید گل نے مجھے کہا کہ کل رات حکومت کی آخری ہوگی تو میں نے کہا کہ جنرل صاحب تھوڑا رحم کریں اور آج اس بات کو 8 دن گزر گئے ہیں، انہوں‌نے کہا کہ پی ٹی آئی اور پیٹ کے کارکنوں کو فوری طور پر بغیر مچلکوں کے رہا کردینا چاہیئے، ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی کارکردگی قابل رشک نہیں ہے ہیلی کاپٹر سے تصویریں بنوانا کوئی خدمت نہیں ہے، سیلاب متاثرین کی کم ازکم 5 لاکھ روپے امداد کی جائے۔

  • ڈنڈا بردارشریعت قبول نہیں ہے، پروفیسرساجدمیر

    ڈنڈا بردارشریعت قبول نہیں ہے، پروفیسرساجدمیر

    اسلام آباد: پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت اہلحدیث کےسربراہ سینیٹرعلامہ ساجد میر کا کہنا تھا کہ کیل لگی ڈنڈا برادرشریعت قبول نہیں۔

    علامہ ساجد میر نے آزادی اور انقلاب مارچ کےنام پردھرنوں کوغلط مقاصد کیلئے، غلط طریقے سے اور بے موقع قرار دیا ہے، خطاب کے دوران ان کا کہنا تھا کہ اس وقت قوم، فوج اور حکومت ایک مشکل جنگ میں مشغول ہیں، ہماری توجہ آئی ڈی پیز پر ہونی چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دھرنوں کی آڑ میں آئین، قانون اور اسلامی اخلاقی اقدار کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔

    عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کپتان کے پی کے میں رنز بنانے کےبجائے باؤنسر پر باؤنسر، نوبال پر نوبال پھینک رہے ہیں،  انکی گفتگو اور سیاست دونوں فاؤل پلے ہے۔

    علامہ ساجد میر نے سراپا احتجاج رہنماؤں پرکڑی تنقید کرتے ہوئےکہا کہ دونوں رہنما زبردستی اپنا نظام ہم پر مسلط کرنا چاہتے ہیں۔

  • پہلی فتح ضرور ہوئی پرجنگ ابھی باقی ہے، رضا ربانی

    پہلی فتح ضرور ہوئی پرجنگ ابھی باقی ہے، رضا ربانی

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سنیٹررضا ربانی نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ رات سے پنجاب میں بارش کی وجہ سے سیلابی صورتحال ہے، بارشوں سے اب تک درجن سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

    انھوں نے وزیر اعظم نواز شریف سے اپیل کی کہ جھگڑے پیچھے رکھ کر پنجاب حکومت کو اس معاملے پر توجہ دینے کی ہدایت کریں، انھوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ پنجاب حکومت اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار نہیں ہے۔

    سنیٹر رضا ربانی نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں ہمیں اس بات کو مد نظر رکھنا چائیے کہ یہ پہلی لڑائی ہے، پہلی فتح ضرور ہوئی پر جنگ ابھی باقی ہے ، انھوں نے کہا کہ میں اس بات سے اتفاق نہیں کرتا کہ پارلیمان کی فتح ہوئی۔

    انھوں نے کہا کہ جہموری قوتیں اگر یہ سمھجتی ہے کہ یہ پہلا اور آخری حملہ ہے تو یہ بھول ہوگی، یہ اداروں کے درمیان اقتدار کی جنگ ہے، جب تک کوئی اقدامات نہیں کیے جائیں گے اس طرح کی سازشیں جنم لیتی رہیں گے،  تمام سازشوں کا مقابلہ صرف متحد پارلیمان ہی کرسکتی ہے۔

    ان کا یہ بھی کہنا ہےکہ ہمیں اس بات کو سمجھنا  ہوگا کہ یہ اقتدار، اداروں کے درمیان ریاست پر کنٹرول حاصل کرنے کی جنگ ہے، آمریت قبول نہیں ہے، خواہ وہ کسی بھی صورت ہو، جان دے دیں گے پارلیمنٹ کی عزت پرآنچ نہیں آنے دیں گے۔

