Tag: Justice (r) jawed iqbal

  • چینی کی غیرقانونی سبسڈی لینے والوں کو نہیں چھوڑیں گے، چیئرمین نیب

    چینی کی غیرقانونی سبسڈی لینے والوں کو نہیں چھوڑیں گے، چیئرمین نیب

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ چینی کی غیر قانونی سبسڈی حاصل کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں نیب اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں شوگراسکینڈل کی تحقیقات پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ کا جائزہ لیا گیا۔

    اس کمیٹی کی سربراہی ڈی جی نیب کررہے ہیں،2تفتیشی افسر، قانونی، مالی، شوگرانڈسٹری اوردیگر ماہرین بھی کمیٹی میں شامل ہیں، چیئرمین نیب نے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کی ابتدائی رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کہا کہ چینی اسکینڈل کی تمام تر تحقیقات شفاف، غیرجانب دار اور پیشہ ورانہ انداز میں مکمل کی جائیں اور تمام معلومات حاصل کرکے معاملے کی تہہ تک پہنچا جائے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ غیرقانونی چینی سبسڈی حاصل کرنے والے ہرایک شخص کےخلاف مؤثر کارروائی ہوگی، غیرقانونی چینی سبسڈی حاصل کرکے قومی خزانے کو اربوں کا نقصان پہنچایا گیا، شواہد کی روشنی میں قانون کے مطابق تحقیقات انجام تک پہنچائی جائیں۔

  • تمام میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا، جسٹس (ر) جاوید اقبال

    تمام میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا، جسٹس (ر) جاوید اقبال

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے پرعزم ہیں، پوری قوم بدعنوانی کے خاتمہ کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے، پوری قوم نے مل کربدعنوانی کےخاتمہ کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔

    نیب کو 2018ء کے مقابلہ میں 2019ء میں دوگنا شکایات موصول ہوئی ہیں، قانون کی نظر میں تمام افراد برابر ہیں اور ہر شخص اس وقت تک بے گناہ ہے جب تک اس پر الزام ثابت نہ ہو جائے، تاجر طبقہ معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، تاجر خوشحال ہو گا تو ملک خوشحال ہو گا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ہر شخص بدعنوانی کا خاتمہ چاہتا ہے لیکن کہتا ہے کہ اس سے کوئی سوال نہ پوچھا جائے،ملک کو بدعنوانی سے پاک کرنے کے لئے نیب نے شخصیت کے بجائے کیس کو دیکھنے کی پالیسی اختیار کر رکھی ہے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب نے ایک موثر مانیٹرنگ اینڈ ایلیویشن نظام بنایا ہے جس کے تحت تمام شکایات کوجلد نمٹانے کیلئے انفراسٹرکچر اور کام کرنے کے طریقہ کار میں جہاں بہتری لائی وہاں شکایات کی تصدیق سے انکوائری اور انکوائری سے لے کر انویسٹی گیشن اوراحتساب عدا لت میں قانون کے مطابق ریفرنس دائر کرنے کے لئے دس ماہ کا عرصہ مقرر کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نیب تقریبا19 سال پہلے قائم کیاگیا تھا، چئیرمین نیب کی حیثیت سے گزشتہ 23ماہ کے عرصہ کے دوران نیب کو آزاد ادارہ بنانے کے علاوہ تمام شعبو ں میں جامع اصلاحات کے ذریعے نیب کو آج ایک فعال ادارہ بنادیا ہے کیونکہ ان کا پختہ یقین ہے کہ ملک کے تمام ادارے اگر مضبوط ہوں گے تو ملک مضبوط ہوگا۔

  • نیب نے303ارب روپے وصول کرکے خزانے میں جمع کرائے، جسٹس (ر) جاوید اقبال

    نیب نے303ارب روپے وصول کرکے خزانے میں جمع کرائے، جسٹس (ر) جاوید اقبال

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ہم احتساب سب کے لئے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں، موجودہ دور میں نیب نے4ارب10کروڑ روپے کی وصولی کرائی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب ہیڈ کوارٹرز میں افسران کے اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ قومی احتساب بیورو کو مجموعی طور پر مارچ2019تک 54ہزار سے زائد شکایات ملیں۔

    انہوں نے بتایا کہ کرپشن کے590ریفرنس احتساب عدالتوں میں دائر کئے گئے، موجودہ دور میں نیب نے چار ارب10کروڑ روپے کی وصولی کروائی۔

    چیئرمین نیب نے مزید کہا کہ قومی احتساب بیورو نے اب تک303ارب روپے وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے، ہم احتساب سب کے لئے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔

