Tag: Joint Statement

  • ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں سیاسی تعاون پر اتفاق رائے، اعلامیہ جاری

    ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں سیاسی تعاون پر اتفاق رائے، اعلامیہ جاری

    پاکستان میں نئی حکومت کی تشکیل کے حوالے سے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان رابطوں کے بعد اہم پیش رفت سامنے آگئی۔

    اس حوالے سے دونوں جماعتوں کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے، جس کے مطابق مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی میں سیاسی تعاون پر اصولی اتفاق رائے ہوگیا۔

    بلاول بھٹو سے شہباز شریف نے بلاول ہاؤس میں ملاقات کی، ملاقات میں ملک کی مجموعی صورتحال اور مستقبل میں سیاسی تعاون پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔

    اعلامیے کے مطابق دونوں قائدین نے ملک کو سیاسی استحکام سے ہم کنار کرنے کیلئے سیاسی تعاون کرنے پر اتفاق کیا۔

    دونوں جماعتوں کے قائدین نے صورتحال پر مشاورت کی،تجاویز پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے اصولی اتفاق کیا کہ سیاسی عدم استحکام سے ملک کو بچائیں گے۔

    اس موقع پر پیپلزپارٹی کی قیادت کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی تجاویز کو پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں رکھیں گے۔

    اعلامیے کے مطابق دونوں قائدین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ عوام کی اکثریت نے ہمیں مینڈیٹ دیا ہے، عوام کو مایوس نہیں کریں گے۔

    ملاقات کے موقع پر ن لیگ کے وفد میں اعظم نذیر تارڑ، ایاز صادق، احسن اقبال، رانا تنویر، خواجہ سعد رفیق، ملک احمد خان، مریم اورنگزیب ،شزا فاطمہ بھی موجود تھیں۔

    پی پی اور ن لیگی قیادت کی ملاقات کا احوال

    دریں اثناء ذرائع نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی قیادت کے درمیان ملاقات کا احوال بیان کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن نے پیپلز پارٹی کو حکومت میں شامل ہونے کی پیشکش کی۔

    ذرائع کے مطابق بات چیت کے دوران ن لیگی قیادت نے ایم کیو ایم نمائندوں سے ملاقات اور آزاد ارکان سے کیے گئے رابطوں سے متعلق آگاہ کیا۔

    ن لیگی وفد کا مؤقف تھا کہ آئندہ وزیراعظم مسلم لیگ ن کا ہوگا، جبکہ آصف علی زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی بلاول بھٹو کو وزیراعظم کا امیدوارنامزد کرچکی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں حکومت کی آدھی مدت ن لیگ اور آدھی مدت کیلئے پی پی کے وزیراعظم پر امکانات کا جائزہ لیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق، پنجاب اور بلوچستان میں اتحادی حکومتیں بنانے پر اتفاق رائے کیا گیا،
    میثاق جمہوریت کی روشنی میں5سال کا روڈ میپ طے کرنے کی بھی تجویز پیش کی گئی اس کے علاوہ پیپلزپارٹی کے سی ای سی اجلاس میں تجاویز پر کل غور کیا جائے گا۔

  • وزیراعظم عمران خان کے دورہ بحرین سے متعلق مشترکہ اعلامیہ جاری

    وزیراعظم عمران خان کے دورہ بحرین سے متعلق مشترکہ اعلامیہ جاری

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ امید ہے بحرین حکومت پاکستانیوں کو روزگار کے مزید مواقع فراہم کرے گی۔

    یہ بات انہوں نے اپنے دورہ بحرین کے موقع پر ولی عہد سے ملاقات کے موقع پر کہی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے دورہ بحرین سے متعلق مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا۔

    مشترکہ اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے شاہ بحرین کی دعوت پروفد کے ہمراہ بحرین کا دورہ کیا، شاہ بحرین حمد بن عیسیٰ نے سخیر محل میں عمران خان کا استقبال کیا، دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ون آن ون ملاقات میں باہمی تعلقات کے فروغ پرتبادلہ خیال ہوا۔

    اس کے علاوہ وزیراعظم نے غدیبیہ محل میں بحرین کے ولی عہد سے بھی ملاقات کی، وزیراعظم عمران خان کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا گیا۔

