Tag: Justin Trudeau

  • مجھے غلط نہ سمجھا جائے! جسٹن ٹروڈو الوداعی خطاب میں آبدیدہ ہوگئے

    مجھے غلط نہ سمجھا جائے! جسٹن ٹروڈو الوداعی خطاب میں آبدیدہ ہوگئے

    کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو اپنے الوداعی خطاب میں آبدیدہ ہوگئے اور پارلیمنٹ سے اپنی کرسی بھی ساتھ لے گئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کا پارلیمنٹ میں اپنے الوداعی خطاب میں کہنا تھا کہ مجھے غلط نہ سمجھاجائے، مجھے اپنی 10 سال کی کارکردگی پر فخر ہے۔

    جسٹن ٹروڈو نے امریکا اور کینیڈا میں تجارتی تنازع پر تفصیلی بات کی، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ آپ کے ملک کو آپ کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے، مجھے امید ہے آپ ساتھ دیں گے۔

    واضح رہے کہ جسٹن ٹروڈو کے بعد کینیڈا کے آئندہ وزیراعظم کا نام بھی سامنے آگیا ہے، تاہم بطور وزیراعظم وہ اپنا عہدہ کب سنبھالیں گے یہ واضح نہیں ہوا۔

    کینیڈا کی حکمران جماعت نے برطانیہ اور کینیڈا کے مرکزی بینکوں کے سابق سربراہ مارک کارنی کو اپنا نیا رہنما منتخب کرلیا۔

    مارک کارنی پچاسی اعشاریہ نو فیصد ووٹوں سے منتخب ہوئے، انسٹھ سالہ مارک کارنی موجودہ وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو کی جگہ لبرل پارٹی کی قیادت بھی سنبھالیں گے۔

    کینیڈا کے نو منتخب وزیراعظم نے اپنی عوام کو متنبہ کیا کہ ملک پر کڑا وقت آنے والا ہے، امریکی صدر ٹرمپ کو ان کے عزائم میں کامیاب ہونے نہیں دے سکتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی قیادت میں امریکا،کینیڈا کا کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کر رہاہے، امریکی ہمارے وسائل، زمین، پانی اور ہمارا ملک چاہتے ہیں۔

    یاد رہے کہ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے جنوری میں اعلان کیا تھا کہ وہ پارٹی لیڈر کی حیثیت سے استعفیٰ دینے کا ارادہ رکھتے ہیں، انہوں نے کہا تھا کہ ’میں وزیر اعظم کے عہدے سے اس وقت استعفیٰ دینا چاہتا ہوں جب پارٹی ایک مضبوط رہنما کے ذریعے اپنا اگلا لیڈر منتخب کرے گی۔‘

    یوکرین جنگ بندی اجلاس سے پُرامید ہوں، امریکی وزیرخارجہ

    کینیڈا کا یہ سیاسی بحران ٹروڈو کی سابق اتحادی اور نائب وزیر خزانہ کرسٹیا فری لینڈ کے اچانک استعفیٰ کی وجہ سے شروع ہوا، جنہوں نے دسمبر میں نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی آنے والی انتظامیہ کے تحت اگلے 4 سالوں میں ممکنہ امریکی تجارتی دباؤ کے بارے میں اختلافات کا حوالہ دیتے ہوئے استعفیٰ دیا تھا۔

  • امریکی دھمکیاں، کینیڈا کے وزیراعظم نے ساتھیوں کو خبردار کردیا

    امریکی دھمکیاں، کینیڈا کے وزیراعظم نے ساتھیوں کو خبردار کردیا

    کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اپنے ساتھیوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا کو ہتھیانے کی دھمکی حقیقت پر مبنی ہے اور اسکی وجہ یہ ہے کہ ٹرمپ کی نظریں کینیڈا کی انتہائی اہم معدنیات پر ہیں۔

    امریکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کینیڈین وزیراعظم نے جب یہ بات کہی اس سے پہلے مقامی میڈیا کو کمرے سے باہر نکال دیا گیا تھا۔ تاہم ٹورانٹو اسٹار اور سی بی سی نے کینیڈین وزیراعظم کی آواز ریکارڈ کرلی تھی۔

