Tag: JUI

  • 22 دن بعد صدر نے انتشار پیدا کر کے ایشو بنا دیا، ترجمان جے یو آئی کا انٹرویو

    22 دن بعد صدر نے انتشار پیدا کر کے ایشو بنا دیا، ترجمان جے یو آئی کا انٹرویو

    اسلام آباد: جے یو آئی کے ترجمان اسلم غوری نے کہا ہے کہ انھیں حکومت سے گلہ ہے کہ جب مدارس بل ایکٹ بن گیا تو نوٹیفکیشن کیوں نہیں کیا جا رہا۔

    اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں جمعیت علمائے اسلام ف کے ترجمان اسلم غوری نے کہا ’’جب ساری چیزیں پتہ تھیں تو 22 دن بعد صدر نے انتشار پیدا کر کے ایشو بنا دیا، یہاں تو لگتا ہے کہ بلاول کے ساتھ بھی ہاتھ ہو گیا ہے، بلاول نے کمٹمنٹ پوری نہیں کی اور خاموش ہو گئے، کیا کہتے ابا نے سب کیا ہے۔‘‘

    انھوں نے کہا جاتی امرا اجلاس میں صدر، وزیر اعظم، اور نواز شریف بھی موجود تھے جہاں اس بل کا فیصلہ ہوا تھا، حکومت ہر دن اپنے عمل سے ہمیں پی ٹی آئی کے قریب کر رہی ہے، حکومت کی مہربانی ہے کہ جلدی سے اپوزیشن کو اکٹھا کر رہی ہے۔

    اسلم غوری نے کہا حکومت کوشش کر رہی ہے کہ مولوی لڑیں لیکن علما نے ایسا نہیں ہونے دیا، ہم کوشش کریں گے ان جماعتوں کو آئندہ ہاتھ کرنے کا موقع نہ دیں، کیا کریں اس سسٹم میں رہنا ہے تو پھر بات تو انہی لوگوں سے کرنی ہے، حکومتی جماعتوں نے احساس دلایا، غلطی سے نہیں جان بوجھ کر سب کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا لگتا ہے یہاں سب کے ساتھ ہی ہاتھ ہو رہا ہے، یہاں تو لگتا ہے کہ بلاول کے ساتھ بھی ہاتھ ہو گیا ہے، بلاول نے کمٹمنٹ پوری نہیں کی اور خاموش ہو گئے، کیا کہتے ابا نے سب کیا ہے، اب تو حکومتی لوگ دفاع نہیں کر پا رہے ان کی اپنی نیتوں میں فتور نظر آ رہا ہے۔

    ترجمان جے یو آئی نے کہا حکومت عادت سے مجبور ہے، 26 ویں ترمیم کے بعد وہ 2 ایسے بلز لائے جسے متعلق ہم سے نہیں پوچھا گیا، حکومت کی کوئی زبان اور کمٹمنٹ ہوتی ہے اور سیاست میں یہی چیز ہوتی ہے۔

  • جے یو آئی رہنما اور ترجمان پی ڈی ایم حافظ حمد اللہ سڑک کنارے دھماکے میں زخمی

    جے یو آئی رہنما اور ترجمان پی ڈی ایم حافظ حمد اللہ سڑک کنارے دھماکے میں زخمی

    کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع مستونگ میں سڑک کنارے دھماکے میں جے یو آئی رہنما و ترجمان پی ڈی ایم حافظ حمد اللہ سمیت 11 افراد زخمی ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق مستونگ ضلع میں جمعیت علمائے اسلام کے رہنما اور پی ڈی ایم کے ترجمان حافظ حمد اللہ سمیت گیارہ افراد زخمی ہو گئے ہیں، ایک زخمی کی حالت تشویش ناک ہے۔

    دھماکا حافظ حمد اللہ کی گاڑی کے قریب ہوا، وہ کوئٹہ سے ایک پروگرام میں شرکت کے لیے منگوچر جا رہے تھے، اطلاع ملتے ہی ریسکیو اور پولیس موقع پر پہنچ گئی، اور پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

    زخمیوں میں حافظ حمد اللہ کے ساتھی اور گن مین بھی شامل ہیں، جنھیں ابتدائی طور پر میر غوث بخش رئیسانی اسپتال منتقل کیا گیا، جب کہ حافظ حمداللہ کو طبی امداد کے لیے کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے۔

