Tag: journalist

  • ترکی: دہشت گردی کا مقدمہ، خاتون جرمن صحافی پر سفری پابندی ختم

    ترکی: دہشت گردی کا مقدمہ، خاتون جرمن صحافی پر سفری پابندی ختم

    انقرہ: ترکی کی عدالت نے دہشت گردی کے مقدمے میں خاتون جرمن صحافی ’میسیل تولو‘ پر سفری پابندی ختم کردی۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن صحافی ’میسیل تولو‘ پر ترکی میں دہشت گردی سے متعلق مقدمے کا سامنا ہے تاہم ترک عدالت نے سفری پابندی ختم کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمن صحافی کے خلاف ترک عدالت میں دہشت گردی کے حوالے سے مقدمے کا سامنا ہے، جرم ثابت ہونے کی صورت میں انہیں پندہ برس قید کی سزا بھی سنائی جاسکتی ہے۔

    صحافی پر عائد سفری پابندی تو ختم کر دی گئی لیکن ان کے خلاف مقدمے کی کارروائی جاری رہے گی، استنبول کی عدالت کی طرف سے میسیل تولو کو سفر کی اجازت دیے جانے کو ایک حیران کن فیصلہ قرار دیا جا رہا ہے۔

    ترکی: ناکام فوجی بغاوت میں ملوث ہونے پر 6 صحافیوں کو دس سال قید کی سزا

    ترک عدالت کی جانب سے رواں سال اپریل میں ہی ان پر سفری پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ سنایا گیا تھا، جبکہ ترک میڈیا کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف مقدمے کی اگلی سماعت 16 اکتوبر کو ہوگی۔

    ان کے خلاف مقدمے کی کارروائی شروع ہونے سے قبل انہیں گزشتہ برس اٹھارہ دسمبر کو ضمانت پر رہا کیا گیا تھا اور ان کے ملک سے باہر جانے پر پابندی عائد تھی۔

    خیال رہے کہ ان پر الزامات ہیں کہ وہ ترکی میں دہشت گردانہ مواد کی تشہیر ملوث ہے، اور ترکی کی ایک دہشت گرد تنظیم سے روابط بھی ہیں۔

    واضح رہے کہ ترکی میں ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کے بعد ترک حکام کی جانب سے سخت کارروائی کی گئی اور اب تک متعدد لوگوں کو سزائیں سنائی جاچکی ہیں۔

  • ترکی: ناکام فوجی بغاوت میں ملوث ہونے پر 6 صحافیوں کو دس سال قید کی سزا

    ترکی: ناکام فوجی بغاوت میں ملوث ہونے پر 6 صحافیوں کو دس سال قید کی سزا

    انقرہ: ناکام ترک فوجی بغاوت میں ملوث ہونے کے الزامات ثابت ہوگئے، عدالت نے چھ صحافیوں کو دس سال قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں 2016 میں ایک فوجی بغاوت ہوئی تھی جو ترک صدر رجب طیب اردگان کی اپیل پر عوام نے ناکام بنا دی تھی، اسی بغاوت میں ملوث ہونے کے الزامات چھ صحافیوں پر ثابت ہوچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک شہر استنبول کی ایک عدالت نے مذکورہ چھ صحافیوں کو تقریبا دس سال تک کی سزائے قید سنائی ہے، جبکہ ان پر بھاری جرمانے بھی عائد کیے جاسکتے ہیں۔


    ترکی: ناکام فوجی بغاوت میں ملوث 104 فوجی افسران کو عمر قید کی سزا


    دوسری جانب ترک حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ان ملزمان پر دہشت گردی سے متعلق الزامات تھے جس پر ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی اور تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا۔

    اس کیس میں گیارہ افراد کے خلاف مقدمے چلائے گئے تھے، جو جولائی سن دو ہزار سولہ کی ناکام فوجی بغاوت کے بعد گرفتار کیے گئے تھے، تاہم اب چھ صحافیوں پر الزامات ثابت ہوئے ہیں۔


    ترکی: ناکام فوجی بغاوت، 211 فوجیوں سمیت 300 افراد کی گرفتاری کا حکم


    خیال رہے کہ یہ ملزمان زمان نامی ایک اخبار کے لیے کام کرتے تھے اور باقاعدہ کالم بھی لکھا کرتے تھے جبکہ انسانی حقوق کے اداروں نے ان مقدمات کی شفافیت پر سوالات اٹھائے ہیں۔

