Tag: judicial remand

  • شاہ محمود کا جسمانی ریمانڈ مسترد، 14 روز کا جوڈیشل ریمانڈ منظور

    شاہ محمود کا جسمانی ریمانڈ مسترد، 14 روز کا جوڈیشل ریمانڈ منظور

    راولپنڈی: عدالت نے شاہ محمود قریشی کا جسمانی ریمانڈ مسترد کرتے ہوئے 14 روز کا جوڈیشل ریمانڈ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کو 9 مئی کے 12 مقدمات میں گرفتار کر لیا ہے، عدالت نے ان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی، اور چودہ دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

    پولیس نے سابق وزیر خارجہ کو ہتھکڑیاں لگا کر پیش کیا، ڈیوٹی مجسٹریٹ سید جہانگیر علی نے شاہ محمود قریشی کی ہتھکڑیاں کھولنے کا حکم دیا، دوران سماعت سابق وزیر خارجہ نے کہا آپ قرآن پاک منگوالیں، حلف دیتا ہوں، نو مئی کو راولپنڈی ہی نہیں پنجاب میں بھی نہیں تھا، بلکہ کراچی میں تھا۔

    شاہ محمود قریشی کی 12 مقدمات میں گرفتاری ڈال دی گئی

    شاہ محمود قریشی کمرہ عدالت میں رو پڑے، اور کہا کہ پانچ بار ممبر اسمبلی رہا لیکن ایس ایچ او نے مجھے لاتیں اور گھونسے مارے، مجھ پر تشدد کیا، انھوں نے کہا مجھے سینے میں تکلیف ہوئی، گھنٹوں ایس پی سے درخواست کی کہ اسپتال لے جاؤ، منتیں کیں کہ مجھے سینے میں تکلیف ہے لیکن ڈاکٹر کے پاس نہیں لے جایا گیا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایک ڈاکٹر کو بلایا گیا جس کے پاس محض بلڈ پریشر دیکھنے کی مشین تھی۔

  • جناح ہاؤس حملہ کیس : پی ٹی آئی کارکنان کے ریمانڈ میں توسیع

    جناح ہاؤس حملہ کیس : پی ٹی آئی کارکنان کے ریمانڈ میں توسیع

    لاہور : انسداد دہشت گردی عدالت میں جناح ہاؤس حملہ اور جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں عدالت نے 25 پی ٹی آئی کارکنان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14روز کی توسیع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت کی ایڈمن جج عبہر گل خان نے جناح ہاؤس حملہ اور جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے کی سماعت کی۔

    اس موقع پر25 پی ٹی آئی کارکنان کو بحثیت ملزمان جوڈیشل ریمانڈ کی میعاد ختم ہونے پر جیل سے عدالت میں پیش کیا گیا، تفتیشی افسر نے ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید توسیع کی استدعا کی۔

    تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان جناح ہاؤس حملہ اور جلاؤ گھیراؤ میں کی مقدمے میں ملوث ہیں، استدعا کی کہ ملزمان کیخلاف مقدمے کا چالان تیاری کے مرحلہ میں ہے مزید مہلت دی جائے۔

    عدالت نے فریقین کے دلائل سن کر ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14روز کی توسیع کا حکم دیتے ہوئے اگلی سماعت پر پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

  • صحافی عمران ریاض جوڈیشل ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    صحافی عمران ریاض جوڈیشل ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    چکوال: عدالت نے صحافی عمران ریاض کو جوڈیشل ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج جمعہ کو چکوال کے مجسٹریٹ کی عدالت میں صحافی عمران ریاض کی پیشی ہوئی، عمران ریاض نے جج کے سامنے بیان دیا کہ انھیں اپنی تقریر پر کوئی افسوس نہیں۔

    بیان میں عمران ریاض نے کہا مجھے رجیم چینج سیمینار میں کی گئی تقریر پر کوئی افسوس نہیں، میں اپنی بات پر قائم ہوں۔

    عمران ریاض نے عدالت میں اپنے دلائل میں کہا کہ پٹرول مہنگا ہے لیکن پولیس کی دس گاڑیاں میرے ساتھ ٹریول کرتی ہیں، سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال کیا جا رہا ہے۔