    رپورٹس کے مطابق بزنس لیڈرز کو ٹورانٹو میں پس پردہ میٹنگ میں بتایا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کینیڈا کے معدنی وسائل کے باعث اسے امریکا کی 51 ویں ریاست میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں، کینیڈا کو اس خطرے کو سنجیدگی سے لینا ہوگا۔

    جسٹن ٹروڈو نے مزید کہا کہ امریکا جانتا ہے کہ ہمارے وسائل کیا ہیں اور وہ ان سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے تاہم ٹرمپ سمجھتے ہیں کہ آسان ترین طریقہ کینیڈا کو ضم کرنا ہے۔

    اس سے قبل امریکی عدالت نے یو ایس ایڈ کے ملازمین سے متعلق ٹرمپ کے فیصلے کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے پروگرام کو مکمل ختم کرنے سے روک دیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق امریکی جج نے صدر ٹرمپ کی جانب سے یو ایس ایڈ کے ہزاروں ملازمین کو جبری رخصت پر بھیجنے کے فیصلے کو عارضی طور پر روک دیا۔

    امریکی ریاست الاسکا سے لاپتہ طیارے کا ملبہ مل گیا، تمام مسافر ہلاک

    ٹرمپ کی جانب سے غیرملکی امداد روکنے کے احکامات کے بعد یو ایس ایڈ خاتمے کے قریب پہنچ گئی تھی۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ ٹرمپ نے بغیر کسی ثبوت کے اس پر بدعنوانی کے الزامات لگائے۔

  • کینیڈین وزیراعظم کی امریکی ٹیرف پالیسی پر اپنے عوام سے اپیل

    کینیڈین وزیراعظم کی امریکی ٹیرف پالیسی پر اپنے عوام سے اپیل

    کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو  نے عوام سے کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ صرف کینیڈا میں تیار کی گئی مصنوعات کا ہی انتخاب کیا جائے۔

    اپنے ایک بیان میں جسٹن ٹروڈو نے عوام سے اپیل کی ہے کہ لیبل چیک کریں اور اپنے ملک کی تیار کردہ مصنوعات خریدیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ بحیثیت اچھا شہری اپنا کردار ادا کریں جہاں بھی ہوسکے کینیڈا کا ہی انتخاب کریں۔

    علاوہ ازیں کینیڈین وزیراعظم آفس سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جسٹن ٹروڈو نے میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔

    اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے امریکی صدر کی جانب سے ٹیرف میں اضافے سے متعلق بیان پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے باہمی تعلقات کے فروغ اور مشترکہ مفادات پر کام کرنے پر اتفاق کیا۔

    کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو  نے کہا کہ کینیڈا اپنا دفاع کرنا جانتا ہے، وہ ہر صورت اپنے ملک کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ انھوں نے کہا تیل، قدرتی گیس اور بجلی سمیت کینیڈا سے درآمد کی جانے والی توانائی پر بھی 10 فی صد کی شرح سے ٹیکس عائد کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ نے میکسیکو اور کینیڈا کی درآمدات پر منگل سے 25 فی صد اور چین پر 10 فی صد ٹیرف نافذ کر دیا ہے، تاہم تیل، قدرتی گیس اور بجلی سمیت کینیڈا سے درآمد کی جانے والی توانائی پر 10 فی صد کی شرح سے ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ کینیڈا نے بھی اتنا ہی ٹیرف اور ٹیکس عائد کر دیا ہے۔

    کینیڈا کی جانب سے امریکی الکحل اور پھلوں کی تجارت میں 30 ارب کینیڈین ڈالر پر ڈیوٹی منگل کو اس وقت لاگو ہوگی جب امریکی ٹیرف شروع ہوگا، جب کہ بقیہ 125 ارب کینیڈین ڈالر کی تجارت پر ڈیوٹی 21 دنوں میں لاگو ہوگی۔

  • کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا رواں ہفتے مستعفی ہونے کا امکان

    کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا رواں ہفتے مستعفی ہونے کا امکان

    کینیڈا کے وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو رواں ہفتے استعفیٰ دینے کا اعلان کر سکتے ہیں۔

    رائٹرز کے مطابق ’دی گلوب اینڈ میل‘ نے اس خبر کی تصدیق کی ہے کہ جسٹن ٹروڈو لبرل پارٹی کے رہنما کے طور پر جَلد مستعفی ہو جائیں گے، جسٹن ٹروڈو سے استعفے کا اعلان رواں ہفتے قومی کاکس کے اہم اجلاس سے پہلے متوقع ہے۔

    ایلون مسک نے جسٹن ٹروڈو کے سیاسی مستقبل کی پیشگوئی کر دی

    یاد رہے گزشتہ سال دسمبر میں اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ جسٹن ٹروڈو پر اپنے ہی قانون سازوں کی جانب سے استعفیٰ دینے اور کسی اور شخص کو اقتدار سونپنے کا دباؤ بڑھ رہا ہے۔

    پچاس سے زیادہ لبرلز اراکینِ پارلیمنٹ اس بات پر متفق ہیں ٹروڈو کو مستعفی ہو جانا چاہیے، نو سال تک اقتدار میں رہنے والی حکمراں جماعت لبرلز کو مہنگائی اور ہاؤسنگ بحران کی وجہ سے آئندہ الیکشن میں عوام کے غم و غصے کا سامنا ہے۔

    واضح رہے کہ ٹروڈو 2013 سے لبرل پارٹی آف کینیڈا کے رہنما ہیں اور وہ 2015 سے اب تک 9 سال تک کینیڈا کے وزیر اعظم رہے ہیں، پارٹی کے آئین کے تحت رہنما کسی بھی وقت اپنا استعفیٰ پیش کر سکتا ہے۔ تاہم، ٹروڈو نے اب تک اس بات کا کوئی اشارہ نہیں دیا ہے کہ وہ کسی وقت رضاکارانہ طور پر مستعفی ہو جائیں گے۔

  • کیا جسٹن ٹروڈو استعفیٰ دینے والے ہیں؟

    کیا جسٹن ٹروڈو استعفیٰ دینے والے ہیں؟

    اوٹاوا: کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو پر کرسی چھوڑنے کے لیے دباؤ برھنے لگا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے کینیڈا میں قیادت میں تبدیلی اور نئے انتخابات کا مطالبہ کر دیا ہے، گزشتہ روز کینیڈا کی وزیر خزانہ کرسٹیا فری لینڈ نے پالیسیوں پر اختلافات کے سبب استعفیٰ دے دیا تھا۔

    کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی حکومت ان کی وزیر خزانہ کرسٹیا فری لینڈ کی اچانک علیحدگی سے ایک نئی انتشار کا شکار ہو گئی ہے۔ پیر کا دن ٹرڈو حکومت کے لیے خاصہ ہنگامہ خیز رہا، اگرچہ ان کو نیا وزیر خزانہ مل گیا ہے تاہم جسٹن ٹروڈو کو اب اپنی ہی لبرل پارٹی کے ارکان کی جانب سے استعفیٰ دینے کے مطالبے کا سامنا ہے۔

    اپنے استعفے کے خط میں فری لینڈ نے ٹروڈو کے ساتھ اس بات پر اختلاف کا حوالہ دیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف کے خطرے کا جواب کیسے دیا جائے گا۔ کیوں کہ ٹرمپ نے عزم کا اظہار کیا ہے کہ اگر کینیڈا مشترکہ سرحد کو زیادہ محفوظ نہیں بنائے گا، تو امریکا درآمدی کینیڈین اشیا پر 25 فی صد ٹیکس عائد کر دے گا۔ جب کہ اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ ان محصولات کا کینیڈا کی معیشت پر تباہ کن اثر پڑ سکتا ہے۔