    رضا ربانی نے کہا کہ لوگ انقلاب کی بات کررہے ہیں، یہ کون سا انقلاب لانا چاہتے ہیں، مزدوروں اور کسانوں کے بغیر کون سا انقلاب ہوتا ہے؟

    سنیٹر رضا ربانی نے مزید کہا کہ ہم مانتے ہیں کہ پیپلز پارٹی نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی لیکن ہم نے اسے نظام کے لئے قبول کیا، پہلے 4 حلقوں کی بات کرنے والے پورے نظام کو تہہ و بالا کرنے کی بات کرتے ہیں، پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین ذوالفقار بھٹو کا عدالتی قتل کیا گیا ، بےنظیر بھٹو کو شہید کیا گیا لیکن ہم نظام سے نہیں نکلے اور پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا۔

    رضا ربانی نے کہا کہ انقلاب کی بات کرنے والا شخص خود پارلیمنٹ میں پہنچنے کا اہل نہیں کیونکہ اس نے تو خود برطانوی ملکہ سے وفاداری کا حلف اٹھایا ہے، گزشتہ روز انہوں نے اپنی توپوں کا رخ پیپلز پارٹی کی جانب کیا۔ وہ شائد نہیں جانتے کہ ہم نے ہمیشہ براہ راست توپوں کی گولہ باری برداشت کی ہے اور آج تک کررہے ہیں، کل ذوالفقار علی بھٹو پر انگلی اٹھائی گئی جس نے جمہوریت کی بنیاد رکھی، پیپلز پارٹی کے جیالے جانتے ہیں کہ اگر کوئی ان کی قیادت پر انگلی اٹھائے تو وہ اس سے کس طرح نمٹنا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بارہوا ہے کہ اپوزیشن، وکلا، میڈیا سب ایک پلیٹ فارم پر ہیں اورکہہ رہے ہیں ہم پارلیمان اور آئین کوپامال نہیں ہونے دیں گے۔

     ،

  • ماڈل ٹاؤن واقعہ کو بہانے بنا کر پارلیمنٹ پرچڑھائی کی اجازت نہیں، حاصل بزنجو

    ماڈل ٹاؤن واقعہ کو بہانے بنا کر پارلیمنٹ پرچڑھائی کی اجازت نہیں، حاصل بزنجو

    اسلام آباد: یشنل پارٹی کے سربراہ سینیٹر حاصل بزنجو نے مشترکہ پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہر کوئی یہی  کہہ رہا ہے کہ پاکستان بڑی مشکل میں پھنس گیا ہے،مجھے یہ سمجھ نہیں آرہا کہ پاکستان اور ہم کیوں مشکل میں ہے، پاکستان بلکل مشکل میں نہیں ہیں، یہ ہمارا جہموری رویہ ہے جو دھرنا دینے والوں کو آنے دیا اور انھوں نے ہمارے لئے مشکل کھڑی کی۔

    انھوں نے کہا کہ بات رویہ کی ہے،  ہم سب نے خورشید شاہ سے لے کر تمام سیاسی جماعتوں نے حکومت کو مجبور کیا کہ وہ اسلام آباد آنے والوں کو نہ روکیں۔

    حاصل بزنجو نے کہا کہ ہم نے زندگی بھر صرف دھرنے اور لانگ مارچ ہی کئے ہیں لیکن انہوں نے اس قدر آرام دہ لانگ مارچ اپنی زندگی میں نہیں دیکھا۔ کہیں ناشتہ، کہیں دوپہر کا کھانا تو کہیں رات کا کھانا، لانگ مارچ اس طرح نہیں ہوتا۔

    حاصل بزنجو نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان تحریک انصاف کو خورشید شاہ کا شکر گزار ہونا چاہیئے، جنہوں نے منتیں کرکے انہیں اسلام آباد آنے کی اجازت دلوائی لیکن دھرنے والوں نے اسلام آباد پہنچ کر سیاسی جماعتوں کے کپڑے اتار دیئے۔ وہ کون سی گالی ہے جو انہوں نے سیاسی جماعتوں کو نہیں دی۔

