Tag: Journalists

  • ’جنگ بندی معاہدہ ہورہا ہے تو بم کیوں برسا رہے ہو‘ بلنکن سے سوال کرنے پر صحافی کو گھسیٹ کر باہر نکال دیا گیا

    ’جنگ بندی معاہدہ ہورہا ہے تو بم کیوں برسا رہے ہو‘ بلنکن سے سوال کرنے پر صحافی کو گھسیٹ کر باہر نکال دیا گیا

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی پریس کانفرنس میں سوال کرنے پر سیکیورٹی نے صحافی کو گھسیٹ کر باہر نکال دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی آخری پریس کانفرنس میں صحافی نے انہیں آڑے ہاتھوں لے لیا۔

    ایک صحافی نے پریس کانفرنس کے دوران امریکی وزیر خارجہ سے پوچھا کہ جنگ بندی معاہدہ ہورہا ہے تو بم کیوں برسا رہے ہو، سوال کرنے پر سیکیورٹی اہلکاروں نے صحافی کو کانفرنس روم سےگھسیٹ کر باہر نکال دیا۔

    رپورٹ کے مطابق کانفرنس میں موجود ایک صحافی نے پوچھا غزہ میں میرے صحافی دوستوں کے گھروں کو کیوں تباہ ہونے دیا گیا، آپ میڈیا کی آزادی کی بات کرتے ہیں اور سوالوں کے جواب نہیں دیتے۔ آپ عالمی مجرم ہیں آپ کو ہیگ میں عالمی عدالت میں جوابدہ ہونا چاہیے۔

    ایک اور صحافی میکس بلومنتھل نے سوال کیا کہ جب مئی میں امن ڈیل ہوگئی تھی تو اسرائیل کو ہتھیار کیوں بھیجے جاتے رہے، امریکی وزیر خارجہ نے کسی بھی سوال کا جواب دیے بغیر یہ کہا کہ امید ہے اتوار سے غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل شروع ہوجائے گا۔

    واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی یہ آخری پریس تھی، نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 20جنوری کو دوسری مدت صدارت کا حلف اٹھا ئیں گے۔

  • خان یونس: اسرائیلی فوج نے صحافیوں پر براہ راست گولیاں بر سا دیں

    خان یونس: اسرائیلی فوج نے صحافیوں پر براہ راست گولیاں بر سا دیں

    غزہ: خان یونس میں اسرائیل مظالم کی کوریج کرنے والے صحافیوں پر صہیونی فوج نے براہِ راست گولیاں برسا دیں۔

    ترک نیوز ایجنسی انادولو کے مطابق اسرائیلی فورسز نے جنوبی غزہ میں خان یونس پر وحشیانہ زمینی حملے کی کوریج کرنے والے صحافیوں پر براہ راست گولیاں برسا دیں، جس میں ایک فلسطینی خاتون صحافی پیٹھ میں گولی لگنے سے شدید زخمی ہو گئیں۔

    اسرائیل فوج نے غزہ میں صحافیوں کو نشانے پر رکھ لیا ہے، صحافیوں نے اسرائیلی فوج کی گولیوں سے بھاگ کر جانیں بچائیں، خاتون صحافی سلمیٰ القدومی کو پیٹھ میں گولی لگی، جس پر انھیں دیر البلح کے الاقصیٰ شہدا اسپتال لے جایا گیا ہے۔

    عینی شاہدین نے انادولو کو بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے القدومی اور ساتھی صحافیوں پر براہ راست گولیاں چلائیں، جب اسرائیلی فوجی گاڑیاں خان یونس میں حماد رہائشی کمپلیکس کی طرف بڑھیں تو شدید گولہ باری کی آوازیں سنی گئیں۔

    دریں اثنا، مختلف علاقوں میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں مزید 25 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، ادھر القسام بریگیڈ نے اسرائیلی قافلے پر ایک حملے کی ویڈیو جاری کی ہے، جس میں متعدد صہیونی فوج کے اہلکاروں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں اب تک 40 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 92 ہزار 609 زخمی ہو چکے ہیں۔

