Tag: JUI _F

  • ضدبرقرار رہی توعوام اسلام آبادآئیں گے، فضل الرحمان

    ضدبرقرار رہی توعوام اسلام آبادآئیں گے، فضل الرحمان

    پشاور: مولانا فضل الرحمان نے عمران خان اور طاہرالقادری کودھمکی دے دی۔ کہتےہیں ضدبرقرار رہی توعوام اسلام آبادآئیں گے، پھر دارالحکومت کی سٹرکیں لوگوں کوبرداشت نہیں کرسکیں گی۔

    مولانا فضل الرحمان نے پشاور میں میڈیا سے بات چیت میں عمران خان اور علامہ طاہر القادری کو دھمکی لگا دی۔ فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ ہم نے دھرنے کی کال دی تو وفاقی دارلحکومت کی سڑکیں لوگوں کو برداشت نہیں کر سکیں گی، اسلام آباد میں دھرنوں کی کوئی منطق نہیں، ان کی جماعت آئین اور جمہوریت کے ساتھ کھڑی ہے، غیرآئینی مطالبات کے خلاف مظاہرے جاری رکھیں گے۔ اور ضدبرقرار رہی توعوام کواسلام آباد آنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

    فضل الرحمان کہتے ہیں حکومت اور ریاست پر حملہ کرنے کی یہ پہلی مثال ہے، جوکچھ ہورہا ہے عالمی ایجنڈے کے تحت ہے، سیاست مذاق نہیں، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کچھ من چلوں کا رقص وسرور سیاسی قوت کامظاہرہ نہیں، سیاسی یتیم ہرروز ایک شام غریباں مناتے ہیں۔

  • مشرف کے ساتھ کسی میٹنگ میں شریک نہیں ہوا، فضل الرحمان

    مشرف کے ساتھ کسی میٹنگ میں شریک نہیں ہوا، فضل الرحمان

    اسلام آباد: جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ انہیں یاد نہیں کہ وہ کبھی جنرل پرویز مشرف کے حوالے سے کسی میٹنگ میں شریک ہوئے ہوں۔

    خیرالمدارس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ وہ حکومت کی کارکردگی سے مکمل طور پر مطمئن نہیں ہیں لیکن ہمیں چاہیئے کہ حکومت کو صحیح مشورے دیں انہوں نے کہا کہ ملک کے حالات تشویشناک ہیں ایسی صورتحال میں ضرورت اس بات کی ہے کہ ملک میں سیاسی استحکام ہو اور جمہوریت چلتی رہے، ان کا کہنا تھا کہ جب تک امریکہ کے اتحادی کہلائیں گے اس وقت تک امریکہ مخالف ذہن کو منتشر نہیں کیا جاسکتا، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ طالبان کیساتھ مزاکرات کا معاملہ ڈرامہ تھا اور مذاکرات اور ڈرامے میں بڑا فرق ہوتا ہے،انہوں نے کہا کہ سوات آپریشن کے بعد دہشت گردوں نے جگہ چھوڑی تھی اور دہشت گردی ختم نہیں ہوئی تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے مارچ سے کوئی آسمان نہیں ٹوٹ جائے گا مظاہرے عوام کا حق ہیں تاریخ میں جتنے بڑے مارچ ہم نے کیے ہیں کوئی نہیں کرسکتا، بہرحال پی ٹی آئی کو مارچ کرنے دیا جائے، لیکن میں یہ سمجھتا ہوں کہ یوم آزادی کے دن اس طرح کے مظاہرے نہیں کرنے چاہیں ، انہوں نے کہا کہ غزہ کی صورتحال پر امت مسلمہ کو ایک ہونا چاہئے ، ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جب تک اسٹیبلشمنٹ آئین کے تابع نہیں ہوتی اس وقت تک ملک میں ڈیل کی سیاست ختم نہیں ہوسکتی۔