Tag: Jordan

  • آرمی چیف کا دورہ اردن : جنرل قمرجاوید باجوہ کواعلیٰ فوجی اعزازسے نوازا گیا

    آرمی چیف کا دورہ اردن : جنرل قمرجاوید باجوہ کواعلیٰ فوجی اعزازسے نوازا گیا

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ کو کواردن کےاعلیٰ فوجی اعزازسےنوازاگیا ہے، اردن کےشاہ عبداللہ دوئم بن الحسین نے انہیں یہ اعزاز دیا۔

    پاک فوج کے شعبہ برائے تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ 3روزہ سرکاری دورےپراردن پہنچ گئےایئر پورٹ پر ان کا شاندار استقبال کیا گیا، بعد ازاں آرمی چیف نے شاہ عبداللہ دوئم بن الحسین سے ملاقات کی۔

    ملاقات میں علاقائی سیکیورٹی اورباہمی تعاون پربات چیت اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر شاہ عبداللہ کا کہنا تھا کہ دفاعی پیداوارسمیت مختلف شعبوں میں پاکستان کے ساتھ تعاون کوفروغ دیناچاہتےہیں، لیفٹیننٹ جنرل محمودعبدالحلیم کا کہنا تھا کہ اردن پاکستان کوقابل اعتبارشراکت دارسمجھتاہے،ہم پاکستان کے ساتھ تعلقات میں مزیدوسعت چاہتے ہیں۔

    جنرل قمرجاویدباجوہ نے کہا کہ پاکستان اردن کوخصوصی اہمیت دیتاہے، اردن کےہرمثبت اقدام کوخوش آئندکہیں گے، اردن کی جانب سے کسی بھی مثبت پیشرفت کاخیرمقدم کیاجائے گا۔

    آرمی چیف نے مسلح افواج کی مشترکہ مشقیں اور دفاعی تعلقات میں تعاون کی پیشکش کی جس پر اردن کے چیئرمین جوائن چیفس آف سٹاف نے جنرل قمر جاوید باجوہ کی پیشکش پرشکریہ ادا کیا۔ بعد ازاں شاہ عبداللہ دوئم بن الحسین نے آرمی چیف کوآرڈر آف دی ملٹری میرٹ عطا کیا۔

  • شام کی سنگین صورت حال، اردن روس سے مذاکرات کرے گا

    شام کی سنگین صورت حال، اردن روس سے مذاکرات کرے گا

    دمشق: شام میں جاری حکومتی اتحاد اور باغیوں کی جنگ سے جنم لینے والی سنگین صورت حال پر اب اردن روس سے مذاکرات کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اردن حکام اسی ہفتے شام کے موضوع پر روسی حکام سے مذاکرات کریں گے، اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفادی کا کہنا ہے کہ وہ ماسکو میں اپنے روسی ہم منصب سیرگئی لاوروف سے ملاقات کریں گے۔

    وزیر خارجہ اردن کا کہنا تھا کہ اس ملاقات کے دوران جنوب مغربی شام کی انسانی بحران کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے فائر بندی کے موضوع پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، اس مسئلے کا یہی واحد حل ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ملاقات کو حتمی شکل دینے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، امید ہے روسی وزیر خارجہ سے ملاقات سے بہتر نتائج نکلیں گے۔


    شام: روسی حکومت سے مذاکرات ناکام، باغیوں کا ہتھیار نہ ڈالنے کا اعلان


    خیال رہے کہ اب تک اس ملاقات سے متعلق حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے، علاوہ ازیں اقوام متحدہ کے مطابق جنوب مغربی شام میں باغیوں کے خلاف جاری کارروائی کی وجہ سے ایک لاکھ ساٹھ ہزار افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل شام میں روسی حکومت اور شامی باغیوں کے درمیان مذاکرات جاری تھے، مذاکرات میں روس کی جانب سے باغیوں کو ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا تھا جسے باغیوں نے مسترد کردیا تھا۔


    شام میں کسی بھی نئی کشیدگی کا ذمہ دار روس ہوگا، امریکا


    بعد ازاں شامی باغیوں کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ مذاکرات میں روس اپنی مرضی کے فیصلے چاہتا تھا، ان کا مطالبہ تھا کہ ہم ہتھیار ڈال دیں جسے ہم نے مسترد کردیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اردن کا معاشی بحران، خلیجی ممالک نے 2.5 ارب ڈالرز کی امداد کا اعلان کردیا

