Tag: Justice jawed iqbal

  • قوم کے لوٹے گئے342ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرادیئے، چیئرمین نیب

    قوم کے لوٹے گئے342ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرادیئے، چیئرمین نیب

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بدعنوان عناصر اور دھوکہ باز اشتہاریوں کو پکڑنا نیب کی اولین ترجیح ہے، قوم کے لوٹے گئے342ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرادیئے گئے۔

    اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا ہے کہ جدید ٹکنیک کو بروئے کار لاتے ہوئے سائنسی بنیادوں پرہاؤسنگ و کوآپریٹو سوسائٹیوں کی طرف سے عوام کے ساتھ دھوکہ دہی، مالیاتی فراڈ کرنے والی کمپنیوں، بنک فراڈ،جان بوجھ کربنکوں کے قرضوں کی نادہندگی، اختیارات کے ناجائزاستعمال، منی لانڈرنگ اورریاستی فنڈز میں خردبرد جیسے وائٹ کالر، میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی سب سے بڑی ترجیح ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نیب نے بڑی کامیابیوں میں غیر قانونی طور پر عوام الناس سے لوٹی ہوئی 342 ارب روپے سے زائد کی رقوم کی وصولی ہے جسے قومی خزانہ میں جمع کرا دیا گیا ہے اور اس میں نیب افسران نے ایک پائی بھی نہیں لی۔

    انہوں نے کہا کہ نیب نے کام کے بوجھ کی درجہ بندی کرتے ہوئے موضوع اور مؤثر تیز رفتار کیسز کو نمٹانے کی مدت زیادہ سے زیادہ 10 ماہ مقرر کر رکھی ہے جس میں شکایت کی تصدیق سے انکوائری،تفتیش اور احتساب عدالت میں ریفرنس بجھوانے کا عمل شامل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بلا تفریق کارروائیوں اور طاقت ور کے خلاف نمایاں اور بلا امتیاز کارروائیوں سے نیب کے وقار میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے اور یہی وجہ ہے کہ نیب نے بدعنوان عناصر کو ہاتھ ڈالا اور لوٹی ہوئی دولت وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائی۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ 23 ماہ کے دوران نیب نے بدعنوانی کے 6 سو ریفرنس مختلف احتساب عدالتوں میں پہنچائے جو کہ ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔

  • ایبٹ آباد کمیشن رپورٹ منظرعام پر لائی جائے، جسٹس (ر) جاوید اقبال

    ایبٹ آباد کمیشن رپورٹ منظرعام پر لائی جائے، جسٹس (ر) جاوید اقبال

    اسلام آباد : لاپتہ افراد کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے ایبٹ آباد کمیشن رپورٹ منظر عام پر لانے کا مطالبہ کردیا۔ چیئرمین کمیشن نے کہا ہے کہ اسامہ بن لادن ایبٹ آباد میں تھا یا نہیں اگر بتا دیا تو پیچھے کیا رہ جائےگا، چند ماہ میں لاپتہ افراد کامعاملہ بھی حل ہوجائے گا۔

    یہ بات انہوں نے سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ منظرعام پر لانا حکومت کی ذمہ داری ہے، کسی کوبری الذمہ قرارنہیں دیا۔

    سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں ان کا کہنا تھا آج تک ایبٹ آباد کمشن کی سفارشات پر عمل نہیں ہوا۔ کمیشن کی رپورٹ کسی الماری میں پڑی ہو گی اسے منظر عام پر لایا جائے۔

    مزید پڑھیں: امریکی آپریشن میں ’اسامہ بن لادن‘ کی ہلاکت کو پانچ برس بیت گئے

    اسامہ بن لادن ایبٹ آباد میں تھا یا نہیں ،بتا دیا توپیچھے کیا رہ جائے گا؟ لا پتہ افراد کمیشن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ دنیا کے دیگر ملکوں میں بھی لاپتہ افراد کی حالت ایسی ہی ہے جیسے پاکستان کی۔

    کمیشن نے چھ ماہ کام کیا اور اگر سفارشات پر عمل ہوتا تو آج حالات مختلف ہوتے۔ ان کا کہنا تھا کہ چند ماہ میں لاپتہ افراد کامعاملہ حل ہوجائےگا۔