Tag: K electric

  • کراچی میں لوڈ شیڈنگ: وزیر اعظم نے بجلی کے بحران کا نوٹس لے لیا

    کراچی میں لوڈ شیڈنگ: وزیر اعظم نے بجلی کے بحران کا نوٹس لے لیا

    کراچی : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کراچی میں بجلی کے بحران کا نوٹس لے لیا، وہ پیر کو ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا نوٹس نیپرا کے بعد وزیر اعظم نے بھی لے لیا، وزیراعظم کل ایک روزہ دورے پر کراچی آئیں گے، شاہد خاقان عباسی کراچی میں لوڈشیڈنگ پر کابینہ برائے توانائی کے اجلاس کی صدارت بھی کریںگے۔

    اجلاس گورنر ہاؤس میں ہوگا، اجلاس میں وفاقی وزیر سردار اویس خان لغاری، مشیر برائے خزانہ مفتاح اسماعیل، کے الیکٹرک کے سی ای او طیب ترین، ایس ایس جی کے ایم ڈی امین راجپوت، سیکرٹری فنانس صنعت و تجارت کے قائم مقام صدر مظہر الناصر بھی شریک ہونگے۔

    اس موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو بجلی کے بحران کے حوالے سے رپورٹ بھی پیش کی جائے گی جبکہ کے الیکٹرک اور سوئی سودرن گیس سے بھی بجلی کے بحران کے حوالے سے رپورٹ طلب کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل نیپرا (نیشنل پاور اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی) نے بھی کراچی میں بجلی کے بحران کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے اس کا ذمہ دار کے الیکٹرک کو ٹھہرایا تھا۔

    مزید پڑھیں: کے الیکٹرک بجلی کی بحران کی ذمہ دار ہے، قانونی کارروائی کی جائے گی، نیپرا

    اپنی جاری کردہ رپورٹ میں نیپرا کا مؤقف تھا کہ گیس نہیں ہے تو کے الیکٹرک فرنس آئل سے بجلی کیوں نہیں بنارہی؟ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک کورنگی کمبائنڈ پلانٹ اور بن قاسم پلانٹ دو متبال فیول سے چلائے تو لوڈشیڈنگ میں کمی آسکتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کے الیکٹرک کی نجکاری کا فیصلہ ناکام ہوا، وفاقی اداروں کی لڑائی میں‌ عوام پس گئے: رضا ربانی

    کے الیکٹرک کی نجکاری کا فیصلہ ناکام ہوا، وفاقی اداروں کی لڑائی میں‌ عوام پس گئے: رضا ربانی

    کراچی: سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ حکومت سے پہلے بھی کہا تھا کہ یوٹیلٹیز کی نجکاری نہ کی جائے.

    پاکستان کے سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ کےالیکٹرک کی نجکاری کافیصلہ ناکام ہوگیا، یہ نجکاری نہیں ہونی چاہیے تھی، کے الیکٹرک میں وفاقی حکومت کے شیئرز ہیں.

    [bs-quote quote=”حکومت طیاروں سے جھنڈا ہٹانے کے لئے 30 ہزار ڈالر خرچ کرنے کو تیار ہے، مگر پی آئی اے ملازمین کو تنخواہیں دینے کے لیے تیار نہیں” style=”style-2″ align=”left” author_name=”رضا ربانی” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/03/Raza-60×60.jpg”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ وفاق کے دو اداروں کی لڑائی سے کراچی کےعوام پس رہے ہیں، حکومت ادارے نہیں چلا سکتی، تو مزدوروں کو دے دیں.

    انھوں نے کہا کہ کے الیکٹرک اور سوئی سدرن وفاق کے ادارے ہیں، کےالیکٹرک اورسوئی سدرن کے درمیان تنازع سے عوام مشکل کا شکار ہیں.

    رضا ربانی کا کہنا تھا کہ انھوں نے پہلے بھی مشورہ دیا تھا کہ یوٹیلٹیز کی نجکاری نہ کی جائے. کے الیکٹراک کی نجکاری کا فیصلہ غلط ثابت ہوا.

