Tag: judicial remand

  • رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 دسمبر تک توسیع

    رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 دسمبر تک توسیع

    لاہور: انسداد منشیات کی خصوصی عدالت نے منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار سابق صوبائی وزیر رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 دسمبر تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق انسدادمنشیات عدالت میں سابق صوبائی وزیر راناثنااللہ کیخلاف منشیات کیس کی سماعت ہوئی ، رانا ثنااللہ کو جیل حکام کی جانب سے عدالت میں پیش نہیں کیا گیا، اس حوالے سے رپورٹ جمع کرائی گئی، جس میں کہا گیا ملزم کو امن وامان کی صورت حال کے پیش نظر پیشی پر نہیں لایا گیا۔

    بعد ازاں عدالت نے راناثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 دسمبر تک توسیع کردی۔

    گذشتہ سماعت میں رانا ثنا اللہ کی پیشی کے موقع پر پولیس اہلکاروں اور ن لیگی وکلا کے درمیان ہنگامہ آرائی اور دھکم پیل کے واقعات پیش آئے۔ پولیس نے رانا ثنا اللہ کے وکلا کو بھی عدالت میں داخلے سے روک دیا تھا۔

    یاد رہے کہ یکم جولائی کو پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کو اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے حراست میں لیا تھا۔

    اے این ایف مطابق فیصل آباد کے قریب ایک خفیہ کارروائی کے دوران گاڑی سے بھاری مقدارمیں منشیات برآمد کی گئی تھی، گاڑی سے برآمد منشیات میں ہیروئن شامل تھی۔

    اے این ایف ذرائع کے مطابق ایک گرفتار اسمگلر نے دوران تفتیش رانا ثنا اللہ کی جانب سے منشیات اسمگلنگ میں معاونت کا انکشاف کیا تھا۔

    خیال رہے رانا ثنا اللہ کی ضمانت پر رہائی کی درخواست بھی زیر سماعت ہیں ،  دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ حکومت کے خلاف تنقید کرنے پرمنشیات اسمگلنگ کا جھوٹا مقدمہ بنایا گیا۔

    درخواست میں کہا گیا گرفتاری سے قبل گرفتاری کے خدشے کا اظہار کیا تھا، بے بنیاد مقدمے میں گرفتار کر لیا گیا استدعا  ہے منشیات اسمگلنگ کے مقدمے میں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا جائے۔

  • ایل این جی اسکینڈل کیس : شاہدخاقان عباسی اورمفتاح اسماعیل کےجوڈیشل ریمانڈ میں توسیع

    ایل این جی اسکینڈل کیس : شاہدخاقان عباسی اورمفتاح اسماعیل کےجوڈیشل ریمانڈ میں توسیع

    اسلام آباد : ایل این جی اسکینڈل کیس میں احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم شاہدخاقان عباسی اور سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کے جوڈیشل ریمانڈ میں انیس نومبر توسیع کردی  جبکہ شاہد خاقان عباسی نے مرضی سے علاج کے لئے درخواست دائر کی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں ایل این جی کیس کی سماعت ہوئی ، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو جج محمد بشیر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    اہلیہ سعدیہ عباسی نے کہا شاہدخاقان کے اہلخانہ کو کمرہ عدالت میں داخلے سے روک دیا گیا ہے ، فیملی ممبرز کو عدالت نے کورٹ روم آنے کی اجازت دے رکھی  ہے،جس پر جج محمد بشیر نے کہا جن فیملی ممبرز کے لسٹ میں نام ہیں انہیں آنے دیں۔

    جج محمد بشیر نے شاہد خاقان عباسی سے سوال کیا صحت کی سہولتیں کیسی ہیں جیل میں ؟ جس پر شاہد خاقان عباسی نے جواب میں کہا صحت کی سہولتوں  کی مجھے ضروت ہی نہیں، 100 دن ہوگئے اب تک کیس نہیں بن پایا ، ڈیڑھ سال سے تفتیش کر رہےہیں اب تک کیس نہیں بن پایا۔

    شاہد خاقان عباسی کی مرضی سےعلاج کے لئے درخواست دائر


    سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نےاپنی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی اور عدالت سے علاج کرانے کی اجازت مانگی ، درخواست میں کہا سرجری کرانی  ہے، اپنے خرچے پر شفا اسپتال سے علاج کرانا چاہتا ہوں۔

