Tag: K electric

  • حکومت نے کے الیکٹرک کو متعدد کمپنیوں میں بدلنے پر غور شروع کر دیا

    حکومت نے کے الیکٹرک کو متعدد کمپنیوں میں بدلنے پر غور شروع کر دیا

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے کے الیکٹرک کو کسی ایک غیر ملکی کمپنی کو دینے کی بجائے مختلف تقسیم کار کمپنیوں میں بدلنے پر غور شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر تابش گوہر نے ایف پی سی سی ائی کے خط کا جواب دے دیا ہے، انھوں نے لکھا کہ مختلف انڈسٹریل ایسوی ایشنز کی تجاویز کے بعد کے الیکٹرک کے سلسلے میں کسی ایک کمپنی کی اجارہ داری ختم کرنے کے لیے غور شروع کر دیا گیا ہے۔

    انھوں نے لکھا کہ کے الیکٹرک کو پیداوار اور ٹرانسمیشن سمیت مختلف ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں تبدیل کرنے کی تجاویز سے حکومت متفق ہے، 2 کروڑ افراد کو بجلی کی فراہمی کرنے والی کمپنی کی نج کاری غلط فیصلہ تھی۔

    خط میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ حکومت نے کے ای کو نیشنل گرڈ سے 650 میگا واٹ کی بجائے 2000 میگا واٹ اضافی بجلی کی فراہمی شروع کر دی ہے، جب کہ کے الیکٹرک نے تا حال پاور خریداری کا معاہدہ نہیں کیا ہے۔

    صدر ایف پی سی سی ائی ناصر حیات مگوں نے خط کے حوالے سے کہا ہے کہ ہمارا بھی یہی مطالبہ ہے کہ کے الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کی جائے، جس کے باعث انرجی کے مسائل پیدا ہوئے، شہر میں ایک کمپنی کی بجائے مختلف تقسیم کار کمپنیاں ہوں۔

    خیال رہے کہ ایف پی سی سی آئی نے دھابیجی اور حب کی صنعتوں کو اربوں روپے کے نقصان کا اندیشہ ظاہر کیا تھا۔ ناصر حیات مگوں نے کہا کہ ناکارہ پاور پلانٹس کے ذریعے مہنگی بجلی پیدا کی جا رہی ہے جس کا بوجھ عوام اور صنعتیں اٹھا رہی ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ شہر قائد میں اس وقت بھی بد ترین لوڈ شیڈنگ جاری ہے، اور مستثیٰ علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔

  • کراچی والے تیار ہوجائیں ! بجلی کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا امکان

    کراچی والے تیار ہوجائیں ! بجلی کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا امکان

    اسلام آباد : کراچی والوں کیلئے بجلی مہنگی کرنے کی تیاری کرلی گئی ، بجلی ٹیرف میں 3 روپے 24 پیسے فی یونٹ اضافے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کے بجلی ٹیرف میں 3 روپے 24 پیسے فی یونٹ اضافے کا امکان ہے ، اضافے کی صورت میں کراچی کے شہریوں پر6ارب روپ کا اضافی بوجھ پڑے گا۔

    کے الیکٹرک نےگزشتہ 4 ماہ کے لیے بلوں میں اضافے کی درخواست کردی ، جولائی 2020 کے لیے 71 پیسے، اگست کے لیے ایک روپے 40 پیسے ، ستمبر 2020 کے لیے ایک روپے 12 پیسے اور اکتوبر کے لیے 5 پیسے اضافے کی درخواست کی۔

    بجلی کی قیمتوں میں اضافہ فیول پرائس ایڈجسمنٹ کی مد میں کیا جا رہا ہے جبکہ جون 2020 کے لیے 49 پیسے ، نومبر کے لیے87 پیسے اور دسمبرکے لیے 16 پیسے کمی کی درخواست کی۔

    کراچی:نیپرا کے الیکٹرک کی درخواست پر23 فروری کو سماعت کرے گی ، کے الیکٹرک نے نیپرا میں سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی بھی درخواست کی ہے ، سہ ماہی بنیادوں پر کے الیکٹرک ٹیرف میں 3 روپے 80 پیسے فی یونٹ اضافے کا امکان ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ جولائی سے ستمبر2020 کے لیے ایک روپے 92 پیسے فی یونٹ اور اکتوبر سے دسمبر تک1 روپے 87 پیسے فی یونٹ اضافہ کی درخواست کی، سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 7 ارب 49 کروڑ روپے بوجھ پڑے گا۔