    ترجمان جے یو آئی کا کہنا ہے کہ حافظ حمد اللہ کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

  • جے یو آئی کا عام انتخابات میں بھرپور حصہ لینے کا فیصلہ، پاک افغان اختلافی بیانات پر اظہار تشویش

    جے یو آئی کا عام انتخابات میں بھرپور حصہ لینے کا فیصلہ، پاک افغان اختلافی بیانات پر اظہار تشویش

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) نے عام انتخابات میں بھرپور حصہ لینے کا فیصلہ کر لیا ہے، دوسری طرف جے یو آئی نے پاک افغان اختلافی بیانات پر اظہار تشویش بھی کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت جے یو آئی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ جے یو آئی عام انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی۔

    اجلاس میں آئندہ عام انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا، اور عام انتخابات کے حوالے سے مختلف تجاویز زیر بحث آئیں، ترجمان نے کہا کہ انتخابات کی تیاریوں سے متعلق جے یو آئی کا اجلاس آج بھی جاری رہے گا۔

    اجلاس میں جے یو آئی نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان اختلافی بیانات پر تشویش کا اظہار بھی کیا، جے یو آئی نے مشورہ دیا ہے کہ دونوں برادر اسلامی ممالک افہام و تفہیم کا راستہ اختیار کریں، حالات کی بہتری کے لیے سیاسی و عسکری سطح پر دونوں ملکوں میں رابطہ ہونا چاہیے۔

    غفور حیدری نے کہا دونوں ممالک میں باہمی اعتماد کی بحالی کے لیے روابط جاری رکھنا ناگزیر ہے، جے یو آئی کا مؤقف تھا کہ دونوں ملکوں میں امن و استحکام افغانستان اور پاکستان کی ضرورت ہے، پاکستان اور افغانستان کو اس حوالے سے کردار ادا کرنے کے لیے آگے بڑھنا ہوگا۔

  • جے یو آئی نے قومی اسمبلی کی مدت میں توسیع کی تجویز دے دی، پیپلز پارٹی نظر انداز

    جے یو آئی نے قومی اسمبلی کی مدت میں توسیع کی تجویز دے دی، پیپلز پارٹی نظر انداز

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کی مدت میں 6 ماہ توسیع کی تجویز سامنے آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) نے مسلم لیگ ن کو قومی اسمبلی کی مدت میں چھ ماہ توسیع کی تجویز دی ہے۔

    ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن قومی اسمبلی کی مدت میں توسیع کی حامی ہے، تاہم یہ تجویز پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ شیئر نہیں کی گئی ہے، جب کہ پی پی کا اسمبلی مدت میں توسیع کے معاملے پر مؤقف واضح ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پیپلز پارٹی اسمبلی مدت میں توسیع کی بھرپور مخالفت کرے گی، کیوں کہ وہ سمجھتی ہے کہ انتخابات میں تاخیر ملک، سیاست، اور معیشت کے مفاد میں نہیں ہے، صرف بروقت انتخابات ہی سے ملکی سیاست اور معیشت مستحکم ہوگی۔

    پیپلز پارٹی اگست کے دوسرے ہفتے میں قومی اسمبلی کی تحلیل کی خواہش مند ہے، اور وہ مقررہ وقت سے قبل اسمبلی تحلیل کی بھی حمایت کرے گی، مقررہ وقت سے قبل اسمبلی کی تحلیل پر انتخابات 90 روز میں ہوں گے۔

  • جمعیت علمائے اسلام نے بلدیاتی انتخابات کے نتائج مسترد کر دیے

    جمعیت علمائے اسلام نے بلدیاتی انتخابات کے نتائج مسترد کر دیے

    کراچی: جمعیت علمائے اسلام سندھ نے بلدیاتی انتخابات کے نتائج مسترد کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی سندھ نے پہلے مرحلے میں بلدیاتی انتخابات کے نتائج کو مسترد کر دیا۔ جے یو آئی کے رہنما راشد سومرو نے کہا ہے کہ ہم انتخابی نتائج تسلیم نہیں کرتے، مشاورت کے بعد آج پریس کانفرنس میں لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

    راشد سومرو نے کہا کہ سندھ حکومت قتل و غارت اور دھونس دھاندلی کے بغیر الیکشن جیت ہی نہیں سکتی۔

