Tag: judicial commission

  • جوڈیشل کمیشن کے نتیجہ سے جمہوریت آگے بڑھے گی، عمران خان

    جوڈیشل کمیشن کے نتیجہ سے جمہوریت آگے بڑھے گی، عمران خان

    لاہور : تحریک انصاف کےچئیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کا جو بھی نتیجہ ہو گا اس سے جمہوریت آگے بڑھے گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سپریم کورٹ کے باہرمیڈیا سےبات کرتےہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ اگلے الیکشن صاف و شفاف ہو نگے۔

    عمران خان نے کہا کہ حکومت کی چار میں سے ایک وکٹ گرچکی ہے۔ اگلے ایک دو ہفتوں میں دو وکٹیں مزید گرنے والی ہیں, کارکن تیاری کریں بلدیاتی انتخابات سے پہلے عام انتخابات کا اعلان ہو جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ این اے 122 کا رزلٹ بھی آنے والا ہے بڑی شدت سے اس کا انتظار کر رہے ہیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ثابت کریں گے کہ 2013 کے الیکشن میں منظم دھاندلی ہوئی۔ انتخابات آئین اور قانون کے مطابق نہیں ہوئے ۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ کارکن آپس کے اختلافات ختم کردیں۔ کارکن مسلم لیگ نواز سے انتخابات میں مقابلے کی تیاری کریں۔ لوکل گورنمنٹ سے پہلے عام انتخابات ہوں گے۔ لڑتے رہے تو ن لیگ کامیاب ہو جائے گی۔

  • جوڈیشل کمیشن کے قیام کے خلاف دائردرخواست پرفیصلہ محفوظ

    جوڈیشل کمیشن کے قیام کے خلاف دائردرخواست پرفیصلہ محفوظ

    لاہور: ہائیکورٹ نے انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لیے قائم کردہ جوڈیشل کمیشن کے قیام کے خلاف دائر درخواستوں کے قابلِ سماعت ہونے یا ہونے پرفیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروز جمعہ جسٹس عائشہ اے ملک کی عدالت میں درخواست کی سماعت کی گئی۔

    سماعت کے دوران درخواست گزاروں کی جانب سے موقف اختیارکیا گیا کہ آئین کے مطابق انتخابی دھاندلی کی تحقیقات صرف الیکشن ٹریبونل کرسکتا ہے جوڈیشل کمیشن کی آئین میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔

    درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صدرِپاکستان نے جوڈیشل کمیشن کے قیام کے لیے جو آرڈیننس جاری کیا ہے وہ غیرآئینی ہے کیونکہ صدرکو ایسا آرڈیننس جاری کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

    درخواست گزاروں نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت جوڈیشل کمیشن کے قیام کے لیے صدر پاکستان کے جانب سے جاری کردہ آرڈیننس کو غیرآئینی اورکالعدم قراردے۔

    عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد درخواستوں کے قابل سماعت ہونے یانہ ہونے کے معاملے پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔

    واضح رہے کہ جوڈیشل کمیشن کے قیام کے خلاف درخواست آئین کے آرٹیکل 225 کے تحت دی گئیں ہیں۔

    آئین کے آرٹیکل 225 کے تحت انتخابات کے بعدکسی رکن کی اہلیت ، انتخابی تنازعے یا پھردھاندلی کے معاملہ پر کام کا اختیار صرف الیکشن ٹربیونل کو ہے اور ان معاملات کو کسی دوسرے فورم چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔

  • اچھے ادارے بڑے لوگ پیدا کرتے ہیں، اسد عمر

    اچھے ادارے بڑے لوگ پیدا کرتے ہیں، اسد عمر

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ پاکستان کی نوجوان نسل میں بھر پورصلاحیتں ہیں جن کو بروئے کار لا کر پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا جا سکتا ہے۔

     اسلام آباد میں ایک نجی یونیورسٹی کے سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ قابل افراد ہی اچھے اداروں کی بنیاد رکھتے ہیں اور اچھے ادارے بڑے لوگ پیدا کرتے ہیں۔

