Tag: Junaid jamshed

  • جنید جمشید کی موت کا بہت دکھ ہے‘ عامر خان

    جنید جمشید کی موت کا بہت دکھ ہے‘ عامر خان

    ممبئی: معروف بالی ووڈ اداکار عامر خان نے کہا ہے کہ  جنید جمشید ایک بہترین اور مذہبی شخصیت تھے ‘ طیارے حادثے کا سُنا تو بہت دکھ ہوا‘ جنید جمشید بڑے دل کے انسان تھے جس کا احساس اُن کے ساتھ گزارے ہوئے لمحات کے بعد ہوا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بالی ووڈ کے معروف اداکارعامر خان نے جنید جمشید کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’جنید جمشید بہت اچھے اور نیک انسان تھے اُن سے حج پر تین ملاقاتیں ہوئیں‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ جنید جمشید بہترین اور مذہبی شخصیت تھے ‘ اُن سے حج کے علاوہ لندن میں بھی ملاقات ہوئی تاہم ہرملاقات کے بعد یہ احساس ہوا کہ جنید جمشید کا دل بہت بڑا ہے اور وہ بہت بڑے انسان ہیں‘‘۔

    عامر خان نے کہا کہ پاکستان میں طیارہ حادثے اور اس میں جاں بحق ہونے والے افراد کے بارے میں سنا تو بہت افسوس ہوا جبکہ جنید جمشید کی موت کی خبر کا بہت ہی زیادہ افسوس ہوا۔


    پڑھیں: ’’ جنید جمشید کے آخری یادگار لمحات ‘‘


    بالی ووڈ خان نے کہا کہ شاہد آفریدی کو اپنا دوست سمجھتا ہوں اور اُن کی دل سے عزت کرتا ہوں‘ انہوں نے بتایا کہ والدہ کے ساتھ حج کے موقع پر جنید جمشید‘ شاہد آفریدی اور مولانا طارق جمیل سے ملاقاتیں ہوئیں جن میں دین کو سمجھنے کا موقع بھی ملا۔

    خیال رہے گزشتہ ہفتے چترال سے آنے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 661 کو ایبٹ آباد کے علاقے حویلیاں کے قریب حادثہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 47 افراد جاں بحق ہوئے تھے‘ جاں بحق ہونے والے افراد میں معروف مبلغ جنید جمشید اور اُن کی اہلیہ بھی شامل تھیں۔

  • جنید جمشید کی اہلیہ سمیت مزید تین میتوں کی شناخت

    جنید جمشید کی اہلیہ سمیت مزید تین میتوں کی شناخت

    اسلام آباد : طیارہ حادثے میں شہید ہونے والے معروف نعت خواں جنید جمشید کی اہلیہ نیہا جنید سمیت تین افراد کی میت کی شناخت کرلی گئی ہے جن میں ایک خاتون اور 2 مرد شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حویلیاں کے اندوہناک حادثے میں شہید ہونے والے افراد کی میتوں کے ڈی این اے کے ذریعے شناخت کا عمل پمزاسپتال میں جاری ہے۔

    آج جن تین میتوں کی شناخت ہوئی ان میں جنید جمشید کی اہلیہ نیہا جنید، پائلٹ صالح جنجوعہ اور ایک آسٹریائی شہری بھی شامل ہے، نیہا جنید کو دانتوں کے اسکین کے ذریعے شناخت کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق قوی امکان ہے کہ آج جنید جمشید شہید کی شناخت بھی ہوجائے گی۔ نعشوں کو جلد ان کے لواحقین کے حوالے کردیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : طیارہ حادثہ: فرانس کی ٹیم 24 گھنٹے میں پاکستان پہنچے گی

    اس سے قبل سانحہ حویلیاں میں  شہید ہونے والے 48 افراد میں سے نو افراد کی شناخت ممکن ہو سکی تھی، اطلاعات کے مطابق اب تک بارہ میتوں کی شناخت ہو سکی ہے۔

    مزید پڑھیں: طیارے کے انجن میں پہلے سے کوئی خرابی نہیں تھی، ترجمان پی آئی اے

    علاوہ ازیں طیارہ گرکر کیسےتباہ ہوا اس کی تحقیقات کرنے فرانسیسی ٹیم آج پاکستان آئےگی۔ جبکہ ترجمان پی آئی اےکا کہنا ہے کہ طیارہ پہلےسے خراب نہیں تھا۔

