Tag: justice asif khosa

  • ن لیگ نے  سپریم کورٹ کے جج جسٹس آصف سعید کھوسہ کے خلاف ریفرنس دائر کردیا

    ن لیگ نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس آصف سعید کھوسہ کے خلاف ریفرنس دائر کردیا

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن نے عدلیہ کے ساتھ ٹکراؤ کا فیصلہ کرلیا اور پاناما کیس میں اختلافی نوٹ لکھنےوالے جسٹس آصف سعید کھوسہ کےخلاف ریفرنس دائر کردیا، ۔جسٹس کھوسہ پر آئین سے ناواقفیت کا الزام لگاکرعہدےپر تقرر مستقبل کیلئےخطرناک قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن عدلیہ سے تصادم کے راستے پر چل پڑی، پاناما کیس میں اختلافی نوٹ لکھنے والے جسٹس آصف سعید کھوسہ کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کردیا، ریفرنس اسپیکر ایاز صادق نے دائر کیا۔

    اسپیکرقومی اسمبلی سردار ایازصادق نے موقف اختیار کیا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو نواز شریف کا وفادار قرار دینا حقائق کے منافی ہے، اسپیکر کے بارے میں بینچ میں شامل صرف ایک جج جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے، ان کے ریمارکس سے ذاتی عناد اور جانبداری کا اظہار ہوتا ہے۔

    عدالتی کارروائی پر اعتراض اٹھاتے ہوئےایاز صادق نے موقف اختیار کیا کہ اسپیکر دفتر کوئی تفتیشی ادارہ نہیں، معاملہ مقررہ مدت میں نمٹایا، جبکہ عدالت نے دس ماہ تفتیش کے بعد جےآئی ٹی بنادی۔

    دائر ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر نے قانون کے مطابق نواز شریف کے خلاف ریفرنس کا معاملہ نمٹایا ، معزز جج نے ریمارکس میں اس چیز کو مد نظر نہیں رکھا ،اسپیکر نے مقررہ مدت میں نمٹایا جس کی سراہا نہیں گیا۔

    ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ معزز جج یا تو آئین کے بارے میں جانتے نہیں یا انہوں نے آئینی ادارے کے بارے میں تعصب برتا، جسٹس آصف سعید کھوسہ عہدےپربرقراررہے تو مزیدمتنازع فیصلوں کا موقع ملے گا۔

    ایازصادق نے معزز جج کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ریمارکس نے معزز جج کی منصفی پر سوالات اٹھا دیئے ہیں، جسٹس آصف سعید کھوسہ نے اسپیکر کے عہدے اور پارلیمنٹ کی خودمختاری پر مداخلت کی،ریمارکس سے ساکھ کو نقصان پہنچا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سچ جھوٹ کی ملاوٹ ہوگی تو ملزمان بری ہوجائیں گے‘ جسٹس آصف سعید کھوسہ

    سچ جھوٹ کی ملاوٹ ہوگی تو ملزمان بری ہوجائیں گے‘ جسٹس آصف سعید کھوسہ

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں قتل کےملزم محمدافضال کی درخواست کی سماعت میں جسٹس آصف کھوسہ کا کہنا ہے کہ پولیس حکام کو عدالتی فیصلے کا مطالعہ کرنا چاہیے، عدالتی احکامات کے باغور مطالعے سے ابہام نہیں رہتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں قتل کےملزم محمدافضال کی درخواست کی سماعت ہوئی، کیس کی سماعت جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں3رکنی بینچ نے کی۔

    سماعت میں یہ حقیقت سامنے آئی کہ عدالت نے12 سال جیل میں گزارنے والے ملزم کوشک کی بناپربری کردیا تھا، وکیل مدعی کا کہنا ہے کہ ملزم کےخلاف بنائی گئی کہانی جھوٹی ہے، انہوں دلیل پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کےپاس سےخون آلود کپڑے برآمد ہوئے تھے

    جسٹس آصف سعید نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سچ جھوٹ کی ملاوٹ ہوگی تو ملزمان بری ہوجائیں گے، ملزمان بری ہوتے ہیں تو الزام عدالت پر لگایا جاتا ہے، کوئی یہ نہیں دیکھتا عدالت نےملزم کوکیوں بری کیا ،پولیس مدعی کو خود کہانی بنا کردیتی ہے۔

    سپریم کورٹ نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ پولیس حکام کو عدالتی فیصلے کا مطالعہ کرنا چاہیے تاکہ انہوں اپنی غلطی کا ادراک ہوجائے، انہوں نے کہا کہ عدالتی احکامات کے باغور مطالعے سے یہ بات واضح ہوجائے گی کہ ملزم کو کس لئے بری کیا ہے۔

    جسٹس آصف کھوسہ کا کہنا تھا کہ جب تک لوگ سچ نہیں بولیں گے اصل ملزم کو سزا نہیں ہو سکےگی، گواہ حلف اٹھا کر کہتے ہیں سچ کےسوا کچھ نہیں کہیں گے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ گواہ سچ کےسوا ہی سب کچھ کہتے ہیں۔