  • اسرائیل غزہ میں الجزیرہ رپورٹرز کو دھمکیاں دینے لگا، یو این رد عمل

    اسرائیل غزہ میں الجزیرہ رپورٹرز کو دھمکیاں دینے لگا، یو این رد عمل

    نیویارک: اسرائیل غزہ میں الجزیرہ کے جرات مند رپورٹرز کو دھمکیاں دینے لگا ہے، ترجمان سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ فلسطینی شہر غزہ میں صحافیوں کی موجودگی اور رپورٹنگ جرات کا نشان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الجزیرہ ٹی وی کے رپورٹرز کو اسرائیلی دھمکیوں پر ترجمان سیکریٹری جنرل یو این نے رد عمل میں کہا کہ اسرائیل کو غزہ میں صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنا ہوگا، غزہ میں صحافیوں کی موجودگی اور رپورٹنگ جرات کا نشان ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق غزہ کے صحافی اسرائیلی بمباریوں کے دوران رپورٹنگ کر رہے ہیں، انٹرنیٹ تک محدود رسائی، کم نیند اور کم تحفظ کے ساتھ یہ صحافی دنیا کو معلومات فراہم کر رہے ہیں۔

    غزہ پر اسرائیلی بمباریوں کو تین ہفتے ہو رہے ہیں تاہم اسرائیل اب بھی بین الاقوامی صحافیوں کو غزہ سٹی کے اندر جانے کی اجازت دینے سے انکار کر رہا ہے، دنیا بھر کے خبر رساں ادارے مکمل طور پر مقامی فلسطینی رپورٹرز پر انحصار کر رہے ہیں، جنھوں نے جنگ میں ایک کھڑکی فراہم کرنے کے لیے اپنی جانیں خطرے میں ڈال رکھی ہیں۔

    اسرائیل کی جانب سے الجزیرہ کے رپورٹرز کو تواتر سے دھمکیاں مل رہی ہیں، اور کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (CPJ) کے ایک جائزے کے مطابق جنگ کے آغاز سے اب تک کم از کم 29 صحافی مارے جا چکے ہیں، جن میں سے 24 فلسطینی، 4 اسرائیلی اور ایک لبنانی ہے۔

    گزشتہ روز غزہ کی پٹی میں الجزیرہ کے ایک اور نمائندے یومنہ السید کے اہل خانہ کو ایک دھمکی آمیز فون کال موصول ہوئی جس میں اسرائیلی فوج کی طرف سے انھیں دھمکی دی گئی کہ وہ فوری طور پر اپنے گھر سے نکل جائیں ورنہ بمباری میں مرنے کے لیے تیار رہیں۔

    یومنہ السید

    یومنہ السید 7 اکتوبر کو غزہ پر اسرائیلی فورسز کی بمباری کی رپورٹنگ کر رہی تھیں کہ لائیو ٹرانسمیشن کے دوران ان کے عقب میں ایک عمارت میں زوردار دھماکا ہوا، جس پر انھوں نے چیخ ماری لیکن انھوں نے خود کو سنبھالا اور رپورٹنگ جاری رکھی۔

    انھوں نے بتایا کہ فون کال ایک پرائیویٹ نمبر سے آئی تھی، کال کرنے والے نے میرے شوہر کو اس کے پورے نام کے ساتھ مخاطب کیا اور بتایا کہ ’یہ اسرائیلی فوج ہے، ہم آپ کو خبردار کر رہے ہیں کہ جنوب کی جانب سے نکل جائیں، کیوں کہ آنے والے گھنٹوں میں آپ جس علاقے میں ہیں وہاں بہت خطرناک ہونے والا ہے۔

    یومنہ السید کے مطابق جس عمارت میں ان کی فیملی مقیم ہے اس میں تقریباً 100 افراد پر مشتمل سات خاندان رہائش پذیر ہیں، لیکن صرف ان سے رابطہ کیا گیا، اور دیگر چھ خاندانوں میں سے کسی کو بھی اسرائیلی فوج کی طرف سے انتباہی کال نہیں ملی۔

  • ٹیکنوکریٹ حکومت لانے کا شوشہ چھوڑا جا رہا ہے، عمران خان

    چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ ٹیکنوکریٹ حکومت لانے کا شوشہ چھوڑا جا رہا ہے۔

    چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے سینئر صحافیوں نے ملاقات کی، ملاقات میں سابق وزیر اعظم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سے زیادہ پیچھے بیٹھے لوگوں کا الیکشن کیلئے راضی ہونا ضروری ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ اس وقت اسٹیبلمنٹ کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہے، اگر آئندہ عام انتخابات میں کوئی پولیٹیکل انجینئرنگ ہوئی تو نتائج اچھے نہیں ہونگے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ابھی مجھے الیکشن ہوتے نظر نہیں آرہے، اس وقت  پی ڈی ایم صرف ڈارلنگ روم کی جماعت بن کر رہ گئی ہے۔

    چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ قمر جاوید باجوہ سے ہماری حکومت کے اچھے ورکنگ ریلیشن رہے، لیکن ان کے نزدیک سیاست دانوں کی کرپشن بے معنی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ نیب قوانین میں ترمیم کر کے 1100ارب روپے کرپشن کیسز ختم کئےگئے، ن لیگ، پیپلزپارٹی کے مفادات بیرون ملک ہیں، جب دونوں خاندانوں کے مفادات ہی پاکستان سے نہیں تو میثاق معیشت کیسے کریں۔

    عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری حکومت میں 5 فیصد ڈیفالٹ کا خطرہ تھا اب 90فیصد ہو چکا ہے، کیوں کہ ملک پر قبضہ گروپ کا راج ہے اور جنگل کا قانون ہے، اس ملک میں قانون کی حکمرانی قائم کئے بغیر پاکستان کے مسائل حل نہیں ہو سکتے ہیں۔

  • اقتدار کی خاطر عوام کے اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچاؤں گا: عمران خان

    لاہور: سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ میری پیش گوئی ہے کہ انتخابات مارچ اپریل تک ہو جائیں گے، اقتدار کی خاطر عوام کے اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچاؤں گا، حکومت میں آنے کے لیے کوئی سمجھوتہ نہیں کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری پیش گوئی ہے کہ انتخابات مارچ اپریل تک ہو جائیں گے، مسلم لیگ ق کے ساتھ اتحاد کر رہے ہیں کیونکہ انہوں نے ساتھ دیا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ سوموار کو قومی اسمبلی اراکین استعفوں کی تصدیق کے لیے جائیں گے، اقتدار کی خاطر عوام کے اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچاؤں گا، حکومت میں آنے کے لیے کوئی سمجھوتہ نہیں کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے مجھ سے زیادہ بیرونی دورے کیے، اگر اپنے پیسے پر دورے کر رہے ہیں تو کیا یہ بلاول کے نجی دورے ہیں؟

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے پاس فنڈنگ کی کوئی رسید نہیں، ہمارے پاس 40 ہزار ڈونرز کا ڈیٹا بیس موجود ہے، سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ سب جماعتوں کا کیس ایک ساتھ چلے۔

    انہوں نے کہا کہ جنرل (ر) باجوہ سمجھتے رہے کہ تحریک انصاف کا عروج کم ہوگا لیکن ہوا نہیں، صحیح آدمی ہوتا تو ہم ملک میں صفائی کر دیتے، الیکشن کمیشن کنٹرولڈ ہے، جنرل (ر) باجوہ نے زرداری اور مراد علی شاہ سے ڈیل کر رکھی تھی۔

  • ٹوئٹر نے معروف صحافیوں کے اکاؤنٹس معطل کردئیے

    ٹوئٹر نے معروف صحافیوں کے اکاؤنٹس معطل کردئیے

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز، واشنگٹن پوسٹ، سی این این اور دیگر میڈیا گروپس سے وابستہ صحافیوں کے اکاؤنٹس معطل کر دیئے۔

     خبر رساں ایجنسی کے مطابق ان صحافیوں کا اکاؤنٹ کیوں معطل کیا گیا اور ان کی پروفائل اور پرانی ٹویٹس اچانک کیوں غائب ہو گئیں اس بارے میں ٹوئٹر کی جانب سے کو وضاحت نہیں دی گئی۔

    سی سی این کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے نئے مالک ایلون مسک پر رپورٹ کرنے والے صحافیوں کے اکاؤنٹ معطل کئے ہیں۔

    اس حوالے سے ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک نے لکھا کہ صحافیوں پر وہی قوانین لاگو ہوتے ہیں جو دیگر لوگوں پر لاگو ہوتے ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق نیویارک ٹائمز نے ٹوئٹر کی پابندیوں کو قابل اعتراض قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ تمام صحافیوں کے اکاؤنٹس بحال کر دیے جائیں گے۔

  • بھارت صحافیوں کے لئے خطرناک ترین ملک قرار

    بھارت صحافیوں کے لئے خطرناک ترین ملک قرار

    امریکا کی ایک غیر سرکاری تنظیم نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارت میں گزشتہ دو برس کے دوران صحافیوں پر تشدد کے 256 واقعات رونما ہوئے۔ حالیہ برسوں میں صحافی بھی تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کا مسلسل نشانہ بنتے رہے ہیں۔

    صحافیوں کے تحفظ کی تنظیم سی پی جے کی تازہ رپورٹ کے مطابق 2021 میں مقید صحافیوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ دنیا بھر میں 293 صحافیوں کو جیلوں میں بند کیا گیا جبکہ 24 صحافی ہلاک کیے گئے۔

