Tag: judicial commission

  • انتخابی دھاندلی کے خلاف قائم جوڈیشل کمیشن آج پھر بیٹھے گا

    انتخابی دھاندلی کے خلاف قائم جوڈیشل کمیشن آج پھر بیٹھے گا

    اسلام آباد: انتخابی دھاندلی کےخلاف قائم جوڈیشل کمیشن آج پھر سماعت کرے گا، بنچ سیاسی جماعتوں کی جانب سے جمع کرائے گئے شواہد اور ثبوتوں کا جائزہ لے گا، کمیشن میں ثبوت اور درخواستیں جمع کرانے کی مہلت ختم ہوگئی ہے۔

    جوڈیشل کمیشن میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے ثبوت اور درخواستیں جمع کرانے کی ڈیڈلائن ختم ہوگئی، اے این پی کی بشریٰ گوہر اور پی ٹی آئی کے اسحاق خاکوانی نے جوڈیشل کمیشن میں دھاندلی کے ثبوت جمع کرادیے ہیں۔

    جوڈیشل کمیشن نے تحریکِ انصاف کی درخواست پر ن لیگ کو نوٹس جاری کیا تھا، جس پر ن لیگ کے شاہد حامد نے جوڈیشل کمیشن میں اپنا جواب جمع کرایا۔

    مسلم لیگ ن کا جواب بائیس صفات پر مشتمل ہے،  جواب میں کہا گیا ہے کہ الیکشن آئین کے مطابق کرائے گئے، ن لیگ کے سینیٹر رفیق رجوانہ کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے پاس کوئی ثبوت نہیں، واویلا کرنے کے بجائے پی ٹی آئی ثبوت لیکر آئے۔

    ق لیگ نے بھی دھاندلی کے ثبوت جمع کرادیئے ہیں، جس میں پچیس گواہان طلب کرنے کیلئے فہرست بھی شامل ہے، اہم گواہان کی فہرست میں سابق الیکشن کمشنر فخرالدین جی ابراھیم ، رجسٹرار سپریم کورٹ ،رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ شامل ہیں۔

  • اسلام آباد :جوڈیشل کمیشن میں دھاندلی کے ثبوت جمع کرانے کا وقت ختم

    اسلام آباد :جوڈیشل کمیشن میں دھاندلی کے ثبوت جمع کرانے کا وقت ختم

    اسلام آباد: دوہزار تیرہ کے انتخابات میں دھاندلی کے ثبوت جوڈیشل کمیشن میں جمع کرانے کیلئے ڈیڈ لائن ختم ہوگئی ۔ تین سیاسی جماعتوں نے ثبوت جوڈیشل کمیشن میں جمع کرادیئے۔

    جوڈیشل کمیشن میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے ثبوت اور درخواستیں جمع کرانے کی ڈیڈلائن ختم ہوگئی، اے این پی کی بشریٰ گوہر اور پی ٹی آئی کے اسحاق خاکوانی نےجوڈیشل کمیشن میں دھاندلی کے ثبوت جمع کرادیے ہیں۔

    جوڈیشل کمیشن نے تحریکِ انصاف کی درخواست پر ن لیگ کونوٹس جاری کیا تھا، جس پر ن لیگ کے شاہد حامد نے جوڈیشل کمیشن میں اپنا جواب جمع کرایا، مسلم لیگ ن کا جواب بائیس صفات پر مشتمل ہے۔

    جواب میں کہا گیا ہے کہ الیکشن آئین کے مطابق کرائے گئے۔

    ن لیگ کے سینیٹر رفیق رجوانہ کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے پاس کوئی ثبوت نہیں، واویلا کرنے کے بجائے پی ٹی آئی ثبوت لیکر آئے، ق لیگ نےبھی دھاندلی کے ثبوت جمع کرادیئے۔