    واضح رہے کہ 18 جولائی 2016 کو ترکی میں فوج کے باغی گروہ نے اقتدار پر قابض ہونے کی کوشش کی تھی جسے عوام نے ناکام بنادیا تھا، اس دوران عوام سڑکوں پر نکل کر آئے اور فوجی ٹینکوں کے سامنے ڈٹ گئے تھے جس کے بعد ترک فوج کے باغی ٹولے نے ہتھیار ڈال کر اپنی شکست تسلیم کی تھی اور پھر انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شجاعت بخاری کا قتل کشمیریوں کی آواز دبانے کی نئی سازش ہے‘ مشعال ملک

    شجاعت بخاری کا قتل کشمیریوں کی آواز دبانے کی نئی سازش ہے‘ مشعال ملک

    اسلام آباد: حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ شجاعت بخاری کا قتل کشمیریوں کی آواز دبانے کی نئی سازش ہے، انہوں نے ہمیشہ حق کا ساتھ دیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سری نگر میں مقبوضہ کشمیر کے سینئر صحافی شجاعت بخاری کے قتل پر ردعمل دیتے ہوئے کیا، مشعال ملک کا کہنا تھا کہ حملہ آور نامعلوم نہیں بلکہ بھارتی بھیڑیے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ شجاعت بخاری نے ہمیشہ حق وسچ کا ساتھ دیا، قابض بھارتی فوج کی مقبوضہ کشمیر میں جارحیت اور بربریت کا سلسلہ جاری ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی آرمی چیف اعتراف کرچکے ہیں کہ تحریک کو دبانا ممکن نہیں، دنیا بھارتی ہتھکنڈے سمجھے اور حق رائے دہی دلانے میں کردار ادا کرے۔


    سری نگر میں رائزنگ کشمیر کے ایڈیٹر شجاعت بخاری کو قتل کردیا گیا


    خیال رہے کہ آج سری نگر میں سینئر صحافی اور رائزنگ کشمیر کے ایڈیٹر کو موٹر سائیکل پر سوار تین نامعلوم مسلح ملزمان نے گولیاں مار کر قتل کردیا، شجاعت بخاری کو دفتر کے باہر نشانہ بنایا گیا۔

    واضح رہے کہ عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ انہیں قریب سے کئی گولیاں ماری گئیں، گولیوں کی زد میں آکر ان کا گارڈ بھی جاں بحق ہوگیا جبکہ ڈرائیور کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔


    کشمیریوں کی آئے روز لاشیں عالمی برادری کا ضمیر جھنجھوڑ رہی ہے، مشعال ملک


    یاد رہے کہ شجاعت بخاری پر 2000ء میں قاتلانہ حملہ ہوا تھا جس میں وہ محفوظ رہے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • روس: جاسوسی کا الزام، یوکرین کے صحافی کو 12 سال قید کی سزا

    روس: جاسوسی کا الزام، یوکرین کے صحافی کو 12 سال قید کی سزا

    ماسکو: روس کی عدالت نے ریاستی سطح پر جاسوسی کے الزام میں یوکرین کے صحافی کو 12 سال قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق رومن سوشینکو نامی یوکرینی صحافی کو روس کے دار الحکومت ماسکو سے 2016 میں گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جاریی تھی اور آج انہیں روسی عدالت نے بارہ برس قید کی سزا سنا دی ہے۔

    روسی میڈیا کا کہنا ہے رومن سوشینکو یوکرین کا صحافی ہے جو مسلسل روس کے خلاف یوکرین کی فوجی انٹیلی جنس کے لیے کام کرتا تھا اور خفیہ معلومات فراہم کرتا تھا بعد ازاں روسی انٹیلی جنس نے بھی اس پر نظر رکھی اور پھر گرفتاری عمل میں آئی۔


    ترکی:عدالت نے 13صحافیوں کو دہشت گردی کے الزام میں سزا سنادی


    روسی میڈیا کے مطابق یوکرینی صحافی کئی برس تک یوکرین کی سرکاری نیوز اینجنسی کے لیے کام کرتے رہے ہیں، وہ فرانس کے دار الحکومت پیرس سے ماسکو پہنچے تھے جہاں انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔

    دوسری جانب یوکرینی حکام کی جانب سے سزا کی شدید مذمت کی گئی ہے اور اس فیصلے کو سیاسی اور بددیانتی پر مبنی قرار دیا ہے، یوکرین کا کہنا ہے کہ ہم ایسی سیاسی کارروائیوں پر مشتمل فیصلے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔


    سوئیڈش خاتون صحافی کا قتل: مجرم کی عمرقید کی سزا کےخلاف اپیل


    صحافی کے وکیل ’مارک فیجن‘ کا فیصلے سے متعلق کہنا تھا کہ رومن سوشینکو ایک معصوم اور بے گناہ صحافی ہیں انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، ہم اس فیصلے کو نہیں مانتے اور جلد فیصلے کے خلاف اپیل دائر کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • غزہ میں کوئی بھی شہری معصوم نہیں ہے: اسرائیلی وزیر دفاع کی ڈھٹائی

    غزہ میں کوئی بھی شہری معصوم نہیں ہے: اسرائیلی وزیر دفاع کی ڈھٹائی

    یروشلم: اسرائیلی وزیر وفاع اویگدور لیبر مان نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ حماس کے زیر انتظام غزہ کے علاقوں میں کوئی بھی شہری معصوم نہیں ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسرائیلی ریڈیو سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، گذشتہ دنوں فلسطین میں احتجاجی مظاہروں کے دوران اسرائیلی فوج کےہاتھوں معصوم شہریوں کی ہلاکت سے متعلق وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ غزہ کے تمام شہری حماس کے ساتھ مل کر ہمارے خلاف کارروائی کرتے ہیں۔

    وزیر دفاع اویگدور کا کہنا تھا کہ غزہ کا ہر شخص حماس سے جڑا ہے اور حماس سے تنخواہ لے رہا ہے، انسانی حقوق کے وہ تمام کارکن جو اسرائیلی سرحد عبور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ان کا تعلق حماس کے عسکریت پسندوں سے ہے۔

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ‘ 9 فلسطینی شہید

    انہوں نے کہا کہ حماس ہمارے خلاف میڈیا اور صحافیوں کو استعمال کرتا ہے، اور ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ کس طرح ایمبولینس کے ذریعے فلسطینیوں کو دہشت گردی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں غزہ کی سرحد سے ملحقہ علاقے میں فلسطینیوں کی احتجاجی تحریک پر اسرائیلی فوج نے فائرنگ کر دی تھی جس کے نیتجے میں صحافی سمیت درجنوں افراد جاں بحق اور سینکڑوں زخمی ہوگئے تھے، بعد ازاں اسرائیلی حکام نے کہا تھا کہ ہلاک ہونے والے فلسطینی ہماری فوج کے خلاف مزاحمت کر رہے تھے۔

    شہری کی موت پرقانون کے مطابق عمل کیا جائےگا‘ امریکی سفیردفترِخارجہ طلب

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے 31 مارچ کو فلسطینی عوام کی جانب سے اسرائیلی بارڈر پر کیے جانے والے احتجاج پراسرائیلی فورسز کی شدید فائرنگ سے 17 شہری شہید جبکہ 1500 سے زائد زخمی ہوگئےتھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سیالکوٹ میں صحافی ذیشان بٹ کا قتل، ملزم تاحال قانون کی گرفت میں نہ آسکا

    سیالکوٹ میں صحافی ذیشان بٹ کا قتل، ملزم تاحال قانون کی گرفت میں نہ آسکا

    سیالکوٹ: پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں گذشتہ دنوں فائرنگ کر کے قتل کیےجانے والے صحافی ذیشان بٹ کا قاتل تاحال قانون کی گرفت میں نہ آسکا، ڈی پی او نے اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ میں صحافی ذیشان بٹ کا قاتل شواہد سامنے آنے کے باوجود ایک ہفتے بعد بھی گرفتار نہ ہوسکا تاہم ڈی پی او نے اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی جبکہ صحافی تنظیمیں آج مختلف شہروں میں احتجاج کریں گی۔

    قتل سے پہلے ذیشان بٹ کو ن لیگ کے یوسی چیئر مین نےجان سے مارنے کی دھمکیاں دیں تھی جس کے بعد صحافی نے پولیس کو آگاہ کیا اورچیئر پرسن ضلع کونسل سے بھی واقعے سے متعلق مکمل تفصیلات فراہم کی تھیں لیکن اس کے باوجود وہ قتل کر دیے گئے۔

    کراچی: صحافی آفتاب عالم کے قتل کا مقدمہ سرسید تھانے میں درج

    ذرائع کے مطابق صحافی ذیشان بٹ اور یوسی چیئرمین کے درمیان ماضی میں بھی سیاسی طور پر رنجشیں رہی ہیں جبکہ ان دونوں نے بلدیاتی انتخابات میں بھی ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑا تھا۔

    دوسری جانب والدین اپنے جوان بیٹے کی موت پر غم سے نڈھال ہیں تاہم ذیشان کے اہل خانہ نے ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    دو صحافیوں کے قتل کے خلاف صحافی برادری کا کراچی پریس کلب پر احتجاج

