Tag: judges

  • ن لیگ سوشل میڈیا ٹیم کی جانب سے  سپریم کورٹ ججز کیخلاف مہم چلانے کا انکشاف

    ن لیگ سوشل میڈیا ٹیم کی جانب سے سپریم کورٹ ججز کیخلاف مہم چلانے کا انکشاف

    لاہور : مسلم لیگ ن کے میڈیا سیل کی جانب سے سپریم کورٹ کے ججز کیخلاف سوشل میڈیا مہم چلانے کا انکشاف سامنے آیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر کے حکم کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران سوشل میڈیا پر سپریم کورٹ آف پاکستان کے ججز کے خلاف ایک منظم مہم چلائی گئی۔

    اب اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ اس مہم سے منسلک اکاونٹس مسلم لیگ کے ارکان کے تھے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ ججز کیخلاف مہم 529 اکاؤنٹس نے شروع کی ، جنہیں مریم نواز فالو کر رہی ہے۔

    مسلم لیگ ن کی سوشل میڈیا ٹیم کی جانب سے ججز کیخلاف بدنیتی پر مبنی ٹرینڈ کو فروغ دینے کے لیے ٹوئٹر پر کم از کم 11 ہزار ٹوئٹس کئے گئے۔

    پی ٹی آئی رہنما اور سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے مریم اورنگزیب اور فہد حسین کو ساری مہم کے پیچھے ذمہ دار ٹھہرایا۔

    انہوں نے کہا کہ "کچھ صحافیوں کو میڈیا سیل میں غیر سرکاری اسائنمنٹ پر رکھا گیا ہے کہ وہ ججز کے خلاف بیانیہ پیش کریں،”

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کی طرف سے ایسی مہم کوئی نئی بات نہیں ہے اور وہ اس سے قبل سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے خلاف بھی ایسے ہی رجحانات کی قیادت کر چکے ہیں۔

    فواد چوہدری نے مزید الزام لگایا کہ ججوں کے بعد اب ن لیگ کی قیادت فوجی افسران کے پیچھے جائے گی۔

  • پولینڈ میں عدالتی اختیارات محدود کرنے کے خلاف یورپی یونین کی کارروائی

    پولینڈ میں عدالتی اختیارات محدود کرنے کے خلاف یورپی یونین کی کارروائی

    برسلز : یورپی کمیشن نے پولینڈ کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے وارسا حکومت کو باقاعدہ تحریری نوٹس جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولینڈ حکومت کی جانب سے ایک سال قبل متنازعہ قانون متعارف کرایا تھا جس کے تحت تمام ججز سربراہ مملکت کے زیر کنٹرول ہوں گے۔

    یورپی یونین کا مؤقف ہے کہ انصاف سے متعلق حالیہ پولینڈ میں ہونے والی حالیہ ترامیم ملکی عدلیہ کے خود مختاری اور ججوں کی آزادی کو منفی طور پر متاثر کرتی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کی جانب سے پولینڈ کو خط کا جواب دینے کےلیے دو ماہ کی مہلت دی گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ یورپی کمیشن کی جانب سے اس سے قبل ہنگری کے خلاف بھی اسی طرز کی کارروائی شروع کی جاچکی ہے۔

    یورپین کمیشن کے نائب صدر فرانس ٹمّرمین کا کہنا ہے کہ مذکورہ متنازعہ نظام 2017 میں متعارف کرایا گیا تھا جس کے ذریعے ججز کو سربراہ مملکت کے کنٹرول میں دیا گیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جو پولش ججز مذکورہ ترامیم کے خلاف عوامی سطح پر گفتگو کررہے تھے ان کے خلاف نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے پر حکومت کی نیشنل کونسل آف جوڈیسری نے نشانہ بنانا شروع کردیا ہے۔

    جرمن میڈیا کے مطابق وہ ججز جنہوں نے یورپی عدالت برائے انصاف میں مذکورہ ترامیم سے متعلق سوال کیا تھا پولش حکومت نے ان کے خلاف بھی تحقیقیات کا آغاز کردیا ہے۔

