Tag: Justin Trudeau

  • بھارت میں کینیڈین خاندانوں کی مدد کے لیے موجود رہیں گے: جسٹن ٹروڈو

    بھارت میں کینیڈین خاندانوں کی مدد کے لیے موجود رہیں گے: جسٹن ٹروڈو

    اوٹاوا: کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ وہ بھارت سے تنازع بڑھانے کے خواہاں نہیں ہیں، اور بھارت میں کینیڈین خاندانوں کی مدد کے لیے موجود رہیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا میں منگل کو صحافیوں سے گفتگو میں کینیڈین وزیراعظم نے بھارت کی جانب سے سفارتکاروں کو واپس بلانے کے معاملے پر تصدیق سے انکار کر دیا۔

    جسٹن ٹروڈو نے کہا ہم بھارت سے تنازع بڑھانے کے خواہاں نہیں ہیں، اور بھارت سے تعمیری بات چیت جاری رکھیں گے، انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ہم بھارت میں وہاں کینیڈین خاندانوں کی مدد کے لیے موجود رہنا چاہتے ہیں۔‘‘

    گزشتہ روز برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ بھارت نے 10 اکتوبر تک کینیڈا سے 41 سفارت کار واپس بلانے کا مطالبہ کیا ہے، اور نئی دہلی نے 40 سے زائد سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کو کہا ہے۔

    یاد رہے کہ جون میں سُرے کے علاقے میں 45 سالہ سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر، جو ایک کینیڈین شہری تھے، کو نقاب پوش مسلح افراد نے قتل کر دیا تھا، جس کے بعد جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں نئی دہلی کے ملوث ہونے کے قابل اعتبار شواہد موجود ہیں، اس الزام کے بعد بھارت اور کینیڈا کے درمیان تعلقات کئی ہفتوں سے کشیدہ ہیں۔

  • ایلون مسک نے جسٹن ٹروڈو پر بڑا الزام لگا دیا

    ایلون مسک نے جسٹن ٹروڈو پر بڑا الزام لگا دیا

    اسپیس ایکس کے بانی اور سی ای او ایلون مسک نے کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو پر ’اظہار آزادی کو کچلنے‘ کا الزام لگا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا نے گزشتہ دنوں ’ریگولیٹری کنٹرولز‘ کے لیے آن لائن اسٹریمنگ سروسز کا حکومت کے ساتھ باضابطہ طور پر رجسٹر ہونا لازمی قرار دیا ہے، جس پر ایلون مسک کا رد عمل سامنے آیا ہے۔

    ایلون مسک نے صحافی اور مصنف گلین گرین والڈ کی ایک پوسٹ کے جواب میں کینیڈا کے اس فیصلے کو شرمناک قرار دیتے ہوئے لکھا ’’ٹروڈو کینیڈا میں آزادئ اظہار کو کچلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘

    گلین والڈ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا ’’کینیڈا کی حکومت کی آن لائن اسکیم دنیا کی سب سے جابرانہ اسکیم ہیں، اس نے اعلان کیا ہے کہ پوڈ کاسٹ چلانے والی تمام آن لائن اسٹریمنگ سروسز کو باضابطہ طور پر حکومت کے ساتھ رجسٹر ہونا چاہیے تاکہ ان پر ریگولیٹری کنٹرول نافذ کیا جا سکے۔‘‘

    ایلون مسک نے گلین والڈ کا ٹوئٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا ’’ٹروڈو کینیڈا میں آزادئ اظہار کو کچلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ شرمناک۔‘‘

    واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب ٹروڈو حکومت پر آزادئ اظہار کے خلاف کام کرنے کا الزام لگایا گیا ہو، ٹروڈو پر ماضی میں بھی آزادئ اظہار کے خلاف الزامات لگے ہیں۔

    فروری 2022 میں کرونا ویکس کو لازمی بنانے کے فیصلے کی مخالفت کرنے والے ٹرک ڈرائیوروں کے احتجاج کو کچلنے کے لیے جسٹن ٹروڈو نے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ اپنے لیے ہنگامی اختیارات کا مطالبہ کیا تھا۔