    انھوں نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج پی آئی اے کے طیاروں سے پاکستان کا جھنڈا اتارا جارہا ہے، حکومت طیاروں سے جھنڈا ہٹانے کے لئے 30 ہزار ڈالر خرچہ کرنے کو تیار ہے، مگر پی آئی اے ملازمین کو تنخواہیں دینے کے لیے تیار نہیں. یہ افسوس ناک ہے۔


    سینیٹ اجلاس: صدر کے ایمنسٹی آرڈیننس پر رضا ربانی کی کڑی تنقید، اپوزیشن کا واک آؤٹ


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کراچی میں بجلی بحران کی ذمہ دارکےالیکٹرک ہے‘ اویس احمد لغاری

    کراچی میں بجلی بحران کی ذمہ دارکےالیکٹرک ہے‘ اویس احمد لغاری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے توانائی اویس احمد خان لغاری کا کہنا ہے کہ کےالیکٹرک کوایس ایس جی سی کے واجبات کی ادائیگی یقینی بنانا ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بجلی کی غیراعلانیہ اور طویل لوڈشیڈنگ پر وفاقی وزیر برائے توانائی اویس احمد خان لغاری نے وزیراعلیٰ سندھ کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ بجلی کا بحران کے الیکٹرک کی نا اہلی کی وجہ سے پیش آیا۔

    وفاقی وزیربرائے توانائی نے خط میں کہا کہ بجلی کے ترسیلی نظام اورپاور پلانٹس میں نقائص کی نشاندہی ہوئی، کے الیکٹرک صارفین کو کمرشل بنیادوں پربجلی فراہم کر رہی ہے۔

    وفاقی حکومت کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ کو لکھے گئے خط کے متن کےمطابق کےالیکٹرک کوایس ایس جی سی کے واجبات کی ادائیگی یقینی بنانا ہوگی۔

    خط کے متن کے مطابق کے الیکٹرک کے واٹر بورڈ پر32 ارب روپے کے واجبات ہیں، واٹربورڈ اور دیگراداورں نے واجبات کی ادائیگی نہیں کی۔

    اویس احمد خان لغاری نے خط میں کہا ہے کہ کےالیکٹرک پلانٹس کو فرنس آئل سےچلاسکتی تھی لیکن نہیں چلایا۔

    وفاقی وزیربرائے توانائی نے خط میں مزید کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ بجلی بحران ختم کرنے کے لیے اپنا کردارادا کریں اور بجلی کے واجبات کی ادائیگی وقت پرکرائیں۔

    وفاق سے کےالیکٹرک اورسوئی سدرن نہیں سنبھل رہےتو ہمارے حوالےکردیں‘مرادعلی شاہ

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی کے لوگ بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے عذاب میں مبتلا ہیں، بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ خود ساختہ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کے الیکٹرک بجلی کی بحران کی ذمہ دار ہے، قانونی کارروائی کی جائے گی، نیپرا

    کے الیکٹرک بجلی کی بحران کی ذمہ دار ہے، قانونی کارروائی کی جائے گی، نیپرا

    اسلام آباد : گیس نہیں ہے تو فرنس آئل سے بجلی کیوں نہیں بنائی جارہی؟ نیپرا نے کے الیکٹرک کو بجلی کے بحران کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے اس کیخلاف قانونی کارروائی کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیپرا (نیشنل پاور اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی) نے شہر قائد میں بجلی کے بحران کی ذمہ داری کے الیکٹرک پر عائد کردی، اپنی جاری کردہ رپورٹ میں نیپرا کا مؤقف ہے کہ گیس نہیں ہے تو کے الیکٹرک فرنس آئل سے بجلی کیوں نہیں بنارہی؟

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک کورنگی کمبائنڈ پلانٹ اور بن قاسم پلانٹ دو متبال فیول سے چلائے تو لوڈشیڈنگ میں کمی آسکتی ہے۔

    دونوں پلانٹ متبادل فیول سے نہ چلانا کے الیکٹرک کی نااہلی اورغفلت کے مترادف ہے۔ نیپرا نے کے الیکٹرک کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا ہے، نیپرا نے یہ فیصلہ 5 رکنی کمیٹی کی رپورٹ پر کیا ہے۔

