Tag: Judge’s Remarks

  • بھارتی خاتون نے 7 شادیاں کرکے شوہروں سے رقم  کیسے بٹوری؟

    بھارتی خاتون نے 7 شادیاں کرکے شوہروں سے رقم کیسے بٹوری؟

    نئی دہلی : بھارت میں ایک خاتون نے لالچ کی ہوس میں لگاتار 7 بار شادیاں رچالیں اور 6 شوہروں سے پیسے بٹورنے میں کامیاب بھی ہوگئی۔

    بھارتی میڈیا پر ایک ویڈیو کا حوالہ دے کر خاتون کے فراڈ سے متعلق ایک رپورٹ شائع کی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ خاتون نے 7 بار شادیاں کیں اور اپنے سابقہ 6 شوہروں سے عدالت کے ذریعے کفالت کے نام پر رقم بھی وصول کرلی۔

    رپورٹ میں خاتون کے فراڈ کے حوالے سے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر شیئر ایک منٹ 26 سیکنڈ کے کلپ کا حوالہ دیا گیا ہے، ٹوئٹ کے کیپشن کے مطابق کرناٹکا سے تعلق رکھنے والی نامعلوم خاتون ساتویں شوہر کے خلاف بھی کفالت کا کیس لڑ رہی ہے۔

    ایکس پر وائرل ویڈیو میں کیے جانے والے انکشاف کے مطابق بھارتی خاتون اپنے ہر شوہر کے ساتھ6 ماہ سے ایک سال تک رہی جس کے بعد خاتون نے 6 شوہروں کے خلاف مقدمہ دائر کرکے ان سے کفالت حاصل کی۔

    حالیہ کیس کی سماعت کے دوران وکیل نے عدالت کو بتایا کہ خاتون کے اس سے قبل تمام شوہروں کے خلاف کیسز کو نمٹا دیا گیا ہے، خاتون کا یہ کیس ساتویں شوہر کے خلاف ہے۔

    جس پر عدالت میں موجود جج نے ریمارکس میں کہا کہ آپ قانون کے ساتھ کھیل رہی ہیں، بعد ازاں فریقین کے دلائل سننے کے بعد جج نے خاتون کے تمام شوہروں کی تفصیلات طلب کرلیں۔

  • لوگوں کو جیلوں میں مرنے کیلئے نہیں چھوڑ سکتے، لاہور ہائیکورٹ

    لوگوں کو جیلوں میں مرنے کیلئے نہیں چھوڑ سکتے، لاہور ہائیکورٹ

    لاہور ہائیکورٹ نے شہری کی بازیابی کے معاملے پر آئی جی پنجاب سے جیو فینسنگ کے طریقہ کار کے بارے میں تحریری رپورٹ طلب کرلی، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ لوگوں کو جیلوں میں مرنے کیلئے نہیں چھوڑ سکتے۔ 

    لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار الحق پنوں نے خاتون کلثوم ارشد کی درخواست پر سماعت کی جس میں اس کے بیٹے شعیب ارشد کی رہائی کے بعد دوبارہ گرفتاری کو چیلنج کیا گیا تھا۔

    اس موقع پر آئی جی پنجاب عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے انہیں باور کرایا کہ آئی جی پولیس کو بلانے کا شوق نہیں ہے. ایک مقدمے سے شہری رہا ہوتا ہے تو دوسرے میں گرفتار کرلیتے ہیں. یہ کیا ہو رہا ہے قانون کو کیوں فالو نہیں کیا جا ریا ہے؟

    ہم سب سرکاری ادارے کے ملازم ہیں تنخواہ لیتے ہیں، عوام نے ہمیں ملازم رکھا ہوا ہے، جسٹس انوار الحق پنوں نے قرار دیا کہ ہمیں یہاں حکمرانی کیلئے نہیں بلکہ خدمت کیلئے رکھا گیا ہے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی ہم نے اسی معاشرے میں رہنا ہے۔

    آئی جی پولیس پنجاب نے بتایا کہ نو مئی کو واقعات میں جناح ہاؤس سمیت اہم تنصیبات کو نقصان ہوا. جیو فینسنگ کے ذریعے نشاندہی کرکے گرفتاری کی جارہی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ طالبان کی طرز پر گوجرانولہ اور لاہور سمیت کئی شہروں میں یہ واقعات ہوئے. آئی جی پنجاب نے بتایا کہ شناختی پریڈ کے بعد بے گناہ افراد کو رہا کر دیا جائے گا، خواتین پولیس اہلکار اور افسروں پر تشدد کرنے میں ملوث افراد کو پکڑ رہے ہیں اور جے آئی ٹیز بناکر تحقیقات کی جارہی ہیں، عدالت نے آئی جی پنجاب سے مقدمات کی کارروائی کی رپورٹ طلب کرلی۔