    درخواست میں کہا گیا نوازشریف کیس میں بھی تاخیرکی گئی جس سےوہ یہاں تک پہنچے، جیل میں اپرکلاس دی گئی تھی میں اسے چھوڑنا چاہتا ہوں ، جیل میں اپر کلاس سے بزدار صاحب بھی پریشان ہوتے ہیں، فاضل جج نے جیل حکام سے شاہد خاقان عباسی کی میڈیکل رپورٹ طلب کرلی۔

    شاہد خاقان کی ایل این جی کیس کا ٹرائل ٹی وی پر دکھانے کی درخواست


    شاہد خاقان نے ایل این جی کیس کا ٹرائل ٹی وی پر دکھانے کی درخواست بھی دائر کی ، جس میں کہا عمران خان کہتے ہیں میں احتساب کر رہاہوں، چیئرمین نیب  کہتے ہیں احتساب میں کر رہاہوں، ٹرائل براہ راست دکھایا جائے تاکہ عوام کوپتہ چلےکیاہورہاہے۔

    عدالت نے شاہد خاقان اورمفتاح اسماعیل کووکیل عمران الحق سےملاقات کی اجازت دے دی ، وکیل نے کہا عدالتی حکم کےباوجودہفتےکوجیل میں ملاقات  نہیں کرنےدی، عدالت جیل سپرنٹنڈنٹ کوشوکاز نوٹس جاری کرے۔

    ایل این جی کیس میں فاضل جج نے دلائل کے بعد گرفتارشاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے جوڈیشل ریمانڈ میں انیس نومبر توسیع کردی۔

    واضح رہے جولائی میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا تھا۔ نیب نے شاہد خاقان عباسی  کو ایل این جی کیس میں طلب کر رکھا تھا لیکن انہوں نے نیب میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

    مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں جب شاہد خاقان عباسی وزیر پیٹرولیم تھے تب انہوں نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔ معاہدے  کے تحت پاکستان کو ہر سال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدنی تھی جو پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

    سابق وزیر اعظم پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔

  • خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 5ا کتوبرتک کی توسیع

    خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 5ا کتوبرتک کی توسیع

    لاہور: پیراگون اسکینڈل کیس میں گرفتار خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں پانچ اکتوبر تک توسیع کردی گئی، عدالتی دائرہ اختیار کے خلاف درخواست کی سماعت کے لئے وکلاء کومزید بحث کےلئے طلب کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نےکیس کی سماعت کی، جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پرخواجہ برادران کو عدالت پیش کیا گیا۔

    عدالت نے دائرہ اختیار کے خلاف خواجہ برادران کی درخواست پر وکلاء کو مزید بحث کے لئے طلب کرلیا،گزشتہ سماعت پر خواجہ برادران کو پیش نہ کرنے پرعدالت نے جیل حکام پراظہار برہمی کیا۔

    عدالت نے کہا کہ جس کی جو مرضی آئے وہ آکر لکھ کر دے دیتا ہے،اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ عدالت کا راستہ روکا جا سکتا ہے تو ایسا نہیں ہو گا، ملزموں کو عدالت پیش نہ کرنا عدالتی کاموں میں مداخلت کے مترادف ہے،اس معاملے کی مکمل تفتیش ہو گی۔

    ان ریمارکس کے بعد عدالت نے دائرہ اختیار کے خلاف خواجہ برادران کی درخواست پر وکلاء کو مزید بحث کے لئے طلب کر تے ہوئے خواجہ سعد رفیق اورسلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 5اکتوبر تک توسیع کردی۔

    خواجہ برادران کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔

    واضح رہے 11 دسمبر 2018 کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

  • رمضان شوگر ملز کیس: حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 اگست تک توسیع

    رمضان شوگر ملز کیس: حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 اگست تک توسیع

    لاہور : احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 اگست تک توسیع کر دی اور شہبازشریف کی حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں رمضان شوگر ملز کیس سماعت ہوئی، جج نعیم ارشد نے کیس کی سماعت کی، حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے تاہم شہباز شریف آج بھی عدالت نہ آئے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ چند روز میں مقدمے کا سپلیمنٹری چالان جمع کروا دیا جائے گا ، جس پر شہباز شریف کے وکیل نے حاضری معافی کی درخواست جمع کروائی، جس میں عدالت کو بتایا گیا کہ کشمیر ایشو کی وجہ سے پارلیمنٹ کا اجلاس تھا اور وہاں موحود ہونا شہباز شریف کی آئینی ذمہ داری تھی لہذا عدالت آج کے لیے حاضری معافی کی درخواست منظور کر ے۔

    عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 اگست تک توسیع کر دی اور نیب حکام کو آئندہ سماعت پرسپلیمنٹری چالان پیش کرنےکاحکم دیا۔

    حمزہ شہباز کو عدالت میں پیش کیا گیا تو مریم نواز پہلے سے ہی وہاں موجود تھیں، حمزہ شہباز نے مریم کا کندھا تھپتھپا کر انھیں تسلی دی، سماعت کے دوران مریم نواز اور ان کے بیٹے کے ساتھ حمزہ شہباز مشاورت میں مصروف رہے۔

    حمزہ کی پیشی پر ن لیگی کارکنوں کےشور شرابے پر فاضل جج نےشدید برہمی کا اظہار کیا، حمزہ شہباز کو واپس لے جانے کے موقع پربھی لیگی کارکن پولیس سے دھکم پیل کرنے سے باز نہ آئے۔

    خیال رہے رمضان شوگر مل کے لیے نالہ بنانے پر کروڑوں روپے قومی خزانے سے خرچ کرنے کے حوالے سے ریفرنس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد کی جا چکی ہے۔

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے 11 جنوری 2018 کو رمضان شوگر ملز کیس کا ریفرنس مکمل کرتے ہوئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ملزم نامزد کیا تھا، بعد ازاں چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔

    نیب ریفرنس کے مطابق ملزمان نے رمضان شوگر ملز کے لیے 10 کلو میٹر طویل نالہ بنوایا، شہباز شریف نے بطور وزیر اعلیٰ اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اور اپنے خاندان کی مل کو فائدہ پہنچانے کے لیے عوامی مفاد کا نام لیا۔

    قومی احتساب بیورو کے مطابق شہباز شریف کے اس فیصلے سے سرکاری خزانے کو 213 ملین کا نقصان ہوا، سرکاری خزانے کا نقصان شہباز اور حمزہ شہباز کی ملی بھگت سے ہوا۔

  • منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 اگست تک توسیع

    منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 اگست تک توسیع

    لاہور :انسدادمنشیات کورٹ نے مسلم لیگ ن کے گرفتار رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ کے  جوڈیشل ریمانڈ میں 9 اگست تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد منشیات عدالت میں راناثنااللہ کے خلاف مقدمہ کی سماعت ہوئی ، رانا ثنا اللہ کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

    سماعت میں عدالت نے استفسار کیا رانا ثنا اللہ کہاں ہیں، جس پر وکیل راناثنااللہ نے بتایا وہ عدالت میں ہی موجودہیں، تو جج نے کہا رانا ثنا اللہ کو روسٹرم پر لائیں۔

    وکیل راناثنااللہ کا کہنا تھا رانا ثنا اللہ عارضہ قلب میں مبتلا ہیں، انہیں گھرسے دوائیں لانےکی اجازت دی جائے، جس پر عدالت نے کا اللہ آپ اس بارےمیں تحریری درخواست دیں پھردیکھیں گے۔

    عدالت راناثنااللہ کیخلاف انسداد منشیات کی عدالت میں کیس کی سماعت کیس کی سماعت 9 اگست تک ملتوی کردی۔

    گزشتہ سماعت پر رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 29 جولائی تک توسیع کی گئی تھی ، اے این ایف تفتیش مکمل کرکےعدالت میں چالان جمع کراچکی ہے ، چالان میں راناثنااللہ سمیت 5ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں :  منشیات برآمدگی کیس، رانا ثنا اللہ کے خلاف عدالت میں چالان جمع

    خیال رہے سیشن کورٹ نے منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار رانا ثنااللہ کو جیل میں گھر کا کھانا دینے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے  رانا ثنااللہ کو جیل سپرنٹنڈنٹ سے رجوع کرنے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے اینٹی نارکوٹکس فورس نے مصدقہ اطلاعات موصول ہونے کے بعد یکم جولائی کو اسلام آباد سے لاہور جاتے ہوئے موٹروے پر رانا ثنا اللہ کی گاڑی کو روک کر اُس میں سے 15 کلو ہیروئن برآمد کر کے انہیں گرفتار کرلیا تھا۔