    نیپرا نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت دونوں فریقین کا گیس بحالی کا تنازعہ حل کرائے، کے الیکٹرک کو گزشتہ سال کی بہ نسبت 50 سے 60 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کم مل رہی ہے لیکن کورنگی اور بن قاسم کے گیس پلانٹس پر متبادل فیول کا نظام موجود ہونے کے باوجود انہیں استعمال نہیں کیا گیا، گیس نہ ملنے پر ان پلانٹس کو ہائی اسپیڈ ڈیزل یا متبادل ایندھن پر نہ چلانا غیر ذمہ دارانہ عمل ہے۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ، نیپرا کا نوٹس، کے الیکٹرک سے جواب طلب

    واضح رہے کہ نیپرا نے ایک ہفتے قبل کراچی میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کا نوٹس لیتے ہوئے گیس کی کمی کے حوالے سے کے الیکٹرک کا مؤقف مسترد کردیا تھا، نیپرا نے کے الیکٹرک سے جواب طلبی کرتے ہوئے اعلیٰ تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی جس نے اپنی رپورٹ پیش کردی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • کے الیکٹرک اور سوئی گیس کا تنازعہ تاحال برقرار

    کے الیکٹرک اور سوئی گیس کا تنازعہ تاحال برقرار

    کراچی: کے الیکٹرک اور سوئی سدرن گیس کمپنی میں اضافی گیس کا تنازعہ حل نہ ہوسکا۔ ایس ایس جی سی کا کہنا ہے کہ اضافی گیس کے لیے کے الیکٹرک کو قانونی تقاضے پورے کرنے ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق شہر کراچی میں لوڈ شیڈنگ کا جن بے قابو ہوتا جارہا ہے۔ کے الیکٹرک اور سوئی سدرن گیس کمپنی میں اضافی گیس کا تنازعہ حل نہ ہوسکا۔

    ایس ایس جی سی کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کو اضافی گیس کے لیے ٹرمز آف ریفرنس ارسال کر دیے ہیں۔ کے الیکٹرک تحریری معاہدے کے بغیر اضافی گیس چاہتی ہے۔ اضافی گیس کے لیے کے الیکٹرک کو قانونی تقاضے پورے کرنے ہوں گے۔

    دوسری جانب کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ ادارہ سوئی سدرن سے جی ایس اے کرنے پر آمادہ ہے۔ ایس ایس جی سی کا بقایہ جات چھوڑ کر سود پر بات کرنا نامناسب ہے۔

    ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کو گیس کی کمی کے باعث 500 میگا واٹ کمی کا سامنا ہے۔

    دوسری جانب شہر کراچی میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 16 گھنٹے تک پہنچ گیا ہے۔ کراچی کے علاقوں کورنگی، لانڈھی، ملیر، احسن آباد، گلشن معمار، لیاقت آباد، گلستان جوہر، گلشن اقبال، بلدیہ ٹاؤن، کیماڑی، ماڑی پور، گلشن حدید، گڈاپ، کاٹھور، نیو کراچی اور سرجانی ٹاؤن میں بدترین لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں فنی خرابی کے نام پر کئی کئی گھنٹوں کے لیے بجلی بند کی جارہی ہے جس سے عوام شدید اذیت کا شکار ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کراچی : بجلی کی لوڈشیڈنگ، نیپرا کا نوٹس، کے الیکٹرک سے جواب طلب

    کراچی : بجلی کی لوڈشیڈنگ، نیپرا کا نوٹس، کے الیکٹرک سے جواب طلب

    اسلام آباد : نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے کراچی میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کا نوٹس لیتے ہوئے کے الیکٹرک کا مؤقف مسترد کردیا، نیپرا کی انکوائری ٹیم11سے 13اپریل تک کراچی کا دورہ کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق نیپرا نے شہر قائد میں بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر نوٹس لے لیا، کے الیکٹرک سے جواب طلبی کرتے ہوئےاعلیٰ تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

    نیپرا کے اعلامیے کےمطابق اس معاملے پر تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جو کل 11 سے 13 اپریل تک کراچی کا دورہ بھی کرے گی۔

    واضح رہے کہ کراچی میں گرمی کے آغاز کے ساتھ ہی لوڈشیڈنگ میں غیر معمولی اضافہ کردیاگیا ہے اور کے الیکٹرک کی جانب سے شہر کے بیشتر علاقوں میں 10 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔

    طویل لوڈ شیڈنگ اور شدید گرمی کی وجہ سے شہری شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ کے الیکٹرک کی جانب سے طویل اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے شہریوں کو پریشان کر رکھا ہے۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں بدترین لوڈشیڈنگ، دورانیہ16 گھنٹے تک پہنچ گیا

