Tag: Jordan

  • ’اسرائیل پر بم برسائے‘: وہ ملک جہاں صدام حسین آج بھی ہیرو ہے

    ’اسرائیل پر بم برسائے‘: وہ ملک جہاں صدام حسین آج بھی ہیرو ہے

    عمان: عراق میں صدام حسین کا اقتدار ختم ہوئے 20 سال گزر چکے ہیں، خود عراق تو اس آمر کو بھول جانا جاتا ہے، لیکن پڑوسی ملک اردن میں صدام حسین کی مقبولیت آج بھی عروج پر ہے۔

    20 مارچ 2003 کو اس وقت کے امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے عراق میں اسلحے کے ذخائر کی موجودگی کو جواز بنا کر عراق کی آزادی نامی آپریشن شروع کیا جس میں ڈیڑھ لاکھ امریکی اور 40 ہزار برطانوی فوجیوں نے حصہ لیا۔

    امریکی حملے کے بعد سنہ 1979 سے برسر اقتدار صدام حسین روپوش ہوگئے اور 8 ماہ بعد امریکی فوجیوں نے انہیں ڈھونڈ نکالا، ان پر مقدمہ چلا، انہیں سزا سنائی گئی اور 30 دسمبر 2006 کو انہیں پھانسی دے دی گئی۔

    عراق میں اب صدام حسین کی تصویر نمایاں کرنا یا ان کے حق میں نعرہ لگانا قابل گرفتاری جرم ہے۔

    لیکن اردن میں صورتحال مختلف ہے، یہاں آج بھی لوگ صدام حسین کی تصویر اپنے ساتھ رکھتے ہیں، صدام حسین کی تصویر پر مبنی اسٹیکرز اور موبائل کورز اردن کے نوجوانوں میں بھی بے حد مقبول ہیں۔

    دراصل اردن میں صدام حسین کو فلسطین کی حمایت، عرب قومیت پرستی اور مغربی تسلط کے خلاف ان کی صاف گوئی کی وجہ سے انہیں بے حد پسند کیا جاتا ہے۔

    صدام کا دور دیکھنے والے اکثر اردنی انہیں ایماندار عرب رہنما کے نام سے یاد کرتے ہیں۔

    خلیل عطیہ نامی شخص نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صدام حسین فلسطین کی حمایت میں ایک توانا آواز تھے، انہوں نے نہ صرف فلسطینیوں کی حمایت کی بلکہ وہ فلسطینی شہدا کے خاندانوں کی مالی امداد بھی کرتے تھے، اور اسرائیلی حملوں میں تباہ ہوجانے والے گھر بھی تعمیر کروا دیا کرتے تھے۔

    خلیل کا کہنا تھا کہ صدام حسین واحد عرب لیڈر تھے جنہوں نے عسکری بیس قائم کیا، اور گولیوں سے لے کر میزائل بنائے جن میں سے 39 میزائل اسرائیل پر فائر کیے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ صدام کے دور میں ہزاروں اردنی نوجوانوں نے عراقی جامعات سے وظیفے پر تعلیم حاصل کی، ’صدام کے بعد عراق رفتہ رفتہ تباہ ہوگیا‘۔

    دارالحکومت عمان کے رہائشی انس نہان کہتے ہیں کہ یہاں صدام حسین اس لیے بھی مقبول ہیں کیونکہ وہ پورے عرب خطے کی ترقی چاہتے تھے۔

    انس اپنی دکان پر صدام حسین کی تصاویر سے مزین موبائل کورز فروخت کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں، ’آج اگر صدام حسین ہوتے تو بہت کچھ مختلف ہوتا، یمن اور شام پر بم نہ برسائے جارہے ہوتے، اور اسرائیل بھی اپنی حد میں رہتا‘۔

  • خاتون کو اپنا جنازہ پڑھوانے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟

    خاتون کو اپنا جنازہ پڑھوانے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟

    عمان: اردن میں ایک خاتون نے انشورنس کی رقم حاصل کرنے کے لیے مرنے کا ڈرامہ کیا اور اپنا جنازہ بھی پڑھوا لیا تاہم ان کی جعلسازی پکڑی گئی۔

    اردو نیوز کے مطابق اردن میں خاتون نے انشورنس کی رقم حاصل کرنے کے مرنے کا ڈرامہ کیا تاہم وہ ناکام ہوگیا، خاتون نے 3 انشورنس کمپنیوں سے 20 لاکھ ڈالر کی بیمہ پالیسیاں لے رکھی تھیں۔