    اگر اس کے بعد بھی کوئی یہ کہے کہ یہ آئین نہیں رہے گا تو درحقیقت وہ کہتے ہیں کہ پاکستان نہیں رہے گا، اگر کوئی یہ سوچتا ہے کہ پاکستان میں غیر جمہوری حکومت ہوگی تو اسے پہلے ملک کے دائیں بائیں ضروردیکھنا چاہیئے۔

    انھوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کے سانحہ کو کسی نے اچھا نہیں کہا ، واقعات ہوتے ہیں ،غلطیاں بھی ہوتی ہے لیکن ایک واقعے کو بہانہ بنا کر پارلیمنٹ پر چڑھ جانا اسکی اجازت نہیں دیں گے۔

    حاصل بزنجو نے کہا کہ اگر کسی نے پارلیمنٹ اور آئین کو چیلنچ کیا ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں ایک جگہ کھڑی ہے۔عجیب تماشہ ہے جس کے جو منہ میں آتا ہے بولتا جاتا ہے، قادری صاحب کہتے ہیں کہ قیمتیں آدھی کرو، بے روزگاروں کو روزگار دو،سب قیمتیں آدھی کردو۔

    حاصل بزنجو نے اجلاس میں خطاب میں کہا کہ طاہر القادری اپنے کارکنوں کو کفن پہننے اور قبریں کھودنے کا کہتے ہیں، کیا وہ پارلیمنٹ کو قبرستان بنانا چاہتے ہیں،انھوں نے کہا کہ قبریں بنانے والوں کی سیاست کو ہم پارلیمنٹ کےاندر دفن کریں گے۔

    آخر میں حاصل بزنجو نے اسلام آباد میں احتجاج کرنے والی جماعتوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آئیں اکٹھے ہو کر پاکستان کوغربت، جہالت اور بیروزگاری سے نکالیں، آپ کی بڑی مہربانی ہوگی۔

  • جاوید ہاشمی نے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا

    جاوید ہاشمی نے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا

    اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما مخدوم جاوید ہاشمی نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی سیٹ سے استعفیٰ دیتے ہیں کیونکہ یہ ان کی پارٹی کا فیصلہ تھا، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ خوشی سے پارلیمنٹ سے استعفیٰ دے کر عوام کے پاس جارہا ہوں۔

     پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے مخدوم جاوید ہاشمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج میں ایوان میں گواہی دینکے لیے آئے ہیں۔  لوگ کہتے ہیں کہ ایک اکیلے نے پاکستان بنایا تھا لیکن حقیقت یہ ہے کہ قائدِاعظم نےکہا کہ میرے ساتھ عوام ہیں، بانیِ پاکستان نے مشکل حالات میں آخری سانس تک پاکستان کی اورعوام کی خدمت کا بیڑا اٹھایا تھا۔

    مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ ہماری سیاسی تاریخ ایسی ہے کہ بد قسمتی سے آج ہم فخر سے سرنہیں اٹھا سکتے ،ہمارے ملک میں سب سے بہترین آئین 1956 کا تھا ،جیسے بد قسمتی سے پنجاب کے گورنر جنرل محمد غلام نے دفن کردیا۔

    انھوں نے کہا کہ ماضی میں آئین کو بار بار بنایا گیا اور توڑا گیا، میرے لئے کوئی نیا موقع نہیں کہ اس دورازے پر آیا ہوں،عوام مجھے بھیجتے ہیں میں چلا آتا ہوں ہوسکتا ہے یہاں بہت سے لوگوں کو مجھ سے اختلافات ہوں۔ انھوں نے کہا کہ جب میں نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی اور ابھی بھی میں پی ٹی آئی کا منتخب صدر ہوں، مجھے کہا جاتا تھا میں جذبات میں بولتا ہوں ، میں جذبے میں بولتا ہوں لیکن کسی کو برا بھلا نہیں کہتا۔

    جاوید ہاشمی نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کے آئین نے ملک کو مضبوط رکھا، ایک سال ذوالفقار علی بھٹو کا سپاہی رہا، انھوں نے کہا کہ پاکستان کو آئین اورپارلیمانی نظام سے ہی بچایا جاسکتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ نواز شریف 31 سال اقتدار میں رہے پھر بھی حالات ٹھیک نہیں ہوسکے۔