    دوسری جانب کے الیکٹرک کی جانب سے سوئی گیس نہ ملنے کا بہانہ بنایا جارہا ہے جب کہ محکمہ ایس ایس جی سی نے شہر میں لوڈشیڈنگ کا ذمہ دار کے الیکٹرک کو ہی قرار دیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاک ویسٹ انڈیز کرکٹ میچز اور رمضان میں لوڈ شیڈنگ کی صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ

    پاک ویسٹ انڈیز کرکٹ میچز اور رمضان میں لوڈ شیڈنگ کی صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ

    کراچی : کے الیکٹرک نے شہر میں اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کادورانیہ بڑھانے کا اعتراف کرلیا اور گیس کی قلت کو جواز بنا کر کہا کہ شارٹ فال کے باعث کراچی والوں کو ویسٹ انڈیز کی سیریز اور رمضان المبارک کے دوران طویل لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے مقامی ہوٹل میں نیوزکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترجمان کے الیکٹرک سعدیہ دادا نے کہا کہ ای سی سی کی انڈر اسٹینڈنگ کے تحت ہمارا سوئی گیس کا کوٹہ 276 ایم ایم سی ایف ڈی ہے لیکن ایس ایس جی سی صرف نوے ایم ایم سی ایف ڈی گیس دے رہی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ اگر گزشتہ برسوں میں کے الیکٹرک کو وافر مقدارمیں گیس مل رہی تھی تو اب کیوں نہیں مل سکتی۔

    سعدیہ دادا نے بتایا کہ اس وقت شہرمیں بجلی کی طلب 2800 اور رسد 2200 میگاواٹ ہے، اس شارٹ فال کی وجہ سے شہرکے لوڈشیڈنگ سے مستثنی علاقوں سمیت صنعتی علاقوں میں بھی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جبکہ لوڈشیڈنگ کے علاقوں میں دورانیہ بڑھا دیا گیا ہے.

    ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ اگر کے الیکٹرک کواضافی گیس نہیں ملتی تو نہ صرف پاک ویسٹ انڈیزکرکٹ میچ کے دوران بلکہ رمضان المباک میں بھی بلاتعطل بجلی کی فراہمی ممکن نہیں ہوگی اور بجلی کا بحران مزید شدت اختیار کر سکتا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر صورت حال یہ ہی رہی تو صنعتوں کو بھی 24 گھنٹے مکمل بجلی فراہم نہیں کرسکیں گے۔

    دوسری جانب وفاقی وزیربرائےپاورڈویژن اویس لغاری نے کےالیکٹرک اورسوئی سدرن کمپنی میں واجبات کے تنازعے کا نوٹس لیتے ہوئے نیپرا کو تنازع کے حل میں کردار ادا کرنے کی ہدایت کردی۔

    اویس لغاری کا کہنا ہے کہ کراچی کے عوام کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی ممکن بنائی جائے، دونوں فریق واجبات کامسئلہ فوری حل کریں، وفاقی حکومت کےالیکٹرک کومقررہ کوٹےکےمطابق بجلی دےرہی ہے، کے الیکٹرک حکام سوئی سدرن کوواجبات کی ادائیگی کےاقدامات کریں۔


    مزید پڑھیں : سوئی سدرن گیس اور کے الیکٹرک کا تنازع ، کراچی کے عوام رُل گئے


    یاد رہے کہ کے الیکٹرک اور سوئی سدرن گیس میں لین دین کے تنازع کے باعث بجلی کا بحران شدت اختیار کرگیا اور عوام بجلی سے محروم ہیں۔

    مستثنیٰ علاقوں ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، شادمان ٹاؤن، کلفٹن، ڈیفنس، گلشن اقبال سمیت وہ علاقے جہاں بل مکمل ادا کیا جاتا ہے، وہاں بھی لوڈ شیڈنگ دو دو گھنٹے سے تین تین بار لوڈ شیڈنگ کا عمل جاری ہے جبکہ غیر مستثنیٰ علاقوں جن میں لانڈھی،کورنگی، جعفر طیار، شاہ فیصل کالونی، ملیر، نیو کراچی، اورنگی ٹاؤن، لیاقت آباد، عزیز آباد، گولیمار، گلبہار ، بفرزون سمیت دیگر علاقوں میں لوڈ شینڈنگ کا دورانیہ کو بڑھا کر بارہ گھنٹےسے تجاویز کردیا گیا ہے۔