    کے الیکڑک نے اپریل سے جون 2020 کے لیے 3 روپے 91 پیسے فی یونٹ کمی مانگی ہے۔

  • بارشوں کے دوران بجلی فراہمی کے سسٹم کی بہتری کے لیے کے الیکٹرک کا نیا منصوبہ

    بارشوں کے دوران بجلی فراہمی کے سسٹم کی بہتری کے لیے کے الیکٹرک کا نیا منصوبہ

    کراچی: شہر قائد کو بجلی کے تقسیم کار ادارے کے الیکٹرک نے بارشوں کے دوران بجلی فراہمی کے سسٹم کو نقصانات سے محفوظ رکھنے کے لیے منصوبے پر کام شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کو بجلی کے تقسیم کار ادارے کے الیکٹرک کی جانب سے مون سون بارشوں کے باعث پاور ڈسٹری بیوشن سسٹم کو لاحق خطرات سے محفوظ رکھنے کے لیے ٹھوس اقدامات کا سلسلہ شروع کردیا گیا۔

    منصوبے کے تحت کراچی شہر کے مختلف مقامات میں ایریل بنڈلڈ کیبلنگ کی تنصیب، سب اسٹیشنز کی سطح میں بہتری اور دیگر تکنیکی کام سر انجام دیے جارہے ہیں۔

    کے الیکٹرک کے منصوبے کے تحت 9 ارب روپے سے زائد کی رقم خرچ کی جائے گی تاہم پہلے مرحلے میں سسٹم میں بہتری کے حوالے سے ڈیڑھ ارب روپے سے زائد کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔

    پروجیکٹ کی شروعات میں کورنگی انڈسٹریل ایریا، ڈیفنس فیز 8، خیابان اقبال اور قاسم کے مختلف مقامات پر کام شروع کردیا گیا ہے جس سے بجلی کی فراہمی میں بہتری آئے گی۔

  • کے الیکٹرک ایس ایس جی سی  کی 1 کھرب 14 ارب روپے کی مقروض

    کے الیکٹرک ایس ایس جی سی کی 1 کھرب 14 ارب روپے کی مقروض

    کراچی : کے الیکٹرک پر سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی ) کے واجبات ایک کھرب سے بھی تجاوز کر گئے جبکہ کے الیکٹرک پی ایس او کی بھی کروڑوں روپے کی مقروض ہے۔

    تفصیلات کے الیکٹرک کے واجبات کی عدم ادائیگی سے ایس ایس جی سی اور پی ایس او مالی بحران کا شکار ہیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک نے
    واجبات کی مد میں ایک کھرب 14 ارب ،50 کروڑ ادا کرنے ہیں، کے الیکٹرک کے واجبات 2012 سے شروع ہوئے ، جو 100ارب سے تجاوز کرگئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق اربوں کی مقروض ہونے کے باوجود کے الیکٹرک نےایس ایس جی سی سے معاہدہ نہیں کیا ، کے ای ایس سی کا ایس ایس جی سی سے پرانا معاہدہ صرف 10 ایم ایم سی ایف ڈی تھا اور اس وقت کے الیکٹرک کو 190 ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کی جارہی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 2012 کےکرنٹ بل کے ساتھ واجبات ادائیگی کووعدہ کیاتھاجو پورا نہیں کیا جارہا جبکہ کےالیکٹرک نے پی ایس او کے بھی 8 کروڑ 90 لاکھ روپے ادا کرنے ہیں۔

  • ہیکرز کی کے الیکٹرک کو ڈیڈ لائن ختم ہونے پر ڈیٹا لیک کرنے کی دھمکی

    ہیکرز کی کے الیکٹرک کو ڈیڈ لائن ختم ہونے پر ڈیٹا لیک کرنے کی دھمکی

    کراچی: ہیکرز کی جانب سے کے الیکٹرک کو دی گئی ڈیڈ لائن آج ختم ہورہی ہے، ہیکرز نے کے الیکٹرک کو ڈیڈ لائن ختم ہونے پر ڈیٹا لیک کرنے کی دھمکی دے دی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کے الیکٹرک کا سسٹم 15 دن سے سائبر اٹیک کی زد میں ہے، ہیکرز نے کے الیکٹرک کو ڈیڈ لائن ختم ہونے پر ڈیٹا لیک کرنے کی دھمکی دے دی، ہیکرز نے کے الیکٹرک انتظامیہ سے مبینہ طور پر 38 ملین ڈالرز کا مطالبہ کیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق ہیکرز نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ رقم ادا نہ کرنے کی صورت میں خفیہ دستاویز پبلک کردیں گے، سائبر اٹیک کے باعث کے الیکٹرک کا نظام تاحال مفلوج ہے۔