    مشترکہ اعلامیہ کے مطابق حمد بن عیسیٰ نے بحرین کی ترقی میں پاکستانیوں کے کردارکو سراہا، وزیراعظم نے بحرین میں پاکستانیوں کی کثیر تعداد کی میزبانی پر شاہ کا شکریہ ادا کیا۔

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ امید ہے بحرین حکومت پاکستانیوں کو روزگارکے مزید مواقع فراہم کرے گی۔

    اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان 3مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط کیے گئے، جس میں اعلیٰ تعلیم، سائنس وتحقیق، میڈکل سائنسز اور کھیلوں سمیت دیگر شعبے شامل ہیں۔

    دونوں ممالک نے عسکری تعاون کے حالیہ معاہدے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ عسکری تعاون سے دونوں ملکوں میں معلومات اور انٹیلی جنس تبادلے میں اضافہ ہوگا، متنازع امور پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق عملدرآمد پراتفاق کیا گیا۔

    اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک میں مغربی اور جنوبی ایشیا کی سیکیورٹی صورتحال پر بھی غور کیا گیا، وزیراعظم نے کنگ حماد نرسنگ اینڈمیڈکل یونیوسٹی کے قیام پر عوام کا شکریہ کا پیغام پہنچایا، اعلامیہ کے مطابق دونوں ممالک کے وزارتی کمیشن کااجلاس2020میں منامہ میں منعقد کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

  • مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہیں، چین

    مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہیں، چین

    بیجنگ : چین نے بھارت اور پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ دونوں ممالک مسئلہ کشمیر مذاکرات کے ذریعے برابری کی بنیاد پر حل کریں، ہم وادی کی صورتحال پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔

    ۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین سے متعلق پاک چین مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ چین مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہے، فریقین ہاہمی تنازعات برابری کی بنیاد پر مذاکرات کے ذریعے حل کریں۔

    اعلامیہ کے مطابق پاکستانی قیادت نے چینی قیادت کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا، مقبوضہ کشمیر پر پاکستانی مؤقف اور تحفظات سے بھی آگاہ کیا، چین مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہے۔

    اعلامیہ کے مطابق چین کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر تاریخ کا ادھورا چھوڑا ہوا تنازع ہے، مسئلہ کشمیر یو این چارٹر کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔

    چین کشمیر کی صورتحال مزید پیچیدہ بنانے والے یکطرفہ اقدام کی سخت مخالفت کرتا ہے، پرامن، مستحکم، معاون اور خوشحال جنوبی ایشیا فریقین کے مفاد میں ہے۔

    اعلامیہ میں واضح طور پر کاہ گیا ہے کہ فریقین ہاہمی تنازعات برابری کی بنیاد پر مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیر کو حل کریں۔

    وزیراعظم کے دورہ چین سے متعلق مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے چینی ہم منصب کی دعوت پرچین کا دورہ کیا،

    وزیر اعظم عمران خان کی چینی صدر، وزیراعظم اور چیئرمین نیشنل پیپلز کانگریس کے علاوہ چینی سرمایہ کاروں اورکاروباری افراد سے بھی ملاقاتیں ہوئیں، دونوں ملکوں کے رہنماؤں نے دوطرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا، اس کے علاوہ وزیراعظم نے ہارٹیکلچر نمائش کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی، انہوں نے چین کی قیادت کو70 ویں سالگرہ کی بھی مبارکباد دی۔

    مشترکہ اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے چین کی معاشی ترقی کو رول ماڈل قرار دیا، دونوں ممالک کی تعاون کمیٹی کا نواں اجلاس نومبر میں اسلام آباد میں ہو گا، جس میں دونوں ممالک کے جاری منصوبوں پر تیزی سےعملدرآمد کا جائزہ لیا جائے گا۔

    اعلامیہ کے مطابق ایم ایل ون مختلف شعبوں میں تعاون کےنئے طریقےتلاش کئے جائیں گے، دونوں فریقین نے اسپیشل اکنامک زونز کے فوری قیام کی ضرورت پر زور دیا، اکنامک زونز کے قیام سے سرمایہ کاری اور صنعتی شعبے کو وسعت ملے گی، بجلی، پیٹرولیم، گیس، زراعت اور صنعتی شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا، اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ منصوبوں کی منظوری مشترکہ کوآرڈینیشن کمیٹی اورورکنگ گروپس دیں گے، تجارت، سرمایہ کاری، معیشت اور سیکیورٹی میں تعلقات مضبوط کرنے کا عزم کیا گیا، زراعت، سماجی ترقی، عوامی رابطوں کے فروغ اور ثقافتی روابط بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔

    مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے مابین تعلیمی روابط مستحکم ہورہے ہیں، وزیراعظم عمران خان نے پاکستانی طلبہ کو چین میں مواقع دینے پرچینی قیادت سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے طلبہ آپس میں تاریخی روابط کو مزید بہتر کرنے میں کردار ادا کریں گے۔

    عمران خان نے معاشی ترقی کے لئے چین کی مستقل حمایت پر شکریہ ادا کیا، فریقیین کی ملاقات میں چین پاکستان آزاد تجارتی معاہدے کے دوسرے مرحلے پر جلد عمل پر اتفاق کیا گیا ہے، تجارتی معاہدہ دوطرفہ تجارتی حجم میں اضافے کا باعث بنے گا۔

    مشترکہ اعلامیہ کے مطابق فریقین نے پاک چین مشترکہ اقتصادی و تجارتی کمیشن سے فائدہ اٹھانے پر اتفاق کیا، اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور چین نے اس بات ہر اتفاق کیا ہے کہ افغانستان تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، افغانستان میں امن خطے کی سلامتی کے لیے ضروری ہے، رہنماؤں نے پاک چین افغان وزرائے خارجہ مذاکرات کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    چین کی جانب سے افغان امن عمل میں پاکستان کے کردارکی تعریف کرتے ہوئے کہا گیا کہ افغان قیادت اور خواہش کے مطابق امن عمل سے امن واستحکام آئیگا۔

    اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی اور چینی قیاقدت نے ہر قسم کی دہشت گردی کےخلاف جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا ظہار کرتے ہوئے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں عالمی تعاون پر زور دیا۔

    اس کے علاوہ چین نے نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد پر پاکستان کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا دہشت گردی کیخلاف پاکستان کے کیے گئے اقدامات اور کوششوں کو تسلیم کرے۔

    اعلامیہ کے مطابق دونوں ممالک نے مختلف شعبوں میں قریبی تعاون پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے رابطوں اور مشاورت کو مزید  مضبوط بنانے پر اتفاق کیا اور اقوام متحدہ چارٹر کے اصولوں کی پاسداری پر بھی اتفاق کیا۔

    اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیراعظم اور چینی ہم منصب کی موجودگی میں متعدد ایم او یوز پر دستخط کیے گئے، بعد ازاں  وزیراعظم عمران خان نے اپنے شاندار استقبال پر چینی قیادت کا شکریہ ادا کیا، وزیراعظم عمران خان نے چینی قیادت کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی، دونوں ممالک نے پاک چین تعلقات میں مضبوطی کے نئے دور کے آغاز پر اتفاق کیا۔

    مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاک چین لازوال دوستی کا رشتہ عوام کے وسیع مفادات کا امین ہے، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں پاکستان میں صنعتی اور معاشی ترقی کا آغاز ہوگا، گوادر پورٹ بہتر سہولتوں کے بعد جلد خطے کا تجارتی مرکز بنے گا، دونوں ممالک نے سی پیک کی جلد سےجلد تکمیل کا اعادہ کیا، چین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی دہشت گردی کیخلاف قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے دورہ چین کے دوران ان کی چینی صدر شی جن پنگ ملاقات ہوئی تھی۔ ملاقات کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت سے آگاہ کیا۔

    ملاقات میں چینی صدر نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ معاشی اصلاحات سے پاکستان مستحکم معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔

    چینی صدر نے پاکستان کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ بھی کیا۔ دونوں رہنماؤں نے افغان مسئلے کے پر امن حل پر اتفاق کیا۔

  • پاکستان ترکی اقوام متحدہ اور او آئی سی میں ایک دوسرے کی حمایت کریں گے، مشترکہ اعلامیہ

    پاکستان ترکی اقوام متحدہ اور او آئی سی میں ایک دوسرے کی حمایت کریں گے، مشترکہ اعلامیہ