    تعلیمی بورڈ کے امتحانات جاری ہیں جس سے طلبا و طالبات کو دشواری کا سامنا ہے۔

    ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا تھا کہ گیس کی کمی کےباعث پیداوارمیں شارٹ فال ہے، 190 کی بجائے90ایم ایم سی ایف ڈی گیس مل رہی ہے، 50 میگا واٹ کےگیس پر چلنے والے پلانٹس بندہیں، ایک گھنٹے کی اضافی لوڈشیڈنگ کرنا پڑرہی ہے،زیادہ گیس ملے گی تو بجلی بھی زیادہ پیدا ہوگی۔

    ایس ایس جی سی نے کہا کہ کےالیکٹرک نے اسی ارب کے واجبات ادا کرنےہیں، دس ماہ سے سابق واجبات ادا نہیں کیےگئے، کے ای ایس سی کا تین ماہ سے کرنٹ بل روکا ہوا ہے، ادائیگی نہیں کی ہے،سہولت کیلئے واجبات کے باوجودگیس دے رہے ہیں۔

    کے الیکٹرک نے سوئی سدرن گیس سے اضافی گیس کی فراہمی کیلئے رابطہ کیا جبکہ ایس ایس جی سی نے مذاکرات کو بقایا جات کی ادائیگی سے مشروط کردیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شنگھائی الیکٹرک کا کے الیکٹرک کی خریداری کے لئے نیا خط جاری

    شنگھائی الیکٹرک کا کے الیکٹرک کی خریداری کے لئے نیا خط جاری

    کراچی:چینی کمپنی شنگھائی الیکٹرک نے کے الیکٹرک کی خریداری کے لئے ایک بار پھر اظہار دلچسپی کا خط جاری کردیا، کے الیکٹرک نے بھی نیا خط موصول ہونے کی تصدیق کردی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کے الیکٹرک کی فروخت میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کے لئے تیار ہیں ، کے الیکٹرک کو شنگھائی الیکٹرک کی جانب سے اظہار دلچسپی کا نیا خط موصول ہوگیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق گذشتہ روز شنگھائی الیکٹرک کے اعلیٰ سطح کے وفد نے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی تھی، جس میں وزیر اعظم نے شنگھائی الیکٹرک کی فروخت میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کی فروخت میں ’ملٹی ایئر ٹیرف‘کا منظور نہ ہونا بنیادی رکاوٹ ہے جبکہ کے الیکٹرک کی فروخت کے حوالے سے ضروری ریگولیٹری اور دیگر منظوریاں بھی درکار ہیں۔

    تاہم اس کے ساتھ ساتھ کے الیکٹرک پر سوئی سدرن گیس کمپنی کے 78ارب روپے کے واجبات ہیں اور ایف آئی اے نے تجویز دی ہے کہ واجبات کی ادائیگی تک کے الیکٹرک کو ٹرانسفر نہ کیا جائے۔

    پاکستان میں اس ڈیل کے منیجر عارف حبیب لمیٹڈ نے بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں اس حوالے سے نوٹس جاری کردیا ہے، جس میں نیا خط موصول ہونے کی اطلاع دی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ 26 مارچ کو شنگھائی الیکٹرک کے اظہار دلچسپی کے خط کی مدت تیسری بار ختم ہوگئی تھی، شنگھائی الیکٹرک, کے الیکٹرک کے 66 فیصد شئیرز خریدنا چاہتی تھی اور کے الیکٹرک کوخریدنے کے اپنے فیصلےپر اب بھی قائم ہے۔

    شنگھائی الیکٹرک کی جانب سے کے الیکٹرک کوخط موصول ہوا تھا، جس کے بعد ڈیل منیجرعارف حبیب لمیٹڈ نے ایس ای سی پی سے مزید رہنمائی مانگ لی تھی اور اظہار دلچسپی کے نئے خط کیلئے ایس ای سی پی سے رابطہ کیا تھا۔