    خیال رہے کہ ذیشان بٹ کے قتل کے خلاف صحافی برادریوں کی جانب سے آج سیالکوٹ میں ریلیاں نکالی جائیں گی  اور ڈی پی او آفس کے سامنے احتجاج ریکارڈ کرایا جائے گا جبکہ صحافی تنظیموں نے دیگر شہروں میں بھی احتجاج کرنے اعلان کیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • لکھنؤ میں مسلمان صحافی پر تشدد، بہادر بیوی نے فائرنگ کر کے جان بچائی

    لکھنؤ میں مسلمان صحافی پر تشدد، بہادر بیوی نے فائرنگ کر کے جان بچائی

    لکھنؤ: بھارت میں مذہبی انتہا پسندی اور عدم برداشت اپنی انتہاؤں کو چھونے لگی۔ لکھنؤ میں مسلمان صحافی کو نامعلوم افراد نے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ صحافی کی بہادر بیوی کی فائرنگ سے حملہ آور فرار ہوگئے۔

    بھارتی میڈیا کےمطابق بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر لکھنؤ میں 4 افراد نے مسلمان صحافی عابد علی کو ان کے گھر کے باہر تشدد کا نشانہ بنایا۔

    شور شرابے کی آواز سن کر صحافی کی اہلیہ ہاتھ میں پستول لے کر باہر آگئیں اور حملہ آوروں پر فائرنگ کرنے لگیں۔

    حملہ آوروں کو اس مزاحمت کی توقع نہیں تھی لہٰذا خاتون کی فائرنگ سے بوکھلا کر وہ بھاگ کھڑے ہوئے۔

    پولیس نے حسب معمول حملہ آوروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • صحافی جینز اور پھٹی پینٹ پہننے سے گریز کریں، مصری سپریم کونسل

    صحافی جینز اور پھٹی پینٹ پہننے سے گریز کریں، مصری سپریم کونسل

    قاہرہ: مصر کی سپریم عدالت نے صحافیوں پر دورانِ ڈیوٹی خستہ حال پینٹ نہ پہننے کا مطالبہ کردیا، سپریم کونسل نے حکم جاری کیا کہ پھٹی ہوئی پتلون یا پینٹ پہن کر صحافت کرنے سے گریز کریں۔

    جمعے کے روز سپریم کورٹ نے فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ ’حکومت نے صحافیوں کی تربیت اور ٹیکنالوجی کے الاؤنس میں اضافہ کردیا ہے لہذا میڈیا نمائندگان اپنے وقار اور حلیے کو سدھاریں‘۔

    سپریم کونسل کے جاری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ صحافیوں کا جینز یا پھٹی ہوئی پینٹ صحافتی پیشے اور ذوق کے مطابق نہیں ہے اس لیے صحافتی امور کے دوران صحافی اپنے لباس اور ظاہری حلیے کو بہتر بنائیں۔

    عدالت کا کہنا ہے کہ حکومت نے صحافیوں کو ٹیکنالوجی اور تربیت کی مد میں رقم بڑھا کر دینے کا فیصلہ کیا ہے، اس لیے اب صحافی جینز یا پھٹی ہوئی پینٹ پہن کر کسی حکومتی شخصیت یا سرکاری ادارے کے اہلکار سے ملاقات نہیں کرسکیں گے۔

    سپریم کونسل کے سربراہ مکرم محمد احمد نے کہا کہ صحافیوں کے لباس پر دیے جانے والے فیصلے کے اطلاق کے لیے مختلف تجاویز زیر غور ہیں اور جنہیں آئندہ چند برسوں میں عمل درآمد کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ مصر کی حکومت نے صحافیوں کی تربیت اور ٹیکنالوجی الاؤنس کی مد میں ماہانہ رقم بڑھا کر 1680 مصری پاؤنڈ مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • خاتون صحافی سے بدسلوکی، لیگی رہنماؤں کے سامنے صحافی سراپا احتجاج

    خاتون صحافی سے بدسلوکی، لیگی رہنماؤں کے سامنے صحافی سراپا احتجاج

    اسلام آباد: لیگی رہنماؤں ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور دانیال عزیز کی مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں نے پمز اسپتال میں خاتون صحافی پر ہونے والے تشدد اور  بدسلوکی کے خلاف احتجاج کیا اور شیم شیم کے نعرے لگائے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی ڈی میں لیگی رہنما پریس کانفرنس کے لیے تشریف لائے اور بات چیت شروع کرنے لگے تو صحافیوں نے خاتون صحافی کے ساتھ پمز اسپتال میں ہونے والی بدسلوکی کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