    واضح رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان نے بھی بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے، ان کا مؤقف ہے کہ پہلے مرحلے کے انتخابات شدید بے ضابطگیوں، دھاندلی اور تصادم کے باعث شفاف نہیں رہے، ایم کیو ایم اس سلسلے میں الیکشن کمیشن میں ثبوت بھی پیش کرے گی۔

    بلدیاتی انتخابات، ایم کیو ایم کا الیکشن کمیشن کا دروازہ کھٹکھٹانے کا فیصلہ

    گزشتہ روز سندھ کے 14 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کا پلڑا بھاری رہا ہے، میونسپل کمیٹی کے جنرل ممبر کی 195 نشستوں پر پیپلز پارٹی کامیاب رہی۔

    غیر حتمی نتائج کے مطابق آزاد امیدوار 18، تحریک انصاف 15، جی ڈی اے 14 سیٹوں پر کامیاب رہی، ٹاؤن کمیٹی جنرل ممبر کی 332 نشستیں جیالے امیدواروں کے نام رہیں، لاڑکانہ ٹاؤن کمیٹی باڈہ پر پیپلز پارٹی کو اپ سیٹ شکست کا سامنا کرنا پڑا، منظور وسان کے آبائی علاقے کوٹ ڈیجی میں پیپلز پارٹی ہار گئی ہے۔

  • جے یو آئی کے 4 وزرا وفاقی کابینہ میں شامل

    جے یو آئی کے 4 وزرا وفاقی کابینہ میں شامل

    اسلام آباد: جمعیت علماے اسلام ف کے 4 وزرا وفاقی کابینہ میں شامل ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے کہا ہے کہ جے یو آئی کے چار ارکان کو وفاقی کابینہ میں شامل کیا جا رہا ہے، جن میں سے مولانا اسعد محمود کو وزرات مواصلات سونپی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق جے یو آئی کے مولانا عبدالواسع کو ہاؤسنگ اینڈ ورکس کا قلمدان سونپ دیا گیا، مفتی عبد الشکور کو وزیر مذہبی امور کا قلمدان، جب کہ طلحہ محمود کو سیفران کی وزارت دے دی گئی ہے۔

    ادھر مفتاح اسماعیل کو وزارت خزانہ کا قلمدان سونپ دیا گیا ہے، مفتاح اسماعیل کا عہدہ وفاقی وزیر کے برابر ہو گا، اس سے قبل مفتاح اسماعیل کو مشیر خزانہ بنائے جانے کی خبریں زیر گردش تھیں۔

    مفتاح اسماعیل کو وزارت خزانہ کا قلمدان سونپ دیا گیا

    آج منگل کو وزیر اعظم شہباز شریف کی 34 رکنی وفاقی کابینہ نے حلف اٹھا لیا ہے، قائم مقام صدر صادق سنجرانی نے 31 وفاقی وزرا اور 3 وزرائے مملکت سے ایوان صدر میں حلف لیا۔

    کابینہ میں ن لیگ کے 14، پیپلز پارٹی کے 11، جے یو آئی اے کے 4 اور ایم کیو ایم کے حصے میں 2، مسلم لیگ ق، جمہوری وطن پارٹی اور بلوچستان عوامی پارٹی کے حصے میں ایک ایک وزارت آئی ہے۔

  • سینیٹ ٹکٹ: جے یو آئی نے 2 صوبوں سے امیدوار فائنل کر لیے

    سینیٹ ٹکٹ: جے یو آئی نے 2 صوبوں سے امیدوار فائنل کر لیے

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام نے بھی دو صوبوں سے سینیٹ الیکشن کے لیے اپنے امیدوار فائنل کر لیے۔

    ترجمان جے یو آئی کا کہنا ہے کہ پارٹی نے خیبر پختون خوا اور بلوچستان سے امیدواروں کو فائنل کیا ہے، کے پی جنرل نشست کے لیے عطاالرحمان اور طارق خٹک کو ٹکٹ جاری کیے گئے ہیں۔

