Tag: JPMC

  • جناح اسپتال کراچی میں ملک بھر کے مریضوں کے لیے بڑی سہولت بحال

    جناح اسپتال کراچی میں ملک بھر کے مریضوں کے لیے بڑی سہولت بحال

    کراچی: جناح اسپتال کراچی میں ایئر ایمبولینس کے لیے ہیلی پیڈ فعال کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دو دہائیوں کے بعد سندھ حکومت کا ایک ہیلی کاپٹر جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر میں تعمیر شدہ ہیلی پیڈ پر اترا۔

    جناح اسپتال میں ہیلی پیڈ فعال ہونے کے بعد ملک کے دور دراز علاقوں سے شدید زخمی اور بیمار مریضوں کی آمد و رفت کی راہ ہموار ہوگئی، سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے لینڈنگ کے لیے جے پی ایم سی کو نان اعتراض سرٹیفکیٹ بھی دیا جا چکا ہے۔

    جناح اسپتال کی سربراہ ڈاکٹر سیمی جمالی نے اس موقع پر کہا کہ اب جناح میں سرکاری اور نجی ہوائی ایمبولینس کے ذریعے مریض لائے جا سکتے ہیں۔

    انھوں نے کہا ہیلی کاپٹر ایمبولینسیں 1990 کی دہائی میں مریضوں کو جے پی ایم سی میں لاتی تھیں، لیکن ہیلی پیڈ کی حالت خراب ہونے پر طویل عرصے تک ہیلی کاپٹر کی پروازیں بند تھیں، اب ملک کے کسی بھی علاقے سے چند گھنٹوں میں مریض کو جے پی ایم سی لایا جا سکتا ہے۔

    ڈاکٹر سیمی جمالی نے کہا ہیلی پیڈ کی بحالی پر سندھ حکومت اور محکمہ صحت کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

  • جناح‌ اسپتال کراچی میں‌ دنیا کا مہنگا ترین علاج بالکل مفت، ہزاروں‌ مریض‌ مستفید

    جناح‌ اسپتال کراچی میں‌ دنیا کا مہنگا ترین علاج بالکل مفت، ہزاروں‌ مریض‌ مستفید

    کراچی: شہر قائد میں واقع جناح اسپتال میں نصب ہونے والی روبوٹک مشین سے ہزاروں مریضوں نے بالکل مفت استفادہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں واقع جناح اسپتال میں دنیا کی مہنگی ترین مشین سنہ 2012 میں نصب کی گئی جس کی مالیت پانچ ارب 70 کروڑ روپے کے قریب بنتی ہے۔

    جناح اسپتال میں نصب ہونے والی روبوٹک مشین سے کینسر اور دماغی رسولی کا تابکاری شعاعوں کے ذریعے بالکل مفت علاج کیا جاتا ہے۔

    ڈاکٹر سیمی جمالی نے نمائندہ اے آر وائی کو تصدیق کی کہ اب تک اس جدید مشین کے ذریعے 5 ہزار سے زائد مریضوں کا آپریشن کیا گیا جن میں سے 131 مریض دیگر ممالک اور شہروں سے بھی آئے تھے۔

    مزید پڑھیں: ڈیم فنڈ: جناح اسپتال کے ملازمین کی طرف سے 53 لاکھ سے زائد رقم کا عطیہ

    یاد رہے کہ تابکاری شعاعوں کے ذریعے علاج کرنے کی فیس 9 لاکھ امریکی ڈالرز سے بھی زیادہ ہے جسے غریب آدمی برداشت نہیں کرسکتا۔

    اسپتال انتظامیہ دوسری مشین بھی منگوانے کی خواہش مند ہے اگر ایسا ہوگیا تو یومیہ 24 مریضوں کا علاج ممکن ہوگا۔ جن مریضوں کا تابکاری شعاعوں کے ذریعے علاج کیا گیا اُن میں سے بیشتر کینسر کے مرض میں مبتلا تھے۔

    واضح رہے کہ یہ مشین اسٹینڈ فورڈ یونیورسٹی کے ماہرین نے ایجاد کی تھی جس کو کامیاب تجربے کے بعد فروخت کے لیے پیش کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: جناح اسپتال کراچی کے لیے چھ جدید ایمبولنس گاڑیاں

    جناح اسپتال کو دنیا بھر میں یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ علاج کے عوض مریضوں سے کوئی فیس نہیں لیتا بلکہ انہیں مفت ادویات بھی فراہم کرتا ہے۔