    اردن کے ایک سکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ وسیع البنیاد تحقیقات کے ذریعے خاتون کی جعلسازی کا سراغ لگا لیا گیا۔

    ملزمہ نے 2022 کے آخر میں کئی لوگوں کی مدد سے خود کو مردہ ظاہر کرتے ہوئے انشورنس کمپنیوں سے 20 لاکھ ڈالر بیمہ کی مد میں حاصل کر لیے تھے۔

    اردنی خاتون نے 3 انشورنس کمپنیوں میں لائف انشورنس اسکیم حاصل کی تھی، انہوں نے اکتوبر 2022 کے دوران اپنی فرضی موت کا اعلان کیا، ان کا باقاعدہ جنازہ بھی اٹھایا گیا اور گھر پر تعزیتی تقریب بھی منعقد کی گئی۔

    یہ سب کچھ وکلا کے ذریعے لائف انشورنس پالیسی کا کلیم حاصل کرنے کے لیے کاغذی کارروائی مکمل کروانے کے لیے کیا گیا تھا۔

    انشورنس کمپنیوں کے ماہرین کو خاتون کی فائل پر شک گزرا تھا، اس کی ایک بڑی وجہ یہ بھی تھی کہ خاتون نے انشورنس پالیسی کیش کروانے کے لیے میڈیکل فائل جمع نہیں کروائی تھی۔

    انشورنس کمپنی نے سیکیورٹی فورس سے رابطہ کیا، تفتیشی ٹیم نے خاتون کی موت کی حقیقت جاننے کے لیے کارروائی کی تو پتہ چلا کہ موت کا واقعہ فرضی ہے۔

    پولیس اہلکاروں نے وہ قبر بھی کھولی جس کے حوالےسے دعویٰ کیا گیا تھا کہ مذکورہ خاتون کی یہاں تدفین کی گئی ہے، کھدائی سے پتہ چلا کہ قبر میں خاتون کے بجائے پلاسٹک کا ایک کھلونا موجود ہے۔

    خاتون جن کا نام البتول ہے، نے مشرقی عمان کے پرائیویٹ اسپتالوں اور پوسٹ مارٹم سیکشن میں کام کرنے والے 8 افراد کے ساتھ سازباز کر کے انشورنس کمپنیوں کے ساتھ جعلسازی کی تھی۔

    ان میں سے 6 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے جن میں خاتون کا باپ بھی شامل ہے جو شعبہ سیاحت سے منسلک ہے۔

  • تین عرب ممالک دنیا کے سب سے غصہ ور ممالک قرار

    گیلپ سروے کی ایک تازہ ترین رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ تین عرب ممالک ایسے ہیں جو دنیا کے سب سے غصہ ور ممالک ہیں۔

    عرب نیوز کے مطابق 2022 کے اختتام کے ساتھ بہت سے لوگوں نے راحت کی سانس ضرور لی ہے، تاہم کرونا وائرس کی عالمگیر وبا کی تھکاوٹ، علاقائی سیاسی جھگڑے، اور عالمی سطح پر معاشی تنزلی کے چیلنجز نے دنیا بھر کے لوگوں میں غصہ بڑھا دیا ہے۔

    گزشتہ سال ذہنی و معاشی پریشانیوں کا سال رہا، گیلپ کے مطابق پے در پے بحرانوں کی آمد سے دنیا بھر کے معاشروں میں غصے کا جذبہ بڑھا، تاہم تازہ سروے رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ لبنان، عراق اور اردن ایسے تین عرب ممالک ہیں، جہاں دنیا بھر کے ممالک کی نسبت لوگوں میں سب سے زیادہ غصہ پایا گیا۔

    عالمی پیمانے پر سروے کرنے والے ادارے گیلپ کی تازہ ترین سالانہ گلوبل رپورٹ میں مشرق وسطیٰ کے تین ممالک لبنان، عراق اور اردن کو دنیا کے سب سے زیادہ غصے والے ممالک میں شمار کیا گیا ہے، جس کی بڑی وجہ سماجی و معاشی دباؤ اور اداروں کی ناکامی قرار دی گئی۔

    دنیا کے بیش تر ممالک میں اگر ایک طرف لاک ڈاؤن، سپلائی چین میں رکاوٹوں، اور سفری پابندیوں کا خاتمہ ہوا، تاہم دوسری طرف روس یوکرین جنگ کے باعث مہنگائی میں بھی شدید اضافہ ہو گیا ہے، اور خوراک اور ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے دنیا کے غریب ترین طبقے کو سخت متاثر کر دیا ہے۔