    جس میں پچیس گواہان طلب کرنے کیلئے فہرست بھی شامل ہے، اہم گواہان کی فہرست میں سابق الیکشن کمشنر فخرالدین جی ابراھیم ، رجسٹرار سپریم کورٹ ،رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ شامل ہیں۔

  • جوڈیشل کمیشن نے ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ن کو نوٹس جاری کر دیا

    جوڈیشل کمیشن نے ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ن کو نوٹس جاری کر دیا

    اسلام آباد: جوڈیشل کمیشن نے ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ن کو نوٹس جاری کر دیا، ایم کیو ایم کو جماعت اسلامی اور ن لیگ کو تحریک انصاف کی درخواست پر نوٹس جاری کیا گیا۔

    انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کیلئے قائم جوڈیشل کمیشن نے حکمران ضماعت مسلم لیگ ن اور ایم کیوایم کو پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کی درخواست کر نوٹس جاری کردیا۔

    چیف جسٹس ناصر الملک نے ریمارکس دیئے کہ نوٹس اسلئے جاری کیےجارہے ہیں کہ دونوں جماعتوں کے پاس جواب جمع کروانے کا وقت ہو۔

    تحریکِ انصاف نے اکتیس حلقوں کے ریکارڈ سیل کرنے کی استدعا کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا کہ ان حلقوں کے ریکارڈ کو نقصان پہنچایا جاسکتا ہے، حفیظ پیزادہ نے دلائل میں کہا کہ ریکارڈ صوبائی حکومت کے زیرِنگرانی ہے، جسکی حفاظت کمیشن کسی اور کے سپرد کرے۔

    الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے اعتراض پر واضح کیا کہ انتخابات کا ریکارڈ محفوظ اور اصل حالت میں ہے۔

    دوسری جانب کمیشن کے باہر پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں نئی تاریخ بننے جارہی ہے، عمران خان جوڈیشنل کمیشن کا اگلا اجلاس اب پیر کو ہوگا۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جے آئی ٹی ٹیم نے اہم شواہد نظر انداز کردئیے

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جے آئی ٹی ٹیم نے اہم شواہد نظر انداز کردئیے

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نےاہم شواہد نظر انداز کردئیے، اصل ذمہ داروں کے کلئیرہونے کا امکان ہے۔

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، سانحے میں زخمی ہونے والے دوافراد نے جے آئی ٹی کو دئیے گئے بیان میں کہا ہے کہ کسی پولیس اہلکارکو شناخت نہیں کرسکتے کیونکہ سب نے ہیلمٹ پہنے ہوئے تھے، جے آئی ٹی نے بیالیس زخمیوں کوبیان ریکارڈ کرانے کے لئے نوٹس جاری کئے تھے۔

     ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب سمیت اہم ملزمان کوکلئیر کئے جانے کا امکان ہے کیونکہ جےآئی ٹی نے اہم حکومتی شخصیت کو بے گناہ  قرار دینےکی یقین دہانی کرادی ہے۔

    ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی سربراہ کو جلد پنجاب میں اہم ذمہ داری سونپی جائے گی۔

  • عدالت نے دھاندلی کے خلاف سمت طے کردی ہے، عمران خان

    عدالت نے دھاندلی کے خلاف سمت طے کردی ہے، عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ آج جمہوریت کی فتح کا دن ہے سپریم کورٹ نے دھاندلی کے خلاف سمت متعین کردی ہے۔