    صحافی کے دلائل مکمل ہونے پر ڈیوٹی مجسٹریٹ کی جانب سے کچھ دیر بعد فیصلہ سنا دیا گیا۔

    عمران ریاض کے وکیل علی اشفاق ایڈووکیٹ نے 91 منٹ تک دلائل دیتے ہوئے کہا ریاست کی ایک پالیسی پر اعتراض کی قیمت مشکوک افراد کے ذریعے 18 ایف آئی آرز کی صورت میں سامنے آئی، عمران ریاض کی پوری تقریر میں اداروں کے خلاف کوئی بات نہیں۔

    وکیل نے کہا یہ کیس عمران ریاض خان کا نہیں، عدلیہ کی عزت اور وقار کا ہے، کہ جج صاحبان آزادانہ فیصلے کرتے ہیں یا نہیں؟ میاں علی اشفاق ایڈووکیٹ نے ویڈیو روک کر تصاویر بھی جج کو دکھا دیں۔ سرکاری وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا آئین اداروں سے اختلاف رائے کی اجازت نہیں دیتا۔

    پولیس کی جانب سے صحافی عمران ریاض کے جسمانی ریمانڈ کے لیے استدعا کی گئی تاہم عدالت نے جسمانی ریمانڈ مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا، جس کے بعد لاہور پولیس عمران ریاض کو لے کر روانہ ہو گئی۔

    دریں اثنا، عدالت کے باہر عمران ریاض کے حق میں سول سوسائٹی نے اپنا احتجاج بھی ریکارڈ کرایا۔

  • کورونا ویکسین کی غیر قانونی فروخت میں ملوث ملزمان کا عدالتی ریمانڈ

    کورونا ویکسین کی غیر قانونی فروخت میں ملوث ملزمان کا عدالتی ریمانڈ

    کراچی : جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے گھرگھر جاکر کورونا ویکسین فروخت کرنے والے ملزمان جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر تینوں ملزمان کو عدالت میں پیش کر دیا۔

    عدالت نے مزید عدالتی ریمانڈ پر تینوں ملزمان کو جیل بھیج دیا، دوران سماعت عدالت نے تفتیشی افسر سے آئندہ سماعت پر کیس کا چالان پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    اس حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ویکسی نیٹر محمد ذیشان ڈی ایچ او شرقی کے دفتر میں تعینات تھا،ملزم دیگر2ملزمان کو ویکسین فراہم کرتا تھا۔

    پریڈی پولیس نے اطلاع ملنے پرکامیاب آپریشن کرکے دونوں ملزمان کو گرفتار کیا تھا، پولیس کے مطابق ملزمان میں ہیلتھ سروسزفراہم کرنے والی کمپنی کا ڈائریکٹر اور ملازم شامل ہیں۔

    ملزم نے پولیس کو دیئے گئے بیان میں کہا ہے کہ ہم گھر گھر جاکر لوگوں کو فائزر سمیت دیگر کورونا ویکسنیز لگاتے تھے، فائزر ویکسین کے15ہزار روپے فی ڈوز چارج کرتے تھے۔

    ملزم نے بتایا کہ میں اب تک60سے زائد افراد کو فائزر ویکسین لگا چکا ہوں، پولیس کے مطابق ملزمان کو سرکاری ویکسین فراہم کرنے والے ملزمان کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔

    کورونا ویکسین کی فروخت میں کون ملوث؟ ملزمان کے انکشافات نے متعلقہ حکام کی دوڑیں لگوادیں

    واضح رہے کہ رقم کے عوض کورونا ویکسین کی فروخت میں محکمہ صحت کے افسران اور فلاحی ادارے کے عہدیدار مرکزی کردار ملوث نکلے۔ ملزم ذیشان نے بتایا کہ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے افسر سمیت دیگر نے ویکسین فروخت کرنے کا کہا۔

    ویکسین لگانے والوں کی انٹری بیرونِ ملک جانے والے افراد کی فہرست میں شامل کردیتے تھے۔ ویکسین فروخت کرنے کے بعد پیسے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے افسران کو دیتے تھے۔

