Tag: JUI

  • مولانا فضل الرحمان 13 سال بعد وزرا کالونی چھوڑنے پر مجبور

    مولانا فضل الرحمان 13 سال بعد وزرا کالونی چھوڑنے پر مجبور

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو آخر کار 13 سال بعد وزرا کالونی چھوڑنی پڑ گئی، وہ وفاقی وزیر نہ ہوتے ہوئے بھی مراعات لے رہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ مجلس عمل کے صدر تیرہ سال تک وزرا کالونی میں رہائش کے مزے لوٹنے کے بعد آخر کار ان سے منہ موڑنے پر مجبور ہو گئے۔

    وزرا کالونی میں مولانا فضل الرحمان کی رہائش اور بغیرعہدہ مراعات استعمال کرنے کا معاملہ اے آر وائی نیوز نے اٹھایا تھا، آج مولانا فضل الرحمان کی وزرا کالونی کی رہائش کے تمام واجبات بھی ادا کر دیے گئے۔

    مولانا فضل الرحمان کو بہ طور چیئرمین کشمیر کمیٹی وفاقی وزیر جیسی مراعات حاصل تھیں، انتخابات 2018 میں اپنے 2 حلقوں میں شکست کے بعد انھوں نے بنگلہ نمبر 22 چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔

    مولانا فضل الرحمان ہار کر بھی اقتدار کے مزے لوٹنے میں مصروف

    وزرا کالونی کی رہائش چھوڑنے کے بعد جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے اپنا ڈیرہ سینیٹر طلحہ محمود کے فارم ہاؤس میں جما لیا ہے۔

    واضح رہے کہ اے آر وائی نیوز نے 29 جولائی کو یہ معاملہ اٹھایا تھا اور کہا تھا کہ ایک دینی جماعت کے سربراہ ہونے کے باوجود مولانا نے نہ تو پروٹوکول واپس کیا نہ سرکاری گھر، وہ پارلیمنٹ لاجز بھی چھوڑنے کے لیے تیار دکھائی نہیں دے رہے۔

    مولانا فضل الرحمان نے آرمی چیف کے بیان سے اپنی مرضی کا مطلب نکال لیا

    اپنی مستحکم سیٹیں ہارنے کے بعد اور دیگر سیاسی جماعتوں کی طرف سے اسمبلیوں میں بیٹھنے کے معاملے میں انھیں اکیلا چھوڑنے پر مولانا فضل الرحمان کئی تنازعات میں الجھ گئے تھے جن میں سے ایک آرمی چیف کے بیان سے غلط مطلب نکالنے والا معاملہ بھی شامل ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مولانا فضل الرحمان کی ارکان قومی وصوبائی اسمبلی کو حلف لینے کی ہدایت

    مولانا فضل الرحمان کی ارکان قومی وصوبائی اسمبلی کو حلف لینے کی ہدایت

    اسلام آباد: جمعیت علمائےاسلام ( ف) کے مولانا فضل الرحمان کی ارکان قومی وصوبائی اسمبلی کوحلف لینے کی ہدایت کر دی.

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی کی مرکزی مجلس شوریٰ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی. مولانا فضل الرحمان اپنے مطالبے سے پیچھے ہٹ گئے.

    مولانا فضل الرحمان نے جے یو آئی سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی وصوبائی اسمبلی کو حلف لینے کی ہدایت کی.

    شوریٰ کا موقف ہے کہ ضمنی الیکشن لڑ کر قومی اسمبلی میں آنے کی بھرپورکوشش کریں گے، مولانا فضل الرحمان ضمنی الیکشن لڑکر قومی اسمبلی جانے کی کوشش کرسکتے ہیں.

    شوریٰ نے رائے دی کہ فضل الرحمان کے اسمبلی آنے کے لئے پی پی، ن لیگ سے بات کی جائے.

    ارکان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں حلف اٹھانے کو تیار ہیں تو ہم باہر کیوں رہیں.

    مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تمام جماعتوں سے مشاورت کاعمل جاری ہے، سب مل کرآئین کی جنگ لڑیں گے.

    واضح رہے کہ آج پیپلزپارٹی کے وفد نے شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی تھی، جس میں پیپلزپارٹی نے تمام جماعتوں کو حلف اٹھا کر پارلیمانی فورم سے جنگ لڑنے کے لیے قائل کیا تھا۔


    پیپلزپارٹی نے اپوزیشن جماعتوں‌ کو حلف اٹھانے پر راضی کر لیا، جنگ پارلیمنٹ میں لڑنے کا عزم


  • فاٹا بل کے خلاف جے یو آئی ف کا احتجاج، اسمبلی پر دھاوا بول دیا

    فاٹا بل کے خلاف جے یو آئی ف کا احتجاج، اسمبلی پر دھاوا بول دیا

    پشاور: فاٹا کی قومی دھارے میں شمولیت کے لیے لائے جانے والے بل کے خلاف جمعیت علمائے اسلام ف نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کے پی اسمبلی پر دھاوا بول دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی فضل الرحمان گروپ نے خیبر پختونخوا میں فاٹا کے انضمام کے عمل میں رکاوٹ بننے کی کوشش کی اور کے پی اسمبلی کے باہر احتجاج کیا۔

    جمعیت علمائے اسلام ف کے مشتعل کارکنان نے فاٹا کے انضمام کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے  اسمبلی کے گیٹ پر چڑھنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے جے یو آئی کے مشتعل مظاہرین کو اسمبلی میں داخل ہونے سے روک دیا، مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن بھی طلب کی گئی۔

    مشتعل مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس میں دو پولیس اہل کار زخمی ہوگئے، احتجاج کے باعث خیبر پختونخوا اسمبلی کے قریب ٹریفک کی آمدورفت معطل ہوگئی، پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس فائر کیے، تصادم کے باعث علاقہ میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔

    جمعیت علمائے اسلام ف کے کارکنان نے اسمبلی کے باہر لگی خاردار تاریں بھی پار کرلیں، مظاہرین نے اسمبلی کے گیٹ پر تالہ لگانے کی کوشش کی تاکہ فاٹا بل کی منظوری روکی جاسکے۔پولیس نے گیارہ مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔

    فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کا بل آج صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا


    پولیس کے ساتھ تصادم کے بعد مظاہرین نے اسمبلی کے باہر ٹائر جلائے، ہاتھوں میں سیاہ جھنڈے لہرا کر نعرے بازی کرتے رہے، خیال رہے کہ آج فاٹا کے انضمام کا بل کے پی اسمبلی میں پیش کیا جانا ہے۔

    واضح رہے کہ سینیٹ میں بل کی منظوری کے بعد آج اس فیصلے کی توثیق پختونخواہ اسمبلی سے ہونی ہے۔ صوبائی حکومت کو فیصلے کی توثیق کے لیے 82 ووٹ درکار ہوں گے جب کہ جمعیت علمائے اسلام کے علاوہ تمام جماعتیں توثیق کی حمایت کریں گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ختمِ نبوت قانون میں تبدیلی، حکومت ذمہ دار کوسامنے لائے، وزیر قانون ملکی مفاد سے بڑھ کر نہیں، سراج الحق

    ختمِ نبوت قانون میں تبدیلی، حکومت ذمہ دار کوسامنے لائے، وزیر قانون ملکی مفاد سے بڑھ کر نہیں، سراج الحق

    کوئٹہ: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک کو اسلامی انقلاب کی ضرورت ہے، موجودہ قیادت فیل ہوگئی ہے،ختم نبوت کے قانون میں تبدیلی کے ذمہ داروں کو سامنے لایا جائے۔