    اینٹی نارکوٹکس فورس کی جانب سے رانا ثنا اللہ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے 21 کلو سے زائد منشیات برآمد ہوئی، برآمد منشیات میں 15 کلو ہیروئن بھی شامل ہے، اے این ایف اہلکاروں کے روکنے پر رانا ثنا اللہ اور اُن کے محافظوں نے اہلکاروں کے ساتھ ہاتھا پائی کی۔

    اے این ایف ذرایع کے مطابق گرفتار اسمگلر نے دوران تفتیش رانا ثنا اللہ کا منشیات اسمگلنگ میں معاونت کا انکشاف کیا تھا۔

  • احتساب عدالت نے سبطین خان کو مزید 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

    احتساب عدالت نے سبطین خان کو مزید 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

    لاہور : احتساب عدالت نے چنیوٹ میں معدنیات کے غیرقانونی ٹھیکے دینے کے الزام میں گرفتار سابق صوبائی وزیر سبطین خان کو مزید 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت نے غیر قانونی ٹھیکے دینے کے الزام میں گرفتار تحریک انصاف کے سابق وزیر جنگلات سبطین خان کو مزید 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔

    عدالت نے تفتیشی افسر کو آئندہ سماعت پر انکوائری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔ احتساب عدالت کے جج چوہدری امیر محمد خان نے چنیوٹ مائنز اینڈ منرلز سکینڈل کیس کی سماعت کی۔

    سابق صوبائی وزیر سبطین خان کو جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر جیل سے لا کر عدالت میں پیش کیا گیا۔ دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ اس کیس کی انکوائری رپورٹ چیئرمین نیب کو پیش کر دی گئی ہے۔

    عدالت نے سبطین خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں31 جولائی تک توسیع کر تے ہوئے آئندہ سماعت پر نیب سے انکوائری رپورٹ طلب کرلی۔

    مزید پڑھیں: نیب نے پنجاب کے وزیر جنگلات سبطین خان کو گرفتار کر لیا

    یاد رہے 14 جون کو نیب لاہور نے صوبائی وزیرجنگلات سبطین خان کوگرفتارکیاتھا، بطین خان پرغیرقانونی ٹھیکوں کاالزام ہے، بعد ازاں وزیر جنگلات پنجاب سبطین خان نے گرفتاری کے بعد استعفٰی وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کوبھجوادیا تھا۔

  • خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 جون تک توسیع ، جلد ریفرنس دائر کرنے کا حکم

    خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 جون تک توسیع ، جلد ریفرنس دائر کرنے کا حکم

    لاہور : احتساب عدالت نے نیب کو خواجہ سعد اور سلمان رفیق کے خلاف جلد ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیتے ہوئے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 جون تک توسیع کردی۔

    اہور کی احتساب عدالت نے پیراگون ہاوسنگ سکینڈل میں خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13جون تک توسیع کر دی، خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے عمران خان عوام کیلئے عذاب بن کر آئے ہیں عید کے بعداپوزیشن متحد ہو کر حکومت سے عوام کو نجات دلانے کیلئے جدوجہد کرے گی

    تفصیلات کے مطابقلاہور کی احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاﺅسنگ سوسائٹی میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، جج جواد الحسن نے کیس کی سماعت کی۔

    خواجہ سلمان کی پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا، جس سے راہگیروں اور سائلوں کو مشکلات کاسامنا کرنا پڑا۔

    جیل حکام نے خواجہ سلمان رفیق کو عدالت کے روبرو پیش کیا جبکہ خواجہ سعد رفیق کوراہداری ریمانڈ پر اسلام آباد ہونے کے باعث پیش نہ کیا گیا، دوران سماعت احتساب عدالت کے جج نے جیل کے افسر سے استفسار کیا کہ خواجہ سعد رفیق کہاں ہیں؟ جس پر عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ وہ اسلام آباد میں قومی اسمبلی کے اجلاس میں ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے بتایا ریفرنس منظوری کے لیے بھجوایا گیا ہے، چئیرمین نیب کی منظوری کے بعدجلد ریفرنس فائل کر دیا جائے گا۔

