Tag: JUIF

  • سڑک کی بندش: جے یو آئی ف کو دوسرا شوکاز نوٹس جاری

    سڑک کی بندش: جے یو آئی ف کو دوسرا شوکاز نوٹس جاری

    اسلام آباد: این او سی شرائط کے خلاف ورزی پر جے یو آئی (ف ) کو چوبیس گھنٹے کے دوران دوسرا شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نوٹس ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات کی جانب سے جاری کیا گیا، شوکاز نوٹس مولانا عبدالمجید اور مفتی عبداللہ کے نام جاری کیا گیا۔

    شوکاز نوٹس میں کہا گیا کہ جے یو آئی (ف ) کے کارکنان نے سڑک کو بند کیا ہوا ہے، این او سی کی شرائط میں سری نگر ہائی وے بند نہ کرنا شامل تھا۔

    شوکاز نوٹس میں کہا گیا کہ این او سی کے ساتھ اسلام آباد ہائیکورٹ کے واضح احکامات ہیں، چوبیس ھھنٹےمیں جواب نہ دینے پر مقدمہ درج ہوسکتا ہے۔

    اس سے قبل اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کی جانب سے سڑک بلاک کرنے اور سری نگر ہائی وے پر اسٹیج بنانے کی منصوبہ بندی کرنے پر شوکاز نوٹس جاری کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: جے یو آئی ف کے جلسے کیخلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر

    نوٹس میں کہا گیا تھا کہ این او سی کی شرائط وضوابط کے مطابق جے یو آئی (ف) کی طے شدہ ریلی شہریوں کے بنیادی حقوق متاثر نہیں کرے گی ۔

    شوکاز نوٹس ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات کی جانب سے اسلام آباد کے امیر مولانا عبدالمجید ہزاروی کو دیا گیا اور ان سے اڑتالیس گھنٹوں میں جواب طلب کیا گیا ہے۔

    گذشتہ روز جے یو آئی ف کے جلسہ کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں ریاست پاکستان نے درخواست دائر کردی تھی ، درخواست ایڈووکیٹ جنرل اسلام نیاز اللہ نیازی اور لا آفیسر محمد عاطف نے دائر کی۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ اسپیشل برانچ اسلام آباد کی رپورٹ کے مطابق جے یو آئی ایف ریلی کے منتظمین/ جواب دہندگان سری نگر ہائی وے اسلام آباد کو بلاک کرنے جارہے ہیں۔

    دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ جے یو آئی نے سری نگر ہائی وے پر اسٹیج بنانے کا فیصلہ کیا ہے، جے یو آئی کی طرف سے این او سی کی خلاف ورزی کی وجہ سے ضلع مجسٹریٹ کی طرف سے جواب دہندگان کو وجہ بتاؤ نوٹس بھی جاری کیا گیا۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ اپوزیشن پارٹیوں سے توقع کی جاتی ہے کہ امن عامہ کو برقرار رکھنے کے لیے مقرر کردہ ضابطوں اور پابندیوں کی سختی سے تعمیل کریں۔

  • کون سی جماعت کہاں جلسہ کریگی؟ فیصلہ ہوگیا

    کون سی جماعت کہاں جلسہ کریگی؟ فیصلہ ہوگیا

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی تحریک پیش کئے جانے کے بعد ملک میں سیاسی بھونچال آچکا ہے اور حکومت واپوزیشن نے عوامی طاقت کے بھرپور شو کا فیصلہ کیا ہے۔

    اسی سلسلے میں وفاقی داراحکومت مرکز نگاہ بنا ہوا ہے، جہاں حکومت نے 27 مارچ کو تاریخی جلسہ عام منعقد کرنے کا اعلان کررکھا ہے تاہم اس کے لئے ضلعی انتظامیہ کی اجازت درکار ہوتی ہے تاہم اب یہ معاملہ بھی حل ہوگیا ہے اور اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے سیاسی جماعتوں کو جلسوں کی اجازت دے دی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو پریڈ گراؤنڈ جبکہ جےیو آئی کو ایچ ایٹ میں جلسے کی اجازت دے دی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ نے جےیو آئی کو 25 مارچ کو جلسےکی اجازت دی ہے ادھر جےیو آئی نےجلسہ26مارچ کو کرنےکی استدعا کردی ہے۔