    کے الیکٹرک کا بینکوں سے رابطہ، انٹرنل کمیونی کیشن، ای میل نظام بند ہے، واضح رہے کہ کے ای کا آئی ٹی سسٹم دو سال قبل اگست میں بھی ہیک ہوچکا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک نے ہیکرز نے نجات حاصل کرنے کے لیے بین الاقوامی ماہرین کی خدمات حاصل کررکھی ہیں۔

    یاد رہے کہ کے الیکٹرک نے سائبر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے صارفین کے لیے اہم ہدایت جار ی کی تھی۔

    کے الیکٹرک کے ترجمان کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا تھا کہ رواں ہفتے کے آغاز پر کے الیکٹرک کے سسٹم پر سائبر حملہ کیا گیا جس کی وجہ سے ادارے کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    ترجمان کے مطابق سائبر حملے کے بعد احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے سسٹم کی حفاظت کو یقینی بنایا گیا، بل کی ادائیگی کے حل، کال سینٹر سمیت تمام کسٹمر سروسز آپریشنل کو بحال کردیا گیا جبکہ غیر متعلقہ سروسز کو سسٹم سے ختم کردیا گیا۔

    کے الیکٹرک ترجمان کے مطابق بیشتر صارفین کو ویب سائٹ سے بلوں کی نقول حاصل کرنے کے لیے مشکلات کا سامنا ہے، اس ضمن میں متبادل سروسز کا آغاز کردیا گیا ہے۔

  • کے الیکٹرک نے ایک بار پھر ایس ایس جی سی کو ذمہ دار قرار دے دیا

    کے الیکٹرک نے ایک بار پھر ایس ایس جی سی کو ذمہ دار قرار دے دیا

    کراچی: بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک نے ایک بار پھر کراچی کے لاکھوں لوگوں کو بدترین لوڈ شیڈنگ کے عذاب میں دھکیلنے کی ذمہ داری سوئی سدرن گیس کمپنی پر ڈال دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کے الیکٹرک کے ترجمان نے تازہ بیان میں کہا ہے کہ سائٹ اور کورنگی کے پاور پلانٹس صرف گیس پر ہی چلائے جا سکتے ہیں، جب کہ گیس پریشر میں کمی کے سبب مذکورہ دونوں پلانٹس اپنی استعداد کے مطابق کام کرنے سے قاصر ہیں۔

    ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ گیس سے چلنے والے پلانٹس کے لیے متبادل ایندھن کے طور پر آر ایل این جی استعمال کی جاسکتی ہے، لیکن ایس ایس جی سی کی جانب سے مطلوبہ پریشر پر آر ایل این جی فراہم نہیں کی گئی۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ ہم آر ایل این جی خرید رہے ہیں، لیکن مناسب پریشر پر ایندھن کی فراہمی ایس ایس جی سی کی ذمہ داری ہے، کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے 2018 کے فیصلے کے مطابق کے الیکٹرک کو گیس اور آر ایل این جی کی فراہمی ایس ایس جی سی کی ذمہ داری ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا سائٹ اور کورنگی کے پاور پلانٹس کو آج بہتر گیس پریشر کی فراہمی کی گئی ہے، جس سے بجلی کی صورت حال میں بہتری آئی۔

    واضح رہے کہ کراچی کے شہری ایک عرصے سے کے الیکٹرک کی من مانیوں اور بدترین لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے سخت اذیت سے دوچار ہیں، ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اس صورت حال میں لوگوں کو نفسیاتی مسائل کا بھی سامنا ہونے لگا ہے، دوسری طرف اب گیس کی بھی بد ترین لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، ادھر بجلی جاتی ہے تو ساتھ ہی گھروں میں گیس کی سپلائی بھی بند ہو جاتی ہے۔