    یہ بھی یاد رہے کہ سندھ حکومت دوسری روبوٹ مشین کی درآمد کے لیے 1 ارب 10 کروڑ روپے کی منظوری دے چکی ہے۔

  • کراچی، کانگو کا ایک اور کیس سامنے آگیا، رواں‌ سال کی تعداد 19 تک پہنچ گئی

    کراچی، کانگو کا ایک اور کیس سامنے آگیا، رواں‌ سال کی تعداد 19 تک پہنچ گئی

    کراچی: شہر قائد میں جان لیوا موذی وائرس کانگو سے ایک اور شخص متاثر ہوگیا جس کے بعد رواں سال سامنے آنے والے کیسز کی تعداد 19 تک پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جناح اسپتال کی ڈائریکٹر اور ایم ایس ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق 33 سالہ فیضان نامی نوجوان کو گزشتہ روز طبیعت ناساز ہونے کے بعد اسپتال لایا گیا۔

    سیمی جمالی کے مطابق ملیر سے تعلق رکھنے والے نوجوان کے کچھ ٹیسٹ کرائے گئے جن کی رپورٹ آنے پر یہ بات سامنے آئی کہ فیضان کانگو وائرس سے متاثر ہے، مریض کو آئی سولیشن وارڈ میں داخل کر کے علاج کا آغاز کردیاگیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: جناح اسپتال میں ایک اور کانگو کے مریض کی تصدیق

    جناح اسپتال کی ڈائریکٹر کے مطابق رواں برس سے اب تک صرف کراچی سے ہی 19 کیسز سامنے آئے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل 21 اکتوبر کو ملیر کے علاقے جام گوٹھ کے رہائشی 28 سالہ نہال میں کانگو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جبکہ ماہ اگست میں دو متاثرہ مریض انتقال بھی کرگئے تھے۔

    یہ بھی یاد رہے کہ 2 ماہ قبل عید الاضحیٰ کے موقع پر محکمہ صحت نے کانگو وائرس سے بچاؤ کے لیے خصوصی گائیڈ لائن جاری کی تھیں۔جس کے مطابق کانگو بخار خطرناک نیرو نامی وائرس سے پھیلتا ہے۔

    یہ وائرس مویشی کی کھال سے چپکی چیچڑوں میں پایا جاتا ہے، چیچڑی کے کاٹنے سے وائرس انسان میں منتقل ہوجاتا ہے۔ قومی ادارہ صحت کے مطابق نیرو نامی وائرس انسانی خون، تھوک اور فضلات میں پایا جاتا ہے جو انسانوں میں گانگو بخار پھیلاتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: قومی ادارہ صحت کی کانگو وائرس سے متعلق گائیڈ لائنز جاری

    علامات

    تیز بخار، کمر، پٹھوں، گردن میں درد، قے، متلی، گلے کی سوزش اور جسم پر سرخ دھبے کانگو کی علامات ہیں۔

    احتیاطی تدابیر 

    جانوروں کے پاس جانے سے گریز کیا جائے، مویشیوں کے پاس جانے کی ضرورت پیش آئے تو دستانوں کا استعمال ضرور کیا جائے۔

    یاد رہے کہ کانگو وائرس کے خاتمے کے لیے تاحال کوئی ویکسین ایجاد نہیں ہوئی ہے لہذا قبل اس وقت احتیاط اور مرض ظاہر ہوجانے کی صورت میں بروقت علاج ہی سے اس مرض کا خاتمہ ممکن ہے۔

  • جناح اسپتال میں ایک اور کانگو کے مریض کی تصدیق

    جناح اسپتال میں ایک اور کانگو کے مریض کی تصدیق

    کراچی: شہرقائد میں جان لیوا موذی وائرس کانگو کا ایک اور متاثرہ مریض سامنے آگیا، جناح اسپتال انتظامیہ نے مریض میں وائرس کی تصدیق کردی۔

    تفصیلات کے مطابق جناح اسپتال کراچی کی ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق جام گوٹھ ملیر کے رہائشی 28 سالہ نہال میں کانگو وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے،کراچی میں کانگو وائرس کے خطرات بدستور موجود ہیں۔

    ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق نہال نامی اس مریض کو دو روز قبل کانگو کی علامات نمایاں ہونے پر اسپتال میں داخل کرایا گیا تھاجہاں علاج کے دوران کیے گئے ٹیسٹوں کی نتیجے میں مریض میں کانگو وائرس کی تصدیق ممکن ہوئی ، یاد رہے کہ رواں سال صرف جناح اسپتال میں اب تک کانگو کے وائرس سے متاثرہ 18 مریض داخل کرائے جاچکے ہیں۔ ماہ اگست میں اس مرض میں مبتلا دو مریض انتقال کرگئے تھے۔