  • شہزاد رائے کا شہید جنید جمشید کوانکا نغمہ پیش کرکے خراج عقیدت

    شہزاد رائے کا شہید جنید جمشید کوانکا نغمہ پیش کرکے خراج عقیدت

    کراچی : معروف گلوکار شہزاد رائے نے شہید جنید جمشید کا گانا ’’ مر بھی جاؤں تو مت رونا ‘‘ پیش کرکے انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنی جدائی سے ہزاروں دلوں کو اداس کرنے والے جنید جمشید شہید کو ان کے دوست احباب اپنے اپنے انداز سے خراج عقیدت پیش کرہے ہیں۔

    اس حوالے سے گلوکار شہزاد رائے نے بھی اپنے دیرینہ دوست کو ان کا ایک پرانا گانا گا کر خراج عقیدت پیش کیا، جس کے بول آج کے حالات کی عکاسی کرتے ہیں۔

    گانے کے بول کچھ یوں ہیں 

    بیتی ہوئی باتوں کو جاگی ہوئی راتوں کو یاد کرنا

    ۔۔۔۔ اور جی لینا۔۔۔۔ میں مر جاؤں تو مت رونا۔۔


    Shehzad Roy pays tribute to Junaid Jamsheed by arynews

    معروف گلوکار شہزاد رائے نے جنید جمشید کو انوکھے انداز میں خراج عقیدت پیش کیا یہ گانا جنید جمشید نے نوے کی دہائی میں گایا تھا۔ آج وہ ہم میں موجود نہیں ہیں لیکن شہزاد رائے نے ان کا گانا گا کر ان کی یادیں تازہ کردیں۔

    اب دیکھئے جنید جمشید شہید کا وہ یادگار گیت جس کو شہزاد رائے نے بھی گایا

  • مولانا طارق جمیل کی جنید جمشید کے اہل خانہ سے تعزیت

    مولانا طارق جمیل کی جنید جمشید کے اہل خانہ سے تعزیت

    کراچی : طیارہ حادثے میں شہید ہونے والے مذہبی اسکالر و نعت خواں جنید جمشید کے اہل خانہ سے تعزیت کیلئے ملک کے معروف عالم دین مولانا طارق جمیل ان کے گھر پہنچ گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے رافع حسین کے مطابق مولانا طار ق جمیل نے جنید جمشید اور ان کی اہلیہ کے بلند درجات کے لیے دعا کرائی۔ ملاقات کے موقع پر مولانا طارو جمیل بھی اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور جیند جمشید کے لئے دعا کراتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔

    اہل خانہ سے ملاقات میں مولانا طار ق جمیل کا کہنا تھا کہ جنید انہیں سب سے زیادہ عزیز تھے اور ان کے قریبی ساتھیوں میں سے تھے، سچے دوست کے چلے جانے پر مولانا طارق جمیل نے بھی افسوس کا اظہارکیا۔

    جنید جمشید کی رہائش گاہ پر ان کے چاہنے والے بیتے لمحوں کو یاد کررہے ہیں، طیارہ حادثے میں شہید ہونے والے معروف مذہبی اسکالر جنید جمشید کی رہائش گاہ پر رشتے داروں، قریبی دوستوں اور شوبز شخصیات کی آمد کا سلسلہآج بھی جاری رہا۔

    اے آروائی نیوز سے بات کرتے ہوئے معروف اداکارعمر شریف نے اظہارافسوس کرتے ہوئے کہا کہ جنید جمشید کو بھلانا ممکن نہ ہوگا، جنید جمشید کے اہلخانہ سے تعزیت کے لیے کئی سیاسی شخصیات بھی ان کے گھر پہنچیں۔

    علاوہ ازیں حویلیاں میں طیارہ حادثہ میں جنید جمشید سمیت اڑتالیس افراد کے لقمہ اجل بننے کے واقعے پر دنیا بھر سے تعزیت کا سلسلہ جاری ہے۔