  • کے الیکٹرک کا وزارت توانائی کو خط، اضافی بجلی فراہم کرنے کی درخواست

    کے الیکٹرک کا وزارت توانائی کو خط، اضافی بجلی فراہم کرنے کی درخواست

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کو بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک نے وزارت توانائی کو خط لکھا ہے، کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ گرمی کی دوسری لہر میں بجلی کی طلب 34 سو میگا واٹ اور پیداوار 27 سو میگا واٹ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہر کراچی کو بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک نے وزارت توانائی کو خط لکھ کر اضافی بجلی فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ گیس پریشر میں کمی کے سبب کے الیکٹرک کے 3 پلانٹ متاثر ہیں، سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کو درخواست کے باوجود آر ایل این جی فراہم نہیں کی جارہی۔

    خط میں کہا گیا کہ بجلی بحران پر قابو پانے کے لیے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) سے اضافی بجلی دی جائے۔

    کے الیکٹرک کا مزید کہنا تھا کہ گرمی کی دوسری لہر میں بجلی کی طلب 34 سو میگا واٹ تک پہنچ گئی ہے، اس وقت بجلی کی پیداوار 27 سو اور شارٹ فال 380 میگا واٹ ہے۔

    خط میں مزید کہا گیا کہ مستثنیٰ علاقوں میں بھی 2 سے 3 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کرنے پر مجبور ہیں۔

  • کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ اچانک بڑھا دیا گیا

    کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ اچانک بڑھا دیا گیا

    کراچی : شہر قائد کے مختلف رہائشی علاقوں میں ہونے والی بجلی کی غیراعلانیہ اور بد ترین لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی ہے، نیپرا کی سماعت کے باوجود کے الیکٹرک اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیپرا کی سماعت کے باوجود شہر قائد میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں اضافہ ہوگیا ہے، لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں رات گئے بجلی نہ ہونے سے علاقہ مکین اذیت میں مبتلا رہے۔

    کےالیکٹرک کو اضافی فرنس آئل اور گیس کی فراہمی کے باوجود لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھ گیا، کراچی کے بیشترعلاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا مجموعی دورانیہ12گھنٹے تک کردیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں رات گئے ایف بی ایریا، گڈاپ کاٹھور،کاظم آباد،ماڈل کالونی میں بجلی کی فراہمی معطل رہی۔

    احسن آباد ،گلشن معمار، لیاقت آباد ،ناظم آباد کے مختلف علاقوں میں بھی غیر اعلانیہ لوڈیشڈنگ کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    اس کے علاوہ گلشن معمار،سر سید ٹاؤن،کیماڑی کے مختلف علاقوں میں بھی لوڈشیڈنگ کا جن بے قابو رہا اور شہریوں نے گرمی اور حبس میں رات جاگ کر گزاری۔

    لانڈھی،کورنگی، نارتھ کراچی کے مختلف علاقوں کے متاثرہ شہریوں نے میڈیا کو بتایا کہ طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ معمول بن گیا ہے اور ہماری شکایات بھی نہیں سنی جاتیں۔ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے علاقہ مکین سخت اذیت سے دو چار ہیں۔

    شارع پاکستان کے اطراف فیڈرل بی ایریا کے مختلف بلاکس میں بھی رات گئے بجلی کی فراہمی معطل رہی جبکہ گلشن اقبال، ناظم آباد، گلبہار اور گرومندر کے اطراف آباد مکینوں نے بھی بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی شکایت کیں۔

  • کراچی: درجہ حرارت میں اضافے کے ساتھ بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں بھی اضافہ

    کراچی: درجہ حرارت میں اضافے کے ساتھ بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں بھی اضافہ

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں گرمی بڑھتے ہی بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں بھی اضافہ ہوگیا، کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کی طرف سے کے الیکٹرک کو گیس کی فراہمی میں کمی کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کو بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکڑک نے گیس کی فراہمی میں کمی کا جواز بنا کر لوڈ شیڈنگ شروع کر دی۔

    شہر میں گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی کے الیکٹرک نے شہر کے مستثنیٰ علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ شروع کردی ہے، پہلے سے لوڈ شیڈنگ والے علاقوں میں بجلی جانے کا دورانیہ 10 گھنٹے سے تجاوز کر گیا۔