    عمران خان جوڈیشل کمیشن میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے اورانہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کے کی محنت آج رنگ لائی ہے جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ تسلیم کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ کمیشن نے نادرا اور الیکشن کمیشن سے بھی ثبوت طلب کرلیے ہیں ہمارے پاس بھی جتنا مواد ہے وہ سب ہم سامنے لانے والے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایسی ایسی چیزیں سامنے لائیں گے کہ دنیا دنگ رہ جائے گی ، پہلے تو صرف جعلی ٹھپے لگتے تھے لیکن اس بار تو پورے کے پورے نتائج تبدیل کردیے گئے تھے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ 21 سیاسی جماعتوں نے کمیشن کے روبروکہا کہ الیکشن 2013 میں دھاندلی ہوئی ہے۔ مسلم لیگ ن کمیشن میں نہیں آئی لیکن پارلیمنٹ میں کہہ چکی ہے کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی تو پھر موجودہ حکومت کے پاس حکومت کرنے کا کیا جواز باقی رہ جاتا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ 1970 کے بعد تمام انتخابات دھاندلی شدہ تھے، 1977 میں صرف چھ فیصد دھاندلی ثابت ہوئی تھی تو پیپلز پارٹی نے دوبارہ الیکشن منعقد کرانے کا اعلان کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف 126 دن تک الیکشن میں دھاندلی کے خلاف پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دئیے بیٹھی رہی تھی۔

  • جوڈیشل کمیشن کا تحریک انصاف کو ثبوت جمع کرنے کا حکم

    جوڈیشل کمیشن کا تحریک انصاف کو ثبوت جمع کرنے کا حکم

    اسلام آباد: الیکشن 2013 میں دھاندلی کے انتخابات کی تحقیقات کے لئے تشکیل کردہ الیکشن کمیشن نے اپنی کاروائی کا آغاز کرتے ہوئے تحریک انصاف کو ثبوت جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ناصرالملک نے الیکشن 2013 میں دھاندلی کے لئے قائم کردہ جوڈیشل کمیشن کی کاروائی کا آغاز کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو ایک ہفتے کے اندر دھاندلی کے ثبوت جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

    چیف جسٹس نے نادرا کے لئے بھی حکم جاری کیا کہ ایک ہفتے کے اندر انگھوٹوں کے نشانات کی تصدیق کے عمل کی رپورٹ کمیشن میں پیش کی جائے۔

    انہوں نے الیکشن کمیشن کے لئے احکامات جاری کیے کہ ایک ہفتے کے اندرعمران خان کے الزامات کا جواب داخل کرے۔

    چیف جسٹس نے تمام سیاسی جماعتوں کے سامنے تین سوال رکھے اورکہا کہ سیاسی جماعتیں ان سوالات کے الگ الگ جوابات داخل کرائے جائیں۔

    چیف جسٹس کے تین سوال

    الیکشن 2013 شفاف تھے کہ نہیں۔

    اگر دھاندلی ہوئی تھی تو منظم طریقے سے ہوئی یا نہیں۔

    اگردھاندلی ثابت ہوجاتی ہے تو اس کا اثر کیا ہوگا۔

  • لاہور ہائی کورٹ نے جوڈیشل کمیشن کے خلاف درخواست رد کردی

    لاہور ہائی کورٹ نے جوڈیشل کمیشن کے خلاف درخواست رد کردی

     

    لاہور: ہائی کورٹ نے الیکشن 2013 میں دھاندلی کی تحقیقات کے لئے تشکیل دئیے گئے جوڈیشل کمیشن کو کام سے روکنے کی درخواست کو رد کردیا ہے۔

    جسٹس عائشہ اے ملک پر مشتمل لاہورہائی کورٹ کے ایک رکنی بنچ نے درخواست کی سماعت کی ہے۔

    درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ صرف الیکشن ٹریبیونل ہی دھاندلی کے مقدمات کی سماعت کرسکتا ہے۔

    درخواست میں مزید کہا گیا کہ صدارتی حکم سے تشکیل پانے والا جوڈیشل کمیشن آئین سے مطابقت نہیں رکھتا لہذا عدالت آردیننس کو کالعدم قراردے اور کمیشن کو کام کرنے سے روکے جب تک عدالت میں اس مقدمے کا فیصلہ نا ہوجائے۔

    عدالت نے درخواست گزار کی فوری کام روکنے کی استدعا کو مسترد کرتے ہوئے حکومت اور مقدمے کے دیگر فریقوں کو انتیس اپریل کو جواب داخل کرانے کا حکم دیا۔