  • امریکا جسٹن ٹروڈو کے الزامات پر جامع تحقیقات اور احتساب چاہتا ہے: انٹونی بلنکن

    امریکا جسٹن ٹروڈو کے الزامات پر جامع تحقیقات اور احتساب چاہتا ہے: انٹونی بلنکن

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ امریکا جسٹن ٹروڈو کے الزامات پر جامع تحقیقات اور احتساب چاہتا ہے۔

    تفصیلات کے مطاابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جمعہ کو کہا کہ کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے الزامات پر امریکا کو گہری تشویش ہے، اس معاملے میں ہم کینیڈین حکام سے قریبی رابطے میں ہیں۔

    انھوں نے کہا ’’ہمارے نزدیک ہردیب سنگھ نجر کے قتل کے معاملے کی تحقیقات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں اور ضروری ہے کہ بھارت کینیڈا کے ساتھ مل کر تحقیقات کرے، ہم اس معاملے کی جامع تحقیقات اور احتساب چاہتے ہیں۔‘‘ انٹونی بلنکن کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس معاملے پر ہم بھارتی حکومت سے بھی براہ راست رابطے میں ہیں۔

    وال اسٹریٹ جرنل نے بھارتی دہشت گردی کے الزام کی تصدیق کر دی

    ہردیب سنگھ کو جون میں وینکوور کے قریب قتل کیا گیا تھا اور کینیڈا نے اس قتل میں بھارتی حکومت اور اس کے ایجنٹوں کے ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے۔

    کینیڈا بھارت کشیدگی پر فائیو آئیز کی چشم کشا رپورٹ

    بلنکن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران جواب دہی کی اہمیت اور ہندوستان پر جامع تحقیقات کی حمایت کرنے پر زور دیا۔ انھوں نے کہا ’’ہم احتساب دیکھنا چاہتے ہیں، یہ بہت ضروری ہے کہ تفتیش اپنے نتیجے پر پہنچے اور مطلوبہ نتائج حاصل کرے۔‘‘

  • جسٹن ٹروڈو کے عالمی رہنماؤں سے رابطے، بائیڈن کو بھی ہردیپ سنگھ قتل کی تفصیلات سے آگاہ کر دیا

    جسٹن ٹروڈو کے عالمی رہنماؤں سے رابطے، بائیڈن کو بھی ہردیپ سنگھ قتل کی تفصیلات سے آگاہ کر دیا

    اوٹاوا: کینیڈین شہری کے بھارتی ایجنسی را کے ہاتھوں قتل پر کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے عالمی رہنماؤں سے رابطے شروع کر دیے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جسٹن ٹروڈو ہردیپ سنگھ کے قتل کے معاملے پر عالمی رہنماؤں سے رابطے کر کے انھیں تفصیلات سے آگاہ کیا، اس سلسلے میں انھوں نے امریکی صدر جو بائیڈن کو بھی قتل کی تفصیلات سے آگاہ کر دیا ہے۔

    جسٹن ٹروڈو نے بائیڈن کو سکھ رہنما کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کا بھی بتایا، کینیڈین وزیر اعظم نے برطانوی وزیر اعظم رشی سناک اور فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کو بھی سکھ رہنما کے قتل کی تفصیلات بتائیں۔

    واضح رہے کہ وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان ایڈرین واٹسن نے کہا ہے کہ بھارت پر کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے الزامات پر وائٹ ہاؤس کو گہری تشویش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کینیڈا میں تفتیش کا آگے بڑھنا اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا بہت اہم ہے، امریکا اپنے کینیڈا کے شراکت داروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہتا ہے۔

    جسٹن ٹروڈو کے بھارت پر الزامات پر امریکا کا ردِ عمل آ گیا

    یاد رہے کہ خالصتان کے حامی سکھ رہنما کو کینیڈا میں گوردوارے کے سامنے 18 جون کو گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا تھا، خالصتان کے حامیوں نے ہردیپ سنگھ کی موت کے بعد بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں پر الزام عائد کیا، ہردیپ کے قتل کے خلاف سکھوں نے لندن اور کینیڈا سمیت دنیا بھر میں مظاہرے بھی کیے۔

    پیر کے روز کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی تصدیق کی، اور کہا کینیڈین انٹیلیجنس نے ہر دیپ سنگھ نجر کی موت اور بھارتی حکومت میں تعلق کی نشان دہی کی ہے۔ جسٹن ٹرڈو نے کہا کہ انھوں نے ہردیپ سنگھ کے قتل کا معاملہ جی 20 کانفرنس میں بھی نریندر مودی کے ساتھ اٹھایا تھا۔

    ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آنے کے بعد کینیڈا نے بھارتی کے سینئر سفارتکار کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا، جو کینیڈا میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کا سربراہ ہے۔ کینیڈا کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ نے بھارت کا ہنگامی دورہ بھی کیا تھا اور بھارتی ہم منصب سے ملاقات کی تھی۔

    سکھ رہنما کے قتل کے بعد کینیڈا اور بھارت کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے، بھارت نے بھی جواباً کینیڈا کے سینئر سفارت کار کو ملک بدر کر دیا ہے۔

  • جسٹن ٹروڈو کے بھارت پر الزامات پر امریکا کا ردِ عمل آ گیا

    جسٹن ٹروڈو کے بھارت پر الزامات پر امریکا کا ردِ عمل آ گیا

    واشنگٹن: جسٹن ٹروڈو کے بھارت پر الزامات پر امریکا کا ردِ عمل آ گیا، وائٹ ہاؤس نے الزامات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان ایڈرین واٹسن نے کہا ہے کہ بھارت پر کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے الزامات پر وائٹ ہاؤس کو گہری تشویش ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کینیڈا میں تفتیش کا آگے بڑھنا اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا بہت اہم ہے، امریکا اپنے کینیڈا کے شراکت داروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہتا ہے۔

    واضح رہے کہ خالصتان کے حامی سکھ رہنما کو کینیڈا میں گوردوارے کے سامنے 18 جون کو گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا تھا، خالصتان کے حامیوں نے ہردیپ سنگھ کی موت کے بعد بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں پر الزام عائد کیا، ہردیپ کے قتل کے خلاف سکھوں نے لندن اور کینیڈا سمیت دنیا بھر میں مظاہرے بھی کیے۔

    جسٹن ٹروڈو کی ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی تصدیق

    پیر کے روز کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی تصدیق کی، اور کہا کینیڈین انٹیلیجنس نے ہر دیپ سنگھ نجر کی موت اور بھارتی حکومت میں تعلق کی نشان دہی کی ہے۔ جسٹن ٹرڈو نے کہا کہ انھوں نے ہردیپ سنگھ کے قتل کا معاملہ جی 20 کانفرنس میں بھی نریندر مودی کے ساتھ اٹھایا تھا۔

    ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آنے کے بعد کینیڈا نے بھارتی کے سینئر سفارتکار کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا، جو کینیڈا میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کا سربراہ ہے۔ کینیڈا کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ نے بھارت کا ہنگامی دورہ بھی کیا تھا اور بھارتی ہم منصب سے ملاقات کی تھی۔

    سکھ رہنما کے قتل کے بعد کینیڈا اور بھارت کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے، بھارت نے بھی جواباً کینیڈا کے سینئر سفارت کار کو ملک بدر کر دیا ہے۔

  • جسٹن ٹروڈو کی ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی تصدیق

    جسٹن ٹروڈو کی ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی تصدیق

    اوٹاوا: کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ کینیڈین انٹیلیجنس نے ہر دیپ سنگھ نجر کی موت اور بھارتی حکومت میں تعلق کی نشان دہی کی ہے۔

    جسٹن ٹرڈو نے کہا کہ انھوں نے ہردیپ سنگھ کے قتل کا معاملہ جی 20 کانفرنس میں بھی نریندر مودی کے ساتھ اٹھایا تھا۔

    سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آنے کے بعد کینیڈا نے بھارتی کے سینئر سفارتکار کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا، جو کینیڈا میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کا سربراہ ہے۔ کینیڈا کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ نے بھارت کا ہنگامی دورہ بھی کیا تھا اور بھارتی ہم منصب سے ملاقات کی تھی۔

    الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے، بھارت نے کینیڈا کے سینئر سفارت کار کو ملک بدر کردیا

    یاد رہے کہ خالصتان کے حامی سکھ رہنما کو کینیڈا میں گوردوارے کے سامنے 18 جون کو گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا تھا، خالصتان کے حامیوں نے ہردیپ سنگھ کی موت کے بعد بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں پر الزام عائد کیا، ہردیپ کے قتل کے خلاف سکھوں نے لندن اور کینیڈا سمیت دنیا بھر میں مظاہرے بھی کیے۔