    اس کے ساتھ اگر سیاسی عدم استحکام، بدعنوانی اور موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات کو شامل کریں، تو گزشتہ سال دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کے لیے بڑھتی ہوئی بے چینی، بہت زیادہ غصے کے ساتھ مظاہروں اور پرتشدد بدامنی کا سال ثابت ہوا۔

    واضح رہے کہ گیلپ نے 2006 میں عالمی سطح پر ناخوشی کا سراغ لگانے کے لیے 122 ممالک سے ڈیٹا اکٹھا کرنا شروع کیا تھا، اور اس سروے میں 15 سال اور اس سے زیادہ عمر کی بالغ آبادی کو لیا گیا۔ سروے میں معلوم ہوا کہ گزشتہ سال لوگوں میں منفی جذبات یعنی ذہنی تناؤ، اداسی، غصہ اور جسمانی درد ریکارڈ بلندی پر پہنچے، عالمی سطح پر 41 فی صد بالغوں نے کہا کہ انھیں ’گزشتہ روز‘ تناؤ کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    مزید برآں گزشتہ دہائی میں عرب دنیا بڑے پیمانے پر مظاہروں، حکومت کے خاتمے، بدعنوانی، اسکینڈلز، جنگوں اور بڑے پیمانے پر نقل مکانی، علاقائی ترجیحات اور داخلی معاملات میں خلل سے پریشان رہی ہے۔

    سرفہرست ممالک

    تازہ ترین گیلپ گلوبل ایموشنز رپورٹ میں لبنان سرفہرست ملک رہا، جہاں 49 فی صد افراد نے بتایا کہ انھوں نے گزشتہ روز غصے کے احساسات کا سامنا کیا۔

    لبنان 2019 کے بعد سے اپنے اب تک کے بدترین مالیاتی بحران سے دوچار ہے، جس نے اپنی کرنسی کی قدر میں 95 فی صد کمی کر دی ہے اور زیادہ تر آبادی غربت کی لکیر سے نیچے چلی گئی ہے۔

    لبنان میں پارلیمنٹ کے مفلوج ہونے اور نئے صدر کا انتخاب کرنے سے قاصر ہونے کے باعث، ملک ادارہ جاتی بدعنوانی سے نمٹنے اور اپنے لوگوں کی تکالیف کو دور کرنے کے لیے ضروری اصلاحات نافذ کرنے میں ناکام رہا ہے۔ لاکھوں لبنانی ابھی تک اگست 2020 میں ہونے والے بیروت بندرگاہ کے دھماکوں کے صدمے میں ہیں۔

    بہت سے لبنانیوں نے خراب حالات کے باعث ملک چھوڑنے کا انتخاب کیا جن میں نوجوان اور ہنر مند کارکن شامل ہیں۔

    گیلپ سروے میں غصے کی درجہ بندی میں عراق 46 فی صد کے ساتھ چوتھے نمبر پر آیا ہے، عراق کو اکتوبر2021 کے پارلیمانی انتخابات کے نتیجے میں سیاسی مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔

    اسی طرح اردن نے حالیہ برسوں میں بے روزگاری کی بلند شرح کی وجہ سے احتجاج کی صورت حال کا سامنا کیا ہے اور وہاں حالات کرونا وبا اور مہنگائی کی وجہ سے بدتر ہوئے ہیں۔ اردن مسلسل مہنگائی سے نبرد آزما ہے اور گیلپ سروے کے مطابق 35 فی صد کے ساتھ چھٹے نمبر پر آیا ہے۔

    گیلپ کی سروے میں ترقیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ ان حالات کو سامنے رکھتے ہوئےعلاقائی حکومتوں کو اسے سنجیدگی سے لینا چاہیے۔

  • اردن کے ولئ عہد اور سعودی منگیتر رجوہ خالد کے نکاح کی تاریخ کا اعلان

    عَمّان: اردن کے ولئ عہد اور سعودی منگیتر رجوہ خالد کے نکاح کی تاریخ کا اعلان ہو گیا۔

    سعودی گزٹ کے مطابق اردن کے ایوان شاہی نے کہا ہے کہ ولئ عہد شہزادہ الحسین بن عبد اللہ دوم کا نکاح ان کی سعودی منگیتر رجوہ خالد السیف سے یکم جون 2023 کو ہوگا۔

