Tag: journalist murder

  • ایک اور صحافی کو ہمیشہ کے لیے خاموش کر دیا گیا

    ایک اور صحافی کو ہمیشہ کے لیے خاموش کر دیا گیا

    نوشہرہ : ایک اور صحافی کو ہمیشہ کے لیے خاموش کر دیا گیا، نوشہرہ میں سینئر صحافی حسن زیب کو گولیاں مار دی گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق نوشہرہ میں اکبر پورہ کے علاقے میں نامعلوم موٹرسائیکل سوار حملہ آور صحافی حسن زیب کو قتل کرنے کے بعد آسانی سے فرار ہوگئے۔

    وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے صحافی کے قتل کا نوٹس لے لیا اور پولیس حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی، علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ قتل میں ملوث عناصر قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکتے، جلد پکڑے جائیں گے۔ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزمان کی تلاش شروع کردی۔

    صحافی قتل

    چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے حسن زیب کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے ملزمان کو فوری گرفتارکرنے کا مطالبہ کیا اور کہا ہے کہ پیپلزپارٹی حسن زیب کے اہلخانہ کے دکھ میں برابرکی شریک ہے، لواحقین کو انصاف دلانے کیلئے ہر فورم پر آواز اٹھائی جائے گی۔

    حسن زیب کے بہیمانہ قتل کےخلاف خیبر یونین آف جرنلسٹس نے آج احتجاج کی کال دے دی ہے، اعلامیے میں کہا گیا ہے دوپہر ڈیڑھ بجے پشاور پریس کلب کے باہر مظاہرہ کیا جائے گا، قاتلوں کو فوری گرفتارکرنے،صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔

  • سال 2015 : دنیا بھر میں‌110 صحافیوں‌ کو موت کے گھاٹ اُتار دیا گیا ، رپورٹ

    سال 2015 : دنیا بھر میں‌110 صحافیوں‌ کو موت کے گھاٹ اُتار دیا گیا ، رپورٹ

    نیویارک: آزادی صحافت کے لیے کام کرنے والی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے منگل کو کہا ہے کہ 2015 میں دنیا بھر میں 110 صحافیوں کو ہلاک کیا گیا۔

    جاں بحق ہونے والے صحافیوں میں سے کم از کم 67 کو ان کے کام کی وجہ سے ہلاک کیا گیا جبکہ دیگر کی ہلاکت کے محرکات ابھی واضح نہیں۔

    تنظیم کا کہنا ہے کہ 2005 سے اب تک کل 787 صحافیوں کو ان کے کام کے باعث قتل کیا جا چکا ہے جن میں 2015 میں ہلاک ہونے والے 67 بھی شامل ہیں۔

    تنظیم کا کہنا ہے کہ 2015 میں ہلاک ہونے والے دیگر 43 صحافیوں کے قتل کے محرکات اور حالات کا واضح تعین نہیں کیا جا سکا۔ 2015 میں سات سیٹیزن جرنلسٹ اور صحافتی شعبے سے تعلق رکھنے والے سات دیگر افراد بھی ہلاک ہوئے۔

    رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے ایک بیان میں کہا کہ یہ تشویشناک صورتحال میڈیا اہلکاروں کی حفاظت کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی ناکامی کی نشاندہی کرتی ہے۔

    تنظیم کے مطابق 2015 میں فرانس کا شمار صحافیوں کے لیے مہلک ترین ممالک میں ہوا۔ اس فہرست میں شام اور عراق کے بعد فرانس کا تیسرا نمبر تھا جہاں جنوری میں ’شارلی ایبڈو‘ میگزین پر حملے میں متعدد صحافی ہلاک ہوئے۔

    جنوبی ایشیا میں بھارت کو صحافیوں کے لیے مہلک ترین ملک قرار دیا گیا جہاں نو صحافی ہلاک ہوئے جن میں سے پانچ کو ان کے کام کی وجہ سے قتل کیا گیا جبکہ چار کی ہلاکت کی وجوہات واضح نہیں۔