    ترجمان جے یو آئی اسلم غوری نے بتایا کہ خیبر پختون خوا سے ٹیکنوکریٹ سیٹ پر زبیر علی، خواتین سیٹ پر نعیمہ کشور امیدوار، اقلیتی نشست پر رنجیت سنگھ کو پارٹی ٹکٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ بلوچستان کی جنرل نشستوں پر عبدالغفور حیدری اور خلیل احمد بلیدی امیدوار ہوں گے، ٹیکنوکریٹ سیٹ پر کامران مرتضیٰ، خواتین کی نشست پر آسیہ ناصر اور اقلیتی نشست پر ہیمن داس کو پارٹی ٹکٹ جاری کیا گیا ہے۔

    پیپلز پارٹی نے ملک بھر سے سینیٹ امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا

    پیپلز پارٹی نے بھی سینیٹ امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا ہے، جن میں سندھ سے جام مہتاب، تاج حیدر، سلیم مانڈوی والا، شیری رحمان، شہادت اعوان، کریم خواجہ، فاروق ایچ نائیک، پلو شہ خان، خیرالنسا مغل اور رخسانہ شاہ شامل ہیں۔

    پنجاب سے عظیم الحق، خیبر پختون خوا سے فرحت اللہ بابر اور اسلام آباد سے یوسف رضا گیلانی شامل کیے گئے ہیں۔

  • مولانا کو پی پی کی حقیقت آج معلوم ہوئی، کاش وہ ہماری بات مان لیتے: حافظ حسین

    مولانا کو پی پی کی حقیقت آج معلوم ہوئی، کاش وہ ہماری بات مان لیتے: حافظ حسین

    کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام کے سینئر رہنما اور سابق رکن قومی اسمبلی حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ شوکاز نوٹس کے بغیر پارٹی سے نکالنے کے اثرات ضرور مرتب ہوں گے، مولانافضل الرحمان کو پیپلز پارٹی کی حقیقت آج معلوم ہوئی، کاش وہ ہماری بات مان لیتے۔

    کوئٹہ میں اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ حسین احمد نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے موروثی سربراہ بننے کی کوشش کی جسے ناکام بنا دیا گیا، پارٹی میں موروثیت کے خلاف ہیں، دستور کے مطابق جو بھی پارٹی کا سربراہ بنے اس کا ساتھ دیں گے۔

    انھوں نے کہا موروثی لیڈر شپ کے حوالے سے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے حالات سب کے سامنے ہیں جہاں اہم ارکان پیچھے کھڑے ہوتے ہیں جب کہ معاملات لڑکے اور لڑکیاں دیکھتی ہیں۔

    جے یو آئی رہنما نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی ویٹو پاور مریم نواز اور پیپلز پارٹی کی بلاول کے پاس ہے، مریم نواز کی کوالیفیکیشن صرف یہ ہے کہ وہ میاں نواز شریف کی بیٹی ہیں۔

    پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں میں تلخیاں مزید بڑھنے لگی

    حافظ حسین کا کہنا تھا کہ ماضی میں مولانا شیرانی کو مولانا فضل الرحمان کے مقابلے میں پارٹی سربراہ بنانے کی بات کرنے والے ساتھیوں کو خاموش کروایا گیا۔

    انھوں نے مزید کہا جے یو آئی کو ن لیگ، پی پی جیسی نہج پر پہنچایا جا رہا تھا، میں نے اس کے خلاف آواز بلند کی، مولانا فضل الرحمان کو پیپلز پارٹی کی حقیقت آج معلوم ہوئی، کاش وہ ہماری بات مان لیتے تو اپنی پارٹی کو اتنا نقصان نہ پہنچتا۔

    حافظ حسین نے کہا ہم چاہتے ہیں کہ جے یو آئی کو نقصان نہ پہنچے، الگ گروپ بنانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

  • جے یو آئی (ف) نے بھی اے پی سی میں شرکت کا اعلان کر دیا

    جے یو آئی (ف) نے بھی اے پی سی میں شرکت کا اعلان کر دیا

    اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں جے یو آئی وفد 20 ستمبر کو اے پی سی میں شریک ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی (ف) نے بھی پاکستان پیپلز پارٹی کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کا اعلان کر دیا ہے۔

    جے یو آئی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اے پی سی میں مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں ایک وفد شرکت کرے گا، وفد میں مولانا عبدالغفور حیدری، اکرم خان درانی اور کامران مرتضیٰ شامل ہوں گے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ جے یو آئی اپوزیشن کی اے پی سی میں اپنی تجاویز بھی پیش کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ اپوزیشن کو روایت سے ہٹ کر سخت فیصلے کرنے چاہئیں۔