    سکھ رہنما کے قتل کے بعد کینیڈا اور بھارت کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے، بھارت نے بھی جواباً کینیڈا کے سینئر سفارت کار کو ملک بدر کر دیا ہے۔

  • چھوٹے کاروباری افراد کو قرضوں میں بڑا ریلیف مل گیا

    چھوٹے کاروباری افراد کو قرضوں میں بڑا ریلیف مل گیا

    اوٹاوا : کینیڈ ا کے وزیراعظم  نے ملک کے چھوٹے کاروباری اداروں کو قرضوں کی ادائیگیوں میں مزید ایک سال چھوٹ دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کوویڈ 19 کی عالمی وبا کے دوران دیے گئے حکومتی قرضوں کی ادائیگیوں میں مزید ایک سال کی چھوٹ دے دی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس فیصلے سے 7 لاکھ سے زائد چھوٹے کاروباری افراد کو فائدہ ہوگا، حکومتِ کینیڈا نے کووڈ کی وبا کے دوران 9 لاکھ چھوٹے کاروباروں کو مجموعی طور پر 49 ارب ڈالر کے بلاسود قرضے دیے تھے۔

    وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے نئے فیصلے کے مطابق اب قرضوں کی واپسی کیلئے دو سال کی مدت بڑھا کر تین سال کر دی گئی ہے۔

    canada

    حکومت نے چھوٹے کاروبار کے مالکان سے کہا تھا کہ اگر وہ مقررہ وقت میں 40 ہزار سے 60 ہزار ڈالر کے قرضے واپس کر دیں گے تو انہیں 10 ہزار سے 20 ہزار ڈالر تک معاف کر دیے جائیں گے۔

    حکومت کا کہنا تھا کہ جو قرض دار یہ سہولت نہ لینا چاہیں، وہ دو سال میں اپنے پورا قرضہ واپس کردیں۔ واضح رہے کہ چھوٹے کاروبار کے 21 فیصد مالکان اپنے قرضے اس سال پہلے ہی ادا کرچکے ہیں۔

  • کینیڈین وزیر اعظم نے سپر مارکیٹوں اور اسٹورز کو قیمتوں کے حوالے سے وارننگ دے دی

    کینیڈین وزیر اعظم نے سپر مارکیٹوں اور اسٹورز کو قیمتوں کے حوالے سے وارننگ دے دی

    اوٹاوا: کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے سپر مارکیٹوں اور سپر اسٹورز کو قیمتوں کے حوالے سے وارننگ دے دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے گروسری چینز کو خبردار کیا ہے کہ اگر انھوں نے اشیائے خورد و نوش کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے اقدامات نہ کیے تو ان پر نئے ٹیکس لگ سکتے ہیں۔

    ٹروڈو نے کہا کہ والمارٹ اور کوسٹکو سمیت پانچ سب سے بڑی سپر مارکیٹ چینز کے سربراہوں سے کہا جائے گا کہ وہ تھینکس گیونگ سے قبل بڑھتی ہوئی قیمتوں سے نمٹنے کے لیے ایک منصوبہ تیار کریں۔

    انھوں نے دو ٹوک کہہ دیا ہے کہ سپر مارکیٹیں اور اسٹورز بڑھتی قیمتوں کو کنٹرول کریں، ورنہ بھاری ٹیکس عائد کیے جائیں گے، وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا پیٹ پالنے کے لیے جدوجہد کرنے والوں کی کمر توڑ کر منافع کمانے نہیں دیں گے، سپر اسٹورز لوگوں کو ریلیف دینے کے لیے جلد پلان پیش کریں۔

    واضح رہے کہ کینیڈا میں بڑھتی ہوئی مہنگائی سے لوگ پریشان ہیں، روزمرہ کی اشیا کی قیمتوں میں ساڑھے ا8 فی صد اضافہ ہوا ہے، لوگوں کو ریلیف دینے کے لیے کینیڈین وزیر اعظم نے قرضوں کی ادائیگیوں میں مزید ایک سال چھوٹ دے دی ہے۔ اس فیصلے سے 7 لاکھ سے زائد چھوٹے کاروباروں کو فائدہ ہوگا۔