     انھوں نے کہا کہ میں نجی کمپنی کے سربراہ کی حیثیت سے 70لاکھ روپے ماہانہ کما رہا تھا لیکن رکن قومی اسمبلی بننے کے بعد صرف 70ہزار ماہوار پر کا م کر رہا ہوں جو کہ خالصتاملک کی خد مت کے لیے ہے۔

     انہوں نے کہا کہ میں اپنی زیر تکمیل کتاب کا نام بھی” 70 لاکھ سے 70 ہزار تک "رکھنا چاہتا ہوں، انہوں نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو اپنا کاروبار شروع کرنا چاہیئے کیونکہ اس میں ترقی اور کامیابی کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں،آخر میں انھوں نے شرکاء میں انعامات اورشیلڈز تقسیم کیں۔

  • انتخابات میں دھاندلی: حامد میر، نجم سیٹھی جوڈیشل کمیشن میں طلب

    انتخابات میں دھاندلی: حامد میر، نجم سیٹھی جوڈیشل کمیشن میں طلب

    اسلام آباد: عام انتخابات 2013 میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کرنے والے جوڈیشل کمیشن نے نجم سیٹھی اورحامد میرکوجرح کیلئےطلب کرلیاہے۔

    تفصیلات کے مطابق جمعے کے روز ہونے والی سماعت میں وکلاء نے سیکرٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد پر جرح مکمل کرلی۔

    اشتیاق احمد نے جرح کے دوران جواب دیتے ہوئے کہا کہ طریقۂ کار کےمطابق ریٹرننگ افسران کو فارم چودہ اور پندرہ کا ایک ایک سیٹ انتخابی تھیلوں میں بند کرنے کی ہدایت دی گئی تھیں۔

    چیف جسٹس آف پاکستان ناصرالملک نے استفسارکیا کہ ’’کیاالیکشن کمیشن کی 9 دسمبر2013 کی رپورٹ جوڈیشل کمیشن کو فراہم کی گئی‘‘ تواشتیاق احمدنے بتایا کہ رپورٹ کمیشن کےریکارڈ میں موجودہے۔

    سابق سیکرٹری نے کہاکہ پولنگ کے دوران میڈیا اوراین جی اوزکو تمام پولنگ اسٹیشن تک رسائی دی گئی تھی۔

    جوڈیشل کمیشن نےسماعت پیرتک ملتوی کرتےہوئےسابق نگراں وزیراعلیٰ پنجاب نجم سیٹھی اورصحافی حامد میرکوجرح کیلیےطلب کرلیا ہے۔

  • جوڈیشل کمیشن اجلاس، چیف الیکشن کمشنرسندھ محبوب انور سے جرح

    جوڈیشل کمیشن اجلاس، چیف الیکشن کمشنرسندھ محبوب انور سے جرح

    اسلام آباد: جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں چیف الیکشن کمشنر سندھ محبوب انور نے کمیشن کو بتایا کہ سات مئی کے بعد اضافی بیلٹ پیپرز کی ہدایت نہیں دی گئی تھی۔

    سپریم کورٹ میں انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لئے قائم جوڈیشل کمیشن کی اہم سماعت ہوئی، سماعت میں حفیظ پیرزادہ کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے جواب کےساتھ جودستاویزات جمع کروائی گئیں انکی بنیاد پر پچھلے دوگواہان سےدوبارہ جرح کرنا چاہتا ہوں۔

    مسلم لیگ ن کے وکیل شاہد حامد نے چیف الیکشن کمشنر سندھ محبوب انور سے جرح کی، شاہد حامد کے ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن کافون آیاکہ اضافی افراد کے حوالے سے پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان کی مدد کرنا ہے۔

    الیکشن کمیشن کے وکیل سلمان اکرم راجہ نےجرح کرتے ہوئے محبوب انور سےسوال کیا، سات مئی کے بعد کیا کسی پرنٹنگ پریس کو یہ حکم دیاگیاکہ اضافی بیلٹ پیپرز چھاپے جائیں۔