  • شیخ خلیفہ بن زاید النہیان نے دو خواتین کو وفاقی عدالت میں جج تعینات کردیا

    شیخ خلیفہ بن زاید النہیان نے دو خواتین کو وفاقی عدالت میں جج تعینات کردیا

    ابوظبی : متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید النہیان اماراتی تاریخ میں پہلی مرتبہ دو خواتین کو وفاقی عدالت میں جج تعینات کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے صدر و ابوظبی کے حاکم شیخ خلیفہ بن زاید النہیان نے 2019 کا 27 واں وفاقی حکم نامہ جاری کرتے ہوئے دو خاتون قانون دان خدیجہ اور سلامہ راشد کو وفاقی عدالت میں جج لگا دیا۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جج خدیجہ خامس خلیفہ المالاس اور سلامہ راشد الکتبی متحدہ عرب امارات کی پہلی خواتین ہیں جنہیں وفاقی عدالت میں جج کے فرائض سونپے گئے ہیں۔

    View this post on Instagram

    . أصدر صاحب السمو الشيخ #خليفة_بن_زايد آل نهيان رئيس الدولة "حفظه الله” المرسوم الاتحادي رقم 27 لسنة 2019 بتعيين القاضي خديجة خميس خليفة الملص، والقاضي سلامة راشد سالم الكتبي في القضاء الاتحادي. . ونص القرار على تعيين خديجة خميس خليفة الملص في وظيفة قاضي استئناف، وسلامة راشد سالم الكتبي في وظيفة قاضي ابتدائي وذلك في المحاكم الاتحادية. . #الإمارات #رؤية_الإمارات #عين_في_كل_مكان

    A post shared by رؤية الإمارات Emirates Vision (@evisionmn) on

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی حکومت کی جانب سے خواتین ججز کی وفاقی عدالت میں تعینات کا مقصد خواتین کو بااختیار کرنا ہے تاکہ مملکت کی تعمیر و ترقی میں لازمی و کامل کردار ادا کرسکیں۔

    متحدہ عرب امارات کے نائب صدر و وزیر اعظم شیخ محمد بن راشد المکتوم نے اماراتی خواتین کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد وفاقی عدالتی نظام میں خواتین کی تعداد کو بڑھانا ہے۔

  • پیرس:‌ پروفیسر طارق رمضان کی درخواست ضمانت مسترد

    پیرس:‌ پروفیسر طارق رمضان کی درخواست ضمانت مسترد

    پیرس : فرانسیسی عدالت نے دو خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار پروفیسر طارق رمضان کی رہائی کے لیے دائر کردہ درخواست ایک مرتبہ پھر مسترد کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ایک ماہر نے پروفیسر طارق رمضان کے خلاف کورٹ میں مزید نئے ثبوت پیش کیے ہیں، مذکورہ شخص نے مسلمان پروفیسر کے کمپیوٹر اور فون کے ڈیٹا کا جائزہ لیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ثبوت پیش کرنے والے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہر نے پروفیسر کی جانب سے بیان کردہ واقعات کی تردید کی ہے جس کے باعث عدالت نے طارق رمضان کی درخواست مسترد کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گرفتار مسلم پروفیسر طارق رمضان نے جنسی زیادتی کا الزام عائد کرنے والی ایک خاتون کو موبائل فون پر پیغامات بھیجے تھے تاہم اس کی عصمت دری کرنے سے انکاری ہیں۔

    خیال رہے کہ پروفیسر طارق رمضان اخوان المسلمین کے بانی حسن البنا کے نواسے ہیں جن کے خلاف 2016 میں ہینڈا یاری نامی خاتون نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا اس کے علاوہ 2009 میں بھی ایک قسم کی ایک شکایت سامنے آئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پروفیسر طارق رمضان حالیہ دنوں فرانس کے دارالحکومت پیرس کے نواح میں واقع جیل میں عصمت ریزی کرنے کے الزامات میں قید ہیں۔