    پاکستانی عوام کے ساتھ پڑوسی ملک بھارت کے اداکاروں نے بھی ان کی موت پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا ہے۔ بالی ووڈ کے مشہور اداکار رشی کپور نے طیارہ حادثے میں جنید جمشید اور دیگر افراد کے جاں بحق پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خدا ان سب پر رحم کرے آمین۔

    اپنے ٹوئیٹر پیغام میں رشی کپور نے کہا کہ اس حادثے نے جنید جمشید جیسے آرٹسٹ کو بھی ہم سے چھین لیا ہے۔

    گلوکارہ صوفی چودھری نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ جنید جمشید کی اچانک موت پر وہ بہت اداس ہیں۔

    وہ اپنے زمانے کے پاپ آئیکون تھے۔ میں نے بچپن میں ان کے ساتھ ایک گانا بھی گایا تھا جسے بیدو نے پرڈیوس کیا تھا۔ میں جنید جمشید اور طیارہ حادثہ میں جاں بحق دیگر افراد کیلئے دعا گو ہوں۔

  • مرحوم پائلٹ صالح نے پاکستان کے خوبصورت مناظر اجاگر کیے

    مرحوم پائلٹ صالح نے پاکستان کے خوبصورت مناظر اجاگر کیے

    کراچی: پی آئی اے کے بدقسمت طیارے پی کے 661 کے پائلٹ صالح جنجوعہ اور کو پائلٹ احمد جنجوعہ جہاز کو بچاتے ہوئے ہولناک حادثے کا شکار ہوگئے۔

    میرا پاکستان کتنا خوبصورت ہے، دنیا کو دکھانے والے پائلٹ صالح جنجوعہ ہردل عزیز تھے لیکن وہ بہت دور چلے گئے، وہ امیزنگ پاکستان کے نام سے ایک یو ٹیوب چینل بھی چلارہے تھے اور اس چینل پر اپنے سفر کے دوران ریکارڈ کیے گئے پاکستان کے خوبصورت مناظر دنیا کے سامنے پیش کرتے تھے۔

    صالح نے آخری ویڈیو 6 دسمبر کو کاغان سےبابو سر بائی پاس کے خوبصورت نظاروں کی اپ لوڈ کی تھی۔

    اسی طرح کو پائلٹ، فٹبالر، کرکٹر، سنگر فرسٹ آفیسر احمد جنجوعہ انتہائی خوش اخلاق تھے، اہل محلہ نے انہیں انتہائی ملنسار قرار دیا، احمد جنجوعہ کی موت کے بعد سوشل میڈیا پر ان کے لیے تعزیتی پیغامات کا ڈھیر لگ گیا۔


    خیال رہے گزشتہ روز چترال سے اسلام آباد آنے والی پی آئی اے کی فلائٹ کو ایبٹ آباد حویلیاں کے قریب حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں جہاز پہاڑ سے ٹکرا کر مکمل تباہ ہوگیا اور اس میں موجود تمام مسافر اور عملہ بھی جاں بحق ہوگیا تھا۔

  • پاکستان تحریک انصاف کے وفد کی جنید جمشید کے اہل خانہ سے تعزیت

    پاکستان تحریک انصاف کے وفد کی جنید جمشید کے اہل خانہ سے تعزیت

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف کے وفد نے طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے جنید جمشید کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے واقع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے اسلامی اسکالر کے گھر پہنچ کر انکے اہل خانہ سے تعزیت کی۔

    اس موقع پر رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے جنید جمشید کے اہل خانہ سے افسوس کا اظہار کیا۔

    اہل خانہ سے ملاقات کے بعد عمران اسماعیل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جنید جمشید اور عمران خان کا پرانہ تعلقات ہے، جنید جمشید کے وائٹل سائیں نے شوکت خانم اسپتال کیلئے چندہ اکھٹا کرنے کی مہم میں بھی حصہ لیا تھا جبکہ پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما فوزیہ قصوری جنید جمشید کی سگی خالہ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ جنید جمشید کا موسیقی کو چھوڑ دین کی طرف راغب ہونا بڑا فیصلہ تھا جنید جمشید آخر دم تک اپنے فیصلے پر قائم رہے۔

    انہوں نے بتایا کہ آخری دفعہ جنید جمشید سے میری ملاقات ہوئی تو اس نے کہا کہ اس مرتبہ حج کیلئے انھوں نے میرا نام لکھ لیا ہے، میرا بھی ارادہ ہے۔