  • چیف جسٹس کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن قائم

    چیف جسٹس کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن قائم

    اسلام آباد: چیف جسٹس سپریم کورٹ نےانتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن قائم کردیا۔

    حکومت نے تحریک انصاف سے کیا وعدہ پورا کردیا، سپریم کورٹ کےچیف جسٹس نے انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کےلیےجوڈیشل کمیشن قائم کردیا ۔

    کمیشن کے سربراہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس ناصر الملک خود ہوں گے دوسرے ارکان جسٹس امیرہانی مسلم اور جسٹس ناصر الملک ہیں۔

    کمیشن کا پہلا اجلاس جمعرات کو ایک بجے سپریم کورٹ بلڈنگ میں منعقد کیا جائے گا، آرڈیننس کے تحت کمیشن کو پینتالیس روز میں تحقیقات مکمل کر کےرپورٹ حکومت کو دینی ہے ۔

    کمیشن کو تحقیقات کے لئے ضابطہ فوجداری اور ضابطہ دیوانی کے مکمل اختیارات حاصل ہوں گے،توہین عدالت کے حوالے سے رائج ملکی قانون کمیشن کے لئے بھی موثر ہو گا،تاہم کمیشن کی رپورٹ آنے کے بعد اس پر تنقید یا تجزیہ پر توہین عدالت کا قانون لاگو نہیں ہو گا۔

  • جوڈیشل کمیشن کا قیام : حکومت نے سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا

    جوڈیشل کمیشن کا قیام : حکومت نے سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نےعام انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کو جوڈیشل  کمیشن کی تشکیل کا خط لکھ دیا ہے، جو سپریم کورٹ کو موصول ہوگیا ہے۔

    وزارت پارلیمانی امورکی جانب سے لکھےگئےخط میں صدارتی آرڈیننس کی کاپی بھی منسلک کی گئی ہے۔آرڈیننس کے مطابق کمیشن تین ججز پر مشتمل ہوگا۔

    وزارت قانون کی جانب سے وزارت پارلیمانی امور کا تحریر کردہ خطرجسٹرار سپریم کورٹ کو منگل کے روز ایک دن کی تاخیر سے ملا۔

    خط میں چیف جسٹس ناصر الملک سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ کمیشن کے قیام کے ضمن میں صدارتی آرڈیننس کی روشنی میں تین جج نامزد کریں جن میں سے ایک جج کی نامزدگی بطور چئیرمین کمیشن کی جائے اور اگر چیف جسٹس خود اس کمیشن کا حصہ بننا پسند فرمائیں تو چئیرمین کے فرائض بھی وہ خود ہی سرانجام دیں گے۔

    آرڈیننس کے مطابق کمیشن پینتالیس روز کے اندر تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ دے گا کہ کیا دو ہزار تیرہ کے انتخابات میں منظم دھاندلی ہوئی ہے یا نہیں۔

    واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کی جانب سے 2013 کے الیکشن میں دھاندلی کیخلاف بھرپور تحریک چلائی گئی۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ 2013 کے انتخابات میں جو دھاندلی ہوئی ہے اس کی تفتیش ہونی چاہیئے، جنہوں نے دھاندلی کی انھیں پکڑا جائے، نادرا کے پاس سارا ریکارڈ موجود ہے۔

    دھاندلی میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی کے بغیر کوئی فائدہ نہیں۔انھوں نے کہا کہ شفاف انتخابات تک ملک میں جہموریت نہیں آنے والی، حقیقی جہموریت کی وجہ سے میرٹ کا نظام آتا ہے۔

    جبکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے  بھی اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ ملک کے بیس حلقوں میں دو ہزار تیرہ کے عام انتخا بات میں منظم یا جزوی دھاندلی ثابت ہوگئی ہے۔