    اردن کے ولئ عہد حسین بن عبداللہ دوم نے گزشتہ اگست میں سرکاری طور پر سعودی شہری رجوہ السیف سے منگنی کی تھی، منگنی کی تقریب ریاض میں اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم، ملکہ رانیہ اور دلہن کے خاندان کی موجودگی میں منعقد ہوئی تھی۔

    28 سالہ شہزادہ حسین برطانوی ملٹری اکیڈمی سینڈہرسٹ سے فارغ التحصیل ہیں، انھوں نے امریکا کی جارج ٹاؤن یونیورسٹی سے بین الاقوامی تاریخ میں ڈگری حاصل کی۔

    اردن کے ولئ عہد کی اعلیٰ تعلیم یافتہ سعودی خاتون سے منگنی

    دوسری طرف رجوہ 28 اپریل 1994 کو ریاض میں پیدا ہوئیں، سعودی عرب میں ہائی اسکول کے بعد وہ امریکا میں انجینئرنگ کی اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے گئیں، انھوں نے امریکی یونیورسٹی سیراکیوس، نیویارک کی فیکلٹی آف انجینیئرنگ سے گریجویشن کی۔

  • اردن کے نئے کرنسی نوٹ پر پرندے کی تصویر کیوں؟

    عَمان: اردن نے کئی نئے کرنسی نوٹ جاری کیے ہیں، جن میں سے ایک دینار کے نوٹ پر ایک پرندے کی تصویر کا اضافہ بھی کیا گیا ہے۔

    اردنی میڈیا کے مطابق اردن کے مرکزی بینک نے پیر کو اعلان کیا کہ پانچ نئے کرنسی نوٹ جاری کیے گئے ہیں، ان میں پانچ، دس، بیس، پچاس اور ایک دینار کے نوٹ شامل ہیں۔

    سنٹرل بینک آف اردن کے مطابق کرنسی نوٹوں کا یہ پانچواں ایڈیشن ہے، نئے کرنسی نوٹ مارکیٹ میں بتدریج متعارف ہوں گے، جب کہ ایک دینار کے نوٹ مارکیٹ میں پیر سے گردش کرنے لگے ہیں۔

    نئے کرنسی نوٹ ہاشمی فرماں رواؤں کی تصاویر سے مزین ہیں اور ان پر نئے سیکیورٹی فیچرز بھی استعمال کیے گئے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق ایک دینار والے کرنسی نوٹ پر پرندے کی تصویر دی گئی ہے جو نیا اضافہ ہے، اردن میں یہ پرندہ العصفور الوردی السینائی (سینائی روز فنچ) کے نام سے معروف ہے اور یہ اردن کا قومی پرندہ ہے۔

    تاریخی آثار پیٹرا (جبل ہارون) کا کوہستانی علاقہ اس پرندے کا مسکن مانا جاتا ہے، اس کے گلابی رنگ کی وجہ سے اسے ملک کا قومی پرندہ منتخب کیا گیا ہے۔

    عرب روایات کے مطابق پیٹرا وہ جگہ ہے جہاں موسیٰ علیہ السلام نے اپنے عصا کے ساتھ ایک چٹان کو مارا اور اس سے پانی نکلا، اور جہاں موسیٰ علیہ السلام کے بھائی ہارون علیہ السلام مدفون ہیں۔

    مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق کرنسی نوٹ کو پرندہ شامل کرنے کے لیے دوبارہ ڈیزائن کیا گیا تھا، سینا کے علاقے کے روز فنچ کو اردن کے قومی پرندے کے طور پر اس لیے چُنا گیا تھا کیوں کہ اس کے اور پیٹرا (جبل ہارون) میں لگے سرخ ریت کے پتھروں میں رنگ کی مماثلت تھی۔

  • بیوی کی فرضی قبر پر ٹک ٹاک ویڈیو بنانے والا شوہر گرفتار

    بیوی کی فرضی قبر پر ٹک ٹاک ویڈیو بنانے والا شوہر گرفتار

    عمان: اردن میں اپنی بیوی کی فرضی قبر پر بیٹی کے رونے کی ویڈیو بنانے والے شہری کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔

    عرب نیوز کے مطابق اردن میں پولیس حکام نے ایک ایسے شخص کو گرفتار کیا ہے جس نے سوشل میڈیا ویوز بڑھانے کے لیے بیوی کی فرضی قبر پر اپنی روتی ہوئی بیٹی کی ٹک ٹاک ویڈیو بنائی تھی۔