    جاوید ہاشمی نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کا سانحہ کوئی چھوٹا سانحہ نہیں تھا، چودہ لوگ جاں بحق ہوگئےاور اسی سے زائد لوگ زخمی ہوئے، اس کا نوٹس کیوں نہیں لیا گیا، وزیراعلیٰ کا گھر ساتھ ہونے کے باوجود واقعے کا نوٹس نہیں لیا گیا۔

    پارلیمنٹ کے ایک ایک فرد کا احترام کرنا ہوگا۔ پارلیمنٹ کوبامقصد پارلیمنٹ بنائیں گے۔ سوچنا ہوگا کہ پارلیمانی نظام کیوں کمزور ہے۔

    جاوید ہاشمی نے وزیر اعظم سے سوال کیا کہ وہ 14 ماہ تک سینیٹ کیوں نہیں گئے؟، اگر قومی اسمبلی کو نظرانداز کیا جائے گا تو حکومت کو گرانے کی آوازیں آئیں گی۔

    جاوید ہاشمی نے کہا کہ عمران خان نے جتنی عزت دی کسی نے مجھے نہیں دی ، میرے ساتھ بیٹھ کر میرے ساری باتیں سنتے تھے، عمران نظام کو مانتا ہے، طاہرالقادری سسٹم گرانا چاہتا یے، انھوں نے کہا کہ کوئی شک نہیں کہ عمران خان کے پاس نوجوانوں کی تعداد ہے۔

    جاوید ہاشمی نے کہا کہ عمران خان کو کٹہرے میں نہیں لایا جائے بلکہ پارلیمنٹ کو کٹہرے میں کھڑا کیا جائے جو عوامی مسائل حل نہ کرسکی، اگر حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ کے تقدس کا خیال نہیں رکھا جائے گا تو اسے گرانے والے لشکر آئیں گے۔

    انہوں نے حکمران جماعت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن نے ان کے ساتھ بہت زیادتیاں کیں، وہ بیان نہیں کرنا چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ میں ساری زندگی پارلیمنٹ کاراستہ تلاش کرتا رہوں گا۔

  • ایوان کو خاندانی دکان نہیں سمجھنا چاہئیے،خالد مقبول

    ایوان کو خاندانی دکان نہیں سمجھنا چاہئیے،خالد مقبول

    اسلام آباد: متحدہ قومی موومنٹ کے پارلیمانی لیڈر خالد مقبول صدیقی نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنی منزل پر جمہوریت کے راستے سے پہنچ سکتا ہے۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن اگرسازش ہے تو بےنقاب کریں اور اگرغلطی ہے تو تسلیم کی جائے۔

    خالد مقبول نے کہا کہ طاقت کو استعمال نہ کرنے کا فلہ روایت بننا چاہیئے، وزیرِاعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ اُن سے بڑے پن کی توقع ہے، جمہوریت کی پرورش کی ہوتی تو چند ہزار لوگ جمہوریت کوچیلنج نہ کرتے۔

    اگر ہم سول نافرمانی کا اعلان کرتے تو ہم پر آرٹیکل 6 لگا دیا جاتا لیکن دھرنا دینے والی جماعت کے سربراہ نے سول نافرمانی اور ہنڈی کے ذریعے پیسے لانے کے لئے عوام کو مشورہ دیا، ان پر آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ درج کیوں نہیں کیا جاتا جبکہ کل خوشخبری سنائی گئی کہ وہ کراچی آکر شہر کو آزاد کرائیں گے۔

    انہیں بتا دینا چاہتے ہیں کہ کراچی کو آزاد کرانے والے پہلے کشمیر کو آزاد کرائیں، پاکستان سب کیلئے ہے اور سب اس کے برابر کے شہری ہیں، انھوں نے کہا کہ موجودہ حالات صبر وبرداشت اور قربانی کے متقاضی ہیں اور ہم اپنے حصے کی قربانی دینے کو تیار ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ اسلام آباد میں مظاہرین کےلیے ربڑ کی گولیاں استعمال کی گئیں، جبکہ جن کی میں نمائندگی کرتا ہوں اُن پر ربڑ کی گولیاں نہیں چلتی بلکہ آتش سے بھری فولادی گولیاں سینوں پراُتری جاتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ایوان کو خاندانی دکان سمجھنے سے جمہوریت مضبوط نہیں ہوگی۔

