Tag: jump

  • اٹلی میں آتش فشاں پھٹنے سے سیاح خوفزدہ، سمندر میں چھلانگ لگادی

    اٹلی میں آتش فشاں پھٹنے سے سیاح خوفزدہ، سمندر میں چھلانگ لگادی

    روم : آتش فشاں پہاڑ پھٹنے کے عینی شاہدین نے بتایا کہ آسمان پر ایک بڑا سیاہ رنگ کا بادل نمودار ہوتے ہوئے دیکھا جس سے ہمیں آتش فشاں پھٹنے کا اندازہ ہو گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اٹلی کے جزیرے اسٹروم بولی میں آتش فشاں پہاڑ پھٹ پڑا جس کے باعث سیاحت کے لئے آئے لوگوں نے ڈر کر قریبی سمندر میں چھلانگ لگا دی، آتش فشاں پہاڑ پھٹنے کے وقت اس جزیرے پر موجود لوگوں نے آسمان پر ابھرتے ہوئے سیاہ بادلوں اور اڑتی ہوئی چنگاریوں کو دیکھا جس سے پورے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جزیرے پر موجود اس واقعے کے عینی شاہد نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ ہم لوگ دن کا کھانا کھا رہے تھے کہ اچانک ہم نے دیکھا کہ تمام لوگ ایک رخ کی جانب گردن گھما کر دیکھ رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے آسمان پر ایک بڑا سیاہ رنگ کا بادل نمودار ہوتے ہوئے دیکھا جس سے مجھے اندازہ ہو گیا تھا کہ آتش فشاں پہاڑ پھٹ چکا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ آتش فشاں پھٹنے کے باعث ایک جان سے ہاتھ دھو بیٹھا، ریسکیو ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ شخص آتش فشاں کی جانب بڑھ رہا کہ پھتروں سے ٹکرانے کے باعث ہلاک ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کی جانب سے جزیرے پر موجود تمام لوگوں کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے، اسٹروم بولی بحیرہ روم میں واقع ایک چھوٹا سا جزیرہ ہے جو سیاحت کے لئے دنیا بھر میں مقبول ہے۔

  • اگر زمین پر موجود تمام افراد بیک وقت چھلانگ لگائیں تو کیا ہوگا؟

    اگر زمین پر موجود تمام افراد بیک وقت چھلانگ لگائیں تو کیا ہوگا؟

    یہ زمین جس پر ہم رہتے ہیں اپنے اندر بے انتہا وسعت رکھتی ہے تاہم تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی اس زمین کو نقصان پہنچانے اور اس کے وسائل وقت سے پہلے ختم ہونے کا سبب بن رہی ہے۔

    دنیا میں اس وقت ساڑھے 7 ارب سے زائد افراد آباد ہیں۔ کیا آپ نے کبھی سوچا کہ اگر یہ تمام افراد مل کر بیک وقت زمین پر چھلانگ لگائیں تو کیا ہوگا؟

    ماہرین کے مطابق اتنی بڑی آبادی کا ایک ساتھ چھلانگ لگانا زمین پر کچھ نہ کچھ اثر مرتب کرسکتا ہے۔

    سب سے پہلے تو تمام افراد کو کسی ایک مقام پر جمع ہونا ہوگا۔ اگر ہر شخص اپنے موجودہ مقام پر رہتے ہوئے چھلانگ لگائے تو شاید اس کا کوئی اثر نہ ہو۔

    کسی ایک مقام پر جمع ہونے کے بعد یہ ساڑھے 7 ارب افراد مل کر چھلانگ لگائیں گے تو سب سے پہلے زمین پر ایک واضح لرزش محسوس ہوگی۔

    اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کے اچھلنے سے بے تحاشہ توانائی خارج ہوگی جو زمین اور ہوا میں جذب ہوجائے گی۔

    مزید پڑھیں: اگر انسان زمین سے غائب ہوجائیں تو کیا ہوگا؟

    یہ توانائی اور لوگوں کی چھلانگ مل کر 4 سے 8 شدت کا زلزلہ پیدا کرسکتا ہے۔ 4 شدت کا زلزلہ تو برداشت کیا جاسکتا ہے، تاہم 8 شدت کا زلزلہ اس مقام پر موجود عمارتوں، پلوں اور الیکٹرک پولز کو منہدم کرسکتا ہے۔

    علاوہ ازیں اس مقام پر سونامی بھی آسکتا ہے جس میں 100 فٹ تک بلند لہریں ہر شے کو بہا لے جائیں گی۔

    اس کے ساتھ ساتھ ساڑھے 7 ارب افراد کے پیروں کی دھمک ایک زوردار آواز بھی پیدا کرے گی جس سے سماعت بھی متاثر ہوسکتی ہے۔

    تاہم اس انوکھے تجربے کے تحت جو اثرات ظاہر ہوں گے وہ صرف اسی مقام اور اس کے آس پاس تک محدود رہیں گے۔ مجموعی طور پر زمین کی گردش پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

    زمین تمام انسانوں کے وزن سے دس کھرب گنا زیادہ بھاری ہے لہٰذا یہ ساڑھے 7 ارب افراد بھی زمین کو اس کے مقررہ محور اور گردش سے نہیں ہٹا سکتے۔

  • دوستوں کے اکسانے پر چھلانگ لگانے والے علی ابرار کی لاش مل گئی

    دوستوں کے اکسانے پر چھلانگ لگانے والے علی ابرار کی لاش مل گئی

    ایبٹ آباد: کوہالہ کے مقام پر دریائے نیلم میں دوستوں کے اکسانے پر چھلانگ لگانے والے علی ابرار کی لاش بر آمد کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کوہالہ کے مقام پر دریائے نیلم میں دوستوں کے اکسانے پر چھلانگ لگانے والے گوجرانوالہ کا رہائشی انیس سالہ نوجوان علی ابرار کی لاش 5 دن بعد پٹن کے قریب دریا سے بر آمد کر لی گئی۔

    پولیس قانونی کاروائی کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کرے گی۔

    یاد رہے کہ نوجوان علی ابرار اپنے دیگر پانچ دوستوں کے ہمراہ سیر کیلئے ایبٹ آباد کوہالہ کے مقام گیا, دیگر پانچ دوستوں نے اسے پندرہ ہزار روپے اور ایک موبائل دینے کی شرط لگائی کہ وہ دریا میں چھلانگ لگا کر دریا پار کرے۔


    مزید پڑھیں : دوستوں سے دریاعبورکرنے کی شرط، نوجوان بے رحم موجوں کا شکار ہو گیا


    جس پر علی ابرار نے دریا میں چھلانگ لگائی اور تیز دریائی موجوں کی زد میں آگیا تھا۔

    دوسری جانب علی ابرار کو اکسانے والے پانچوں دوست اسامہ، طلحہ، زیشان، شعیب اور راحت پہلے ہی جیل جاچکے ہیں اور انکے خلاف دفعہ 322 کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    پولیس کے مطابق دوستوں نے دریا عبور کرنے پر15 ہزار روپے اورگلیکسی موبائل کی شرط رکھ کر نوجوان کو اکسایا، جس پر نوجوان چھلانگ لگانے پرمجبور ہوا.

    واضح رہے کہ کوہالہ پکنک پوائنٹ پراب تک درجنوں قیمتی جانیں دریا برد ہو چکی ہیں اس کے باوجود یہاں کسی قسم کے حفاظتی اقدامات نہیں کئے گئے ہیں جب کہ ویک اینڈ کے موقع پرآج بھی نیلم پکنک پوائنٹ پر سیاحوں کا رش ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