Tag: Justice Nasir ul Mulk

  • تحریک ِانصاف، دیگرجماعتوں نے 74 حلقوں کا ریکارڈ جوڈیشل کمیشن میں جمع کرادیا

    تحریک ِانصاف، دیگرجماعتوں نے 74 حلقوں کا ریکارڈ جوڈیشل کمیشن میں جمع کرادیا

    اسلام آباد: جوڈیشل کمیشن کا اجلاس شروع ہوگیا ہے تحریک انصاف سمیت تین دیگرجماعتوں نے جوڈیشل کمیشن کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات کے جوابات جمع کرادئیے۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروز بدھ مبینہ دھاندلی کے خلاف تحقیقات کے لئے قائم کردہ جوڈیشل کمیشن کےمنعقد ہونے والے اس اجلاس کی صدارت چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ناصرالملک کررہے ہیں۔

    کمیشن میں پاکستان تحریک انصاف، مسلم لیگ ق، جماعت اسلامی اور مہاجر قومی موومنٹ نے سوالنامے کے جوابات داخل کئے۔

    تحریک انصاف کی جانب 74 حلقوں کا ریکارڈ بھی جمع کرایا گیا جس کے ساتھ مبینہ دھاندلی کے خلاف شواہد کی دستاویزات منسلک ہیں۔

    تحریک انصاف کی جانب سے سوالنامے کے جواب میں کہا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن کے الیکشن سیل نے باقاعدہ دھاندلی کے انتظامات کئے جس میں ریٹرننگ افسران اورالیکشن کمیشن کا عملہ مبینہ طورپرملوث ہیں۔

    مسلم لیگ ق کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا کہ کمیشن کے پاس تحقیقات کا اختیار ہے لہذا دھاندلی کی کمیشن ازخود تحقیق کرائے۔

    مہاجرقومی موومنٹ کی جانب سے دائر کردہ جواب میں کہا گیا کہ جن حلقوں سے ان کی جماعت نے انتخاب لڑا وہاں متحدہ قومی موومنٹ دھاندلی میں ملوث تھی۔

  • جوڈیشل کمیشن قائم، پہلا اجلاس آج ہوگا

    جوڈیشل کمیشن قائم، پہلا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد: چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ناصر الملک نےانتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن قائم کردیا ہے، جوڈیشل کمیشن کا اجلاس آج سپریم کورٹ میں ہوگا۔

    سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن قائم کردیا، کمیشن کے سربراہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس ناصر الملک خود ہوں گے، دوسرے ارکان جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس اعجازافضل خان ہیں۔

    کمیشن کا پہلا اجلاس آج ایک بجے سپریم کورٹ بلڈنگ میں منعقد کیا جائے گا۔

      آرڈیننس کے تحت کمیشن کو پینتالیس روز میں تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ حکومت کو دینی ہے، کمیشن کوتحقیقات کے لئے ضابطہ فوجداری اور ضابطہ دیوانی کے مکمل اختیارات حاصل ہوں گے۔

    توہین عدالت کے حوالے سے رائج ملکی قانون کمیشن کے لئے بھی موثر ہوگا تاہم کمیشن کی رپورٹ آنے کے بعد اس پر تنقید یا تجزیہ پر توہین عدالت کا قانون لاگو نہیں ہوگا۔

  • چیف جسٹس ناصرالملک کی زیرصدارت ججزکا اجلاس

    چیف جسٹس ناصرالملک کی زیرصدارت ججزکا اجلاس

    اسلام آباد: چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں سنگین دہشت گردی کے مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پر نمٹانے کے فیصلہ بھی متوقع ہے۔

    سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں دہشت گردی کے مقدمات سے متعلق اجلاس میں تمام ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان، انچارج مانیٹرنگ جج برائے انسداد دہشت گردی نےشرکت کی۔

    اجلاس میں بتایا گیا کہ ملک بھر کے دہشت گردی سے متعلق مقدمات کی تفصیلات تئیس دسمبر تک رجسٹرار آفس میں جمع کرائی جا چکی ہیں۔

    اجلاس میں دہشت گردی سے متعلق زیر التوا مقدمات کی سماعت اور اس میں درپیش مسائل کے حل کے حوالے سے امور زیر بحث آئے۔ اجلاس میں دہشت گردی کے مقدمات جلد نمٹانے پر غور کیا گیا۔

  • کوٹ رادھا کشن کیس، عدالت کا موقع پر موجود پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم

    کوٹ رادھا کشن کیس، عدالت کا موقع پر موجود پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم

    اسلام آباد: کوٹ رادھا کشن میں میاں اور بیوی کو زندہ جلانے کے خوفناک حادثے کے کیس کی آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی ہے۔ عدالت نے موقع پر موجود پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان میں آج سانحہ کوٹ رادھا کشن کیس کی سماعت ہوئی۔ جس میں عدالت نے ڈی پی او اور آر پی او کی رپورٹ پر عدم اطمنان کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا رپورٹ میں حقائق مکمل پر طور پر بیان نہیں کیے گئے ہیں۔

    چیف جسٹس ناصر الملک نے اس موقع پر کہا کہ موقع پر موجود غفلت کے مرتکب پولیس اہلکاروں کیخلاف کوئی کاروائی نہیں ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پولیس والوں کیخلاف کاروائی کی جائے اور مقدمہ درج بھی کیا جائے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا موقع پر موجود پولیس اہلکار ہوائی فائرکرتے توہجوم منتشر ہوسکتا تھا تو پولیس اہلکاروں ہوائی فائرنگ کیوں نہیں کی؟ عدالت عظمٰی نے سوال کیا کہ کیا انکے پاس ہتھیار نہیں تھا؟