    مزید پڑھیں: نیب ہیڈ کوارٹرز کو بارود سے اڑانے کی دھمکی دی گئی ہے: جسٹس (ر) جاوید اقبال کا انکشاف

    چیئرمین نیب نے پراسیکیوشن کو ہدایت دی کہ ریفرنسز کی جلد سماعت کے لئے درخواستیں دیں، کرپشن کے خلاف جنگ کو قومی فریضہ سمجھتے ہیں، میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا ادارے کی اوّلین ترجیح ہے۔

  • شہزاد سلیم کا انٹرویو : چیئرمین نیب نے گفتگو کی تفصیلات پیمرا سے طلب کرلیں

    شہزاد سلیم کا انٹرویو : چیئرمین نیب نے گفتگو کی تفصیلات پیمرا سے طلب کرلیں

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کا سارا ریکارڈ پیمرا سے طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز مختلف ٹی وی چینلز پر ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کے انٹرویو میں کی جانے والی گفتگو سے متعلق تفصیلات چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے پیمرا سے طلب کرلی ہیں۔

    اس حوالے سے ترجمان کا کہنا ہے کہ ادارہ تمام اراکین اسمبلی کااحترام کرتا ہے، یہ دیکھنا بھی مقصود ہے کہ گفتگو میں کوئی بات حقائق کے برعکس تو نہیں کہی گئی؟

    واضح رہے کہ آج اس معاملے پر قومی اسمبلی کے اجلاس میں کافی بحث و مباحثہ ہوا، سندھ میں نیب کی کارروائیوں پر شاباش دینے والے شاہد خاقان عباسی اپنے خلاف ہونے والے ایکشن پر چراغ پا ہوگئے، نیب کو مشرف کا بنایا ہوا قانون قرار دیا۔

    ٹی وی چینلز پرشہزاد سلیم کے انٹرویو سے متعلق سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے خلاف نام نہاد مقدمات قائم کیے جارہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: اداروں کے خلاف محاذ آرائی ن لیگ کا وتیرہ بن گئی، نیب کو نشانے پر رکھ لیا

    علاوہ ازیں ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی ڈگری سے متعلق کیس سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کردیا گیا، چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ پیر کو مقدمے کی سماعت کرے گا۔

  • نیب بلا تفریق احتساب اور بدعنوانی کے خاتمے کیلئے پر عزم ہے، جسٹس (ر) جاوید اقبال

    نیب بلا تفریق احتساب اور بدعنوانی کے خاتمے کیلئے پر عزم ہے، جسٹس (ر) جاوید اقبال

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو کے سربراہ جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بد عنوان عناصر کے خلاف کی جانے والی کارروائیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ بدعنوانی کی شرح کے انڈیکس میں بھی کمی آئی ہے۔

    نیب کی جانب سے جارہ کردہ پریس ریلیز کے مطابق چیئرمین نیب کا کہنا ہے کہ بدعنوانی کیخلاف قانون کے تحت اقدامات کئے جارہے ہیں، بلا تفریق بدعنوانی کے خاتمہ کے لیے پرعزم ہیں۔

    اکتوبر2017سے اب تک بدعنوان عناصر کیخلاف ایکشن تیز ہوا۔دو ہزار اٹھارہ میں نیب کو44ہزار315شکایات موصول ہوئیں جس میں1713شکایات کی تصدیق،877انکوائریاں اور227پر تفتیش ہوئیں۔

    چیئرمین نیب کا مزید کہنا ہے کہ احتساب عدالتوں میں بدعنوانی کے 440ریفرنسز دائر کئے گئے، اس وقت احتساب عدالتوں میں قانون کے تحت1210ریفرنسز زیرسماعت ہیں، انہوں نے کہا کہ نیب نے احتساب سب کے لیے کی پالیسی کے تحت 503 بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی قومی دولت کی واپسی کے لیے کارروائی کی ہے۔

    ان کارروائیوں کے نتیجہ میں نیب نے قومی دولت لوٹنے والے بدعنوان عناصر سے 2580 ملین روپے کی وصولی کی۔ جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ بدعنوانی کی شرح کے انڈیکس کے مطابق پاکستان کی پوزیشن کافی مستحکم ہوئی ہے، بدعنوانی کی شرح کے انڈیکس میں پاکستان175سے116ویں نمبر پر آگیا۔