    وائرل ہونے والی ویڈیو میں لڑکی کو اداس اور روتے ہوئے دیکھا گیا، اور وہ اس جگہ کے قریب کھڑی تھی جہاں کلپ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اس کی ماں دفن ہے۔

    فوٹیج سامنے آنے پر پولیس نے تحقیقات کا آغاز کیا اور پتا چلا کہ ویڈیو جعلی ہے، اور لڑکی کے والد نے اپنے آن لائن ناظرین کو بڑھانے کے لیے اسے بنایا تھا۔

    پبلک سیکیورٹی ڈپارٹمنٹ کے ترجمان عامر سرطاوی نے کہا کہ ویڈیو میں نظر آنے والی لڑکی کی شناخت ہو گئی ہے اور اس کی صحت اچھی ہے اور اس کی ماں زندہ ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ لڑکی کے والد نے اعتراف کر لیا ہے کہ اس نے سوشل میڈیا پر ویوز بڑھانے کے لیے ایسا کیا تھا۔ سرطاوی کے مطابق لڑکی کو فیملی پروٹیکشن یونٹ کے حوالے کر دیا گیا ہے، اور حکام کی جانب سے اس کے والد کے خلاف ممکنہ قانونی کارروائی پر غور کیا جا رہا ہے۔

  • اردن میں ایک گھر پر قیامت ٹوٹ پڑی، 5 افراد جاں بحق

    اردن میں ایک گھر پر قیامت ٹوٹ پڑی، 5 افراد جاں بحق

    عَمان: اردن کے دارالحکومت میں عمارت گرنے سے 5 افراد جاں بحق اور 14 زخمی ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اردن میں حکام نے بتایا ہے کہ دارالحکومت عمان میں ایک چار منزلہ رہائشی عمارت گر گئی ہے، جس کے نتیجے میں پانچ افراد جاں بحق اور چودہ زخمی ہو گئے۔

    وزیر اعظم ڈاکٹر بشر الخصاونة نے عمان کے میئر سے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ انہدام کی وجوہ کی تحقیقات کریں۔ سیکیورٹی کے ترجمان عامر السرتاوی نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ شہر کے جبل اللويبدة ضلع میں عمارت منہدم ہونے سے متعد ہلاکتیں ہوئیں۔

    سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سول ڈیفنس فورسز، علاقائی سیکیورٹی کمانڈ اور پولیس فورس کی ٹیموں کے ساتھ مل کر ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق یہ علاقہ اپنے کیفے، بارز اور فنون سے متعلق مقامات کے لیے مشہور ہے، یہ تارکین وطن اور مقامی لوگوں دونوں میں یکساں طور پر مقبول ہے۔

    سول ڈیفنس سروس کے ایک ذریعے کے مطابق گرنے والی عمارت میں متعدد افراد تاحال پھنسے ہوئے ہیں۔

    فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ عمارت کس وجہ سے منہدم ہوئی، تاہم سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ عمارت پرانی تھی، اردن کے وزیر مملکت برائے میڈیا امور فیصل شبعول نے کہا عمارت گرنے کی وجہ جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

  • ساس نے داماد کو قتل کر کے لاش جلا دی

    ساس نے داماد کو قتل کر کے لاش جلا دی

    اومان: اردن میں ساس نے داماد کو قتل کر کے لاش جلا دی، ملزمہ نے اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا کہ اس نے خاندانی جھگڑے کے باعث اپنے داماد کو قتل کیا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق اردن میں ساس نے داماد کو قتل کر کے جرم چھپانے کے لیے لاش جلا دی۔

    یہ واقعہ معان شہر کے مغربی علاقے الطاحونہ میں پیش آیا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ ساس نے اپنے داماد مہند عدنان ذیب السعایدۃ کو پہلے گولی مار کر قتل کیا اور پھر لاش کو نذر آتش کردیا۔

    پولیس نے سوختہ نعش برآمد کرلی۔ ملزمہ نے اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا کہ اس نے خاندانی جھگڑے کے باعث اپنے داماد کو قتل کیا۔

    پولیس حکام کے مطابق لاش کے معائنے سے پتہ چلا کہ متعدد گولیاں چلائی گئیں، پھر لاش نذر آتش کر کے غیر آباد علاقے میں پھینک دی گئی۔

    پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ متعلقہ سرکاری و سیکیورٹی اداروں نے ملک میں رائج قبائلی نظام کے مطابق ضروری اقدامات کرلیے۔