    سیاسی جماعتوں کے جلسوں سےمتعلق ضلعی انتظامیہ نے ایس او پیز تیارکرلئے ہیں جو کہ درج ذیل ہیں۔

    ایچ 9گراؤنڈ میں مخصوص جگہ پر ہی جلسہ کرنےکی اجازت ہوگی۔

    سری نگر ہائی وے کو کسی صورت بند نہیں کیا جائےگا۔

    سرکاری ونجی املاک کو کسی صورت نقصان نہیں پہنچایا جائےگا۔

    جلوس کے باعث ٹریفک کی روانی کسی صورت متاثر نہ ہو۔

    کوئی ڈنڈا بردار شخص جلسہ گاہ میں نہیں آئےگا۔

    کسی صورت میں شرکا کوجلسہ گاہ سے باہر جانےکی اجازت نہ ہوگی۔

    ایس او پیز میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ انتظامیہ کیجانب سےدیئےگئے ایس اوپیزپر مکمل عمل کیا جائیگا، ایس اوپیز پر عمل نہ کرنے کی صورت کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

     

  • اے پی سی بلانے سے متعلق کوئی اختلاف نہیں، فضل الرحمان

    اے پی سی بلانے سے متعلق کوئی اختلاف نہیں، فضل الرحمان

    اسلام آباد : جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اے پی سی بلانے سے متعلق کوئی اختلاف نہیں، مارچ تو نکل گیا اب ملین مارچ ہی رہ گیا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ احتجاجی تحریکیں ہمیشہ اپوزیشن جماعتون کے اشتراک سے ہی چلتی ہیں، ہماری کوشش ہے کہ تذبذب سے نکلیں اور عوام کے سامنے واضح لائحہ عمل رکھیں۔

    انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر اپوزیشن جماعتوں میں کوئی اختلاف نہیں۔ وعدہ تھا کہ گزشتہ مارچ میں حکومت کی بساط لپیٹ دی جائے گی لیکن اب مارچ تو نکل گیااب ملین مارچ ہی رہ گیا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پارلیمانی پارٹیز کے اجلاس میں پارلیمان میں پیش بلوں کاجائزہ لیا گیا، کسی عالمی قرارداد کی صورت میں ہمارے قانون کی اہمیت نہیں رہتی، کورونا وائرس کی عالمی وبا سے بہت سے خاندان متاثر ہوئے، میاں افتخار حسین کے بھائی کورونا وائرس کا شکار ہوئے ہیں۔

  • جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما مفتی کفایت اللہ گرفتار

    جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما مفتی کفایت اللہ گرفتار

    مانسہرہ: جمعیت علمائے اسلام(ف) کے مرکزی رہنما مفتی کفایت اللہ کو اسلام آباد سے گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آزادی مارچ سے پہلے جے یوآئی(ف)کی پہلی بڑی گرفتاری عمل میں آئی، امیر جمعیت علمائے اسلام ف مانسہرہ مفتی کفایت اللہ کو اسلام آباد سے گرفتار کرلیا گیا۔

    خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ مفتی کفایت اللہ کو صبح ساڑھے 4بجے گرفتار کیا گیا، مانسہرہ اور اسلام آبادپولیس کی مشترکہ کارروائی میں یہ گرفتاری عمل میں آئی۔

    ذرائع کے مطابق مفتی کفایت اللہ کو نفرت انگیزتقریر اور اشتعال پھیلانے پر گرفتار کیا گیا، انہیں سینٹرل جیل ہری پور منتقل کردیا گیا ہے۔