  • نذیرچوہان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم

    نذیرچوہان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم

    لاہور: عدالت نے پی ٹی آئی رکن پنجاب اسمبلی نذیرچوہان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوادیا اور 14 اگست کودوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رکن پنجاب اسمبلی نذیرچوہان کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر ضلع کچہری میں پیش کیا گیا ، جہاں ایف آئی اے تفتیشی افسر اور پراسکیوشن کیجانب سےمزیدجسمانی ریمانڈکی استدعا کی گئی۔

    پراسیکیوٹر نے کہا واٹس اپ گروپس کےمتعلق جاننے کیلئےموبائل لینالازمی ہے، جب تک واٹس اپ تفصیل نہیں آئی گی ،مزیدتحقیق نہیں کر سکتے، یہ ہم سے تعاون نہیں کر رہے۔

    عدالت نے ایف آئی اے کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے نذیرچوہان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوادیا اور 14اگست کودوبارہ پیش کرنےکاحکم دیا۔

    بعد ازاں جوڈیشل مجسٹریٹ نے نذیرچوہان کےجسمانی ریمانڈپرتحریری فیصلہ جاری کیا ، جس میں کہا گیا کہ تفتیشی افسر نےنذیر چوہان کےجسمانی ریمانڈ میں اضافےکی استدعاکی تھی ، تفتیشی افسر کےمطابق موبائل فون،واٹس ایپ اکاؤنٹ حاصل کرنا ہے جبکہ نذیرچوہان کافیس بک اکاؤنٹ پہلےہی ریکور کیا جا چکا ہے۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ مقدمےمیں ایک دفعہ کےعلاوہ ساری دفعات قابل ضمانت ہیں، تفتیشی افسرجسمانی ریمانڈ کی استدعاکوحق بجانب ثابت نہیں کرسکا، عدالت ایف آئی اےکی جسمانی ریمانڈکی استدعامستردکرتی ہے اورنذیرچوہان کو جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھجوایا جاتاہے۔

    فیصلے میں عدالت نے تفتیشی افسرکو چالان کے متعلق رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔

  • خواجہ آصف کیخلاف  آمدن سے زاٸد اثاثے کیس: نیب کو جلد تحقیقات مکمل کرنے کا حکم

    خواجہ آصف کیخلاف آمدن سے زاٸد اثاثے کیس: نیب کو جلد تحقیقات مکمل کرنے کا حکم

    لاہور: احتساب عدالت نے آمدن سے زاٸد اثاثے کیس میں مسلم لیگ نون کے رہنما خواجہ آصف کے جوڈیشل ریمانڈ میں دس روز کی توسیع کرتے ہوئے نیب کو جلد تحقیقات مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں مسلم لیگ نون کے رہنما خواجہ آصف کیخلاف آمدن سے زاٸد اثاثے کیس کی سماعت ہوئی ، جیل حکام نے خواجہ آصف کو جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد عدالت میں پیش کیا۔

    احتساب عدالت کے ڈیوٹی جج اکمل خان نے آمدن سے زیادہ اثاثوں کی سماعت کی دوران سماعت خواجہ آصف نے عدالت کے روبرو پیش ہوکر حاضری مکمل کروائی، عدالت میں خواجہ آصف کے وکیل نے استدعا کی کہ عدالت نیب حکام کو جلد تفتش مکمل کرکے ریفرنس دائر کرنے کا حکم دے۔

    جس پر عدالت نے وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے نیب حکام کو جلد تحقیقات مکمل کرنے کا حکم دے دیا اور خواجہ آصف کے جوڈیشل ریمانڈ میں 12 مارچ تک توسیع کردی ۔

    پیشی کے بعد پولیس اور ن لیگی کارکنوں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی اور بات ہاتھا پائی تک جا پہنچی ۔ ن لیگی کارکنوں نے پولیس اہلکاروں کے ساتھ شدید گالم گلوچ کی۔

    واضح رہے نیب نے ن لیگی رہنما خواجہ آصف کو آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں گرفتار کیا تھا، ان کی گرفتاری احسن اقبال کے گھر سے عمل میں لائی گئی تھی۔

    خیال رہے کہ خواجہ آصف قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر ہیں اور وہ سابق وزیر خارجہ بھی رہے ہیں، خواجہ آصف قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 73 سیالکوٹ 2 سے مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔

  • شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، عدالت نے جیل بھیج دیا

    شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، عدالت نے جیل بھیج دیا

    آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں احتساب عدالت نے نیب کی مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی، عدالت نے شہباز شریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔

    لاہور میں آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پرسماعت شروع ہوئی تو نیب پراسیکیوٹر نے احتساب عدالت سے ان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

    نیب کے وکیل کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کو سوالنامہ دیا گیا جن کے جوابات میں تضاد ہے، شہبازشریف سے غیر ملکی فلیٹس کے قرضوں سے متعلق تفتیش کرنا ابھی باقی ہے، ملزم نے یہ نہیں بتایا کہ فلیٹس کے لیے جو قرضہ لیا گیا وہ کیسے واپس کررہے ہیں۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ شہباز شریف سے افضال بھٹی کے اکاؤنٹس سے سلمان شہباز کے اکاؤنٹ میں رقم کی منتقلی کی تفتیش کرنی ہے، شہباز شریف نے اکاؤنٹ سے متعلق کہا کہ انہیں اس کا علم ہی نہیں، شہباز شریف نے افضال بھٹی سے قرض کا بتایا حالانکہ وہ ان کا اکأونٹنٹ ہے۔

    اس موقع پر احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ اگر کوئی جواب نہیں دینا چاہتا تو کیا آپ زبردستی لیں گے؟ آپ نے ریفرنس فائل کردیا اب کیا تفتیش رہ گئی ہے؟ جس پر وکیل نے کہا کہ جی ابھی شہباز شریف سے کچھ معاملات میں تفتیش باقی ہے۔

    کیس کی سماعت کے موقع پر شہباز شریف نے عدالت کو بیان دیا کہ میں نے نیب کے عقوبت خانے میں 85دن گزارے ،
    پہلے بھی تفتیش کی اور جو دستاویزات انہوں نے طلب کیں وہ ان کے حوالے کردی ہیں، جس پر نیب کے وکیل نے کہا کہ منی لانڈرنگ کیس کی الگ انکوائری ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ کیس میں تاحال 22دن کا جسمانی ریمانڈ ہوا، پہلے شہباز شریف کا آشیانہ کیس میں جسمانی ریمانڈ لیا گیا، شہباز شریف تفتیش میں تعاون نہیں کررہے، ملزم تفتیش میں تعاون نہ کرے تو ہمارا کام ہے کہ اس سے تفتیش مکمل کریں۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نے نیب کی جانب سے شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کردی، عدالت نے شہباز شریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا انہیں 27اکتوبر تک کوٹ لکھپت جیل میں رکھا جائے گا۔

  • شراب لائسنس کیس :  سابق ڈی جی ایکسائز جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل

    شراب لائسنس کیس : سابق ڈی جی ایکسائز جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل

    لاہور : احتساب عدالت نے شراب لائسنس اجراء کیس میں نیب کی سابق ڈی جی ایکسائز اشرف گوندل کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج امجد نذیر چوہدری نے شراب لائسنس اجراء کیس کی سماعت کی، نیب کی جانب سے ملزم اشرف گوندل کے مزید پندرہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ ملزم سے ابھی تفتیش کرنا باقی ہے ، ملزم سے ایف بی آر کا ریکارڈ منگوایا ہے، ملزم کے وکیل نے مزید جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ملزم مسلسل انکوائری میں شامل ہوتا رہا، ملزم کا کنڈکٹ ایسا نہیں کہ اسے جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں دیا جائے، ملزم نے جو ٹھیکہ پاس کیا، اس کا این او سی موجود ہے۔

    عدالت نے سابق ڈی جی ایکساٸز ملزم اشرف گوندل کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔

    خیال رہے شراب لائسنس کیس میں نیب نے سابق ڈی جی ایکسائزاکرم اشرف گوندل کی بدعنوانی کاسراغ لگایا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ اکرم اشرف گوندل نے18-2017میں پرائزبانڈزسے1کروڑ روپےجیتے، پرائزبانڈز کے انگریزی حروف مختلف اور سیریل نمبر ایک تھے، جو ممکن نہیں۔