    محبوب انور کا کہنا تھا کہ اضافی بیلٹ پیپرز کی ہدایت نہیں دی گئیں تھیں۔

    دوران سماعت پی ٹی آئی کے وکیل عبدالحفیظ پیرزادہ نے اپنے دلائل میں کہا کہ انہیں یہ علم نہیں کہ الیکشن کمیشن کا جواب کس نے تحریر کیا اوردستاویزات پردستخط کس کے ہیں۔

    انہوں نے دونوں گواہان سے دوبارہ جرح کی درخواست کی، جس پرچیف جسٹس نے گواہان کو دوبارہ طلب کرنے کی اجازت دیتے ہوئےریمارکس دیئےکہ بیانات کی آڈیوریکاڈنگ سنکرہی گواہی کوحتمی شکل دی جائیگی۔

    عبدالحفیظ پیرزادہ کیجانب سے متعلقہ دستاویزات آنے تک جرح روکنے کی درخواست پر سماعت کل تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔

  • حکمران اداروں کو چلنے نہیں دیتے، عمران خان

    حکمران اداروں کو چلنے نہیں دیتے، عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ جمہوریت کا اصلی حسن آزاد ادارے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے سربراہ پیرکے روز جوڈیشل کمیشن میں پیشی بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات سے پتہ چل جائے گا کہ الیکشن کمیشن اورنادرا کتنے آزاد ہیں۔

    ان کا کہنا تھاکہ ہمارے ہاں سیاست دان بادشاہوں کا سا مزاج رکھتے ہیں اداروں کو قانون کے مطابق چلنے نہیں دیتے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ نادرا کا ڈیتا بیس سنبھالنے والوں کے ہاتھ میں سب کچھ تھا سربراہ کے ہاتھوں میں کچھ بھی نہیں تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات سے دھاندلی کے اصل ذمہ دارسامنے آئیں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں تحریک انصاف کےسربراہ کا کہنا تھا کہ سعد رفیق کو محض ایک ماہ کا اسٹے ملا ہے مسلم لیگ ن اس کے پیچھے چھپنے کی کوشش نہ کرے۔

  • اسلام آباد: جوڈیشل کمیشن میں سابق الیکشن کمشنر پنجاب پر جرح

    اسلام آباد: جوڈیشل کمیشن میں سابق الیکشن کمشنر پنجاب پر جرح

    اسلام آباد: سپریم کورٹ اسلام آباد میں چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں آج سابق الیکشن کمشنر پنجاب محبوب انور پر جرح کی گئی۔

    جوڈیشل کمیشن میں سابق الیکشن کمشنر پنجاب محبوب انور پر تحریک انصاف کے وکیل عبدالحفیظ پیرزادہ نے جرح کی، عبدالحفیظ پیرزادہ نے محبوب انور سے پوچھا کہ وہ کس کے ماتحت تھے، جس پر انکا کہنا تھا کہ وہ چیف الیکشن کمشنر کے ماتحت اور ان ہی کی ہدایت پرعمل کرتے تھے۔

    پی ٹی آئی کے وکیل نے استفسار کیا کہ ریٹرننگ آفیسرز کی تجویز تھی کہ بیلٹ پیپرز سو فیصد پرنٹ کرائے جائیں اور کیا ایسے بھی حلقے تھے جہاں آر اوز نے سو فیصد سے زائد بیلٹ پیپرز چھپوانے کی استدعا کی۔

    جس پر محبوب انور نے تصدیق کی کہ یہ درست ہے اسکا فیصلہ آراوز کی صوابدیدپر تھا، گواہ نےاین اے ایک سو چون میں بھی زائدبیلٹ پیپرچھپوانے کے سوال پر لاعلمی ظاہر کی، محبوب انور پر جرح کل بھی جاری رہیگی، کمیشن کل پھر سماعت کرے گا۔