    وہ کوئٹہ میں خواتین کے سمینار تقریب سے خطاب کررہے تھے، امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ جو انقلاب لانا چاہتے ہیں وہ خواتین کی مدد کے بغیر ممکن نہیں، شیطانی قوتیں مایوس ہورہی ہیں جو پاکستان کو سیکولر اور لبرل بنانا چاہتی ہیں۔

    اپنے خطاب میں انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ختم نبوت قانون میں تبدیلی کے اصل ذمہ داروں کو سامنے لایا جائے اور اگر حکومت ایسا کرنے میں ناکام رہتی ہے تو یہ سمجھا جائے گا کہ حکومت بااثر افراد کو بچانا چاہتی ہے اور قبیح عمل میں شامل بھی ہے۔

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ وزیر قانون زاہد حامد پاکستان کے اجتماعی مفاد سے بڑھ کر نہیں ہیں چنانچہ اگر وہ ختم نبوت کے قانون میں تبدیلی کے مرتکب پائے گئے ہیں تو استعفیٰ کے ساتھ ساتھ سزا بھی ہونی چاہئے تاہم اس حوالے سے قائم کمیٹی کو 28 دن ہوگئے لیکن اب تک حکومت نے ذمہ داروں کے نام نہیں بتائے۔

    انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس میں سب سے پہلے میں سپریم کورٹ گیا تھا جس کے بعد نواز شریف کو سزا ہوئی لیکن پاناما لیکس میں آنے والے 436 افراد کے خلاف کارروائی ہونا ابھی باقی ہے جس کے لیے سپریم کورٹ سے کمیشن یا جے آئی ٹی بنانے کی درخواست ہے۔

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ 150 میگا اسکینڈل نیب کے پاس موجود ہیں جن میں عوام کے ٹیکسوں کے روپوں کو چرانے والوں کے نام شامل میں جس کی تحقیقات ہونا بے حد ضرورری ہے تاکہ بیس کروڑ عوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے والوں کو سزا ملے۔

    سراج الحق نے نواز شریف کے جلسے جلوسوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں کوئی مرکزی حکومت نہیں ہے بلکہ یہ حکومت وینٹی لیٹر پر آخری سانسیں لے رہی ہے اور جلسے جلوس کر کے کنٹینر کے پیچھے چھپ کر اپنے آپ کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے لیکن اب یہ کنٹینرز حکومت کو نہیں بچا سکتے۔

    یہ پڑھیں: بلا تفریق احتساب کے عمل کو تیز تر کیا جائے، سراج الحق

    انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی خواتین سیمینار کے انعقاد پر مبارکباد کی مستحق ہیں، جماعت اسلامی میں شمولیت اختیار کرنے والی خواتین کو خوش آمدید کہتا ہوں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف سپریم کورٹ کو دھمکیاں دے رہے ہیں، سراج الحق

    نواز شریف سپریم کورٹ کو دھمکیاں دے رہے ہیں، سراج الحق

    لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ نواز شریف سپریم کورٹ کو دھمکیاں دے رہے ہیں، نواز شریف کے ریمارکس اعلیٰ عدلیہ کے خلاف اعلان جنگ ہے۔

    لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ دھمکیوں سے احتساب کا عمل رکنے والا نہیں، نواز شریف عدلیہ کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت ختم نبوت حلف نامہ ختم کرنے والوں کو تاحال سامنے نہیں لائی، حکومت ختم نبوت میں نقب لگانے والوں کو کیوں چھپارہی ہے؟ راجہ ظفر الحق کی صدارت میں کمیٹی کی رپورٹ بھی سامنے نہیں آئی۔

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اعلان کے باوجود قبائلی عوام کو کے پی کے میں انضمام کا حق نہیں دیا جارہا ہے، حکومت قبائلی عوام سے دھوکا اور وعدوں سے انحراف کررہی ہے۔