    مزید پڑھیں : طیارہ حادثہ: جنید جمشید‘ دیگرشہداکی شناخت کا عمل جاری


    یاد رہے کہ گذشتہ روز چترال سے اڑان بھرنے والے پی آئی اے کے طیارے کا ایبٹ آباد سے حویلیاں کے درمیان رابطہ منقطع ہوگیا تھا اور جہازحویلیاں کے نزدیکی علاقے میں گرکرتباہ ہوگیا تھا‘ جس میں 48 افراد سوار تھے، جن میں معروف مذہبی اسکالر جنید جمشید بھی اہلیہ سمیت شامل تھے

  • طیارہ حادثہ، تحقیقات کے لیے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل

    طیارہ حادثہ، تحقیقات کے لیے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل

    اسلام آباد: وزیر داخلہ چوہدری نثار نے حویلیاں میں طیارے حادثے کی تحقیقات کے لئے پانچ رکنی ٹیم تشکیل دے دی‘ جو تین روز کے اندر ابتدائی رپورٹ پیش کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق چترال سے اسلام آباد واپس آنے والے طیارہ کو حادثہ پیش آنے اور اس میں 47 افراد کی ہلاکت کے بعد وفاقی وزیر داخلہ نے تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کے ماہرین کی پانچ رکنی ٹیم تشکیل دے دی۔

    ذرائع کے مطابق ٹیم کے اراکین جائے حادثہ روانہ ہوگئے ہیں جبکہ اُن کے ہمراہ انسداد دہشت گردی ونگ اور سول ایوایشن کے ماہرین بھی شامل ہیں، پانچ رکنی ٹیم جائے وقوعہ پہنچ کر مقامی پولیس کی مدد سے شواہد اکھٹے کرے گی۔


    پڑھیں: جنید جمشید کے آخری یادگار لمحات


    ایف آئی اے کی ٹیم دہشت گردی کے ممکنہ خدشے کے پیش نظر شواہد بھی اکھٹے کرے گی جبکہ تحقیقات کے لیے بنائی گئی ٹیم کو ابتدائی رپورٹ تین روز میں پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

     جائے حادثہ روانہ ہو گئی ہے۔ ٹیم میں ایف آئی اے، انسداد دہشتگردی ونگ اور ایوی ایشن کے ماہرین شامل ہیں۔ ٹیم مقامی پولیس کی ٹیم کو ابتدائی رپورٹ پیش کرنے کیلئے تین روز کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے۔

  • جنید جمشید کے آخری یادگار لمحات

    جنید جمشید کے آخری یادگار لمحات

    کراچی: معروف مبلغ جنید جمشید دنیا سے رخصت ہوتے ہی اپنی تمام یادیں چھوڑ گئے، اے آر وائی رمضان ٹرانسمیشن کا حصہ رہنے والے جنید جمشید نے رواں سال رمضان المبارک میں سحر و افطار کے ساتھ شب قدر کی طاق راتوں میں رقت آمیز دعائیں کروائیں۔

    جنید جمیشید نے اپنی تمام تر خوبیوں کے ساتھ آئندہ بھی لوگوں کے ساتھ زندہ رہیں گے، لوگوں کو دین کی تبلیغ دینے والے جنید جمشید نے اپنے دونوں ادوار میں شہرت کی بلندیوں کو نہ صرف چھوا بلکہ اُس مقام کو آخر وقت تک برقرار رکھا۔

    شوبز سے علیحدگی اختیار کرنے کے بعد آپ نے تبلیغی جماعت سے وابستگی اختیار کی اور آخری وقت تک اُس پر ہی ثابت قدم رہے‘ چاہیے شوبز ہو یا پھر دعوت تبلیغ آپ کے مداحوں کی تعداد ہمیشہ آپ سے ملنے کی خواہش مند رہتے تھی۔

    مسجد میں ملاقات ہو یا پھر اپنے کاروباری مقام پر ہرجگہ جنید جمشید لوگوں سے بہت ہی عاجزانہ طریقے سے ملاقات کرتے تھے اور اُن کی خواہش بھی یہی ہوتی تھی کہ ملاقات کرنے والا واپس خوشی خوشی جائے نہ ہی وہ واپس پر کسی بات سے ناراض ہو۔