    اردن کا معاشی بحران، خلیجی ممالک نے 2.5 ارب ڈالرز کی امداد کا اعلان کردیا

    ریاض : اردن کی معاشی بد حالی اور مہنگائی کے خلاف ملک گیر احتجاج پر سعودی بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز نے یو اے ای اور کویت کے ساتھ ملکر اردن کے لیے 2.5 ارب ڈالرز کے امدامی پیکج کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے سربراہی میں گذشتہ روز چار ممالک کا اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت سعودی حاکم شاہ سلمان بن عبد العزیز کررہے تھے،اجلاس میں متحدہ عرب امارات کے نائب صدر ودبئی کے حاکم شیخ محمد بن راشد المکتوم، کویت کے فرمانروا شیخ صباح الاحمد الصباح اور اردن کے فرمانروا شاہ عبد اللہ دوّم بن حسین نے شرکت کی۔

    چار ممالک کے اجلاس کے دوران سربراہان مملکت نے اردن میں پیدا ہونے والی معاشی بدحالی، تیل کی قیمتوں میں اضافہ اور  مہنگاہی کے خلاف ملک میں چلنے والی احتجاجی تحریکوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    سعودی فرمانروا کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں چاروں خلیجی ممالک کے سربراہان نے مشکلات میں گھرے برادر ملک اردن کو 2.5 ارب ڈالرز  امداد دینے کا عزم کیا، جس میں مذکورہ چیزیں شامل ہوں گی۔

    خلیجی ممالک کی جانب سے اردن کے لیے پیش کیے گئے پیکج میں اردن کے مرکزی بینک میں رقم جمع کروانا، اردن کے حق میں عالمی بینک کو ضمانت دینا، ترقیاتی فنڈز سے نئے ترقیاتی منصوبوں کے لیے رقم کی فراہمی کو یقینی بنانا اور پانچ سال تک اردن کے حکومتی بجٹ میں سرکار کو  مدد فراہم کرنا شامل ہے۔

    خلیجی ممالک کے سربراہوں کا اجلاس اختتام ہونے پر شاہ عبد اللہ دوّم نے شاہ سلمان بن عبد العزیز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کے جذبات کو خوب سراہا اور ساتھ ہی ساتھ تعاون کرنے پر اماراتی نائب صدر اور کویتی امیر کا بھی شکریہ ادا کیا۔

    اردن کے حاکم نے معاشی بدحالی کا شکار اردن کی حکومت کے ساتھ تعاون کرنے اور 2.5 ارب ڈالرز کی بھاری رقم پیش کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

    خیال رہے کہ چاروں ممالک کے سربراہان اجلاس میں شرکت کرنے سے پہلے مکہ مکرمہ میں واقع قصر صفا میں تشریف لائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • اردن میں معاشی بحران، سعودی عرب نے خصوصی کانفرنس طلب کر لی

    اردن میں معاشی بحران، سعودی عرب نے خصوصی کانفرنس طلب کر لی

    عمان: اردن میں جاری معاشی بحران کے باعث مظاہرے کے پیش نظر سعودی عرب نے خصوصی علاقائی کانفرنس آج طلب کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق ان دنوں اردن شدید معاشی بحران کا شکار ہے جس کے باعث ملک کے مختلف حصوں میں عوام کی جانب سے سخت مظاہرے کیے جارہے ہیں، علاوہ ازیں سابق وزیر اعظم حانی الملکی مظاہرے کی وجہ سے مستعفی بھی ہوچکے ہیں۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے اردن میں حکومت مخالف مظاہروں کے تناظر میں ایک خصوصی علاقائی کانفرنس طلب کی ہے، عمان حکومت سے اظہارِ یک جہتی کے لیے بلائی گئی یہ کانفرنس اتوار 10 جون کو مکہ میں ہوگی۔