    احتجاج کے دوران صحافیوں نے ظلم کے ضابطے ہم نہیں مانتے اور شیم شیم کے نعرے بھی لگائے، صحافیوں کی جانب سے دورانِ احتجاج کہا گیا کہ واقعے کو گزرے 48 گھنٹے گزر چکے مگر حکومت نے ابھی تک کوئی بیان تک جاری نہیں کیا۔

    صحافیوں کے احتجاج کو دیکھتے ہوئے ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے اعتراف کیا کہ پمز اسپتال میں خاتون صحافی کے ساتھ بدسلوکی کی گئی ، ہم نے آپ کے تحفظات سُن لیے ہیں جلد واقعے میں ملوث اسپتال انتظامیہ کے متعلقہ افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    پڑھیں: ظفر حجازی کو پروٹوکول، ویڈیو بنانے پر خاتون صحافی کو بیٹے کی مغلظات

    ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے صحافیوں کو یقین دہانی کروائی کہ ایف آئی اندراج کے لیے وزارتِ داخلہ سے مسلسل رابطے میں ہوں آئندہ چوبیس گھنٹوں میں واقعے کی ایف آئی آر درج کردی جائے گی اور تمام افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    یاد رہے تین روز قبل ایس ای سی پی کے چیئرمین کو جب طبیعت ناسازی کے بعد پمز اسپتال پہنچایا گیا تو وہاں موجود خاتون صحافی نے ظفر حجازی کی تصاویر بنانے کی کوشش کی جس پر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور کچھ افراد کی جانب سے مغلظات بھی بکی گئیں۔

  • سنہ 2016 میں 48 صحافی فرائض کی انجام دہی کے دوران ہلاک

    سنہ 2016 میں 48 صحافی فرائض کی انجام دہی کے دوران ہلاک

    آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں آزادی صحافت کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹ کے مطابق گزشتہ برس دنیا بھر میں 48 صحافی پیشہ وارانہ امور کی انجام دہی کے دوران اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    آزادی صحافت کا عالمی دن منانے کا مقصد پیشہ وارانہ فرائض کی بجا آوری کے لیے صحافتی اداروں کو درپیش مشکلات، مسائل، دھمکی آمیز رویے، صحافیوں کی زندگیوں کو درپیش خطرات کے متعلق دنیا کو آگاہ کرنا، آزادی صحافت پر حملوں سے بچاؤ اور صحافتی فرائض کے دوران قتل، زخمی یا متاثر ہونے والے صحافیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا ہے۔

    اس دن کے انعقاد کی ایک وجہ معاشروں کو یہ یاد دلانا بھی ہے کہ عوام کو حقائق پر مبنی خبریں فراہم کرنے کے لیے کتنے ہی صحافی اس دنیا سے چلے گئے اور کئی پس زنداں ہیں۔

    ورلڈ پریس فریڈم ڈے کو منانے کا آغاز 1993 میں ہوا تھا جس کی منظوری اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے دی تھی۔

    صحافت کو ریاست کا چوتھا ستون تسلیم کیا جاتا ہے تاہم اس کے باوجود پاکستان میں اہل صحافت نے پابندیوں کے کالے قوانین اور اسیری کے مختلف ادوار دیکھے ہیں۔

    صحافت کی موجودہ آزادی کسی کی دی ہوئی نہیں بلکہ یہ صحافیوں کی جدوجہد کا نتیجہ ہے جنہوں نے عقوبت خانوں میں تشدد سہا، کوڑے کھائے اور پابند سلاسل رہے۔

    کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹ کے مطابق اس پیشے میں متاثر ہونے والے صحافیوں کی 75 فیصد تعداد وہ ہے جو جنگوں کے دوران اور جنگ زدہ علاقوں میں اپنے فرائض انجام دیتے ہیں۔

    کمیٹی کے اعداد و شمار کے مطابق 38 فیصد تعداد سیاسی مسائل کی کھوج (رپورٹنگ) کے دوران مختلف مسائل بشمول دھمکیوں، ہراسمنٹ اور حملوں کا سامنا کرتی ہے۔

    تاہم تمام مشکلات کے باوجود عام لوگوں تک سچ پہنچانے کا سفر جاری ہے اور اس شعبے میں قدم رکھنے والا ہر نیا صحافی جان کی پرواہ کیے بغیر بلند مقاصد کے ساتھ اپنا سفر شروع کرتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