    تبلیغی جماعت سے وابستگی کے بعد جنید جمشید کو معاشی تنگیوں کا سامنا کرنا پڑا تاہم انہوں نے اسے اللہ کا امتحان کہہ کر اس پر صبر کیا اور دین کے کام کو ثابت قدمی کے ساتھ جاری رکھا، اسی دوران انہیں تبلیغی جماعت سے وابستہ ایک شخص نے کاروبار میں شراکت داری کی پیش کش کی جس کے بعد دونوں نے ملک کر تا شلوار کے کاروبار کا آغاز کیا۔


    پڑھیں: ’’ پی آئی اے طیارہ تباہ، تمام 48 مسافر شہید


    کاروبار میں ہاتھ ڈالنا بابرکت ثابت ہوا اور دیکھتے ہی دیکھتے اس کی شاخیں ملک اور بیرون ممالک میں تیزی سے پھیلتی چلی گئیں، تبلیغی جماعت سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ ’’اکثر ایسی باتیں ہوجاتیں تھیں جن پر ہمیں غصہ آتا تاہم جنید بھائی ہمیں غصہ کرنے کو منع کرتے اور اس بات پر صبر کرنے کا مشورہ دیتے تھے‘‘۔

    اے آر وائی میں وسیم بادامی کے ہمراہ مختلف پروگرام کرنے والے معروف مبلغ کے بارے میں وسیم بادامی کا کہنا ہے کہ ’’میں نے جنید بھائی کو کبھی کسی مذہب ، فرقے اور قومیت کے انسان میں فرق کرتے نہیں دیکھا وہ ہمیشہ انسانوں کو جوڑنے کی بات کرتے اور کہتے تھے کہ اس عالم میں دنیا سے رخصت ہوگئے تو روزِ قیامت اللہ کے رسول دیکھ کر خوش ہوں گے‘‘۔


    مزید پڑھیں: ’’ جنید جمشید کا سفر زندگی ‘‘


    امجد صابری کی شہادت پر رقت آمیز دعا کروانے والے جنید جمشید دل کے اتنے نرم تھے کہ اُس وقت بھی انہوں نے اللہ سے قاتلوں کو راہ راست پر لانے کی دعا کی اور ساتھی فنکار کی بخشش طلب کی۔

    tabligh-2

    اپنی شخصیت سے پہنچانے والے جنید جمشید نہ صرف فنکار، مذہبی افراد بلکہ دیگر تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد میں بہت مقبول تھے‘ ملک ہو یا بیرون ملک تمام ہی جگہ آپ کے مداح موجود تھے اور وہ ہمیشہ آپ سے ملاقات کے خواہش مند رہتے تھے۔

    tabligh-3

    دعوت و تبلیغ کے لیے چترال جانے والے جنید جمشید مقامی جماعت کی معاونت اور تبلیغ کے لیے چترال پہنچے جہاں انہوں نے مقامی افراد سے ملاقاتیں کر کے دین کی فکر سے آگاہ کیا اور  لوگوں کو اللہ کی طرف رجوع کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے اپنے اور اُن کے لیے دعا کی۔

    tabligh-1

    چترال میں مختصرایام سکونت اختیار کے دوران آپ نے اپنا تمام تر وقت دعوت و تبلیغ کو دیا اور وہاں سے روانگی سے قبل نماز ادا کی جس کی تصاویر فیس بک کے آفیشل پیچ پر بھی موجود ہے۔

    جنید جمشید کے جاں بحق ہونے کی خبر اُن کے مداحوں پر پہاڑ ٹوٹنے کے مترادف ثابت ہوئی، جس کے بعد ہر شخص نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا اور کچھ نے آپ کی دعوت تبلیغ کے دوران کی گئی تقاریر ، دروس اور دی گئی اذانوں کی ویڈیوز سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیں۔

    دوسری جانب انتقال کی خبر آنے کے باوجود بھی مداح اللہ کی قدرت کے منتظر ہیں اور کچھ کا کہنا ہے کہ یہ خبر جھوٹ ہو تاکہ جنید جمشید ایک بار پھر ہم میں موجود ہوں اور ہم اُن کی حقیقت میں ویسی ہی قدر کریں وہ جس کے قابل تھے‘ تاہم حقیقت یہ ہے کہ وقت گزر گیا اور اب جنید جمشید ہم میں نہ رہے۔