    نیب ذرائع نے بتایا تھا کہ ملزم کےماتحت ڈائریکٹرایکسائزنےمبینہ طورپر35 لاکھ بطوررشوت وصول کیے، سمری کےاجرامیں ہوٹل نے مبینہ طور پر 7کروڑ روپے بطوررشوت ادا کیے۔

  • منی لانڈرنگ کیس : حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع

    منی لانڈرنگ کیس : حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع

    لاہور : احتساب عدالت میں حمزہ شہباز کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے ملزم کے جوڈیشل ریمانڈ میں 27 اگست تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں جج سجاد احمد نے کیس کی سماعت کی، سماعت کے موقع پر حمزہ شہباز کو عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔ جیل سپرنٹنڈنٹ کا موقف ہے کہ  حمزہ شہباز کو کورونا ایس او پیز کی بناء پر پیش نہیں کیا گیا۔

    عدالت کی جانب سے سے ریفرنس دائر کرنے سے متعلق استفسار پر نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ریفرنس تیاری کے آخری مراحل میں ہے، جلد ہی دائر کر دیا جائے گا۔

    کچھ شریک ملزمان سے  تفتیش ابھی جاری ہے۔ عدالت نے حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 27 اگست تک توسیع کر دی۔ نیب نے حمزہ شہباز کو منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات الزام میں گرفتار کر رکھا ہے۔

    واضح رہے کہ لاہور کی احتساب عدالت میں گزشتہ ماہ28جولائی کو حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات انکوائری سے متعلق کیس کی سماعت 10 اگست تک ملتوی کردی گئی تھی، حمزہ شہباز کو کورونا خدشات کے تحت عدالت پیش نہیں کیا گیا، حمزہ شہباز پر ذاتی ملازمین کے ذریعے منی لانڈرنگ کرنے کا الزام ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز، سلمان شہباز، شہباز شریف اور نصرت شہباز نے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی، شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ نے جعلی غیر ملکی ترسیلات کے ذریعے کالے دھن کو سفید کیا.حمزہ شہباز کے وعدہ معاف گواہ بیان قلمبند کروا چکے ہیں۔

  • نیب کی استدعا مسترد : عدالت نے احسن اقبال کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

    نیب کی استدعا مسترد : عدالت نے احسن اقبال کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے احسن اقبال کو نیب کے حوالے کرنے کے بجائے جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا، ن لیگی رہنما کو جیل میں اہلخانہ سے ملاقات، علاج اور گھر کے کھانے کی اجازت دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق عدالت نے قومی احتساب بیورو کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما احسن اقبال کا مزید جسمانی ریمانڈ دینے کے بجائے ان کو14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا۔

    اس کے علاوہ عدالت نے احسن اقبال کو جیل میں اہلخانہ سے ملاقات، علاج اور گھرکے کھانے کی اجازت بھی دے دی۔

    احتساب عدالت میں نیب نے نارووال اسپورٹس سٹی اسکینڈل کیس میں ملوث ملزم ن لیگ کے رہنما احسن اقبال کو پیش کیا اور مزید14روز کے ریمانڈ کی استدعا کی۔

    عدالت نے نیب وکیل سے استفسار کیا کہ28دن کا جسمانی ریمانڈ تو ہوگیا کیا اب 90روزہ ریمانڈ لیں گے؟ جس پر نیب وکیل کا کہنا تھا کہ احسن اقبال کو 23 دسمبر کو گرفتار کیا گیا تھا اس لیے مزیدتحقیقات جاری ہیں، ان کی گرفتاری کے بعد گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے گئے۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نے نیب کی مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے احسن اقبال کو14روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا۔

    اس کے علاوہ عدالت نے احسن اقبال کی درخواست پر انہیں جیل میں اہلخانہ سے ملاقات کی اجازت دیتے ہوئے ان کے جیل میں علاج اور گھر سے پرہیزی کھانا منگوانے کی بھی اجازت دے دی۔

    بعد ازاں احسن اقبال نے احتساب عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے کہا کہ جس نے زندگی بھر چندہ جمع کیا وہ کیا ملکی معیشت کو کنٹرول کرے گا، بے روزگاری بڑھ رہی ہے،آٹا70روپے کلو بھی نہیں مل رہا، لنگرخانہ حکومت نے ملک کو اس نہج پر پہنچا دیا۔