  • آئین و جمہوریت کی طرف بڑھنے والے ہرہاتھ کو روکیں گے،محمود خان اچکزئی

    آئین و جمہوریت کی طرف بڑھنے والے ہرہاتھ کو روکیں گے،محمود خان اچکزئی

    اسلام آباد : پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے  محمود خان اچکزئی کا کہنا ہے کہ آج پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین دن ہے، آئین، قانون اور جمہوریت کی جانب بڑھنے والے ہر ہاتھ کو روکیں گے، افواج پاکستان سے درخواست ہے کہ وہ جمہوریت کا ساتھ دیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم مجبوراً حکومت کے ساتھ نہیں ہیں، بلکہ ہم جمہوریت کو قائم رکھنا چاہتے ہیں۔

    پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہاہے کہ موجودہ صورتحال میں پارلیمانی جماعتوں کے لیے ایک امتحان کا وقت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وہ پارلیمنٹ میں کسی بھی ادارے کی تضحیک نہیں کریں گے، ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سب سے بڑی آزادی ہمارا اتحاد ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے لیے آواز اٹھانا جائز ہے، لیکن 12 مئی 2007ء کے واقعہ کی ایف آئی آر کیوں درج نہیں کی گئی۔

    انھوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی 36 جماعتوں نے آئین و قانون پر اتفاق کیا اور کسی کو بھی اس کے خلاف اقدام کرنے نہیں دے سکتے ہیں۔

  • یہ دھرنا نہیں، پاکستان کیخلاف بغاوت ہے، چوہدری نثار

    یہ دھرنا نہیں، پاکستان کیخلاف بغاوت ہے، چوہدری نثار

    اسلام آباد: پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس شروع ہوا،  وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تاریخ کے نازک دور سے گزر رہا ہے ، ایک گروہ جہموریت کا اورآزادیِ اظہار کا سہارا لے کر اس ایوان کے دروازے تک پہنچا ہے اورغیرآئینی قدم سے گریزاں نہیں۔

     پاکستان تاریخ کے نازک موڑ پر ہے اور اس کے ساتھ ہی یہ ایک تاریخ ساز دن ہے، اس لشکر کیخلاف پوری قوم پورا پارلیمنٹ متحد ہے ، یہ وقت آئے گا اور چلا جائے گا، یہ ایوان ملک کے اٹھارہ کڑور عوام کی آواز ہے، ایک لشکر ایک طرف ہے اور پوری قوم دوسری طرف ہے، انھوں نے کہا کہ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ ان سوا سال میں کئی حلقے ہونگے، جو ہماری کارکردگی سے مطمئن نہ ہو۔

    انہوں نے کہا کہ ایوان یہ غلط فہمی دور کرلے کہ یہ جہموری عمل ہے ، جہموری احتجاج ہے، یہ دھرنا ہے۔ ایوان رہنمائی کرے کہ یہ نہ احتجاج ہے نہ دھرنا  بلکہ پاکستان کیخلاف بغاوت ہے، یہ ہمارے ریاستی اداروں کیخلاف ، مملکت پاکستان کیخلاف بغاوت ہے۔

      طاہر القادری کے خطاب کو پڑھ کر سنایا کہ طاہر القادری کہتے  ہیں کہ دونوں مارچ اکٹھے چلیں گے اور حکومت کا تختہ الٹے گے، جو واپس آیا اسکو شہید کردینا، یہی جہموریت ہے۔ لوگ تمام وقت پارلیمنٹ کے باہر جمع رہیں، نہ کوئی اندر جا سکے، نہ کوئی باہر آ سکے، جو نکلے ان کی لاشوں پر سے جائے۔

    انھوں نے کہا کہ عمران خان نے تین ماہ میں 360 ڈگری کا یو ٹرن لیا ، لاہور سے چلنے سے پہلے یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ دونوں مارچ الگ الگ چلیں گے۔تمام سیاسی جماعتیں متفق تھی کہ ہم ان لوگوں کے راستے میں رکاوٹ ڈالی جائے اور مارچ کرنے والے اپنے آئینی اور قانونی حدود میں رہے۔