  • جنید جمشید کا سفر زندگی

    جنید جمشید کا سفر زندگی

    معروف مبلغ جنید جمشید کی پیدائش 3 ستمبر 1964 کو کراچی میں ہوئی، والد کا تعلق پاکستان ائیرفورس سے ہونے کے باعث آپ کے والد نے ابتدائی طور پر کوشش کی کہ آپ کو اُسی شعبے سے وابستہ رکھا جائے۔

    والد کی خواہش پر لبیک کہتے ہوئے جنید جمشید ائیر فورس کا حصہ بنے تاہم نظر کمزور ہونے کی وجہ سے وہ اپنی خواہش ایف 16 کی اڑان نہ بھر سکے اور فضائیہ کو خیر باد کہا بعد ازاں لاہور کی یونیورسٹی آف انجیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی  میں داخلہ حاصل کر کے تعلیم کو جاری رکھا اور  بیچلرز کی ڈگری حاصل کی اور پاک فضائیہ میں بطور کنٹریکٹ اپنی سروس کا آغاز کیا۔

    دورہِ طالب علمی میں میوزک سے لگاؤ ہونے کے بعد دوست احباب کے ساتھ مل کر ایک بینڈ تشکیل دیا ، جس نے 1983 میں پشاور اور پھر اسلام آباد یونیورسٹی میں اپنی فن کا مظاہرہ کیا،  بعد ازاں اس چھوٹے سے بینڈ وائٹل سائنس نے دنیا بھر میں نام روشن کیا اور دل دل پاکستان جیسے مشہور قومی نغموں کی تخلیق کی۔

    junaid-4

    ”دل دل پاکستان“ایک دوبار ہی ٹی وی اسکرین پر آیا اور اس کے بعد تو گویا دیکھتے ہی دیکھتے لاکھوں دلوں کی آواز بن گیا۔ اس وقت کا شاید ہی کوئی ٹی وی پروگرام، ٹاک شو، یا میوزک پروگرام ایسا ہوگا جس میں اس نغمے کا ذکر نہ ہوتاہو ورنہ شادی بیاہ سے لیکر تک دیگر تمام نجی تقریبات تک میں جیند جمشید اور ان کا ملی نغمہ چھایا رہتا۔ یوم آزادی ، یوم پاکستان اور دیگر قومی دنوں پر تو اس کی دھنیں بجنا لازمی سا بن گیا تھا۔

    junaid-3

    اس نغمے کی بدولت جنید جمشید موسیقی کی دنیا پر ایسے چھائے کہ اگلی پوری دھائی میں ان کو کوئی جوڑ پیدا نہ ہوسکا لیکن پھر اچانک ہی جنید جمشید کی طبیعت میں تبدیلی آئی اور وہ کلین شیو اور مغربی طرز کے جدید کپڑوں میں نظر آنے والے گلوگار و موسیقار لمبی سی داڑھی کے ساتھ ٹیلی ویژن پر نعتیہ کلام اور حمد و ثناء کرتے نظر آئے۔

    اچانک تبدیلی پر جنید جمشید نے متعدد بار گفتگو کرتے ہوئے واقعے کا ذکر کیا کرتے تھے کہ گھر سے میوزیکل شو میں جاتے وقت ڈیفنس کے علاقے میں کار کی ٹکر سے ایک کتا جاں بحق ہوگیا تھا ، اس واقعے پر انہوں نے اتر کر کتے کو سڑک سے ہٹایا اور قریب میں واقع خالی پلاٹ پر دفنایا اور اللہ کو گواہ بنایا۔ بس اسی لمحے انہوں نے زندگی تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا تھا۔