    عدالت نے لوگوں کو اشتعال دلانے والے مولویوں نور الحسن اور ارشد بلوچ کو فوری طور پر گرفتار اور آئندہ سماعت تک پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا پولیس کی غفلت سے دو انسان زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے جو افسوس ناک ہے ۔

    کسی کی آئندہ سماعت پندرہ جنوری تک ملتوی کردی گئی ہے۔

  • جسٹس (ر)سرداررضا خان آج چیف الیکشن کمشنرکا حلف اٹھائیں گے

    جسٹس (ر)سرداررضا خان آج چیف الیکشن کمشنرکا حلف اٹھائیں گے

    اسلام آباد: جسٹس ریٹائرڈ سردار رضا خان آج چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے، چیف جسٹس سپریم کورٹ ناصرالملک ان سے حلف لیں گے۔

    جسٹس ریٹائرڈ سردار رضا نے وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس کے عہدے سے استعفی دے دیا ہے، جس کے بعد وزارتِ پارلیمانی امور نے ان کی بطور چیف الیکشن کمشنر تعیناتی کا نوٹیفیکیشن جاری کیا، نوٹیفیکیشن کے مطابق جسٹس ریٹائرڈ سردار محمد رضا کو آئندہ پانچ برس کیلئے چیف الیکشن کمشنر مقرر کیا گیا ہے، ان کی مدت حلف اٹھانے کے دن سے شروع ہوگی۔

    جسٹس ریٹائرڈ سردار رضا خان کیلئے سب سے بڑا چیلنج الیکشن کمیشن کی غیرجانبداری کا تاثر بحال کرنا ہے، دو ہزار تیرہ کے انتخابات کے بعد لگنے والے الزامات نے ادارے کی ساکھ کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

  • جسٹس جوادنےقائم مقام چیف جسٹس کا حلف اٹھالیا

    جسٹس جوادنےقائم مقام چیف جسٹس کا حلف اٹھالیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ کےسینئرترین جج جسٹس جوادایس خواجہ نےقائم مقام چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف اٹھالیا۔

    جسٹس ثاقب نثارنے جسٹس جوادایس خواجہ سےحلف لیا حلف برداری کی تقریب میں سپریم کورٹ کےسینئرججزاوروکلاشریک ہوئے۔

    صدرِمملکت نے چیف جسٹس ناصرالملک کے بیرونِ ملک دورے کےسبب جسٹس جوادکو قائم مقام چیف جسٹس پاکستان مقررکرنے کی منظوری دی تھی۔ جسٹس ناصر وفد کے ہمراہ اکتیس اکتوبر سے دس نومبر تک جنوبی کوریا کے سرکاری دورے پرہیں۔

  • انتخابی اصلاحات کیس : چیف جسٹس, جسٹس ناصرالملک سماعت سے علیحدہ

    انتخابی اصلاحات کیس : چیف جسٹس, جسٹس ناصرالملک سماعت سے علیحدہ

    اسلام آباد: چیف جسٹس جسٹس ناصر الملک نے انتخابی اصلاحات کیس کی سماعت سے خود کو الگ کرلیا ہے، کیس کی سماعت اب نیا بینچ کرے گا۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے انتخابی اصلاحات اور چار حلقوں میں انگوٹھوں کی تصدیق سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

    سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے خود کو اس کیس سے الگ کر لیا چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جس وقت الیکشن کمیشن کی جانب سے سپریم کورٹ میں جواب جمع کروایا گیا میں اس وقت قائم مقام چیف الیکشن کمشنر تھا، اس لیے میں اس کیس کی سماعت نہیں کر سکتا۔

    الیکشن کمیشن نے مارچ اور مئی میں اس کیس سے متعلق جواب جمع کروائے تھے اب اس کیس کی سماعت دس نومبر کو نیا بینچ کرے گا۔

  • سپریم کورٹ لاہور: چھ ایڈیشنل ججز کی مدت ملازمت میں توسیع

    سپریم کورٹ لاہور: چھ ایڈیشنل ججز کی مدت ملازمت میں توسیع

    لاہور: سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس ناصر الملک کی زیرصدارت اجلاس میں چھ ایڈیشنل ججز کی مدت ملازمت میں ایک سال کی توسیع کا فیصلہ کیا گیا۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس ناصرالملک کی زیر صدار جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا۔

    اجلاس کے دوران چھ ایڈیشنل ججز کی مدت ملازمت میں ایک سال کی توسیع کا فیصلہ کیا گیا۔ توسیع پانے والوں میں جسٹس طارق عباسی، جسٹس مسعود جہانگیر ، جسٹس ارشد تبسم، جسٹس سہیل اقبال بھٹی ، جسٹس محمود بھٹی، جسٹس صداقت علی خان شامل ہیں۔

  • تمام ریاستی ادارے آئین کے تابع ہیں، چیف جسٹس

    تمام ریاستی ادارے آئین کے تابع ہیں، چیف جسٹس

    اسلام آباد: چیف جسٹس ناصرالملک کا کہنا ہے کہ ریاستی اداروں کی جانب سے لگائی جانے والی پابندیوں کا عدالت خود جائزہ لے سکتی ہے۔

    نئےعدالتی سال کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس ناصرالملک نے کہا ہے کہ تمام ریاستی ادارے آئین کے تابع ہیں، کسی بھی صورتحال میں آئین حقوق کو حتمی تصور نہیں کیا جاسکتا، ججز کا کام آئین کی تشریح ہی نہیں بلکہ آئین کیخلاف ہونے والی سازشوں کو ناکام بنانا بھی فرض ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا ہے کہ کوئی معاشرہ آئین سے بالاتر ہوکر نہیں چل سکتا ہے۔