    بھائی حبیب الرحمان کا کہنا ہے کہ مفتی کفایت اللہ کو 3ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا، وہ اس وقت سینٹرل جیل ہری پور میں موجود ہیں۔

    پیمرا کا سینیٹر حافظ حمداللہ سے متعلق تمام ٹی وی چینلز کو نوٹس

    یاد رہے کہ مفتی کفایت اللہ ستمبر 2015 میں بھی اشتعال انگیز تقاریر کرنے پر انسدادِ دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ کے ہاتھوں گرفتار ہوچکے ہیں۔

    دوسری جانب گذشتہ روز نادرا نے جے یو آئی ف کے رہنما حافظ حمداللہ کی شہریت بھی منسوخ کر دی ہے اور پیمرا نے ٹی وی چینلز کو ہدایات جاری کی ہیں کہ حمداللہ غیرملکی ہیں انہیں ٹاک شوز میں نہ بلایا جائے۔

  • 5 جون کو اسلام آباد میں ایم ایم اے کے منشور کا اعلان کریں گے:فضل الرحمان

    5 جون کو اسلام آباد میں ایم ایم اے کے منشور کا اعلان کریں گے:فضل الرحمان

    کراچی: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ 5 جون کو اسلام آباد میں متحدہ مجلس عمل کے منشور کا اعلان کریں گے، ایم ایم اے پاکستان کے تشخص کی بحالی کی تحریک کا نام ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں ایم ایم اے کے رہنماؤں کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ متحدہ مجلس عمل خود کو نظریاتی قوت کے طور پر متعارف کرارہی ہے، آج کی مجلس شاہ احمد نورانی کی روایت کو زندہ کرنے کا سلسلہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایم ایم اے اپنے دستور کے مطابق بحال ہوئی، ایم ایم اے پاکستان کی اقدار اور اسلامی عقائد کو بحال کرنے کا نام ہے، ہم اس بات پر متفق ہیں جمہوری اداروں کو مستحکم کرنا ہے۔


    وزیراعظم اور وزیر سیفران نے کہا تھا فاٹا انضمام نہیں ہوگا، مولانا فضل الرحمان


    سربراہ جے یو آئی ف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی اسلامی شناخت کو بحال رکھنا ہے، آئین کے مطابق انتخابات وقت پر ہونے چاہئیں جبکہ ہم پاکستان کے نظریاتی محاذ کی حفاظت کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم دنیا کے ساتھ تصادم نہیں برابری کی ترقی چاہتے ہیں، ایسے اقدامات کیے جارہے ہیں جس سے دنیا میں پاکستان کا سیکیولر شکل نظرآئے لیکن ہم ایسا ہونے نہیں دیں گے۔


    اپوزیشن کی رائے کو استعمال کرکےہمیں دیوار سے لگایا جارہا ہے، مولانافضل الرحمان


    ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک کا بڑا طبقہ غربت میں مبتلا ہے، ملک کے غریب بچے کی تعلیم اور بھوک کا مسئلہ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • حکومت ایم ایم اے کے حوالے کردو کرپشن خود ختم ہوجائے گی: فضل الرحمان

    حکومت ایم ایم اے کے حوالے کردو کرپشن خود ختم ہوجائے گی: فضل الرحمان

    مردان: متحدہ مجلس عمل اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت ایم ایم اے کے حوالے کردو کرپشن خود ختم ہوجائے گی، جن کو قرآن وسنت کا علم نہیں وہ حکمران بن جاتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے مردان میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں قانون سازی بین الاقوامی دباؤ میں ہوتی ہے، اسلامی نظریاتی کونسل 1973 میں بنی لیکن آج تک ایک سفارش پر بھی عمل نہیں ہوا، آئین کہتا ہے قانون سازی قرآن وسنت کے مطابق ہونی چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ 98 فیصد عوام نے قرآن کے مطابق قانون سازی کی حمایت کی ہے، بندوق کا زمانہ گزر گیا، اب اقتدار تک رسائی ووٹ نے لے لی ہے، اب آپ کے ووٹ کی پرچی بندوق بھی ہے اور تلوار بھی، 5 سال تک پارلیمنٹ میں باطل عقائد ونظریات کا مقابلہ کیا۔