    خیال رہے کہ جسٹن ٹرڈو کی عوامی مقبولیت میں خاصی کمی آ چکی ہے جس کی وجہ سے ان کی قیادت سوالات کی زد پر رہنے لگی ہے، ایسے میں انھوں نے یہ اعلان بھی کیا ہے کہ مصارف زندگی سے متعلق خدشات دور کرنے کے لیے کرائے کے نئے اپارٹمنٹس کی تعمیر پر سیلز ٹیکس معاف کر دیا جائے گا۔

  • کینیڈا کے وزیر اعظم ڈٹ گئے

    کینیڈا کے وزیر اعظم ڈٹ گئے

    اوٹاوا: ویکسینیشن کے خلاف جاری احتجاج کے آگے کینیڈا کے وزیر اعظم ڈٹ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے واضح کر دیا ہے کہ کرونا ویکسین لگوانے کے خلاف مزاحمتی تحریک ناقابل قبول ہے۔

    پارلیمان سے خطاب میں انھوں نے کہا رکاوٹیں کھڑی کر کے وبا کو ختم نہیں کیا جا سکتا، اسے سائنس کے ذریعے ہی ختم کرنا ہوگا، صحت عامہ سے متعلق اقدامات لے کر ہی وبا کو ختم کیا جا سکتا ہے۔

    ایک طرف کینیڈا کی پولیس نے کرونا وائرس کی پابندیوں کے خلاف احتجاج کرنے والے ٹرک ڈرائیوروں کو گرفتار کرنے کی دھمکی دی ہے، دوسری طرف اب وزیر اعظم ٹروڈو نے مزاحمتی تحریک کو ناقابل قبول قرار دے دیا ہے۔

    انھوں نے کہا رکاوٹیں اور غیر قانونی مظاہرے ناقابل قبول ہیں، کاروبار اور مینوفیکچرنگ کے شعبے پر اس کے منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں، یہ سب بند کرنے کے لیے تمام تر کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔

    اس سے قبل وائٹ ہاؤس کے پریس سیکرٹری جین ساکی نے مظاہروں کے امریکی معیشت پر پڑنے والے اثرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے سپلائی چَین اور آٹو انڈسٹری کو خطرہ لاحق ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا اور کینیڈا کے درمیان ایمبیسیڈر پل ایک اہم تجارتی گزرگاہ ہے جہاں سے روزانہ کی بنیاد پر 40 ہزار سے زیادہ پیدل چلنے والوں، سیاحوں اور 32 کروڑ 30 لاکھ ملین ڈالر کی مالیت کی اشیا لے کر جانے والے ٹرکوں کا گزر ہوتا ہے۔ کینیڈا اور امریکی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سے وابستہ کئی ایسوسی ایشنز مشترکہ بیان میں پل پر سے رکاوٹیں ہٹانے کا مطالبہ بھی کر چکے ہیں۔

  • وزیر اعظم کا اسلامو فوبیا کے خلاف کینیڈین ہم منصب کے اقدام کا خیر مقدم

    وزیر اعظم کا اسلامو فوبیا کے خلاف کینیڈین ہم منصب کے اقدام کا خیر مقدم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے، کینیڈین ہم منصب کی جانب سے اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے خصوصی نمائندہ مقرر کرنے کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ جسٹن ٹروڈو کے اسلامو فوبیا کی مذمت پر مبنی بیان کا خیر مقدم کرتا ہوں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جسٹن ٹروڈو کا اسلامو فوبیا کے خلاف خصوصی نمائندہ مقرر کرنا خوش آئند ہے، جسٹن ٹروڈو کا اقدام میرے مطالبے کی حمایت ہے جو میں مسلسل دہراتا ہوں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اسلامو فوبیا کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششوں کو تیز کرنا ہوگا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز کینیڈا کے وزیر اعظم کی جانب سے اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے خصوصی نمائندہ مقرر کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

    اپنے ٹویٹ میں ٹروڈو کا کہنا تھا کہ اسلامو فوبیا ناقابل قبول ہے، ہمیں اس نفرت کو روکنا ہوگا اور کینیڈین مسلمانوں کو ایک محفوظ ماحول فراہم کرنا ہوگا۔