    گزشتہ روز جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں سابق چیف سیکریٹری پنجاب جاوید اقبال اور سابق ایڈیشنل چیف سیکرٹری راؤ افتخار کے بیانات ریکارڈ  کئے گئے تھے، تحریک انصاف کے وکیل عبدالحفیظ پیرزادہ نے جاوید اقبال اور راؤ افتخار سے جرح کی۔

    عبدالحفیظ پیرزادہ کےاس سوال پر کہ کیا مئی دوہزار تیرہ کو اسوقت کے چیف سیکریٹری سےالیکشن کمیشن نے پرنٹنگ سے وابستہ دو سو افراد مانگےتھے۔ سابق چیف سیکریٹری پنجاب اور سابق ایڈیشنل چیف سیکریٹری پنجاب نے اعتراف کیا کہ ان سے افراد مانگےگئے تھے، ن لیگ کے وکیل شاہد حامد نے جاوید اقبال سےجرح کی کہ پنجاب بیوروکریسی نے انتخابات میں کس طرح اثرانداز ہونیکی کوشش کی۔

    جس پرچیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ سوال نہ کریں، منظم دھاندلی کا ایشو کمیشن نے طے کرنا ہے، جاوید اقبال سے الیکشن کمیشن کے وکیل سلمان اکرم نے بھی جرح کی، جسکے بعد سابق ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب راؤ افتخار سے جرح کی گئی۔

    پی ٹی آئی نے بطور ثبوت کمرہ عدالت میں راؤ افتخار کا ٹی وی پروگرام نشر کروایا، دو گواہان پر جرح کے بعد کمیشن کی کارروائی صبح ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کردی تھی۔

  • ن لیگ نے پی ٹی آئی کے دھاندلی کے الزامات مسترد کردیئے

    ن لیگ نے پی ٹی آئی کے دھاندلی کے الزامات مسترد کردیئے

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن نے انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کرنے والے جوڈیشل کمیشن میں پی ٹی آئی کے الزامات کو مسترد کردیا، پیپلز پارٹی نے بھی کمیشن میں تحریری جواب جمع کرادیا۔

    انتخابات دوہزار تیرہ میں دھاندلی کی تحقیقات کیلئے قائم جوڈیشل کمیشن کے جاری کردہ سوالنامے پر مسلم لیگ ن نے جواب جمع کرادیا اور پی ٹی آئی کے دھاندلی سے متعلق الزامات مسترد کردیئے۔

    ن لیگ کے جواب میں کہا گیا ہے کہ منظم دھاندلی کے الزام پر ضابطہ فوجداری کا اطلاق ہوتا ہے، الزام ثابت کرنے کیلئے پی ٹی آئی کو ضابطہ فوجداری کے تحت شواہد فراہم کرنا ہونگے، ہر حلقے میں اٹھاون ہزار ووٹوں کا فرق ہو تب جا کر دھاندلی کا الزام ثابت ہوگا۔

    ن لیگ نے اپنے جواب میں مزید کہا کہ بشریٰ اعتزاز حلقہ این اے این ایک سو چوبیس اور عمران خان این اے ایک سو بائیس کے ریکارڈ کا معائنہ پہلے ہی کراچکے ہیں۔

    دوسری جانب پیپلز پارٹی نے بھی دھاندلی کمیشن میں تحریری جواب جمع کرادیا اور دھاندلی ثابت کرنے کی ذمہ داری کمیشن پر چھوڑ دی ہے، پیپلزپارٹی نے قومی اسمبلی کے پینسٹھ حلقے کھولنے کی تجویز دی ہے۔

  • تحریک ِانصاف، دیگرجماعتوں نے 74 حلقوں کا ریکارڈ جوڈیشل کمیشن میں جمع کرادیا

    تحریک ِانصاف، دیگرجماعتوں نے 74 حلقوں کا ریکارڈ جوڈیشل کمیشن میں جمع کرادیا

    اسلام آباد: جوڈیشل کمیشن کا اجلاس شروع ہوگیا ہے تحریک انصاف سمیت تین دیگرجماعتوں نے جوڈیشل کمیشن کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات کے جوابات جمع کرادئیے۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروز بدھ مبینہ دھاندلی کے خلاف تحقیقات کے لئے قائم کردہ جوڈیشل کمیشن کےمنعقد ہونے والے اس اجلاس کی صدارت چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ناصرالملک کررہے ہیں۔