    مزید پڑھیں : پروفیسرطارق رمضان کےایک اور خاتون سے تعلقات سامنے آگئے


    یاد رہے کہ  دو خواتین کے ساتھ عصمت دری اور جنسی ہراسگی کے الزام میں گرفتار مسلمان پروفیسر اور فلاسفر طارق رمضان کے متعلق ایک اور انکشاف ہوا تھا کہ  انہوں نے 2015 میں ایک مسلمان خاتون کو اپنے  اور ان کے درمیان تعلقات کو  راز میں رکھنے کے لیے بھاری رقم کی ادائیگی کی گئی تھی۔

  • چیف جسٹس ناصرالملک کی زیرصدارت ججزکا اجلاس

    چیف جسٹس ناصرالملک کی زیرصدارت ججزکا اجلاس

    اسلام آباد: چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں سنگین دہشت گردی کے مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پر نمٹانے کے فیصلہ بھی متوقع ہے۔

    سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں دہشت گردی کے مقدمات سے متعلق اجلاس میں تمام ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان، انچارج مانیٹرنگ جج برائے انسداد دہشت گردی نےشرکت کی۔

    اجلاس میں بتایا گیا کہ ملک بھر کے دہشت گردی سے متعلق مقدمات کی تفصیلات تئیس دسمبر تک رجسٹرار آفس میں جمع کرائی جا چکی ہیں۔

    اجلاس میں دہشت گردی سے متعلق زیر التوا مقدمات کی سماعت اور اس میں درپیش مسائل کے حل کے حوالے سے امور زیر بحث آئے۔ اجلاس میں دہشت گردی کے مقدمات جلد نمٹانے پر غور کیا گیا۔

  • افتخار چوہدری کی بنائی ہوئی عدالتی پالیسی تبدیل کرنے کا فیصلہ

    افتخار چوہدری کی بنائی ہوئی عدالتی پالیسی تبدیل کرنے کا فیصلہ

    چیف جسٹس ناصرالملک کی صدارت میں ہونیوالے عدالتی پالیسی سازکمیٹی کے اجلاس میں سابق چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی بنائی گئی پالیسی تبدیل کرنے کافیصلہ کیاگیاہے۔

    عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کااجلاس چیف جسٹس جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں ہوا،اجلاس میں پانچوں ہائیکورٹس کے چیف جسٹس،آزاد جموں کشمیراوربلتستان کے جسٹس، چیف جج سپریم اپیلٹ کورٹ گلگت، چیف جج کورٹ بلتستان شریک تھے۔

    اجلاس میں ضلعی عدالتوں کی گزشتہ سال کی کارکردگی کاجائزہ لیا گیا چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتی پالیسی جو دس سال قبل سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے بنائی اس کی تشکیل نو کی ضرورت ہے اس حوالے سے چیف جسٹس نے تمام چیف جسٹسز کوتجاوزتیارکرنے کی ہدایت کی تاکہ عدالتی نظام اورضلعی عدلیہ کی کارکردگی کومزیدبہتربنایاجاسکے۔

    عدالت نے اجلاس میں ضلعی عدالتوں کے اضافی فنڈزکی سفارشات کے معاملے کابھی جائزہ لیا گیا اورضلعی عدالتوں میں جلد آسامیاں پرکرنے کی سفارش کی گئی۔

    آزاد جموں کشمیر اورگلگت بلستان کے چیف صاحبان نے کہاکہ ان کے ہاں نہ صرف ججوں کی کمی ہے بلکہ عدالتی ڈھانچہ بھی کمزور ہے جس کی وجہ سے فراہمی انصاف تاخیر کاشکار ہے۔

    اجلاس میں آزادجموں وکشمیر اورگلگت بلتستان کے نظام کوافرادی قوت کے ذریعے مضبوط بنانے کی پیشکش کی گئی جبکہ اضافی فنڈز مختص کرنے کی ضرورت پربھی زوردیا گیا۔

    اجلاس میں ضلعی سطح پرسرکاری وکلاءکی مشکلات اوران کی تنخواہوں میں کمی کی شکایت پربھی غورکیاگیا اورسفارش کی گئی صوبائی حکومتیں ڈسٹرکٹ اٹارنیز کے حالات بہتربنائے جائیں۔