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان کے دورہ ترکی کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ اور او آئی سی میں ایک دوسرے کی حمایت جاری رہے گی، پاکستان نیوکلئیر سپلائر گروپ میں شمولیت کیلئے ترکی کی حمایت کو سراہتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے دورہ ترکی سے متعلق دونوں ممالک کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا، اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے صدر رجب طیب اردوان کی دعوت پر ترکی کا دورہ کیا، وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ اعلیٰ سطح کے وفد میں شاہ محمود قریشی، اسد عمر اور خسرو بختیار بھی شامل تھے۔

    عمران خان اورترک صدر کےدرمیان ون آن ون اور وفود کی سطح پر ملاقات ہوئی، ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی دلچسپی کے امور پرتبادلہ خیال کیا گیا، دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور عالمی امور پر بھی بات چیت کی، دونوں رہنماؤں نے دیرینہ تعلقات کو تزویراتی شراکت داری میں بدلنے پر اظہاراطمینان اور قومی مفاد کے تمام مسائل پرباہمی تعاون کو بڑھانے کےعزم کا اعادہ کیا۔

    اس موقع پر دونوں ممالک کے عوام کیلئے اقتصادی تعاون بڑھانے اور اسٹریٹجک تعاون کونسل کا چھٹا اجلاس پاکستان میں منعقد کرانے کا فیصلہ کیا گیا اور اجلاس کی تاریخ دونوں ممالک باہمی مشاورت سےطے کریں گے۔

    اس کے علاوہ عوامی مفاد کے شعبوں میں باہمی تعلقات کو مزید بڑھانے اور پاک ترک اعلیٰ سطح اسٹریٹجک تعاون کونسل کے میکانزم کی اہمیت پر زور دیا گیا، دونوں ممالک کے درمیان دفاعی شعبوں میں تعاون بڑھانے پراتفاق کیا گیا، موجودہ اقتصادی اورتجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا گیا۔

    تعلیم، ثقافت، سیاحت اور زراعت کے شعبوں میں تجربات کے تبادلے پر بھی اتفاق کیا گیا، پاکستان اور ترکی کی جانب سے نوجوانوں سے متعلق شعبوں میں تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا، اس موقع پر خطے میں دہشت گردی کےخاتمے کیلئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا گیا۔

    رہنماؤں نے اس بات کا عزم کیا کہ دہشت گرد تنظیموں کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اپنائی جائے گی اس موقع پر دونوں ممالک کے عالمی سطح پرجاری تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا گیا، ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ اقوام متحدہ اور او آئی سی میں ایک دوسرے کی حمایت جاری رہے گی اور عالمی سطح پر امن سلامتی اور استحکام کیلئے مشترکہ کردار اداکیا جائے گا۔

    مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعمل ضروری قرار دیا گیا، ہرقسم کی دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے دوطرفہ عزم کا اظہار کیا گیا، اس کے علاوہ فتح اللہ گولن کی دہشت گرد تنظیم کےخلاف مؤثرکارروائی کرنے پر اتفاق کیا گیا، پاکستان کی جانب سے نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت کیلئے ترکی کی حمایت پرشکریہ ادا کیا گیا، پاکستان کی طرف سے این ایس جی کی ہدایت پر مکمل عملدرآمد کایقین دلایا گیا۔

    اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں شمولیت سے ایٹمی عدم پھیلاؤ کے مقاصد کو تقویت ملے گی، افغانستان میں امن،استحکام افغان عوام کےتعاون کے بغیر ممکن نہیں، افغان امن کیلئے علاقائی اور عالمی برادری کی حمایت ضروری ہے، القدس کی قانونی حیثیت اورتاریخی کردارکو تبدیل کرنے کی کوششیں مسترد کرتے ہیں، فلسطین کےعوام کی آزادی اور خود مختاری کیلئے حمایت جاری رکھنے پر زور دیا گیا

    دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ ترین سطح پر رابطوں کو بڑھانے پر اتفاق کیا گیا، اسلام کی حقیقی اقدار کو برقرار رکھنے کیلئے کوششیں جاری رکھنے پر زور دیا گیا، اعلامیہ کے مطابق اسلامی تشخص کومسخ کرنے کی کوششوں کو خلاف حکمت عملی بنائی جائے گی، دونوں ملکوں کے تاریخی تعلقات کو مضبوط تجارتی تعلقات میں بدلنے پر اتفاق کیا گیا۔