    آج خیبرپختونخواہ میں سب سے زیادہ کرپشن ہے: مولانا فضل الرحمان

    سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان اور آئین کے ساتھ کھڑے رہے، ایسی پالیسی اختیار کی جس سے مسلح لوگوں کے حوصلے پست ہوئے، لبرل وسیکولر لابی مذہبی شناخت کو ختم کرنا چاہتی ہے، کوئی مائی کا لعل اس کو ختم نہیں کرسکتا، ہمارا نوجوان اور مدارس زندہ ہیں تو یہ شناخت کبھی ختم نہیں ہوسکتی۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کشمیریوں کو حق خوداردیت نہیں دے سکتا، اقوام متحدہ کی چھتری تلے شام میں مسلمانوں کا قتل عام ہورہا ہے، ہم پاکستان میں مغرب کے ایجنڈے کو نافذ نہیں ہونے دیں گے، طویل مدت سے ملک میں کرپشن کے تماشے دیکھ رہے ہیں۔

    ریاست، ملک کے نظام پر مذہب بیزار قوتوں کا قبضہ ہے، مولانا فضل الرحمان

    ان کا مزید کہنا تھا کہ حکمرانوں کو کچھ نہیں پتہ، وہ عدالتوں میں گھسیٹے جارہے ہیں، ادارے خود حقیقی معنوں میں حکمران بنے ہوئے ہیں، کمزور حکومت کبھی ملک کو ترقی نہیں دے سکتی، ہماری سیاست اور پارلیمنٹ بین الاقوامی دباؤ میں رہتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • چوہدری نثار جیسے باعزت آدمی کو پی ٹی آئی میں نہیں جانا چاہیے: مولانا فضل الرحمان

    چوہدری نثار جیسے باعزت آدمی کو پی ٹی آئی میں نہیں جانا چاہیے: مولانا فضل الرحمان

    گوجرانوالہ: جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ چوہدری نثار جیسے باعزت آدمی کو پی ٹی آئی میں نہیں جانا چاہیے، تحریک انصاف حکومت کرنے کا جواز کھو چکی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ایم پی ایز کے معاملے کے بعد پی ٹی آئی حکومت چھوڑ دے ان کا کوئی جواز نہیں بنتا کہ وہ حکومت کرے، جہانگیر ترین اب بھی عہدے پر موجود ہیں تو کمزوروں کو سزا کا کیا فائدہ؟

    انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا 300 ارب کا مقروض ہوچکا ہے، نیا پاکستان بنانے والوں سے کے پی کے کا حال پوچھا جائے، پنجاب میں پی ٹی آئی کے18ممبر ہیں، لیکن سینیٹ میں 38 ووٹ کیسے ملے؟

    تحریک انصاف نے پختونوں کے کلچر کو تباہ کردیا، مولانا فضل الرحمان

    سربراہ جے یو آئی ف کا نقیب اللہ قتل کیس سے متعلق کہنا تھا کہ لاپتہ افراد پر احتجاج نقیب اللہ کے مسئلے سے شروع ہوا، ادارے دائرہ اختیار سے نکل کر فیصلے کریں تو عوامی پذیرائی نہیں ملتی، نقیب کا معاملہ اہم ہے شفاف تفتیش ہونی چاہیے۔