    اردن: متنازعہ انکم ٹیکس قانون واپس لے لیا جائے گا’ نامزد وزیر اعظم


    عرب میڈیا کے مطابق اس کانفرنس میں میزبان سعودی عرب کے علاوہ اردن، کویت اور متحدہ عرب امارات کے نمائندے شریک ہوں گے جہاں اردن کے بحرانی حالات پر قابو پانے کے طریقوں کو زیر بحث لایا جائے گا جس کا مقصد اردن کو اس معاشی بحران سے نکالنا ہے۔

    عالمی ذرائع کی جانب سے یہ امکان بھی ظاہر کیا جارہا ہے کہ اس کانفرنس کے دوران خلیجی ریاستوں کی جانب سے اردن کی مالی امداد کے وعدے سامنے آ سکتے ہیں۔


    بے روزگاری میں اضافے کے خلاف مظاہرہ، اردن کے وزیر اعظم مستعفی


    خیال رہے کہ اردن کی معیشت اس وقت حکومت کی ناقص پالیسی کی وجہ سے شدید بحران کا شکار ہے، علاوہ ازیں مملکت میں بے روزگاری کی شرح میں بھی مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    واضح رہے کہ عالمی معاشی ماہرین یہ خیال ظاہر کررہے ہیں کہ نئے آنے والے وزیر اعظم کو بھی ملک کو اس بحران سے نکالنے کے لیے بہت محنت کرنا پڑے گی اور اہم فیصلے لینے ہوں گے تاکہ تباہ ہوتی معیشت بچائی جاسکے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اردن: متنازعہ انکم ٹیکس قانون واپس لے لیا جائے گا’ نامزد وزیر اعظم

    اردن: متنازعہ انکم ٹیکس قانون واپس لے لیا جائے گا’ نامزد وزیر اعظم

    عمان: اردن کے سابق وزیر اعظم ’حانی الملکی‘ کے مستعفی ہونے کے بعد نئے نامزد وزیر اعظم ’عمر الرزاز‘ نے کہا ہے کہ ہم متنازعہ انکم ٹیکس قانون واپس لے لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اردن میں ان دنوں حکومتی پالیسی کے خلاف مظاہرے جاری ہیں، عوام کا مطالبہ ہے کہ حکومت فوری طور پر ملک کو بحران سے نکالے اور عوام پر ناجائز انکم ٹیکس میں اضافے کا قانون واپس لے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اردن کے نامزد وزیر اعظم عمر الرزاز نے آج پارلیمانی میٹنگ کی اس دوران ملک میں جاری بحران اور متنازعہ قانون پر عوامی ردعمل کا جائزہ لیا گیا جس کے بعد انکم ٹیکس قانون کو واپس لینے پر اتفاق کر لیا گیا۔


    عمر رزاز اردن کے نئے وزیر اعظم نامزد


    میٹنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر الرزاز کا کہنا تھا کہ ہم خطے کو بحران سے نکالنا چاہتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ہم اس متنازعہ قانون کو واپس لے رہے ہیں، اس قانون کی وجہ سے اردن میں مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا اور جس کی وجہ سے حکومت پر دباؤ بڑھایا گیا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں سابق وزیر اعظم حانی الملکی کی سربراہی میں عالمی مالیاتی فنڈ کی پالیسیوں کی روشنی میں یہ متنازعہ قانون تشکیل دیا گیا تھا، جس پر ناقدین نے کہا تھا کہ اس قانون کے اطلاق سے شہریوں کی معیار زندگی متاثر ہو جائے گی۔


    بے روزگاری میں اضافے کے خلاف مظاہرہ، اردن کے وزیر اعظم مستعفی


    خیال رہے کہ اردن کی معیشت اس وقت حکومت کی ناقص پالیسی کی وجہ سے شدید بحران کا شکار ہے، علاوہ ازیں مملکت میں بے روزگاری کی شرح میں بھی مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    واضح رہے کہ عالمی معاشی ماہرین یہ خیال ظاہر کررہے ہیں کہ نئے آنے والے وزیر اعظم کو بھی ملک کو اس بحران سے نکالنے کے لیے بہت محنت کرنا پڑے گی اور اہم فیصلے لینے ہوں گے تاکہ تباہ ہوتی معیشت بچائی جاسکے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عمر رزاز اردن کے نئے وزیر اعظم نامزد

