Tag: Juan Guaidó

  • وینزویلا کے اہم فوجی جنرل نے صدر ماڈورو کی مخالفت کا اعلان کردیا

    وینزویلا کے اہم فوجی جنرل نے صدر ماڈورو کی مخالفت کا اعلان کردیا

    کراکس : وینزویلا کی فضائی افواج کے سربراہ جنرل فرانسیسکو یانیر نے دستوری حکومت کے مخالف اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کی حمایت کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی امریکی ملک وینزویلا میں صدر نکولس مدورو کیخلاف احتجاج جاری ہے جبکہ حزب اختلاف کے حامیوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی ہیں اور نکولس میڈورو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ وینزویلن ایئرفورس کی اسٹریٹیجک منصوبہ بندی کے سربراہ جنرل فرانسیسکو نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ایک ویڈیو پیغام میں اپوزیشن لیڈر سے اظہار وفاداری کیا۔

    جنرل فرانسیسکو یاینز کا کہنا تھا کہ ملک کی 90 فیصد افواج نکولس ماڈورو کے مخالف ہے، وینزویلا کی عوام صدر ماڈورو کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار ہیں۔

    وینزویلن فضائیہ کے اعلیٰ افسر نے نکولس ماڈورو کے آمرانہ طرز حکومت کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میں وینزویلا کی فوج کو قائم مقام صدر جون گائیڈو کو صدر تسلیم کرنے اور نکولس ماڈورو کو منصب صدارت سے ہٹانے کی دعوت دیتا ہوں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ تاحال یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ جنرل فرانسیسکو نے یہ ویڈیو کب اور کس مقام پر ریکارڈ کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسٹریٹیجک منصوبہ بندی کے سربراہ کی جانب سے جاری ویڈیو پیغام کے بعد وینزویلین ایئرفورس کی اعلیٰ کمانڈ نے جنرل فراسیسکو پر غداری کا الزام کا عائد کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کا کہنا ہے کہ وینزویلا کی تمام افواج جنرل فرانسیسکو کے ساتھ شامل ہوجائے۔

    اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کا کہنا ہے کہ انہوں نے ملٹری حکام کی حمایت حاصل کرنے کےلیے خفیہ میٹنگ کی تھی نکولس ماڈورو کو صدارتی محل سے نکالنے کےلیے وہ فوج کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

    واضح رہے کہ وینزویلا میں 23 جنوری کو اپوزیشن لیڈر اور پارلیمںٹ کے اسپیکر جون گائیڈو نے خود کو عبوری صدر قرار دیا تھا جس کے بعد امریکا اور بعض دوسرے علاقائی ممالک نے صدر نکولس مادورو کی جگہ گائیڈو کو ملک کا عبوری صدر تسلیم کرلیا ہے۔

    مزید پڑھیں : امریکا میں تعینات وینزویلا کے ملٹری اتاشی نے بھی اپوزیشن رہنما کی حمایت کردی

    یاد رہے کہ اس سے قبل امریکا میں تعینات وینزویلا کے ملٹری اتاشی کرنل جوش لوئس سلوا کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر جاری ہوئی تھی جس میں وہ نکولس ماڈورو سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے اپوزیشن رہنما جون گائیڈو اعلان وفاداری کررہے تھے۔

  • وینزویلا کی عدالت نے اپوزیشن رہنما جون گائیڈو پر پابندی لگادی

    وینزویلا کی عدالت نے اپوزیشن رہنما جون گائیڈو پر پابندی لگادی

    کراکس : وینزویلا کی سپریم کورٹ نے دستوری حکومت کے خلاف بغاوت کرنے اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کے بینک اکاؤنٹ منجمد کرکے بیرون ملک سفر کی پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی امریکی ملک وینزویلا میں صدر نکولس مدورو کیخلاف احتجاج جاری ہے جبکہ حزب اختلاف کے حامیوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی ہیں اور نکولس میڈورو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    وینزویلین سپریم کورٹ نے مذکورہ اقدام اپوزیشن رہنما جون گایئڈو کی جانب سے خود ساختہ طور پرر خود کو مملکت کا قائم مقام صدر اعلان کرنے ایک ہفتے بعد اٹھایا ہے۔

    وینزویلا کی اعلیٰ عدلیہ کے جج میخائل مورینو کا کہنا تھا کہ جون گائیڈو ریاست کے امن و استحکام کیلئے خطرہ ہیں، تحقیقات مکمل ہونے تک اپوزیشن رہنما کو ملک سے باہر جانا منع ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کے سربراہ کی حیثیت سے جون گائیڈو کو مملکت کی کسی بھی عدالت میں پیشی سے استثنیٰ حاصل ہے جب تک سپریم کورٹ اس کے خلاف فیصلہ نہ دے۔

    جون گائیڈو نے پارلیمنٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ اقدامات نئے نہیں ہیں‘ میں دھمکیوں سے ڈرنے والا نہیں، میں اپنا کام جاری رکھوں گا‘۔

    خیال رہے کہ امریکا اور اس کے اتحادی جون گائیڈو کے پشت پناہ ہیں جبکہ صدر نکولس ماڈورو کے اتحادیوں سمیت روس بھی دستوری حکومت حمایت کررہا ہے۔

    دوسری جانب وینزویلا کے صدر نکولس ماڈورو نے روسی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی بہتری کیلئے جون گائیڈو کے ساتھ مذاکرات کرنے کیلئے تیار ہوں۔

    مزید پڑھیں : وینزویلا کو نئے الیکشن کا الٹی میٹم دینا یورپی یونین کی غلطی ہے، نکولس ماڈورو

    خیال رہے کہ گزشتہ روز فرانس، نیدرلینڈز اور جرمنی سمیت یورپی طاقتوں نے کہا تھا کہ اگر ماڈورو نے آٹھ روز میں دوبارہ انتخابات نہیں کرائے تو یورپی یونین اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کو وینزویلا کا صدر تسلیم کرلیں گے۔

    وینزویلن صدر نے گزشتہ روز امریکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یورپی ممالک کا ہمیں الٹی میٹم دینا ایک غلطی ہے، یورپی ممالک یہ نہ بھولیں کہ وینزویلا یورپی یونین کا حصّہ نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں : وینزویلا کے صدرنکولس میڈورو کا امریکا سے سفارتی تعلقات ختم کرنےکا اعلان

    یاد رہے کہ اپوزیشن لیڈر جون گوئیڈو نے 23 جنوری بدھ روز خود کو عوام کے سامنے قیام مقام صدر کا تھا اور جلد ہی فوج کی نگرانی میں صاف اور شفاف الیکشن کرانے کا اعلان کیا ہے، جس کے چند منٹ بعد ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے اپوزیشن لیڈر جان گائیڈو کی حکومت کو تسلیم کرلیا تھا۔

    وینزویلا کی حزبِ اختلاف نے اس انتخاب کو تسلیم کرنے سے انکارکیا تھا کیوں کہ انتخاب سے قبل حزبِ اختلاف کے بیشتر رہنماؤں اور امیدواروں کو یا تو قید کردیا گیا تھا۔ اس پر صدر نکولس ماڈور نے امریکا کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کردیے تھے۔

    واضح رہے کہ پولیس اپوزیشن کارکنان کی جانب سے دستوری حکومت کے خلاف مظاہرے کرنے والے سینکڑوں افراد کو گرفتار کر چکی ہے، اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 40 افراد پُر تشدد مظاہروں کے دوران ہلاک ہوئے ہیں۔