Tag: JUI -F protest

  • جے یو آئی ف کا دھرنا، پولیس نے صرف 3 دن کے سیکیورٹی اخراجات کیلئے15کروڑمانگ لئے

    جے یو آئی ف کا دھرنا، پولیس نے صرف 3 دن کے سیکیورٹی اخراجات کیلئے15کروڑمانگ لئے

    اسلام آباد : جے یو آئی ف کے دھرنے کے پیش نظر وفاقی پولیس نے صرف 3 دن کے سیکیورٹی اخراجات کیلئے15کروڑمانگ لئے ہیں ، اس سے قبل پولیس نے 25 کروڑ مانگے تھے ، جسے وزارت داخلہ نےمستردکردیاتھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس نے جے یو آئی ف کے دھرنے کے پیش نظر سیکیورٹی اخراجات کیلئے پولیس نے 15 کروڑ مانگ لئے، 15 کروڑ روپے کی اضافی رقم صرف 3 دن کیلئے ہوگی، دھرنے کی مدت بڑھنے پر رقم بھی بڑھ جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے قبل پولیس نے 25 کروڑ مانگے تھے ، جسے وزارت داخلہ نےمستردکردیاتھا، تین دن کھانا،رہائش،پیٹرول،کنٹینرزودیگراخراجات شامل ہوں گے، پہلی سمری میں 6 سو کنٹینرز تھے ، جسے وزارت داخلہ کی ہدایت پر4 سو کردیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق دیگرصوبوں اور آزاد کشمیر سے پولیس و ایف سی کے 20 ہزار جوان مانگے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : جے یو آئی ف کا ممکنہ دھرنا، اسلام آباد پولیس کی چھٹیاں منسوخ

    یاد رہے آئی جی اسلام آباد محمد عامر ذوالفقار خان نے جے یو آئی ف کے ممکنہ دھرنے کے پیش نظر اسلام آباد پولیس کی چھٹیاں منسوخ کر دیں تھیں ، اہلکار انتہائی ایمرجنسی کی صورت میں ہی چھٹی کر سکیں گے۔

    اس سے قبل وفاقی پولیس نے ممکنہ احتجاج و دھرنے سے نمٹنے کے لئیے تیاریاں شروع کر دیں اور اسلام آباد پولیس نے دوسرے صوبوں سے بیس ہزار پولیس کی نفری طلب کر لی ہے۔

    ترجمان پولیس کا کہنا تھا کہ رواں ماہ ممکنہ احتجاج سے نمٹنے کے لئے اہلکاروں کی ٹریننگ روزانہ کی بنیاد پر جاری ہے، دارلحکومت کا امن و امان خراب کرنے کی اجازت کسی بھی طور پر نہیں دی جائے گی ۔

    واضح رہے جے یو آئی (ف) نے 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کیا ہے، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مظاہروں کے ساتھ اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ شروع ہوگا۔

    جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد جانا ہمارا آخری اور حتمی فیصلہ ہے، اب یہ جنگ حکومت کے خاتمے پر ہی ختم ہوگی، ہماری جنگ کا میدان پورا ملک ہوگا، ملک بھر سے انسانوں کا سیلاب آرہا ہے۔

  • وفاقی پولیس نے احتجاج کے لیے ہدایت نامہ جاری کردیا

    وفاقی پولیس نے احتجاج کے لیے ہدایت نامہ جاری کردیا

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت کی پولیس نے شہر اقتدار میں ہونے والے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر ہدایت نامہ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی پولیس نے آزادی مارچ کے پیش نظر مراسلہ جاری کیا جس میں کیٹرنگ، ٹینٹ سروس، ہوٹلز مالکان کو ہدایت کی گئی کہ وہ دھرنے والوں کو کسی قسم کی سہولیات فراہم نہ کریں۔

    مراسلے کے مطابق ایسی کسی سرگرمی میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، پولیس نے شہر کے داخلی راستوں پرمظاہرین کو روکنے کی حکمت عملی بھی تیار کرلی۔

    دوسری جانب حکومت مخالف مارچ سے قبل اپوزیشن جماعتوں سے مذاکرات کے لیے وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جو سینئر ارکان پر مشتمل ہے۔

    مزید پڑھیں: شہباز شریف کا مولانا کی حمایت کا اعلان، قوم سے معیشت ٹھیک کرنے کا پھر سے وعدہ

    سات ارکان پر مشتمل کمیٹی کی سربراہی پرویز خٹک کریں گے، کمیٹی میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، شفقت محمود اور نور الحق قادری شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی، اسد عمر بھی کمیٹی میں شامل ہیں.

    کمیٹی سیاسی انتشار سے بچنے کے لیے اپوزیشن سے مذاکرات کرے گی، کمیٹی کو مذاکرات کا مکمل اختیار دے دیا گیا ہے۔

  • جے یو آئی ف کے کارکنان نوڈیرو ہاؤس کے قریب سراپا احتجاج

    جے یو آئی ف کے کارکنان نوڈیرو ہاؤس کے قریب سراپا احتجاج

    لاڑکانہ :جے یو آئی ف کے کارکنان نوڈیرو ہاؤس کے قریب سراپا احتجاج بن گئے، بے نظیر بھٹو کی برسی کی تقریبات میں شرکت کے لئے آنے والے اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو بھی واپسی کی راہ لینی پڑگئی.

    کارکنان کا مطالبہ تھا کہ ان کے رہنما خالد سومرو کے قتل کا مقدمہ فوجی عدالت میں منتقل کیا جائے، انتظامیہ کی یقین دہانی پر مظاہرین نے احتجاج ختم کردیا۔

    جے یو آئی ف کے کارکنان نوڈیرو ہاؤس کے قریب لاڑکانہ اور گڑھی خدا بخش کے مرکزی راستے کو دھرنا دے کر بند کردیا، کارکنان کا مطالبہ تھاکہ ان کے رہنما خالد سومرو کے قتل کا مقدمہ فوجی عدالت میں منتقل کیاجائے۔

    اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی بے نظیر بھٹوکی برسی کی تقریبات میں شرکت کے لئے پہنچے تو ان کا سامنا سراپا احتجاج جے یو آئی ف کے کارکنان سے ہوا۔ آغا سراج درانی نے گاڑی کا دروازہ کھولا مگر کارکنان کے ارادے بھانپ گئے اور انہوں واپسی کی راہ لے لی.