    انھوں نے کہا کہ میرے پاس اطلاعات تھیں کہ یہ دونوں وعدے توڑے گے اوردونوں اکٹھے ہونگے۔ پی ٹی آئی اور پی اے ٹی نے جہاں اجازت مانگی وہاں ہم نے اجازت دی ۔

    وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ کسی کو شک نہیں ہونا چاہیئے کہ قوم منتخب ایوان کے ساتھ ہے۔ قوم دیکھ رہی ہے کہ آپ کیسے رہنمائی کرتے ہیں۔

    چوہدری نثار نے الزام عائد کیا کہ دھرنے کے شرکاء کے پاس ہتھیار موجود ہیں اور گزشتہ روز انہوں نے ریاستی ادارے پی ٹی وی کی عمارت پرحملہ کیا اور آٹھ کیمرے توڑ دیے، ایک ایک کیمرے کی قیمت سات سے آٹھ لاکھ روپے ہیں ، پی ٹی سی کی مسجد سے لاؤڈ اسپیکر اور چٹائیاں اٹھا کر لے گئے،  پی ٹی وی کی عمارت میں گھس کر  خاتون براڈ کاسٹر کے ساتھ بدتمزی کی، انھوں نے کہا کہ نادرا کے ذریعے پی ٹی وی میں گھسنے والوں کی نشاندہی کریں گے۔

    چوہدری نثار  نے کہا کہ وزیر اعظم اور میں نے پولیس کو واضح حکم دیا ہے کہ مظاہرین پر کسی قسم کی قوت کے استعمال سے گریز کرے، کیسی پولیس اہلکار کے پاس آتشی اسلحہ نہیں۔

    وزیرداخلہ نے کہا کہ یہ انقلابی نہیں دہشتگرد ہے، انقلاب کا نعرہ لگانے والے کلہاڑیاں اور کیلوں لگے ڈنڈوں سے لیس ہے، پارلیمنٹ کے باہر بیٹھے مظاہرین نہیں بلکہ یہ تربیت یافتہ دہشت گرد ہیں، جن کے پاس ڈنڈے، ماسک، پستول، غلیلیں ہیں جن سے یہ تاک تاک کر پولیس اہلکاروں و نشانہ بنا رہے ہیں۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ سپریم کورٹ اور پارلیمنٹ جاوید ہاشمی اور عمران خان کو بلائے، اپنےایجنڈے کیلئے پاکستانی فوج کو ملوث کرنا گھناؤنا جرم ہے، میڈیا کے ساتھ جو واقع ہوا وہ قابل مذمت اور قابل نفرت ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ایک ریاستی ادارے میں گھس کر طاہر القادری اور عمران خان کے نعرے لگ رہے تھے۔، میرے پاس کہنے کو بہت کچھ ہے لیکن معاملات کو ٹھنڈا کرنا چاہتا ہوں ۔

    ،

  • پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج اسلام آباد میں ہورہا ہے

    پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج اسلام آباد میں ہورہا ہے

    اسلام آباد: پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج اسلام آباد میں ہو رہا ہے۔

    ملک میں سیاسی بحران اپنی انتہاوں کو چھو رہا ہے ، پارلیمنٹ ہاوس کے اطراف آزادی اور انقلاب مارچ کے جوشیلے جوانوں اور خواتین کا حصار ہیں، ایسے میں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلا س منگل کی صبح گیا رہ بجے ہورہا ہے، جو ایک ہفتہ جاری رہے گا ۔

    یہ اجلا س صدر نے وزیر اعظم کی تجویز پرطلب کیا ہے، اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال پر بحث ہوگی ۔

    اطلاعات کے مطابق اجلاس میں آرمی چیف کے استعفے کا مطالبہ کیا جائے گا، ذرائع کا کہنا ہے کہ مشترکہ اجلاس میں ڈی جی آئی ایس آئی کی برطرفی اور پاکستان عوامی تحریک پر پابندی لگانے کی قرارداد منظور کرانے کا بھی امکان ہے ۔

    اس کے علاوہ ایک اور قرارداد بھی ایوان سے منظوری کیلئے پیش کی جائے گی، جس میں کہا جائے گا کہ انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات عدالتی کمیشن کرے ۔