    نیویارک میں قائم "کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس” (سی پی جے) نے کہا ہے کہ اپنی صحافتی ذمہ داریوں کی وجہ سے جیلوں میں بند کیے جانے والے صحافیوں کی تعداد میں سال 2021 کے دوران ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ دنیا بھر میں اسی سال کم از کم چوبیس صحافی اپنے کام کی وجہ سے ہلاک کیے گئے۔

    سی پی جے کی سالانہ رپورٹ کے مطابق مقید یا مقتول صحافیوں کے بارے میں عالمی سطح پر رواں سال 293 صحافیوں کو جیلوں میں بند کیا گیا۔ ان 293صحافیوں میں سے سب سے زیادہ یعنی ایک چوتھائی صحافیوں کو چین اور میانمار میں گرفتار کیا گیا۔

    بھارت اور میکسیکو : صحافیوں کے لیے خطرناک ترین ممالک قرار
    صحافیوں کے تحفظ کی تنظیم نے اپنی رپورٹ میں سال 2021 کے دوران بھارت اور میکسیکو کو صحافیوں کے لیے سب سے مہلک ترین ممالک قرار دیا ہے۔

    رواں برس بھارت میں چار صحافیوں کو قتل کیا گیا جبکہ میکسیکو میں تین صحافی موت کے گھاٹ اتارے گئے، میکسیکو میں مزید چھ صحافیوں کی موت کی تحقیقات جاری ہیں۔

    اس کے علاوہ 18 صحافیوں کی موت غیر یقینی حالات میں ہوئی جس سے ابہام پیدا ہوتا ہے کہ آیا ان کی موت میں ان کی صحافت کا کوئی کردار تھا یا نہیں۔

  • نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم اور کامیاب جوان پروگرام میں پیکیجز، صحافیوں کیلیے بڑی خبر آگئی

    نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم اور کامیاب جوان پروگرام میں پیکیجز، صحافیوں کیلیے بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات فوادچوہدری نے نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم اور کامیاب جوان پروگرام میں صحافیوں کیلئے پیکیج متعارف کرانے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فوادچوہدری سے پی ایف یو جےورکرزکے صدرپرویزشوکت نے وفد کےہمراہ ملاقات کی ، ملاقات میں فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت صحافیوں کوسہولت فراہم کرنےکےلئےپرعزم ہے، صحافیوں کوترجیحی بنیادوں پرصحت کارڈکی سہولت فراہم کی جائےگی۔

    وفاقی وزیر اطلاعات نے خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم اور کامیاب جوان پروگرام میں صحافیوں کیلئے پیکیج متعارف کرائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جرنلسٹس پروٹیکشن بل موجودہ حکومت کاانقلابی قدم ہے، بل صحافیوں اورمیڈیاورکرزکےحقوق کےتحفظ کیلئے بنایاگیا۔

    وفاقی وزیراطلاعات نے پرویزشوکت پرگزشتہ دنوں فائرنگ کےواقعےکی مذمت کرتے ہوئے واقعے سے متعلق آئی جی پولیس سےرپورٹ طلب کرلی ہے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ وفاقی وزیر وزیر اطلاعات نے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ صحافیوں کیلئےوزیراعظم ہاؤسنگ پراجیکٹ سےگھر،صحت کارڈدیں گے اور تنخواہوں کی ادائیگی لازمی کرنے کیلئے قانون سازی کے ساتھ ساتھ انشورنس لارہےہیں، پریس کلب کوسہولتیں دینابھی میری پالیسی ہوگی، ڈیجیٹل میڈیاکومکمل سپورٹ دیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فلم اورڈرامہ کی بحالی پہلی ترجیح ہے، سرسیداحمدخان،ٹیپوسلطان کی زندگیوں پرپروڈکشن کاکام شروع کیاجارہاہے، نوجوان ڈرامہ اور فلم سازوں کو 5 کروڑروپے تک قرضےکی سہولت دیں گے۔

  • عید کے بعد صحافیوں کو ترجیحی بنیادوں پر کورونا ویکسین لگانے کا اعلان

    عید کے بعد صحافیوں کو ترجیحی بنیادوں پر کورونا ویکسین لگانے کا اعلان

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے عیدکےبعدصحافیوں کو ترجیحی بنیادوں پرویکسین لگانے کا اعلان کردیا اور محکمہ صحت کوجامع حکمت عملی کے تحت اقدامات کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا صحافی برادری کے لئے بڑا اقدام اٹھاتے ہوئے پنجاب بھرکےصحافیوں کوترجیحی بنیادوں پر کورونا ویکسین لگانےکافیصلہ کرلیا اور کابینہ کمیٹی برائےانسدادکوروناکی سفارشات منظور کر لیں۔