    کرسٹیا فری لینڈ کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی ’جارحانہ اقتصادی قوم پرستی‘ سے کینیڈا کی معیشت کو خطرہ لاحق ہے، اور اس خطرے سے نمٹنے کے لیے وزیر اعظم ’مہنگی سیاسی چالوں‘ کا انتخاب کر رہے ہیں۔ بعد ازاں ڈونلڈ نے بھی فری لینڈ کو جواب دیتے ہوئے پوسٹ کیا کہ وزیر خزانہ کا رویہ مکمل طور پر زہریلا تھا، اور ایسے رویے کے ساتھ کینیڈین شہریوں کے حق میں کوئی معاہدہ ممکن نہیں ہے۔

    کرپٹو کرنسی کے ذریعے لوٹنے والے قریباً 800 افراد گرفتار

    انٹرنیشنل میڈیا کا کہنا ہے کہ کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کا مستقبل ان کی کابینہ کے سب سے سینئر رکن، جو کبھی قریبی اتحادی تھی، کے اچانک استعفے کے بعد غیر یقینی دکھائی دے رہا ہے۔

    واضح رہے کہ ٹروڈو 2013 سے لبرل پارٹی آف کینیڈا کے رہنما ہیں اور وہ 2015 سے اب تک 9 سال تک کینیڈا کے وزیر اعظم رہے ہیں، پارٹی کے آئین کے تحت رہنما کسی بھی وقت اپنا استعفیٰ پیش کر سکتا ہے۔ تاہم، ٹروڈو نے اب تک اس بات کا کوئی اشارہ نہیں دیا ہے کہ وہ کسی وقت رضاکارانہ طور پر مستعفی ہو جائیں گے۔

  • کینیڈا کے وزیر اعظم نے عوام کو بڑی خوشخبری سنادی

    کینیڈا کے وزیر اعظم نے عوام کو بڑی خوشخبری سنادی

    کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ملک میں عارضی طور پر سیلز ٹیکس میں کمی کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق منصوبے کے تحت ڈیڑھ لاکھ کینیڈین ڈالر تک کمانے والے افراد کو ڈھائی سو ڈالر ان کے اکاونٹس میں جمع کرا دیئے جائیں گے۔

    وزیر اعظم نے اعلان کیا ہے کہ کینیڈا میں متعدد اشیاء پر سیلز ٹیکس کم کر جائے گا، فیصلہ کینیڈا میں بڑھتی مہنگائی میں کمی کیلئے کیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت اشیاء کی قیمتیں مقرر نہیں کر سکتی لیکن ہم لوگوں کی جیبوں میں زیادہ پیسے ڈال سکتے ہیں۔

    کینیڈین میڈیا کے مطابق ایک اندازے ہے کہ اٹھارہ اعشاریہ سات ملین کینیڈین چیک وصول کر سکیں گے، فیصلہ مہنگائی کے ستائے اور حکومت سے ناخوش عوام کو آئندہ الیکش سے پہلے منانے کیلئے کیا گیا ہے۔

    اس سے قبل کینیڈا نے اسٹوڈنٹ ڈائریکٹ اسٹریم (ایس ڈی ایس) اور نائیجیریا اسٹوڈنٹ ایکسپریس (این ایس ای) پروگرامز کو فوری طور پر بند کردیا۔

    اس اقدام کا مقصد پروگرام کی سالمیت کو مضبوط بنانا، طلباء کی کمزوری کو دور کرنا اور تمام درخواست دہندگان کے لیے مساوی اور منصفانہ رسائی کو یقینی بنانا ہے۔

    کینیڈا کی امیگریشن، ریفیوجیز اینڈ سٹیزن شپ (آئی آر سی سی) نے 8 نومبر 2024 کو اعلان کیا کہ اسٹوڈنٹ ڈائریکٹ اسٹریم (ایس ڈی ایس) اور نائیجیریا اسٹوڈنٹ ایکسپریس (این ایس ای) پروگرامز کو فوری طور پر بند کر دیا گیا ہے۔

    کینیڈا کے ویزے میں بڑی تبدیلی

    اس حوالے سے رپورٹ کے مطابق متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ ان طلباء کے لیے موقع کو مساوی بنانے کے لیے کیا گیا ہے جو کینیڈا میں تعلیم حاصل کرنے کے خواہاں ہیں۔