    احتساب عدالت نے نیب کو خواجہ برادران کے خلاف جلد ریفرنس فائل کرنے کا حکم دیے ہوئے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 جون تک توسیع کردی۔

    بعد ازاں عدالتی پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ عمران خان کی حکومت فاشسسٹ ہےجو ملک کو تباہی کی طرف لے جا رہی ہے،مہنگائی سے عوام کا جینا دوبھر ہو گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا حکومت کے پاس ملک چلانے کیلئے کوئی پالیسی اور پلان نہں ہے،عوام کو سوائے خواب دکھانے کے اور کچھ نہیں کیا جا رہا۔

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

  • پیراگون ہاوسنگ اسکینڈل : خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 30 مئی تک توسیع

    پیراگون ہاوسنگ اسکینڈل : خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 30 مئی تک توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے پیراگون ہاوسنگ سکینڈل میں خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 30 مئی تک توسیع کردی، خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ مہنگائی نے عوام کا جینا حرام کردیا، عمران خان نے آئی ایم ایف سے قرض کی بات کرکے ایک اور یوٹرن لیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج نجم الحسن نےکیس کی سماعت کی، جیل حکام نے خواجہ سلمان رفیق کو عدالت کے روبرو پیش کیا، خواجہ سعد رفیق کو راہداری ریمانڈ پر اسلام آباد ہونے کے باعث پیش نہ کیا گیا۔

    نیب پراسیکیوٹر نے بتایا ریفرنس منظوری کے لیے بھجوایا گیا ہے، چئیرمین نیب کی منظوری کے بعد جلد فائل کردیا جائے گا، جس کے بعد عدالت نے خواجہ برادران کے مزید جوڈیشل ریمانڈ میں 30 مئی تک توسیع کردی۔

    خواجہ سلمان کی پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کرعام ٹریفک کے لئے بند کردیاگیا، جس سے راہگیروں اور سائلوں کو مشکلات کاسامنا کرنا پڑا۔

    عدالتی پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ موجودہ حکومت کی ناقص معاشی پالیسی کی بناء پر ملک تباہی کے دہانے پر ہے، ایمنسٹی سکیم اورآئی ایم ایف سے بیل آوٹ پیکج حکومت کا ایک نیا خوف ناک یوٹرن ہے۔

    خواجہ سلمان کا کہنا تھا ڈاکٹر کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، عام آدمی مہنگائی میں پس رہا ہے، حکومتی پالیسی نے ملک کو آئی ایم ایف سٹیٹ بنا دیا، موجودہ صورتحال میں اپوزیشن اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔

    یاد رہے 11 دسمبر2018 کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

  • شادی اسکینڈل: چینی ملزمان 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پرجیل روانہ

    شادی اسکینڈل: چینی ملزمان 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پرجیل روانہ

    لاہور: مقامی عدالت نے پاکستانی لڑکیوں سے شادی کر کے بلیک میل کرنے کے اسکینڈل میں گرفتار 11 چینی باشندوں کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی لڑکیوں سے شادی کرکے غیر اخلاقی کام کروانے میں ملوث گیارہ چائنیز باشندوں کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد ضلع کچہری پیش کیا گیا،جہاں تفتیشی رپورٹ نے اپنی رپورٹ عدالت میں پیش کی۔

    ایف آئی اے تفتیشی افسر نے چائنیز نوجوان پاکستانی ایجنٹوں سے ملکر پاکستانی لڑکیوں سے شادی کرتے تھے اور شادی کے بعد ملزمان منظم گروہ بنا کر پاکستانی لڑکیوں سے غیر اخلاقی کام کراتے تھے ۔

    اس موقع پر ایف آئی اے حکام نے موقف اختیار کیا کہ ملزمان کے مزید ساتھیوں کی گرفتاری اور متاثرین کو شامل تفتیش کرنا ہے، لہٰذا ان کا جوڈیشل ریمانڈ دیا جائے، جس پرعدالت نے گیارہ چینی باشندوں کو چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا تے ہوئے ملزمان کو 27مئی کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔

    یاد رہے کہ ایف آئی اے نے آٹھ مئی کو کارروائی کرتے ہوئے پاکستانی لڑکیوں سے شادی کرکے غیراخلاقی کام کرانے میں ملوث گیارہ چائنیز سمیت تیرہ ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔جبکہ مقدمہ میں ملوث 2پاکستانی ملزمان شوکت علی اور محمد انصر جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔

    اس حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق چین کی حکومت نے اس معاملے پر ہرممکن تعاون کی پیش کش کی ہے، چینی حکومت کے اس عمل کو بے حد سراہتے ہیں، چینی حکام کی ایک ٹیم نے حالیہ دنوں میں پاکستان کا دورہ بھی کیا۔

    ترجمان کے مطابق چینی حکام نے پاکستانی قانون نافذ کرنے والے حکام سے ملاقاتیں بھی کیں، دفتر خارجہ اور چین میں پاکستانی مشنز صورتحال کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں، شکایت کی صورت میں پاکستانی شہریوں کو ہرممکن معاونت فراہم کی جارہی ہے۔

  • علیم خان  کے جوڈیشل ریمانڈ میں20 اپریل تک توسیع

    علیم خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں20 اپریل تک توسیع

    لاہور : احتساب عدالت نے پی ٹی آئی رہنما علیم خان کےجوڈیشل ریمانڈمیں20اپریل تک توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پرنیب کو حتمی رپورٹ پیش کرنےکی ہدایت کردی اور کہا تفتیش کوجلدمکمل کریں آپ بہت سست روی سےکام کررہےہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آمدن سے زائد اثاثہ جات اور آف شور کمپنی کیس میں گرفتار پی ٹی آئی کے رہنما علیم خان کو9 روزہ جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر احتساب عدالت کے جج نجم الحسن کے روبرو پیش کیا گیا، اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔

    سماعت میں عدالت نے استفسار کیا بتائیں تفتیش کاکیا بنا؟ جس پر نیب پراسیکیوٹر نے بتایا تفتیش ابھی جاری ہے، عدالت نے کہا بتایاجائے آخرکب تک تفتیش مکمل ہوگی۔

    نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا بہت سا ریکارڈ ابھی علیم خان سےلیناہے، تمام ریکارڈ نیب کو دے دیا اب کوئی ریکارڈ نہیں رہتا، تفتیش جاری ہے اس میں جلدبازی نہیں کر رہے۔

    عدالت نے ریمارکس میں کہا آپ یہ کہنا چاہتے ہیں اس کیس میں ابھی کیا جلدی ہے، فائنل رپورٹ کوتیزی سےمکمل کرکے پیش کرنا آپ کا فرض ہے۔

    احتساب عدالت نے علیم خان کےجوڈیشل ریمانڈمیں20اپریل تک توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پرنیب کو حتمی رپورٹ پیش کرنےکی ہدایت کردی اور کہا تفتیش کوجلدمکمل کریں آپ بہت سست روی سےکام کررہےہیں۔

    مزید پڑھیں :  علیم خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں11 اپریل تک توسیع

    گزشتہ سماعت میں عدالت نے علیم خان خان کے ریمانڈ میں 11 اپریل تک کی توسیع کرتے ہوئے نیب سے علیم خان کیخلاف کیس میں حتمی رپورٹ طلب کر لی تھی اور تفتیشی افسرکوجلد حتمی رپورٹ مکمل کرنے کاحکم دیاتھا۔

    عدالت نے ریمارکس دیے تھے کہ 2 ماہ گزرگئے ابھی تک تفتیش کیوں مکمل نہیں ہوئی، ایک شخص کو بغیر چالان جیل میں نہیں رکھا جاسکتا، ایسا نہیں ہو سکتا  کسی کو جیل میں ڈال دیا جائے اوروہ پڑا رہے۔

    واضح رہے 6 فروری کو علیم خان کوآمدن سے زائداثاثےاورآف شورکمپنیاں بنانےکےالزام میں نیب نےگرفتارکیا تھا، نیب کی جانب سے گرفتاری کے بعد علیم خان نے اپنا استعفیٰ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کو بھجوا دیا تھا، علیم خان کا کہنا تھا کہ مقدمات کا سامنا کریں گے، آئین اورعدالتوں پریقین رکھتے ہیں، مجھ پر آمدن سے زائد اثاثوں کا نہیں، آفشور کمپنیوں کا مقدمہ ہے۔