Tag: JUI Leader

  • جے یو آئی کے مرکزی رہنما حافظ حسین احمد انتقال کرگئے

    جے یو آئی کے مرکزی رہنما حافظ حسین احمد انتقال کرگئے

    جمیعت علماء اسلام (جے یو آئی) کے مرکزی رہنما حافظ حسین احمد انتقال کرگئے، وہ گزشتہ کافی عرصے سے علیل تھے۔

    جے یو آئی نے بھی اپنے آفیشل فیس بک اکاؤنٹ سے ان کے انتقال کی تصدیق کردی، مرحوم کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان کی نماز جنازہ کا اعلان جلد کیا جائے گا، اہل خانہ کے مطابق وہ گزشتہ کچھ عرصے سے علیل تھے۔

    حافظ حسین احمد سینیٹر اور رکن قومی اسمبلی بھی رہ چکے ہیں، مرحوم کے بیٹے منیر احمد کے مطابق وہ طویل عرصے سے گردوں کے عارضے میں مبتلا تھے۔

    Hafiz Hussain

    مرحوم کا شمار مولانا فضل الرحمان کے انتہائی قریبی ساتھیوں میں ہوتا تھا، سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر ان کے انتقال کی خبر جاری کی گئی۔

    جے یو آئی کے سینئر رہنما کے انتقال کی خبر سن کر جمیعت علماء اسلام کے رہنماؤں اور کارکنان کی جانب سے شدید رنج و غم کا اظہار کیا گیا۔

    مولانا فضل الرحمان نے جے یو آئی کے سینئر اور ہر دلعزیز رہنما کی وفات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی وفات سے حسین یادوں کا ایک باب ختم ہوگیا۔

    انہوں نے کہا کہ جوانی سے بڑھاپے تک ایک ہی پلیٹ فارم سے جدوجہد ہمیشہ یاد رہے گی، حافظ صاحب مرحوم زیرک، حاضرجواب، سیاسی، نظریاتی اور پارلیمانی رہنما تھے۔

    جے یو آئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ مرحوم کے فرزندان، جے یو آئی کارکنوں سے اظہار تعزیت کرتا ہوں اور غم کی اس گھڑی میں اہل خانہ کے ساتھ برابر کا شریک ہوں۔

    مزید پڑھیں : جے یو آئی نے حافظ حسین احمد کو عہدے سے کیوں ہٹایا تھا؟

    یاد رہے کہ نومبر 2020 میں جے یو آئی (ف) کی شوریٰ نے حافظ حسین احمد کو ہٹا کر ان کی جگہ اسلم غوری کو قائم مقام ترجمان مقرر کیا تھا اور نواز شریف کے بیانیے کی نفی کرنے پر ان کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا تھا کہ حافظ حسین احمد کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ جے یو آئی کی مجلس شوریٰ کے اجلاس میں کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ حافظ حسین احمد نے نواز شریف کے کوئٹہ میں بیان سے اختلاف کیا تھا، جے یو آئی نے حافظ حسین کے بیان کو ذاتی قرار دے کر لاتعلقی کی تھی۔

  • لاڑکانہ: جے یو آئی رہنما پر قاتلانہ حملہ

    لاڑکانہ: جے یو آئی رہنما پر قاتلانہ حملہ

    لاڑکانہ: صوبہ سندھ کے ضلع لاڑکانہ میں جے یو آئی رہنما پر قاتلانہ حملہ ہوا ہے، حملے میں جے یو آئی کے رہنما عبدالقادر سیال اور ان کا بیٹا عبد العزیز سیال شدید زخمی ہوگئے ہیں۔

    پولیس ذرائع کے مطابق فائرنگ کا واقعہ لاڑکانہ کے علاقے وگھن میں پیش آیا ، جہاں نامعلوم افراد نے جے یو آئی کے رہنما عبدالقادر سیال کی گاڑی پر فائرنگ کی، فائرنگ کے نتیجے میں عبدالقادر سیال اور ان کا بیٹا عبد العزیز سیال شدید زخمی ہوئے، جنہیں طبی امداد کے لئے چانڈکا اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    اہل خانہ کے مطابق جے یو آئی رہنما عبدالقادر سیال اور بیٹا عبدالعزيز سیال رتوڈیرو سے کراچی جاتے ہوئےحملے میں زخمی ہوئے، اہل خانہ کا کہنا ہے ان کی کسی سے دشمنی نہیں ہے، پوليس نے واقعے کی تفتيش شروع کردی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق جےیوآئی نےلاڑکانہ میں پیپلزپارٹی مخالف اتحادبنالیا، اس حوالے سے جے یو آئی نے پاکستان تحریک انصاف، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے مقامی رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں اور ضلع میں مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق جےیوآئی نے لاڑکانہ میں پی پی کےخلاف بنائے جانے والے عوامی اتحاد میں پی ٹی آئی اورجی ڈی اے کے علاوہ قوم پرست تنظیموں کو بھی ساتھ چلنے کی دعوت دی۔

    لاڑکانہ عوامی اتحاد میں پی ٹی آئی کے اہم رہنما اللہ بخش انڑ اور رہنما امیربخش بھٹو جبکہ جی ڈی اے کے رہنما صفدر عباسی اور معظم عباسی شامل ہیں۔

  • مولانا فضل الرحمان اجرتی سیاست دان ہیں، رہنما جے یو آئی

    مولانا فضل الرحمان اجرتی سیاست دان ہیں، رہنما جے یو آئی

    اسلام آباد : جے یو آئی نظریاتی کے مرکزی نائب امیر بلوچستان عبدالقادرلونی نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان ایک اجرتی سیاست دان ہیں، پی ڈی ایم منصوبہ بندی کے تحت ملک کے خلاف سرگرم عمل ہے۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی نظریاتی کے مرکزی رہنما عبدالقادر لونی کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان حصول اقتدار کی جنگ لڑ رہے ہیں اور این آر او دلانے کے لیے وکیل بن چکے ہیں۔

    مولاناعبدالقادرلونی نے کہا کہ پی ڈی ایم منصوبہ بندی کے تحت ملک کے خلاف سرگرم عمل ہے، پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں استعفوں کے معاملے پر تقسیم ہیں یہ محض مفاد پرستوں کا ٹولہ ہے۔

    جے یو آئی نظریاتی کے رہنما نے مولانا فضل الرحمان پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے پختونوں کو برا کہا، وہ اقتدار کے لیے گالیوں تک اتر آئے، مولانا صرف پانی کا بلبلہ ہیں اس سے زیادہ نہیں۔

    عبدالقادرلونی کا مزید کہنا تھا کہ جماعت سے جن 4لوگوں کو نکالا گیا وہ ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں، مولانا فضل الرحمان موروثی سیاست کررہے ہیں، انہوں نے اپنے بیٹے کو قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر اور بھائی کو سینیٹر بنوایا۔