    تسلیم شدہ دھا ندلی زدہ حلقوں میں قومی اسمبلی کے سات، اور صوبائی اسمبلیوں کے تیرہ حلقے شامل ہیں۔ بعد ازاں حکومت اور پی ٹی آئی  کے درمیان طویل گفت و شنید کے بعد حکومت نے عدالتی کمیشن قائم کردیا،معاہدے پر دستخط ہو گئے۔

    رواں ماہ دو اپریل کوپنجاب ہائوس اسلام آباد میں عدالتی کمیشن کے قیام کے معاہدے پر دستخط ہو گئے، معاہدے پر حکومت کی جانب سے اسٰحق ڈار جبکہ تحریک انصاف کی جانب سے شاہ محمود قریشی نے دستخط کئے ۔

    اٹارنی جنرل سلمان بٹ نے وزیر خزانہ جبکہ جہانگیر ترین اوراسد عمر نےشاہ محمود قریشی کی معاونت کی، وزیر اعلیٰ بلوچستان نے بھی معاہدے پر دستخط کئے۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن : عدالت نے جوڈیشل کمیشن کاریکارڈ طلب کرلیا

    سانحہ ماڈل ٹاؤن : عدالت نے جوڈیشل کمیشن کاریکارڈ طلب کرلیا

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن جوڈیشل انکوائری رپورٹ منظرعام پرلانےکی درخواست وفاق کی جانب سےبنائےگئےجوڈیشل کمیشن کاریکارڈ طلب، آئندہ سماعت پرریکارڈپیش نہ کیاگیاتوذمہ دارافسران کوطلب کرینگے، عدالت۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس خالد محمود خان کی سربراہی میں پانچ رکنی فل بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران عدالت نے جوڈیشل کمیشن کا ریکارڈ طلب کرلیا۔

    درخواست پرسماعت میں ہائی کورٹ نےوفاق کی جانب سےبنائےگئے جوڈیشل کمیشن کاریکارڈطلب کرلیا۔ تاہم وفاق کی جانب سے جوڈیشل کمیشن کاریکارڈپیش کرنے کے لئے مہلت کی استدعاکی گئی جس پرعدالت نے اظہارِبرہمی کرتے ہوئے کہاکہ لگتاہے حکومت کے پاس کسی بھی جوڈیشل کمیشن کاکوئی ریکارڈنہیں۔

    عدالت نے تنبیہ کرتے ہوئےکہاکہ آئندہ سماعت پرریکارڈپیش نہ کیاگیاتوذمہ دارافسران کوعدالت طلب کرینگے۔ لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کو اب تک قائم ہونے والے عدالتی ٹربیونلز اور کمیشنز کے نوٹیفیکشن کی کاپیاں عدالت میں پیش کرنے کا آخری موقع دیتے ہوئے قرار دیا ہے کہ حکومت سے نوٹیفیکشن تو ڈھونڈے نہیں جا رہے، اٹھارہ کروڑ کی آبادی والے ملک کو کیسے چلایا جا رہا ہے، کسی کو کچھ پتہ نہیں۔

    درخواست گزاروں کے وکلاء نے کہا کہ حکومت واقعہ کے اصل ملزمان کو بچانے کے لئے سانحہ ماڈل ٹاؤن عدالتی ٹربیونل کی رپورٹ کو منظر عام پر نہیں لا رہی۔

    ڈپٹی اٹارنی جنرل نے ٹربیونلز اور کمیشنز کے نوٹیفیکیشن کی کاپیاں عدالت میں پیش کرنے کے لئے مزید مہلت کی استدعا کی جس پر عدالت نے وفاقی حکومت کو آخری موقع دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر مطلوبہ دستاویزات عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر آئندہ سماعت پر دستاویزات پیش نہ کی گئیں تو ذمہ دار افسران کا طلب کیا جائے گا۔ جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت 10 اپریل تک ملتوی کر دی۔