    لوڈ شیڈنگ کے باعث شدید گرمی میں شہری بلبلا اٹھے۔

    ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کی طرف سے کے الیکٹرک کو گیس کی فراہمی میں کمی کا سامنا ہے۔

    ترجمان کے مطابق ایس ایس جی سی کے سپلائی مسائل کی وجہ سے کے الیکٹرک کے گیس پریشر میں کمی واقع ہوئی ہے جس کے باعث بجلی کی پیداواری صلاحیت متاثر ہوئی ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ گیس کی فراہمی میں کمی کے باعث چند علاقوں میں عارضی لوڈ مینجمنٹ کی جاسکتی ہے۔

  • وزیراعظم آج ملکی تاریخ کے سب سے بڑے ترقیاتی پیکج کا اعلان کریں گے، اسد عمر

    وزیراعظم آج ملکی تاریخ کے سب سے بڑے ترقیاتی پیکج کا اعلان کریں گے، اسد عمر

    اسلام آباد : وفاقی وزیر پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ اسد عمر نے کہا ہے کہ وزیر اعظم آج ملکی تاریخ کے سب سے بڑے ترقیاتی پیکج کا اعلان کریں گے، فلاحی کاموں میں سیاست آڑے نہیں آئے گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہی، انہوں نے کہا کہ آج انشاءاللہ وزیر اعظم کسی بھی شہر کے لئے پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے ترقیاتی پیکج کا اعلان کریں گے۔

    کراچی کے لئے یہ تاریخی کام، وفاق اور صوبائی حکومتیں اشتراک سے کریں گی. عوام کے ترقیاتی اور فلاحی کاموں میں سیاست آڑے نہیں آئے گی. سندھ کے دوسرے علاقوں میں بھی ایسے ہی کام ہوگا۔

    علاوہ ازیں وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر اور کے الیکٹرک حکام میں ملاقات ہوئی ملاقات میں کراچی میں بجلی کے نظام اور دیگر معاملات پر بات چیت کی گئی، اس ملاقات کے حوالے سے وفاقی وزیر اسد عمر وزیراعظم کو کےالیکٹرک کی کارکردگی اور  مسائل پر مبنی رپورٹ پیش کریں گے۔

    بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ کےالیکٹرک کے لائسنس میں ترمیم کی ضرورت ہے تو کی جائے، سنجیدگی سے کےالیکٹرک کے پاس انتظامیہ کے اختیار کو دیکھنا پڑے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بجلی کے نرخ ہم نے نہیں نیپرا نےبڑھائے ہیں، یہ اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا نہیں بلکہ نیپرا کا فیصلہ ہے، اور نیپرا حکومت کے ماتحت نہیں، باقی پاکستان والے2سال سے جو بل ادا کررہے ہیں وہ کراچی والے اب ادا کریں گے،

    ایک سوال کے جواب میں اسد عمر نے کہا کہ زمین پر کام ہوچکا ہے اورافتتاح بھی ہوچکا ہے، کے فور کے پانی کا منصوبہ اور کے سی آر پر جوانی سے سن رہے ہیں لیکن یہ منصوبے آج تک مکمل نہیں ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی میں کلی اختیار کسی ایک کے پاس نہیں ہے، کراچی کے مسائل پی ٹی آئی، عمران خان اور وزیراعلیٰ کے مسائل نہیں البتہ جو مسائل ہم برسوں سے دیکھ رہے ہیں ان پر قابو بھی پایا جائے گا۔

    کےسی آر کراچی کی کی ضرورت ہے، کے فور سے شہر کو پانی چاہیے، کراچی میں نالوں پر تجاوزات کھڑی کی گئیں جس سے مسائل پیدا ہوئے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ بنیادی مسائل حل ہوں گے تو نئی چیزوں پر بات ہوگی، خوشی ہوئی کہ شہبازشریف کے دل میں کراچی کا درد جاگا، شہبازشریف کراچی کے شہریوں کے بجائےآصف زرداری کے پاس گئے۔

    انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب نے دیکھا کہ شہبازشریف نے زرداری کو کیسے کراچی کی سڑکوں گھسیٹا، میرے لیے بھی یہاں کھڑے ہوئے صوبائی حکومت پرتنقید کرنا آسان ہے، کراچی اب سیاست نہیں ایکشن دیکھنا چاہتا ہے۔