    کمیشن میں پاکستان تحریک انصاف، مسلم لیگ ق، جماعت اسلامی اور مہاجر قومی موومنٹ نے سوالنامے کے جوابات داخل کئے۔

    تحریک انصاف کی جانب 74 حلقوں کا ریکارڈ بھی جمع کرایا گیا جس کے ساتھ مبینہ دھاندلی کے خلاف شواہد کی دستاویزات منسلک ہیں۔

    تحریک انصاف کی جانب سے سوالنامے کے جواب میں کہا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن کے الیکشن سیل نے باقاعدہ دھاندلی کے انتظامات کئے جس میں ریٹرننگ افسران اورالیکشن کمیشن کا عملہ مبینہ طورپرملوث ہیں۔

    مسلم لیگ ق کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا کہ کمیشن کے پاس تحقیقات کا اختیار ہے لہذا دھاندلی کی کمیشن ازخود تحقیق کرائے۔

    مہاجرقومی موومنٹ کی جانب سے دائر کردہ جواب میں کہا گیا کہ جن حلقوں سے ان کی جماعت نے انتخاب لڑا وہاں متحدہ قومی موومنٹ دھاندلی میں ملوث تھی۔

  • جوڈیشل کمیشن نے سیاسی جماعتوں کیلئے تحریری سوالنامہ جاری

    جوڈیشل کمیشن نے سیاسی جماعتوں کیلئے تحریری سوالنامہ جاری

    اسلام آباد: دو ہزار تیرہ کے انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کیلئےقائم جوڈیشل کمیشن نے سیاسی جماعتوں کو تحریری سوالنامہ جاری کردیا۔ کمیشن کی سماعت انتیس اپریل تک ملتوی کردی گئی ۔

    جوڈیشل کمیشن نے پانچ سیاسی جماعتوں کی جانب سے جمع کرائے گئے شواہد اور ثبوتوں کا جائزہ لیا گیا، تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان بھی کمیشن میں پیش ہوئے، مسلم لیگ ن کے شاہد حامد نے کمیشن میں اپنا جواب جمع کرایا۔

    سماعت کے دوران کمیشن نے سیاسی جماعتوں کو تحریری سوالنامہ جاری کر دیا ہے۔

    پہلے سوال میں کہا گیا کہ کیا آپ کا الزام ہے کہ عام انتخابات دوہزار تیرہ شفاف اور منظم نہیں تھے؟ انتخابات دیانتدارانہ اور منصفانہ نہیں ہوئے؟ اگر جواب ہاں میں ہے تو وضاحت دیں اور شواہد اور گواہ پیش کریں۔ سوال نمبر دو میں کہا گیا کہ کیا عام انتخابات میں دھاندلی منظم منصوبہ بندی کے تحت ہوئی تھی؟

    جواب ہاں میں ہے تو وضاحت کریں منصوبہ بندی کس نے کی، مواد اور گواہان کی وضاحت کریں جبکہ سوال نمبر تین میں کہا گیا کہ کیا دھاندلی قومی یا صوبائی اسمبلی کیلئے کی گئی تھی؟ اگر قومی اسمبلی کیلئے کی گئی تو کیا یہ چاروں صوبوں کیلئے تھی؟

    کمیشن کے مطابق جمع دستاویزات کاکمیشن کےقیام کےاصولوں سےموازنہ ہوگا جبکہ بدھ کے دن طریقہ کارکوحتمی شکل دی جائیگی۔ کمیشن کی سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی رہنماانوشہ رحمان کاکہنا تھا کہ پی ٹی آئی مبینہ منظم دھاندلی پر ثبوت جمع نہیں کراسکی۔ 

    انکاکہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے آٹھ سو پچاس حلقوں میں سے صرف اٹھاون حلقوں پر اعتراضات کیے۔