    عمر رزاز اردن کے نئے وزیر اعظم نامزد

    عمان: اردن میں حکومت مخالف مظاہرے کی وجہ سے مستعفی ہونے والے سابق وزیر اعظم ’حانی الملکی‘ کے بعد عمر رزاز کو نیا وزیر اعظم نامزد کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اردن کے بااختیار بادشاہ ’عبداللہ‘ کی جانب سے عمر رزاز کو نئے وزیر اعظم کے لیے نامزد کیا گیا ہے، عمر رزاز ہارورڈ یونیورسٹی سے اعلیٰ تعلیم یافتہ اور ورلڈ بینک کے سابق سینیئر افسر ہیں۔

    عمر رزاز نے برطانیہ کے میساچوسٹس اسنٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے 2002 سے 2006 کے دوران تعلیم حاصل کی جس کے بعد وہ 2006 سے 2010 تک لبنان میں ورلڈ بینک کے کنٹری منیجر کے عہدے پر فائز رہے۔

    اردن کے بادشاہ عبد اللہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے ہم خطے کو ان دنوں جاری بحران سے نکالنا چاہتے ہیں اور ملکی معیشت کی مضبوطی کے لیے ہم ممکن اقدامات کریں گے جبکہ نامزد وزیر اعظم جلد منصب پر فائز ہوجائیں گے۔


    بے روزگاری میں اضافے کے خلاف مظاہرہ، اردن کے وزیر اعظم مستعفی


    یاد رہے کہ دو سال تک وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز رہنے والے اردن کے سابق وزیر اعظم ’حانی الملکی‘ نے گذشتہ روز اردن کے بااختیار بادشاہ ’عبد اللہ‘ کے پاس اپنا استعفیٰ جمع کرایا تھا جسے منظور کرتے ہوئے بادشاہ نے دیگر حکومتی وزرا کو معاملات سنبھالنے کے احکامات دیے تھے۔

    خیال رہے کہ اردن کی معیشت اس وقت حکومت کی ناقص پالیسی کی وجہ سے شدید بحران کا شکار ہے، علاوہ ازیں مملکت میں بے روزگاری کی شرح میں بھی مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    واضح رہے کہ عالمی معاشی ماہرین یہ خیال ظاہر کررہے ہیں کہ نئے آنے والے وزیر اعظم کو بھی ملک کو اس بحران سے نکالنے کے لیے بہت محنت کرنا پڑے گی اور اہم فیصلے لینے ہوں گے تاکہ تباہ ہوتی معیشت بچائی جاسکے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بے روزگاری میں اضافے کے خلاف مظاہرہ، اردن کے وزیر اعظم مستعفی

    بے روزگاری میں اضافے کے خلاف مظاہرہ، اردن کے وزیر اعظم مستعفی

    عمان: ملک بھر میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور اضافی انکم ٹیکس کے خلاف ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کے مظاہرے پر اردن کے وزیر اعظم مستعفی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اردن میں گذشتہ کئی برسوں سے حکومتی پالیسی کے خلاف مظاہرے ہوتے آئے ہیں تاہم حکومت کو بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور انکم ٹیکس میں اضافے کا اقدام مہنگا پڑ گیا جس کے خلاف ہزاروں کی تعداد میں لوگ سڑکوں پر آگئے جس پر اردن کے وزیر اعظم کو استعفیٰ دینا پڑا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دو سال تک وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز رہنے والے اردن کے سابق وزیر اعظم ’حانی ملکی‘ نے آج اردن کے بااختیار بادشاہ ’عبد اللہ‘ کے پاس اپنا استعفیٰ جمع کرایا جسے منظور کرتے ہوئے بادشاہ نے دیگر حکومتی وزرا کو معاملات سنبھالنے کے احکامات دیے ہیں۔


    کریم چوری کا الزام، میڈرڈ کی وزیر اعلیٰ عہدے سے مستعفی


    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ کئی دنوں سے ملک کے مختلف شہروں میں لوگوں کی بہت بڑی تعداد حکومت کے خلاف مظاہرہ کر رہی تھی بعد ازاں مظاہرین مشتعل بھی ہوئے، انہوں نے وزیر اعظم ہاؤس کے سامنے بھی اپنا احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ وزیر اعظم فوری طور پر مستعفی ہوں۔