    یہ پڑھیں: لڑائی فرد سے نہیں نظام سے ہے، سراج الحق

    واضح رہے کہ سراج الحق نے کہا تھا کہ عوام کو تقسیم کرکے حکمران ہم پر مسلط رہنا چاہتے ہیں لیکن میں چوروں اور لٹیروں سے عوام کی جان چھڑانا چاہتا ہوں۔

    یاد رہے کہ انہوں نے کہا کہ ہماری لڑائی ایک فرد سے نہیں بلکہ پورے نطام سے ہے اور یہ نظام چند خاندانوں کو مضبوط کرتا ہے یہی وجہ ہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے بار بار حکومتیں بنائیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مہنگائی، بیروزگاری نواز شریف کا تحفہ ہیں، سراج الحق

    مہنگائی، بیروزگاری نواز شریف کا تحفہ ہیں، سراج الحق

    وہاڑی: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ نواز شریف کی حکومت نے عقیدہ ختم نبوتﷺ پر شب خون مارا، مہنگائی اور بیروزگاری نواز شریف کا تحفہ ہیں۔

    وہاڑی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ ختم نبوت ﷺ میں ترمیم والے کو عوام کے سامنے پیش کیا جائے، جماعت اسلامی کے نوٹس لینے پر حکومت نے ترمیم واپس لی۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف لاہور میں ایسا کوئی اسپتال بناتے تو اہلیہ کو لندن لے کر نہ جاتے، نواز شریف کو عدالت نے نہیں اللہ نے سزا دی ہے۔

    سراج الحق نے کہا کہ عوام اپنے ووٹ سے اس حکومت کو ختم کرے، موجودہ حکومت ہماری نظریاتی سرحدوں کی حفاظت نہیں کرسکی، اسٹیٹس کو ختم کرنے اور انقلاب کا وقت آگیا ہے۔؎

    نوازشریف ختم نبوت میں تبدیلی کےذمہ داروں کوپارٹی سےنکالیں، سراج الحق

    سراج الحق نے صدر ممنون حسین کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 480 بلین قرضہ لیا لیکن ایک بڑا ڈیم اور اسپتال نہ بناسکے، 780 بلین قرضہ کہاں گیا، حکمرانوں نے ملک کو لوٹا ہے اور اب جواب نہیں دے رہے۔

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ملک میں غربت مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے، حکمرانوں کی مثال اس مرغی کی ہے جو دانا کہیں کھاتی ہے اور انڈہ کہیں دیتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • راحیل شریف کی تعیناتی ہمارے لیے اعزاز ہے، فضل الرحمٰن

    راحیل شریف کی تعیناتی ہمارے لیے اعزاز ہے، فضل الرحمٰن

    اسلام آباد : جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ راحیل شریف کی سعودی عسکری اتحاد کی بطور سربراہ تعیناتی پاکستان کے لیے اعزاز ہے، یہ پارلیمنٹ کا مسئلہ نہیں۔

    یہ بات انہوں نے پروگرام اعتراض یہ ہے میں شرکت کے دوران میزبان سے گفت گو میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ اگر 40 ممالک کا اتحاد پاکستان کے سپہ سالار کو اپنا سربراہ بنانے پر راضی ہے تو یہ واقعی پاکستان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔

    اتحاد ی افواج کی سربراہی پرکافی حد تک ایرانی تحفظات دورکئے، یہ پارلیمنٹ کا مسئلہ نہیں، کچھ چیزیں حکومت اپنی صوابدید پر بھی طے کرتی ہے، راحیل شریف کی تقرری کامعاملہ پارلیمنٹ میں لاناضروری نہیں تاہم اگر پارلیمنٹ میں بھی آجائے تو اس میں کوئی قباحت نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کا اتفاق رائے پوری قوم کا اتفاق کہلاتا ہے تاہم حکومت کے اپنے بھی کچھ فیصلے ہوتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ ملک میں عسکری رجحانات کورد کردیا ہے، ہم نے اس کوغیرشرعی تک کہہ دیاہے، ہم لوگ عسکری رجحانات کے نظریئے سے لڑنے والے ہیں،عالمی برادری مذہبی لوگوں سےصلح کیلئےتیارنہیں، ساری دنیاایک پیج پر ہونے سے مذہبی جماعتیں محدود ہورہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میں سیاسی عمل سے وابستہ ہوں، حکومت کا تصور لیکرچلتا ہوں، میں جمعیت علمائےاسلام کی حیثیت سےسیاست کررہاہوں، 2002میں بھی ہمارےاراکین پارلیمنٹ اقلیت سےتھے، مجھے عوام حکومت بنانےکا موقع دیتے ہیں تو میرے لئےسب برابر ہونگے، میں آنکھیں بند کرکے لڑائی نہیں لڑتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ناموس رسالت کے تحت40سے50مقدمات اقلیتوں کیخلاف ہیں، ناموس رسالت کے تحت 500مقدمات مسلمانوں کیخلاف ہیں، غلط کو ڈنکے کی چوٹ پرغلط کہیں گے، عالمی ایجنڈے کو شکست دے دی ہے۔

    فاٹا کو صوبہ بنانے کے حوالے سے مولان فضل الرحمان نے کہا کہ فاٹا سے متعلق وزیراعظم کے اعلانات میں بہت تضادات ہیں، فاٹا اصلاحات کی رپورٹ میں غلطیوں کی خود نشاندہی کی ہے، اس کوصوبہ بنادیا جائے یا اسے کےپی کے میں ضم کردیا جائے، سرتاج عزیزکی رپورٹ پرفاٹا کےعوام اورجرگہ اعتماد نہیں کررہا، وزیراعظم ملک کااسٹیٹس تبدیل نہیں کرسکتے۔

    انہوں نے کہا کہ پانامالیکس کے معاملے پرانہوں نے کہا کہ یہ کیس سیاسی طور پراٹھایا گیا ہے، اخلاقی الزامات میں ڈوبے ہوئے ملک پرحکمرانی کی بات کرتے ہیں، عوام نے فیصلہ کرنا ہے کیا پھر کرپٹ لوگوں کو ووٹ دینا ہے؟

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حسین حقانی کا معاملہ پاناما کیس سے بڑا ہے، ویزوں کےاجراء کےبعد بلیک واٹرکے لوگ پورے ملک میں پھیلے، جب ویزے دیئے جارہے تھےاس وقت بھی ایسی رپورٹس آرہی تھیں، پاکستان ایک نئے اقتصادی دور میں داخل ہوچکا ہے، وزیراعظم سے نظریاتی حوالے سے کوئی جنگ نہیں ہے۔

  • نیشنل ایکش پلان کو دانستہ طور پر مذہب سے جوڑا گیا، فضل الرحمٰن

    نیشنل ایکش پلان کو دانستہ طور پر مذہب سے جوڑا گیا، فضل الرحمٰن

    کراچی : جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ مدارس اور اہل مذہب نے ہمیشہ اصلاح امت کے لیے قربانی دی ہے، دو سال قبل دانستہ طور پر نیشنل ایکشن پلان کو مذہب سے جوڑا گیا جس میں ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی پیش پیش تھیں لیکن اس کا اثر الٹا ہوا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ احسن العلوم گلشن اقبال میں جمعیت علمائے اسلام کراچی کے تحت مہتممین اور علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    کنونشن سے جمعیت علمائے اسلام کے جنرل سیکرٹری اور سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین مولانا عبدالغفور حیدری، شیخ الحدیث مفتی زر ولی خان ، شیخ الحدیث مولانا اسفند یار خان ، سینیٹر مولانا تنویر الحق تھانوی ، قاری شیر افضل ، مولانا عطاء الرحمن ، قاری محمد عثمان ، مولانا راشد محمود سومرو ، قاری اللہ داد اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

    سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ فاٹا کے عوام کو ان کی مرضی اور منشاء کے مطابق حق دیا جائے اور ان سے پوچھ کر ان کی قسمت کا فیصلہ کیا جائے۔ مسلط کیے جانے والے کسی بھی فیصلے کا نتیجہ صحیح نہیں نکلے گا۔

    انہوں نے کہا کہ جمعیت کے قیام کے 100 سال پورے ہو رہے ہیں اور ان 100 سالوں میں جمعیت نے اہل مدارس اور اہل مذہب کے لیے قربانی دی ہے۔ جب بھی اہل مذہب پر مشکل آئے تو جمعیت نے ان کی جنگ لڑی۔ آج جمعیت کو علماء کی ضرورت ہے۔

  • پنجاب اسمبلی زن مریدوں کی اسمبلی ہے،مولانا فضل الرحمان

    پنجاب اسمبلی زن مریدوں کی اسمبلی ہے،مولانا فضل الرحمان

    کوئٹہ : جے یوآئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے خواتین کے تحفظ کے بل پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی زن مریدوں کی اسمبلی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس بل کی منظوری کے بعد اب بیوی کو شوہر اور شوہر کو بیوی کہا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ کے قبائلی رہنما ملک اجمل خان بازئی اور دیگر کی جے یوآئی میں شمولیت کے موقع پر مقامی ہوٹل میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی سے خواتین کے تحفظ کےبل کی منظوری نے ثابت کردیا کہ مسلم لیگ ن اور سابق صدر پرویز مشرف کے درمیان جھگڑا ایجنڈے کانہیں بلکہ اقتدار کا تھا۔

    مو لا نا فضل الرحمان کہا کہ امریکہ اور یورپ کی تاریخ دہشت گردی سے بھری پڑی ہے، تقریب سے خطاب میں جے یوآئی کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری کا کہناتھا کہ جے یوآئی آئندہ بلوچستان میں حکومت بنائے گی۔

  • تحریک انصاف کے استعفوں سے آسمان نہیں گرے گا، فضل الرحمٰن

    تحریک انصاف کے استعفوں سے آسمان نہیں گرے گا، فضل الرحمٰن

    اسلام آباد : سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمٰن نے کہاہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے استعفوں سے آسمان نہیں گرے گا، پی ٹی آئی کے ارکین کی رکنیت معطل کرنے سے متعلق تحریک پر فیصلہ کیئے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلایا گیا ہے، سفارشات سے کل حکومتی کمیٹی اور اتحادیوں کو آگاہ کر دیا جائے گا۔

    وہ اسلام آباد میں پارلیمانی پارٹی اجلاس سے قبل میڈیا سے بات چیت  کررہے تھے ، مولانا فضل الرحمٰن کاکہناتھاکہ کسی سے ذاتی دشمنی نہیں اور نہ انھیں کسی کی رکنیت پر اعتراض ہے تاہم آئینی حوالے سے انکی جماعت کو مطمئن کیا جائے ۔

    ان کاکہناتھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے استعفوں سے آسمان نہیں گرے گا، ملک میں انتخابات ہوتے رہتے ہیں ،نظام کو آئین کے تحت چلنا چاہیئے۔

    انھوں نے کہاکہ پی ٹی آئی ارکین کی رکنیت کے معاملہ کو مصلحت کا تقاضا کہاجارہا ہے کل کو کوئی آئین سے ماورا پارلیمنٹ پر قبضہ کر لے تو کیا وہ بھی مصلحت ہو گی۔

    مولانا فضل الرحمٰن کاکہنا تھاکہ پی ٹی آئی کی جانب سے پوری پارلیمنٹ کو جعلی اور بوگس کہا جاتا رہا اوربارہا کہا گیا کہ وہ ایوان میں واپس نہیں آئیں گے تو اب کس منہ سے واپس آئے ۔

    پی ٹی آئی نے اپنے چار ارکین کو محض اس لیئے پارٹی سے نکال دیا کہ انھوں نے استعفی دینے سے انکار کر دیاتھا۔