    نوازشریف کی تاحیات نااہلی سمجھ سے بالاتر ہے، مولانا فضل الرحمان

    مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اور نہتتے کشمیریوں کی شہادت سے متعلق فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں مظالم پر بھارت کے اندر بھی آواز اٹھ رہی ہے، بھارتی افواج مقبوضہ کشمیر میں مظلوم اور بے گناہ شہریوں کو شہید کر رہے ہیں، مودی کو احساس ہوناچاہیے اس کے رویوں سے کشمیری نفرت کرتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔

  • مشرف دور میں مولانا فضل الرحمان نے 600 کنال اراضی اپنے نام کرائی، شفقت محمود

    مشرف دور میں مولانا فضل الرحمان نے 600 کنال اراضی اپنے نام کرائی، شفقت محمود

    اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما شفقت محمود نے الزام عائد کیا ہے کہ مشرف دور میں فضل الرحمان اور اکرم درانی نے 600 کنال اراضی اپنے نام کرائی، نیب بتائے ان کیس کا کیا بنا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، شفقت محمود نے کہا کہ بے نامی ٹرازیکشن کے ذریعے دونوں الاٹمنٹ اپنے نام کرائی گئیں، نیب نے ان کے خلاف انکوائری شروع کی لیکن کیس غائب کردیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ صاحبزادہ مرید کاظم نے بھی 150 کنال اراضی اپنے نام کرائی، مرید کاظم کو کیس میں گرفتار کرلیا گیا، وہ احتساب عدالت میں پیشیاں بھگت رہے ہیں۔

    شفقت محمود نے کہا کہ 2015 کے بعد سے فضل الرحمان کے خلاف کارروائی کا پتہ نہیں معلوم ہی نہیں فضل الرحمان کے کیس کا کیا ہوا؟ نہیں معلوم انکوائری کا کیا ہوا، انکوائری ختم ہوئی تو کیوں ہوئی اور نہیں ہوئی تو مزید کارروائی کیوں نہیں کی جارہی ہے۔

    رہنما تحریک انصاف نے مطالبہ کیا کہ بتایا جائے کہ کیس کی صورتحال کیا ہے، اثاثے ان کی آمدن سے کہیں زیادہ نظر آتے ہیں، قانون کے مطابق آمدن سے زائد اثاثوں کا حساب دینا پڑتا ہے، عوامی معاملہ ہے اس لیے عوام کو صورتحال سے آگاہ کیا جائے۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج کشمیریوں کو نشانہ بنارہی ہے لیکن مولانا فضل الرحمان نے کشمیر کا معاملہ کسی فورم پر نہیں اٹھایا، ان کی سیاست صرف ذاتی مقاصد کے لیے ہے، یہ صرف مراعات کے لیے کشمیر کمیٹی کے سربراہ بنے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • متحدہ مجلس عمل کا اجلاس کل کراچی میں طلب، اہم فیصلے متوقع

    متحدہ مجلس عمل کا اجلاس کل کراچی میں طلب، اہم فیصلے متوقع

    اسلام آباد: متحدہ مجلس عمل کا اجلاس کراچی میں طلب کر لیا گیا جس میں مرکزی عہدیداروں کا انتخاب سمیت اہم فیصلے کئے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ مجلس عمل کی جانب سے مشترکہ اجلاس کل کراچی میں ہوگا جس میں جمیعت علمائے اسلام (ف)، جماعت اسلامی، جے یو پی نورانی سمیت دیگر جماعتیں شریک ہوں گی۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں مرکزی عہدیداروں کا انتخاب کیا جائے گا جبکہ جے یو آئی اور جماعت اسلامی کا مسلم لیگ (ن) سے علیحدگی کا بھی امکان ہے۔

    ایم ایم اے بحال، مولانا فضل الرحمان صدر منتخب، 20 رکنی مرکزی کونسل کا اعلان

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اتحاد میں شامل جماعتیں متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے مستقبل میں الیکشن لڑیں گی۔ایم ایم اے کی صدارت مولانا فضل الرحمان کو ملنے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