    خیال رہے کہ اردن کی معیشت اس وقت حکومت کی ناقص پالیسی کی وجہ سے شدید بحران کا شکار ہے، علاوہ ازیں مملکت میں بے روزگاری کی شرح میں بھی مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔


    ڈونلڈٹرمپ کے مشیربرائےقومی سلامتی بھی عہدے سے مستعفی


    واضح رہے کہ عالمی معاشی ماہرین یہ خیال ظاہر کررہے ہیں کہ نئے آنے والے وزیر اعظم کو بھی ملک کو اس بحران سے نکالنے کے لیے بہت محنت کرنا پڑے گی اور اہم فیصلے لینے ہوں گے تاکہ تباہ ہوتی معیشت بچائی جاسکے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکہ نے پھر مسئلہ فلسطین کے حل کی ساری ذمہ داری فلسطینیوں پر ڈال دی

    امریکہ نے پھر مسئلہ فلسطین کے حل کی ساری ذمہ داری فلسطینیوں پر ڈال دی

    عمان: امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے فلسطینیوں پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سیاسی بات چیت کی طرف لوٹیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ مائک پومپیو کا کہنا ہے کہ وہ فلسطینی اسرائیلی تنازعے کا دو ریاستی حل قبول کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ایسے حل تک پہنچا جا سکتا ہے جس پر فریقین راضی ہوں۔

    مائک پومپیو سعودی عرب اور اسرائیل کے دورے کے بعد آج اردن کے دارلحکومت عمان پہنچے جہاں انھوں نے اپنے اردنی ہم منصب ایمن صفادی کے ساتھ پریس کانفرس کی۔

    پریس کانفرنس میں انھوں نے واضح طور پر کہا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق ہے اور امریکا اس کے ساتھ ہے۔ خیال رہے کہ حال ہی میں غزہ اسرائیل سرحد پر اسرائیلی فوجیوں نے پرامن مظاہرین پر گولیاں برساکر تقریباً پچاس فلسطینیوں کو شہید کردیا تھا۔

    اردن کے وزیر خارجہ صفادی کا بھی کہنا تھا کہ دو ریاستی حل کی طرف پیش رفت کا فقدان نظر آتا ہے جو مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کی ایک بڑی وجہ ہے۔ پریس کانفرنس میں امریکی وزیر خارجہ نے شام میں ایرانی کردار کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

    غزہ : اسرائیلی فورسزکی فائرنگ‘ 4 فلسطینی شہید‘ 955 زخمی

    ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلیوں اور فلسطینیوں پر لازم ہے کہ وہ سیاسی رابطے جاری رکھیں۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یہ کہہ چکے ہیں کہ اگر فریقین دو ریاستی حل پر متفق ہوتے ہیں تو وہ بھی اس کو سپورٹ کریں گے۔

    خیال رہے کہ امریکہ اور اسرائیل کے مابین تعلقات اب جتنے زیادہ قریبی ہیں اتنے پہلے کبھی نہیں رہے تھے، جب سے دسمبر میں ڈونلڈ ٹرمپ نے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا ہے تب سے فلسطینی لیڈرشپ نے وائٹ ہاؤس کا بائیکاٹ کیا ہوا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اردن،غزہ میں اسرائیلی جارحیت کےخلاف احتجاجی ریلی

    اردن،غزہ میں اسرائیلی جارحیت کےخلاف احتجاجی ریلی

    عمان:غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف اورفلسطینیوں کےساتھ یکجہتی کیلئے اردن میں ہزاروں لوگوں نےریلی نکالی۔

    اسرائیل کےخلاف نکالی جانےوالی ریلی میں اخوان المسلمون کےارکان نےمطالبہ کیا کہ عمان میں قائم اسرائیلی سفارتخانےکو فوری طورپربندکیاجائے۔

    ریلی میں مظاہرین نےاخوان المسلمون،اردن اور فلسطین کے جھنڈے اور بینرزاٹھارکھےتھے۔

    مظاہرین نے عرب ممالک کےحکمرانوں پرزوردیا کہ وہ فلسطین کوآزاد کرانے میں اپنا کردارادا کریں۔