    عثمان بزدار نے محکمہ صحت کوجامع حکمت عملی کےتحت اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا عیدکےبعدصحافیوں کو ترجیحی بنیادوں پرویکسین لگانےکاآغاز ہوگا، پریس کلب میں خصوصی سینٹرز کے قیام کا بھی جائزہ لیا جائے اور ،ویکسین لگانے کے حوالے سے صحافی برادری کو تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

    یاد رہے مارچ میں پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو کورونا ویکسین لگانے کے لیے ڈاکٹر فیصل سلطان کو خط لکھا تھا ، جس میں کہا گیا تھا کہ کورونا کے حوالے سے آگاہی مہم میں ٹی وی اور ریڈیو چینلز نے اہم کردار ادا کیا۔صحافیوں نے کورونا وباء کے دوران فرنٹ لائینرز کے طورپر کام کیا ۔ روزانہ کی بنیاد پر صحافی کورونا کا شکار ہورہے ہیں جبکہ کورونا کے خلاف جنگ کے دوران کئی صحافی جان سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے۔

    خط میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ رپورٹرز اور میڈیا ورکرز کی ویکسینیشن کی جائے۔ وزارت کی جانب سے صحافیوں کی فری ویکسی نیشن کے لیے متعلقہ ادارے کو ہدایات دی جائیں ۔ وزارت کی جانب سے اس اقدام سے میڈیا ورکرز کی حوصلہ افزائی ہوگی۔

  • بھارتی صحافی سخت خطرات کا شکار، بین الاقوامی اداروں کا مودی کو خط

    بھارتی صحافی سخت خطرات کا شکار، بین الاقوامی اداروں کا مودی کو خط

    نئی دہلی: بین الاقوامی میڈیا اداروں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے نام ایک مشترکہ خط لکھ کر حکومت سے ایسے اقدامات کرنے کو کہا ہے جس سے صحافی بلا خوف خطر اپنے پیشہ وارانہ فرائض انجام دے سکیں۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق یورپ کے دو میڈیا اداروں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے نام ایک مشترکہ مکتوب بھیجا ہے جس میں حکومت سے فوری طور پر ایسے اقدمات کرنے کی اپیل کی گئی جس سے بھارت میں موجود صحافی بلا خوف و ہراس اپنا کام ایمانداری سے انجام دے سکیں۔

    یہ مکتوب آسٹریا میں موجود عالمی میڈیا ادارے انٹرنیشنل پریس انسٹی ٹیوٹ اور بیلجیئم کے انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹ نے لکھا ہے۔

    اس خط میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی مختلف ریاستوں میں درجنوں صحافیوں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں، خاص طور پر انتہائی سخت اور سیاہ قانون کے تحت بغاوت جیسے مقدمات ان کے کام کی وجہ سے دائر کیے گئے ہیں۔

    خط کے مطابق صحت سے متعلق بحران کو ان افراد کو خاموش کرنے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے جنہوں نے حکومت کی ناکامیوں اور کوتاہیوں کو بے نقاب کرنے کی کوشش کی۔

    ایک غیر سرکاری تنظیم رائٹس اینڈ رسک انالیسس گروپ کے مطابق مارچ سے مئی کے دوران بھارت میں 55 صحافیوں کے خلاف مختلف نوعیت کے مقدمات درج کیے گئے۔

    سب سے زیادہ مقدمات ریاست اتر پردیش کے صحافیوں کے خلاف درج ہوئے جہاں 11 صحافی جیل بھی بھیجے گئے۔ دوسرے نمبر پر جموں و کشمیر ہے جہاں صحافیوں کو آئے دن ڈرایا دھمکایا جاتا ہے، حراست میں لیے جانے والے ایسے صحافیوں کو جسمانی تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا اور ان کے اثاثوں کو تباہ کرنے کی دھمکیاں دی گئیں۔

    رپورٹرز ود آؤٹ بارڈر کے مطابق بھارت میں صحافتی آزادی کی حالت مسلسل بگڑتی جارہی ہے، ادارے نے 2020 میں دنیا بھر کی صحافت کی صورتحال پر جو رپورٹ شائع کی ہے اس میں بھارت 142 ویں مقام پر ہے۔ صحافتی آزادی کے لحاظ سے بھارت کی حالت پڑوسی ممالک نیپال، بھوٹان اور سری لنکا سے بھی بدتر ہے۔