    یاد رہے کہ دو ماہ قبل عید الاضحیٰ کے موقع پر محکمہ صحت نے کانگو وائرس سے متاثرہ اشخاص کے لیے خصوصی گائیڈ لائن جاری کی تھیں۔

    گائیڈ لائنز کے مطابق کانگو بخار خطرناک نیرو نامی وائرس سے پھیلتا ہے۔ کانگو مویشی کی کھال سے چپکی چیچڑوں میں پایا جاتا ہے، چیچڑی کے کاٹنے سے وائرس انسان کو منتقل ہوتا ہے۔

    قومی ادارہ صحت کے مطابق نیرو وائرس صرف انسانوں میں کانگو بخار پھیلاتا ہے۔ نیرو وائرس انسانی خون، تھوک اور فضلات میں پایا جاتا ہے۔

    قومی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ تیز بخار، کمر، پٹھوں، گردن میں درد، قے، متلی، گلے کی سوزش اور جسم پر سرخ دھبے کانگو کی علامات ہیں۔

    گائیڈ لائنز کے مطابق بچوں کو مویشی منڈی لے جانے سے گریز کیا جائے، قربانی کے وقت ہاتھوں پر دستانوں کا استعمال کریں۔ کانگو وائرس کی ویکسین تا حال ایجاد نہیں ہوئیں۔

    یاد رہے کہ کانگو وائرس کی ویکسین تاحال ایجاد نہیں ہوئی ہے ، لہذا قبل اس وقت احتیاط اور مرض ظاہر ہوجانے کی صورت میں بروقت علاج ہی سے اس مرض کا خاتمہ ممکن ہے۔ اگر آپ کے ارد گرد کوئی شخص مذکورہ بالا علامات میں مبتلا ہے تو اس کی رہنمائی کیجیے کہ یہ ممکنہ طور پر کانگو ہوسکتا ہے لہذا فی الفور کسی اچھے معالج یا اسپتال سے رجو ع کیا جائے۔

  • جناح اسپتال کراچی کے لیے چھ جدید ایمبولنس گاڑیاں

    جناح اسپتال کراچی کے لیے چھ جدید ایمبولنس گاڑیاں

    کراچی: جناح پوسٹ گرایجویٹ میڈیکل کالج یونی ورسٹی میں مریضوں کو بہتر سہولت فراہم کرنے کے لیے چھ جدید ایمبولینس گاڑیاں سسٹم میں شامل کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق جناح پوسٹ گرایجویٹ میڈیکل کالج یونی ورسٹی کی ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی نے نئی ایمبولینس سروس کا افتتاح کیا، ان کا کہنا تھا کہ مریضوں کو بہتر سہولت فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔

    اس موقع پر ڈاکٹر سیمی جمالی کا مزید کہنا تھا کہ جناح اسپتال کی پہلے سے موجود ایمبولینس گاڑیاں اور یہ نئی ایمبولنسیں صرف اسپتال میں زیرعلاج مریضوں کے استعمال میں رہیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ نئی ایمبولینسیں اسپیشل وارڈ اور گائنی وارڈ کے مریضوں کے لیے مختص کی جارہی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسپتال انتظامیہ مریضوں کو بہترین علاج کے ساتھ انتہائی عمدہ اور معیاری سہولیات فراہم کرنے کے لیے کوشاں رہتی ہے اور یہ ایمبولینس سروس بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

    بتایا جارہا ہے کہ جناح اسپتال کو جدید سہولیات سے لیس یہ ایمبولنس گاڑیاں سندھ حکومت کی جانب سے عطیہ کی گئیں ہیں اور ان میں سے ہر ایک کی مالیت جدید آلات کی تنصیب کے سبب لاکھوں روپے ہے۔

    یاد رہے کہ رواں سال فروری میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے جناح اسپتال کراچی کا اچانک دورہ کیا تھا اور اسپتال انتظامیہ کی بہتر کارکردگی کا اعتراف کرتے ہوئے ڈاکٹر سیمی جمالی کو ایک لاکھ روپے کا انعامی چیک بطور عطیہ دیا تھا۔ اس سے قبل کئی اسپتالوں کے اچانک دورے پر چیف جسٹس معیار کے مطابق انتظامات نہ ہونے اسپتال انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنا چکے تھے۔