  • پناہ گزین کیمپوں میں 36 لاکھ کھانے تقسیم

    پناہ گزین کیمپوں میں 36 لاکھ کھانے تقسیم

    اومان: اردن میں پناہ گزینوں کے کیمپوں میں 36 لاکھ کھانوں کی تقسیم کی گئی، یہ تقسیم ایک ارب کھانوں کی تقسیم کی مہم کا حصہ ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق 1 ارب کھانوں کی مہم کے تحت اردن میں پناہ گزین کیمپوں میں 36 لاکھ کھانوں کی تقسیم مکمل کرلی گئی۔

    فوری طور پر قابل تبادلہ اسمارٹ واؤچرز کی شکل میں یہ کھانے اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) کے تعاون سے مستحقین میں براہ راست تقسیم کیے گئے۔

    ڈبلیو ایف پی کے تعاون سے، محمد بن راشد المکتوم گلوبل انیشیٹوز (ایم بی آر جی آئی ) کے زیر اہتمام ایک ارب کھانے کے منصوبے کے تحت یہ کھانے اردن کے پناہ گزین کیمپوں میں ایک فوڈ سیفٹی نیٹ بناتے ہوئے ضرورت مندوں ایک وسیع طبقے تک پہنچائے گئے۔

    اردن میں 40 ہزار 109 افراد کو فوڈ سپورٹ فراہم کرتے ہوئے، سمارٹ واؤچرز مستفید کنندگان کے موبائل فون پر الیکٹرانک کوڈ کے طور پر بھیجے گئے جس سے مستفید ہونے والے ڈبلیو ایف پی سے تصدیق شدہ دکانوں، گروسری اور بیکریوں سے اپنی ضرورت کا کھانا خرید سکتے ہیں۔

    ایم بی آرجی آئی کی ڈائریکٹر سارہ النعیمی کا کہنا ہے کہ اردن میں پناہ گزین کیمپوں میں اس مہم کے تحت ضرورت مندوں کو براہ راست کھانوں کی فراہمی ہمارے منفرد تعاون کے ماڈل کی عکاسی کرتی ہے۔

    اس مہم نے بھوک کے خلاف عالمی جنگ اور غذائی قلت، جس سے دنیا بھر میں 82 کروڑ 80 لاکھ سے زیادہ لوگوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے، میں فعال کردار ادا کیا ہے۔

  • اردن کے ولئ عہد کی اعلیٰ تعلیم یافتہ سعودی خاتون سے منگنی

    اردن کے ولئ عہد کی اعلیٰ تعلیم یافتہ سعودی خاتون سے منگنی

    ریاض: اردن کے ولئ عہد الحسین کی سعودی شہری رجوہ آل سیف سے منگنی ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اردن کے ولئ عہد الحسین بن عبداللہ دوم کی سعودی شہری رجوہ خالد بن عبدالعزیز آل سیف سے منگنی ہو گئی۔

    منگنی کی تقریب سعودی دارالحکومت الریاض میں ایک خوب صورت باغیچے ہوئی، ملکہ رانیا کی موجودگی نے تقریب کو چار چاند لگا دیے۔ منگنی میں اردن کے شاہ عبداللہ دوم اور اور دلہن کے اہل خانہ بھی موجود تھے۔

    ملکہ رانیا نے انسٹاگرام کی پوسٹ میں اس منگنی کا اعلان کیا اور اس پر اپنی بے پایاں خوشی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا: ’’میرے سب سے بڑے شہزادے حسین اور ان کی خوب صورت منگیتر رجوہ آل سیف کو منگنی کی بہت مبارک باد۔‘‘

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Queen Rania Al Abdullah (@queenrania)

    دلہن رجوہ آل سیف 28 اپریل 1994 کو ریاض میں پیدا ہوئیں، انھوں نے سعودی عرب میں ثانوی تعلیم حاصل کی اور نیویارک کی سیراکیوز یونیورسٹی کے اسکول آف آرکیٹیکچر سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی ہے۔

     

    سعودی عرب کے ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اردن کے ولئ عہد الحسین سعودی شہری رجوہ خالد بن مساعد بن سیف بن عبدالعزیز السیف کے ساتھ ان کی منگنی پر مبارک باد بھیجی۔

    اس سے قبل اردن کی شہزادی ایمان بنت عبداللہ نے جولائی میں جمیل الیگزینڈر تھرمیوٹس سے اپنی منگنی کا اعلان کیا تھا۔