  • ویڈیو: ملالہ یوسفزئی کی جسٹن ٹروڈو سے ملاقات

    ویڈیو: ملالہ یوسفزئی کی جسٹن ٹروڈو سے ملاقات

    نیویارک: نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اہم اجلاس کے موقع پر امن کا نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے کینیڈین وزیرا عظم جسٹن ٹروڈو سے ملاقات کی ہے۔

    ملاقات میں ملالہ نے افغانستان میں طالبان کے دورِ حکومت میں خواتین اور لڑکیوں کی حالتِ زار پر توجہ دینے کی اپیل کی ہے، انھوں نے کہا کہ لڑکیوں کی بات سنیں، ان مطالبات کو اقوام متحدہ کے اجلاس میں ترجیح دیں، اور افغان طالبان کے دور حکومت میں خواتین کی حالت زار پر توجہ دی جائے۔

    ملالہ یوسف زئی نے ایکس پر لکھا کہ صنفی امتیاز کے طالبان حکومت کے جابرانہ نظام کو انسانیت کے خلاف جرم کے طور پر تسلیم کیا جانا چاہیے۔

    کینیڈا پرائم منسٹر کی آفیشل ویب سائٹ پر بھی ملالہ سے ملاقات کی خبر جاری کی گئی ہے، جس میں کہا گیا کہ جسٹن ٹروڈو نے اعزازی کنییڈین شہری ملالہ سے ملاقات کی، دونوں نے دنیا بھر میں صنفی مساوات کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا، اور افغانستان میں طالبان کے دور حکومت میں رہنے والی خواتین اور لڑکیوں کے لیے اپنی مشترکہ تشویش کا اظہار کیا، جہاں 1.4 ملین لڑکیوں کو تعلیم تک رسائی سے محروم رکھا جا رہا ہے۔

    وزیر اعظم ٹروڈو نے خواتین اور لڑکیوں کے لیے معیاری تعلیم تک رسائی کے لیے جدوجہد کی بین الاقوامی قیادت پر ملالہ یوسفزئی کا شکریہ ادا کیا۔

  • دلجیت دوسانجھ نے کنسرٹ میں جسٹن ٹروڈو کی آمد اور گانے کی ویڈیو پوسٹ کر دی

    دلجیت دوسانجھ نے کنسرٹ میں جسٹن ٹروڈو کی آمد اور گانے کی ویڈیو پوسٹ کر دی

    ٹورنٹو کے راجرز سینٹرز میں بھارتی گلوکار دلجیت دوسانجھ نے مقبولیت کی نئی تاریخ رقم کر دی ہے، لیکن یہ کنسرٹ اور بھی اہمیت اختیار کر گیا جب کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو اچانک اسٹیج پر پہنچ گئے۔

    گلوکار دلجیت دوسانجھ نے اپنے انسٹاگرام پیج پر ٹورنٹو کنسرٹ کی دو ویڈیوز شیئر کر دی ہیں، جن میں سے ایک میں جسٹن ٹروڈو کی آمد کے لمحات دیکھے جا سکتے ہیں اور دوسری میں وہ کنسرٹ کے دوران گانا گا رہے ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by DILJIT DOSANJH (@diljitdosanjh)

    کینیڈین وزیر اعظم بھارتی سکھ گلوکار کے کانسرٹ میں پہنچے تو دوسانجھ بھی حیران رہ گئے، ویڈیو میں جسٹن ٹروڈو کو سفید رنگ کی ٹی شرٹ اور بھورے ٹراؤزر میں دیکھا جا سکتا ہے۔

    دلجیت دوسانجھ اسٹیج پر پرفارمنس سے قبل کی تیاری کر رہے تھے کہ اس دوران وزیرا عظم جسٹن ٹروڈو نے اسٹیج پر پہنچ کر دلجیت دوسانجھ کو گلے لگایا، دوسانجھ نے ہاتھ جوڑ کر ان کا استقبال کیا، اس موقع پر دلجیت دوسانجھ اور ساتھی فنکاروں نے جسٹن ٹروڈو کے لیے ’پنجابی آ گئے اوئے‘ کا نعرہ لگایا۔