  • ریفرنس دائرہونے تک تحقیقات کو خفیہ رکھیں، چیف جسٹس کی چیئرمین نیب کو ہدایت

    ریفرنس دائرہونے تک تحقیقات کو خفیہ رکھیں، چیف جسٹس کی چیئرمین نیب کو ہدایت

    اسلام آباد : چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کو ہدایات دیں ہیں کہ نیب تحقیقات کو خفیہ رکھا جائے تاکہ کسی کو شرمندگی کا سامنانہ کرنا پڑے۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں ​چیئرمین نیب سے ملاقات کے موقع پر کہی۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار سے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال اور پراسیکیوٹرجنرل نے چیف جسٹس سے ان کے چیمبر میں ملاقات کی۔

    قومی احتساب بیورو کے اعلامیے کے مطابق ملاقات میں چیف جسٹس نے چیئرمین نیب کو تحقیقات خفیہ رکھنے کی ہدایت کی، ان کا کہنا تھا کہ قومی احتساب بیورو کسی بھی ملزم کیخلاف ریفرنس دائر کرنے تک کی جانے والی تحقیقات کو خفیہ رکھے.

    اس رازداری کا مقصد لوگوں کو شرمندگی سے بچانا ہے، واضح رہے کہ چیف جسٹس ثاقب نثار نے چند روز قبل چیئرمین نیب کو اپنے چیمبر میں طلب کیا تھا۔

  • فرائض میں غفلت برتنے پر ڈپٹی ڈائریکٹر نیب لاہورعہدے سے معطل

    فرائض میں غفلت برتنے پر ڈپٹی ڈائریکٹر نیب لاہورعہدے سے معطل

    لاہور : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ناقص کارکردگی پر ڈپٹی ڈائریکٹر نیب لاہور کو عہدے سے معطل کردیا، ڈپٹی ڈائریکٹر نیب سکھر کے خلاف بھی انکوائری شروع کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو کے چیئرمین سابق جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ناقص کارکردگی دکھانے والے پر ڈپٹی ڈائریکٹر رمضان کو معطل اور ڈپٹی ڈائریکٹر نیب سکھر کاشف ممتاز گوندل کیخلاف انکوائری کا حکم جاری کردیا۔

    چیئرمین نیب کا کہنا ہے کہ کرپٹ اور غیر ذمہ دار افراد کی ادارے میں کوئی جگہ نہیں ہے، نیب ملک سے کرپشن کے خاتمے کیلئے پر عزم ہے، احتساب سب کا‘ کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔

    مزید پڑھیں : نیب کسی سے ذاتی اور سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتا، چیئرمین نیب جاوید اقبال

    اس حوالے سے ترجمان نیب کا کہنا ہے کہ ڈپٹی ڈائریکٹر رمضان کو صفائی کا پورا موقع دیا جائے گا، ڈپٹی ڈائریکٹر نیب سکھر کاشف گوندل کو مس کنڈکٹ پر تین ماہ کیلئے معطل کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: پراسیکیوٹرجنرل کی تعیناتی، چیئرمین نیب نے حکومتی دباؤ مسترد کردیا

    ترجمان نیب کے مطابق نیب سے اب تک23افسران و ملازمین معطل جبکہ بتیس کو وارننگ کے ساتھ جرمانے کیے گئے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • کرپشن اب دیمک نہیں کینسر بن چکی ہے، اسے ختم کرنا ہوگا، جسٹس (ر ) جاوید اقبال

    کرپشن اب دیمک نہیں کینسر بن چکی ہے، اسے ختم کرنا ہوگا، جسٹس (ر ) جاوید اقبال

    لاہور : چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ کرپشن اب دیمک نہیں کینسر بن چکی ہے، ملک سے کرپشن کے خاتمے کیلئے کسی سرزنش کی پروا نہیں کریں گے، نیب کے اقدامات ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان اقبال لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، چئیرمین نیب نے کہا کہ نیب انسان دوست ادارہ ہے،اس کا مقصد ملک سے کرپشن کا خاتمہ کرنا ہے، صرف نیب نے نہیں بلکہ ہم سب کو مل کر برائیوں کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جو مجھ کرنا ہے کروں گا، مجھے کسی کی پرواہ نہیں، ہر عمل قانون کے مطابق ہوگا، یہ تاثرغلط ہے کہ نیب قومی ترقی میں حائل ہورہا ہے۔

    نیب کسی بھی قسم کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہیں ہے، نیب اپنا کام قانون کے مطابق کررہا ہے اور کرتا رہے گا۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ ہمیں چاہیے تمام ترجدوجہد پاکستان کیلئے کریں، ہمیں ملکی ترقی کی فکر ذاتی چیزوں سے بڑھ کر ہونی چاہیے۔