    سن 2002 میں تبلیغی جماعت سے وابستگی کے بعد جنید جمشید نے اپنے معاشی حالات کے باعث میوزیکل شوز جاری رکھے تاہم 2004 میں موسیقی کی دنیا کو مکمل خیر باد کہا دیا تھا۔ جس کے بعد جنید جمشید نے نعتوں اور حمدیہ کلام پر مشتمل پہلا البم ’جلوہ جاناں‘ سن 2005ء میں ریلیز کیا۔

    junaid-5

    بعد ازاں’محبوب یزداں‘ 2006 میں اور ’بدر الدجا‘2008 میں اور’بدیع الزماں‘2009 میں ریلیز کیا۔ اس دوران جنید جمشید نے اپنا بزنس بھی شروع کیا جس کی شاخیں آج ملک کے تقریباً تمام بڑے شہروں میں ایک اعلیٰ پہچان رکھتی ہیں۔ آج اُن کی پہچان  ٹی وی اسکرین پر ”مذہبی دانشور“کی حیثیت سے ہے انہوں نے ایک نئی دنیا سے خود کو روشناس کروایا اور اُسی کے ساتھ دنیا سے رخصت ہوگئے۔

    معروف مبلغ نے پاکستان سمیت دنیا بھر میں تبلیغ کا کام بہت زور وشور سے کیا، اس دوران اُن کا مقصد صرف ایک ہی تھا کہ امت کو جوڑا جائے اور انتشار سے بچایا جائے، وہ گزشتہ تین سال سے اے آر وائی پر ہونے والے خصوصی رمضان ٹرانسمیشن سمیت دیگر مذہبی پروگراموں کا حصہ رہے۔

    کراچی کے رہائشی جنید جمشید آج اُس بد قسمت طیارے میں سوار تھے جو چترال سے اسلام آباد واپس آتے ہوئے ایبٹ آباد کے مقام پر گر کر تباہ ہوگیا، وہ اپنی اہلیہ کے ہمراہ چترال دعوت و تبلیغ کے حوالے سے گئے ہوئے تھے انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنی آخری یادگار تصاویر پوسٹ کی جن میں انہوں نے کہا کہ ’’میں اپنے دوستوں کے ہمراہ جنت میں ہوں اور دین کا کام کررہا ہوں‘‘۔

  • جنید جمشید کے دوستوں میں غم کی لہردوڑگئی

    جنید جمشید کے دوستوں میں غم کی لہردوڑگئی

    کراچی : چترال سے اسلام آباد آنے والے بد قسمت طیارے کے حادثے میں معروف نعت خواں جنید جمشید اور ان کی اہلیہ کے جاں بحق ہونے اطلاع سن کر ان کے دوستوں میں غم لہر دوڑ گئی، اے آر وائی نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے نامور گلوکاروں فخر عالم، علی عظمت، فاخر، رحیم شاہ اور ابرار الحق نے جنید جمشید کیلیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔


    یہ پڑھیں: پی آئی اے طیارہ تباہ، 36 لاشیں نکال لی گئیں، تمام مسافر جاں‌ بحق ہونے کا خدشہ


    جنید جمشید کی زندگی نوجوانوں کیلئے مشعل راہ ہے، فخرعالم

    گلوکار فخر عالم نے کہا کہ جنید میرے پڑوسی بھی ہیں، میرے گھر کے سامنے ان کی رہائش ہے، دل دل پاکستان کی کہانی آج یوں بیان ہوئی کہ ہر پاکستان کا دل اداس ہے، جنید کی زندگی کا سفر نوجوانوں کے لیے مشعل راہ ہے، ان کا اسلام سے محبت کا سفر تاریخ میں رقم ہوگیا، جب بھی کسی پر مصیبت آتی تھی تو وہ فوراً دعا کے لیے ہاتھ اٹھاتے تھے آج میں قوم سے گزارش کرتا ہوں کہ جنید کے لیے دعا کے لیے ہاتھ اٹھائیں۔

    فخر عالم جو کہ پائلٹ بھی رہ چکے ہیں انہوں نے کہا کہ پہاڑی علاقے میں جہاز اڑانا ویسے ہی مشکل ہے اس کی باقاعدہ تربیت ہوتی ہے، اے ٹی آر طیارے ناقابل اعتبار ہیں، ان کے اب تک پندرہ حادثے ہوچکے ہیں، ان طیاروں کو شدید مرمت درکار رہتی ہے، ہمیں دیکھنا ہوگا کہ ہم نے اے ٹی آر طیارے تاحال کیوں رکھے ہوئے ہیں؟

    فخر عالم نے بتایا کہ جب ہم دونوں اپنے اپنے گھروں کے ٹیرس پر آتے تھے تو جنید وہیں سے مجھ دیکھ کر آواز دیتا تھا کہ کیا کررہے ہو؟ چلو آؤ نماز پڑھتے ہیں۔

