Tag: judicial complex

  • عدالت نے پرویز الہٰی کی درخواست پر کیس کی سماعت کے لیے لمبی تاریخ دے دی

    عدالت نے پرویز الہٰی کی درخواست پر کیس کی سماعت کے لیے لمبی تاریخ دے دی

    اسلام آباد: عدالت نے جوڈیشل کمپلیکس، احتجاج اور توڑ پھوڑ کیس میں پرویز الہٰی کی درخواست پر کیس کی سماعت کے لیے لمبی تاریخ دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کو آج جوڈیشل کمپلیکس، احتجاج اور توڑ پھوڑ کیس میں انسداد ہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا، خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کیس کی سماعت کی۔ پرویز الہٰی کے وکلا سردار عبدالرازق اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔

    جج ابوالحسنات ذوالقرنین عدالت میں آئے تو انھوں نے پرویز الہٰی سے مکالمہ کیا، انھوں نے کہا چوہدری صاحب کیسے ہیں، تاخیر سے آنے پر معذرت، بانی پی ٹی آئی آپ کی بہت تعریف کرتے ہیں۔ جج نے کہا کوشش ہے کہ میرٹ پر کام کروں کسی کی حق تلفی نہیں کرتا۔

    لیول پلیئنگ فیلڈ مل رہا ہے؟ صحافی کا پرویز الہٰی سے سوال

    چوہدری پرویز الہٰی نے بتایا ’’میں گر گیا تھا، 2 ٹیسٹ کرانے ہیں، ایک الشفا ٹرسٹ میں ہی ہوتا ہے، استدعا ہے کہ دونوں ٹیسٹوں کے لیے اجازت دی جائے۔‘‘ جج نے کہا آپ درخواست دیں میں دیکھ لوں گا، بے شک اڈیالہ میں ہی دے دیں۔

    پرویز الہٰی نے درخواست کی آپ اس کیس میں لمبی تاریخ دے دیں، جس پر جج نے استفسار کیا کہ کتنی لمبی تاریخ دوں، چلہ تو نہیں کاٹنا، بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 15 فروری تک کے لیے ملتوی کر دی۔

  • جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی : پولیس کی گاڑیاں نذر آتش، متعدد اہلکار زخمی

    جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی : پولیس کی گاڑیاں نذر آتش، متعدد اہلکار زخمی

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی کے موقع پر شدید ہنگامہ آرائی ہوئی جس میں پولیس اور کارکنان کے درمیان جھڑپیں اور جلاؤ گھیراؤ سے صورتحال کشیدہ ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کا جوڈیشل کمپلیکس چیئرمین پی ٹی آئی کی پیشی کے موقع پر میدان جنگ بن گیا، پولیس کی جانب سے کارکنا کو گرفتار کرنے کی کوشش کے بعد ہنگامہ آرائی کی صورتحال پیدا ہوگئی۔

    اس حوالے سے پولیس کا مؤقف ہے کہ جوڈیشل کمپلیکس کے باہرہنگامہ آرائی میں پولیس کی 2 گاڑیوں کو نذر آتش کیا گیا جبکہ پی ٹی آئی کارکنان کے مبینہ تشدد سے 9 اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

    پولیس ترجمان کے مطابق مشتعل مظاہرین نے25سے زائد موٹرسائیکلیں اور گاڑیوں کو جلایا، اس کے علاوہ پولیس چوکی اور درختوں کو بھی آگ لگائی۔

    اسلام آباد پولیس کے مطابق مظاہرین کی جانب سے پولیس پر پیٹرول بموں سے حملہ کیا گیا اور پولیس پر آنسو گیس کے شیل بھی چلائے گئے، مظاہرین لگاتار مختلف اطراف سے پولیس اہلکاروں پر حملہ آورہو رہے تھے۔

    نذر آتش کی جانے والی گاڑیوں میں اسلام آباد پولیس کی دو اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کی گاڑی بھی شامل ہے۔

  • چیف جسٹس سے عمران خان کو جوڈیشل کمپلیکس پہنچنے سے روکنے کی کوششوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ

    چیف جسٹس سے عمران خان کو جوڈیشل کمپلیکس پہنچنے سے روکنے کی کوششوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ

    اسلام آباد: اسد عمر نے چیف جسٹس سے عمران خان کو جوڈیشل کمپلیکس پہنچنے سے روکنے کی کوششوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رہنما پی ٹی آئی اسد عمر نے چیف جسٹس سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا، جس میں انھوں نے کہا کہ عدالت نے عمران خان کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے، چیف جسٹس انھیں جوڈیشل کمپلیکس پہنچنے سے روکنے کی غیر قانونی کوششوں کا نوٹس لیں۔

    اسد عمر نے لکھا کہ پی ڈی ایم حکومت عمران خان کو انتقام کا نشانہ بنانا چاہتی ہے، عدالت نے حکام کو عمران خان کے خلاف ظالمانہ انتقامی کارروائیوں سے منع کیا لیکن پولیس نے عدالتی احکامات کو پیروں تلے روندتے ہوئے ان کی رہائش گاہ پر دھاوا بولا، حملے کے دوران گھر کے دروازے توڑے گئے اور دیواریں منہدم کر دی گئیں۔

    انھوں نے مزید لکاھ کہ اسلام آباد میں پولیس نے بدترین خوف و ہراس کا ماحول قائم کر رکھا ہے، میڈیا اور وکلا سمیت اہم لوگوں کو عدالت میں داخلے سے روک دیا گیا، عمران خان کو نامعلوم مقدمے میں گرفتار کرنے کے عزائم واضح طور پر دکھائی دے رہے ہیں۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ عمران خان کی زندگی اور بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے معزز عدالت فوری از خود نوٹس لے، عمران خان عدالت میں پیشی کے لیے اسلام آباد آ رہے ہیں، انھوں نے کل لاہور ہائیکورٹ سے 9 مقدمات میں ضمانت بھی حاصل کی۔

  • مجھے کیوں روکا؟ وفاقی وزیرداخلہ کا سیکریٹری داخلہ کو انکوائری کا حکم

    مجھے کیوں روکا؟ وفاقی وزیرداخلہ کا سیکریٹری داخلہ کو انکوائری کا حکم

    اسلام آباد : وزیر داخلہ احسن اقبال نے جوڈیشل کمپلیکس میں داخلے سے روکنے پر سیکریٹری داخلہ کو انکوائری کا حکم دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق  وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے سیکریٹری داخلہ کو انکوائری کا حکم دیدیا، احسن اقبال کا کہنا ہے کہ بتایا جائے کہ وزراء کو جوڈیشل کمپلیکس میں داخل  ہونے سے روکنے کا کس نے کہا، ماتحت ادارے کے اہلکار وفاقی وزیرداخلہ کو کیسے روک سکتےہیں۔

    وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے ہدایت کی کہ ڈی جی رینجرز سے رابطہ کر کے آگاہ کیا جائے۔

    ذرائع کے مطابق سیکرٹری داخلہ نےچیف کمشنر،آئی جی ، ڈی سی ،ایس ایس پی کوطلب کرلیا جبکہ سول انتظامیہ اور رینجرز کے کوآرڈینیشن پلان کا ایس او پی بھی طلب کیا ہے۔


    مزید پڑھیں : وفاقی وزیرداخلہ احتساب کورٹ میں داخلے کی اجازت نہ ملنے پر رینجرز پر برہم، استعفیٰ کی دھمکی


    یاد رہے آج صبح نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی پر رینجرز کی جانب سے وزیرداخلہ احسن اقبال کو جوڈیشل کمپلیکس میں داخلے سے روکا گیا تھا، جس کے بعد وزیر داخلہ احسن اقبال رینجرز پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مستعفی ہونے کی دھمکی دیتے ہوئے حکومتی رٹ چیلنج کرنے والوں کیخلاف کارروائی کا اعلان کیا اور کہا تھا کہ کٹھ پتلی وزیرداخلہ نہیں بن سکتا ، رینجرز نے چیف کمشنر کے احکامات نہیں مانے۔

    وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے  کہا تھا کہ فورس کہیں اور سے حکم لیکر کارروائی کرے گی تو ایسا نہیں چلے گا، ایک ریاست کے اندر دوسری ریاست نہیں چل سکتی، رینجرز نے سول انتظامیہ کی حکم عدولی کی، سول انتظامیہ کے احکامات کی حکم عدولی کی تحقیقات کروں گا

    انھوں نے مزید کہا تھا کہ یہ برداشت نہیں کرسکتاکہ فورس میرے ماتحت ہواوراحکامات کہیں اورسے آئیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