    تنظیم کے مطابق پاکستان میں بھی دو صحافیوں کو قتل کیا گیا جن میں جیو ٹی وی سے تعلق رکھنے والے آفتاب عالمی کو ستمبر میں جبکہ روزنامہ امت اور نئی بات کے لیے کام کرنے والے محمد زمان محسود کو نومبر میں قتل کیا گیا۔

    تنظیم کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال صحافیوں کی دو تہائی اموات جنگ زدہ علاقوں میں ہوئیں مگر اس سال دو تہائی اموات پر امن ممالک میں ہوئیں۔

    رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے کہا ہے کہ صحافیوں کی حفاظت کے لیے عالمی قانون میں خصوصی طریقہ کار وضع کرنے کی اشد ضرورت ہے اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے مطالبہ کیا کہ وہ بغیر تاخیر کے صحافیوں کی حفاظت کے لیے اپنا خصوصی نمائندہ مقرر کریں۔

    تنظیم کے مطابق 2015 میں صحافیوں کے لیے ایشیا میں سب سے زیادہ خطرناک ملک بھارت رہا ۔

    فرانس میں اس سال آٹھ صحافیوں کو قتل کیا گیا، رپورٹ کے مطابق رواں سال 54 صحافی یرغمال بنائے گئے جبکہ 22 مصری صحافیوں سمیت 153 صحافی جیلوں میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں ۔

  • کراچی : رینجرز نے صحافیوں پر حملوں کا نوٹس لے لیا

    کراچی : رینجرز نے صحافیوں پر حملوں کا نوٹس لے لیا

    کراچی: سندھ رینجرز نے کہا ہے کہ صحافیوں کی ٹارگٹ کلنگ مذموم مقاصد کیلئے کی گئی ہے ، ایسے عناصر کو بے نقاب کیا جائے گا۔

    ترجمان رینجرز نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہاگیا ہے کہ میڈیا نمائندوں کی ٹارگٹ کلنگ کا سندھ رینجرز نے نوٹس لے لیا ہے اور ٹارگٹ کلنگ کی اس لہرکےخلاف مشترکہ کوششیں کی جائیں گی۔

     ترجمان کاکہنا ہے کہ بعض گروپ آپریشن کی ساکھ خراب کرنے کی مشترکہ کوشش کررہےہیں ۔ ان گروپس کو بےنقاب کیا جائےگا۔

     ترجمان کا کہنا ہےکہ میڈیانمائندوں کی ٹارگٹ کلنگ کرنےوالوں کے خلاف بھی سخت کارروائی ہوگی۔

  • کوئٹہ:صحافیوں کاقتل ،صحافیوں کا بلوچستان اسمبلی سے بائیکاٹ کا اعلان

    کوئٹہ:صحافیوں کاقتل ،صحافیوں کا بلوچستان اسمبلی سے بائیکاٹ کا اعلان

    کوئٹہ : صحافیوں کے قتل کے خلاف صحافی برادری نے بلوچستان اسمبلی کی کاروائی کا غیر معینہ مدت تک کے لئے بائیکاٹ کردیا ۔

    میر جان محمد جمالی کی صدارت میں بلوچستان اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا، اجلاس میں اے آر وائی نیوز کےاسائنمنٹ ایڈیٹرارشاد مستوئی سمیت تین صحافیوں کے قتل کے خلاف صحافیوں نے ایوان کی کاروائی سے واک آؤٹ کیا۔

    اجلاس میں حکومت کی جانب سے قتل پر کسی طرح کا اقدام نہ کرنے پر صحافیوں نے اجلاس سے واک آؤٹ کیا، جو کچھ  دیر بعد حکومت کے خلاف مظاہروں میں تبدیل ہوگیا، صحافی تنظیموں نے بلوچستان اسمبلی کی کاروائی کا بائیکاٹ کا اعلان غیر معینہ مدت کے لئے کردیا ۔

    دوسری جانب کوئٹہ میں صحافیوں کے قتل کے خلاف صدرپریس کلب ڈیرہ مرادجمالی کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ ہوا، مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینر اٹھا رکھے، جن پر صحافیوں کے قتل عام کے خلاف نعرے درج تھے ۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں صحافیوں کے قتل کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، مقررین نے صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