    مزید پڑھیں: نیب نے بدعنوان عناصر سے اب تک289ارب وصول کیے، جسٹس (ر) جاوید اقبال


    ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ کوئی دباؤ یا سفارش قبول نہیں کریں گے، قانون کی خلاف ورزی کرنیوالے اہلکاروں کیخلاف بھی کارروائی ہوگی، بد عنوان افسران کی نیب میں کوئی جگہ نہیں ہے، نیب افسران دیانت داری سے کام کریں تو ملک سے کرپشن کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • نیب نے بدعنوان عناصر سے اب تک289ارب وصول کیے، جسٹس (ر) جاوید اقبال

    نیب نے بدعنوان عناصر سے اب تک289ارب وصول کیے، جسٹس (ر) جاوید اقبال

    کراچی : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو نے اپنے قیام سے اب تک بدعنوان عناصر سے289ارب وصول کیے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں نیب کے افسران سے ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہی، جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب ملک سے ہر قسم کی بدعنوانی کے خاتمے کیلئے پُرعزم ہے اور ہم اس کے لیے زیروٹالرنس پالیسی پرعمل پیرا ہیں۔

    چیئرمین نیب نے مزید کہا کہ نیب نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا ہے، سرکاری ملازم فرائض نبھانے میں اثرو رسوخ استعمال نہیں کرسکتا۔

    واضح رہے کہ چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال پاکستان سے کرپشن صاف کرنے کے لیے پرعزم ہیں، انہوں نے اس سے قبل بھی ملک سے کرپشن کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا۔

    گزشتہ ماہ اسلام آباد میں ایک تقریب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام کو اب نیب کے کام میں تبدیلی اور احتساب ہوتا نظر آئے گا، قوم کی توقعات پر پورا اتریں گے، نیب ہیڈ کوارٹر بلڈنگ کے تعمیری بجٹ کی انکوائری کرائی جائے گی۔


    مزید پڑھیں: نیب میں کوئی سفارش یا دباؤ قبول نہیں کیا جائیگا، جسٹس (ر) جاوید اقبال


    ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ کوئی دباؤ یا سفارش قبول نہیں کریں گے، قانون کی خلاف ورزی کرنیوالے اہلکاروں کیخلاف بھی کارروائی ہوگی، بد عنوان افسران کی نیب میں کوئی جگہ نہیں ہے، نیب افسران دیانت داری سے کام کریں تو ملک سے کرپشن کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • کرپٹ عناصر سے لوٹی ہوئی دولت برآمد کریں گے، چئیرمین نیب

    کرپٹ عناصر سے لوٹی ہوئی دولت برآمد کریں گے، چئیرمین نیب

    لاہور: چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب میں تھانہ کلچر برداشت نہیں کیا جائے گا، کرپٹ عناصر سے ملک کی لوٹی ہوئی دولت برآمد کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں نیب کے افسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا، چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاویداقبال نے لاہور نیب بیورو کا دورہ کیا۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب نے بدعنوانی کے خاتمے کا عزم کر رکھا ہے، ملک سے کرپشن کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے، نیب کو کسی فرد، صوبے یا کسی سیاسی یا مذہبی جماعت سے انتقام کیلئےنہیں بنایا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ نیب میں تھانہ کلچر برداشت نہیں کیا جائے گا، کسی اپروچ اور سفارش پر یقین نہیں رکھتا، ہماری پالیسی صرف قانون کےتابع ہے، نااہل اور قانون شکن افسران کی ادارے میں کوئی جگہ نہیں۔

    چیئرمین نیب کا مزید کہنا تھا کہ عوام کو نیب کے کام میں اب انصاف ہوتا نظرآئےگا، پاکستان 84 ارب ڈالر کا مقروض ملک ہے، کرپٹ عناصر سے ملک کی لوٹی ہوئی دولت برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائیں گے۔

    چیئرمین نیب کا مزید کہنا تھا کہ ادارے کی وفاداری صرف ریاست پاکستان سے ہے، کسی ملزم کی تذلیل ہمارا اختیارنہیں ہے، اور نہ ہی قومی احتساب بیورو سیاسی انتقام کا ادارہ ہے، نیب کرپٹ افراد سے قانون کے مطابق نمٹے گا۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ 25مقدمات تفتیش کے مراحل سے گزر رہے ہیں، نیب لاہور میں اس وقت میگا کرپشن کا صرف ایک کیس رجسٹر ہے، انہوں نے نیب افسران پر زور دیا کہ وہ کرپشن کی قوتوں کےخلاف سینہ سپر ہوجائیں۔

    چیئرمین نیب نے واضح کیا کہ بےداغ ماضی کی وجہ سے مجھےاتفاق رائے سےچیئرمین نیب بنایا گیا ہے۔