    خیال رہے کہ کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کو 2005 میں نجی شعبے میں تبدیل کردیا گیا تھا اور چار سال بعد دبئی کے ایک گروپ نے اس کے حصص خرید لیے تھے جس کے بعد 2009 سے یہ کمپنی ابراج گروپ کے ماتحت ہوگئی تھی۔

    کے الیکٹرک کے چھیاسٹھ فیصد حصص دبئی کی کمپنی ابراج گروپ کے پاس ہیں جبکہ بقیہ چوبیس فیصد حصص حکومت پاکستان کے پاس ہیں، کے الیکٹرک کراچی کو بجلی فراہمی کا واحد ذریعہ ہے ۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شنگھائی الیکٹرک کو کے الیکٹرک کی فروخت کا معاملہ کھٹائی میں پڑگیا

    شنگھائی الیکٹرک کو کے الیکٹرک کی فروخت کا معاملہ کھٹائی میں پڑگیا

    کراچی : چائینز کمپنی شنگھائی الیکٹرک کو کے الیکٹرک کی فروخت کا معاملہ کھٹائی میں پڑگیا، کے الیکٹرک خریدنے کیلئے شنگھائی الیکٹرک کے اظہار دلچسپی کے خط کی مدت تیسری بار  ختم ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کےا لیکٹرک خریدنے کیلئے شنگھائی الیکٹرک کےاظہار دلچسپی کےخط کی مدت ختم ہوگئی ، 26 مارچ کو شنگھائی الیکٹرک کے اظہار دلچسپی کے خط کی مدت تیسری بار ختم ہوئی۔

    شنگھائی الیکٹرک, کے الیکٹرک کے 66 فیصد شئیرز خریدنا چاہتی تھی اور کےالیکٹرک کوخریدنے کےاپنے فیصلےپر اب بھی قائم ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملٹی ائیر ٹیرف کا منظور نہ ہونا کے الیکٹرک کی فروخت میں بنیادی رکاوٹ ہے جبکہ پونے 2سال میں بھی کے الیکٹرک کی فروخت کامعاملہ اظہاردلچسپی کے خط سےآگے نہ بڑھ سکا۔

    شنگھائی الیکٹرک کی جانب سے کے الیکٹرک کوخط موصول ہوا ، جس میں کے الیکٹرک کی فروخت کے ڈیل منیجر عارف حبیب لمیٹڈ نے بھی نوٹس جاری کردیا ہے۔

    ڈیل منیجرعارف حبیب لمیٹڈ نے ایس ای سی پی سے مزید رہنمائی مانگ لی ہے اور اظہار دلچسپی کے نئے خط کیلئے ایس ای سی پی سے رابطہ کرلیا ہے۔

    خیال رہے کہ کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کو 2005 میں نجی شعبے میں تبدیل کردیا گیا تھا اور چار سال بعد دبئی کے ایک گروپ نے اس کے حصص خرید لیے تھے جس کے بعد 2009 سے یہ کمپنی ابراج گروپ کے ماتحت ہوگئی تھی۔

    کے الیکٹرک کے چھیاسٹھ فیصد حصص دبئی کی کمپنی ابراج گروپ کے پاس ہیں جبکہ بقیہ چوبیس فیصد حصص حکومت پاکستان کے پاس ہیں، کے الیکٹرک کراچی کو بجلی فراہمی کا واحد ذریعہ ہے ۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کے الیکٹرک کی شہریوں کو شجر کاری کی دعوت

    کے الیکٹرک کی شہریوں کو شجر کاری کی دعوت

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک نے ملک بھر کے شہریوں کو شجر کاری کی دعوت دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ملک بھر کے شہریوں کو دعوت دی ہے کہ وہ شجر کاری کرتے ہوئے اپنی تصویر انہیں ارسال کریں اور کے الیکٹرک تصویر بھیجنے والے کے نام سے ایک اور درخت لگائے گی۔

    کے الیکٹرک نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اب تک 70 ہزار سے زائد درخت لگا چکی ہے۔

    کے الیکٹرک نے اس مہم کو ’آؤ پاکستان کے لیے شجر کاری کریں‘ کا نام دیا ہے۔

    ٹویٹر پر کے الیکٹرک کے اس اقدام کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا جارہا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کا کام بجلی پیدا کرنا اور فراہم کرنا ہے، درخت لگانا نہیں، اگر وہ اپنے اصل مقصد پر ہی توجہ مرکوز رکھیں تو بہتر ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