    ساتھی فنکار دلجیت کے نام کے نعرے لگانے لگے تو دوسانجھ نے ٹروڈو کی جانب اشارہ کیا، جس پر وہ ٹروڈو کے نام کا نعرہ لگانے لگے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by DILJIT DOSANJH (@diljitdosanjh)

  • کینیڈا میں اسلاموفوبیا کا ایک اور واقعہ

    کینیڈا میں اسلاموفوبیا کا ایک اور واقعہ

    اوٹاوا: کینیڈا میں اسلاموفوبیا کا ایک اور واقعہ سامنے آ گیا ہے، اسلامک سینٹر آف کیمبرج میں توڑ پھوڑ اور مسجد کی دیوار پر نفرت انگیز ڈرائنگ بنائی گئی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق واٹر لو ریجنل پولیس کا کہنا ہے کہ کسی نے اسلامک سینٹر آف کیمبرج کی دیوار پر نفرت انگیز نقوش بنائے تھے، جس کی اطلاع انھیں پیر کو شام 4 بجے کے قریب دی گئی اور انھیں اسلامک سینٹر بلایا گیا۔

    پولیس حکام کے مطابق گرافٹی میں نفرت انگیز علامتیں شامل تھیں، پولیس کا خیال ہے کہ یہ واقعہ اتوار کی رات 8 بجے کے بعد کسی وقت پیش آیا ہے۔ کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے واقعے کی شدید مذمت کی، اور اس سلسلے میں انھوں نے ایکس پر ایک پوسٹ بھی کی۔

    پوسٹ میں جسٹن ٹروڈو نے لکھا کہ اسلامک سینٹر آف کیمبرج میں توڑ پھوڑ اور ملک بھر میں اسلاموفوبیا میں اضافہ تشویش ناک، گھناؤنا اور ناقابل قبول ہے۔ انھوں نے کہا میں ایسی نفرت کے خلاف مسلم کمیونٹی کے ساتھ کھڑا ہوں، ہمیں مل کر اسلاموفوبیا کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ گزشتہ رمضان میں کینیڈین وزیر اعظم نے اس مسجد کا دورہ بھی کیا تھا۔

  • جسٹن ٹروڈو نے آخرکار غزہ میں جنگ میں وقفے کی حمایت کر دی

    جسٹن ٹروڈو نے آخرکار غزہ میں جنگ میں وقفے کی حمایت کر دی

    اوٹاوا: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غزہ میں جنگ بندی کے لیے ووٹ نہ دینے والے کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے اب جنگ میں وقفے کی حمایت کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹن ٹروڈو نے آخرکار غزہ میں جنگ میں وقفے کی حمایت کر دی، کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ہم انسانی ہمدردی کی بنیاد پر غزہ میں جنگ میں وقفے کی حمایت کرتے ہیں۔

    انھوں نے لکھا کہ وہ کینیڈا میں فلسطینی خاندانوں سے ملے، جنھوں نے اپنے پیاروں کو غزہ میں کھو دیا ہے، ملاقات میں فلسطینی خاندانوں نے اپنے درد اور صدمے کا اظہار کیا۔

    وزیر اعظم ٹروڈو نے کہا کہ ہم دو ریاستی حل کے لیے کوششوں کا مطالبہ کرتے ہیں، اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر غزہ میں جنگ میں وقفے کی حمایت کرتے ہیں، غزہ میں انسانی بنیادوں پر امداد فوری پہنچائی جانی چاہیے۔

    یو این جنرل اسمبلی: غزہ جنگ بندی کے لیے ووٹ دینے اور نہ دینے والے ممالک

    کینیڈین وزیر اعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ کینیڈا مشرق وسطیٰ میں منصفانہ اور دیرپا امن کے مقصد کے لیے پر عزم ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ ہفتہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں غزہ میں جنگ بندی کے لیے ووٹ نہ دینے والے 45 ممالک میں کینیڈا بھی شامل تھا۔