    واضح رہے کہ آج میاں نواز شریف نے بھی بلاول بھٹو کی ٹیلی فونک دعوت پر ویڈیو لنک کے ذریعے اے پی سی میں شرکت کی ہامی بھر لی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو ٹیلی فون کر کے خیریت دریافت کی تھی اور انھیں آل پارٹیز کانفرنس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی دعوت دی تھی۔

    نواز شریف نے بلاول بھٹو کی دعوت قبول کر لی

    ٹیلی فونک گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے ملکی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا، نواز شریف نے کہا آل پارٹیز کانفرنس کی کامیابی کا خواہاں ہوں، میری دعا اور تمام ہمدردیاں پاکستان کے عوام کے ساتھ ہیں۔

    آج دن بھر پیپلز پارٹی کی اے پی سی ایجنڈے پر مشاورت اور شرکا سے رابطے جاری رہے، اس سلسلے میں نیر بخاری، فرحت اللہ بابر، شیری رحمان دعوت نامے پہنچاتے رہے، آج ن لیگ کو بھی اے پی سی میں شرکت کی باقاعدہ دعوت دی گئی، بی این پی بزنجو گروپ کے سینٹر محمد اکرم کو دعوت نامہ پہنچایا گیا، بی این پی مینگل کے لیے دعوت نامہ سینیٹر میر کبیر کو پہنچایا گیا۔

    پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے لیے دعوت نامہ سینیٹر عثمان کاکڑ کو پہنچایا گیا، شاہ اویس نورانی سے بھی فون پر رابطہ کیا گیا، شاہ اویس نورانی نے وفد کے ہمراہ اے پی سی میں شرکت کی یقین دہانی کرائی، اے این پی کو بھی اے پی سی میں شرکت کی باقاعدہ دعوت دی گئی۔

  • احتجاج سب کا حق ہے، آزادی مارچ والوں کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے، مراد علی شاہ

    احتجاج سب کا حق ہے، آزادی مارچ والوں کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے، مراد علی شاہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ آزادی مارچ اور احتجاج سب کاحق ہے، جے یو آئی والے رابطہ کریں گے تو ان کے ساتھ بھرپور تعاون اور سیکیورٹی فراہم کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے درگاہ شاہ عبداللطیف بھٹائی پر حاضری کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، مراد علی شاہ نے کہا کہ آزادی مارچ کا سندھ سے روٹ اور پلان نہیں ملا، جے یو آئی والے رابطہ کریں گے تو ان کو سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ اور احتجاج سب کاحق ہے ہم ان کو نہیں روکیں گے، آزادی مارچ والوں کو سندھ میں تعاون کے ساتھ گزرنے دیں گے، پرامن احتجاج کسی کا بھی حق ہے، ہم نہیں روک سکتے۔

    بلاول بھٹو بتا چکے ہیں ہمارے آزادی مارچ کے کیا اصول ہوں گے، کوشش کریں گے کہ لوگوں کو کم سے کم زحمت کا سامنا کرنا پڑے، ہم کسی کاجمہوری حق نہیں روک سکتے۔

    ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ کو اس کے حصے کا پانی نہیں دیا جا رہا، کے فور کے حوالے سے تیرہ ماہ قبل وزیر اعظم کراچی آئے تھے، کےفور منصوبے پر اس وقت ایک معزز شخص نے کہا تھا کہ یہ غلط بنا ہوا ہے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ روٹ ہم نے نہیں بنایا تھا ،اس پر مجھے بھی اس وقت تحفظات تھے، کراچی کو پانی فراہم کرنا بہت ضروری ہے، جس کیلئے متبادل کام کرلیا ہے، پانی کیلئے کے فور کا کیا مسئلہ ہے یہ بھی بتا دیا ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ جامشورو سیہون روڈ وفاق نے اس شرط پر منظور کیا کہ آدھے پیسے سندھ حکومت دے گی، ہم نے آدھے پیسے بھی دے دیئے اس کے باوجود صورتحال دیکھی جا سکتی ہے، حلیم عادل شیخ کی باتوں کو سنجیدہ نہیں لینا چاہیئے۔