    علاوہ ازیں ایم ایم اے کے لیے ساجد نقوی کو سینئر نائب صدر جبکہ ساجد میر کو نائب صدر بنانے پر غور کیا جارہا ہے، اجلاس میں سیکریٹری جنرل کے لیے سراج الحق لیاقت بلوچ اور انس نورانی کے نام زیر غور ہیں۔ایم ایم اے ممکنہ طور پر کل سے رابطہ مہم کا بھی آغاز کرے گی۔

    ایم ایم اے انتخابی اتحاد ہے، دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی شامل کریں گے، سراج الحق

    خیال رہے کہ ایم ایم کا پہلا اجلاس رواں سال جنوری میں ہوا تھا جس میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق، امیر جمعیت اہلحدیث ساجد میر سمیت دیگر علمائے کرام شریک ہوئے تھے۔

    اس موقع پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا تھا کہ ایم ایم اے بحال ہو چکی ہے اب اسے فعال کرنا ہے اور دیگر جماعتوں کو بھی اس اتحاد میں شامل کرنا ہے، متبادل قیادت کے لیے ایم ایم اے سامنے آئے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کوئی مائی کا لعل اسلام آباد بند نہیں کرسکتا، فضل الرحمان

    کوئی مائی کا لعل اسلام آباد بند نہیں کرسکتا، فضل الرحمان

    پشاور: جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پانامالیکس کا کیس عدالت میں موجودہونے کے باوجود کچھ جماعتیں وفاقی دارالحکومت کو بند کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

    پشاور پیغام امن کانفرنس سے جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمان نے خطاب کیا جس میں انکا کہنا تھا کہ دھرنے دینے والے سوجچ لیں کہ پاناما لیکس کا معاملہ کورٹ میں ہے تو اب دھرنا کس چیز کا اور اگر اب بھی وہ دھرنا چاہتے ہیں تو وہ دھرنا نواز شریف کے خلاف نہیں بلکہ سپریم کورٹ پر دباؤ ڈالنے کے لیے ہوگا۔

    پڑھیں: اسلام آباد دھرنا، مرکزی قائدین کو نظر بند اور کارکنان کو گرفتار کرنے کا فیصلہ

     مولانا فضل الرحمان نے تحریک انصاف اور اُن کی حامی جماعتوں کو چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ ’’کسی کا باپ اور کوئی مائی کا لعل اسلام آباد بند نہیں کرسکتا، جتنی تیزی سے لوگ وفاقی دارالحکومت کی طرف جائیں گے اُس سے زیادہ تیزی سے واپسی ہوگی، اسلام آباد جانے والوں کو الٹے پاؤں بھاگنا ہوگا‘‘۔

    اسے سے متعلق: عمران خان کا سیاسی سرگرمیاں معطل کر کے کوئٹہ روانگی کا فیصلہ

    جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے سفر کو اب کوئی سبوتاژ نہیں کرسکتا کیونکہ اب عوام اور سیاسی جماعتیں اس کے ثمرات سے بخوبی واقف ہیں تاہم اسلام آباد بند کرنے والوں لوگوں کے بلبلوں اور غباروں کے لیے سوئی کی نوک ہی کافی ہے۔

    مزید پڑھیں: اسلام آباد پرچڑھائی کسی صورت نہیں کرنے دیں گے، رانا ثناء اللہ

     انہوں نے تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اپنے صوبے کی حکومت اور خیبر لیکس پر پی ٹی آئی عدالت کیوں نہیں جاتی؟ فضل الرحمان نے کہا کہ 9/11 کے بعد ملک اور عالمی حکمرانوں کے کہنے پر دہشت گردی کے خلاف کیے گئے آپریشنز کا کیا نتیجے نکلا؟‘‘۔

    مولانا فضل الرحمان نے سانحہ کوئٹہ، اے پی ایس سمیت دہشت گردی کے تمام واقعات پر حکومت کو سوچنے اور پالیسیوں پر نظر ثانی کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