    جنید نے اللہ کے راستے میں شہادت پائی، ابرار الحق

    گلوکارابرارالحق نے گلوگیر لہجے میں کہا کہ جنید کے بارے میں کیا کہوں،آج میرا دل بھاری ہورہا تھا، مغرب کی نماز میں ویسے ہی روپڑا تھا، جنید مبلغ دین تھا، وہ اسلام کی دعوت دینے کے لیے جاتا تھا ہم کسی کو بھی شہید کہہ دیتے ہیں لیکن جنید واقعی شہید ہے جو لوگوں کو اللہ کی طرف بلاتا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ جنید اپنے پروگرامز میں لوگوں کو اللہ اور اس کے رسول کے راستے پر چلنے کا پیغام دیتا تھا اس کی زندگی کا مشن ہی یہی تھا، وہ خوش قسمت بندہ تھا کہ تبلیغ کے لیے گیا اور واپس نہ آیا، اللہ کے راستے میں شہادت پائی، جنید کے اہل خانہ اور ہمارے لیے ان کی شہادت باعث فخر ہے۔

    جنید مذہب کے معاملے پر میری سرزنش بھی کرتا تھا، علی عظمت

    گلوکارعلی عظمت نے اناللہ وانا الیہ راجعون پڑھتے ہوئے کہا کہ سمجھ نہیں آتا کیا کہ کہوں، جنید بہت اچھا اور پیارا انسان تھا، میرا اور جنید کا ساتھ 30 برس پرانا ہے، لوگ مجھے کہتے کہ جنید مولوی ہوگیا دیکھو اسے کیا ہوگیا میں کہتا تھا جو کرررہا ہے ٹھیک کررہا ہے۔

    علی عظمت نے کہا کہ جنید مذہب کے معاملے پر میری سرزنش بھی کرتا تھا اور کہتا تھا کہ ایک دن تم بھی راستے پر آؤ گے ،جیند سے آخری ملاقات رمضان المبارک میں اے آر وائی کے دفتر میں گرم جوشی کے ساتھ ہوئی، جنید حقوق العباد اور حقوق اللہ میں بہت آگے تھا،اللہ جنید کو جنت نصیب کرے۔

    جنید جمشید ہر ایک کا بھلا چاہتے تھے،فاخر

    ان کے ساتھی گلوکار فاخر نے کہا کہ ہم صدمے سے دوچار ہیں،تین ماہ قبل ان سے آخری بات چیت ہوئی تھی،جنید جمشید سے بہت پرانی ار برسوں پر محیط دوستی ہے۔

    جنید جمشید بہت اچھے اور ہمیشہ خوش رہنے والے شخص تھے، وہ ہر ایک کا بھلا چاہتے تھے،ان میں کوئی برائی نہیں تھی، جنید جمشید جہاز کے دیگرمسافروں سے منفرد یوں بھی تھے کہ وہ تبلیغ کے لیے چترال گئے تھے یہ بات انہیں دیگر مسافروں سے ممتاز بناتی ہے۔ فاخر نے دعا کی کہ جہاز میں ان کے ساتھ ان کی فیملی کم سے کم ہو۔

    وہ چاہتے تھے کہ ان خاتمہ ایمان پر ہو، رحیم شاہ

    گلوکار رحیم شاہ نے انااللہ وانا الیہ راجعون پڑھا اور کہا کہ جنید بھائی کے ساتھ آخری بات فون پر اس وقت ہوئی جب وہ عمرے پر تھے اور مدینہ پہنچے تھے، انہوں نے کہا کہ پتا نہیں کیوں دل چاہ رہا ہے کہ تمھیں دعائیں دوں اور کہا کہ دعا کرو کہ میرا خاتمہ ایمان پر ہو۔

    آج یہ جو حادثہ ہوا تو ان کی بات یاد آئی کہ وہ چاہتے تھے کہ ان خاتمہ ایمان پر ہو اور ایسا ہی ہوا، اللہ انہیں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ انہوں نے کہا کہ انتہائی دکھ سے کہتا ہوں کہ ان کا خلا پر نہیں ہوسکے گا، اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے۔ آمین